Tag: کراچی کے نالے

  • ’’کراچی کے نالوں سے دوبارہ بوری بند مٹی ملنا شروع ہوگئی‘‘

    ’’کراچی کے نالوں سے دوبارہ بوری بند مٹی ملنا شروع ہوگئی‘‘

    میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی کے نالوں سے دوبارہ بوری بند مٹی ملنا شروع ہوگئی ہے، بارش کے بعد کئی مقامات پر نالوں سے بوریاں ملیں.

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے میڈیا گفتگو میں انکشاف کیا ہے کہ شہرِ قائد کے نالوں سے پھر سے بوری بند مٹی ملنا شروع ہوگئی ہے، گزشتہ روز ہونے والی برسات کے بعد کئی مقامات پر نالوں سے بوریاں ملی ہیں۔

    میئر کراچی نے نالوں کو چوک کرنے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیوں کراچی والوں کو پریشان کرتے ہو، بوریاں ڈال کر نالوں کو بند کرنا درست عمل نہیں ہے،

    مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ یہ گھٹیا قسم کی سیاست ہے جس سے شہریوں کو تکلیف پہنچے اُس کام کو بند کرنا چاہیے۔

    واضح رہے کہ محکمہ موسمیات نے کراچی میں مزیدبارشوں کی پیشگوئی کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ آئندہ تین سے چار روز میں بارش کے ایک اور سسٹم کی آمد متوقع ہے، مون سون سیزن تیس ستمبر تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

  • کراچی کے نالوں کے اطراف لوگوں کے بے گھر ہونے کی گونج اقوام متحدہ تک پہنچ گئی

    کراچی کے نالوں کے اطراف لوگوں کے بے گھر ہونے کی گونج اقوام متحدہ تک پہنچ گئی

    کراچی: شہر قائد کے گجر اور اورنگی ٹاؤن نالے کے اطراف لوگوں کو بے گھر کیے جانے پر اقوام متحدہ نے بھی تشویش کا اظہار کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے نالوں کے اطراف برسوں سے آباد لوگوں کے بے گھر ہونے کی گونج اقوام متحدہ تک بھی پہنچ گئی ہے، یو این سے وابستہ انسانی حقوق کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے ایک لاکھ لوگ بے گھر ہو سکتے ہیں اور غربت میں اضافہ ہوگا۔

    اقوام متحدہ نے مطالبہ کر دیا ہے کہ کراچی کے برساتی نالوں کوچوڑا کرنے کے لیے لوگوں کی بے دخلی کو فوراً روکا جائے۔

    یو این ماہرین نے کہا کہ کراچی میں گجر نالے اور اورنگی نالے پر تجاوزات کے خلاف آپریشن فوری روکا جائے، نالوں کو چوڑا کرنے کے لیے لوگوں کے مکانات توڑے جا رہے ہیں، اس سے ایک لاکھ افراد بے گھر ہو سکتے ہیں۔

    بیان میں کہا گیا کہ نالوں کے اطراف بستیوں کو مسمار کرنے سے پہلے متاثرین سے نہ تو مشاورت کی گئی، نہ ہی انھیں متبادل دیاگیا، اور نہ معاوضہ۔

    اقوامِ متحدہ کے ماہرین نے کہا کہ شہریوں کو اتنے بڑے پیمانے پر بے دخل کرنے کی قانونی وجہ بھی غیر واضح ہے، لوگوں کو بے گھر کرنے سے غربت میں مزید اضافہ ہوگا، نالوں کی صفائی سے اب تک 66 ہزار 500 افراد متاثر ہو چکےہیں۔

    اقوامِ متحدہ کے ماہرین نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے، جس میں اینٹی انکروچمنٹ ٹربیونل میں اسٹے آرڈر کی درخواست مسترد کر دی گئی تھی۔

  • اورنگی ٹاؤن نالے کی ری ماڈلنگ کا منصوبہ

    اورنگی ٹاؤن نالے کی ری ماڈلنگ کا منصوبہ

    کراچی: شہر قائد کے علاقے اورنگی ٹاؤن کے نالے کی ری ماڈلنگ کا منصوبہ بنا لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ایک بڑے نالے کی ری ماڈلنگ کے پروجیکٹ پر آج سیکریٹری بلدیات نجم احمد شاہ کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، جس میں سندھ سالڈ ویسٹ منیجمنٹ بورڈ، میٹرو پولیٹن کمشنر، واٹر بورڈ اور کے ایم سی حکام سمیت این ای ڈی یونی ورسٹی سے تعلق رکھنے والے ماہرین شریک ہوئے۔

    اجلاس میں اورنگی ٹاؤن نالے کو تجاوزات سے پاک کرنے اور اس کی ری ماڈلنگ کے حوالے سے اقدامات پر غور کیا گیا، ماہرین کی ٹیم نے نالے کی ری ماڈلنگ اور انفرا اسٹرکچر پر مشتمل کیس اسٹڈی رپورٹ میں اپنی تجاویز پیش کیں۔

    سیکریٹری بلدیات نے کہا حکومت سندھ کا یہ فیصلہ ہے کہ کسی بھی رکاوٹ کو خاطر میں لائے بغیر تمام برساتی نالوں کو نہ صرف تجاوزات سے مکمل طور پر پاک کیا جائے بلکہ طویل المدتی بنیادوں پر ایسی جامع اور مربوط حکمت عملی ترتیب دی جائے جس کی بدولت غیر معمولی صورت حال پر قابو پانا آسان رہے۔

    کراچی: 5 بڑے برساتی نالوں کے اطراف کتنی غیر قانونی عمارات ہیں؟

    نجم احمد شاہ نے کہا گجر نالہ، محمود آباد نالہ، اورنگی ٹاؤن نالہ سمیت تمام برساتی نالوں کو ان کی اصل صورت میں بحال کرنے پر حکومت سندھ خصوصی طور پر توجہ دے رہی ہے تاکہ قبضہ مافیا اور کچرے کی موجودگی جیسے مسائل سے مستقل طور پر نجات حاصل ہو سکے۔

    انھوں نے کہا کوشش ہے کہ نالے کا بنیادی انفرا اسٹرکچر اور تعمیری ڈھانچا اپنی جگہ برقرار رہے تاکہ شگافوں کو بھرنے اور نالوں کی چوڑائی بڑھانے میں کوئی رکاوٹ پیش نہ آئے۔

  • کراچی: نالے میں گرنے والے 3 بچے دم توڑ گئے، ایک بچے کی تلاش جاری

    کراچی: نالے میں گرنے والے 3 بچے دم توڑ گئے، ایک بچے کی تلاش جاری

    کراچی: شہرِ قائد کے علاقے نصرت بھٹو کالونی میں افسوس ناک حادثہ پیش آیا، نالے میں گرنے والے تین بچے اسپتال میں دم توڑ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق نصرت بھٹو کالونی میں ایک نالے میں چار بچے گر گئے تھے، جن میں سے تین بچوں کو ریسکیو عملے نے نکال کر تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کر دیا تھا۔

    تاہم تینوں بچوں کو کوشش کے با وجود بچایا نہیں جا سکا اور وہ اسپتال میں دم توڑ گئے۔

    دوسری طرف ریسکیو عملہ چوتھے بچے کو تلاش کر رہی ہے، تاہم عملے کے پاس ایمرجنسی لائٹس ہی موجود نہیں ہیں، روشنی نہ ہونے کی وجہ سے تلاش میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    نالے میں گرنے والے چوتھے بچے کی تلاش میڈیا کیمروں کی لائٹس کی مدد سے کی جا رہی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: جلاد صفت مالکن کا کم سن ملازمہ پر وحشیانہ تشدد

    خیال رہے کہ کراچی میں سیوریج کے نالوں میں آئے دن بچے گرنے کے واقعات رو نما ہو رہے ہیں، جن کے تدارک کے لیے شہری انتظامیہ نے تاحال کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے۔

    ماضی میں ایسے کئی افسوس ناک واقعات رو نما ہوئے جن میں معصوم بچے نالوں میں گرنے کے بعد جاں بحق ہوئے اور اس کی خبریں میڈیا میں بریکنگ نیوز کے طور پر چلائی گئیں لیکن اس کے باوجود ان نالوں کو محفوظ نہیں بنایا گیا۔