Tag: کرن جوہر

  • پاکستانی اداکاروں کے خلاف بیان گن پوائنٹ پر دیا، کرن جوہر

    پاکستانی اداکاروں کے خلاف بیان گن پوائنٹ پر دیا، کرن جوہر

    نئی دہلی: ممتاز بھارتی فلم ساز و ہدایت کار کرن جوہر نے کہا ہے کہ پاکستانی فنکاروں کو فلموں میں کام نہ دینے کا بیان ’گن پوائنٹ‘ پر دیا، اس کے پیچھے مہا راشٹر نونرمان سینا کا ہاتھ تھا۔

    یہ بات انہوں نے اپنے ایک انٹرویو کے دوران بتائی جب صحافی کے سوال پر وہ جذبات پر قابو نہ پا سکے اور بہ بانگ دہل سچ بات کہہ ڈالی، انہوں نے کہا کہ انتہا پسند تنظیم مہاراشٹر نونرمان سینا کی جانب سے دھمکیوں اور دباؤ کے بعد وہ بیان نہ چاہتے ہوئے بھی ریکارڈ کروایا۔


    Karan Johar opens up about ‘hostage video… by arynews

    انہوں نے کہا کہ بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے مجھے ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے میرے سر پر گن رکھی گئی ہو اور میرے منہ میں الفاظ ڈالے گئے ہوں جس کے بعد بہ حالت مجبوری مجھے اپنے پاکستانی ساتھی اداکاروں کے خلاف بیان دینا پڑا۔

    کرن جوہر کا مزید کہنا تھا کہ ویڈیو دیکھ کر لوگ سمجھے کہ شاید میں مذاق کر رہا ہوں لیکن حقیقت یہ ہے کہ ویڈیو ریکارڈ کراتے وقت مجھے ایسا لگا جیسے کوئی بندوق میرے سر پر رکھی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فلم "اے دل ہے مشکل” کی ریلیز کے موقع پر ان کا پاکستانی فنکاروں کو فلموں میں کام نہ دینے کا بیان گن پوائنٹ پر ریکارڈ کرایا گیا اور اس کے پیچھے مہاراشٹر نونرمان سینا کا ہاتھ تھا۔

    واضح رہے کہ کرن جوہر نے مذکورہ بیان اکتوبر 2016ء کو فلم’ اے دل ہے مشکل‘ کی ریلیز سے پہلے دیا تھا جس میں فواد خان کو شامل کرنے پر راج ٹھاکرے کی تنظیم ایم این ایس آپے سے باہر ہوگئی تھی۔

    دوسری جانب تنظیم کے رہنما ایمے کھوپکر کہتے ہیں کہ ان کی جماعت بھارتی فلم ساز پر پاکستانی فنکاروں کو شامل نہ کرنے کا دباؤ برقرار رکھے گی، اگر کرن جوہر یہ سمجھتے ہیں کہ ان سے گن پوائنٹ پر بیان ریکارڈ کرایا گیا تھا تو وہ اسے دھمکی ہی سمجھیں۔

  • بھارتیوں کی فواد خان سے نفرت کی وجہ؟

    بھارتیوں کی فواد خان سے نفرت کی وجہ؟

    بھارت میں بسنے والے شائقین کی ایک بڑی تعداد مشہور پاکستانی اداکار فواد خان کی دیوانی ہے اور تقریباً ہر دوسرا بھارتی انہیں پسند کرتا ہے۔ لیکن بھارت میں ایک کامیڈین فواد خان سے سخت نفرت کرتا ہے اور کھلے عام اس کا اظہار کرنے سے بھی نہیں چوکتا۔

    ڈینیئل فرنینڈس نامی اس فنکار نے اپنی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کی ہے جس میں وہ فواد خان سے نفرت کرنے کے نہایت ٹھوس دلائل دے رہا ہے۔

    آئیے آپ بھی دیکھیئے وہ دلائل کیا ہیں۔

    ڈینیئل کا کہنا ہے کہ وہ فواد خان کو پسند کرنا ’افورڈ‘ نہیں کرسکتا کیونکہ اس کے پاس 5 کروڑ نہیں۔

    fawwad-2

    دراصل یہاں پر ڈینیئل کا اشارہ بھارتی انتہا پسند تنظیموں کے غنڈہ ٹیکس کی جانب ہے جو انہوں نے کرن جوہر سے اے دل ہے مشکل کی ریلیز کے لیے طلب کیے، بصورت دیگر انہوں نے فلم کی ریلیز روک دینے کی دھمکی دی تھی۔

    ڈینیئل کے مطابق فواد خان سے نفرت کرنے کی دوسری وجہ یہ ہے کہ فواد خان پاکستان میں پیدا ہوئے جبکہ وہ خود بھارت میں۔ ’یہ میری ’ڈیفالٹ سیٹنگ‘ ہے جس کا میری پسند نا پسند سے کوئی تعلق نہیں۔ مجبوراً مجھے فواد خان سے نفرت کرنی پڑ رہی ہے‘۔

    تیسری اور سب سے اہم وجہ وہ یہ بتاتے ہیں کہ فواد خان بے حد خوبصورت ہیں، ’کسی مرد کو اتنا خوبصورت نہیں ہونا چاہیئے ورنہ دنیا کے دیگر مرد اس سے نفرت کرنے لگتے ہیں‘۔

    ڈینیئل کہتے ہیں، ’کیا آپ کو نہیں لگتا کہ پاکستان کے پاس اچھا مال ہے؟ ان کے پاس فواد خان ہے، ہمارے پاس کمل آر خان۔ ان کے پاس کوک اسٹوڈیو ہے، ہمارے پاس سنجے دت ہے‘۔ ’یہاں تک ان کا چائے والا بھی اتنا خوبصورت ہے، اس کی بھی نیلی آنکھیں ہیں‘۔

    chai-wala

    kamal

    چائے والے کا ذکر کرتے ہوئے ڈینیئل کہتے ہیں، ’ان کے چائے والے کو ماڈلنگ کی آفر ہوتی ہے۔ ہمارا چائے والا وزیر اعظم (نریندر مودی) بن جاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چائے والے کے بعد ایک اور نیپالی لڑکی سوشل میڈیا پر مقبول ہوگئی تھی جس کی خوبصورتی دیکھ کر لوگ حیران رہ گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بیمار ذہنیت کے حامل ہیں جو سوچتے ہیں کہ غریب لوگ خوبصورت نہیں ہوسکتے، لہٰذا ہم جہاں کسی غریب کو خوبصورت پاتے ہیں ہم اس کی تصویریں کھینچنا شروع کر دیتے ہیں۔

    البتہ کوئی اس بات پر حیران نہیں ہوتا کہ کوئی بدصورت شخص امیر کیسے بن گیا۔ انہوں نے بھارت کے امیر ترین شخص مکیش امبانی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’کوئی اس کی شکل دیکھ کر یہ کیوں نہیں سوچتا کہ یہ کیسے امیر بنا، اس کی تصویر کھینچو‘۔

    mukesh

    فواد خان کی وجہ سے بھارت میں تنازعے کا شکار ہونے والی کرن جوہر کی فلم اے دل ہے مشکل کے بارے میں ڈینیئل نے کہا کہ 3 گھنٹے کی فلم میں صرف 3 منٹ کے لیے فواد خان موجود تھے۔ جب وہ اسکرین پر آئے تو میرے برابر بیٹھا ایک شخص چیخنے لگا، کہ ’اے! پاکستان واپس جاؤ‘۔

    آخر میں ڈینیئل نے محبت اور امن کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے شہری ایک جیسے ہی ہیں اور یوں لگتا ہے کہ ہم ایک ہی ملک میں رہ رہے ہیں۔

  • ‘پابندی صرف فنکاروں کے لیے ہی کیوں ہے؟’

    ‘پابندی صرف فنکاروں کے لیے ہی کیوں ہے؟’

    ممبئی: بھارتی اداکار ابھے دیول نے بھارت میں پاکستانی فنکاروں پر پابندی کے فیصلے کا مضحکہ اڑاتے ہوئے کہا کہ اس معاملے پر میں حکومت کو سنجیدگی سے لے ہی نہیں رہا۔ اگر پابندی ہی عائد کرنی ہے تو ہر شعبہ پر عائد کی جائے صرف فنکاروں پر نہیں۔

    فلم ’ہیپی بھاگ جائے گی‘ کی پروموشن کے حوالے سے ہونے والی ایک تقریب میں شرکت کرتے ہوئے ابھے دیول کا کہنا تھا کہ پابندی صرف فنکاروں کے لیے ہی کیوں ہے؟

    پاکستانی فنکاروں پر پابندی اسکول کے بچوں کا مذاق ہے، پوجا بھٹ *

    انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان پر پابندی لگانی ہی ہے تو ہر شعبہ پر لگائی جائے، چاہے وہ کاروبار ہو، چاہے برآمدات ہوں یا درآمدات ہوں۔ پابندی سب پر ہونی چاہیئے۔ صرف فنکاروں پر ہی پابندی کیوں ہے۔

    ابھے کا کہنا تھا کہ صرف فنکاروں پر پابندی لگائی گئی جبکہ باقی تمام شعبے اس پابندی سے مستشنیٰ ہیں، ایسا لگ رہا ہے کہ حکومت اس اقدام سے صرف شور مچانا چاہتی ہے۔

    ‘پاکستانی فنکاروں کی حب الوطنی سے بھارتی سبق سیکھیں’ *

    ابھے نے اس فیصلے کا مضحکہ اڑاتے ہوئے کہا کہ میں اس فیصلے کو سنجیدگی سے نہیں لیتا۔ ہاں اگر حکومت تمام شعبوں میں پاکستان سے ہر قسم کے تعلقات منقطع کر دے تو میں اس فیصلے کا احترام کروں گا۔

    اس موقع پر وہاں موجود فلم ساز زویا اختر نے بھی کچھ اسی طرح کے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے صرف فلم اور اداکاروں کو ہدف بنانے کو بدقسمتی قرار دیا۔

    دیا مرزا کا نفرت کو فروغ دینے والی حب الوطنی سے انکار *

    کرن جوہر کی فلم ’اے دل ہے مشکل‘ کی ریلیز کو روکنے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا، ’کرن جوہر نے کچھ غلط نہیں کیا۔ انہوں نے کوئی قانون نہیں توڑا‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی اداکاروں کو بھارت آنے کے لیے ویزا خود حکومت نے دیا ہے۔ اگر وہ یہاں کام کر رہے ہیں تو یہ بالکل قانونی ہے۔

    اس سے قبل بھارتی ہندو انتہا پسند تواتر سے فلم ساز کرن جوہر کو دھمکیاں دے رہے تھے کہ وہ ’اے دل ہے مشکل‘ سے پاکستانی اداکار فواد خان کے مناظر کو نکال دیں ورنہ وہ فلم کو ریلیز نہیں ہونے دیں گے۔

    بالآخر کرن جوہر کو اعلان کرنا پڑا کہ وہ آئندہ کسی پاکستانی اداکار کو اپنی فلم میں نہیں لیں گے۔

    یہ پہلا موقع نہیں جب بھارتی اداکاروں نے پاکستانی اداکاروں پر پابندی کے خلاف آواز اٹھائی۔ اس سے قبل سلمان خان سمیت متعدد اداکار اس فیصلے کی مخالفت کر چکے ہیں جس کی پاداش میں انہیں دھمکیوں کا سامنا ہے۔

  • بھارت میں فلم ’اے دل ہے مشکل‘ کی ریلیز روک دی گئی

    بھارت میں فلم ’اے دل ہے مشکل‘ کی ریلیز روک دی گئی

    ممبئی: بھارتی انتہا پسند پاکستان دشمنی میں ہر حد پار گئے۔ کرن جوہر کی فلم ’اے دل ہے مشکل‘ میں فواد خان کی موجودگی کے باعث ملک بھر میں فلم کی ریلیز روک دی گئی۔

    کرن جوہر کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم ’اے دل ہے مشکل‘ میں رنبیر کپور، ایشوریا رائے، انوشکا شرما اور فواد خان اداکاری کے جوہر دکھا رہے تھے۔

    فلم 28 اکتوبر کو دیوالی کے موقع پر ریلیز کی جانے والی تھی تاہم بھارتی میڈیا کے مطابق سینما مالکان نے فلم کی نمائش سے انکار کردیا ہے۔

    انتہا پسندوں کے خوف سے بھارتی سینما مالکان نے ان تمام فلموں کو سینما گھروں کی زینت بنانے سے انکار کردیا جن میں پاکستانی اداکار موجود ہیں۔

    اس سے قبل بھارتی انتہا پسند تنظیم مہارا شٹرا نونرمان سینا (ایم این ایس) نے فلم ساز کرن جوہر اور مہیش بھٹ کو دھمکی دی تھی کہ اگر پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام کیا تو گلیوں میں گھما گھما کر ماریں گے۔

    انتہا پسند تنظیم کے سربراہ چترپٹ سینا کا کہنا تھا کہ اڑی حملے کے بعد ہم نے فلم انڈسٹری سے پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام نہ کرنے کی اپیل کی تھی لیکن مہیش بھٹ اور کرن جوہر نے ہماری اپیل پر مثبت جواب نہیں دیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اگر وہ کسی بھی پاکستانی فنکار کے ساتھ کام کرتے ہیں، تو انہیں ہماری جانب سے جواب کے لیے تیار رہنا چاہیئے۔

    اس سے قبل اسی تنظیم نے پاکستانی اداکاروں کو 48 گھنٹوں میں بھارت چھوڑنے کا انتباہ بھی دیا تھا۔

    حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں بھارتی فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن پاکستانی اداکاروں پر پہلے ہی پابندی عائد کرچکی ہے۔ علاوہ ازیں کئی بالی ووڈ فنکاروں نے بھی پابندی کو درست قرار دیتے ہوئے پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    بعض اداکار اس موقع پر غیر جانبدار رہے اور امن کی خواہش پر زور دیا تاہم سلمان خان، کرن جوہر، سیف علی خان اور اوم پوری نے کھل کر پاکستانی اداکاروں کے حق میں بیان دیا جس کے بعد ان اداکاروں کو بھی انتہا پسندوں کی جانب سے دھمکیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    بھارتیوں نے اوم پوری کے خلاف غداری کا مقدمہ بھی درج کروایا جس کے بعد انہوں نے اپنے بیان پر معذرت کر کے اپنی جان چھڑائی۔

    دوسری جانب پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان کی فلم ’رئیس‘ میں ان کے کردار کے بارے میں بھی متضاد اطلاعات سامنے آرہی تھیں۔ بھارتی میڈیا کا دعویٰ تھا کہ ماہرہ خان کو فلم سے نکال دیا گیا ہے لیکن فلم کے ڈائریکٹر رتیش سدھوانی نے اس کی تردید کرتے ہوئے بتایا کہ فلم کی شوٹنگ مکمل ہوچکی ہے، اب اس میں کسی تبدیلی کی گنجائش نہیں اور اسے مقررہ وقت پر ہی ریلیز کیا جائے گا۔

    ماہرہ خان فلم ’رئیس‘ میں شاہ رخ خان کے مد مقابل کردار ادا کر رہی ہیں۔

  • دیا مرزا کا نفرت کو فروغ دینے والی حب الوطنی سے انکار

    دیا مرزا کا نفرت کو فروغ دینے والی حب الوطنی سے انکار

    ممبئی: ایک ایسے وقت میں جب پاکستان اور بھارت جنگ کے دہانے پر کھڑے ہیں، اور بھارتی فنکار پاکستان مخالفت میں اندھے ہو کر نفرت انگیز بیانات دے رہے ہیں، بالی ووڈ اداکارہ دیا مرزا نے نہایت ہوش مندانہ اور منطقی بیان دیا ہے۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں دیا مرزا نے کہا، ’وہ حب الوطنی جو نفرت کو فروغ دے، ہرگز حب الوطنی نہیں۔ متحد ہونے میں ہی ہمارا عروج ہے اور غیر متحد ہو کر ہم زوال پذیر ہوجائیں گے‘۔

    انہوں نے سیاستدانوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا، ’سیاستدان معاشرے کی خدمت کرنے کے بجائے اپنی مطلق العنانی قائم کرنے میں مصروف ہیں‘۔

    دیا مرزا بالی ووڈ کی پہلی اداکارہ نہیں جو امن کی حمایت میں بیان دے چکی ہیں۔ اس سے قبل بھارتی گلوکار سونو نگم بھی اپنے ایک ٹوئٹ میں امن قائم ہونے کی خواہش کا اظہار کرتے دکھائی دیے۔

    دوسری جانب بھارتی اداکار سلمان خان، کرن جوہر، اوم پوری اور سیف علی خان پاکستانی فنکاروں پر پابندی کے فیصلہ کی کھلے عام مخالفت کر چکے ہیں جس کی پاداش میں انہیں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے دھمکیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ معروف اداکار اوم پوری پر غداری کا مقدمہ بھی درج کروا دیا گیا جس کے بعد انہوں نے اپنے بیان پر معذرت کر کے اپنی جان چھڑائی۔

    البتہ بالی ووڈ سے تعلق رکھنے والے افراد کی اکثریت پاکستانی فنکاروں پر پابندی اور پاکستان سے محاذ آرائی کے حق میں ہے جس کا اظہار وہ اپنے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر کرتے رہتے ہیں۔

    حال ہی میں اجے دیوگن نے بھی پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا، ’بھارتی فنکاروں کو پاکستانی فنکاروں کی حب الوطنی سے سبق سیکھنا چاہیئے۔ وہ پیسہ بالی ووڈ سے کما رہے ہیں لیکن اپنے ملک کے ساتھ وفا دار ہیں‘۔

  • ‘پاکستانی فنکاروں کی حب الوطنی سے بھارتی سبق سیکھیں’

    ‘پاکستانی فنکاروں کی حب الوطنی سے بھارتی سبق سیکھیں’

    ممبئی: بالی ووڈ اداکار اجے دیوگن نے اس امر پر افسردگی کا اظہار کیا ہے کہ بالی ووڈ سے تعلق رکھنے والے بعض افراد اب بھی پاکستانی فنکاروں کی حمایت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی فنکار بھارت سے پیسہ کمانے کے باوجود اپنے وطن سے وفادار ہیں اور ہمیں ان سے سبق سیکھنا چاہیئے۔

    حال ہی میں دیے جانے والے ایک انٹرویو میں اجے دیوگن نے بتایا کہ انہوں نے پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    انہوں نے پاکستانی اداکاروں پر پابندی کے فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان حالیہ کشیدگی کو دیکھتے ہوئے وہ کسی پاکستانی فنکار کے ساتھ کام نہیں کرسکتے۔

    گلزار سے پاک بھارت کشیدگی پر سوال کرنا صحافی کو مہنگا پڑگیا *

    جب ان سے کہا گیا کہ اس موقع پر بھی سلمان خان اور کرن جوہر نے پاکستانی فنکاروں پر پابندی کے فیصلے کی مخالفت کی ہے تو ان کا کہنا تھا، ’یہ ایک افسوسناک بات ہے۔ ہر بھارتی کو اس مشکل موقع پر اپنے وطن سے وفادار رہنا چاہیئے‘۔

    انہوں نے کہا، ’پاکستانی فنکار یہاں سے کام کر کے پیسہ کما رہے ہیں لیکن وہ اپنے وطن کی حمایت میں کھڑے ہیں اور اس سے وفادار ہیں۔ ہمیں ان سے سبق سیکھنا چاہیئے‘۔

    اجے دیوگن کی فلم ’شیوے‘ رواں ماہ دیوالی کے موقع پر کرن جوہر کی فلم’ اے دل ہے مشکل‘ کے ساتھ ریلیز ہونے جا رہی ہے اور فلمی پنڈتوں کو یقین ہے کہ کرن جوہر کی فلم کے آگے اجے دیوگن کی فلم بالکل ناکام ہوجائے گی۔

    اوم پوری نے پاکستان کی حمایت میں بھارتی میڈیا کے چھکے چھڑا دیے *

    اس حوالے سے اجے دیوگن کا کہنا تھا کہ ان کی فلم پاکستان میں بھی ریلیز ہونے جارہی تھی تاہم اب اس کا امکان نہیں، اور وہ اس سے قطعی پریشان نہیں ہیں۔ ’میرے لیے قوم کی حمایت میں کھڑے ہونا زیادہ اہم ہے‘۔

    دوسری جانب اجے دیوگن کی اہلیہ اور معروف اداکارہ کاجل نے بھی اپنے شوہر کے فیصلے کی حمایت کی۔ اپنی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں فخر ہے کہ ان کے شوہر نے ایک درست اور غیر سیاسی فیصلہ کیا۔

    حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے موقع پر جب بھارت میں مسلمان اور پاکستان مخالف مہم اپنے عروج پر ہے اور پاکستانی فنکاروں کو پابندیوں اور دھمکیوں کا سامنا ہے، بالی ووڈ سے تعلق رکھنے والے مختلف افراد نے اس موضوع پر مختلف تاثرات کا اظہار کیا۔

    کوئی کھل کر پاکستان کی مخالفت اور پاکستانی اداکاروں پر پابندی کے فیصلے کو درست قرار دے رہا ہے، کوئی اس فعل کو غلط قرار دے کر اس کی مذمت کر رہا ہے۔ کچھ فنکار غیر جانبدار رہتے ہوئے امن کی خواہش اور دہشت گردوں کی مذمت تک محدود ہیں۔

  • پاک بھارت تناؤ،شاہ رخ اورکرن جوہرانتہاپسندوں کےنشانے پر

    پاک بھارت تناؤ،شاہ رخ اورکرن جوہرانتہاپسندوں کےنشانے پر

    ممبئی : بھارتی ریاست مہاراشٹرا کی قوم پرست جماعت مہاراشٹرا نونرمن سنہا نےشاہ رخ خان اور کرن جوہر کو پاکستانی اداکاروں کےساتھ کام کرنے پر دھمکیاں دینا شروع کردیں۔

    تفصیلات کےمطابق انتہاپسند جماعت نونرمن سنہا کی جنرل سکیریٹری شالینی ٹھاکرے کا شاہ رخ خان اور کرن جوہر کو کہنا ہے ’کیا آپ کو 125 کروڑ کی آبادی میں اپنی فلموں میں کاسٹ کرنے کے لیے کوئی ہندوستانی اداکار نہیں مل رہا جس کی وجہ سے آپ کو پاکستان جیسے ملک سے اداکاروں کو یہاں لانا پڑے‘۔

    شالینی ٹھاکرے نےتمام فلم پروڈیوسرز کو وارننگ دی کہ وہ پاکستانی اداکاروں کو فلموں میں کاسٹ نہ کریں ایسا کرنے پر ان کو اس کی بھاری قیمت چکانی ہوگی۔

    مزید پڑھیں:پاکستانی فنکاروں‌ کو 48 گھنٹوں میں بھارت چھوڑنے کی دھمکی

    خیال رہے کہ اس سے قبل پاکستان کے نامور اداکاروں کو 48 گھنٹوں کے دوران ہندوستان چھوڑنے کی دھمکی دی گئی تھی جن میں فواد خان، ماہرہ خان، علی ظفر، ماورہ حسین اور راحت فتح علی خان شامل ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں سری نگر میں بھارتی فوجی مرکز پر حملے کی ذمہ داری پاکستان پر ڈالتے ہوئے پاکستانی فنکاروں کو دھمکیاں دینا شروع کردی تھیں۔

  • ایشوریا نے انوشکا کو کیوں رلایا؟

    ایشوریا نے انوشکا کو کیوں رلایا؟

    ممبئی: کہا جاتا ہے کہ کسی فلم میں دو بڑی اداکارائیں کام کر رہی ہوں تو ان کی آپس میں کبھی نہیں بنتی۔ خصوصاً بالی ووڈ میں یہ بات بہت عام ہے۔ بالی ووڈ کی نئی فلم ’اے دل ہے مشکل‘ کے سیٹ پر بھی ایسی ہی کچھ مناظر نظر آئے جب ایشوریا رائے کے ایک جملے پر انوشکا شرما زار و قطار رو پڑیں۔

    adhm-5

    دیکھنے والوں کو لگا کہ یہ رونا شاید دونوں کی لڑائی کا شاخسانہ ہے لیکن بعد میں انکشاف ہوا کہ دراصل ایشوریا نے انوشکا کی تعریف کی تھی اور ماضی قریب کی ایک مقبول اداکارہ کے منہ سے اپنی تعریف سن کر انوشکا اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں اور رو پڑیں۔

    adhm-3

    سیٹ پر کام کرنے والے افراد کا کہنا ہے کہ دیگر اداکاراؤں کے برعکس ایشوریا اور انوشکا میں بہت گہری دوستی ہوچکی ہے اور وہ دونوں اکثر آپس میں باتیں کرتی ہوئی پائی جاتی ہیں۔

    ایشوریا رائے کی بے باکی سے امیتابھ بچن سخت نالاں *

    فلم ’اے دل ہے مشکل‘ کرن جوہر کی فلم ہے جس میں رنبیر کپور، ایشوریا رائے، انوشکا شرما اور فواد خان اداکاری کے جوہر دکھائیں گے۔

    adhm-4

    فلم کے جاری ہونے والے ٹیزر کے مطابق فلم کی کہانی محبت کی روایتی تکون پر مبنی ہے۔ فلم میں ایشوریا رائے نے شاعرہ کا کردار ادا کیا ہے۔

    فلم ’اے دل ہے مشکل‘ دیوالی کے موقع پر 28 اکتوبر کو ریلیز کی جائے گی۔

  • فواد خان مقبولیت میں شاہ رخ خان سے بھی آگے

    فواد خان مقبولیت میں شاہ رخ خان سے بھی آگے

    ممبئی: بھارتی عوام پاکستانی اداکار فواد خان کی بے حد دیوانی ہوچکی ہے اور اس کا ایک اور ثبوت اس وقت سامنے آگیا جب بھارتی عوام نے ایک ایوارڈ کے لیے نامور بالی ووڈ اداکاروں کو چھوڑ کر فواد خان کو ووٹ دینا شروع کردیا۔

    شائقین کے ووٹ پر مبنی آؤٹ لک سوشل میڈیا ایوارڈز میں فواد خان کو موسٹ فیشنسٹا آف دا ایئر کی کیٹگری میں نامزد کیا گیا ہے۔ اس کیٹگری میں شاہ رخ خان سمیت بالی ووڈ کے دیگر کئی مشہور اور بڑے اداکار بھی شامل ہیں لیکن حیرت انگیز طور پر فواد خان ان سب کو پچھاڑتے نظر آرہے ہیں۔

    fawwad-2

    اب تک سب سے زیادہ ووٹ بھارتی اداکارہ دیویانکا ترپاٹھی کو موصول ہوئے جن کی تعداد 56 فیصد رہی۔ ان کے بعد فواد خان شائقین کے پسندیدہ ترین فنکار بن گئے اور ان کے ووٹوں کی شرح 12 فیصد رہی۔

    اس دوڑ میں کرن جوہر اور شاہ رخ خان بھی فواد خان سے پیچھے رہ گئے۔ شاہ رخ خان کو صرف 1 فیصد ووٹ موصول ہوئے جبکہ کرن جوہر کوئی بھی ووٹ حاصل کرنے میں ناکام رہے۔

    پاکستانی ڈرامہ اداکار فواد خان بالی ووڈ میں دن بدن ترقی کا سفر طے کر رہے ہیں۔ ان کی آنے والی فلم کرن جوہر کی ہدایت کاری میں بننے والی ’اے دل ہے مشکل‘ ہے جس میں فواد خان نے رنبیر کپور، ایشوریا رائے اور انوشکا شرما کے ساتھ کام کیا ہے۔

    ان کی فلم رواں برس 28 اکتوبر کو ریلیز کی جائے گی۔

  • ایشوریا رائے کی بے باکی سے امیتابھ بچن سخت نالاں

    ایشوریا رائے کی بے باکی سے امیتابھ بچن سخت نالاں

    ممبئی: کرن جوہر کی فلم ’اے دل ہے مشکل‘ کا ٹیزر جاری ہوتے ہی مقبولیت کی بلندیوں کو چھو چکا ہے۔ شائقین بے چینی سے فلم کی ریلیز کا انتظار کر رہے ہیں۔

    فلم کے ٹیزر میں ایشوریا رائے اور رنبیر کپور کے کچھ بے باک مناظر بھی دکھائے گئے ہیں۔ بھارتی ویب سائٹس کا دعویٰ ہے کہ امیتابھ بچن اپنی بہو کے ان مناطر پر نہایت ناخوش ہیں اور اس بات پر ان کی اپنی بہو اور بیٹے سے ان بن بھی چل رہی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق فلم کی شوٹنگ کے دوران امیتابھ بچن نے ذاتی طور پر فلم کے ڈائریکٹر کرن جوہر سے ایشوریا کے بولڈ مناظر نہ فلمانے کی درخواست کی تھی۔ کرن جوہر کا کہنا تھا کہ یہ بولڈ مناظر فلم کے پلاٹ کے لیے ضروری ہیں اور ان میں کوئی قباحت نہیں۔

    aish-5

    aish-2

    تاہم امیتابھ بچن اس وضاحت سے مطمئن نہ ہوسکے اور ٹیزر دیکھنے کے بعد وہ نہایت چراغ پا ہیں۔

    aish-3

    ذرائع کے مطابق ٹیزر لانچ کے دن امیتابھ بچن اس بات پر اپنے بیٹے ابھیشک بچن سے الجھ بھی چکے ہیں۔ اس موقع پر ابھیشک بچن نے ایشوریا کا بھرپور ساتھ دیا اور کوئی خاص ردعمل نہ دیتے ہوئے فلم کا ٹیزر اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بھی شیئر کیا۔

    فلم ’اے دل ہے مشکل‘ کرن جوہر کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم ہے جس میں ایشوریا رائے ایک شاعرہ کا کردار ادا کررہی ہیں۔ فلم میں انوشکا شرما اور رنبیر کپور نے مرکزی کردار ادا کیا ہے جبکہ پاکستانی اداکار فواد خان بھی اس میں شامل ہیں۔


    Aishwarya and Ranbir in Vienna during ADHM shoot by arynews

    فلم رواں برس دیوالی کے موقع پر 28 اکتوبر کو سینما گھروں کی زینت بنے گی۔