Tag: کرتارپور

  • وزیر اعظم عمران خان کی بھارت میں دھوم مچ گئی

    وزیر اعظم عمران خان کی بھارت میں دھوم مچ گئی

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی جانب سے سکھوں کو کرتاپور راہداری کا تحفہ دینے پر بھارت میں عمران خان کی دھوم مچ گئی، امرتسر میں وزیر اعظم عمران خان کی تصاویر والے بل بورڈز آویزاں کردیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق جوں جوں کرتارپور راہداری کے افتتاح کی تاریخ قریب آتی جارہی ہے سکھوں کا جوش و جزبہ بڑھتا جارہا ہے، اپنے مقدس مذہبی مقام تک رسائی ملنے پر بھارت سمیت دنیا بھر کے سکھ وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کررہے ہیں۔

    بھارتی ریاست امرتسر میں کرتار پور رداہدری کا تحفہ ملنے پر وزیراعظم عمران خان کی خوب دھوم ہے اور شہر بھر میں عمران خان کی تصاویر والے بڑے بڑے بل بورڈز لگا دیے گئے ہیں۔ نوجوت سنگھ سِدّھو کی تصویر بھی بورڈز پر موجود ہے۔

    سکھ رہنما ہڑپال سنگھ ورکا کا کہنا ہے کہ کوریڈور کھلوانے کےاصلی ہیرو عمران خان اور سدھو ہیں، جس پر وہ مبارکباد کے مستحق ہیں اور ہم ان کا بھرپور شکریہ ادا کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ کرتارپورراہداری منصوبے کی تکمیل مکمل ہوگئی ہے، کرتارپور زیروپوائنٹ پر گیٹ کی تنصیب اور تزئین وآرائش بھی کردی گئی اور وزیراعظم 9 نومبر کو کرتارپور راہداری کا افتتاح کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ خواتین اور مردوں کے لیے علیحدہ سروربنائے گئے ہیں، بھارت سے آئے سکھ یاتری گوردوارہ میں الگ گیٹ سے داخل ہوں گے، بیرون واندرون ملک سے آنیوالے یاتری علیحدہ گیٹ سے داخل ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق بارڈر ٹرمینل پر تمام کاؤنٹرز بھی مکمل کرلیے گئے، سکھ یاتریوں کے لنگر کے لیے 40ایکڑ زمین پر سبزیاں اگائی جائیں گی، بڑے لنگر کھانے میں ایک وقت میں ڈھائی ہزار یاتری کھانا کھاسکیں گے۔

  • وزیراعظم کا کرتارپور آنے والے سکھ یاتریوں کے لیے بڑا اعلان

    وزیراعظم کا کرتارپور آنے والے سکھ یاتریوں کے لیے بڑا اعلان

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کرتارپور آنے والے یاتریوں کو پاسپورٹ کی ضرورت نہیں ہوگی، سکھ یاتریوں کو کرتارپور آمد کے لیے صرف شناختی کارڈ درکار ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ہندوستان سے آنے والے سکھ یاتریوں کے لیے 2 شرائط میں چھوٹ کا اعلان کردیا۔ کرتارپور آنے والے یاتریوں کو پاسپورٹ کی ضرورت نہیں ہوگی، سکھ یاتریوں کو کرتارپور آمد کے لیے صرف شناختی کارڈ درکار ہوگا۔

    وزیراعظم پاکستان نے سکھ یاتریوں کے لیے 10 روز قبل رجسٹریشن کی شرط بھی ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ گرو جی کی 550 ویں سالگرہ کے موقع پر کوئی فیس نہیں لی جائے گی۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل حکومت پاکستان نے سکھوں کے مذہبی پیشوا بابا گرونانگ کا 550 واں جنم دن کے موقع پر 50 روپے مالیت کا یادگاری سکہ جاری کیا تھا۔

    سکے کے ایک رُخ پر اسلامی جمہوریہ پاکستان اور قومی نشان ہے جبکہ دوسرے رُخ پر سکھوں کی عبادت گاہ کی تصویر کندہ ہے۔ 50 روپے مالیت کے یادگاری سکے پر گرونانک دیو جی 1469-2019 کے الفاظ کندہ ہیں۔

    واضح رہے کہ حکومت پاکستان بابا گرونانک کے 550ویں یوم پیدائش کے موقع پر نومبر میں کرتارپور راہداری کھولنے کے لیے پُرعزم ہے جس کا باضابطہ افتتاح 9 نومبر کو وزیراعظم عمران خان کریں گے۔

  • پاکستان اور بھارت نے راہداری معاہدے پر دستخط کردیے

    پاکستان اور بھارت نے راہداری معاہدے پر دستخط کردیے

    اسلام آباد: پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپورراہداری کھولنے کے معاہدے پر دستخط ہوں گے، کرتارپور راہداری کھلنے کے بعد بھارتی یاتری بغیر ویزا دربارصاحب کرتارپور آسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی طرف سے ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل نے دستخط کیے، بھارت کی طرف سے امور خارجہ کے جوائنٹ سیکریٹری ایس سی ایل داس نے دستخط کیے، کرتارپور راہداری معاہدہ وزیراعظم کے سکھ برادری سے وعدے کے تحت کیا گیا۔

    پاکستان کی طرف سے دفترخارجہ کے ڈی جی جنوبی ایشیا ڈاکٹر فیصل فوکل پرسن تھے جبکہ بھارت کی جانب سے فوکل پرسن وہاں کے جوائنٹ سیکرٹری داخلہ تھے، معاہدے کے تحت روز5 ہزار  سکھ یاتری بغیرویزا کرتار پور آسکیں گے، سرکاری تعطیلات اور کسی ہنگامی صورت حال میں سہولت میسر نہیں ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق کرتارپور راہداری کھلنے کے بعد بھارتی یاتری بغیر ویزا دربارصاحب کرتارپور آسکیں گے، بھارتی یاتریوں کو پاسپورٹ، آدھار کارڈ یا پین کارڈ بطور شناخت دکھانا ہوگا۔

    پاکستان امیگریشن حکام ہر بھارتی یاتری کو ایک بار کوڈوالا کارڈ جاری کریں گے، بھارتی یاتریوں کی آمد صبح 8سے دن 12بجے تک ہوگی اور غروب آفتاب تک سب یاتریوں کو واپس جانا ہوگا۔

    پاکستان کرتارپورکوریڈورکے تمام انتظامات مکمل کرچکا ہے، ڈاکٹر فیصل

    خیال رہے کہ گذشتہ روز ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ پاکستان کرتارپور کوریڈور کے تمام انتظامات مکمل کرچکا ہے، کوشش ہے کرتارپور راہداری معاہدے پر کل دستخط ہوجائیں، سفارتکاروں کے دورہ ایل اوسی سے صورتحال دنیا کے سامنے آگئی ہے۔

    کرتارپور راہداری کے حوالے سے ترجمان دفترخارجہ نے کہا ہر سکھ یاتری 20ڈالرفیس کے طور پر ادا کرے گا، کوشش ہے کرتارپورراہداری کھولنے کے معاہدے پر آج دستخط ہوجائیں، کرتار پور کاریڈور سے متعلق انتظامات مکمل ہیں، دستخط کے ساتھ ہی معاہدہ بھی سب کے سامنے لایا جائے گا۔

  • سابق بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ 9 نومبر کو کرتارپور جائیں گے

    سابق بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ 9 نومبر کو کرتارپور جائیں گے

    نئی دہلی : بھارت کےسابق وزیراعظم من موہن سنگھ بھارتی پنجاب کے وزیراعلی کی دعوت پر نو نومبر کو کرتارپور جائیں گے ، من موہن سنگھ کا دورہ بھارتی حکومت کی منظوری سے مشروط ہے، پاکستان نے کرتارپور راہداری کا افتتاح 9 نومبر کو کرنے کا فیصلہ کیاہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارت کے سابق وزیراعظم من موہن سنگھ کرتارپور جائیں گے اور 9 نومبر کو کرتارپور گوردوارہ کا دورہ کریں گے، من موہن سنگھ بھارتی پنجاب کے وزیراعلی کی دعوت پرکرتارپور کا دورہ کرنے والے وفد میں شامل ہوں گے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق من موہن سنگھ کا دورہ بھارتی حکومت کی منظوری سے مشروط ہے۔

    یاد رہے پاکستان نے کرتارپورراہداری کی تقریب میں سابق بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ کو دعوت دینے کا فیصلہ کیا تھا اور کہا تھا کہ من موہن سنگھ کو باضابطہ طور پر دعوت نامہ بھیجا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : کرتارپور راہداری کی تقریب، پاکستان کا من موہن سنگھ کو دعوت دینے کا فیصلہ

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ من موہن سنگھ کی کرتارپور کے حوالے سے مذہبی عقیدت بھی ہے، کرتارپورراہداری باباگرونانک کے550ویں جنم دن پر کھولی جائے گی اور سکھ یاتریوں کا بھرپور استقبال کیا جائے گا

    خیال رہے کرتارپور راہداری کا افتتاح 9 نومبر کو ہوگا، افتتاح کے بعد یہ پاکستان کا سب سے بڑا گردوارہ بن جائے گا، 9نومبر سے بھارت سے یاتری آنا شروع ہو جائیں گے ، 5 ہزار یاتریوں کے داخلے اور اخراج کے لیے 76 امیگریشن کاؤنٹرز ہوں گے جبکہ دس ہزار یاتریوں کی آمدورفت کے لئے کل 152 کاؤنٹر بنائے جائیں گے۔

    بھارت سے یاتریوں کا کرتارپورراہداری بغیر ویزہ مفت داخلہ ہو گا جبکہ امیگریشن ٹرمینل پرآمد کیساتھ مخصوص شناختی کارڈ کا اجراہو گا، یاتری بذریعہ بس گوردوارہ تک پہنچ کرآزادانہ مذہبی رسومات اداکر سکیں گے۔

  • کرتارپور دربار میں بابا گرونانک کی 480 ویں برسی کی رسومات کا اختتام

    کرتارپور دربار میں بابا گرونانک کی 480 ویں برسی کی رسومات کا اختتام

    شکر گڑھ: کرتارپور دربار میں بابا گرونانک کی 480 ویں برسی کی رسومات کا اختتام ہو گیا ہے، رسومات میں بیرون ملک سے آئے 184 سکھ یاتری شریک ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھ مذہب کے بانی بابا گرونانک کی 480 ویں برسی کی رسومات کے سلسلے میں بیرون ملک سے ایک سو چوارسی یاتری آئے، کینیڈا، برطانیہ اور بھارت سے آئے سکھ یاتریوں نے کرتارپور منصوبے کو سراہا۔

    سکھ یاتریوں کا کہنا تھا کہ تقسیم ہند والی جدائی کو راہ داری منصوبے نے ختم کر دیا ہے، 550 ویں جنم دن پر دنیا بھر کے سکھ کرتار پور بارڈر کھلنے کے لیے تاب ہیں۔

    یاترا پر آئے سکھ رہنما رانا رنجیت سنگھ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرتارپور راہ داری کھولنے پر ہم پاکستان کے مشکور ہیں، پاکستان نے دہشت گردی سمیت مذہبی انتہا پسندی کو شکست دی، کرتارپور بین المذاہب ہم آہنگی کا منصوبہ ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کرتارپور راہداری کا افتتاح 9 نومبر کو کرنے کا فیصلہ

    دریں اثنا، تقریب کے اختتام پر مہمانوں میں پان اور تحایف تقسیم کیے گئے۔

    واضح رہے کہ پاکستان بابا گرونانک کے جنم دن کے موقع پر کرتارپور راہ داری کھولنے جا رہا ہے، یہ پڑوسی ملک بھارت کے ساتھ اعتماد سازی کے لیے اٹھایا گیا اہم قدم ہے۔

    پاکستان نے راہ داری کا افتتاح 9 نومبر کو کرنے کا فیصلہ کیا ہے، منصوبے کا 69 فی صد کام مکمل کیا جا چکا ہے، منصوبہ مکمل ہونے پر یہ پاکستان کا سب سے بڑا گوردوارہ بن جائے گا۔

  • کرتارپور راہداری پر پاک بھارت اعلیٰ سطح مذاکرات بدھ کو ہوں گے

    کرتارپور راہداری پر پاک بھارت اعلیٰ سطح مذاکرات بدھ کو ہوں گے

    اسلام آباد: کرتارپور راہداری پر پاک بھارت اعلیٰ سطح مذاکرات بدھ کو ہوں گے، ذرایع کا کہنا ہے کہ بھارت نے پاکستان کی پیش کش کا جواب دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی اور بھارتی حکام کے مابین کرتارپور راہ داری سے متعلق مذاکرات کا نیا دور بدھ کو ہوگا، جس کے لیے پاکستان کی جانب سے پیش کش کی گئی تھی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ مذاکرات واہگہ اٹاری بارڈر پر بھارت کی سرحد میں ہوں گے، مذاکرات میں کرتارپور راہ داری کا حتمی مسودہ طے کیا جائے گا، راہ داری کے مسودے پر 80 فی صد سے زاید اتفاق پہلے ہی کیا جا چکا ہے۔

    پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپور راہ داری کے سلسلے میں اعلیٰ سطح مذاکرات کا یہ تیسرا دور ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کرتارپور راہداری کا افتتاح 11 نومبر کو پر وقار تقریب میں کیا جائے گا، ذرائع

    پاکستانی وفد کی قیادت ڈی جی ساؤتھ ایشیا سارک ڈاکٹر محمد فیصل کریں گے، مذاکرات پاکستانی وقت کے مطابق صبح 10 بجے شروع ہوں گے۔

    واضح رہے کہ پاکستان نے راہداری منصوبے کے حوالے سے اپنی طرف کا 98 فی صد کام مکمل کر لیا ہے۔

    خیال رہے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر پاکستان نے امن پسندی اور بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کرتار پور راہ داری پر جاری کام آخری مراحل میں داخل ہو گیا ہے۔

  • کرتارپور راہداری مذاکرات: پاکستان نے بھارتی میڈیا کو دعوت دے دی

    کرتارپور راہداری مذاکرات: پاکستان نے بھارتی میڈیا کو دعوت دے دی

    اسلام آباد: پاکستان نے بھارت کے ساتھ ہونے والی کرتارپور راہ داری مذاکرات کے لیے بھارتی میڈیا کو دعوت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپور راہ داری مذاکرات کے لیے پاکستان نے بھارتی میڈیا کو دعوت دی ہے، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان 14جولائی کو واہگہ پر مذاکرات کے لیے بھارتی میڈیا کو خوش آمدید کہتا ہے۔

    ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ بھارتی میڈیا کے صحافی پاکستانی ویزے کے لیے اپلائی کر سکتے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے عمران خان کو لکھے گئے خط میں کرتارپور راہ داری جلد مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  نریندر مودی کا وزیر اعظم عمران خان کو خط، کرتارپور پر کام مکمل کرنے کی یقین دہانی

    خط میں نریندر مودی نے کہا تھا کہ کرتارپور راہ داری پر کام ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا۔

    مئی میں کرتارپور راہ داری منصوبے کے تحت سڑک کی تکمیل کے لیے چھ ستونوں پر کام تیز کر دیا گیا تھا، جب کہ دربار بابا گرونانک کے احاطے کی توسیع کے لیے تالاب پر بھی کام آگے بڑھا دیا گیا تھا۔

    تعمیراتی کام کے دوران دربار کرتارپور کا احاطہ 350 فٹ تک کشادہ کیا جا چکا ہے، امیگریشن حکام کے لیےعمارت بھی تیار کی جا رہی ہے، سکھ یاتریوں کے لیے چیک اِن کاؤنٹر اور انتظار گاہ پر بھی کام کیا گیا۔

  • کرتارپور راہداری منصوبے پر کام تکمیل کے آخری مراحل میں داخل

    کرتارپور راہداری منصوبے پر کام تکمیل کے آخری مراحل میں داخل

    نارووال: کرتارپور راہداری منصوبے پر کام تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہو گیا ہے، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سڑک تکمیل کے آخری مراحل میں ہے، 6 ستونوں پر کام باقی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے کرتارپور راہداری منصوبے پر کام تیز کر دیا ہے، سڑک تکمیل کے آخری مرحلے میں داخل ہو گئی ہے، دربار بابا گرونانک کے احاطے کی توسیع کے لیے تالاب پر ابھی کام جاری ہے۔

    تعمیراتی کام کے دوران دربار کرتارپور کا احاطہ 350 فٹ تک کشادہ کر دیا گیا، امیگریشن حکام کے لیےعمارت بھی تیار کی جا رہی ہے، دوسری طرف سکھ یاتریوں کے لیے چیک اِن کاؤنٹر اور انتظار گاہ بھی آخری مراحل میں داخل ہو گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کرتارپور راہداری: بھارت کی ڈیرہ بابا نانک سے عالمی سرحد تک فلائی اوور بنانے کی پیش کش

    یاد رہے گزشتہ ماہ منصوبے پر پاک بھارت تکنیکی ماہرین نے مذاکرات کیے تھے، جس میں راہ داری سے منسلک سڑک کی تعمیر، باڑ لگانے اور نقشوں پر تبادلۂ خیال کیا گیا تھا، بھارت نے ڈیرہ بابا نانک سے عالمی سرحد تک فلائی اوور بنانے کی پیش کش بھی کی۔

    مذاکرات میں بھارتی ماہرین نے سو میٹر لمبا فلائی اوور بنانے کی تجویز دی، بھارتی مؤقف تھا کہ برسات میں اس علاقے میں پانی جمع ہوجانے سے دشواری ہوتی ہے، پاکستانی ماہرین کا کہنا تھا کہ بھارتی پیش کش پر اپنی رپورٹ متعلقہ وزارتوں کو پیش کی جائے گی۔

  • کرتارپور راہداری: پاک بھارت تکنیکی مذاکرات کا اعلامیہ جاری، مذاکرات مثبت قرار

    کرتارپور راہداری: پاک بھارت تکنیکی مذاکرات کا اعلامیہ جاری، مذاکرات مثبت قرار

    اسلام آباد: کرتاپورراہداری پر پاک بھارت تکنیکی مذاکرات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا، مذاکرات مثبت اور تعمیری ماحول میں ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق اعلامیے میں کہا گیا ہے کرتاپورراہداری کے زیروپوائنٹ کا مشترکہ سروے کیا گیا، کرتاپورراہداری سے متعلق تکنیکی معلومات پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

    سڑک کی تعمیر اور اس کے حفاظتی اقدامات پر غور ہوا، اعلامیے میں کہا گیا ہے بعض تکنیکی امور پر اتفاق رائے ہوگیا ہے۔

    اعلامیے کے مطابق حل طلب تکنیکی امور جلد طے کرلیے جائیں گے، مذاکرات کا آئندہ دور دو اپریل کو واہگہ میں ہوگا۔

    کرتار پور راہداری منصوبے پر پاک بھارت ٹیکنیکل ماہرین کی ملاقات زیرو لائن پر ہوئی، جس میں پاکستان اوربھارت نے کرتارپورراہداری پر دونوں جانب باڑ لگانے پر اتفاق کرلیا گیا۔

    خیال رہے کرتارپور رہداری پر آج پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے مذاکرات مثبت رہے، جبکہ مذاکرات کااگلا دور2 اپریل کوواہگہ میں ہوگا۔

    یاد رہے اس سے قبل 14 مارچ کو ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کی قیادت میں ایک وفد اٹاری گیا تھا، جہاں بھارتی حکام سے کرتار پور راہداری منصوبے پر مذاکرات کئے گئے تھے۔

    کرتارپور راہداری کھولنے کا فیصلہ جنوبی ایشیا کی تاریخ میں ایک سنگ میل ہے،ترجمان دفتر خارجہ

    وطن واپسی پر ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا پاک بھارت وفود میں دوسری ملاقات 2 اپریل کو پاکستان میں ہوگی، بہت اچھی میٹنگ ہوئی، ہم آگے بڑھ چکے ہیں، 19 مارچ کو کرتارپور راہداری پر زیرو پوائنٹ پر ایک اور اجلاس ہوگا، 2 اپریل کو اجلاس پاکستان میں ہوگا، جس میں میڈیا کو مدعو کریں گے۔

  • کرتارپور راہداری: پاکستان نے مذاکرات کے لیے 2 تاریخیں دے دیں، بھارت کا مثبت جواب

    کرتارپور راہداری: پاکستان نے مذاکرات کے لیے 2 تاریخیں دے دیں، بھارت کا مثبت جواب

    اسلام آباد: پاکستان نے کرتارپور راہ داری کے سلسلے میں ایک بار پھر کوشش کرتے ہوئے پڑوسی ملک کو مذاکرات کے لیے 2 تاریخیں دے دیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے اس بار مثبت جواب آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترِ خارجہ نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے بھارت کو کرتارپور راہ داری کے لیے 2 تاریخیں دے دی ہیں۔

    [bs-quote quote=”بھارت نے اپنا وفد بھی پاکستان بھیجنے کی حامی بھر لی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”ذرائع”][/bs-quote]

    دفترِ خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ پاکستانی وفد 13 مارچ کو بھارت کا دورہ کر سکتا ہے، جب کہ دو طرفہ بنیاد پر بھارتی وفد 28 مارچ کو پاکستان کا دورہ کرے۔

    ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ ملاقاتوں میں کرتارپور کے ڈرافٹ پر بات چیت کی جائے گی، ہمیں بھارت سے مثبت رویے کی توقع ہے۔

    دوسری جانب ذرائع نے کہا ہے کہ پاکستان کی کرتارپور راہ دراری کے لیے تاریخوں کی تجویز پر بھارت نے مثبت جواب دیا ہے۔

    سفارتی ذرائع نے بتایا کہ بھارت نے جواب میں پاکستان کی پیش کش پر خوش آمدید کہا، پاکستانی وفد 13 مارچ کو بھارت کا دورہ کرے گا، بھارت نے حامی بھر لی۔

    یہ بھی پڑھیں:  کرتارپور راہداری: پاکستانی پیش کش پر بھارت کی ایک بار پھرہٹ دھرمی

    ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ بھارت نے اپنا وفد بھی پاکستان بھیجنے کی حامی بھر لی ہے، تاہم بھارت کی جانب سے راہ داری پر ٹیکنیکل میٹنگ کی تجویز دی گئی ہے، بھارت نے انجینئرز کی ملاقات کی تجویز ٹیکنیکل میٹنگ کے تحت دی۔