Tag: کراچی کے پوش علاقے

  • کراچی کے پوش علاقے میں   ایک کروڑ سے زائد روپے کی ڈکیتی

    کراچی کے پوش علاقے میں ایک کروڑ سے زائد روپے کی ڈکیتی

    کراچی : شہر قائد کے پوش علاقے میں ایک کروڑ سے زائد روپے کی ڈکیتی ہوئی ، جہاں ملزمان 80تولہ سونا، روپے ، امریکی ڈالر اور کار لوٹ کر فرار ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں ایک بنگلے میں ڈکیتی کی واردات کا واقعہ پیش آیا، 3 ملزمان سونا،روپے،ڈالر اور کار لے کر فرار ہو گئے ، مجموعی طورپر1کروڑ7لاکھ سےزائدکی لوٹ مارکی گئی۔

    واردات کا مقدمہ گلشن اقبال تھانےمیں درج کرلیاگیا ، ڈکیتی کاواقعہ گزشتہ روز پیش آیا اور مقدمہ آج صبح درج ہوا ، مدعی کےمطابق وہ اپنی فیملی کےساتھ گھر میں موجود تھا کہ اچانک3ملزمان گھرمیں داخل ہوئے اور مجھ پر پستول تان لیا۔

    مدعی نے کہا کہ ملزمان نے مزاحمت کی صورت میں جان سے مارنے کی دھمکی دی، ایک ملزم فیملی کے ساتھ ٹی وی لاؤنج میں رہا 2 کمرے میں چلے گئے، ملزمان نے الماری میں رکھے 80تولہ سونے کے زیورات لوٹے جبکہ 8ہزار500امریکی ڈالراور90ہزارروپے لوٹے۔

    ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ دوسرےکمرےسے ایک نیا اور ایک پرانا لیپ ٹاپ بھی اٹھالیا، ایک ملزم مسلسل کسی سے رابطے میں تھا، ملزمان دیکھنےمیں سرائیکی اوربات چیت اردو میں کررہے تھے جبکہ ملزمان جاتےہوئے کار بھی اپنے ہمراہ لے گئے۔

  • لیاقت قائم خانی کے جعلی سودوں اور چائنا کٹنگ کی تفصیلات سامنے آ گئیں

    لیاقت قائم خانی کے جعلی سودوں اور چائنا کٹنگ کی تفصیلات سامنے آ گئیں

    کراچی: کے ایم سی کے سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی سے متعلق اہم انکشافات ہوئے ہیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ لیاقت قائم خانی نے کراچی کے پوش علاقوں میں پارکوں پر چائنا کٹنگ کرائی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق ڈی جی پارکس نے سرکاری زمینوں کے جعلی سودے بھی کیے، ذرایع نے کہا کہ پارکوں کی زمین کی الاٹمنٹ سے انھوں نے سیاسی رہنماؤں کے قریبی دوستوں کو نوازا۔

    زمینوں کی الاٹمنٹ کی دستاویزات سابق ڈی جی منظور قادر کاکا نے بنوائیں، لیاقت قائم خانی نے باغ ابن قاسم کے ساتھ پولو گراؤنڈ کی بارہ دری کا بھی جعلی سودا کیا، کے ایم سی کے فنڈز سے بنی بارہ دری کے نیچے پارکنگ نجی ہوٹل کو دے دی۔

    ذرایع نیب کا کہنا ہے لیاقت قائم خانی نے دستاویزات میں بارہ دری کو کے ڈی اے کی ملکیت ظاہر کیا، جب کہ کے ڈی اے نے نیب حکام کو 12 سال سے کوئی فیس یا ٹینڈرجاری کرنے کی تردید کر دی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیب ٹیم لیاقت قائم خانی کی تجوری کھولنے میں ناکام، ڈرل مشین کی 8 بٹیں ٹوٹ گئیں

    سوال اٹھا ہے کہ 12 سال سے فیس یا ٹینڈر جاری نہیں ہوا تو لاکھوں روپے یومیہ کہاں جا رہے ہیں، پارکنگ کی 12 سال سے فیس کس کو جاتی ہے، نیب حکام نے اس کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

    ذرایع نیب نے کہا کہ طارق روڈ جھیل پارک کی اراضی سیاسی رہنماؤں کے دوست کو الاٹ کرائی گئی، جھیل پارک کی اراضی پر کثیرالمنزلہ عمارت تعمیر ہے، جس کا نقشہ منظور قادر کاکا نے پاس کیا، ہل پارک اراضی پر بھی اربوں کے 42 بنگلوں کی زمین الاٹمنٹ میں قائم خانی ملوث ہیں۔

    شہید بے نظیر پارک پر بھی کثیرالمنزلہ عمارت کی زمین الاٹ کی گئی، اس الاٹمنٹ میں بھی لیاقت قائم خانی نے منظور قادر کاکا کے ساتھ سہولت کاری کی، نیب نے محکمہ بلدیات سے لیاقت قائم خانی کی تمام تفصیلات اور جاری فنڈز کی رپورٹ مانگ لی۔