Tag: کرتارپور راہداری کا افتتاح

  • یہ شروعات ہے، انشاءاللہ بھارت سے تعلقات اچھے ہوں گے، وزیراعظم

    یہ شروعات ہے، انشاءاللہ بھارت سے تعلقات اچھے ہوں گے، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ راہداری کھولنے کی مجھے بہت خوشی ہوئی ، امید ہے یہ شروعات ہے، انشااللہ بھارت سے تعلقات اچھے ہوں گے ، کشمیریوں کو حقوق مل جائیں گے تو برصغیر میں بھی خوشحالی آئے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب ہوئی ، وزیراعظم عمران خان تقریب کے مہمان خصوصی تھے، اس موقع پر وزیر داخلہ اعجاز شاہ ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ،وزیراعلیٰ و گورنرپنجاب،  وزیر مذہبی امور، معاونین خصوصی موجود تھے جبکہ سابق بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ ، نوجوت سنگھ سدھو اور بھارتی اداکار سنی دیول بھی تقریب میں شریک ہوئے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کرتارپور راہداری کا افتتاح کر دیا، افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا سکھ برادری کوگرونانک کی سالگرہ کی مبارکباد دیتاہوں، منصوبے کی تعمیر میں ایف ڈبلیو او سب سے آگے تھی، حکومت نے سڑک بنائی، پل بنایا، سب کو خراج تحسین پیش کرتاہوں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اندازہ ہی نہیں تھا لوگ اتنے محنتی ہیں،اور بھی آگے بڑھ سکتے ہیں، صرف خراج تحسین ہی نہیں دل سے آپ کے لئے دعائیں ہیں، یہاں آتے ہیں توسکھ کمیونٹی کے دلوں میں خوشی ہوتی ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ نوجوت سنگھ سدھو نے شعر و شاعری دل سےکی، دل میں اللہ بستا ہے، جب آپ کسی کو خوشی دیتے ہیں تو اللہ کو خوش کرتے ہیں، نبیﷺرحمت اللہ العالمین ہیں، حضورﷺصرف2پیغام لائے،ایک انسانیت،دوسرا انصاف کا، یہ دوچیزیں انسانی اور جانوروں کے معاشرے میں فرق کرتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ جانوروں کے معاشرے میں نہ انصاف ہوتا ہے اور نہ ہی انسانیت، جانوروں کے معاشرے میں جو طاقتور ہوتا ہے، وہ بچ جاتا ہے، جانوروں میں کمزور کے لئے کوئی حقوق نہیں ہوتے، انسانیت کو اکٹھا کرنے کی بات کرتے ہیں،تقسیم کی ، نفرتیں پھیلانے کی بات نہیں کی جاتی، بابا فرید گنج شکر، نظام الدین اولیا ، حضرت محی الدین چشتی انسانیت کے لئے آئے تھے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ راہداری کھولنے کی مجھے بہت خوشی ہوئی، اندازہ نہیں تھا کرتارپورکی سکھ کمیونٹی میں کیا اہمیت تھی، کرتارپور سے متعلق ایک سال پہلے پتہ چلا اس کی کیا اہمیت ہے، مدینہ کو4کلومیٹردورسےدیکھ سکیں اور جا نہ سکیں تو کتنی تکلیف ہو۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے اس لئےخوشی ہے کہ آپ کی خوشی دیکھ رہا ہوں، اللہ کے تمام پیغمبر لیڈر تھے، لیڈر ہمیشہ انسانوں کو اکٹھا کرتا ہے، تقسیم نہیں کرتا، نفرت نہیں پھیلاتا، نفرت پھیلا کر لیڈر ووٹ نہیں لیتا، نیلسن منڈیلا نے انسانوں کو اکٹھا کیا، جب تک ساؤتھ افریقا رہے گا ہمیشہ وہ نیلسن منڈیلا کو دعائیں دے گا۔

    انھوں نے کہا کہ حضورﷺنے انسانوں کو اکٹھا کیا، نفرت نہیں پھیلائی، انسانیت کی بات کی، صوفیوں نے بھی انسانوں کی بات کی، ایک انسان کا قتل ایسا ہے، جیسے دنیا میں سب کو قتل کردیا، سدھو نے کہا کہ کرتارپورراہداری کھول دو ، وزیراعظم بنتے ہی مودی سے بات کی اور کہا بڑا مسئلہ غربت ہے، تجارت شروع ہو، بارڈر کھل جائیں تو فائدہ ہوگا، خوشحالی آسکتی ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمارامسئلہ صرف کشمیر کا تھا ،ہمسائیوں کی طرح بات چیت سے مسئلہ حل کرسکتے ہیں، بھارت ایک تقریب میں گیا تو وہاں من موہن سنگھ سے ملاقات ہوئی، من موہن سنگھ اور نریندر مودی سے کہا مسئلہ کشمیر حل ہو جائے تو سب ٹھیک ہو جائے گا ، کشمیر کا مسئلہ انسانی حقوق کا مسئلہ بن چکا ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ 80 لاکھ لوگوں کے انسانی حقوق ختم کردیے گئے ، فوج تعینات کردی گئی، یہ انسانیت کا مسئلہ ہے، زمین کا مسئلہ نہیں، لوگوں کو کشمیر میں جانوروں کی طرح رکھا جارہا ہے، عالمی قرادادوں کے مطابق دیا گیا حق بھی کشمیریوں سے لے لیا گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مودی سن رہے ہوں گے، انصاف سے امن ہوتا ہے اور ناانصافی سے پھیلتا ہے، کشمیر کے لوگوں کو انصاف دیں، برصغیر کے مسلمانوں کو آزاد کردیں ، سدھو نے کہا بارڈر کھل جائیں ، سوچیں ایسا ہوا تو کتنی خوشحالی آئے گی، خوشی ہے سکھوں کے ساتھ آج کا دن منایا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ امید ہے یہ شروعات ہے، انشااللہ بھارت سے تعلقات اچھے ہوں گے، 70سال سے مسئلہ کشمیر حل نہ ہونے سے نفرتیں ہیں، فرانس، جرمنی نے کتنی جنگیں لڑیں، کروڑوں لوگ مرے، لیکن اب دونوں ممالک کو دیکھیں تو اب وہاں کتنی خوشحالی ہے، بارڈر کھلے ہیں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کو حقوق مل جائیں گے تو برصغیر میں بھی خوشحالی آئے گی، انشااللہ کشمیریوں کو حقوق ملیں گے ، وہ دن دور نہیں، کشمیر کا مسئلہ شروع میں حل ہو جاتا تو آج ہر جگہ امن، ترقی و خوشحالی ہوتی۔

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان سکھ یاتریوں کے لئے شٹل سروس سے دربارصاحب پہنچے ، جہاں انھوں نے  سابق بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ سے مصافحہ  کیا اور  نوجوت سنگھ سدھو سے گلے ملے،  جس کے بعد کرتارپور گردوارے گئے اور گردوارے کے مختلف حصوں کامعائنہ  کیا ، اس موقع پر عمران خان نے سرپر رومال باندھ لیا۔

    واضح رہے کہ18 اگست 2018ء کو وزیراعظم عمران خان کی تقریب حلف برداری میں آرمی چیف نے سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کو کرتارپور راہداری کھولنے کی نوید سنائی تھی۔

    بعد ازاں جذبہ خیرسگالی کے تحت 28 نومبر 2018ء کو وزیراعظم عمران خان نے کرتارپور راہداری کا سنگ بنیاد رکھا تھا، جس میں نوجوت سنگھ سدھو نے شرکت کی تھی اور پاکستان کی جانب سے سکھ برادری کے لیے شاندار انتظامات کئے تھے۔

  • کرتارپور راہداری کا افتتاح ، بھارتی حکومت نوجوت سنگھ سدھو کیلئے ولن بن گئی

    کرتارپور راہداری کا افتتاح ، بھارتی حکومت نوجوت سنگھ سدھو کیلئے ولن بن گئی

    نئی دہلی : بھارتی حکومت نوجوت سنگھ سدھو کو کرتارپور راہداری کے افتتاح میں شرکت کے لئے اجازت دینے میں پس و پیش کررہی ہے، وزیراعظم عمران خان نے نوجوت سنگھ سدھو کو افتتاحی تقریب میں شرکت کی دعوت دے رکھی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرتار پور میں گردوارے کے فقیدالمثال افتتاح کی تیاریاں زورو شور سے جاری ہیں، بھارتی حکومت  سابق کرکٹر اور سیاست دان نوجوت سنگھ سدھو کے لئے ولن بن گئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لئے سدھو کو اجازت دینے میں پس و پیش کررہی ہے۔

    افتتاحی تقریب میں شرکت کے لئے نوجوت سنگھ نے  بھارتی حکومت سے اجازت کے لئے دوسرا خط لکھا، بھارتی وزیر خارجہ سبرامنئیم جے شنکر کو ایک ہفتے میں دوسرا خط بھیجا گیا۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ گوردوارہ کرتارپور صاحب کے درشن اور افتتاحی تقریب میں شرکت کی اجازت دی جائے، کرتارپور راہداری کے ذریعے نو نومبر کو جانا چاہتا ہوں، کرتارپور سے جانے کی اجازت نہیں دی جاتی تو واہگہ سے جانے دیا جائے تاہم بھارتی حکومت نےسدھو کو تاحال کوئی جواب نہیں دیا۔

    مزید پڑھیں : نوجوت سنگھ سدھو کو کرتار پور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی دعوت

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے نوجوت سنگھ سدھو کو افتتاحی تقریب میں شرکت کی دعوت دی تھی ، جس پر نوجوت سنگھ سدھو نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان آنے کی دعوت قبول کرلی تھی ، نوجوت سنگھ سدھو کا کہنا تھا کہ اس تاریخی تقریب میں مدعو کرنے پرعمران خان کا شکر گزار ہوں۔

    نوجوت سدھو کا مزید کہنا تھا کہ نو نومبرکی تقریب میں شرکت کی سعادت حاصل کروں گا، حلف برداری پر محبت اور مہمان نوازی کا لطف کبھی بھلا نہ پاؤں گا، کرتار پور راہداری امن و محبت کی نئی علامت اور نئے پاکستان کا تحفہ ہے۔

    واضح رہے کہ حکومت پاکستان بابا گرونانک کے 550ویں یوم پیدائش کے موقع پر کرتارپور راہداری کھولنے کے لیے پُرعزم ہے، کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب نو نومبر کو ہوگی ، جس میں وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ شرکت کریں گے، افتتاح کے بعد یہ پاکستان کا سب سے بڑا گردوارہ بن جائے گا۔

  • کرتارپور راہداری کا افتتاح 9 نومبر کو کرنے کا فیصلہ

    کرتارپور راہداری کا افتتاح 9 نومبر کو کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان نے کرتارپور راہداری کا افتتاح 9 نومبر کو کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ، منصوبے کا 69فیصد کام مکمل کرلیا گیا ہے ، منصوبہ مکمل ہونے پرپاکستان کا سب سے بڑا گردوارہ بن جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپور راہداری کے پراجیکٹ ڈائیریکٹر نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا وزیراعظم نے گزشتہ سال 28نومبر کومنصوبے کاسنگ بنیاد رکھا تھا ، 9 نومبر کو منصوبے کا افتتاح ہوگا اور 12نومبر کو بابا گرونانک کا جنم دن ہے۔

    پراجیکٹ ڈائیریکٹر کا کہنا تھا کہ ابتدائی مرحلے میں بھارت سے5ہزار یاتریوں کی آمدکاانتظام کیا گیا ہے ، منصوبے کا 69فیصد کام مکمل کرلیا گیا ہے ، 45 دن میں باقی ماندہ کام مکمل کرلیا جائے گا ، منصوبہ مکمل ہونے پرپاکستان کا سب سے بڑا گردوارہ بن جائے گا۔

    انھوں نے بتایا 9نومبر سے بھارت سے یاتری آنا شروع ہو جائیں گے ، 5 ہزار یاتریوں کے داخلے اور اخراج کے لیے 76 امیگریشن کاؤنٹرز ہوں گے جبکہ دس ہزار یاتریوں کی آمدورفت کے لئے کل 152 کاؤنٹر بنائے جائیں گے۔

    پراجیکٹ ڈائیریکٹر کا مزید کہنا تھا کہ بارڈر ٹرمینل زیرو پوائنٹ سے 350میٹرپر تعمیر کیاگیا ہے ، ٹرمینل کے باہر بسوں کےذریعے گردوارہ تک یاتریوں کو لایا جائے گا ، تعمیراتی ایریا دس لاکھ مربع فٹ پر محیط ہے۔

    مزید پڑھیں : کرتارپور راہداری: پاکستان نومبر میں افتتاحی تقریب کے لیے تیار ہے، دفتر خارجہ

    ساڑھے 3سال کی مدت کامنصوبہ صرف 10ماہ میں مکمل کیاجا رہا ہے، ہرپاکستانی اوربھارتی سکھ یاتری فنگر پرنٹس کے بعدگردوارہ میں داخل ہوسکے گا۔

    خیال رہے گوردوارہ کی تعمیر میں سکھ مذہب اور تاریخی اہمیت کا مکمل خیال رکھا گیا ہے ، پاکستان نے منصوبےپر مقامی وسائل خرچ کئے،کوئی بیرونی امداد نہیں لی ، بھارت سے یاتریوں کا کرتارپورراہداری بغیر ویزہ مفت داخلہ ہو گا جبکہ امیگریشن ٹرمینل پرآمد کیساتھ مخصوص شناختی کارڈ کا اجراہو گا، یاتری بذریعہ بس گوردوارہ تک پہنچ کرآزادانہ مذہبی رسومات اداکر سکیں گے۔

  • کرتارپور راہداری کا افتتاح 11 نومبر کو پر وقار تقریب میں کیا جائے گا، ذرائع

    کرتارپور راہداری کا افتتاح 11 نومبر کو پر وقار تقریب میں کیا جائے گا، ذرائع

    اسلام آباد : پاکستان نے کرتارپورراہداری کو پاک بھارت تناؤ کی نذر نہیں ہونے دیا، کرتارپورراہداری پر جاری کام 31 اگست تک مکمل کرلیا جائےگا جبکہ افتتاح11 نومبرکوپروقارتقریب میں کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم پر پاکستان کا امن پسندی اور بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرتارپورراہداری پرجاری کام آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے ، کرتارپورراہداری پرجاری کام31 اگست تک مکمل کرلیاجائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دفترخارجہ نےکرتارپورکھولنےسےمتعلق اپناہوم ورک تیزکردیا، کرتارپورراہداری کاافتتاح11 نومبرکوپروقارتقریب میں کیاجائے گا ، تقریب سکھ برادری کے بانی باباگرونانک کی سالگرہ سےمتعلق ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کریں گے جبکہ وزیر خارجہ اوردیگروزرابھی افتتاحی تقریب میں شریک ہوں گے۔

    کرتارپورراہداری کے افتتاح کے بعد سکھ یاتری بغیر ویزا دربار پر حاضری دینے آسکیں گے۔

    یاد رہے ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا تھا ہماری خواہش اور کوشش ہےکہ کرتاپورراہداری وقت پرکھل جائے، امید ہے کرتارپور راہداری پر جلد میٹنگ ہوگی۔

    واضح رہے 28 نومبر 2018 کو وزیراعظم عمران خان نے شکرگڑھ میں کرتارپورراہداری کا سنگ بنیاد رکھا تھا اور دنیا کو پیغام دیاکہ پاکستان نفرت کا جواب بھی محبت سے دیتا ہے۔

    خیال رہے جنوری2019میں پاکستان نے معاہدے کا مسودہ بھارت سےشیئرکیا تھا، کرتارپور میں نارووال سے7 گنا بڑا شہرآباد کیا جارہا ہے، نارووال شہر 130 ایکڑ سے 150 ایکڑ اراضی پرمحیط ہے، پاکستان گوردوارہ صاحب سے سرحد تک اپنی حدود میں کرتارپور کوریڈور فیز ون میں ساڑھے 4 کلو میٹر سڑک تعمیر کررہا ہے، اسی طرح بھارت بھی اپنی حدود میں سرحد تک راہداری بنائے گا۔