Tag: کرتارپور راہداری

  • کرتارپور راہداری کا افتتاح 9 نومبر کو کرنے کا فیصلہ

    کرتارپور راہداری کا افتتاح 9 نومبر کو کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان نے کرتارپور راہداری کا افتتاح 9 نومبر کو کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ، منصوبے کا 69فیصد کام مکمل کرلیا گیا ہے ، منصوبہ مکمل ہونے پرپاکستان کا سب سے بڑا گردوارہ بن جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپور راہداری کے پراجیکٹ ڈائیریکٹر نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا وزیراعظم نے گزشتہ سال 28نومبر کومنصوبے کاسنگ بنیاد رکھا تھا ، 9 نومبر کو منصوبے کا افتتاح ہوگا اور 12نومبر کو بابا گرونانک کا جنم دن ہے۔

    پراجیکٹ ڈائیریکٹر کا کہنا تھا کہ ابتدائی مرحلے میں بھارت سے5ہزار یاتریوں کی آمدکاانتظام کیا گیا ہے ، منصوبے کا 69فیصد کام مکمل کرلیا گیا ہے ، 45 دن میں باقی ماندہ کام مکمل کرلیا جائے گا ، منصوبہ مکمل ہونے پرپاکستان کا سب سے بڑا گردوارہ بن جائے گا۔

    انھوں نے بتایا 9نومبر سے بھارت سے یاتری آنا شروع ہو جائیں گے ، 5 ہزار یاتریوں کے داخلے اور اخراج کے لیے 76 امیگریشن کاؤنٹرز ہوں گے جبکہ دس ہزار یاتریوں کی آمدورفت کے لئے کل 152 کاؤنٹر بنائے جائیں گے۔

    پراجیکٹ ڈائیریکٹر کا مزید کہنا تھا کہ بارڈر ٹرمینل زیرو پوائنٹ سے 350میٹرپر تعمیر کیاگیا ہے ، ٹرمینل کے باہر بسوں کےذریعے گردوارہ تک یاتریوں کو لایا جائے گا ، تعمیراتی ایریا دس لاکھ مربع فٹ پر محیط ہے۔

    مزید پڑھیں : کرتارپور راہداری: پاکستان نومبر میں افتتاحی تقریب کے لیے تیار ہے، دفتر خارجہ

    ساڑھے 3سال کی مدت کامنصوبہ صرف 10ماہ میں مکمل کیاجا رہا ہے، ہرپاکستانی اوربھارتی سکھ یاتری فنگر پرنٹس کے بعدگردوارہ میں داخل ہوسکے گا۔

    خیال رہے گوردوارہ کی تعمیر میں سکھ مذہب اور تاریخی اہمیت کا مکمل خیال رکھا گیا ہے ، پاکستان نے منصوبےپر مقامی وسائل خرچ کئے،کوئی بیرونی امداد نہیں لی ، بھارت سے یاتریوں کا کرتارپورراہداری بغیر ویزہ مفت داخلہ ہو گا جبکہ امیگریشن ٹرمینل پرآمد کیساتھ مخصوص شناختی کارڈ کا اجراہو گا، یاتری بذریعہ بس گوردوارہ تک پہنچ کرآزادانہ مذہبی رسومات اداکر سکیں گے۔

  • کرتارپور راہداری، پاک بھارت  اعلیٰ سطحی مذاکرات کا تیسرادور آج  ہوگا

    کرتارپور راہداری، پاک بھارت اعلیٰ سطحی مذاکرات کا تیسرادور آج ہوگا

    اسلام آباد : کرتارپورراہداری پرپاک بھارت اعلیٰ سطحی مذاکرات کا تیسر دور آج ہوگا ، مذاکرات میں یاتریوں کی تعداد، امیگریشن اورسفری دستاویزات کا معاملہ بھی زیر غور آئے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپورراہداری پرپاک بھارت مذاکرات کا تیسرا دور آج ہوگا ، دونوں ملکوں میں اعلیٰ سطح کے مذاکرات واہگہ اٹاری سرحد پر ہوں گے، پاکستانی وفدکی قیادت ڈی جی جنوبی ایشیا وسارک ڈاکٹرفیصل کریں گے۔

    ذرائع کےمطابق سڑک، پل اور دیگر سہولیات سے متعلق بات ہو گی،یاتریوں کی تعداد،امیگریشن اورسفری دستاویزات کا معاملہ بھی زیرغورآئےگا۔

    پاکستان کی مخلصانہ کوشش ہے کہ حتمی مسودے پر اتفاق رائے طے پا جائے، کرتارپور راہداری منصوبے کے مسودے پر تاحال 80 فیصداتفاق رائے ہے۔

    دوسری جانب کرتارپورراہداری سے متعلق بھارتی مطالبات کی مکمل فہرست سامنے آ گئی ، سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے ایک دن میں 5 ہزارسکھ یاتریوں کی آمد اور ویزہ فری انٹری کا مطالبہ تسلیم کر لیا ہے۔

    بھارت نے خصوصی مواقع پر10 ہزاریاتریوں اور بھارت کے دیگر عقائد کے لوگوں کو بھی کرتارپور آنے کی اجازت دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے، پاکستان نے یاتریوں کو گروپس یا انفرادی طور پر پیدل کرتارپورآنے کی اجازت دینے کا مطالبہ تسلیم کرلیا۔

    بھارت نے سکھ یاتریوں کوکرتارپورمیں لنگر،پرساد تیاری اور تقسیم کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کرتارپورراہداری جلدکھولنےکیلئےپُرعزم ہے، پاکستان، بھارت معاہدے کے مسودے کو حتمی شکل دینا کوشش ہے۔

    یاد رہے تین روز قبل کرتارپورراہداری پر پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات میں بیشتر تکنیکی پہلوؤں پر اتفاق کرلیا گیا تھا۔

    خیال رہے پاکستان نے راہداری کھولنے کے لئے95 فیصد سے زائد کام مکمل کر لیا گیا ہے ، کرتارپورراہداری پرجاری کام 31 اگست تک مکمل کرلیا جائے گا اور کرتار پور راہداری کا افتتاح11 نومبرکو پروقارتقریب میں کیا جائے گا ، تقریب سکھ برادری کے بانی باباگرونانک کی سالگرہ سے متعلق ہوگی۔

    واضح رہے جنوری2019میں پاکستان نے معاہدے کا مسودہ بھارت سےشیئرکیا تھا، کرتارپور میں نارووال سے7 گنا بڑا شہرآباد کیا جارہا ہے، نارووال شہر 130 ایکڑ سے 150 ایکڑ اراضی پرمحیط ہے، پاکستان گوردوارہ صاحب سے سرحد تک اپنی حدود میں کرتارپور کوریڈور فیز ون میں ساڑھے 4 کلو میٹر سڑک تعمیر کررہا ہے، اسی طرح بھارت بھی اپنی حدود میں سرحد تک راہداری بنائے گا۔

  • پاکستان نے ایک دن میں 5 ہزارسکھ یاتریوں کی آمداورویزہ فری انٹری کا بھارتی مطالبہ تسلیم کرلیا

    پاکستان نے ایک دن میں 5 ہزارسکھ یاتریوں کی آمداورویزہ فری انٹری کا بھارتی مطالبہ تسلیم کرلیا

    اسلام آباد : کرتارپور راہداری پر پاکستان اور بھارت میں اعلیٰ سطح کے مذاکرات کل ہوں گے ، پاکستان نے ایک دن میں 5 ہزارسکھ یاتریوں کی آمد اور ویزہ فری انٹری کا بھارتی مطالبہ تسلیم کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپورراہداری پرپاک بھارت اعلیٰ سطح مذاکرات کا تیسرا دور کل ہوگا ، جس میں پاکستانی وفد کی قیادت ترجمان دفتر خارجہ و ڈی جی ساؤتھ سارک ڈاکٹر فیصل کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق مذاکرات واہگہ ،اٹاری سرحد بھارتی علاقے میں ہونا طے پائے ہیں، دوطرفہ مذاکرات پاکستانی وقت کے مطابق صبح 10 بجے شروع ہوں گے، پاکستان کی مخلصانہ کوشش ہے کہ حتمی مسودے پر اتفاق رائے طے پا جائے، کرتارپور راہداری منصوبے کے مسودے پر تاحال 80 فیصداتفاق رائے ہے۔

    کرتارپورراہداری سے متعلق بھارتی مطالبات کی مکمل فہرست سامنے آ گئی ، سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے ایک دن میں 5 ہزارسکھ یاتریوں کی آمد اور ویزہ فری انٹری کا مطالبہ تسلیم کر لیا ہے۔

    بھارت نے خصوصی مواقع پر10 ہزاریاتریوں اور بھارت کے دیگر عقائد کے لوگوں کو بھی کرتارپور آنے کی اجازت دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے، پاکستان نے یاتریوں کو گروپس یا انفرادی طور پر پیدل کرتارپورآنے کی اجازت دینے کا مطالبہ تسلیم کرلیا۔

    بھارت نے سکھ یاتریوں کوکرتارپورمیں لنگر،پرساد تیاری اور تقسیم کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : کرتارپور راہداری مذاکرات ، پاکستان اوربھارت کا بیشتر تکنیکی پہلوؤں پر اتفاق

    یاد رہے تین روز قبل کرتارپورراہداری پر پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات میں بیشتر تکنیکی پہلوؤں پر اتفاق کرلیا گیا تھا۔

    پاکستان نے راہداری کھولنے کے لئے95 فیصد سے زائد کام مکمل کر لیا گیا ہے ، کرتارپورراہداری پرجاری کام 31 اگست تک مکمل کرلیا جائے گا اور کرتار پور راہداری کا افتتاح11 نومبرکو پروقارتقریب میں کیا جائے گا ، تقریب سکھ برادری کے بانی باباگرونانک کی سالگرہ سے متعلق ہوگی۔

    واضح رہے جنوری2019میں پاکستان نے معاہدے کا مسودہ بھارت سےشیئرکیا تھا، کرتارپور میں نارووال سے7 گنا بڑا شہرآباد کیا جارہا ہے، نارووال شہر 130 ایکڑ سے 150 ایکڑ اراضی پرمحیط ہے، پاکستان گوردوارہ صاحب سے سرحد تک اپنی حدود میں کرتارپور کوریڈور فیز ون میں ساڑھے 4 کلو میٹر سڑک تعمیر کررہا ہے، اسی طرح بھارت بھی اپنی حدود میں سرحد تک راہداری بنائے گا۔

  • کرتارپور راہداری پر پاک بھارت اعلیٰ سطح مذاکرات بدھ کو ہوں گے

    کرتارپور راہداری پر پاک بھارت اعلیٰ سطح مذاکرات بدھ کو ہوں گے

    اسلام آباد: کرتارپور راہداری پر پاک بھارت اعلیٰ سطح مذاکرات بدھ کو ہوں گے، ذرایع کا کہنا ہے کہ بھارت نے پاکستان کی پیش کش کا جواب دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی اور بھارتی حکام کے مابین کرتارپور راہ داری سے متعلق مذاکرات کا نیا دور بدھ کو ہوگا، جس کے لیے پاکستان کی جانب سے پیش کش کی گئی تھی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ مذاکرات واہگہ اٹاری بارڈر پر بھارت کی سرحد میں ہوں گے، مذاکرات میں کرتارپور راہ داری کا حتمی مسودہ طے کیا جائے گا، راہ داری کے مسودے پر 80 فی صد سے زاید اتفاق پہلے ہی کیا جا چکا ہے۔

    پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپور راہ داری کے سلسلے میں اعلیٰ سطح مذاکرات کا یہ تیسرا دور ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کرتارپور راہداری کا افتتاح 11 نومبر کو پر وقار تقریب میں کیا جائے گا، ذرائع

    پاکستانی وفد کی قیادت ڈی جی ساؤتھ ایشیا سارک ڈاکٹر محمد فیصل کریں گے، مذاکرات پاکستانی وقت کے مطابق صبح 10 بجے شروع ہوں گے۔

    واضح رہے کہ پاکستان نے راہداری منصوبے کے حوالے سے اپنی طرف کا 98 فی صد کام مکمل کر لیا ہے۔

    خیال رہے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر پاکستان نے امن پسندی اور بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کرتار پور راہ داری پر جاری کام آخری مراحل میں داخل ہو گیا ہے۔

  • کرتارپور راہداری مذاکرات ،  پاکستان اوربھارت کا بیشتر تکنیکی پہلوؤں پر اتفاق

    کرتارپور راہداری مذاکرات ، پاکستان اوربھارت کا بیشتر تکنیکی پہلوؤں پر اتفاق

    اسلام آباد : کرتارپورراہداری پر پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات میں بیشتر تکنیکی پہلوؤں پر اتفاق کرلیا گیا ، راہداری پر وفود کی سطح کے مذاکرات ستمبر کے پہلے ہفتے ہونے میں کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک بھارت کرتارپورراہداری سے متعلق تکنیکی ماہرین کے مذاکرات کا چوتھا دور ہوا ، مذاکرات زیرو پوائنٹ ڈیرہ بابا نانک کے مقام پر ہوئے ، دونوں ممالک میں تکنیکی مذاکرات کا آغاز صبح 10 بجے ہوا، مذاکرات میں دونوں ملکوں کے تکنیکی ماہرین شریک تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک بھارت تکنیکی ماہرین کےمذاکرات سوا4گھنٹےجاری رہے ، جس میں راہداری کی تعمیر سے متعلق تکنیکی امور پر گفتگو کی گئی ، مذاکرات میں پاکستان اوربھارت کابیشترتکنیکی پہلوؤں پراتفاق کرلیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب راہداری پرکام تکميل کےمراحل میں ہے جبکہ بھارت کی جانب راہداری پرابھی تک کام 50فیصدتک بھی نہیں کیاگیا۔

    راہداری پروفودکی سطح کےمذاکرات ستمبرکےپہلےہفتے میں ہونے کا امکان ہے، ستمبر کے پہلے ہفتے کی تاریخ بھارت کی جانب سےپیش کی گئی ہے۔

    خیال رہے واضح مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم پر پاکستان نے امن پسندی اور بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کرتار پور راہداری پر جاری کام آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے ، کرتارپورراہداری پرجاری کام 31 اگست تک مکمل کرلیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : کرتارپور راہداری کا افتتاح 11 نومبر کو پر وقار تقریب میں کیا جائے گا، ذرائع

    ذرائع کا کہنا تھا کہ دفترخارجہ نے کرتارپورکھولنے سے متعلق اپنا ہوم ورک تیزکردیا، کرتارپورراہداری کا افتتاح11 نومبرکو پروقارتقریب میں کیا جائے گا ، تقریب سکھ برادری کے بانی باباگرونانک کی سالگرہ سے متعلق ہوگی۔

    واضح رہے جنوری2019میں پاکستان نے معاہدے کا مسودہ بھارت سےشیئرکیا تھا، کرتارپور میں نارووال سے7 گنا بڑا شہرآباد کیا جارہا ہے، نارووال شہر 130 ایکڑ سے 150 ایکڑ اراضی پرمحیط ہے، پاکستان گوردوارہ صاحب سے سرحد تک اپنی حدود میں کرتارپور کوریڈور فیز ون میں ساڑھے 4 کلو میٹر سڑک تعمیر کررہا ہے، اسی طرح بھارت بھی اپنی حدود میں سرحد تک راہداری بنائے گا۔

  • کرتارپور راہداری پر پاک بھارت مذاکرات کا چوتھا مرحلہ رواں ہفتے ہونے کا امکان

    کرتارپور راہداری پر پاک بھارت مذاکرات کا چوتھا مرحلہ رواں ہفتے ہونے کا امکان

    اسلام آباد : کرتارپور راہداری پرپاک بھارت مذاکرات کاچوتھا مرحلہ رواں ہفتےہونےکاامکان ہے ، مذاکرات کادورڈیرہ باباگرونانک زیروپوائنٹ کے مقام  پر ہوگا، پاکستان نے راہداری منصوبے کے حوالے 98 فیصد کام مکمل کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپور راہداری پر پاک بھارت تکنیکی مذاکرات کا چوتھادوررواں ہفتےہونےکاامکان ہے ، سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ تکنیکی ماہرین کی مشاورت 30 اگست کو متوقع ہیں ، مذاکرات کادورڈیرہ باباگرونانک زیروپوائنٹ کےمقام پرہوگا۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق مذاکرات میں دریائے راوی پر بنے پل کےتکنیکی پہلوؤں کاجائزہ لیا جائےگا اور پاکستانی وفد بھارتی حکام کو اپنی ورکنگ سے متعلق آگاہ کرے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے راہداری منصوبے کے حوالے 98 فیصد کام مکمل کر لیا ہے اور تکنیکی ماہرین کے مذاکرات کیلئے بھارتی درخواست کاجواب دے دیا ہے جبکہ پاکستان نے مذاکرات کے اس مرحلے کیلئے 30 اگست کی تجویز دی ہے۔

    خیال رہے واضح مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم پر پاکستان نے امن پسندی اور بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کرتار پور راہداری پر جاری کام آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے ، کرتارپورراہداری پرجاری کام 31 اگست تک مکمل کرلیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : کرتارپور راہداری کا افتتاح 11 نومبر کو پر وقار تقریب میں کیا جائے گا، ذرائع

    ذرائع کا کہنا تھا کہ دفترخارجہ نے کرتارپورکھولنے سے متعلق اپنا ہوم ورک تیزکردیا، کرتارپورراہداری کا افتتاح11 نومبرکو پروقارتقریب میں کیا جائے گا ، تقریب سکھ برادری کے بانی باباگرونانک کی سالگرہ سے متعلق ہوگی۔

    واضح رہے جنوری2019میں پاکستان نے معاہدے کا مسودہ بھارت سےشیئرکیا تھا، کرتارپور میں نارووال سے7 گنا بڑا شہرآباد کیا جارہا ہے، نارووال شہر 130 ایکڑ سے 150 ایکڑ اراضی پرمحیط ہے، پاکستان گوردوارہ صاحب سے سرحد تک اپنی حدود میں کرتارپور کوریڈور فیز ون میں ساڑھے 4 کلو میٹر سڑک تعمیر کررہا ہے، اسی طرح بھارت بھی اپنی حدود میں سرحد تک راہداری بنائے گا۔

  • کرتارپور راہداری احترام اوربرداشت کا پیغام دے رہی ہے، فردوس عاشق اعوان

    کرتارپور راہداری احترام اوربرداشت کا پیغام دے رہی ہے، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ پاکستان کرتار پور راہداری منصوبے کی تکمیل کے لیے پرعزم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ کرتارپورسکھ برادری کے لیے مقدس مقام ہے، سکھ برادری کے مذہبی جذبات کا تہہ دل سے احترام ہے۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پاکستان کرتار پور راہداری منصوبے کی تکمیل کے لیے پرعزم ہے، کرتارپور راہداری بین المذاہب ہم آہنگی کی بہترین مثال ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کرتارپور راہداری احترام اور برداشت کا پیغام دے رہی ہے، راہداری کا منصوبہ مختلف عقائد میں ہم آہنگی کے فروغ کا سبب بنے گا۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ قومی پرچم میں سفید رنگ اتنا ہی عزیز ہے جتنا سبز رنگ ہے، پاکستان اوردنیا بھرمیں اقلیتوں کےحقوق کے لیے وزیراعظم پرعزم ہیں۔

    کرتارپور راہداری کا افتتاح 11 نومبر کو پر وقار تقریب میں کیا جائے گا، ذرائع

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم پر پاکستان کا امن پسندی اور بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرتار پور راہداری پر جاری کام آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے ، کرتارپورراہداری پرجاری کام 31 اگست تک مکمل کرلیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دفترخارجہ نے کرتارپورکھولنے سے متعلق اپنا ہوم ورک تیزکردیا، کرتارپورراہداری کا افتتاح11 نومبرکو پروقارتقریب میں کیا جائے گا ، تقریب سکھ برادری کے بانی باباگرونانک کی سالگرہ سے متعلق ہوگی۔

  • کرتارپور راہداری کا افتتاح 11 نومبر کو پر وقار تقریب میں کیا جائے گا، ذرائع

    کرتارپور راہداری کا افتتاح 11 نومبر کو پر وقار تقریب میں کیا جائے گا، ذرائع

    اسلام آباد : پاکستان نے کرتارپورراہداری کو پاک بھارت تناؤ کی نذر نہیں ہونے دیا، کرتارپورراہداری پر جاری کام 31 اگست تک مکمل کرلیا جائےگا جبکہ افتتاح11 نومبرکوپروقارتقریب میں کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم پر پاکستان کا امن پسندی اور بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرتارپورراہداری پرجاری کام آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے ، کرتارپورراہداری پرجاری کام31 اگست تک مکمل کرلیاجائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دفترخارجہ نےکرتارپورکھولنےسےمتعلق اپناہوم ورک تیزکردیا، کرتارپورراہداری کاافتتاح11 نومبرکوپروقارتقریب میں کیاجائے گا ، تقریب سکھ برادری کے بانی باباگرونانک کی سالگرہ سےمتعلق ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کریں گے جبکہ وزیر خارجہ اوردیگروزرابھی افتتاحی تقریب میں شریک ہوں گے۔

    کرتارپورراہداری کے افتتاح کے بعد سکھ یاتری بغیر ویزا دربار پر حاضری دینے آسکیں گے۔

    یاد رہے ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا تھا ہماری خواہش اور کوشش ہےکہ کرتاپورراہداری وقت پرکھل جائے، امید ہے کرتارپور راہداری پر جلد میٹنگ ہوگی۔

    واضح رہے 28 نومبر 2018 کو وزیراعظم عمران خان نے شکرگڑھ میں کرتارپورراہداری کا سنگ بنیاد رکھا تھا اور دنیا کو پیغام دیاکہ پاکستان نفرت کا جواب بھی محبت سے دیتا ہے۔

    خیال رہے جنوری2019میں پاکستان نے معاہدے کا مسودہ بھارت سےشیئرکیا تھا، کرتارپور میں نارووال سے7 گنا بڑا شہرآباد کیا جارہا ہے، نارووال شہر 130 ایکڑ سے 150 ایکڑ اراضی پرمحیط ہے، پاکستان گوردوارہ صاحب سے سرحد تک اپنی حدود میں کرتارپور کوریڈور فیز ون میں ساڑھے 4 کلو میٹر سڑک تعمیر کررہا ہے، اسی طرح بھارت بھی اپنی حدود میں سرحد تک راہداری بنائے گا۔

  • کرتارپور راہداری منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل میں داخل

    کرتارپور راہداری منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل میں داخل

    نارووال: کرتارپور راہداری منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہوگیا، منصوبے پر کام تیزی سے جاری ہے، گوردوارہ سے زیرو لائن تک تمام سڑکیں مکمل کی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپورکوریڈورتکمیل سے گوردوارہ نیا شہر دیکھنے کو ملے گا، درشن پوائنٹ زیرو لائن ٹرمینل پرکام تیزی سے جاری ہے، کرتارپور راہداری سڑک پرکارپٹنگ کا کام شروع کردیا گیا۔

    گوردوارہ سے زیرو لائن تک تمام سڑکیں مکمل کی جا رہی ہے، کوریڈور سڑک پر دریائے راوی کا پل تعمیرکرلیا گیا، یاتریوں کی رہائش، لنگر خانے کا 70 فیصد کام مکمل ہوگیا، گوردوارہ داخل ہونے والی پہلی چیک پوسٹ کی سڑک مکمل ہوگئی۔

    کرتارپورراہداری منصوبہ: پاکستان اوربھارت کا معاہدے کے 80 فیصد نکات پر اتفاق

    یاد رہے کہ رواں ماہ 14 جولائی کو کرتارپور راہداری منصوبے پر پاک بھارت مذاکرات کا دوسرا دور واہگہ بارڈر پر ہوا تھا، 13 رکنی پاکستانی وفد کی قیادت ڈی جی سارک اور ساؤتھ ایشیا ڈاکٹر محمد فیصل نے جبکہ 8 رکنی بھارتی وفد کی نمائندگی جوائنٹ سیکرٹری خارجہ دیپک متل نے کی تھی۔

    پاکستانی اور بھارتی حکام نے کرتارپور راہداری کے طریقہ کار کو حتمی شکل دینے کے لیے معاہدے کے مسودے پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

    مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ کوشش جاری ہے، مثبت پیش رفت ہوئی ہے، دونوں ممالک میں 80 فیصد نکات پر اتفاق ہوگیا ہے۔

  • وزیر اعظم کی کرتار پور راہداری منصوبے پر کام تیز کرنے کی ہدایت

    وزیر اعظم کی کرتار پور راہداری منصوبے پر کام تیز کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کرتار پور راہداری منصوبے پر کام تیز کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ منصوبے میں حائل رکاوٹیں جلد سے جلد دور کی جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے کرتار پور راہداری منصوبے پر کام تیز کرنے کی ہدایت کردی، وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ ستمبر تک منصوبہ مکمل کرنے کے لیے وسائل بروئے کار لائے جائیں۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے ہدایت گورنر پنجاب سے کل ہونے والی ملاقات میں دی۔ ملاقات میں پنجاب حکومت کو حاصل کی گئی زمین کی قیمت کی فوری ادائیگی کی ہدایت کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں گورنر نے وزیر اعظم سے 30 فیصد مقامی افراد کی ادائیگی نہ ہونے کی شکایت کی تھی۔

    وزیر اعظم نے پنجاب حکومت کو ہدایت کی کہ منصوبے میں حائل رکاوٹیں دور کی جائیں۔ انہوں نے گورنر پنجاب کی سربراہی میں مذہبی کمیٹی کی کارکردگی کو بھی سراہا۔

    ملاقات کے دوران وزیر اعظم کو 31 اگست کو گورنر ہاؤس میں ہونے والی سکھ کانفرنس میں شرکت کی دعوت بھی دی گئی۔

    خیال رہے کہ کہ نارووال میں کرتار پور راہداری منصوبہ پر کام تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے، نومبر میں بابا گرو نانک کے 550 ویں جنم دن تک تزئین و آرائش کا کام مکمل کر لیا جائے گا۔

    پاکستان کی جانب سے گوردوارہ سے بھارتی سرحد تک روڈ کی تعمیر 90 فیصد تک مکمل کرلی گئی ہے اور دریائے راوی پر بننے والا پل مکمل کر لیا ہے۔ کرتار پور گردوارہ دربار صاحب تک جانے والی سڑکوں پر کنکریٹ ڈال کر رولر چلایا جا رہا ہے، سڑک پر کنکریٹ ڈالنا بھی آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے۔

    گوردوارہ صاحب کمپلیکس پر بلڈنگ کا تعمیراتی کام بھی 60 فیصد تک مکمل ہے جبکہ رواں سال نومبر میں کرتار پور راہداری منصوبے پر کام تقریبات تک مکمل کر لیا جائے گا۔