Tag: کرنسی نوٹوں پر پابندی

  • کرنسی نوٹوں پر  پابندی ، اسٹیٹ بینک کا اہم بیان آگیا

    کرنسی نوٹوں پر پابندی ، اسٹیٹ بینک کا اہم بیان آگیا

    کراچی : اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا قلم کے نشانات یا ہاتھ سے لکھے ہوئے تحریر والے کرنسی نوٹوں پر پابندی کے حوالے سے اہم بیان آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور واٹس ایپ گروپس میں یہ خبریں گردش کر رہی ہے کہ اسٹیٹ بینک نے قلم سے کوئی بھی تحریر لکھے نوٹوں پر پابندی لگا دی ہے۔

    تاہم اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے حالیہ خبروں کو مسترد کر دیا ہے اور کہا ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں کہ یکم جولائی 2025 سے قلم کے نشانات یا ہاتھ سے لکھے ہوئے کرنسی نوٹوں قابل قبول نہیں ہوں گے۔

    اسٹیٹ بینک کے چیف ترجمان نور احمد نے دعوؤں کو بے بنیاد اور گمراہ کن قرار دیتے ہوئے کہا ایسا کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا۔

    نور احمد نے اسٹیٹ بینک کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ کرنسی نوٹ ایک قومی اثاثہ ہیں اور ان کی سالمیت کو برقرار رکھنے کے لیے ان کے ساتھ احتیاط اور احترام کے ساتھ پیش آنا چاہیے تاہم قلم کے نشان والے نوٹوں کے استعمال پر پابندی کی کوئی پالیسی نہیں ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/dollar-currency-rate-pakistan-today/

  • بھارت میں نوٹوں پر پابندی ، پاکستانی منی ایکسچینجرمشکلات کا شکار

    بھارت میں نوٹوں پر پابندی ، پاکستانی منی ایکسچینجرمشکلات کا شکار

    کراچی : بھارت میں کرنسی نوٹوں پر پابندی کے بعد پاکستان میں کرنسی کا کاروبار کرنے والے افراد کافی مشکلات کا شکار ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اُن کے پاس پانچ سو اور ہزار روپے کی تقریباً 15 کروڑ روپے سے زیادہ انڈین کرنسی موجود ہے جو اپنی اصل قیمت کی چوتھائی پر فروخت ہو رہی ہے جس سے اُن کو شدید نقصان اُٹھانا پڑ رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی کرنسی نوٹوں پر پابندی کے بعد پاکستان میں کرنسی کا کاروبار کرنے والے بھی مشکل میں آگئے انہیں شدید مالی نقصان کا سامنا کربا پڑرہا ہے۔

    پاکستان ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ظفر پراچہ کا کہنا ہے کہ اِس سے کہیں زیادہ مالیت کے کرنسی نوٹ پاکستانی عوام کے پاس موجود ہو سکتے ہیں جو تجارت یا پھر سیاحتی کے غرض سے انڈیا جاتے ہیں۔

    ظفر پراچہ کا کہنا ہے کہ اِس وقت ملک کے مختلف منی چینجرز کے پاس 15 کروڑ سے زیادہ انڈین کرنسی موجود ہے جو اِس فیصلے کے بعد اپنی اصل قدر کے مقابلے میں چوتھائی قیمت پر فروخت ہو رہی ہے۔ پہلے اگر پاکستانی روپے کے مقابلے میں انڈین روپے کی عالمی سطح پر قیمت ایک روپیہ ساٹھ پیسے یا ستر پیسے تھی تو اب وہ اچانک گر کر پچاس پیسے رہ گیا۔

    مزید پڑھیں : کرنسی نوٹوں پر پابندی، بھارتی عوام اذیت میں مبتلا

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق انہوں نے بتایا کہ دو دنوں سے صورتحال یہ ہے کہ کوئی خرید نہیں رہا اور ہم لوگ ڈالر کے علاوہ ساری کرنسی دبئی برآمد کر کے ڈالرز میں ایکسچینج کرتے ہیں لیکن دبئی میں بھی کوئی انڈین کرنسی نہیں خرید رہا۔

    پاکستانی منی چینجرز نے پورے ملک سے اپنے نقصان کا تخمینہ لگا کر مرکزی بینک سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اِس نقصان کو کم کیا جا سکے لیکن کسی مدد کے نہ مل پانے کی صورت میں یہ انڈین کرنسی صرف کاغذ کا ٹکڑا رہ جائے گی۔

  • کرنسی نوٹوں پر پابندی، بھارتی عوام اذیت میں مبتلا

    کرنسی نوٹوں پر پابندی، بھارتی عوام اذیت میں مبتلا

    نئی دہلی : بھارت میں پانچ سو اور ایک ہزار روپے کے کرنسی نوٹوں پر پابندی لگنے کے بعد عوام نئی اذیت میں مبتلا ہوگئے، اپنی نوکری اور کاروبار کو پس پشت ڈال کر اپنے نوٹ بچانے کے لیے بینکوں میں قطاریں بنا کر کھڑے ہوگئے، اے ٹی ایم مشینوں نے بھی کام کرنا بند کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں حکومت کی جانب سے پانچ سو اور ہزار روپے کے کرنسی نوٹ پر پابندی لگائے جانے کے تین روز بعد بھی لاکھوں لوگ نقد پیسوں کے لیے مارے مارے پھر رہے ہیں اور بینکوں کے باہر لوگوں کی لمبی قطاریں لگی ہیں۔

    bank-post-1

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے دہلی اور ممبئی شہر میں نصب کی گئی متعدد اے ٹی ایم پوائنٹس کا دورہ کیا اور یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ اے ٹی ایم یا تو بند ہیں یا پھر اس میں نوٹ نہیں نکل رہے ہیں۔ حکومت نے کرنسی نوٹ پر پابندی کے بعد فوری طور پر اے ٹی ایم مشینیں بند کر دی تھیں جن کے کھلنے کے بعد رقم نکالنے کے لیے صبح سے سینکڑوں لوگ قطار میں کھڑے ملے۔

    bank-post-2

    حکومت کا کہنا ہے کہ اس نے پانچ سو اور ایک ہزار روپے کے نوٹ کو بلیک منی یا کالے دھن پر قابو پانے کے لیے ختم کیا ہے لیکن اس سے عام آدمی بری طرح متاثر ہوا ہے۔ کم آمدن والے کاروباری، بڑے تاجر اور وہ عام لوگ جن کی زندگی اور کاروبار نقد پیسوں پر منحصر ہے حکومت کے اس قدم سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔

    bank-post-3

    نوٹوں کی تبدیلی کے سلسلے میں ممبئی اور دہلی میں بینکوں کے باہر زبردست بدنظمی کے مناظر دیکھے گئے۔ دوسری جانب حکومت کا کہنا ہے کہ لوگوں کے پاس کرنسی نوٹ تبدیل کرنے کے لیے 30 دسمبر تک کا وقت ہے اس لیے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ لیکن عوام کو اس سلسلے میں کافی شکایتیں ہیں۔

    bank-post-4

    ان کا کہنا ہے کہ ایسا پہلے بھی ہوا ہے تاہم اس بار حکومت نے وقت بہت کم دیا اس لیے لوگ زیادہ پریشان ہیں۔ واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے منگل کی رات کو اچانک ایک ہزار روپے اور پانچ سو کے کرنسی نوٹوں کو فوری طور پر ختم کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد بدھ کے روز بینک بند کر دیئے گئے تھے۔

    مزید پڑھیں : بھارت : پانچ سو اورایک ہزارکے نوٹوں کی قانونی حیثیت ختم

    اب لاکھوں لوگ نوٹ تبدیل کرنے کے لیے بینکوں کا چکر لگا رہے ہیں اور بینکوں میں زبردست رش دیکھا جا رہا ہے۔ بازار میں اب کوئی ہزار روپے اور پانچ سو کا نوٹ نہیں لے رہا ہے جس کی وجہ سے افراتفری کا ماحول ہے۔

    اس دوران حکومت نے دو ہزار روپے کا جو نیا کرنسی نوٹ تیار کیا ہے وہ بازار میں آگیا ہے اور حکومت کا کہنا ہے کہ بعض تبدیلیوں کے ساتھ نیا ہزار روپے کا نوٹ بھی چند ماہ میں تیار ہوکر آ جائے گا۔ لیکن یہ نیا کرنسی نوٹ ابھی بڑے شہروں کے بعض علاقوں تک ہی پہنچا پایا ہے جبکہ بیشتر علاقوں میں کرنسی نوٹ دستیاب نہیں ہیں۔