Tag: کرتار پور

  • کرتار پور میں ٹی ڈی سی پی ریزارٹ بنانے کا فیصلہ

    کرتار پور میں ٹی ڈی سی پی ریزارٹ بنانے کا فیصلہ

    لاہور: پنجاب حکومت نے کرتار پور میں ٹی ڈی سی پی ریزارٹ بنانے کا فیصلہ کرلیا ،محسن نقوی نے کہا کہ سکھ زائرین کو پنجاب میں بہترین سہولتیں مہیا کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی کی زیرصدارت اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں صوبائی وزیر سیاحت عامر میر، سیکرٹری پی اینڈ ڈی، ایم ڈی ٹی ڈی سی پی، جی ایم آپریشنز ٹی ڈی سی پی اور دیگر متعلقہ حکام شریک ہوئے جبکہ ڈی سی نارووال نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔

    اجلاس میں کرتار پور راہداری سے منسلک پچاس کمروں کے ہوٹل پراجیکٹ کی منظوری دی گئی اور کرتار پور میں ٹی ڈی سی پی ریزارٹ بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس میں سیکرٹری ٹور ازم پنجاب راجہ جہانگیر انور نے محسن نقوی کو کرتار پور درشن ریزارٹ پر بریفنگ دی۔

    محسن نقوی نے کہا سکھ زائرین کو پنجاب میں بہترین سہولتیں مہیا کریں گے، محض مذہبی سیاحت نہیں بلکہ سکھ بھائیوں کو دل سے دعوت دیتے ہیں۔

  • بغیر پاسپورٹ  بھارتی زائرین کو کرتار پور آنے کی اجازت کی ایک تجویز زیر غور

    بغیر پاسپورٹ بھارتی زائرین کو کرتار پور آنے کی اجازت کی ایک تجویز زیر غور

    اسلام آباد : وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ بغیر پاسپورٹ زائرین کو کرتارپور آنےکی اجازت کی ایک تجویز زیر غور ہے، اس تجویز پر وزارت خارجہ سے مفصل رائے لی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں کرتارپور آنے والے بھارتی زائرین سے متعلق تحریری جواب کرایا ، جس میں بتایا گیا بھارتی زائرین کو بغیر پاسپورٹ کرتارپور آنے کی اجازت نہیں ، بغیر پاسپورٹ زائرین کو آنے کی اجازت کی ایک تجویز زیر غور ہے، اس تجویز پر وزارت خارجہ سے مفصل رائے لی جائے گی۔

    وزارت داخلہ نے بتایا بھارتی زائرین پاسپورٹ دکھاکرصبح سے شام تک راہداری کادورہ کرسکتےہیں، سیکورٹی نظام کے تحت زائرین کےآنےجانےکی نقل و حرکت کی نگرانی ہوتی ہے۔

    تحریری جواب میں مزید کہا گیا بھارتی زائرین کو پاکستان کی طرف نہ جانےکویقینی بنایاجاتاہے، کیمروں کی نگرانی کے ذریعے راہداری کی سرگرمیوں کی نگرانی ہوتی ہے۔

    خیال رہے گذشتہ سال9 نومبر کو وزیر اعظم عمران خان نے کرتارپور راہداری کا افتتاح کیا تھا ، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ راہداری کھولنے کی مجھے بہت خوشی ہوئی، اندازہ نہیں تھا کرتارپورکی سکھ کمیونٹی میں کیا اہمیت تھی، کرتارپور سے متعلق ایک سال پہلے پتہ چلا اس کی کیا اہمیت ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ، اقوام متحدہ اورعالمی میڈیا کی جانب سے کرتارپور راہداری کھولنے کا خیرمقدم کیا گیا تھا۔

  • ہماری کرنسی کی صورتحال ایسی نہیں ہے ہم حج سستا کرسکیں، پیر نورالحق قادری

    ہماری کرنسی کی صورتحال ایسی نہیں ہے ہم حج سستا کرسکیں، پیر نورالحق قادری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری کا کہنا ہے کہ ہماری کرنسی کی صورت حال ایسی نہیں ہے ہم حج سستا کر سکیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر پیر نورالحق قادری نے کہا کہ میں نے وزیر اعظم عمران خان کے کہنے پر یہ وزارت قبول کی، حجاج کی خدمت بہت بڑی سعادت ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ ہماری کرنسی کی صورت حال ایسی نہیں ہے ہم حج سستا کر سکیں، پیکج میں اضافے کی وجہ سعودی عرب میں مزید ٹیکس لگنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حج پالیسی جلد تیار کر کے اعلان کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    پیر نورالحق قادری نے کہا کہ حجاج کی خدمت بہت بڑی سعادت ہے، تنقید ہوتی ہے کرتارپور راہداری کھول دی ،حج مہنگا کر دیا، کرتار پور اور حج کا موازنہ کیسے کیا جاسکتا ہے؟

    وفاقی وزیر مذہبی امور نے مزید کہا کہ تنقید کرنے والے حقائق کو نہیں دیکھتے، کرتار پور لوگ تانگے پر آ جاسکتے ہیں، حج پر ایسی سہولت نہیں ہے۔

    علی زیدی کا حج اور عمرے کے لیے بحری جہاز چلانے کا عندیہ

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کا کہنا تھا کہ مسافر بحری جہاز چلانا چاہتے ہیں، حج اور عمرے کے لیے سمندری سفر سے اخراجات میں کمی آئے گی۔

  • کرتار پور راہداری کا آڈٹ شروع

    کرتار پور راہداری کا آڈٹ شروع

    اسلام آباد: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں آڈٹ حکام نے بتایا کہ کرتار پور راہداری کا آڈٹ بھی شروع کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس سینیٹر شیری رحمٰن کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں وزارت مذہبی امور کے آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔

    آڈٹ حکام کے مطابق منیٰ اور عرفات میں حج انتظامات پر غیر مجاز ادائیگی کی گئی جس پر کمیٹی کی جانب سے کہا گیا کہ وزارت معاملے کی تحقیقات کر کے 30 دن میں رپورٹ پیش کرے۔

    آڈٹ حکام کا کہنا تھا کہ کرتار پور راہداری کا آڈٹ بھی شروع کر دیا گیا ہے۔ سینیٹر مشاہد حسین نے کہا کہ کرتار پور کوریڈور بہت اہم پروجیکٹ ہے۔ بھارت کو اس پروجیکٹ پر سب سے زیادہ تکلیف ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ ریلوے کے بعد حکومتی سیکٹر میں سب سے زیادہ زمین ای ٹی پی کے پاس ہے۔

    شیری رحمٰن نے کہا کہ ای ٹی پی کو سرمایہ کاری کی اجازت نہیں ہے۔ یہ وائٹ کالر کرائم ہے اس کی تحقیقات کریں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے لیے نفرت بڑھ چکی ہے، وزیرخارجہ

    مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے لیے نفرت بڑھ چکی ہے، وزیرخارجہ

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے لیے نفرت بڑھ چکی ہے، یہ نفرت بھارتی رکاوٹوں سے نہیں تھمے گی اور نہیں رکے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کا باشعور طبقہ امن کے پیغام کا حامی ہے، پاکستان اور بھارت کا رویہ دنیا کے سامنے ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارت مخالف تحریک زور پکڑ چکی ہے۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان نے کوئی موقع نہیں دیا اور کرتارپورمعاہدہ مکمل کیا، پاکستان نے یاتریوں کے لیے ایک سال کی ویزہ کی شرط ختم کی ہے، عمران خان نے پاکستان کی طرف سے خیرسگالی کا پیغام دیا ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر اور بھارتی پنجاب کی سرحدیں پاکستان سے ملتی ہیں، مشرقی پنجاب میں پاکستان کے لیے خیرسگالی پیدا ہوچکی ہے، پاکستان کو سراہا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے لیے نفرت بڑھ چکی ہے، یہ نفرت بھارتی رکاوٹوں سے نہیں تھمے گی اور نہیں رکے گی۔

    واضح رہے کہ حکومت پاکستان بابا گرونانک کے 550ویں یوم پیدائش کے موقع پر کرتارپور راہداری کھولنے کے لیے پُرعزم ہے، کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب 9 نومبر کو ہوگی ، جس میں وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ شرکت کریں گے، افتتاح کے بعد یہ پاکستان کا سب سے بڑا گردوارہ بن جائے گا۔

  • کرتارپور راہداری: پاکستان نومبر میں افتتاحی تقریب کے لیے تیار ہے، دفتر خارجہ

    کرتارپور راہداری: پاکستان نومبر میں افتتاحی تقریب کے لیے تیار ہے، دفتر خارجہ

    اسلام آباد: کرتار پور راہداری پر پاک بھارت اعلیٰ سطح کے مذاکرات کا تیسرا دور اختتام پذیر ہوگیا، ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ کرتار پور راہداری سے متعلق تکنیکی مذاکرات مکمل ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کرتار پور راہداری پر پاک بھارت اعلیٰ سطح کے مذاکرات کا تیسرا دور اختتام پذیر ہوگیا جس کے بعد پاکستانی وفد اٹاری سے واپس واہگہ پہنچ گیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ کرتار پور راہداری سے متعلق تکنیکی مذاکرات مکمل ہوچکے ہیں، بھارتی حکام کو آئندہ مذاکرات کے لیے پاکستان مدعو کیا گیا ہے۔ بھارتی حکام کی جانب سے ڈوزیئر دیا گیا تھاجس کا جواب دیا گیا ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ ڈوزیئر کی تفصیل ابھی نہیں بتا سکتا، 5 ہزار سکھ یاتری پاکستان آسکتے ہیں۔ پاکستان مزید یاتریوں کے لیے بھی تیار ہے۔ نومبر میں تقریب سے متعلق ہم تیار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کرتار پور راہداری سے متعلق پاکستان کے تمام انتظامات مکمل ہیں، بھارت کی جانب سے تھوڑی لچک دکھانا ہوگی۔ سکھ یاتری بذریعہ سڑک آئیں گے، برج تیار ہوچکا ہے۔ کرتار پور راہداری پر مذاکرات پر امن ماحول میں ہوئے۔

    گزشتہ روز کرتار پور راہداری سے متعلق بھارتی مطالبات کی مکمل فہرست سامنے آئی تھی، سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے ایک دن میں 5 ہزار سکھ یاتریوں کی آمد اور ویزہ فری انٹری کا مطالبہ تسلیم کیا ہے۔

    بھارت نے خصوصی مواقع پر 10 ہزار یاتریوں اور بھارت کے دیگر عقائد کے لوگوں کو بھی کرتار پور آنے کی اجازت دینے کا بھی مطالبہ کیا تھا، پاکستان نے یاتریوں کو گروپس یا انفرادی طور پر پیدل کرتار پور آنے کی اجازت دینے کا مطالبہ بھی تسلیم کرلیا۔

    بھارت کی جانب سے سکھ یاتریوں کو کرتار پور میں لنگر، پرساد کی تیاری اور تقسیم کی اجازت دینے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ جنوری 2019 میں پاکستان کی جانب سے بھارت سے شیئر کیے گئے معاہدے کے مسودے کے مطابق کرتار پور میں نارووال سے 7 گنا بڑا شہر آباد کیا جارہا ہے۔ نارووال شہر 130 ایکڑ سے 150 ایکڑ اراضی پر محیط ہے۔

    پاکستان گوردوارہ صاحب سے سرحد تک اپنی حدود میں کرتار پور کوریڈور فیز ون میں ساڑھے 4 کلو میٹر سڑک تعمیر کررہا ہے، اسی طرح بھارت بھی اپنی حدود میں سرحد تک راہداری بنائے گا۔

    پاکستان نے راہداری کھولنے کے لیے 95 فیصد سے زائد کام مکمل کر لیا ہے، کرتار پور راہداری کا افتتاح 11 نومبرکو پروقارتقریب میں کیا جائے گا، مذکورہ تقریب سکھ برادری کے بانی بابا گرو نانک کی سالگرہ سے متعلق ہوگی۔

  • وزیر اعظم کی کرتار پور راہداری منصوبے پر کام تیز کرنے کی ہدایت

    وزیر اعظم کی کرتار پور راہداری منصوبے پر کام تیز کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کرتار پور راہداری منصوبے پر کام تیز کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ منصوبے میں حائل رکاوٹیں جلد سے جلد دور کی جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے کرتار پور راہداری منصوبے پر کام تیز کرنے کی ہدایت کردی، وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ ستمبر تک منصوبہ مکمل کرنے کے لیے وسائل بروئے کار لائے جائیں۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے ہدایت گورنر پنجاب سے کل ہونے والی ملاقات میں دی۔ ملاقات میں پنجاب حکومت کو حاصل کی گئی زمین کی قیمت کی فوری ادائیگی کی ہدایت کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں گورنر نے وزیر اعظم سے 30 فیصد مقامی افراد کی ادائیگی نہ ہونے کی شکایت کی تھی۔

    وزیر اعظم نے پنجاب حکومت کو ہدایت کی کہ منصوبے میں حائل رکاوٹیں دور کی جائیں۔ انہوں نے گورنر پنجاب کی سربراہی میں مذہبی کمیٹی کی کارکردگی کو بھی سراہا۔

    ملاقات کے دوران وزیر اعظم کو 31 اگست کو گورنر ہاؤس میں ہونے والی سکھ کانفرنس میں شرکت کی دعوت بھی دی گئی۔

    خیال رہے کہ کہ نارووال میں کرتار پور راہداری منصوبہ پر کام تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے، نومبر میں بابا گرو نانک کے 550 ویں جنم دن تک تزئین و آرائش کا کام مکمل کر لیا جائے گا۔

    پاکستان کی جانب سے گوردوارہ سے بھارتی سرحد تک روڈ کی تعمیر 90 فیصد تک مکمل کرلی گئی ہے اور دریائے راوی پر بننے والا پل مکمل کر لیا ہے۔ کرتار پور گردوارہ دربار صاحب تک جانے والی سڑکوں پر کنکریٹ ڈال کر رولر چلایا جا رہا ہے، سڑک پر کنکریٹ ڈالنا بھی آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے۔

    گوردوارہ صاحب کمپلیکس پر بلڈنگ کا تعمیراتی کام بھی 60 فیصد تک مکمل ہے جبکہ رواں سال نومبر میں کرتار پور راہداری منصوبے پر کام تقریبات تک مکمل کر لیا جائے گا۔

  • کرتارپور راہداری منصوبے پر پاکستان نے 50 فیصد سے زیادہ کام مکمل کرلیا: دفتر خارجہ

    کرتارپور راہداری منصوبے پر پاکستان نے 50 فیصد سے زیادہ کام مکمل کرلیا: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ کرتار پور راہداری منصوبے پر پاکستان نے 50 فیصد سے زیادہ کام مکمل کرلیا ہے، بھارت کے ساتھ کچھ معاملات پر تاحال اتفاق رائے نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ کرتار پور راہداری منصوبے پر پاکستان نے 50 فیصد سے زیادہ کام مکمل کر لیا ہے، بھارت کے ساتھ کچھ معاملات پر تاحال اتفاق رائے نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹیکنیکل مذاکرات میں دریا پر پل کی تعمیر سمیت دیگر تکنیکی پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا۔ کرتار پور راہداری کے لیے ٹرمنلز اور سڑکوں کی تعمیر پر خاطر خواہ کام ہوچکا ہے، بتایا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے بھی انفراسٹرکچر تعمیر کا کام جاری ہے۔

    ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ کچھ معاملات پر تاحال اتفاق رائے نہیں ہے۔ بھارت 5 ہزار سکھ یاتریوں کی روزانہ کی بنیاد پر آمد چاہتا ہے۔ پاکستان کے لیے ایک روز میں اتنے زیادہ یاتریوں کے لیے انتظامات کرنا مشکل ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت سکھ یاتریوں کی پیدل گردوارہ دربار صاحب آمد کا خواہش مند ہے، پاکستان گاڑیوں کے ذریعے گردوارہ دربار صاحب پہنچانے کا خواہش مند ہے۔

    خیال رہے کہ پاکستان نے کرتار پور راہداری کی تعمیر سے متعلق مذاکرات کے لیے بھارت کی تجویز منظور کرلی ہے، پاک بھارت تکنیکی ماہرین کا اجلاس 16 اپریل کو ہوگا۔

    دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان چاہتا ہے کہ بابا گرو نانک کے 550 ویں یوم پیدائش سے قبل کرتار پور راہداری کی تعمیر مکمل ہو جائے، پاکستان نے تعمیری رابطوں کے جذبہ کے تحت بھارتی تجویز پر اتفاق کیا ہے۔

  • کرتار پور راہداری مذاکرات: پاکستانی وفد شرکت کرے گا، بھارت نے مقام تبدیل کردیا

    کرتار پور راہداری مذاکرات: پاکستانی وفد شرکت کرے گا، بھارت نے مقام تبدیل کردیا

    اسلام آباد: دفتر خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ کرتار پور راہداری پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات 14 مارچ کو اٹاری کے مقام پر ہوں گے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ کرتارپورراہداری سے متعلق بات چیت کی تاریخ نہیں بلکہ مقام تبدیل کیا گیا، پہلے دونوں ممالک کے حکام کو نئی دہلی میں ملاقات کرنا تھی جس پر بھارت نے رضامندی ظاہر نہیں کی تو مقام کو تبدیل کیا گیا۔

    اطلاعات کے مطابق پاکستان وفد کی قیادت دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل کریں گے، پاکستانی وفد 14 مارچ کو بات چیت کے بعد وطن واپس لوٹے گا۔

    ذرائع کے مطابق پاک بھارت مذاکرات میں کرتارپور راہداری کھولنےپربات چیت ہوگی، بھارت کے سرحدی علاقے اٹاری میں ہونے والے مذاکرات صبح نوسے شام پانچ بجے تک جاری رہیں گے۔ بعد ازاں پاکستانی وفد واہگہ بارڈر پر مذاکراتی پیشرفت سےآگاہ کرےگا۔

    مزید پڑھیں: کرتارپور راہداری: پاکستانی وفد بات چیت کے لیے 14 مارچ کو نئی دہلی جائے گا

    قبل ازیں دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے 6 مارچ کو اعلامیہ جاری کیا گیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے مابین کرتار پور راہداری پر  وفود کے تبادلے پر اتفاق ہوا جس کے تحت مذاکرات کا پہلا سیشن 14 مارچ کو ہوگا۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دوسرے مرحلے میں بھارت کا وفد 28 مارچ کو واہگہ کے راستے پاکستان پہنچے گا۔اُن کا کہنا تھا کہ قائم مقام بھارتی ہائی کمشنر اور  دفتر خارجہ کو پاکستان کی جانب سے مذاکرات کی دعوت دی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ 7 فروری کو پاکستان نے کرتارپور راہ داری کے سلسلے میں بھارت کو مذاکرات کی پیش کش کرتے ہوئے 2 تاریخیں دی تھیں جس پر بھارت نے بھی مثبت جواب دیا۔

  • کرتار پوربارڈر: سکھ برادری کی پاکستان کا شکریہ ادا کرنے کے لیے خصوصی تقریب

    کرتار پوربارڈر: سکھ برادری کی پاکستان کا شکریہ ادا کرنے کے لیے خصوصی تقریب

    لندن : کرتار پور بورڈر کھولے جانے کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں سکھ برادری نے اسے پاکستان وزیر اعظم کا تاریخی اقدام قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لندن کے ساؤتھ ہال میں کرتار پور بارڈر کھولے جانے پر سکھ کمیونٹی نے پاکستانی حکومت کا شکریہ ادا کرنے کے لیے خصوصی تقریب کا انعقاد کیا۔

    تقریب میں سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے ممبران پارلیمنٹ اور کونسلرزکی بڑی تعداد شریک ہوئی ۔شرکاء نے کرتارپور راہداری کو وزیراعظم عمران خان کا تاریخی اقدام قرار دیتے ہوئے قرار دیا کہ کرتارپور بارڈ کھولنے کا فیصلہ کرکے پاکستان نے بھارت کیساتھ امن اور محبت کی مثال قائم کردی ہے ۔

    سکھ کمیونیٹی نے حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کرتارپور بارڈر کھل جانے سے دونوں ممالک کے درمیاں فاصلے کم ہوں گے۔ اس موقع پر سکھ کمیونٹی نے پاک فوج کی قیادت کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وزیراعظم عمران خان نے کرتارپور کوریڈورکا سنگ بنیاد رکھ کر تاریخ رقم کردی تھی ، کرتارپورراہداری کے ذریعے بھارتی سکھ بنا ویزے کے کرتارپور صاحب درشن کے لئے آسکیں گے۔

    تقریب میں عمران خان کے ہمراہ آرمی چیف جنرل قمر باجوہ بھی موجود تھے ۔ ان کے ساتھ وفاقی وزراء، وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی، شفقت محمود، گورنر پنجاب چوہدری سرور، شیخ رشید اور غیر ملکی سفیر بھی کرتار پورکوریڈور کے سنگ بنیاد کی افتتاحی تقریب میں شریک ہوئے جبکہ بھارت سے نوجوت سنگھ سدھو اور 2بھارتی وزرا بھی موجود تھے ، تقریب میں سکھ یاتریوں کی بھی بڑی تعداد شریک تھی۔