Tag: کرفیو

  • پشاور میں کرفیو لگانے کا کوئی پلان نہیں،اجمل وزیر

    پشاور میں کرفیو لگانے کا کوئی پلان نہیں،اجمل وزیر

    پشاور: مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا اجمل وزیر کا کہنا ہے کہ پشاور میں کرفیو لگانے کا کوئی پلان نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور میں میڈیا بریفنگ کے دوران مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا اجمل وزیر نے کہا کہ صوبائی دارالحکومت پشاور میں کرفیو لگانے اور فوج بلانے کا پلان نہیں، حالات کنٹرول میں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا سے متعلق آج وزیراعلیٰ کی زیرصدارت ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا، جس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کو کرونا صورت حال پرتفصیلی بریفنگ دی گئی۔

    مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ فیصلےنیشنل کوآرڈینیشن میٹنگ میں وزیراعظم عمران خان کے سامنے رکھے جائیں گے۔انہوں نے میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ خیبر پختونخوا میں 24گھنٹے میں 88 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد صوبے میں کرونا مریضوں کی مجموعی تعداد 1541 ہوگئی۔

    اجمل وزیر نے کہا کہ 24گھنٹے میں 2 اموات ریکارڈ ہوئیں،صوبے میں کرونا وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 85 ہوگئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ خیبرپختونخوا میں ایک دن میں 41 کرونا مریض صحت یاب ہوئے۔

    مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا کا مزید کہنا تھا کہ صوبے میں کرونا کو شکست دینے والے مریضوں کی تعداد 455 ہوگئی۔

    پاکستان میں کرونا سے ایک دن میں 13 ہلاکتیں، اموات کی تعداد 237 تک جاپہنچی

    واضح رہے کہ پاکستان میں میں کرونا وائرس نے مزید 13 جانیں لے لیں، جس کے بعد کرونا سے اموات کی تعداد 237 ہوگئی جبکہ 111 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

  • سعودی عرب: رمضان میں کرفیو سے متعلق بڑا اعلان

    سعودی عرب: رمضان میں کرفیو سے متعلق بڑا اعلان

    ریاض: سعودی حکومت نے رمضان المبارک میں کرفیو کے اوقات میں نرمی کا اعلان کردیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ماہ رمضان کے دوران مملکت میں اشیاخوردونوش کی خریداری کے لیے صبح 9 سے شام 5 بجے تک نرمی ہوگی، البتہ دوسرے محلے اور دوسرے شہر آنے جانے پر پابندی ہوگی۔

    سعودی حکام نے کہا کہ وہ علاقے جو مکمل سیل ہیں وہاں کے شہریوں کو صرف ہنگامی بنیادوں پر گھروں سے نکلنے کی اجازت ہوگی، وہ ضروری اشیاء اور ادویات صبح 9 سے شام 5 تک خرید سکیں گے۔

    ادھر ترجمان وزارت صحت سعودی نے مملکت میں مزید 1,147 نئے کرونا مریضوں کی تصدیق کی جس کے بعد مریضوں کی مجموعی تعداد 11,631 ہوگئی ہے۔ 24 گھنٹے کے دوران وبائی مرض سے مزید 6 افراد کی ہلاکتوں کے بعد مجموعی اموات 109 ہوچکی ہے۔ مختلف شہروں میں 150 مریض صحتیاب بھی ہوئے۔

    سعودی حکومت کا غیر ملکی کارکنان کیلئے اہم اعلان

    واضح رہے کہ عالمگیر وبا کے تناظر میں سعودی عرب میں کرفیو نافذ ہے جبکہ کرونا سے زیادہ متاثرہ علاقوں کو مکمل طور پر سیل کیا جاچکا ہے۔ متعلقہ ادارے مہلک وائرس پر قابو پانے کے لیے ہر ممکن کوششیں کررہے ہیں۔

  • سعودی عرب: جعلی کرفیو پاس بنانے والوں کے ساتھ کیا ہوگا؟

    سعودی عرب: جعلی کرفیو پاس بنانے والوں کے ساتھ کیا ہوگا؟

    ریاض: سعودی حکام کا کہنا ہے کہ کرفیو پاسز میں جعل سازی کرنے اور انہیں استعمال کرنے والوں کو کڑی سزاؤں کا سامنا کرنا ہوگا جس میں ایک سے 5 برس تک قید اور 5 لاکھ ریال تک جرمانے کی سزا دی جائے گی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق پبلک پراسیکیوشن جنرل کے دفتر نے خبردار کیا ہے کہ کرونا وائرس کے حوالے سے نافذ کیے جانے والے کرفیو پاسز میں جعل سازی کرنے اور انہیں استعمال کرنے والوں کو کڑی سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    پبلک پراسیکیوشن جنرل کی جانب سے ٹویٹر پر جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ مملکت میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے کرفیو نافذ کیا گیا ہے تاکہ لوگوں کو اس وبائی مرض سے محفوظ رکھا جا سکے۔ متعلقہ اداروں کی جانب سے کرفیو پاسز جاری کیے جاتے ہیں تاکہ شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو اشیائے ضروریہ کے حصول کو یقینی بنایا جاسکے۔

    بیان کے مطابق کرفیو پاسز کو جعلی طور پر تیار کرنے، ان میں رد و بدل کرنے اور کسی بھی قسم کا اضافہ یا کمی کرنے والے قانونی طور پر مجرم شمار کیے جائیں گے۔

    انتباہی نوٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ جعلی کرفیو پاس کی تیاری اور تقسیم میں کسی بھی نوعیت کا تعاون کرنے اور اسے استعمال کرنے والے بھی قانون شکنی کے مرتکب قرار پائیں گے۔

    کرفیو پاسز میں جعل سازی کی سزا کے حوالے سے ادارہ پراسیکیوشن جنرل کا کہنا تھا کہ کرفیو پاسز میں جعل سازی کرنے پر ایک سے 5 برس تک قید اور 5 لاکھ ریال تک جرمانے کی سزا دی جائے گی، علاوہ ازیں جرم میں استعمال ہونے والی تمام اشیا و رقوم بھی بحق سرکار ضبط کر لی جائیں گی۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل ریاض کرائم برانچ نے 3 رکنی گروہ کو انتہائی ڈرامائی انداز میں گرفتار کیا تھا جو جعلی کرفیو پاس تیار کر کے 3 ہزار ریال فی پاس فروخت کرتے تھے۔

    واضح رہے کہ مملکت کے مختلف شہروں میں وزارت داخلہ نے کرفیو پاسز کے لیے ڈیجٹل طریقہ کار متعارف کروایا ہے جس کی پابندی کرنا ہر ایک پر لازم ہے۔

    پاس کے بغیر کرفیو کے اوقات میں گرفتار ہونے والے کو 10 ہزار ریال جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا، کرفیو میں ہیوی ٹرانسپورٹ، فوڈ ڈلیوری، اشیائے خور و نوش سپلائی کرنے والے اور لاجسٹک کے شعبے سے تعلق رکھنے والوں کو ان کے اداروں کی جانب سے پاسز جاری کروائے جاتے ہیں۔

  • سعودی عرب: کرفیو سے متعلق اہم اعلان

    سعودی عرب: کرفیو سے متعلق اہم اعلان

    ریاض: سعودی عرب میں کرفیو میں مزید چند شعبوں کو استثنیٰ دیا گیا ہے، سعودی عرب کے متعدد شہروں اور کمشنریوں میں 24 گھنٹے کا کرفیو نافذ ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت تجارت نے 24 گھنٹے کرفیو والے شہروں میں مزید 5 شعبوں کو استثنیٰ دیا ہے۔

    وزارت تجارت نے کہا ہے کہ ریستورانوں کو اسمارٹ ایپلی کیشن یا ہوم ڈیلیوری سروس کے ذریعے گھروں میں کھانے پینے کی اشیا پہنچانے کی اجازت ہوگی، اس استثنیٰ میں ٹرک فوڈ ریستوران اور کیٹرنگ شامل نہیں۔

    کرفیو کے دوران لانڈری، پیٹرول اسٹیشنوں سے منسلک گاڑیوں کا مینٹیننس سینٹر، فلاحی انجمنوں کے کارکنان، رضا کار اور کمیونٹی سینٹر بھی مستثنیٰ ہوں گے۔

    وزارت تجارت نے زرعی فارموں اور شہد فارموں کے مالکان، باڑوں کے مالکان، مچھلیوں اور مرغی فارموں کے مالکان کو بھی استثنیٰ دیا ہے، وزارت ماحولیات و پانی و زراعت ان سب کو ہفتے بھر کے لیے ایک مرتبہ کرفیو پاس جاری کرے گی۔

    وزارت تجارت نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ کرفیو کے دوران خوراک، صحت، ٹرانسپورٹ، ای بزنس کے شعبے، قیام کی سہولت فراہم کرنے والے ادارے، توانائی، مواصلات، پانی، انشورنس و مالیاتی امور کے ادارے کھلے رہیں گے۔

    وزارت تجارت نے پلمبر، ایئر کنڈیشن ٹیکنیشن، الیکٹریشن، اصلاح و مرمت کے کارکنان، گیس سیلنڈرز سینٹرز اور گندے پانی کی نکاسی کے ٹینکرز کو بھی استثنیٰ دیا تھا۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سعودی عرب کے متعدد شہروں اور کمشنریوں میں 24 گھنٹے کا کرفیو نافذ ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی کرفیو کو 8 ماہ مکمل، 4 کشمیری شہید

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی کرفیو کو 8 ماہ مکمل، 4 کشمیری شہید

    سری نگر: مقبوضہ وادی پر قابض بھارت کے کرفیو کو 8 ماہ مکمل ہو گئے، بھارتی فوج کے ظلم و جبر کی رات مزید طول پکڑ گئی، ضلع کلگام میں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 4 کشمیری شہید ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج نے مقبوضہ وادی کو 8 ماہ سے چھاؤنی بنا رکھا ہے، ان 8 ماہ کے دوران بھارتی فوج کی بربریت سے 87 کشمیری شہید ہو چکے ہیں، بھارتی فوج کی جارحیت سے 956 کشمیری زخمی ہوئے، مقبوضہ وادی میں ہزاروں کشمیری جیلوں میں قید و بند کی تکالیف سے گزر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ 5 اگست 2019 کو بھارت نے جموں و کشمیر کی خصوصی اور الگ حیثیت کا خاتمہ کرکے اسے بھارت کا غیر قانونی طور پر حصہ بنا لیا تھا۔

    گزشتہ روز ضلع کلگام میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے مزید 4 کشمیری شہید ہو گئے ہیں، کشمیری میڈیا کا کہنا ہے کہ ان کشمیریوں کو حسب معمول نام نہاد آپریشن کے دوران نشانہ بنایا گیا۔ دوسری طرف مقبوضہ کشمیر میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ بھی بڑھ رہا ہے، وائرس سے متاثرین کی تعداد 92 ہو چکی ہے، جب کہ 2 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

    مقبوضہ کشمیر کے ڈھانچے میں تبدیلی کی ایک اور مذموم کوشش

    او آئی سی کے ہیومن رائٹس کمیشن نے بھی مقبوضہ کشمیر میں نیا ڈومیسائل قانون مسترد کر دیا ہے، کمیشن کا کہنا تھا کہ ڈومیسائل کا نیا قانون آبادی کا تناسب بدلنے کی کوشش کی ہے، او آئی سی اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بھارتی آرڈر 2020 مقبوضہ کشمیر کی صورت حال مزید خراب کرے گا، او آئی سی ایسے تمام بھارتی اقدامات کو مسترد کرتا ہے، عالمی برادری موجودہ صورت حال کا نوٹس لے۔ 

    ادھر وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آر ایس ایس متاثرہ بی جے پی نے سیکولر بھارت کو دفن کر دیا ہے، ڈومیسائل پالیسی کا مقصد کشمیری اکثریت کو اقلیت میں بدلنا ہے، فاشسٹ بھارت کے اقدامات خود بھارت کے وجود کے لیے خطرہ ہیں۔ علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ بھارتی مسلمانوں کو دوسرے درجے کا شہری قرار دیا جا رہا ہے، بھارت کشمیریوں پر ظلم کی بجائے غربت اور بیماری سے جنگ لڑے۔

  • سعودی عرب: سخت کرفیو کے سائے میں شادی کی انوکھی تقریب

    سعودی عرب: سخت کرفیو کے سائے میں شادی کی انوکھی تقریب

    ریاض: سعودی عرب میں کروناوائرس کے پیش نظر نافذ العمل سخت کرفیو کے سائے میں دلہا دلہن رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے۔

    عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جوڑے اور ان کے خاندان نے کروناوائرس کے پیش نظر شادی کی تقریب انتہائی سادہ رکھی جس میں دلہا دلہن اور اہل خانہ شریک ہوئے۔

    جوڑے کا نکاح عصر کے وقت ہوا اور بعد از مغرب رختصی ہوئی۔ البتہ خاندان کے افراد نے عزم ظاہر کیا ہے کہ مملکت میں کروناوائرس پرقابو پایا گیا تو بڑے پیمانے پر ولیمے کی تقریب منعقد کی جائے گی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شادی کی تقریب سعودی عرب کے علاقے کمشنری تیما میں ہوئی۔ مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دلہے کا کہنا تھا کہ حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے تقریب میں سادگی اختیار کی گئی۔

    کروناوائرس : سعودی وزیر صحت کا مقامی و غیرملکی شہریوں کیلئے بڑا اعلان

    انہوں نے کہا کہ ایسی شادی ہماری روایتوں کے خلاف ہے لیکن کرفیو کا پاس رکھتے ہوئے ہم نے حکومت کا حکم مانا، تقریب میں صرف 10 افراد شریک ہوئے، مشکل گھڑی میں ہم اپنی حکومت کے ساتھ ہیں۔

    خیال رہے کہ سعودی حکام نے شہریوں و غیر ملکیوں کی آسانی کےلیے آن لائن علاج کی سہولت مہیا کردی ہے۔ وزیر صحت ڈاکٹر توفیق نے بتایا کہ مقامی و غیر ملکی افراد اپیلی کیشن اناۃ کے ذریعے اپنا نسخہ حاصل کرسکتے ہیں۔

  • سندھ میں کرفیو کا کوئی امکان نہیں: ناصر حسین شاہ

    سندھ میں کرفیو کا کوئی امکان نہیں: ناصر حسین شاہ

    کراچی: وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ سندھ میں کرفیو کا کوئی امکان نہیں۔

    ناصر حسین شاہ نے صوبہ سندھ میں کرونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورت حال کے تناظر میں عوام کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ عوام افواہوں پر کان نہ دھریں، صوبے میں کرفیو کا کوئی امکان نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت کا ہر اقدام عوام کے مفاد اور تحفظ کے لیے ہوگا، عوام کسی پروپیگنڈے کا شکار نہ ہوں۔

    لاک ڈاؤن مزید سخت، کراچی میں سناٹے کے ڈیرے

    دو روز قبل وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے ٹویٹر کے ذریعے کہا تھا کہ سندھ حکومت غیر معمولی اقدام اور مشکل فیصلے میں تاخیر نہیں کرے گی، یہ عالم گیر وبا انفرادی نہیں بلکہ اجتماعی نقصان کی حامل ہے، حکومت کو ان حالات میں عوام کا تعاون درکار ہوتا ہے، عوام کی بھلائی کے لیے کرفیو کی تجویز پر غور کیا جا سکتا ہے۔

    انھوں نے ٹویٹ میں لکھا تھا کہ کرونا وائرس سے پیدا صورت حال پر عوام سے ہاتھ جوڑ کر اپیل کرتا ہوں، حکومت سندھ کے احکامات، ہیلتھ ایڈوائزری پر سختی سے عمل کریں، عوام نے عمل نہ کیا تو مجبوراً سخت اور مشکل اقدام لینا پڑے گا۔

    خیال رہے کہ کراچی میں کرونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن مزید سخت کر دیا گیا ہے، شہر میں گزشتہ رات 8 بجے کے بعد تمام دکانیں بند کرا دی گئیں، پرچون، دودھ اور دیگر دکانیں، سی این جی اسٹیشنز اور پیٹرول پمپس بھی بند رہے۔ تاہم شہر کے میڈیکل اسٹورز اور ٹیسٹنگ لیبارٹریز کھلی رہیں۔

  • کورونا وائرس ،سعودی عرب میں کرفیو سے متعلق نیا شاہی فرمان جاری

    کورونا وائرس ،سعودی عرب میں کرفیو سے متعلق نیا شاہی فرمان جاری

    ریاض : سعودی عرب نے کورونا وائرس سے بچاؤ کرفیو کے اوقات میں اضافہ کردیا اور  اوقات دوپہر3بجے سے صبح 6بجے تک کر دیئے گئے ہیں، اقدامات کا نفاذ کل سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے مزید احتیاطی تدابیر اختیار کرلیں، مکہ مکرمہ،مدینہ منورہ سمیت ریاض میں کرفیو کے اوقات میں اضافہ کردیا گیا ہے۔

    خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے شاہی فرمان جاری کرتے ہوئے نئے اقدامات کی منظوری دے دی ہے، شاہی فرمان میں کہا ہے کہ ’مذکورہ تینوں شہروں ( ریاض، مکہ اور مدینہ ) میں کرفیو کے اوقات دوپہر3بجے سے صبح 6بجے تک کردیئے گئے ہیں ، یہ اقدامات کل سے نافذ کیے جائیں گے۔

    مزید پڑھیں : سعودی عرب: کرفیو کے دوران ایک سے دوسرے شہر جانے پر بھی پابندی

    دوسری جانب سعودی عرب کے13علاقوں کےرہائشیوں کو دوسرے علاقوں کادورہ کرنے پر بھی پابندی لگادی گئی ہے، سعودی وزارت داخلہ کے ترجمان لیفٹننٹ کرنل طلال الشہلوب کا کہنا تھا کہ کرفیو میں ایک شہر سے دوسرے شہر آنا جانا بھی منع ہے۔

    ان کے مطابق بعض افراد یہ سمجھ رہے ہیں کہ کرفیو کا دائرہ شہروں، قصبوں اور آبادیوں تک محدود ہے جبکہ ایک شہر سے دوسرے شہر آنے جانے پر کوئی پابندی نہیں، یہ سمجھنا غلط ہے۔

    وزارت داخلہ کے ترجمان نے وارننگ دی تھی کہ اگر کوئی شخص ایک شہر سے دوسرے شہر کرفیو کے دوران سفر کرتا ہوا پایا گیا تو اس پر خلاف ورزی کا جرمانہ لگایا جائے گا۔

    خیال رہےخادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کورونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے، شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کی صحت اور سلامتی کی خاطر 21 دن کے لئے رات میں کرفیو نافذ کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

    رات کے کرفیو کے لئے شاہی فرمان  میں کہا گیا تھاکہ ’کرفیو روزانہ شام سات سے صبح چھ بجے تک 21 دن جاری رہے گا‘ جبکہ شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو کرفیو اوقات کے دوران اپنے گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • سعودی عرب: کرفیو کے دوران ایک سے دوسرے شہر جانے پر بھی پابندی

    سعودی عرب: کرفیو کے دوران ایک سے دوسرے شہر جانے پر بھی پابندی

    ریاض: سعودی وزارت داخلہ نے واضح کیا ہے کہ کرفیو صرف شہروں کے اندر ہی نہیں باہر بھی نافذ ہے اور ایک شہر سے دوسرے شہر جانے پر بھی پابندی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت داخلہ کے ترجمان لیفٹننٹ کرنل طلال الشہلوب کا کہنا ہے کہ کرفیو میں ایک شہر سے دوسرے شہر آنا جانا بھی منع ہے۔

    ان کے مطابق بعض افراد یہ سمجھ رہے ہیں کہ کرفیو کا دائرہ شہروں، قصبوں اور آبادیوں تک محدود ہے جبکہ ایک شہر سے دوسرے شہر آنے جانے پر کوئی پابندی نہیں، یہ سمجھنا غلط ہے۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ کرفیو کے دوران ایک شہر سے دوسرے شہر انتہائی ضرورت کے تحت ہی سفر کیا جاسکتا ہے، چیک پوسٹ پر انتہائی ضرورت کا ثبوت طلب کیا جائے گا۔ شہری ایک شہر سے دوسرے شہر کے سفر کا پروگرام اس طرح بنائیں کہ کرفیو اوقات کی خلاف ورزی نہ ہو سکے۔

    وزارت داخلہ کے ترجمان نے وارننگ دی ہے کہ اگر کوئی شخص ایک شہر سے دوسرے شہر کرفیو کے دوران سفر کرتا ہوا پایا گیا تو اس پر خلاف ورزی کا جرمانہ لگایا جائے گا۔

    ان کے مطابق کرفیو کے فیصلے پر عمل درآمد کے حوالے سے شکوک و شبہات پھیلانے والوں پر بھی جرمانے ہوں گے، کسی بھی شہری یا مقیم غیر ملکی کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔

    پریس کانفرنس کے دوران ترجمان نے بتایا کہ کرفیو شہروں میں اور شہروں کو جوڑنے والی شاہراہوں پر بھی نافذ ہے، مقامی شہری اور مقیم غیر ملکی کرفیو کے حوالے سے پھیلائی جانے والی افواہوں میں نہ آئیں۔

    انہوں نے بتایا کہ کرفیو پر عمل درآمد کے سلسلے میں مقامی شہری اور مقیم غیر ملکی بھر پور تعاون کر رہے ہیں، سیکیورٹی اداروں نے کرفیو کے دوران چند خلاف ورزیاں ریکارڈ کی تھیں جنہیں فوری طور پر وزارت داخلہ کی ہدایت پر نمٹا دیا گیا۔

  • سعودی عرب میں کرفیو کا مذاق اڑانے پر کیا ہوا؟

    سعودی عرب میں کرفیو کا مذاق اڑانے پر کیا ہوا؟

    ریاض: سعودی عرب میں کرفیو کا مذاق اڑاتے ہوئے شہریوں کو خلاف ورزی پر اکسانا مقامی لڑکی کو مہنگا پڑگیا، پبلک پراسیکیوشن نے گرفتاری کا حکم دے دیا۔

    عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر سعودی لڑکی کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں اس نے شہریوں کو کرفیو کی خلاف ورزی پر اکسایا جس پر متعلقہ ادارے کی جانب سے گرفتاری کا حکم سامنے آگیا۔

    لڑکی نے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ویڈیو میں کہا تھا کہ ’میں کسی بھی صورت میں گھر سے باہر نکلوں گی، چاہے اس پر بھاری سے بھاری جرمانہ کیوں نہ ہوجائے‘۔

    پبلک پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ سعودی خاتون نے کرفیو توڑنے پر لوگوں کو اکسایا ہی نہیں بلکہ ملک کے ولی امر کے حکم کی خلاف ورزی پر بھی عوام الناس کو اکسانے کی کوشش کی ہے۔

    کروناوائرس: سعودی عرب میں شہری کیوں گرفتار ہوا؟

    متعقلہ اداروں کو خصوصی احکامات جاری کردیے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے لڑکی کی گرفتاری کے لیے تحقیقات کررہے ہیں۔ ممکنہ طور پر جلد گرفتاری عمل میں آئے گی۔