Tag: کرفیو

  • جرمنی کے شہر سٹاٹگارت میں مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر پریس کانفرنس

    جرمنی کے شہر سٹاٹگارت میں مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر پریس کانفرنس

    برلن: کشمیر کونسل یورپی یونین کے چیئرمین علی رضا سید کا کہنا ہے کہ بھارت نے 3 ماہ میں مقبوضہ کشمیر میں بربریت کی انتہا کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے شہر سٹاٹگارت میں مقبوضہ کشمیر کی گھمبیر صورت حال پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین کشمیر کونسل ای یو کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کشمیر کی صورت حال کا فوری نوٹس لے۔

    علی رضا سید نے مزید کہا کہ عالمی برادری کشمیر کی تشویش ناک صورتحال کو ہرگز نظرانداز نہ کرے۔

    ادھر بھارتی فورسز نے مقبوضہ وادی کو ایک سو پانچ روز سے دنیا کی سب سے بڑی چھاؤنی بنا رکھا ہے، نہتے کشمیری نوجوانوں کی جبری گرفتاریاں اور ان پر بہیمانہ تشدد کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں مسلسل لاک ڈاؤن اور کرفیو کو ایک سو پانچ دن ہوگئے ہیں، انٹرنیٹ اور موبائل سروس کی بندش نے مقبوضہ کشمیر کا رابطہ دنیا سے منقطع کیا ہوا ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اورلاک ڈاؤن 104 واں روز، بھارتی فوج کے مظالم جاری

    وادی میں کشمیری گھروں میں قید ہیں، اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بند ہیں اس کے علاوہ انٹرنیٹ سروس بھی معطل ہے۔ شدید سردی نے کشمیریوں کی زندگی مزید مشکل بنادی۔

  • کشمیر میں بھارتی فوج کا نام نہاد سرچ آپریشن میں روبوٹ استعمال کرنے کا فیصلہ

    کشمیر میں بھارتی فوج کا نام نہاد سرچ آپریشن میں روبوٹ استعمال کرنے کا فیصلہ

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی انتہا ہوگئی، وادی میں کرفیو 103ویں روز بھی برقرار ہے جبکہ بھارتی فوج نے نام نہاد سرچ آپریشن میں روبوٹ استعمال کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 103 واں روز ہے، وادی میں اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بند ہیں، مقبوضہ وادی میں نظام زندگی پوری طرح مفلوج ہوچکا ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو 103روز ہوچکے ہیں، وادی میں جارحیت تاحال برقرار ہے، جبکہ بھارتی فوج نے نام نہادسرچ آپریشن میں روبوٹ استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران روبوٹ استعمال کرے گی۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بھارتی فوج سینکڑوں روبوٹس آپریشن کے لیے استعمال کرے گی، روبوٹس میں سیڑھیوں پر چڑھنے، رکاوٹیں عبور کرنے اور دستی بم داغنے کی صلاحیت موجود ہوگی۔

    مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری رہنماؤں، نوجوانوں سمیت بچے بھی جیلوں میں قید ہیں، 4 ماہ سے کشمیریوں کو نماز جمعہ مساجد میں ادا کرنے نہیں دی جا رہی۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز کے ہاتھوں مقبوضہ کشمیر میں اکتوبر میں 10 کشمیریوں کی شہادتیں ہوئیں۔ بھارتی فورسز کی پیلٹ گنز، شیلنگ اور فائرنگ سے 57 کشمیری زخمی ہوئے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو،لاک ڈاؤن کو 100 روز مکمل

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو،لاک ڈاؤن کو 100 روز مکمل

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی جارحیت بدستور جاری ہے اور وادی میں لاک ڈاؤن کو 100 روز مکمل ہوچکے ہیں، کشمیری روز مرہ کی ضروری اشیا اشیاء خریدنے سے بھی قاصر ہیں، دودھ بچوں کی خوراک، ادویات سب ختم ہو چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 100 واں روز ہے، وادی میں اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بند ہیں، مقبوضہ وادی میں نظام زندگی پوری طرح مفلوج ہوچکا ہے۔

    قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں کے لیے سانس لینا بھی مشکل کردیا ہے، وادی میں کھانے پینے کی چیزوں، ادویات اور دیگر ضرورت کی اشیاء کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری رہنماؤں، نوجوانوں سمیت بچے بھی جیلوں میں قید ہیں، 4 ماہ سے کشمیریوں کو نماز جمعہ مساجد میں ادا کرنے نہیں دی جا رہی۔

    وادی میں بھارتی جارحیت، گذشتہ ماہ 10 کشمیریوں کی شہادتیں

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز کے ہاتھوں مقبوضہ کشمیر میں اکتوبر میں 10 کشمیریوں کی شہادتیں ہوئیں۔ بھارتی فورسز کی پیلٹ گنز، شیلنگ اور فائرنگ سے 57 کشمیری زخمی ہوئے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 94واں روز، عالمی برادری کی خاموشی

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 94واں روز، عالمی برادری کی خاموشی

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی انتہا ہوگئی، کرفیو کو 94ویں روز ہوگئے، کشمیری دنیا کی سب سے بڑی جیل میں قید ہیں اور دنیا مودی سرکاری کی ریاستی دہشت گردی پر خاموش ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی میں 94 ویں روز سے مسلسل کرفیو نافذ ہے، وادی بھر میں تمام مواصلاتی رابطے، انٹرنیٹ سروس اور دیگر طبی سہولیات معطل ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیریوں مسلمانوں کو نہ کھانے پینے کی اشیا دستیاب ہیں اور نہ ہی دیگر ضروریات زندگی میا کی جا رہی ہیں۔ وادی میں قحط کی صورت حال پیدا ہوگئی ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری رہنماؤں، نوجوانوں سمیت بچے بھی جیلوں میں قید ہیں، 4 ماہ سے کشمیریوں کو نماز جمعہ مساجد میں ادا کرنے نہیں دی جا رہی۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    مودی سرکار نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت دینے والے آئین کے آرٹیکل 370 ختم کرکے جموں وکشمیر اور لداخ کو زبردستی بھارتی یونین کا حصہ بنا دیا تھا۔

    وادی میں بھارتی جارحیت، گذشتہ ماہ 10 کشمیریوں کی شہادتیں

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق گزشتہ ماہ بھارتی فورسز کے ہاتھوں مقبوضہ کشمیر میں 10 کشمیریوں کی شہادتیں ہوئیں۔ بھارتی فورسز کی پیلٹ گنز، شیلنگ اور فائرنگ سے 57 کشمیری زخمی ہوئے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں 91 ویں روز بھی کرفیو برقرار

    مقبوضہ کشمیر میں 91 ویں روز بھی کرفیو برقرار

    سری نگر: بھارتی ظلم و بربریت کا سلسلہ تھم نہ سکا، 91 ویں روز بھی مقبوضہ کشمیر میں کرفیو برقرار ہے، کشمیری روز مرہ کی ضروری اشیا خریدنے سے بھی قاصر ہیں، دودھ بچوں کی خوراک، ادویات سب ختم ہو چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فاشسٹ مودی حکومت نے جنت نظیر وادی کشمیر کو جیل میں بدل دیا ہے، کشمیریوں کی زندگی بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے، بزدل قابض فوج نے کشمیریوں کو 91 روز سے گھروں میں بند کررکھا ہے۔

    وادی میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    مواصلاتی نظام کی بندش سے کشمیری شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں جبکہ گھروں میں ادویات اور کھانے کا ذخیرہ ختم ہونے کے باعث موت آہستہ آہستہ کشمیریوں کی طرف بڑھ رہی ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض انتظامیہ نے 5 اگست کے بعد سے مقبوضہ علاقے کی مساجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت نہیں دی ہے۔

    کشمیرمیں کرفیو ہٹا کر انسانی حقو ق کے نمائندے بھیجے جائیں، امریکی سینیٹر

    امریکی سینیٹرکرس وان ہولین نے گزشتہ دنوں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کشمیرمیں کرفیو ہٹا کر انسانی حقو ق کے نمائندے بھیجے جائیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے نئی دہلی جانے والے امریکی سینیٹر کو وادی کا دورہ کرنے سے روک دیا تھا۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو اور ملٹری لاک ڈاؤن کے تین ماہ مکمل

    مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو اور ملٹری لاک ڈاؤن کے تین ماہ مکمل

    سری نگر: بھارت کے غاصبانہ قبضے اور ریاستی دہشت گردی نے جنت نظیر وادی کے باسیوں کی زندگی جہنم بنا ڈالی، وادی میں کرفیو اور ملٹری لاک ڈاؤن کو تین ماہ مکمل ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے لگائے گئے بدترین کرفیو کو تین ماہ مکمل ہوگئے، وادی میں قحط کی صورت حال پیدا ہوگئی ہے۔

    مقبوضہ وادی میں کاروبار اور تعلیمی ادارے بند پڑے ہیں، کشمیری معیشت ٹھپ ہوچکی اور ہزاروں طلبہ کا مستقبل خطرے میں پڑ چکا ہے۔ ذرائع نقل وحمل اور ہر طرح کے مواصلاتی رابطے منقطع ہیں، کشمیری گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

    قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں کے لیے سانس لینا بھی مشکل کردیا ہے، وادی میں کھانے پینے کی چیزوں، ادویات اور دیگر ضرورت کی اشیاء کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری رہنماؤں، نوجوانوں سمیت بچے بھی جیلوں میں قید ہیں، تین ماہ سے کشمیریوں کو نماز جمعہ مساجد میں ادا کرنے نہیں دی جا رہی۔

    وادی میں بھارتی جارحیت، گذشتہ ماہ 10 کشمیریوں کی شہادتیں

    کشمیرمیڈیا سروس کا کہناہے کہ بھارتی فورسز کے ہاتھوں مقبوضہ کشمیر میں اکتوبر میں 10 کشمیریوں کی شہادتیں ہوئیں۔ بھارتی فورسز کی پیلٹ گنز، شیلنگ اور فائرنگ سے 57 کشمیری زخمی ہوئے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز کی پیلٹ گن، شیلنگ اور فائرنگ سے 57کشمیری زخمی ہوئے، اکتوبر میں سیاسی کارکنوں سمیت 67 کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا۔

  • وادی میں بھارتی جارحیت، لاک ڈاؤن 85ویں روز بھی جاری، نظام زندگی درہم برہم

    وادی میں بھارتی جارحیت، لاک ڈاؤن 85ویں روز بھی جاری، نظام زندگی درہم برہم

    سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت تھم نہ سکی، لاک ڈاؤن اور کرفیو کا سلسلہ 85ویں روز بھی جاری ہے، جس کے باعث نظام زندگی درہم برہم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی میں کرفیو کے باعث ٹرانسپورٹ، کاروباری سرگرمیاں معطل اور تعلیمی ادارے بھی بند ہے، جبکہ گھروں میں ادویات اور اشیائے خوردونوش کی بھی قلت ہے۔

    مودی مشن کے تحت موبائل، انٹرنیٹ سروس اور ٹی وی نشریات بدستور بند ہیں۔ آسیہ اندرابی پر مقبوضہ کشمیر میں سینما ہاؤسز بند کرانے سے متعلق فردجرم عائد کردی گئی، حریت رہنما آسیہ اندرابی جولائی سے بھارت کی قید میں ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں، قابض انتظامیہ نے 5 اگست کے بعد سے مقبوضہ علاقے کی مساجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت نہیں دی ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں ظلم وبربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، وادی میں اسکول، کالج اور تجارتی مراکز بھی بند پڑے ہیں، وادی میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    لندن میں بھارتی جارحیت کے خلاف مظاہرہ

    کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں، مواصلاتی نظام کی بندش سے کشمیری شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں جبکہ گھروں میں ادویات اور کھانے کا ذخیرہ ختم ہونے کے باعث موت آہستہ آہستہ کشمیریوں کی طرف بڑھ رہی ہے۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو کا 83 واں روز، معمولات زندگی مفلوج

    مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو کا 83 واں روز، معمولات زندگی مفلوج

    سری نگر: مقبوضہ وادی میں بھارتی لاک ڈاؤن 83 ویں روز میں داخل ہوگیا، کشمیری روز مرہ کی ضروری اشیاء خریدنے سے قاصر ہیں، دودھ بچوں کی خوراک، ادویات سب ختم ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا فوجی محاصرہ مسلسل 83ویں روز میں داخل ہوگیا، وادی میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    مواصلاتی نظام کی بندش سے کشمیری شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں جبکہ گھروں میں ادویات اور کھانے کا ذخیرہ ختم ہونے کے باعث موت آہستہ آہستہ کشمیریوں کی طرف بڑھ رہی ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض انتظامیہ نے 5 اگست کے بعد سے مقبوضہ علاقے کی مساجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت نہیں دی ہے۔

    کشمیرمیں کرفیو ہٹا کر انسانی حقو ق کے نمائندے بھیجے جائیں، امریکی سینیٹر

    امریکی سینیٹرکرس وان ہولین نے گزشتہ ہفتے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کشمیرمیں کرفیو ہٹا کر انسانی حقو ق کے نمائندے بھیجے جائیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے نئی دہلی جانے والے امریکی سینیٹر کو وادی کا دورہ کرنے سے روک دیا تھا۔

  • مقبوضہ کشمیر میں 81 ویں روز بھی کرفیو برقرار

    مقبوضہ کشمیر میں 81 ویں روز بھی کرفیو برقرار

    سری نگر: بھارتی ظلم و بربریت کا سلسلہ تھم نہ سکا، 81 ویں روز بھی مقبوضہ کشمیر میں کرفیو برقرار ہے، کشمیری روز مرہ کی ضروری اشیا خریدنے سے بھی قاصر ہیں، دودھ بچوں کی خوراک، ادویات سب ختم ہو چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 81 واں روز ہے، وادی میں اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بند ہیں، مقبوضہ وادی میں نظام زندگی پوری طرح مفلوج ہو چکا ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں پبلک ٹرانسپورٹ بند اور مواصلاتی رابطے نہ ہونے کی وجہ سے کشمیری عوام اور ڈاکٹرز کو اسپتال جانے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے، طلبہ اسکولوں، کالجز اور یونیورسٹیز میں نہیں پہنچ پا رہے۔

    مواصلاتی نظام کی بندش سے کشمیری شدید ذہنی اذیت کا شکار ہو چکے ہیں جب کہ گھروں میں ادویات اور کھانے کا ذخیرہ ختم ہونے کے باعث موت آہستہ آہستہ کشمیریوں کی طرف بڑھ رہی ہے۔

    تازہ ترین:  مقبوضہ کشمیر کے عوام عالمی برادری کے انصاف کے منتظر ہیں: عمران خان

    مقبوضہ وادی میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے جب کہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہو چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھارت کے مختلف تعلیمی اداروں کے 132 طلبہ اور اساتذہ نے مودی سرکار کو مقبوضہ وادی سے لاک ڈاؤن ختم کرنے کے لیے خط لکھا تھا۔

    مودی سرکار کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی تشدد کو بند اور سیاسی قیادت کو رہا کیا جائے جب کہ غیر انسانی کرفیو کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔

  • مودی سرکار کشمیریوں سے خوفزدہ، 79ویں روز بھی کرفیو برقرار

    مودی سرکار کشمیریوں سے خوفزدہ، 79ویں روز بھی کرفیو برقرار

    سری نگر: بھارتی ظلم وبربریت تھم نہ سکی، 79 روز بھی مقبوضہ کشمیر میں کرفیو برقرار ہے، کشمیری روز مرہ کی ضروری اشیاء خریدنے سے قاصر ہیں، دودھ بچوں کی خوراک، ادویات سب ختم ہوچکا ہے۔

    تفصیلات آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 79 واں روز ہے، وادی میں اسکول کالج تجارتی مراکز بند ہیں، مقبوضہ وادی میں نظام زندگی مفلوج ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں پبلک ٹرانسپورٹ بند اور مواصلاتی رابطے نہ ہونے کی وجہ سے کشمیری عوام اور ڈاکٹرز کو اسپتال جانے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے، طلبا اسکولوں، کالجز اور یونیورسٹی میں نہیں پہنچ پا رہے۔

    مواصلاتی نظام کی بندش سے کشمیری شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں جبکہ گھروں میں ادویات اور کھانے کا ذخیرہ ختم ہونے کے باعث موت آہستہ آہستہ کشمیریوں کی طرف بڑھ رہی ہے۔

    مقبوضہ وادی میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھارت کے مختلف تعلیمی اداروں کے 132 طلبا اور اساتذہ نے مودی سرکار کو مقبوضہ وادی سے لاک ڈاؤن ختم کرنے کے لیے خط لکھا تھا۔

    مودی سرکار کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی تشدد کو بند اور سیاسی قیادت کو رہا کیا جائے جبکہ غیرانسانی کرفیو کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔