Tag: کرفیو

  • بھارتی انتظامیہ جھوٹے مقدموں کے ذریعے کشمیریوں کی جائیداد ہتھیانے لگی

    بھارتی انتظامیہ جھوٹے مقدموں کے ذریعے کشمیریوں کی جائیداد ہتھیانے لگی

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا لاک ڈاؤن 119 ویں روز میں داخل ہو گیا ہے، کرفیو کے مسلسل نفاذ سے مقبوضہ وادی میں معمولات زندگی معطل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جموں و کشمیر پر بھارتی قبضے کے دوران بھارتی انتظامیہ جھوٹے مقدموں کے ذریعے کشمیریوں کی جائیداد ہتھیانے لگی ہے، دوسری طرف لاک ڈاؤن اور مسلسل کرفیو کے باعث وادی میں ایک سو انیس دنوں سے خوف و ہراس کا ماحول اور غیر یقینی کی صورت حال برقرار ہے۔

    مقبوضہ وادی میں دکانیں، تجارتی مراکز، اسکول اور دفاتر بدستور بند ہیں، کشمیر میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروسز بھی بدستور معطل ہیں، جب کہ سرد موسم کے باعث کشمیریوں کی پریشانی میں مزید اضافہ ہو چکا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں بند کرے، او آئی سی

    گزشتہ روز اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے مطالبہ کیا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں بند کرے، تنظیم کے انسانی حقوق کمیشن نے نے کہا کہ کشمیریوں کو یو این قراردادوں کے تحت حق خود ارادیت دیا جائے۔

    کمیشن کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کی نسل کشی اور قتل عام جاری ہے، بھارت کے پانچ اگست کے اقدامات غیر قانونی اور غاصبانہ ہیں، نہتے کشمیریوں پر پیلٹ گنز کا استعمال کیا جا رہا ہے اور کشمیریوں کی گرفتاریوں اور ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

  • بھارتی فوج کشمیری نوجوانوں کو شہید کر کے جشن مناتی ہے: مشال ملک

    بھارتی فوج کشمیری نوجوانوں کو شہید کر کے جشن مناتی ہے: مشال ملک

    اسلام آباد: حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک کا کہنا ہے کہ کشمیری نوجوانوں کو شہید کر کے بھارتی فوج جشن مناتی ہے، کشمیری مائیں بیٹوں کے لاشے اٹھا اٹھا کر ذہنی توازن سے محروم ہو رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی کرفیو اور محاصرہ 117 ویں روز بھی جاری ہے، مقبوضہ کشمیر میں غاصب بھارتی فوج کشمیریوں کی نسل کشی کر رہی ہے۔

    مشال ملک کا کہنا ہے کہ کشمیری نوجوانوں کو شہید کر کے بھارتی فوج جشن مناتی ہے، کشمیری مائیں شہید بیٹوں کے جنازے کے جلوس کی قیادت کرتی ہیں۔ بیٹوں کے لاشے اٹھا اٹھا کر کشمیری مائیں ذہنی توازن سے محروم ہو رہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارتی مظالم پر خاموشی اختیار کر کے عالمی برادری بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ مسلسل کرفیو اور محاصرے نے کشمیریوں کی زندگی عذاب بنا دی ہے۔

    خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن 117 ویں روز میں داخل ہوچکا ہے۔

    مقبوضہ وادی میں دکانیں، کاروبار اور تعلیمی مراکز بند ہیں اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ وادی میں نام نہاد سرچ آپریشن کی آڑ میں مظلوم اور نہتے کشمیریوں کے قتل کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جمعہ کے روز سرینگر میں جامع مسجد کے اطراف کی سڑکیں سیل ہیں۔ کشمیری 16 ہفتوں سے نماز جمعہ کی ادائیگی سے محروم ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 117واں روز

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 117واں روز

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی اور ظلم وبربریت کا سلسلہ تھم نہ سکا، جنت نظیر وادی میں کرفیو اور لاک ڈاؤن 117ویں روز میں داخل ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی اور ظلم وبربریت کا سلسلہ تھم نہ سکا، وادی میں کرفیو اور لاک ڈاؤن 117ویں روز میں داخل ہوگیا۔ مقبوضہ کشمیر میں دکانیں، کاروبار، تعلیمی مراکز بند ہیں اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ مقبوضہ وادی میں نام نہاد سرچ آپریشن کی آڑ میں مظلوم اور نہتے کشمیریوں کے قتل کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    وادی میں خوف کے سائے برقرار ہیں جبکہ سری نگر کی جامع مسجد سمیت دیگر مساجد میں نماز جمعہ ادا نہیں کرنے دی گئی۔ قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے اور وادی میں حالات تاحال کشیدہ ہیں اور وادی کا دنیا سے تعلق تاحال منقطع ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نماز جمعہ کے بعد بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کیا جائے گا، سری نگرمیں جامع مسجد کے اطراف کی سڑکیں سیل ہیں۔ کشمیری 16 ہفتوں سے نماز جمعہ کی ادائیگی سے محروم ہیں۔

    مقبوضہ وادی میں پبلک ٹرانسپورٹ بند اور مواصلاتی رابطے نہ ہونے کی وجہ سے کشمیری عوام اور ڈاکٹرز کو اسپتال جانے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے، طلبا اسکولوں، کالجز اور یونیورسٹی میں نہیں پہنچ پا رہے۔

    سابق بھارتی وائس ایئرمارشل کا مقبوضہ کشمیرمیں مظالم کا اعتراف

    یاد رہے کہ دو روز قبل بھارتی ایئر فورس کے سابق ایئر مارشل کپل کاک کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اعلانات کے بجائے کشمیریوں کا درد سمجھنے کی ضرورت ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 116واں روز، دنیا خاموش تماشائی

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 116واں روز، دنیا خاموش تماشائی

    سری نگر: جنت نظیر وادی مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن 116ویں روز میں داخل ہوگیا ہے، وادی میں زندگی مسلسل مفلوج ہے، دکانیں، کاروبار، تعلیمی مراکز بند ہیں اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی کرفیو اور لاک ڈاؤن کا 116واں روز ہے، وادی بھر میں تمام مواصلاتی رابطے، انٹرنیٹ سروس اور دیگر طبی سہولیات معطل ہیں۔

    قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے، حالات تاحال کشیدہ ہیں اور وادی کا دنیا سے تعلق تاحال منقطع ہے، خوارک اور ادویات کی قلت بھی برقرار ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری رہنماؤں، نوجوانوں سمیت بچے بھی جیلوں میں قید ہیں، 3 ماہ سے کشمیریوں کو نماز جمعہ مساجد میں ادا کرنے نہیں دی جا رہی۔

    سابق بھارتی وائس ایئرمارشل کا مقبوضہ کشمیرمیں مظالم کا اعتراف

    یاد رہے کہ 3 روز قبل بھارتی ایئر فورس کے سابق ایئر مارشل کپل کاک کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر یخ بستہ جیل ہے، 80 لاکھ کشمیری یخ بستہ قید میں ہیں، صورت حال نارمل کیسے کہہ سکتے ہیں۔

    سابق بھارتی وائس ایئر مارشل کپل کاک نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اعلانات کے بجائے کشمیریوں کا درد سمجھنے کی ضرورت ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 115واں روز، وادی میں زندگی سسکنے لگی

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 115واں روز، وادی میں زندگی سسکنے لگی

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا آج 115واں روز ہے، دکانیں، کاروبار، تعلیمی مراکز بند ہیں اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ جنت نظیر وادی میں زندگی سسکنے لگی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں پابندیوں اور کرفیو کو 115واں روز ہے، برفباری اور سرد موسم میں کشمیریوں کو کھانے کی اشیاء اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    مودی حکومت کی جانب سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد وادی میں اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بند ہیں، مقبوضہ وادی میں نظام زندگی مفلوج ہوچکا ہے، بھارتی فورسز نے کشمیریوں کے لیے سانس لینا بھی مشکل کر دیا ہے۔

    مقبوضہ وادی میں پبلک ٹرانسپورٹ بند اور مواصلاتی رابطے نہ ہونے کی وجہ سے کشمیری عوام اور ڈاکٹرز کو اسپتال جانے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے، طلبا اسکولوں، کالجز اور یونیورسٹی میں نہیں پہنچ پا رہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض انتظامیہ نے 5 اگست کے بعد سے مقبوضہ علاقے کی مساجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت نہیں دی ہے۔

    سابق بھارتی وائس ایئرمارشل کا مقبوضہ کشمیرمیں مظالم کا اعتراف

    یاد رہے کہ دو روز قبل بھارتی ایئر فورس کے سابق ایئر مارشل کپل کاک کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر یخ بستہ جیل ہے، 80 لاکھ کشمیری یخ بستہ قید میں ہیں، صورت حال نارمل کیسے کہہ سکتے ہیں۔

    سابق بھارتی وائس ایئر مارشل کپل کاک نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اعلانات کے بجائے کشمیریوں کا درد سمجھنے کی ضرورت ہے۔

  • کشمیر میں بھارتی مظالم بدستور برقرار، کرفیو کا 114واں روز

    کشمیر میں بھارتی مظالم بدستور برقرار، کرفیو کا 114واں روز

    سری نگر: مودی اپنی جارحیت سے باز نہ آیا، آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو114 ویں روز بھی برقرار ہے، وادی میں اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بند ہیں، مقبوضہ وادی میں نظام زندگی پوری طرح مفلوج ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی دباؤ کے باوجود بھارت نے اپنی روش نہ بدلی، مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی جارحیت بدستور جاری ہے اور وادی میں لاک ڈاؤن کا 114واں روز ہے، کشمیری روز مرہ کی ضروری اشیاء خریدنے سے بھی قاصر ہیں، دودھ بچوں کی خوراک، ادویات سب ختم ہو چکا ہے۔

    مظلوم کشمیری عالمی اداروں کی جانب مدد کی آس لگائے بیٹھے ہیں لیکن اب تک کوئی مدد کو نہیں پہنچا، مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    نام نہاد آپریشن کی آڑ میں ظالم فوج مظلوموں پر قہر ڈھا رہی ہے، کشمیری رہنماؤں، نوجوانوں سمیت بچے بھی جیلوں میں قید ہیں، 4 ماہ سے کشمیریوں کو نماز جمعہ مساجد میں ادا کرنے نہیں دی جا رہی۔

    کئی عالمی فورمز پر آواز اٹھانے کے باوجود بھارت اپنے ناپاک عزائم سے پیچھے نہیں ہٹا، یاد رہے کہ تین روز قبل بھارتی ایئر فورس کے سابق ایئر مارشل کپل کاک کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر یخ بستہ جیل ہے، 80 لاکھ کشمیری یخ بستہ قید میں ہیں، صورت حال نارمل کیسے کہہ سکتے ہیں۔

    سابق بھارتی وائس ایئر مارشل کپل کاک نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اعلانات کے بجائے کشمیریوں کا درد سمجھنے کی ضرورت ہے۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں 113ویں روز بھی کرفیو برقرار

    مقبوضہ کشمیرمیں 113ویں روز بھی کرفیو برقرار

    سری نگر: آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 113 واں روز ہے، وادی میں اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بند ہیں، مقبوضہ وادی میں نظام زندگی پوری طرح مفلوج ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی جارحیت بدستور جاری ہے اور وادی میں لاک ڈاؤن کا 113واں روز ہے، کشمیری روز مرہ کی ضروری اشیاء خریدنے سے بھی قاصر ہیں، دودھ بچوں کی خوراک، ادویات سب ختم ہو چکا ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری رہنماؤں، نوجوانوں سمیت بچے بھی جیلوں میں قید ہیں، 4 ماہ سے کشمیریوں کو نماز جمعہ مساجد میں ادا کرنے نہیں دی جا رہی۔

    سابق بھارتی وائس ایئرمارشل کا مقبوضہ کشمیرمیں مظالم کا اعتراف

    یاد رہے کہ دو روز قبل بھارتی ایئر فورس کے سابق ایئر مارشل کپل کاک کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر یخ بستہ جیل ہے، 80 لاکھ کشمیری یخ بستہ قید میں ہیں، صورت حال نارمل کیسے کہہ سکتے ہیں۔

    سابق بھارتی وائس ایئر مارشل کپل کاک نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اعلانات کے بجائے کشمیریوں کا درد سمجھنے کی ضرورت ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 112واں روز، عالمی برادری خاموش

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 112واں روز، عالمی برادری خاموش

    سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں پابندیوں اور کرفیو کو 112روز ہوگئے، برفباری اور سردموسم میں کشمیریوں کو کھانے کی اشیا اور دواؤں کی قلت کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی جارحیت بدستور جاری ہے اور وادی میں لاک ڈاؤن کو 112 روز مکمل ہوچکے ہیں، کشمیری روز مرہ کی ضروری اشیاء خریدنے سے بھی قاصر ہیں۔

    آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد وادی میں اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بند ہیں، مقبوضہ وادی میں نظام زندگی پوری طرح مفلوج ہوچکا ہے، قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں کے لیے سانس لینا بھی مشکل کردیا ہے، وادی میں کھانے پینے کی چیزوں، ادویات اور دیگر ضرورت کی اشیاء کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔ کشمیری رہنماؤں، نوجوانوں سمیت بچے بھی جیلوں میں قید ہیں، 4 ماہ سے کشمیریوں کو نماز جمعہ مساجد میں ادا کرنے نہیں دی جا رہی۔

    کشمیرمیڈیا سروس کا کہنا تھا کہ بھارتی فورسز کے ہاتھوں مقبوضہ کشمیر میں اکتوبر میں 10 کشمیریوں کی شہادتیں ہوئیں۔ بھارتی فورسز کی پیلٹ گنز، شیلنگ اور فائرنگ سے 57 کشمیری زخمی ہوئے۔

  • 16 جمعے گزر گئے، مسلمان نماز جمعہ ادا نہیں کر سکے

    16 جمعے گزر گئے، مسلمان نماز جمعہ ادا نہیں کر سکے

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے کرفیو اور پابندیاں برقرار ہیں، 111 ویں روز بھی وادی میں لاک ڈاؤن نے زندگی معطل کیے رکھی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن کے باعث ایک سو گیارہ دنوں سے دکانیں، کاروبار اور تعلیمی ادارے بند ہیں، انٹرنیٹ موبائل سروس اور ٹرانسپورٹ سسٹم بھی معطل ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں 16 جمعے گزر گئے، مسلمان نماز جمعہ ادا نہیں کر سکے، کرفیو کے باعث مسلمان جمعے کی نماز ادا کرنے سے قاصر ہیں، بھارتی ظالم فوج مسلمانوں کو نماز جمعہ بھی ادا نہیں کرنے دے رہی۔

    کے ایم ایس کے مطابق سرینگر سمیت مختلف علاقوں میں ہزاروں کشمیریوں نے احتجاج بھی کیا، سرد موسم میں کشمیریوں کو غذائی اشیا اور دواؤں کے شدید بحران کا سامنا ہے جس کے باعث کوئی انسانی المیہ رو نما ہو سکتا ہے۔

    تازہ ترین:  بھارت امریکی سفارت کاروں کو کشمیر جانے کیوں نہیں دے رہا، بریڈ شیرمین

    پاکستان کی جانب سے کشمیر کی تشویش ناک صورت حال پر مسلسل عالمی سطح پر آواز بلند کی جا رہی ہے، اور عالمی طاقتوں سے بھارت پر دباؤ ڈالنے کی اپیلیں کی جا رہی ہیں تاہم اس سلسلے میں سنجیدگی کے ساتھ عالمی سطح پر اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔

    واضح رہے کہ آج امریکی کانگریس کے رکن بریڈ شیرمین نے نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز کو خط لکھا ہے جس میں انھوں نے کشمیر پر امور خارجہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد کے اقدامات سے متعلق استفسار کیا کہ امریکی سفارت کاروں کی کشمیر تک رسائی پر آپ نے کیا اقدامات کیے، بھارت امریکی سفارت کاروں کو مقبوضہ کشمیر جانے کیوں نہیں دے رہا؟

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو، لاک ڈاؤن کا 106 واں روز، عالمی طاقتوں نے چپ سادھ لی

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو، لاک ڈاؤن کا 106 واں روز، عالمی طاقتوں نے چپ سادھ لی

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے کرفیو اور لاک ڈاؤن کا 106 واں روز ہے، انسانی حقوق کی پامالی عروج پر ہے، تاہم عالمی طاقتوں نے چپ سادھ لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے کھلم کھلا کشمیری نوجوانوں کے قتل اور خواتین کی عصمت دری کے عزائم سامنے آنے لگے ہیں، جب کہ مقبوضہ وادی میں ایک سو چھ دن سے کرفیو نافذ ہے۔

    عالمی طاقتوں نے مکمل طور پر چپ سادھ لی ہے، پاکستانی حکومت کی بھرپور کوششوں کے بعد عالمی فورمز پر مسئلہ کشمیر کی پہلی بار طاقت ور گونج پیدا ہوئی، تاہم انسانی حقوق کے لیے آواز اٹھانے اور چھوٹے ممالک کو مجبور کرنے والی طاقتیں کشمیر پر خاموش دکھائی دے رہی ہیں۔

    106 روز گزرنے کے بعد بھی عالمی طاقتیں جموں و کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن ختم نہیں کروا سکیں۔

    ادھر مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ، موبائل سروس، ٹرانسپورٹ بدستور بند ہیں، کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وادی کے تعلیمی ادارے، کاروباری مراکز اور دکانیں بھی بند پڑی ہوئی ہیں۔

    بھارتی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے کشمیری رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں، بھارت نے کشمیری رہنماؤں غلام نبی خان، ظفر حسین بٹ کی جائیداد سیل کر دی ہے، کے ایم ایس کے مطابق وادی میں شدید سردی پڑ رہی ہے، دوسری طرف کھانے پینے اور ادویات کی قلت ہے جس کی وجہ سے کشمیری شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔