Tag: کرتارپور

  • سکھ کمیونٹی نے کرتاپور پر بھارت کے پانی چھوڑنے کو آبی جارحیت قرار دیدیا

    سکھ کمیونٹی نے کرتاپور پر بھارت کے پانی چھوڑنے کو آبی جارحیت قرار دیدیا

    لاہور(28 اگست 2025): سکھوں کی تنظیم شرومنی اکالی نے کرتارپور پر بھارت کے پانی چھوڑنے کو آبی جارحیت قرار دیدیا ہے۔

    سکھوں کی تنظیم شرومنی اکالی دل امرتسر کے رہنما کلویندر سنگھ چیمہ نے بھارت کی آبی جارحیت پر کڑی تنقید کی ہے انہوں ے اپنے ویڈیو پیغام میں سندور آپریشن کو مکمل ناکام قرار دیا۔

    کلویندر سنگھ چیمہ نے کہا آپریشن سندور میں بھارت نے ثابت کیا کہ وہ سکھوں کا دشمن ہے، بھارتی فوج نے لاہور میں سکھوں کے مقدس مقام پر حملہ کیا، پاکستان آرمی کا شکریہ جس نے اس حملے کو مکمل ناکام بنایا۔

    کلویندر سنگھ نے کہا کہ اس کے بعد بھارتی پنجاب میں سکھوں کے گردواروں پر حملے کئے اور الزام پاکستان پر لگایا، ضروری نہیں حملے بموں اور گولیوں سے ہی کئے جائیں اب بھارت آبی جارحیت کر رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آج گوروناننک کرتارپور میں بھارت نے آبی جارحیت کرکے بے حرمتی کی، بھارتی آبی جارحیت کے باعث گوردوارے کے کمرے میں پانچ پانچ فٹ پانی جمع ہو گیا،

    کلویندر سنگھ کا کہنا تھا کہ 1984ء میں بھارتی آرمی نے دربار صاحب میں ٹینکوں اور توپوں سے حملہ کیا تھا، 1971ء میں بھی کرتاپور میں ہی بھارتی فوج نے بم گرائے، ننکانہ صاحب ڈرون سے بھارت نے حملہ کیا، اب پانی کے ساتھ سکھوں کے گوردوارے پر حملہ کیا گیا۔

    سکھ کمیونٹی کا کہنا تھا کہ بھارت کو معلوم تھا کہ اس طرف سکھوں کا گوردوارہ ہے جان بوجھ کر پانی چھوڑا گیا، ہم بھارتی نہیں ہیں، نہ ہی یہ ہمارا دیس ہے، یہ ہم پر حملہ آور ہیں، اب ضروری ہو چکا ہے کہ ہم خالصتان کی آزادی کیلئے کوششیں کریں۔

  • کرتارپور راہداری نے قیام پاکستان کے وقت بچھڑے 2 خاندانوں کی 78 سال بعد ملا دیا

    کرتارپور راہداری نے قیام پاکستان کے وقت بچھڑے 2 خاندانوں کی 78 سال بعد ملا دیا

    کرتارپور راہداری نے قیام پاکستان کے وقت بچھڑے دو خاندانوں کی 78 سال بعد دوبارہ ملا دیا جذباتی ملاقات میں خوشی آنکھوں سے چھلک پڑی۔

    کرتارپور راہداری نے ایک بار پھر قیام پاکستان کے وقت بچھڑے خاندانوں کو ملا دیا۔ 78 سال بعد جب ان خاندانوں کے افراد آپس میں ملے تو خوشی ان کی آنکھوں سے چھلک پڑی۔

    منگل سنگھ، شنگارا سندھ اور کرتار سنگھ تین بھائی تھے۔ تقسیم ہند کے وقت کرتار سنگھ کی فیملی کڑیال ضلع شیخوپورہ میں رہ گئی جب کہ منگل سنگھ اور اس کا بھائی شنگارہ سنگھ لدھیانہ بھارت جا بسے تھے۔

    سوشل میڈیا کا دور شروع ہوا تو باہمی رابطوں میں دونوں خاندانوں نے ایک دوسرے کو پہچانا جو 78 سال بعد بچھڑے خاندانوں کی ملاقات کا سبب بنا۔

    سوشل میڈیا پر رابطہ کے بعد گزشتہ روز کرتار سنگھ کے بیٹے حاجی امین کی لدھیانہ سے آئے اپنے پھوپھی زاد بھائیوں سے ملاقات ہوئی تو جذباتی مناظر دیکھنے کو ملے۔

    دونوں خاندانوں نے کرتار پورراہدری کھولنے پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا اور بھارتی مہمانوں نے پاکستان کی بہترین مہمان نوازی پر دربار انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔

    بھارت سے آئے خاندان نے مطالبہ کیا پاکستان حکومت پاسپورٹ کی شرط ختم کرے اور ادھار کارڈ پر بارڈر انٹری کی اجازت دے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ آکر درشن دیداروں کے ساتھ اپنوں سے مل سکیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل 2022 میں بھی کرتارپور راہداری پر قیام پاکستان کے وقت بچھڑے دو خاندان ساڑھے سات دہائیوں بعد آپس میں ملے تھے۔

    https://urdu.arynews.tv/lhr-kartarpurfamily-reunites75-years/

  • بھارتی میڈیا کا کرتارپور کے قریب ڈانس پارٹی کو مذہبی رنگ دینے کا پروپیگنڈا بے نقاب

    بھارتی میڈیا کا کرتارپور کے قریب ڈانس پارٹی کو مذہبی رنگ دینے کا پروپیگنڈا بے نقاب

    بھارتی میڈیا پروپیگنڈا اور جعلی خبروں میں سب پر بازی لے گیا ہے، کرتارپور کے قریب ڈانس پارٹی کو مذہبی رنگ دینے کا بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا بے نقاب ہو گیا، پاکستانی سکھ برادری نے بھارتی منفی پروپیگنڈا مسترد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی میڈیا نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان میں سکھوں کی عبادت گاہ کرتارپور پر ڈانس پارٹی منعقد کی گئی، بھارتی میڈیا نے ڈانس پارٹی کو ریاستی سرپرستی حاصل ہونے کا دعویٰ کیا، جب کہ حقائق کے برعکس مذکورہ تقریب ڈانس پارٹی نہیں تھی اور وہ کرتارپور کے علاقے سے کافی دور تھی۔

    پاکستانی سکھ برادری نے بھارتی منفی پروپیگنڈے کو مسترد کر دیا، سکھ مذہبی راہنما سردار گوبند سنگھ کے مطابق سوشل میڈیا پر بھارت کی جانب سے منفی پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، پاکستانی بھائیوں پر کرتارپور کے سامنے ڈانس پارٹی کرنے کا جھوٹا الزام لگایا گیا، یہاں ایسا کچھ بھی نہیں ہوا، ہم اپنے پاکستانی بھائیوں پر لگے الزامات کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

    سردار گوبند سنگھ نے مزید کہا کہ چند شرپسند عناصر نہیں چاہتے کہ ہم آزادانہ کرتارپور میں مذہبی رسومات ادا کریں۔

    واضح رہے کہ 2018 اور 2019 میں بھی یورپی یونین اور ڈس انفولیب بھارت کی جانب سے جعلی خبروں کو مسترد کر چکا ہے۔ دوسروں کے خلاف جعلی خبریں پھیلانے والے بھارت میں طویل عرصے سے سکھ ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں۔

    یکم جون 1984 کو بھارتی فوج کی جانب سے آپریشن بلیو سٹار کے نام سے سکھوں کی سب سے عظیم عبادت گاہ گولڈن ٹیمپل پر حملہ کیا گیا، بھارت میں زور پکڑتی تحریک خالصتان بھی بھارت میں سکھوں پر ظلم کی واضح مثال ہے۔

  • بھارت سے آئے مسافروں کو اسکریننگ کے بعد کرتارپور پر آنے کی اجازت ہوگی

    بھارت سے آئے مسافروں کو اسکریننگ کے بعد کرتارپور پر آنے کی اجازت ہوگی

    اسلام آباد: ترجمان وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کرتارپور پر بھارت سے آئے مسافروں کو اسکریننگ کے بعد آنے کی اجازت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر قومی رابطہ کمیٹی کا ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں ویڈیو لنک کے ذریعےصوبوں کے وزرائے اعلیٰ نے اجلاس میں شرکت کی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔

    ترجمان وزارت صحت کا کہنا تھا کہ اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں پر عملدرآمد کاجائزہ لیاگیا، قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے فیصلوں پر فوری عملدرآمد ہوگیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ کرتارپور پر بھارت سے آئے مسافروں کی اسکریننگ کے بعد آنے کی اجازت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک قومی چیلنج ہے، نمٹنے کے لیے قومی ایکشن پلان پرعملدرآمدیقینی بنایا جا رہا ہے۔

    ترجمان وزارت صحت نے کہا کہ عوام کو تحفظ دینے کے لیے مل کر ہرممکن وسائل بروئے کار لا رہے ہیں، وفاق،صوبے، متعلقہ ادارے کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ تمام لینڈ کراسنگ 2 ہفتے کے لیے بند ہیں، پوائنٹس آف انٹریز کو مزید بہتر اور مضبوط بنایا جا رہا ہے،عوام کو خوفزدہ ہونےکی ضرورت نہیں، احتیاطی تدابیر اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

    ترجمان کے مطابق پاکستان میں اب تک کرونا کے 29 کیس رپورٹ ہوئے، گلگت بلتستان میں کرونا کی تشخیص کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کرونا سے متعلق معلومات کے لیے ہیلپ لائن 1166 پر رابطہ کریں۔

  • بھارت کا کرتارپور پر دہشت گرد حملے کی منصوبہ بندی کا انکشاف

    بھارت کا کرتارپور پر دہشت گرد حملے کی منصوبہ بندی کا انکشاف

    اسلام آباد : بھارت کی جانب سے کرتارپور پر دہشت گرد حملے کی منصوبہ بندی کا انکشاف ہوا ، این ڈی ایس اور را سکھوں کے مقدس مقام پر دہشت گردی کا منصوبہ بنارہی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی امن و آشتی کے عمل کو خراب کرنے کا بھارتی منصوبہ ناکام بنادیا گیا، پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں نے این ڈی ایس اور را کے گھناؤنے عزائم کا سراغ لگا لیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ این ڈی ایس اور را سکھوں کے مقدس مقام کرتارپور پر دہشت گردی کرانے کامنصوبہ بنارہےتھے۔

    دفاعی تجزیہ کار حارث نواز کا کہنا ہے را اور این ڈی ایس کا گٹھ جوڑ ہے لیکن ہماری ایجینسیاں دنیا کی بہترین ایجنسیاں ہیں، انہوں نےدہشت گردی کےمنصوبے کو پہلے ہی بے نقاب کردیا۔

    دفاعی تجزیہ کار اعجازاعوان نے کہا بھارت نہیں چاہتا سکھ برادری اور پاکستانیوں کے تعلقات اچھے ہوں، را اور این ڈی ایس سکھ برادری اور پاکستانیوں کے درمیان دراڑ ڈالنا چاہتی ہے۔

    خیال رہے گذشتہ سال9 نومبر کو وزیر اعظم عمران خان نے کرتارپور راہداری کا افتتاح کیا تھا ، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ راہداری کھولنے کی مجھے بہت خوشی ہوئی، اندازہ نہیں تھا کرتارپورکی سکھ کمیونٹی میں کیا اہمیت تھی، کرتارپور سے متعلق ایک سال پہلے پتہ چلا اس کی کیا اہمیت ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ، اقوام متحدہ اورعالمی میڈیا کی جانب سے کرتارپور راہداری کھولنے کا خیرمقدم کیا گیا تھا۔

  • بھارتی لڑکی پاکستانی دوست سے ملنے پہنچ گئی

    بھارتی لڑکی پاکستانی دوست سے ملنے پہنچ گئی

    گوجرانوالہ: فیس بک فرینڈ سے ملنے کے لیے پاکستان آنے والی بھارتی لڑکی کو واپس بھیج دیا گیا۔

    ایک اورفیس بک کی دوستی محبت میں بدل گئی، بھارتی شہر ہریانہ کی منجیت کور پاکستانی شہری اویس کی محبت میں گرفتار ہو کر اس سے ملنے پہنچ گئی۔

    کرتارپور راہداری کے ذریعے گردوارہ دربار صاحب حاضری کے بعد فیس بک دوست اویس کے ساتھ اس کے آبائی شہر جانے کی کوشش میں سیکورٹی اہلکاروں سے اسے روک لیا۔

    ممنوعہ علاقے میں داخلے اور غیرقانونی طور پر دوسرے شہر جانے کی کوشش پر لڑکی کو واپس بھیج دیا گیا۔

    پاکستانی نوجوان اویس سبزیاں فروخت کرتا ہے اور منجیت کور سے 3سال قبل فیس بک پر اس سے دوستی ہوئی تھی۔

    واقعے سے متعلق بھارتی لڑکی کے والدین کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے جب کہ اویس اور اس کے ساتھ آنے والوں کو پوچھ گچھ کے بعد چھوڑ دیا گیا۔

  • پاکستان کی سکھ یاتریوں کیلئےخصوصی مراعات پر بھارت کا انکار

    پاکستان کی سکھ یاتریوں کیلئےخصوصی مراعات پر بھارت کا انکار

    اسلام آباد: بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کی جانب سے سکھ یاتریوں کو دی گئی خصوصی مراعات لینے سے انکار کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یکم نومبر کو وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر باباگرونانک کی برسی کے حوالے سے سکھ یاتریوں کیلئےمراعات کااعلان کیاتھا۔

    وزیراعظم عمران خان نے ٹوئٹر بیان میں کہا تھا کہ کرتارپور راہداری سے آنے والے سکھ یاتریوں کے لیے پاسپورٹ کی شرط ختم کردی گئی ہےاور 10دن پہلے یاتریوں کی فہرستوں کی فراہمی بھی ختم کردی گئی ہے۔

    بھارت نےپاکستانی مراعات لینے سے انکار کرتےہوئے سکھ یاتریوں کےلیے پاسپورٹ کی شرط لازمی قرار دی ہے۔

    بھارتی دفتر خارجہ کے ترجمان نےراویش کمار نے کہا ہے کہ کرتارپور راہداری سے پاکستان جانے والے سکھ یاتری اپنے ساتھ پاسپورٹ سمیت ضروری دستاویزات لازمی رکھیں۔

    بھارتی ہٹ دھرمی پر ترجمان دفتر خارجہ نے ردعمل دیتےہوئے کہا ہے کہ بھارت نےمراعات مسترد کر کے سکھوں کے جذبات کومجروح کیا۔

    ترجمان نے کہا کہ بھارت مراعات سے فائدہ نہیں اٹھاناچاہتاتویہ اس کی مرضی ہے، ہمیں لگتا ہےکہ بھارتی قیادت کرتارپورراہداری پرذہنی الجھاؤکاشکار ہے۔

    اس سے قبل اقلیتوں کے حقوق سلب کرنے والی تنگ نظر جماعت بھارتیا جنتا پارٹی(بی جےپی) کے رہنما امیت شاہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام کے ذریعے کرتاپور راہداری منصوبے کا کریڈٹ لینے کی کوشش کی جس پر سینیٹر فیصل جاوید نے فوری ردعمل دیتے ہوئے امیت شاہ کو مودی سرکار کا حقیقی شہرہ دکھا دیا۔

    امیت شاہ نےکرتاپور راہداری کو اپنی حکومت کی تاریخی کامیابی قراردیا، جس پر سینیٹر فیصل جاوید نے لکھا کہ کرتارپورراہداری خالصتاًپاکستانی اقدام ہے۔

    فیصل جاوید نے لکھا کہ امیت شاہ نےپاکستانی کاوش کوہائی جیک کرنےکی کوشش کی، امیت شاہ سرکارسکھوں کوپاسپورٹ کی فراہمی سےگریزاں ہے۔

  • سینیٹرفیصل جاوید کا بھارتی وزیرداخلہ کو کرارا جواب

    سینیٹرفیصل جاوید کا بھارتی وزیرداخلہ کو کرارا جواب

    اسلام آباد: انتہا پسند ہندو جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جےپی) کے مرکزی رہنما اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی جانب سے کرتاپور راہداری منصوبے کا کریڈٹ لینے کی بھونڈی کوشش پرسینیٹر فیصل جاوید نے کرارا جواب دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقلیتوں کے حقوق سلب کرنے والی تنگ نظر جماعت کے رہنما امیت شاہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام کے ذریعے کرتاپور راہداری منصوبے کا کریڈٹ لینے کی کوشش کی جس پر سینیٹر فیصل جاوید نے فوری ردعمل دیتے ہوئے امیت شاہ کو مودی سرکار کا حقیقی چہرہ دکھا دیا۔

    امیت شاہ نےکرتاپور راہداری کو اپنی حکومت کی تاریخی کامیابی قراردیا، جس پر سینیٹر فیصل جاوید نے لکھا کہ کرتارپورراہداری خالصتاًپاکستانی اقدام ہے۔

    فیصل جاوید نے لکھا کہ امیت شاہ نےپاکستانی کاوش کوہائی جیک کرنےکی کوشش کی، امیت شاہ سرکارسکھوں کوپاسپورٹ کی فراہمی سےگریزاں ہے۔

    سینیٹر فیصل جاوید نے لکھا کہ سکھ یاتریوں کوپاسپورٹ کےحصول میں مشکلات کاسامناہے اور مودی سرکاری کی جانب سےسکھ یاتریوں کودھمکایاجارہاہے۔

    وزیراعظم عمران خان نے کرتارپور راہدری کھولنے کا فیصلہ کرکے بھارت سمیت دنیا بھرمیں مقیم سکھوں کے دل جیت لئے ہیں ، سکھ برادری کرتارپورراہداری کھلنے پر خوش اور عمران خان کی شکرگزار ہے، کرتارپور راہداری کا افتتاح 9 نومبر کو ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:کرتار پورراہداری ، بھارتی سکھوں نے اپنے گھروں پر پاکستانی پرچم لہرا دیئے

    بھارتی پنجاب کے شہر جالندھر کے ایک محلے میں سکھوں نے اپنے گھروں پر پاکستانی پرچم لہرا دئیے، جس کے بعد پاکستانی پرچم لہرانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہوگئی جبکہ مودی سرکارعمران خان کی مقبولیت سے خائف ہیں۔

    اس سے قبل امرتسرمیں بھی عمران خان کے اقدام کی بھرپور پذیرائی ہوئی تھی اور شہرمیں شکریہ عمران خان کے بل بورڈز آویزاں کردیئے گئے تھے ، بعد ازاں عمران خان کی مقبولیت سے بوکھلائی مودی سرکارنے بل بورڈز ہٹوادئیے تھے۔

  • نوجوت سنگھ سدھو کا کرتارپور کی افتتاحی تقریب میں شرکت کا اعلان

    نوجوت سنگھ سدھو کا کرتارپور کی افتتاحی تقریب میں شرکت کا اعلان

    نئی دہلی: بھارتی سیاست دان اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ دربار صاحب کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے بے قرار ہوں، دنیا بھر میں بسنے والے کروڑوں سکھ اپنی مقدس دھرتی کی زیارت کے لیے بےتاب ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی سیاست دان اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور 9 نومبر کو کرتاپور کی افتتاحی تقریب میں شرکت کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ بابا گرونانک کے 550ویں جنم دن پر افتتاح تاریخی موقع ہے، حکومت پاکستان اور وزیراعظم عمران خان کے شکر گزار ہیں۔

    سینیٹر فیصل جاوید نے نوجوت سنگھ سدھو کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان 9 نومبر کو افتتاحی تقریب میں مہمان خصوصی ہوں گے۔ انہوں نے نوجوت سنگھ سدھو سمیت پوری دنیا کے سکھوں کو دربار صاحب کے افتتاح کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ سدھو سمیت تمام سکھ بھائیوں کی میزبانی کے لیے تیار ہیں۔

    کرتارپور راہداری کا افتتاح ، بھارتی حکومت نوجوت سنگھ سدھو کیلئے ولن بن گئی

    کرتارپور کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے نوجوت سنگھ نے بھارتی حکومت کو دوسرا خط لکھ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ گوردوارہ کرتارپور صاحب کے درشن اور افتتاحی تقریب میں شرکت کی اجازت دی جائے، کرتارپور راہداری کے ذریعے 9 نومبر کو پاکستان جانا چاہتا ہوں، کرتارپور سے جانے کی اجازت نہیں دی جاتی تو واہگہ سے جانے دیا جائے تاہم بھارتی حکومت نے سدھو کو تاحال کوئی جواب نہیں دیا۔

    واضح رہے کہ حکومت پاکستان بابا گرونانک کے 550ویں یوم پیدائش کے موقع پر کرتارپور راہداری کھولنے کے لیے پُرعزم ہے، کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب 9 نومبر کو ہوگی، جس میں وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت دیگر حکام شرکت کریں گے، افتتاح کے بعد یہ پاکستان کا سب سے بڑا گردوارہ بن جائے گا۔

  • کرتارپورراہداری سے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے: میاں اسلم

    کرتارپورراہداری سے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے: میاں اسلم

    لاہور: وزیراطلاعات پنجاب میاں اسلم اقبال کا کہنا ہے کہ پاکستان میں تمام اقلیتوں کو مذہبی آزادی حاصل ہے، کرتارپورراہداری سے سکھ برادری کو مذہبی رسومات میں آسانی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق باباگرونانک کی سالگرہ کی تقریب میں وزیراطلاعات پنجاب کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کرتارپورراہداری سے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں تمام اقلیتوں کو کھل کر مذہبی رسومات ادا کرنے کا حق ہے، کرتارپورراہداری سے سکھ برادری کو مذہبی رسومات میں آسانی ہوگی۔

    میاں اسلم کا کہنا تھا کہ سکھ یاتریوں کی آمد پر سیکیورٹی کے بہترین انتظامات کیے گئے ہیں، کرتارپورراہداری ملکی معیشت کے لیے معاون ثابت ہوگا، اسلام انسانیت سے محبت اور مساوات کا درس دیتا ہے۔

    خیال رہے کہ کرتارپورراہداری کی افتتاحی تقریب نو نومبر کو ہوگی، جس میں وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ شرکت کریں گے، افتتاح کے بعد یہ پاکستان کا سب سے بڑا گردوارہ بن جائے گا۔

    کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب 9 نومبر کو ہوگی

    دوسری جانب ننکانہ صاحب بابا گورونانک کے 550 ویں جنم دن کی 10 روزہ تقریبات کا آغاز ہو گیا ہے اور تقریبات میں شرکت کے لیے بھارت سے سکھ یاتری خصوصی بسوں کے ذریعے براستہ واہگہ بارڈر سخت سیکورٹی حصار میں گوردوارہ جنم استھان پہنچ گئے ہیں، جہاں ان کا استقبال متروکہ وقف املاک بورڈ اور ضلعی انتظامیہ نے پھولوں کے ہار پہنا کر کیا۔