Tag: کرتارپور راہداری

  • امریکا کا پاک بھارت کرتارپور راہداری منصوبے کا خیرمقدم

    امریکا کا پاک بھارت کرتارپور راہداری منصوبے کا خیرمقدم

    واشنگٹن: امریکا نے کرتارپور راہداری منصوبے پر پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں مثبت پیش رفت کا خیرمقدم کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ مورگن آرٹیگس نے پریس بریفنگ کے دوران پاک بھارت کرتارپور راہداری منصوبے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ منصوبہ یقیناً ایک اچھی خبر ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ امریکا ایسے تمام اقدامات کی حمایت اور حوصلہ افزائی کرتا ہے جو پاکستان اور بھارت کے عوام کو ایک دوسرے کے قریب لائے۔

    مورگن آرٹیگس کا کہنا تھا کہ آئندہ ہفتے وزیراعظم عمران خان وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات کریں گے، اس دوران افغان خاتون صحافی نے پاکستان مخالف سوال کی کوشش کی، مطلب کا جواب نہ ملنے پر خاتون صحافی کانفرنس ہال سے باہر چلی گئی۔

    مزید پڑھیں: وائٹ ہاؤس نے وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا کی تصدیق کردی

    واضح رہے کہ چند روز قبل ترجمان وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وزیراعظم عمران خان کا 22 جولائی کو وائٹ ہاؤس آمد پر خیرمقدم کریں گے۔

    اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کے دورے میں پاک امریکا تعاون کی مزید مضبوطی پر توجہ مرکوز ہوگی، پاک امریکا تعاون کا مقصد خطے میں امن و استحکام اور معاشی خوشحالی لانا ہے۔

    وائٹ ہاؤس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ اور عمران خان کے درمیان انسداد دہشت گردی، دفاع، توانائی اور تجارت سے متعلق امور پر بات چیت ہوگی۔

  • کرتارپورراہداری منصوبہ:  پاکستان اوربھارت کا معاہدے کے 80 فیصد نکات پر اتفاق

    کرتارپورراہداری منصوبہ: پاکستان اوربھارت کا معاہدے کے 80 فیصد نکات پر اتفاق

    لاہور: کرتارپور راہداری منصوبے پر پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے دوسرے دور میں مثبت پیش رفت سامنے آئی ہے، دونوں ممالک معاہدے کے 80 فیصد نکات پر متفق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپور راہداری منصوبے پر پاک بھارت مذاکرات کا دوسرا دور واہگہ بارڈر پر ہوا، 13 رکنی پاکستانی وفد کی قیادت ڈی جی سارک اور ساؤتھ ایشیا ڈاکٹر محمد فیصل نے کی جبکہ 8 رکنی بھارتی وفد کی نمائندگی جوائنٹ سیکرٹری خارجہ دیپک متل نے کی۔

    پاکستانی اور بھارتی حکام نے کرتارپور راہداری کے طریقہ کار کو حتمی شکل دینے کے لیے معاہدے کے مسودے پر تبادلہ خیال کیا۔

    مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ کوشش جاری ہے، مثبت پیش رفت ہوئی ہے، دونوں ممالک میں 80 فیصد نکات پر اتفاق ہوگیا ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ عالمی قوانین کے تحت اتفاق تک تفصیل سے آگاہ نہیں کیا جاسکتا، ہوسکتا ہے اس معاملے پربھارت سے ایک میٹنگ اورکرنی پڑے۔

    ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ معاہدہ ہونے تک تفصیلی جزئیات سے آگاہ نہیں کرسکتا، باقی کے معاملات طے کرنے کے لیے آخری میٹنگ ہوگی۔

    ترجمان دفترخارجہ نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے راہداری امن کے لیے ہے اور کرتارپور راہداری منصوبے پر وزیراعظم کے ویژن کے مطابق کام جاری ہے۔

    قبل ازیں ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے پہلے دور کے بعد دوسرا دورخوش آئند ہے، امید ہے آج کے مذاکرات کے نتائج اچھے نکلیں۔

    ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی ہدایت اورگرونانک کی سالگرہ پرکرتارپور راہداری کھولی جا رہی ہے، کرتار پور راہد اری پر 70 فیصدکام مکمل ہوچکا ہے

    کرتارپور راہداری منصوبے پر مذاکرات کا پہلا مرحلہ 14 مارچ کو بھارت میں اٹاری کے مقام پر ہوا تھا جس میں ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل کی قیادت میں 18 رکنی پاکستانی وفد نے شرکت کی تھی۔

    پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے مشترکہ اعلامیے کے مطابق کرتارپور راہداری کے طریقے اور مسودے سے متعلق مختلف امور پر تفصیلی اور تعمیری مذاکرات کیے تھے۔

  • کرتارپور راہداری منصوبے پر کام آخری مراحل میں داخل

    کرتارپور راہداری منصوبے پر کام آخری مراحل میں داخل

    نارووال : پاکستان نے اپنا وعدہ پورا کردیا ، نارووال کرتارپور راہداری منصوبہ پر کام تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے، نومبر میں بابا جی گرونانک جی کے 550 ویں جنم دن تک تزئین و آرائش کا کام مکمل کر لیا جائے گا ۔

    تفصیلات کے مطابق کرتار پور راہداری منصوبے پر کام تیزی سے جاری ہے ، پاکستان کی جانب سے گوردوارہ سے بھارتی سرحد تک روڈ کی تعمیر نوے فیصد تک مکمل کرلی گئی ہے اور دریائے راوی پر بننے والا پل مکمل کر لیا ہے۔

    کرتارپور گردوارہ دربار صاحب تک جانے والی سڑکوں پر کنکڑیٹ ڈال کر رولر چلایا جا رہا ہے، سڑک پر کنکریٹ ڈالنا آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے۔

    گوردوارہ صاحب کمپلیکس پر بلڈنگ کا تعمیراتی کام بھی ساٹھ فیصد تک مکمل ہے جبکہ رواں سال نومبرمیں کرتارپورراہداری منصوبے پر کام تقریبات تک مکمل کر لیا جائے گا ۔

    مزید پڑھیں : کرتارپورراہداری منصوبے پر مذاکرات کل واہگہ بارڈرپر ہوں گے

    سکھ یاتریوں کی سہولت کیلئےگردوارےکووسیع کیاجارہاہے اور نارووال میں شاپنگ مال، 5 اسٹار اور 7اسٹار ہوٹل بھی تعمیر کیے جائیں گے۔

    بابا جی گرونانک دیو جی کے پانچ سو پچاسویں جنم دن تک تزئین و آرائش کا کام مکمل کر لیا جائے گا، جس کے بعدسکھ یاتری بغیر ویزا دربار پر حاضری دینے آسکیں گے۔

    واضح رہے نومبر 2018 کو وزیراعظم عمران خان نے شکرگڑھ میں کرتارپورراہداری کا سنگ بنیاد رکھا تھا اور دنیا کو پیغام دیاکہ پاکستان نفرت کا جواب بھی محبت سے دیتا ہے۔

    خیال رہے کرتارپور میں نارووال سے7 گنا بڑا شہرآباد کیا جارہا ہے، نارووال شہر 130 ایکڑ سے 150 ایکڑ اراضی پرمحیط ہے، پاکستان گوردوارہ صاحب سے سرحد تک اپنی حدود میں کرتارپور کوریڈور فیز ون میں ساڑھے 4 کلو میٹر سڑک تعمیر کررہا ہے، اسی طرح بھارت بھی اپنی حدود میں سرحد تک راہداری بنائے گا۔

  • کرتارپور راہداری مذاکرات: پاکستان نے بھارتی میڈیا کو دعوت دے دی

    کرتارپور راہداری مذاکرات: پاکستان نے بھارتی میڈیا کو دعوت دے دی

    اسلام آباد: پاکستان نے بھارت کے ساتھ ہونے والی کرتارپور راہ داری مذاکرات کے لیے بھارتی میڈیا کو دعوت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپور راہ داری مذاکرات کے لیے پاکستان نے بھارتی میڈیا کو دعوت دی ہے، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان 14جولائی کو واہگہ پر مذاکرات کے لیے بھارتی میڈیا کو خوش آمدید کہتا ہے۔

    ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ بھارتی میڈیا کے صحافی پاکستانی ویزے کے لیے اپلائی کر سکتے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے عمران خان کو لکھے گئے خط میں کرتارپور راہ داری جلد مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  نریندر مودی کا وزیر اعظم عمران خان کو خط، کرتارپور پر کام مکمل کرنے کی یقین دہانی

    خط میں نریندر مودی نے کہا تھا کہ کرتارپور راہ داری پر کام ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا۔

    مئی میں کرتارپور راہ داری منصوبے کے تحت سڑک کی تکمیل کے لیے چھ ستونوں پر کام تیز کر دیا گیا تھا، جب کہ دربار بابا گرونانک کے احاطے کی توسیع کے لیے تالاب پر بھی کام آگے بڑھا دیا گیا تھا۔

    تعمیراتی کام کے دوران دربار کرتارپور کا احاطہ 350 فٹ تک کشادہ کیا جا چکا ہے، امیگریشن حکام کے لیےعمارت بھی تیار کی جا رہی ہے، سکھ یاتریوں کے لیے چیک اِن کاؤنٹر اور انتظار گاہ پر بھی کام کیا گیا۔

  • نریندر مودی کا وزیر اعظم عمران خان کو خط، کرتارپور پر کام مکمل کرنے کی یقین دہانی

    نریندر مودی کا وزیر اعظم عمران خان کو خط، کرتارپور پر کام مکمل کرنے کی یقین دہانی

    اسلام آباد: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کو لکھے گئے خط کےمزید مندرجات سامنے آ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی میڈیا کا پراپیگنڈا ایک بار پھر جھوٹا نکلا ہے، حکومتی سطح پر تصدیق کی گئی ہے کہ نریندر مودی نے وزیر اعظم عمران خان کو خط بھیجا ہے۔

    ذرایع وزیر اعظم آفس کا کہنا ہے کہ خط پر نریندر مودی کے دستخط ہیں، دستخط شدہ خط میں حوصلہ افزا باتیں کی گئی ہیں۔

    بھارتی وزیر اعظم کی جانب سے بھیجے گئے خط کے مزید مندرجات بھی سامنے آ گئے ہیں، خط میں کرتارپور راہ داری جلد مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

    خط میں نریندر مودی نے کہا ہے کہ کرتارپور راہ داری پر کام ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعظم عمران خان کی بڑی کامیابی ، بھارت پاکستان سے مذاکرات پر آمادہ

    ادھر وزیر اعظم آفس کے ذرایع نے بتایا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان خط کے مندرجات کا جائزہ لے رہے ہیں، پاکستان خط کا مثبت جواب دے گا۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی جانب سے بھارتی وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کو تہنیتی خطوط بھجوائے گئے تھے، جن کے جواب میں انھوں نے خطوط لکھے ہیں، جن میں کہا گیا ہے کہ بھارت امن اور ترقی کے لیے پاکستان سمیت تمام ممالک سے جامع مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

    خط کے متن میں کہا گیا پورے خطے میں امن اور ترقی کے لیے بھارت پاکستان سمیت تمام ممالک سے جامع مذاکرات کے لیے تیار ہے، مذاکرات میں دہشت گردی کے موضوع پر خصوصی توجہ ہو۔

  • کرتارپور راہداری منصوبے پر کام تکمیل کے آخری مراحل میں داخل

    کرتارپور راہداری منصوبے پر کام تکمیل کے آخری مراحل میں داخل

    نارووال: کرتارپور راہداری منصوبے پر کام تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہو گیا ہے، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سڑک تکمیل کے آخری مراحل میں ہے، 6 ستونوں پر کام باقی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے کرتارپور راہداری منصوبے پر کام تیز کر دیا ہے، سڑک تکمیل کے آخری مرحلے میں داخل ہو گئی ہے، دربار بابا گرونانک کے احاطے کی توسیع کے لیے تالاب پر ابھی کام جاری ہے۔

    تعمیراتی کام کے دوران دربار کرتارپور کا احاطہ 350 فٹ تک کشادہ کر دیا گیا، امیگریشن حکام کے لیےعمارت بھی تیار کی جا رہی ہے، دوسری طرف سکھ یاتریوں کے لیے چیک اِن کاؤنٹر اور انتظار گاہ بھی آخری مراحل میں داخل ہو گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کرتارپور راہداری: بھارت کی ڈیرہ بابا نانک سے عالمی سرحد تک فلائی اوور بنانے کی پیش کش

    یاد رہے گزشتہ ماہ منصوبے پر پاک بھارت تکنیکی ماہرین نے مذاکرات کیے تھے، جس میں راہ داری سے منسلک سڑک کی تعمیر، باڑ لگانے اور نقشوں پر تبادلۂ خیال کیا گیا تھا، بھارت نے ڈیرہ بابا نانک سے عالمی سرحد تک فلائی اوور بنانے کی پیش کش بھی کی۔

    مذاکرات میں بھارتی ماہرین نے سو میٹر لمبا فلائی اوور بنانے کی تجویز دی، بھارتی مؤقف تھا کہ برسات میں اس علاقے میں پانی جمع ہوجانے سے دشواری ہوتی ہے، پاکستانی ماہرین کا کہنا تھا کہ بھارتی پیش کش پر اپنی رپورٹ متعلقہ وزارتوں کو پیش کی جائے گی۔

  • کرتارپور راہداری: بھارت کی ڈیرہ بابا نانک سے عالمی سرحد تک فلائی اوور بنانے کی پیش کش

    کرتارپور راہداری: بھارت کی ڈیرہ بابا نانک سے عالمی سرحد تک فلائی اوور بنانے کی پیش کش

    اسلام آباد: پاکستان کی طرف سے بھارت کے ساتھ کرتارپور راہداری پر 50 فی صد سے زائد کام مکمل کر لیا گیا ہے، دونوں ممالک کے تکنیکی ماہرین نے منصوبے پر مذاکرات کیے۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپور راہداری پر پاکستان کی طرف سے 50 فی صد سے زائد کام مکمل ہو گیا ہے، منصوبے پر پاک بھارت تکنیکی ماہرین کے مذاکرات ہوئے۔

    دو طرفہ مذاکرات میں راہداری سے منسلک سڑک کی تعمیر، باڑ لگانے اور نقشوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    دریں اثنا، کرتار پور راہداری منصوبے پر پاک بھارت مذاکرات کے دور ان بھارت نے ڈیرہ بابا نانک سے عالمی سرحد تک فلائی اوور بنانے کی پیش کش کر دی۔

    ذرایع کے مطابق تکنیکی سطح پر مذاکرات میں بھارتی ماہرین نے سو میٹر لمبا فلائی اوور بنانے کی تجویز دی، بھارتی مؤقف ہے کہ برسات میں اس علاقے میں پانی جمع ہوجانے سے دشواری ہوتی ہے۔

    ذرایع نے کہا کہ پاکستانی ماہرین بھارتی پیش کش پر اپنی رپورٹ متعلقہ وزارتوں کو پیش کریں گے، مذاکرات میں کسٹمز اور امیگریشن کے معاملات بھی زیر بحث آئے، دونوں ممالک کے وفود اپنی اپنی رپورٹس اپنے متعلقہ وزارتوں میں منظوری کے لیے جمع کرائیں گے۔

    یاد رہے بھارت نے کرتار پور راہدری پر دو اپریل کو واہگہ پر ہونے والے مذاکرات ملتوی کردیئے تھے، بھارتی وزارت خارجہ نے عجیب منطق پیش کرتے ہوئے کہا تھا مذاکرات سے پہلے پاکستان راہداری سے متعلق تجاویز پر وضاحت دے، جواب آنے کے بعد مذاکرات کے اگلے دور کی تاریخ کا اعلان کریں گے۔

  • کرتارپور راہداری :  پاک بھارت تکنیکی ماہرین کے مذاکرات جاری

    کرتارپور راہداری : پاک بھارت تکنیکی ماہرین کے مذاکرات جاری

    لاہور : کرتارپور راہداری پر پاک بھارت مذاکرات جاری ہے ، مذاکرات میں سڑک کی تعمیر ، باڑ لگانے اور نقشوں پرتبادلہ خیال کیا جارہا ہے جبکہ پاکستان کی طرف سے راہداری منصوبہ پر 50 فیصد سے زائد کام مکمل کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپور راہداری پرپاک بھارت تکنیکی ماہرین کے مذاکرات جاری ہے، پاکستان اور بھارتی ماہرین کےدرمیان مذاکرات کرتاپور زیرو لائن پر ہو رہے ہیں، مذاکرات میں سڑکوں اور زمین کے لیول ، باڑ لگانے اور نقشوں سمیت مختلف امور پر بات کی جارہی ہیں۔

    کرتاپور میں تکنیکی ماہرین کےمذاکرات کا یہ دوسرا دور ہے تاہم پاکستان کی طرف سے راہداری منصوبہ پر 50 فیصد سے زائد کام مکمل کر لیا گیا ہے۔

    یاد رہے بھارت نے کرتار پور راہدری پر دو اپریل کو واہگہ پر ہونے والے مذاکرات ملتوی کردیئے تھے، بھارتی وزارت خارجہ نے عجیب منطق پیش کرتے ہوئے کہا تھا مذاکرات سے پہلے پاکستان راہداری سے متعلق تجاویز پر وضاحت دے، جواب آنے کے بعد مذاکرات کے اگلے دور کی تاریخ کا اعلان کریں گے۔

    مزید پڑھیں : کرتارپور راہداری منصوبے پر پاکستان نے 50 فیصد سے زیادہ کام مکمل کرلیا: دفتر خارجہ

    بھارتی وزرات خارجہ نے کرتار پور سے متعلق کمیٹی کی تشکیل پر بھی اعتراض اٹھایا تھا اور مذاکرات سے پہلے ماہرین کی کمیٹی کا ایک اور اجلاس بلانے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

    پاکستانی دفترخارجہ نے کرتارپور راہداری پر پاک بھارت وفود کی سطح پر ملاقات منسوخی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا آخری وقت پر بھارت کا ہمارامؤقف جانےبغیر مذاکرات ملتوی کرنا سمجھ سے بالاہے۔

    بعد ازاں پاکستان نے کرتار پور راہداری کی تعمیر سے متعلق مذاکرات کے لیے بھارت کی تجویز منظور کرلی تھی ، جس کے بعد اعلان کیا گیا تھا پاک بھارت تکنیکی ماہرین کا اجلاس 16 اپریل کوہوگا۔

    دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ بابا گرو نانک کے 550 ویں یوم پیدائش سے قبل کرتار پور راہداری کی تعمیر مکمل ہو جائے، پاکستان نے تعمیری رابطوں کے جذبہ کے تحت بھارتی تجویز پر اتفاق کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : بھارت نے واہگہ میں کرتار پور راہدری کیلئے مذاکرات سے راہ فرار اختیار کرلی

    خیال رہے 19 مارچ کوکرتار پور راہداری منصوبے پر پاک بھارت ٹیکنیکل ماہرین کی ملاقات زیرو لائن پر ہوئی تھی ، جس میں پاکستان اوربھارت نے کرتار پور راہداری پردونوں جانب باڑ لگانے پر اتفاق کرلیا تھا۔

    اس سے قبل 14 مارچ کو ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کی قیادت میں ایک وفد اٹاری گیا تھا، جہاں بھارتی حکام سے کرتار پور راہداری منصوبے پر مذاکرات کئے گئے تھے، بھارت نے اٹاری میں اجلاس کی کوریج کے لیے پاکستانی صحافیوں کوویزےنہیں دیےتھے۔

    وطن واپسی پر ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا پاک بھارت وفود میں دوسری ملاقات 2 اپریل کو پاکستان میں ہوگی، بہت اچھی میٹنگ ہوئی، ہم آگے بڑھ چکے ہیں، 19 مارچ کو کرتارپور راہداری پر زیرو پوائنٹ پر ایک اور اجلاس ہوگا، 2 اپریل کو اجلاس پاکستان میں ہوگا، جس میں میڈیا کو مدعو کریں گے۔

    ڈاکٹرفیصل کا کہنا تھا کہ کوئی ویزہ شرائط نہیں، کرتاپورراہداری ویزافری ہے ، کچھ تفصیلات سےابھی آگاہ نہیں کرسکتا۔

    واضح رہے پاکستان گوردوارہ صاحب سے سرحد تک اپنی حدود میں کرتارپور کوریڈور فیز ون میں ساڑھے 4 کلو میٹر سڑک تعمیر کرے گا، اسی طرح بھارت بھی اپنی حدود میں سرحد تک راہداری بنائے گا۔

  • دفترخارجہ نے کرتارپور راہداری پر پاک بھارت مذاکرات کی منسوخی کی تصدیق کردی

    دفترخارجہ نے کرتارپور راہداری پر پاک بھارت مذاکرات کی منسوخی کی تصدیق کردی

    اسلام آباد : پاکستانی دفترخارجہ نے کرتارپور راہداری پر پاک بھارت وفود کی سطح پر ملاقات منسوخی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا آخری وقت پر بھارت کا ہمارامؤقف جانےبغیر مذاکرات ملتوی کرنا سمجھ سے بالاہے۔

    تفصیلات کے مطابق دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے سماجی رابطے کی وہب سائٹ ٹوئٹر پر کرتارپور راہداری پر پاک بھارت وفود کی سطح پر ملاقات منسوخی کی تصدیق کرتے ہوئے کرتارپورمیٹنگ ملتوی کرناافسوسناک قرار دیا اور کہا مذاکرات سے پیچھے ہٹنے کے بھارتی رویے کے باعث مذاکرات منسوخ ہوئے، بھارت نے 14 مارچ کو کرتار پور کے حوالے سے ان مذاکرات پر اتفاق کیا تھا، مذاکرات کامقصد مسائل کوزیر بحث لانا اور حل تلاش کرنا تھا۔

    ڈاکٹر فیصل کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کی 19مارچ کو تکینکی ماہرین کی ملاقات بہت مثبت تھی، آخری وقت پر بھارت کا ہمارامؤقف جانےبغیر مذاکرات ملتوی کرنا سمجھ سے بالاہے۔

    یاد رہے بھارت نے کرتار پور راہدری پر دو اپریل کو واہگہ پر ہونے والے مذاکرات ملتوی کردیئے، بھارتی وزارت خارجہ نے عجیب منطق پیش کرتے ہوئے کہا مذاکرات سے پہلے پاکستان راہداری سے متعلق تجاویز پر وضاحت دے، جواب آنے کے بعد مذاکرات کے اگلے دور کی تاریخ کا اعلان کریں گے۔

    مزید پڑھیں : بھارت نے واہگہ میں کرتار پور راہدری کیلئے مذاکرات سے راہ فرار اختیار کرلی

    بھارتی وزرات خارجہ نے کرتار پور سے متعلق کمیٹی کی تشکیل پر بھی اعتراض اٹھادیا اور مذاکرات سے پہلے ماہرین کی کمیٹی کا ایک اور اجلاس بلانے کا مطالبہ بھی کیا۔

    خیال رہے 19 مارچ کوکرتار پور راہداری منصوبے پر پاک بھارت ٹیکنیکل ماہرین کی ملاقات زیرو لائن پر ہوئی تھی ، جس میں پاکستان اوربھارت نے کرتار پور راہداری پردونوں جانب باڑ لگانے پر اتفاق کرلیا تھا۔

    اس سے قبل 14 مارچ کو ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کی قیادت میں ایک وفد اٹاری گیا تھا، جہاں بھارتی حکام سے کرتار پور راہداری منصوبے پر مذاکرات کئے گئے تھے، بھارت نے اٹاری میں اجلاس کی کوریج کے لیے پاکستانی صحافیوں کوویزےنہیں دیےتھے۔

    وطن واپسی پر ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا پاک بھارت وفود میں دوسری ملاقات 2 اپریل کو پاکستان میں ہوگی، بہت اچھی میٹنگ ہوئی، ہم آگے بڑھ چکے ہیں، 19 مارچ کو کرتارپور راہداری پر زیرو پوائنٹ پر ایک اور اجلاس ہوگا، 2 اپریل کو اجلاس پاکستان میں ہوگا، جس میں میڈیا کو مدعو کریں گے۔

    ڈاکٹرفیصل کا کہنا تھا کہ کوئی ویزہ شرائط نہیں، کرتاپورراہداری ویزافری ہے ، کچھ تفصیلات سےابھی آگاہ نہیں کرسکتا۔

    پاکستان گوردوارہ صاحب سے سرحد تک اپنی حدود میں کرتارپور کوریڈور فیز ون میں ساڑھے 4 کلو میٹر سڑک تعمیر کرے گا، اسی طرح بھارت بھی اپنی حدود میں سرحد تک راہداری بنائے گا۔

  • کرتارپور راہداری کھولنے کا فیصلہ جنوبی ایشیا کی تاریخ میں ایک سنگ میل ہے،ترجمان دفتر خارجہ

    کرتارپور راہداری کھولنے کا فیصلہ جنوبی ایشیا کی تاریخ میں ایک سنگ میل ہے،ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ کرتارپور راہداری کھولنے کا فیصلہ جنوبی ایشیا کی تاریخ میں ایک سنگ میل ہے، امید ہے کرتارپور راہداری منصوبہ جلد مکمل ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے تقریب سے خطاب میں کہا ہمارا خطہ تاریخی، ثقافتی ورثہ کا گڑھ ہے، پاکستان میں یونیک ثقافتی تنوع ہے، خطے کی ثقافت کی ترویج بہت اہمیت کی حامل ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مختلف مذاہب کے اہم مقامات ہیں، عالمی ثقافتی ورثہ میں پاکستان کے6تاریخی مقامات شامل ہیں، وزارت خارجہ میں گندھارافورم منعقد کروایاگیاتاکہ ثقافت کو ترویج کی جائے۔

    ملک میں سیاحت خاص طور پر مذہبی سیاحت کےفروغ پر توجہ دی جارہی ہے

    ترجمان نے کہا ملک میں سیاحت خاص طور پر مذہبی سیاحت کےفروغ پر توجہ دی جارہی ہے، کرتارپور راہداری کھولنے کا فیصلہ جنوبی ایشیا کی تاریخ میں ایک سنگ میل ہے۔

    ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ امید ہے کرتارپور راہداری منصوبہ جلد مکمل ہوجائے گا، اس کامقصد سکھ کمیونٹی کو اپنےتاریخی مذہبی مقام تک رسائی دیناہے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان اور بھارت کا کرتارپورراہداری پر دونوں جانب باڑ لگانے پر اتفاق

    خیال رہے کرتارپور رہداری پر آج پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں کرتارپورراہداری پردونوں جانب باڑ لگانے پر اتفاق کرلیا گیا ہے جبکہ مذاکرات کااگلا دور2 اپریل کوواہگہ میں ہوگا۔

    یاد رہے اس سے قبل 14 مارچ کو ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کی قیادت میں ایک وفد اٹاری گیا تھا، جہاں بھارتی حکام سے کرتار پور راہداری منصوبے پر مذاکرات کئے گئے تھے۔

    وطن واپسی پر ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا پاک بھارت وفود میں دوسری ملاقات 2 اپریل کو پاکستان میں ہوگی، بہت اچھی میٹنگ ہوئی، ہم آگے بڑھ چکے ہیں، 19 مارچ کو کرتارپور راہداری پر زیرو پوائنٹ پر ایک اور اجلاس ہوگا، 2 اپریل کو اجلاس پاکستان میں ہوگا، جس میں میڈیا کو مدعو کریں گے۔

    ڈاکٹرفیصل کا کہنا تھا کہ کوئی ویزہ شرائط نہیں، کرتاپورراہداری ویزافری ہے ، کچھ تفصیلات سےابھی آگاہ نہیں کرسکتا۔