Tag: کروناوائرس

  • کرونا وائرس کے لیے برطانوی فوج کی خدمات، امریکا کا چین کے لیے نیا سفری انتباہ

    کرونا وائرس کے لیے برطانوی فوج کی خدمات، امریکا کا چین کے لیے نیا سفری انتباہ

    لندن/واشنگٹن: برطانیہ میں کرونا وائرس کی روک تھام کے سلسلے میں برطانوی فوج کی خدمات لی جا رہی ہیں، دوسری طرف امریکا نے چین کے لیے ہنگامی طور پر نیا سفری انتباہ جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں ایک سے دوسرے شخص میں کرونا وائرس منتقلی کا پہلا کیس رپورٹ ہو گیا ہے، الینوئے میں ایک شخص میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی، خبر ایجنسی کے مطابق متاثرہ شخص کی اہلیہ ووہان سے واپسی پر وائرس کا شکار ہوئی تھی۔

    تیزی سے پھیلتے وائرس کی صورت حال کے پیش نظر امریکا نے چین کے لیے ہنگامی طور پر نیا سفری انتباہ جاری کر دیا، امریکی محکمہ خارجہ نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی شہری چین کا سفر بالکل نہ کریں۔ امریکی کمرشل پروازیں چین کے لیے آپریشنز معطل کر رہی ہیں، چین میں سفارتی آپریشنز اور مصروفیات میں بھی کمی کر دی گئی ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ کرونا وائرس پر چین اور دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، 5 متاثرہ افراد کا علاج بھی جاری ہے۔ صدر ٹرمپ نے کرونا وائرس ٹاسک فورس بھی تشکیل دے دی۔

    عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس پرعالمی ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کر دیا

    ادھر برطانیہ میں کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے برطانوی فوج کی خدمات حاصل کر لی گئی ہیں، چین سے آنے والے 100 برطانوی شہریوں کو 14 روز کے لیے فوجی کیمپ میں رکھا جائے گا، چین سے برطانوی شہریوں کو لانے والی فلائٹ کل صبح رائل ایئر فورس کے بیس پر لینڈ کرے گی، مسافروں کو پرواز سے براہ راست فوجی کیمپ میں قائم اسپتال لے جایا جائے گا، برطانوی فوج کے ڈاکٹرز بھی پرواز میں موجود ہوں گے، 14 روز کے بعد مسافروں کو برطانوی محکمہ صحت کے حوالے کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھنے پر صحت سے متعلق عالمی ایمرجنسی نافذ کر دی ہے، ادارے نے کہا ہے کہ کم زور صحت کے نظام والے ممالک میں وائرس کے پھیلاؤ کا خدشہ ہے، وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کی لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔ چین کے ہیلتھ کمیشن نے آج رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 9692 ہو گئی ہے جب کہ کم از کم 213 افراد اس کا شکار ہو کر ہلاک ہو چکے ہیں۔

  • عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس پر ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کر دیا

    عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس پر ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کر دیا

    جنیوا: ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO ) نے چین سے دنیا بھر میں پھیلنے والے نئے اور مہلک کرونا وائرس پر عالمی ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھنے پر صحت سے متعلق عالمی ایمرجنسی نافذ کر دی ہے، ادارے نے کہا ہے کہ کم زور صحت کے نظام والے ممالک میں وائرس کے پھیلاؤ کا خدشہ ہے، وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کی لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔

    ڈی جی ڈبلیو ایچ او ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈھانم نے کہا کہ ایمرجنسی کا مقصد صورت حال سے نمٹنے کے لیے اقدامات کو تیز کرنا ہے، چین پر تجارتی یا سفری پابندیوں کی سفارش نہیں کر رہے۔

    چین کے ہیلتھ کمیشن نے آج رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 9692 ہو گئی ہے جب کہ کم از کم 213 افراد اس کا شکار ہو کر ہلاک ہو چکے ہیں۔

    پاکستان نے چین کے لیے فلائٹ آپریشن معطل کر دیا

    پاکستان نے بھی کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے چین کا فلائٹ آپریشن معطل کر دیا ہے جب کہ امپورٹ‌ کی جانے والی اشیا کو فیومیگیشن کے بعد کلیئر کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے، اس سلسلے میں پاکستان کے تمام ہوائی اڈوں پر آنے والے تمام اور بالخصوص خلیجی ممالک سے آنے والے مسافروں کی سخت اسکریننگ شروع کر دی گئی ہے۔

    سی اے اے کے مطابق چین کے ساتھ براہ راست پروازیں 2 فروری تک منقطع رہیں گی، صورت حال کو دیکھ کر مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا، فلائٹ آپریشن معطل کرنے کا فیصلہ حفاظتی اقدامات کے تحت کیا گیا، 2 فروری تک کسی بھی ایئر پورٹ سے چین کے لیے براہ راست پروازیں آپریٹ نہیں ہوں گی۔

  • کروناوائرس ، چینی شہر ووہان سے آنے والے پاکستانی طالبعلم نے آنکھوں دیکھا حال بتا دیا

    کروناوائرس ، چینی شہر ووہان سے آنے والے پاکستانی طالبعلم نے آنکھوں دیکھا حال بتا دیا

    کراچی : چین کے شہر ووہان سے آنے والے پاکستانی طالبعلم نے بتایا کہ چین میں کروناوائرس سے لوگ خوفزدہ ہیں،جان لیوا وائرس کےباعث پاکستانی طلبہ میں شدیدتشویش ہے ،ٹیسٹ کلیئر ہونے پر مجھے واپسی کی اجازت ملی۔

    تفصیلات کے مطابق لیاری کا رہائشی پاکستانی طالبعلم چین سےکراچی پہنچ گیا، امین ارسلان چین کی یونیورسٹی میں زیرتعلیم ہے اور ووہان سیل ہونے سے پہلے شہر چھوڑ چکا تھا۔

    ارسلان امین کا کہنا تھا کہ 22جنوری کو ووہان سےشنگھائی گیا،پھر دبئی سے کراچی آیا، چین میں کروناوائرس سے لوگ خوفزدہ ہیں، پاکستانی طلبا جو ووہان میں موجود ہیں ان کی تعداد559ہے ،جس کے اندر کافی فیملیز بھی ہیں، ان کے بچوں کی عمریں چھے مہینے سے لے کردس سال تک ہے، وہ کافی پریشان ہیں چھوٹے بچوں کو لے کرایک کمرے تک محدود ہوچکے ہیں کوئی بھی بندہ باہر نہیں جاسکتا۔

    پاکستانی طالبعلم نے بتایا ہم بھی اگر یونیورسٹی سے باہر جارہے ہیں تو ڈاکٹر نیچے بیٹھے ہیں ہمیں ڈاکٹروں کو رپورٹ کرنی ہے کہ ہم کہاں جارہے ہیں جب طلباواپس آتے ہیں تو یونیورسٹی میں داخلے سے پہلے چیک اپ ہورہا ہے۔

    ارسلان امین کا کہنا تھا چینی حکومت پاکستانیوں کا اچھی طرح خیال رکھ رہی ہے ، میں نے طبی معائنہ کرایا اور ٹیسٹ کلیئر ہونے پر مجھے واپسی کی اجازت ملی۔

    دوسری جانب چین میں سیکڑوں پاکستانی موجود ہیں اور فوری واپسی سے وائرس پاکستان میں پھیلنے کا خدشہ ہے جبکہ پاکستان میں فی الحال کرونا وائرس سے نمٹنے کی سہولتیں موجود نہیں۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ چین میں موجود پاکستانیوں کو کلیئرنس کے بعدوطن لایا جائے جبکہ ڈاکٹر ظفرمرزا نے کہا ہےکہ پاکستان میں فی الحال کرونا وائرس کا کوئی مریض موجود نہیں۔

    مزید پڑھیں : کرونا وائرس: چین میں پھنسے پاکستانیوں کی قسمت کا کیا فیصلہ ہوا؟

    ڈاؤ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر سعید خان کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کا علاج فی الحال چین میں بھی دستیاب نہیں، بغیر اسکریننگ کوئی پاکستانی واپس آیا تو وائرس پاکستان میں بھی پھیلنے کا خدشہ ہے، وائرس سے نمٹنے کے لیے کم سے کم 14 دن آبزرویشن میں رکھا جاتا ہے۔ 14 دن آبزرویشن کے بعد پاکستانیوں کو واپس لایا جا سکتا ہے۔

    گزشتہ روز معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے تصدیق کی تھی کہ چین کے صوبے ووہان میں زیر تعلیم 4 پاکستانی طالب علموں میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔

    بعد ازاں چین میں موجود پاکستانی طلبہ نے حکومت سے اپیل کی تھی کہ ہم ملک واپسی کی راہ دیکھ رہے ہیں، ووہان میں صورتحال بہت گھمبیر ہے، دوسرے ممالک اپنے شہریوں کو لے جاچکے ہیں ہم یہاں پھنسے ہوئے ہیں ہمیں نکالا جائے۔

    طلبہ کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے کمروں کو آئسولیٹ کردیا گیا ہے۔ پورا شہر بند ہے، روڈ، ریلوے اسٹیشن، ہوائی اڈے، ٹیکسی سب بند ہیں، اسپتال مریضوں سے بھرے پڑے ہیں، وائرس نے تباہی مچادی ہے۔

  • ابھی تک کسی پاکستانی طالبعلم کوچین سے نہیں نکالا گیا،زلفی بخاری

    ابھی تک کسی پاکستانی طالبعلم کوچین سے نہیں نکالا گیا،زلفی بخاری

    اسلام آباد : وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ چین میں موجود تمام پاکستانیوں سے رابطہ ہے، ابھی تک کسی پاکستانی طالبعلم کوچین سےنہیں نکالا، پاکستانی طالبعلم گھبرائے ہوئے ہیں، پریشان ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز زلفی بخاری نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا وزیرِ اعظم کی ہدایت کے مطابق چین میں کروناوائرس کی صورتحال کودن رات مانیٹرکیاجارہا ہے، کروناوائرس کی وجہ سے لوگ خوفزدہ ہیں۔

    زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ چین میں موجود تمام پاکستانیوں سے رابطہ ہے، ابھی تک کسی پاکستانی طالبعلم کو چین سےنہیں نکالا، پاکستانی طالبعلم گھبرائےہوئےہیں،پریشان ہیں.،ایک ہزار فون کالزموصول ہوئی ہیں، طالب علموں کو مفت کھانے کی فراہمی کے مسئلے کو دیکھ رہے ہیں۔

    صرف پاکستانیوں نہیں بلکہ چین کےبارے میں بھی سوچناہے ، برطانیہ چودہ دن کی قورنٹائین فراہم کر رہا ہے ، ہم بھی کرنے کے لیے تیار ہیں، چین کو کریڈٹ دینا چاہیے کہ وہ خطرناک وائرس کے خلاف جدوجہد کررہا ہے۔

    مزید پڑھیں : چین میں کرونا وائرس سے مزید ہلاکتیں، تعداد 170 ہو گئی

    یاد رہے چین میں زیر تعلیم 4 پاکستانی طلبہ میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے، جس کے بعد چین میں مقیم طلبہ کے والدین پریشانی میں مبتلا ہیں، والدین نے حکومت سے بچوں کو فوری طور پر وطن واپس لانے کا مطالبہ بھی کر دیا ہے۔

    خیال رہے چین میں جان لیوا کرونا وائرس ایک سو ستر سے زیادہ افراد کی جان لے گیا، جبکہ آٹھ ہزار افراد اس کا شکار ہیں۔

    اس جان لیوا وائرس سے نمٹنے کیلئے آسٹریلوی ماہرین نے لیب میں کورونا وائرس تیار کر لیا جبکہ چینی ماہرین نے خدشہ کا اظہار کیا ہے کہ کورونا وائرس چمگادڑ کھانےسے پھیلا ہے ۔

    امریکا، یورپ ، برطانیہ ، عرب امارت ، جاپان سمیت دیگر ممالک میں اب تک تیس کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں،  وائرس پھیلنے کا مرکز شہر وہان میں ہو کا عالم ہے، خوف کی وجہ سے ایک کروڑ سے زائد آبادی کے شہرمیں سناٹا ہے ، تعلیمی ادارے ، تجارتی مراکز ، دفاتر بند ہیں اور لوگ گھروں تک محدود ہو کر رہ گئے ہیں۔

    وہان میں مریضوں کیلئے ہنگامی بنیاد پر دو اسپتال تیار کئے جارہے ہیں اور چین بھر سے ڈاکٹرز کی ٹیمیں وہان پہنچ رہی ہیں جبکہ اسپتالوں میں زیرعلاج درجنوں مریضوں کو علا ج کے بعد ڈسچارج کیا جارہا ہے۔

  • کروناوائرس کیوں ہوتا ہے ؟ بچاؤ کیسے ممکن

    کروناوائرس کیوں ہوتا ہے ؟ بچاؤ کیسے ممکن

    کراچی : پروفیسر ڈاؤیونیورسٹی ڈاکٹر سعیدخان کا کہنا ہے کہ کروناوائرس فلو ،بخار جیسے علامات کسی بھی وجہ یا الرجی سے بھی ہوتا ہے ، اس سے بچنے کیلئے اچھی غذا لیں ، ہاتھ بار بار دھوئیں، منہ کو ڈھانپیں۔

    تفصیلات کے مطابق پروفیسر ڈاؤیونیورسٹی ڈاکٹر سعیدخان نے اے آر وائی کے پروگرام با خبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا چین میں موجود کروناوائرس کی نئی قسم ہے اور یہ وائرس جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے۔

    پروفیسرڈاکٹرسعیدخان کا کہنا تھا کہ اس وائرس سے100میں سے 2یا3لوگوں کی موت واقع ہوتی ہے ، یہ وائرس بوڑھوں یا بچوں کو زیادہ متاثر کرتاہے، مریض کی صحت بہتر ہوتو اس وائرس کامقابلہ کیا جا سکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کروناوائرس کے مریضوں میں علامات بھی عام سی ہیں، فلو ،بخار جیسے علامات کسی بھی وجہ یا الرجی سے بھی ہوتا ہے ، کرونا وائرس سے بچنے کیلئے اچھی غذا لیں ، ہاتھ بار بار دھوئیں، منہ کو ڈھانپیں۔

    مزید پڑھیں : چین میں کرونا وائرس سے مزید ہلاکتیں، تعداد 170 ہو گئی

    خیال رہے چین کےصوبے ہوبئےمیں کروناوائرس سےمزید اڑتیس افرادہلاک ہوگئے،جس کےبعد مرنیوا لوں کی تعداد 170 ہوگئی، سب سےزیادہ ہلاکتیں ووہان میں ہوئیں، ساڑھے 7 ہزار سےزائد افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ دیگرپندرہ ملکوں میں کرونا وائر س کےاڑسٹھ مریضو ں کاانکشاف ہواہے۔

  • ہمارے بہترین ایکسپرٹس کرونا وائرس کے معاملے کو دیکھ رہے ہیں: ٹرمپ

    ہمارے بہترین ایکسپرٹس کرونا وائرس کے معاملے کو دیکھ رہے ہیں: ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انھوں نے بہترین امریکی ایجنسیوں سے کرونا وائرس پر بریفنگ لی ہے۔

    یہ بات انھوں نے ٹویٹر پر اپنے تازہ ٹویٹ میں کہی، انھوں نے لکھا کہ ہماری بہترین ایجنسیوں سے میں نے کرونا وائرس پر بریفنگ لی ہے، یہ ایجنسیاں چین سے مل کر کرونا وائرس پر کام کر رہی ہیں۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات کو مانٹیر کیا جا رہا ہے، ہمارے پاس دنیا کے بہترین ایکسپرٹس موجود ہیں، جو دن رات کرونا وائرس کے معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر نے ٹویٹر کے ذریعے چین کو کرونا وائرس سے نمٹنے کے سلسلے میں تعاون کی پیش کش بھی کی تھی، انھوں نے کہا تھا کہ امریکا چین کے ساتھ اس سلسلے میں مسلسل رابطہ رکھے ہوئے ہے۔

    چین میں کرونا وائرس سے مزید ہلاکتیں، تعداد 170 ہو گئی

    خیال رہے کہ مہلک کرونا وائرس امریکا بھی پہنچ چکا ہے، اور اب تک پانچ افراد ایسے سامنے آ چکے ہیں جو وائرس کا شکار ہوئے۔ سی ڈی سی نے 36 ریاستوں میں 165 مشتبہ افراد کے ٹیسٹ کیے، جن میں سے 68 میں وائرس نہیں پایا گیا، تاہم 92 افراد کے نتائج تاحال سامنے نہیں آئے۔

    ادھر چین میں کرونا وائرس وبا کی طرح پھیلنے لگا ہے، چین کے صوبے ہوبائے میں وائرس سے مزید 38 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد 170 ہو گئی۔ سب سے زیادہ ہلاکتیں ووہان شہر میں ہوئیں، 7700 افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

  • چین میں کرونا وائرس سے مزید ہلاکتیں، تعداد 170 ہو گئی

    چین میں کرونا وائرس سے مزید ہلاکتیں، تعداد 170 ہو گئی

    بیجنگ: کرونا وائرس وبا کی طرح پھیلنے لگا ہے، چین کے صوبے ہوبائے میں وائرس سے مزید 38 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد 170 ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے، سب سے زیادہ ہلاکتیں ووہان شہر میں ہوئیں، 7700 افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

    چین کے علاوہ دیگر 15 ملکوں میں بھی کرونا وائرس کے 68 مریضوں کا انکشاف ہوا ہے، جاپان، فرانس، اردن اور بھارت کے شہریوں نے چین سے واپسی شروع کر دی ہے، دوسری طرف چینی حکام نے سفر پر پابندیاں مزید سخت کر دیں۔

    چین میں زیر تعلیم 4 پاکستانی طلبہ میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے، جس کے بعد چین میں مقیم طلبہ کے والدین پریشانی میں مبتلا ہو گئے ہیں، والدین نے حکومت سے بچوں کو فوری طور پر وطن واپس لانے کا مطالبہ بھی کر دیا ہے۔

    کروناوائرس کے علاج کیلئے دو دن کے اندر پہلا اسپتال قائم

    ادھر وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ پاکستانیوں کی صحت بہتر ہے، وطن واپسی کے لیے کسی بھی پاکستانی کی چین کی ٹیم 14 دن تک نگرانی کرے گی۔

    چین میں کرونا وائرس میں مبتلا مریضوں کے علاج کے لیے بھی اقدامات بڑے پیمانے پر شروع کر دیے گئے ہیں، غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 500 مزدوروں نے مل کر دو دن کے اندر اندر چین میں پہلا کرونا وائرس کے علاج کے لیے اسپتال قائم کر دیا ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مزید دو اسپتال جلد ہی قیام کے بعد متاثرین کے لیے کھول دیے جائیں گے۔

  • کروناوائرس کے علاج کیلئے دو دن کے اندر پہلا اسپتال قائم

    کروناوائرس کے علاج کیلئے دو دن کے اندر پہلا اسپتال قائم

    بیجنگ: کروناوائرس کے علاج کے لیے چین میں دو دن کے اندر پہلے اسپتال کا قیام عمل میں آگیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 500 مزدوروں نے مل کر دو دن کے اندر اندر چین میں پہلا کروناوائرس کے علاج کے لیے اسپتال قائم کرلیا۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مزید دو اسپتال جلد ہی قیام کے بعد متاثرین کے لیے کھول دیے جائیں گے۔

    پہلا اسپتال چینی صوبے ہوبائی کے شہر ہوانگانگ میں بنایا گیا ہے جبکہ دیگر دو اسپتال ووہان شہر میں قائم کیے جارہے ہیں، مزدوروں نے ہنگامی بنیاد پر صرف 45 گھنٹوں کی محنت سے پہلا اسپتال قائم کیا جو عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

    ہلاکت خیز کورونا وائرس نے 132 افراد کی جان لے لی

    ایک ہزار بستروں پر مشتمل اسپتال میں انٹرنیٹ کی بھی سہولت میسر ہے۔ جبکہ خیال کیا جارہا ہے کہ دیگر دو اسپتال قیام کے بعد 3 اور 5 فروری کو مریضوں کے لیے کھول دیے جائیں گے، جس پر ممکنہ طور پر تیزی سے کام جاری ہے۔

    خیال رہے کہ چین میں جنم لینے والے کورونا وائرس سے ہلاکتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 132 تک پہنچی گئی ہے جبکہ فرانس میں بھی کورونا وائرس کے 3 کیس رپورٹ ہوچکے ہیں۔ چینی حکام کی جانب سے 6 ہزار کے قریب افراد میں اس ہلاکت خیز وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔

  • کروناوائرس سے بچاؤ کے لیے حکومت کا بڑا اقدام

    کروناوائرس سے بچاؤ کے لیے حکومت کا بڑا اقدام

    کراچی: کروناوائرس سے بچاؤ اور آگاہی سے متعلق  وفاقی محکمہ صحت کے مزید اقدامات سامنے آگئے، پاکستان کے 7بین الاقوامی ایئرپورٹس پر فوکل پرسن تعینات کر دیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق تعیناتی کا نوٹیفکیشن سینٹرل ہیلتھ اسٹیبلشمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے جاری کردیا۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ایئرپورٹس ہیلتھ افسران کرووناوائس کے فوکل پرسنز ہوں گے، اسلام آباد ایئرپورٹ پر ڈاکٹر سارہ سعید کو فوکل پرسن مقرر کردیا گیا۔ محکمہ صحت نے مزید اقدامات کی یقین دہانی کرادی۔

    جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق کراچی ایئرپورٹ پر ڈاکٹر طارق نواز فوکل پرسن مقرر کی گئی ہیں۔ جبکہ علامہ اقبال، ملتان، فیصل آباد اور سیالکوٹ کے لیے ڈاکٹر امینہ ثاقب فوکل پر سن تعینات کردی گئیں۔

    کروناوائرس کی پاکستان منتقلی کا خدشہ، حفاظتی اقدامات

    باچاخان ایئرپورٹ کے لیے کشمالہ اورکزئی فوکل پرسن ہوں گی۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں باچاخان ایئرپورٹ پر خلیجی ممالک سے آئی پروازوں کے مسافروں کو ہیلتھ کاؤنٹر سے گزرا جارہا ہے، ہیلتھ کاؤنٹر پر محکمہ صحت کی جانب سے ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل اسٹاف دن رات موجود ہیں۔

    خلیجی ممالک سے آئے مسافروں کی تھرمل باڈی اسکینر اور تھرمامیٹر سے اسکریننگ کی جارہی ہے۔ مسافر کو وائرس کی تشخیص پر باچاخان ایئرپورٹ پر مخصوص کمرے میں رکھا جائے گا۔ خیال رہے کہ تھرمل اسکینر مسافروں کے اضافی درجہ حرارت کی پیمائش کرتا ہے۔

  • چین سے واپسی پر برطانوی شہری بیمار پڑ گیا، کرونا وائرس الرٹ

    چین سے واپسی پر برطانوی شہری بیمار پڑ گیا، کرونا وائرس الرٹ

    لندن: چین سے واپسی پر ایک برطانوی شہری بیمار پڑ گیا، جس کے بعد کرونا وائرس کے سلسلے میں ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے حکام الرٹ ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چینی شہر ووہان سے آنے والے برطانوی شہری میں کرونا وائرس کا شبہ کیا جا رہا ہے، 39 سالہ شخص چین سے واپسی پر گھر پہنچ کر بیمار ہوا، ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ مشتبہ مریض کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    برطانوی شہر برمنگھم میں بھی کرونا وائرس الرٹ جاری کر دیا گیا، وائرس کے شبہے میں 100 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے۔

    ادھر یورپی کمیشن نے 250 فرانسیسیوں کی چینی شہر ووہان سے واپسی کا اعلان کر دیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ فرانسیسی باشندوں کے ساتھ دیگر یورپی ممالک کے شہری بھی ہوں گے، ان باشندوں کی واپسی 2 چارٹر طیاروں کے ذریعے ہوگی، اور صرف صحت مند شہریوں کو ہی سفر کرنے کی اجازت دی جائے گی۔

    چین میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 106 ہو گئی

    خیال رہے کہ اب تک امریکا، جرمنی، جاپان، فرانس، سنگاپور سمیت 16 ایسے ممالک میں جہاں اس وائرس کے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ چین نے فلو کی طرح کے اس وائرس سے نمٹنے کے لیے سفری پابندیاں مزید سخت کر دی ہیں، ووہان سے باہر نکلنے یا شہر میں جانے پر مکمل پابندی عائد کی جا چکی ہے۔

    چین میں مہلک کرونا وائرس کے سبب نظام زندگی مفلوج ہو گیا ہے، ایک کروڑ دس لاکھ آبادی والا شہر سنسان ہو گیا اور ہر طرف ہو کا عالم ہے، لوگ گھروں میں محصور ہو گئے ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کو جان لیوا کرونا وائرس کے خلاف مدد کی پیش کش کر دی ہے، ان کا کہنا تھا کہ چین سے مسلسل رابطے میں ہیں اور اس معاملے کو غور سے دیکھ رہے ہیں۔