اسلام آباد : پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ 14 سال بعد سرپلس ہوکر بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، جون 2025 33 کروڑ ڈالر سرپلس رہا۔
تفصیلات کے مطابق ملکی معیشت کے لیے اچھی خبر آگئی ، ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ 14 سال بعد سرپلس ہوگیا۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ مالی سال 2024-25 میں پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ 2.1 ارب ڈالر سرپلس رہا ، مالی سال 2023-24 میں پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ 2 ارب ڈالر خسارے میں رہا تھا۔
مرکزی بینک کا کہنا تھا کہ مالی سال 2011 کے بعد پہلی بار ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہوا جون 2025 ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ 33 کروڑ ڈالر سرپلس رہا جبکہ ون 2024 میں ملکی کرنٹ اکاؤنٹ 50 کروڑ ڈالر خسارے میں تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ریکارڈ ترسیلات زر سے پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہوا ہے۔
وزیراعظم نے 2025 میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 2.1 ارب ڈالرز پہنچنے پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 22سالوں کی بلندترین سطح پر پہنچنا خوش آئند ہے۔
https://urdu.arynews.tv/dollar-currency-rate-pakistan-today/
ان کا کہنا تھا کہ حکومتی اقدامات سے زرمبادلہ ذخائر 19 ارب روپےسےتجاوزکرگئے ،استحکام کی بنیادی وجہ ترسیلات زر اور برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ بہتر مالیاتی و معاشی اشاریے ظاہر کرتے ہیں کہ معیشت استحکام پرگامزن ہو چکی، حکومت کاروبار ،سرمایہ کار دوست ماحول مزیدبہتر کرنے کیلئےترجیحی اقدامات کررہی ہے ، حکومت کی معاشی ٹیم کی کاوشیں لائق تحسین ہے ،وزیراعظم شہبازشریف