Tag: کراچی گٹر

  • کراچی کے کھلے ہوئے گٹر یا موت کے کنویں ! مزید 2 بچے جاں بحق

    کراچی کے کھلے ہوئے گٹر یا موت کے کنویں ! مزید 2 بچے جاں بحق

    کراچی : شہر قائد میں مزید دو بچے گٹر میں گر کر جاں بحق ہوگئے، مین ہول میں کل پانچ بچے گرے تھے، تین کو نکال لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے کسی نہ کسی علاقے میں بچوں کے گٹر میں گرنے کا واقعہ رپورٹ ہوتا ہی رہتا ہے اور اب تک گٹر میں گرنے سے کئی قیمتیں جانیں ضائع بھی ہوچکی ہیں۔

    ضلع ملیر غفور بستی میں ایک افسوسناک واقعہ ہوا، جہاں پانچ بچے کھیلتے ہوئے گٹر میں گرگئے، جن میں سے دو بچوں کی لاشیں نکال لی گئیں جبکہ گٹر سے تین بچوں کو ریسکیو کرلیا گیا، جس میں سے ایک بچے کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔

    پولیس نے بتایا کہ پانچوں بچے کھیلتے ہوئے گٹر میں گرگئے تھے، جاں بحق بچوں کی شناخت چار سال کے حسنین اور گیارہ سال کے طلحہٰ کے نام سے ہوئی ہے جب کہ ایک بچہ عباس ولد امتیاز لاشاری اسپتال میں زیر علاج ہے۔

    پولیس کے مطابق متعدد بچےگٹر کے ڈھکن پر کھڑے ہوگئے تھے، وزن سے ڈھکن ٹوٹا اور بچے گٹر میں گرگئے۔

    علاقہ مکین کا کہنا تھا کہ بچے سبیل میں کھڑے تھے کہ گٹر کا ڈھکن نیچے چلا گیا، مین ہول پچیس فٹ گہرا ہے۔

    دوسری جانب ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد کا کہنا ہے کہ اس کی ذمہ داری نجی سوسائٹی کے بلڈر پر عائد ہوتی ہے، وہاں لوگوں نے گھروں کے سامنے سیوریج کے لیے کنوئیں بنائے ہوئے تھے، بلڈر کے خلاف ایکشن ہونا چاہیئے۔

  • ’پڑوسی ملک چاند پر چلا گیا، کراچی کے بچے گٹر میں گر کر مر رہے ہیں‘

    ’پڑوسی ملک چاند پر چلا گیا، کراچی کے بچے گٹر میں گر کر مر رہے ہیں‘

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینئر مصطفیٰ کمال نے شہر قائد کے ایک تکلیف دہ مسئلے پر تبصرہ کرتے ہوئے دکھ کا اظہار کیا ہے کہ پڑوسی ملک چاند پر چلا گیا ہے، لیکن کراچی کے بچے گٹر میں گر کر مر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس کی جس میں مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اُن لوگوں کو شرم آنی چاہیے جو نئی حلقہ بندیوں کے بغیر الیکشن چاہتے ہیں، ایم کیو ایم پاکستان فوری الیکشن کی حامی ہے، انھوں نے مطالبہ کیا کہ حلقہ بندیوں کے عمل کو تیز کیا جائے۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ سندھ میں الیکشن لڑا نہیں خریدا جاتا ہے، پیپلز پارٹی نے 15 سال میں ہر محکمے میں اپنے کارکن بھرتی کیے، یہ نہیں ہو سکتا میٹھا میٹھا ہپ ہپ کڑوا کڑوا تھو تھو۔

    انھوں نے شہر کے حالات کا موازنہ پڑوسی ملک سے کرتے ہوئے کہا ’’سندھ کے سب سے بڑے شہر میں گٹر کے ڈھکن نہیں ہیں، ایک طرف خبریں چل رہی ہیں کہ پڑوسی ملک چاند پر چلا گیا، اور ایک اسکرین پر خبر ہے کہ بچہ گٹر میں گر کر جاں بحق ہو گیا۔‘‘

    مصطفیٰ کمال نے کہا 73 لاکھ لوگوں کو گنے بغیر مردم شماری مکمل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی، جس پر ہم کراچی کا مقدمہ لڑنے کے لیے احسن اقبال صاحب کے پاس بھی گئے، اگر کسی کو الزام دینا ہے الیکشن میں تاخیری حربے اپنانے کا تو صوبائی حکومت کو دیا جائے، ہمارا مطالبہ ہے نئی حلقہ بندیوں کے بعد انتخابات کا انعقاد ہونا چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس شہر کا پانی چوری کر کے ہمیں بیچا جا رہا ہے، ایس بی سی اے اور کے ڈی اے کا سسٹم بریک ہونا چاہیے، یہ سیاسی حکومتوں نے اپنے سسٹم بنا رکھے ہیں، دہشت گردی کے بعد سب سے زیادہ نقصان بجلی کی چوری کا نقصان ہے، بجلی کی جو چوری کر رہا ہے اسے نہیں پکڑا جا رہا۔