Tag: کرتارپورراہداری

  • پاکستان نے کرتارپورراہداری سے متعلق بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

    پاکستان نے کرتارپورراہداری سے متعلق بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

    اسلام آباد : پاکستان نےکرتارپورراہداری سےمتعلق بھارتی پروپیگنڈامستردکردیا اور کہا بھارتی گھناؤنا پروپیگنڈا کرتارپور راہداری کو متنازع بنانے کیلئے ہے، بھارت کو مشورہ ہے، اپنےملک میں اقلیتوں کےحقوق پرتوجہ دے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ کرتارپورراہداری پربھارتی بے بنیاد پروپیگنڈا مسترد کرتے ہیں، بھارتی پروپیگنڈا خود سکھوں کی پربندھک کمیٹی بھی مستردکرچکی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی گھناؤنا پروپیگنڈا کرتارپورراہداری کو متنازع بنانے کیلئے ہے، بھارتی گھناؤناپروپیگنڈاسکھ برادری کے مفاد کے برخلاف ہے، بھارت ایسےاقدامات سےاقلیتوں کیساتھ سلوک سےتوجہ ہٹاناچاہتاہے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پربندھک کمیٹی گردوارہ صاحبان مذہبی رسومات کیلئےذمہ دارہے، پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹ متروکہ وقف املاک کے زیر انتظام قائم کی گئی، پی ایم یوکا کام پربندھک کمیٹی کوسہولتیں فراہم کرنا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پربندھک کمیٹی سےاختیارات کی پی ایم یومنتقلی حقائق کےمنافی ہے، ایسےبیانات سے ہندو توا پر عمل پیرا بی جے پی حکومت مذہبی منافرت چاہتی ہے۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ سکھ برادری گردوارہ کھولنے پر پاکستانی کاوشوں کی معترف ہے، بھارت کومشورہ ہے، اپنے ملک میں اقلیتوں کے حقوق پر توجہ دے۔

  • امریکا کا کرتارپورراہداری کھولنے کے پاکستانی اقدام کا خیر مقدم

    امریکا کا کرتارپورراہداری کھولنے کے پاکستانی اقدام کا خیر مقدم

    واشنگٹن: پاکستان کے فقیدالمثال اقدامات کے دنیا بھر میں چرچے ہونے لگے، امریکا نے کرتارپورراہداری کھولنے کے پاکستانی اقدام کا خیرمقدم کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان مورگن اورٹیگس نے کہا کہ کرتارپور راہداری کو امریکا پڑوسیوں کے درمیان ایک اچھی مثال کے طور پر دیکھ رہا ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے کرتارپور راہداری کو مذہبی آزادی کے فروغ کی جانب ایک قدم قرار دیا۔ مورگن اورٹیگس کا کہنا تھا کہ اس راہداری سے سکھ گردوارہ کرتارپور صاحب آسکیں گے جو پاکستان کے اندر ان کا مقدس مقام ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے کرتارپورراہداری کا افتتاح کیا، اس موقع پر ان کاکہنا تھا کہ راہداری کھولنے کی مجھے بہت خوشی ہوئی، امید ہے یہ شروعات ہے، انشااللہ بھارت سے تعلقات اچھے ہوں گے ، کشمیریوں کو حقوق مل جائیں گے تو برصغیر میں بھی خوشحالی آئے گی۔

    خیال رہے کہ بین الاقوامی میڈیا نے کرتارپور راہداری کھلنے پر بھرپور کوریج دی، جرمن ادارے نے لکھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سرحد پر نئے اوپن پوائنٹ کا افتتاح ہوگیا، جس سے بھارتی سکھ بغیر ویزا کے پاکستان میں موجود اپنے مذہبی مقامات کی زیارت کرسکیں گے۔

    یہ شروعات ہے، انشاءاللہ بھارت سے تعلقات اچھے ہوں گے، وزیراعظم

    برطانوی نشریاتی ادارے نے لکھا کہ سکھوں کے ایک اہم مقدس مقام کو جانے والا راستہ بالآخر کھل گیا ہے، سکھوں کی اس دیرینہ خواہش کو پورا کرنے کے لیے دونوں ملکوں کے درمیان اکتوبرمیں معاہدہ ہوا تھا۔

    روسی نیوز ایجنسی نے کہا کہ پہلی بار پاکستان میں موجود مقامات کی زیارت کا راستہ کھلنے پر سکھ برادری خوشی سے نہال ہے۔ الجزیرہ نے لکھا کہ بھارتی سکھوں نے پاکستان کی جانب سفر شروع کردیا ہے جو دونوں ملکوں کے درمیان ایک تاریخی معاہدے کے تحت شروع ہوا ہے۔

  • اگر برلن کی دیوار گرسکتی ہے تو کرتارپورراہداری بھی کھل سکتی ہے، شاہ محمود قریشی

    اگر برلن کی دیوار گرسکتی ہے تو کرتارپورراہداری بھی کھل سکتی ہے، شاہ محمود قریشی

    کرتارپور: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آج محبت کی راہداری کا افتتاح ہوا ہے، اگر برلن کی دیوار گرسکتی ہے تو کرتارپور راہداری بھی کھل سکتی ہے، کاش محبت کا پیغام کشمیر کی وادی تک پھیل جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا باباگرونانک کی550ویں جنم کی تقریبات پر خوش آمدید کہتا ہوں، آج کا دن تاریخی دن دکھائی دے رہاہے، آج محبت کی راہداری کا افتتاح ہوا ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مذہبی باہمی احترام کےرشتے کا دنیا عملی مظاہرہ دیکھ رہی ہے، دنیا بھر کے سکھ کمیونٹی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، نئی تاریخ رقم ہورہی ہے، جس کا سہرا وزیراعظم عمران خان کو جاتا ہے۔

    وزیرخارجہ نے کہا وزیراعظم عمران خان نے اللہ کی خوشنودی کے لئے یہ قدم اٹھایا، دنیا بھر کے سکھوں کے لئے کرتارپور صاحب کے دروازے کھول دیے گئے ہیں، کینیڈا ،امریکا، برطانیہ آئے اور دیکھئے پاکستانیوں کی مہمان نوازی، سکھ یہاں آکردیکھیں پاکستانیوں کی وفاداری کاعملی مظاہرہ نظر آئے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بابا گرونانک کا واضح پیغام تھا جو امن کا تھا، آج ہمیں اپنے گریبانوں میں جھانک کر دیکھنا ہے، خطے میں امن کو خطرہ ہے تو کون اس کا ذمہ دار ہے، برصغیر کو ہم محفوظ کیسے کرسکتے ہیں یہ بھی دیکھنا ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ باباگرو نانک کا پیغام محبت کا تھا اور انہوں نے محبت کے بیج بوئے، سوچنا ہوگا کہ برصغیر میں نفرت کے بیج کون بو رہا ہے، نفرت کے بیج بونے کا ذمہ دارکون ہے یہ بھی دیکھنا ہوگا، باباگرونانک نے خدمت کو جذبے کو فوقیت دی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ باباگرونانک نے خدمت کو جذبے کو فوقیت دی، پوری قوم اور سکھ کمیونٹی اس فیصلے کو سراہتی ہے، صوفیا کا کلام محبت، اخوت اوربھائی چارے کا پیغام ہے، باہمی عزت و محبت کے رشتوں کو لیکر چلیں گے تو بہتری کے امکانات ہیں، کاش محبت کا پیغام کشمیر کی وادی تک پھیل جائے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ یہ راہداری خیر سگالی کی راہداری ہے، پاکستان حکومت معاشی راہداری جسےہم سی پیک کہتے ہیں، پاکستان حکومت کی معاشی راہداری بھی ہے، جسے ہم سی پیک کہتے ہیں، دوسری یہ راہداری ہے جو خیرسگالی کے تحت کھولی گئی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ صدی میں دیکھناہوگا کہ ایشیا کو حصہ ملتا ہے یا نہیں یہ ہمارے رویوں پر ہے، ایک سال پہلے ہم یہاں آئے تھے،آج جنگل میں منگل دکھائی دے رہا ہے، خراج تحسین پیش کرتا ہوں، جنہوں نے دن رات ایک کرکے ناممکن کو ممکن کر دکھایا۔

    وزیر خارجہ نے کہا نوجوت سنگھ سدھو بھی دیکھ رہے ہیں،تبدیلی آنہیں رہی تبدیلی آگئی ہے، جو وعدہ کیا وہ وفا کر کے دکھایا، مودی سے کہوں گاآپ کی حکومت نے 72سال پہلے بھی وعدہ کیا گیا تھا، عالمی قراردادیں آج بھی موجود ہیں،امن کاراستہ نکالیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کےگرجاگھروں میں آزادی سے مذہبی تقریبات منائی جاتی ہیں، قائداعظم کا وژن ہے، جس پر پی ٹی آئی حکومت عمل پیرا ہے، کشمیریوں کیلئے جامع مسجد کھولی جائے تاکہ وہ نمازادا کرسکیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا اگر برلن کی دیوار گرسکتی ہے تو کرتارپورراہداری کھل سکتی ہے، لائن آف کنٹرول کی عارضی حدبندی بھی کھل سکتی ہے، پاکستانی قوم کو پیغام دینا چاہتا ہوں، میرے حیثیت صرف ایک وزیرخارجہ کی نہیں، میں وزیراعظم کی پارٹی کا وائس چیئرمین بھی ہوں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ نریندر مودی نے وزیراعظم پاکستان کا شکریہ ادا کیا، نریندر مودی وزیراعظم عمران خان کو شکریہ ادا کرنے کاموقع دیں گے؟ کشمیر سے کرفیو اور پیلٹ گنز کے استعمال کو روک کر شکریہ ادا کرنے کا موقع دے سکتے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ آؤ مل کر سوچیں، غربت اور جہالت کے خلاف کس طرح لڑنا ہے، خطہ پولیو سمیت دیگر چیلنجز کا شکار ہے،آئیں مل کر اس سے لڑنے کا سوچتے ہیں۔

  • پاکستان جذبہ خیرسگالی کے تحت سکھ یاتریوں کو مراعات دے رہا ہے: دفترخارجہ

    پاکستان جذبہ خیرسگالی کے تحت سکھ یاتریوں کو مراعات دے رہا ہے: دفترخارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا ہے کہ سکھ یاتریوں کے لیے پاکستان نےجذبہ خیرسگالی کے طور پر مراعات کا اعلان کیا، کرتارپورراہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے پاکستان نے نوجوت سنگھ سدھو کو ویزا جاری کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ سکھ برادری کو دیے گئے ان تمام مراعات کے حوالے سے بھارتی حکومت کو آگاہ کر دیا ہے، کرتارپور راہداری آنے والے یاتری اسی دن واپس جائیں گے، مذہبی سیاحت پر موجودہ حکومت کی خاص توجہ ہے۔

    ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ مذہبی سیاحت سے دوسری سیاحت کو بھی فائدہ پہنچے گا، مستقبل میں اس حوالے سے بہت سے اقدامات کئے جائیں گے، کرتارپورراہداری سے متعلق کسی قسم کی منفی سوچ نہیں چاہتے، پاکستان میں اقلیتی برادری آزادی سے اپنے مذہبی رسومات ادا کرتے ہیں۔

    افغانستان میں پاکستانی سفارتکاروں کے ساتھ ناروا سلوک کے حوالے سے ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ کابل میں پاکستانی سفارت کاروں کو ہراساں کیا جارہا ہے، افغان حکومت سے کہا ہے سفارت کاروں کی سیکیورٹی یقینی بنائی جائے، سفارتکاروں کی گاڑیوں کو سڑکوں پر روک کر ہراساں کیا جاتا ہے۔

    مسئلہ کشمیر پر پاکستان نے کہا کہ یواین قراردادوں کے مطابق پاکستان کا کشمیر پر مؤقف واضح ہے، کشمیر کا مسئلہ یواین قراردادوں کے مطابق حل ہوناچاہئے، چاہتے ہیں مقبوضہ کشمیر، پانی اور سیاچن کا مسئلہ حل ہو، ہم بات چیت کرنے کے لیے بھی تیار ہیں۔

    ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارت مسائل کے حل کے لیے بات چیت کو تیار ہی نہیں، وزیراعظم نے بھی گزشتہ سال14نومبر کو کہا آئیں بات کریں، لیکن بھارت نے بات چیت سے انکار کردیا۔

    نوجوت سنگھ سدھو کو کرتار پور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی دعوت

    ڈاکٹر فیصل نے مزید کہا کہ ایران کے معاملے پر مفاہمت کا عمل جاری ہے، ایران کے معاملے پر مثبت نتائج ملنے کی امید ہے، بارسلونا میں 2پاکستانی گروپس کا جھگڑا ہوا ہے، جھگڑے کے دوران کچھ لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں، معاملے کا جائزہ لے رہے ہیں۔

  • پاکستان اور بھارت نے راہداری معاہدے پر دستخط کردیے

    پاکستان اور بھارت نے راہداری معاہدے پر دستخط کردیے

    اسلام آباد: پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپورراہداری کھولنے کے معاہدے پر دستخط ہوں گے، کرتارپور راہداری کھلنے کے بعد بھارتی یاتری بغیر ویزا دربارصاحب کرتارپور آسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی طرف سے ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل نے دستخط کیے، بھارت کی طرف سے امور خارجہ کے جوائنٹ سیکریٹری ایس سی ایل داس نے دستخط کیے، کرتارپور راہداری معاہدہ وزیراعظم کے سکھ برادری سے وعدے کے تحت کیا گیا۔

    پاکستان کی طرف سے دفترخارجہ کے ڈی جی جنوبی ایشیا ڈاکٹر فیصل فوکل پرسن تھے جبکہ بھارت کی جانب سے فوکل پرسن وہاں کے جوائنٹ سیکرٹری داخلہ تھے، معاہدے کے تحت روز5 ہزار  سکھ یاتری بغیرویزا کرتار پور آسکیں گے، سرکاری تعطیلات اور کسی ہنگامی صورت حال میں سہولت میسر نہیں ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق کرتارپور راہداری کھلنے کے بعد بھارتی یاتری بغیر ویزا دربارصاحب کرتارپور آسکیں گے، بھارتی یاتریوں کو پاسپورٹ، آدھار کارڈ یا پین کارڈ بطور شناخت دکھانا ہوگا۔

    پاکستان امیگریشن حکام ہر بھارتی یاتری کو ایک بار کوڈوالا کارڈ جاری کریں گے، بھارتی یاتریوں کی آمد صبح 8سے دن 12بجے تک ہوگی اور غروب آفتاب تک سب یاتریوں کو واپس جانا ہوگا۔

    پاکستان کرتارپورکوریڈورکے تمام انتظامات مکمل کرچکا ہے، ڈاکٹر فیصل

    خیال رہے کہ گذشتہ روز ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ پاکستان کرتارپور کوریڈور کے تمام انتظامات مکمل کرچکا ہے، کوشش ہے کرتارپور راہداری معاہدے پر کل دستخط ہوجائیں، سفارتکاروں کے دورہ ایل اوسی سے صورتحال دنیا کے سامنے آگئی ہے۔

    کرتارپور راہداری کے حوالے سے ترجمان دفترخارجہ نے کہا ہر سکھ یاتری 20ڈالرفیس کے طور پر ادا کرے گا، کوشش ہے کرتارپورراہداری کھولنے کے معاہدے پر آج دستخط ہوجائیں، کرتار پور کاریڈور سے متعلق انتظامات مکمل ہیں، دستخط کے ساتھ ہی معاہدہ بھی سب کے سامنے لایا جائے گا۔

  • پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپورراہداری کھولنے کے معاہدے پر کل دستخط کا امکان

    پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپورراہداری کھولنے کے معاہدے پر کل دستخط کا امکان

    اسلام آباد : پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپورراہداری کھولنےکےمعاہدےپرکل دستخط ہوں گے، کرتارپور راہداری کھلنے کے بعد بھارتی یاتری بغیر ویزا دربارصاحب کرتارپور آسکیں گے۔

    تفصیلات کےمطابق کرتارپورراہداری کھولنے کے معاہدے پر کل دستخط ہوں گے ، دستخط کی تقریب دوپہر12بجے کرتارپورزیرو پوائنٹ پرہوگی ، معاہدے پر پاکستان اوربھارت کےمقرر فوکل پرسنز دستخط کریں گے۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہپاکستان کی طرف سےدفترخارجہ کےڈی جی جنوبی ایشیا ڈاکٹر فیصل فوکل پرسن ہیں جبکہ بھارت کی جانب سےفوکل پرسن وہاں کےجوائنٹ سیکرٹری داخلہ ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کرتارپور راہداری کھلنے کے بعد بھارتی یاتری بغیر ویزا دربارصاحب کرتارپورآسکیں گے ، بھارتی یاتریوں کو پاسپورٹ، آدھار کارڈ یا پین کارڈ بطور شناخت دکھانا ہوگا۔

    پاکستان امیگریشن حکام ہر بھارتی یاتری کو ایک بار کوڈوالا کارڈ جاری کریں گے، بھارتی یاتریوں کی آمد صبح 8سے دن 12بجے تک ہوگی اور غروب آفتاب تک سب یاتریوں کو واپس جانا ہوگا۔

    مزید پڑھیں : بھارت نے کرتارپور راہداری پر پاکستان کے بھیجے مسودے پر گھٹنے ٹیک دئیے

    گذشتہ روز وفاقی کابینہ نے کرتارپور راہداری کی اصولی منظوری دی تھی۔

    یاد رہے دو روز قبل بھارت نے کرتارپور راہداری منصوبے پر بھارت پاکستان کے مسودے پر رضامند ہوگیا تھا اور بھارت میں کرتارپور راہداری کھولنے کے مسودے پر اتفاق کرلیا گیا تھا اور فی یاتری 20 ڈالرز سروس فیس وصولی کے پاکستان کے فیصلے کو تسلیم کرلیا تھا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ خوشی ہے بھارت مان گیا ہے، سکھ برادری کو دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرتا ہوں، دنیا بھر کی سکھ برادری کو خوش آمدید کہیں گے، آنے والے دنوں میں سکھ یاتریوں کے لیے مزید اقدامات کریں گے۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان نے سوشل میڈیا پر پیغام میں کہا تھا کہ کرتار پور راہداری 9 نومبر کو کھول دیں گے، بھارت سمیت دیگرملکوں سے سکھ سب سے بڑے گوردوارہ کی یاترا کریں گے۔

  • کرتارپورراہداری ، پاکستان نے بھارت کی تقریباً تمام شرائط مان لیں

    کرتارپورراہداری ، پاکستان نے بھارت کی تقریباً تمام شرائط مان لیں

    اسلام آباد : کرتارپورراہداری پر پاکستان نے بھارت کی تقریباً تمام شرائط مان لیں تاہم کرتارپورراہداری سروس فیس بڑھائے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپورراہداری پر بھارت نے معاہدے کا مسودہ پاکستان کو بھجوا دیا ہے ، مسودہ گزشتہ ہفتے بھجوایا گیا، جس میں پاکستان نے تقریباً تمام شرائط مان لیں ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کا 20ڈالر سروس فیس کا مطالبہ شامل نہیں، پاکستان کی جانب سے بھارتی مسودے کا جواب دیے جانے پر غور کیا جارہا ہے۔

    پاکستان کی جانب سے بھارت کوبھیجےجانےوالےجوابی مسودے میں کرتارپورراہداری سروس فیس بڑھائے جانے کا امکان ہے۔

    اس سے قبل کرتار پور راہداری سے متعلق بھارتی مطالبات کی مکمل فہرست سامنے آئی تھی، سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے ایک دن میں 5 ہزار سکھ یاتریوں کی آمد اور ویزہ فری انٹری کا مطالبہ تسلیم کیا تھا ۔

    بھارت نے خصوصی مواقع پر 10 ہزار یاتریوں اور بھارت کے دیگر عقائد کے لوگوں کو بھی کرتار پور آنے کی اجازت دینے کا بھی مطالبہ کیا تھا، پاکستان نے یاتریوں کو گروپس یا انفرادی طور پر پیدل کرتار پور آنے کی اجازت دینے کا مطالبہ بھی تسلیم کرلیا تھا۔

    یاد رہے کرتارپور راہداری کا افتتاح 9 نومبر کو ہوگا، افتتاح کے بعد یہ پاکستان کا سب سے بڑا گردوارہ بن جائے گا، 9نومبر سے بھارت سے یاتری آنا شروع ہو جائیں گے ، 5 ہزار یاتریوں کے داخلے اور اخراج کے لیے 76 امیگریشن کاؤنٹرز ہوں گے جبکہ دس ہزار یاتریوں کی آمدورفت کے لئے کل 152 کاؤنٹر بنائے جائیں گے۔

    مزید پڑھیں : کرتارپور راہداری کا افتتاح 9 نومبر کو کرنے کا فیصلہ

    بھارت سے یاتریوں کا کرتارپورراہداری بغیر ویزہ مفت داخلہ ہو گا جبکہ امیگریشن ٹرمینل پرآمد کیساتھ مخصوص شناختی کارڈ کا اجراہو گا، یاتری بذریعہ بس گوردوارہ تک پہنچ کرآزادانہ مذہبی رسومات اداکر سکیں گے۔

    خیال رہے گوردوارہ کی تعمیر میں سکھ مذہب اور تاریخی اہمیت کا مکمل خیال رکھا گیا ہے ، پاکستان نے منصوبےپر مقامی وسائل خرچ کئے،کوئی بیرونی امداد نہیں لی۔

  • پاکستان کا  کرتارپورراہداری سے آنے والے سکھ یاتریوں  کے لئے بڑا فیصلہ

    پاکستان کا کرتارپورراہداری سے آنے والے سکھ یاتریوں کے لئے بڑا فیصلہ

    اسلام آباد : کرتار پور راہداری سے پاکستان آنے والے سکھ زائرین کے لیے ویزہ کا سسٹم آسان کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ، سکھ زائرین کو ویزہ 7 اور زیادہ سے زیادہ 10 دن میں جاری ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے کرتار پور راہداری سے پاکستان آنے والے سکھ زائرین کے لیے ویزہ کا سسٹم آسان کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ، سیکرٹری داخلہ کی زیر صدارت کرتاپورا راہداری سے سکھ زائرین کو ویزہ فراہمی سے متعلق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا۔

    وزارت داخلہ نے کہا ویزہ کی آسانی سکھ کمیونٹی کے لیے خیر سگالی کا اقدام ہو گا، سکھ زائرین کو سہولت دینے کے لیے آن لائن ویزہ سسٹم میں مذہبی سیاحت کی کیٹگری شامل کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔

    دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ مذہبی سیاحتی ویزہ کیٹگری میں دو قسم کے سکھ زائرین کو سہولت دی جائے گی، سکھ زائرین کو ویزہ کم سے کم سات اور زیادہ سے زیادہ دس دن کے اندر جاری کیا جائے گا-

    نادرا وزارت خارجہ جلد از جلد آن لائن سسٹم کے ذریعے سکھ زائرین کو سہولت کا طریقہ کار طے کریں گے جبکہ وزارت خارجہ کو بیرون ملک پاکستانی مشنز کو نئی پالیسی اور طریقہ کار سے اگاہی کی ہدایت کی گئی ہے۔

    یاد رہے دو روز قبل کرتار پور راہداری پر پاک بھارت اعلیٰ سطح کے مذاکرات کا تیسرا دور ہوا تھا ، ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ کرتار پور راہداری سے متعلق تکنیکی مذاکرات مکمل ہوچکے ہیں، بھارتی حکام کو آئندہ مذاکرات کے لیے پاکستان مدعو کیا گیا ہے۔ بھارتی حکام کی جانب سے ڈوزیئر دیا گیا تھاجس کا جواب دیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان نے ایک دن میں 5 ہزارسکھ یاتریوں کی آمداورویزہ فری انٹری کا بھارتی مطالبہ تسلیم کرلیا

    اس سے قبل کرتار پور راہداری سے متعلق بھارتی مطالبات کی مکمل فہرست سامنے آئی تھی، سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے ایک دن میں 5 ہزار سکھ یاتریوں کی آمد اور ویزہ فری انٹری کا مطالبہ تسلیم کیا تھا ۔

    بھارت نے خصوصی مواقع پر 10 ہزار یاتریوں اور بھارت کے دیگر عقائد کے لوگوں کو بھی کرتار پور آنے کی اجازت دینے کا بھی مطالبہ کیا تھا، پاکستان نے یاتریوں کو گروپس یا انفرادی طور پر پیدل کرتار پور آنے کی اجازت دینے کا مطالبہ بھی تسلیم کرلیا تھا۔

    خیال رہے پاکستان نے راہداری کھولنے کے لیے 95 فیصد سے زائد کام مکمل کر لیا ہے، کرتار پور راہداری کا افتتاح 11 نومبرکو پروقارتقریب میں کیا جائے گا، مذکورہ تقریب سکھ برادری کے بانی بابا گرو نانک کی سالگرہ سے متعلق ہوگی

  • کرتارپورراہداری کھولنےکا فیصلہ سکھ برادری کی خواہش پر کیا گیا، ڈاکٹر فیصل

    کرتارپورراہداری کھولنےکا فیصلہ سکھ برادری کی خواہش پر کیا گیا، ڈاکٹر فیصل

    اسلام آباد : ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا کرتارپورراہداری کھولنےکا فیصلہ سکھ برادری کی خواہش پر کیا گیا، اس سے سکھ برادری کوبہت فائدہ ہوگا ، امید ہےمعاملات کوخوشگواراندازمیں حل کرلیاجائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل نے کرتارپورراہداری سےمتعلق میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کرتارپورراہداری پرپاکستان کی جانب سےتیاریاں مکمل ہیں، پرامید ہیں معاملات کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ کرتارپورراہداری کھولنےکا فیصلہ سکھ برادری کی خواہش پرکیاگیا، کرتارپورراہداری کھولنےکا فیصلہ سکھ برادری کی خواہش پرکیاگیا، کرتارپورراہداری سے سکھ برادری کوبہت فائدہ ہوگا۔

    ڈاکٹر فیصل نے کہا امیدہےمعاملات کوخوشگواراندازمیں حل کرلیاجائےگا، پاکستان کی جانب سے مکمل وفد بھارت جارہا ہے ، وزیراعظم عمران خان نے بھارتی اقلیتوں کےلیےاقدام کیا۔

    مزید پڑھیں : کرتارپور راہداری، پاک بھارت اعلیٰ سطحی مذاکرات کا تیسرادور آج ہوگا

    یاد رہے کرتارپورراہداری پرپاکستان بھارت مذاکرات کاتیسرادورآج ہوگا ، دونوں ملکوں میں اعلیٰ سطح کے مذاکرات واہگہ اٹاری سرحد پر ہوں گے، دفترخارجہ کے ڈی جی ساؤتھ ایشیاڈاکٹرفیصل پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔

    خیال رہے پاکستان نے راہداری کھولنے کے لئے95 فیصد سے زائد کام مکمل کر لیا گیا ہے ، کرتارپورراہداری پرجاری کام 31 اگست تک مکمل کرلیا جائے گا اور کرتار پور راہداری کا افتتاح11 نومبرکو پروقارتقریب میں کیا جائے گا ، تقریب سکھ برادری کے بانی باباگرونانک کی سالگرہ سے متعلق ہوگی۔

  • کرتارپورراہداری سکھوں کی 70سال کی دعائیں ہیں،جو عمران خان کےصدقے مل رہی ہے، سکھ رہنما

    کرتارپورراہداری سکھوں کی 70سال کی دعائیں ہیں،جو عمران خان کےصدقے مل رہی ہے، سکھ رہنما

    نارروال : سکھ رہنما گوپال سنگھ چاؤلا نے کہا کرتارپورراہداری سکھوں کی 70سال کی دعائیں ہیں،جو عمران خان کےصدقے مل رہی ہے، ہندو برہمن برادری کبھی نہیں چاہےگی کہ سکھ مسلم دوستی پروان چڑے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھ رہنما گوپال سنگھ چاؤلا کا کہنا ہے کہ کرتارپور راہداری سکھوں کی ستر سال کی دعائیں ہیں، جو عمران خان کےصدقے مل رہی ہے۔

    گوپال سنگھ چاؤلا کا کہنا تھا کہ کرتاپورراہداری کھولنےپرقمر باجود،عمران خان اورحکومت پاکستان کےتہہ دل سےشکرگزارہیں، ہندو برہمن برادری کبھی نہیں چاہےگی کہ سکھ مسلم دوستی پروان چڑے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ساتھ ہندؤوں کی چھوٹی برادر ی بھی محفوظ نہیں، بھارت مودی کی وجہ سے ٹکڑے ٹکڑے ہوگا، کشمیربھی ضرور بنےگا اور خالصتان بھی بن کے رہےگا۔

    خیال رہے پاکستان کی جانب سے کرتارپورراہداری پرجاری کام آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے ، کرتارپورراہداری پرجاری کام31 اگست تک مکمل کرلیاجائے گا۔

    مزید پڑھیں : کرتارپور راہداری کا افتتاح 11 نومبر کو پر وقار تقریب میں کیا جائے گا، ذرائع

    ذرائع کا کہنا تھا کہ دفترخارجہ نےکرتارپورکھولنےسےمتعلق اپناہوم ورک تیزکردیا، کرتارپورراہداری کاافتتاح11 نومبرکوپروقارتقریب میں کیاجائے گا ، تقریب سکھ برادری کے بانی باباگرونانک کی سالگرہ سےمتعلق ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کریں گے جبکہ وزیر خارجہ اوردیگروزرابھی افتتاحی تقریب میں شریک ہوں گے۔

    کرتارپورراہداری کے افتتاح کے بعد سکھ یاتری بغیر ویزا دربار پر حاضری دینے آسکیں گے۔