Tag: کرونا احتجاج

  • فریڈم کانوائے احتجاج نے کینیڈا میں حالات کو بدل کر رکھ دیا

    فریڈم کانوائے احتجاج نے کینیڈا میں حالات کو بدل کر رکھ دیا

    اوٹاوا: کرونا ویکسینیشن کے خلاف فریڈم کانوائے احتجاج نے کینیڈا میں حالات کو بدل کر رکھ دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق کینیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا میں گزشتہ 10 دن سے جاری ٹرک ڈرائیوروں کے احتجاج سے نمٹنے کے لیے ایمرجنسی کی مزید پابندیاں نافذ کر دی گئیں۔

    حکام نے ٹرک ڈرائیوروں کے احتجاج کو پسپا کرنے کے لیے ایندھن فراہمی بھی روک دی ہے، تاہم اوٹاوا سمیت کینیڈا کے دیگر شہروں میں صورت حال مکمل طور پر کنٹرول سے باہر ہوگئی ہے۔

    کرونا پابندیوں کے خلاف ہونے والے احتجاج کا سلسلہ کینیڈا بھر میں پھیل چکا ہے، ہزاروں ٹرکوں نے اوٹاوا کے تمام داخلی اور خارجی راستے بند کر دیے ہیں۔

    کانوائے فریڈم تحریک کراس بارڈر ٹرک ڈرائیوروں کے لیے ویکسین لازمی قرار دیے جانے کے خلاف شروع ہوئی تھی، لیکن پھر اس نے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی صحت پالیسی کی مخالفت شروع کر دی۔

    اس وقت اوٹاوا میں کاروبار ِ زندگی معطل ہے، مقامی لوگوں نے ٹرک ڈرائیوروں کے خلاف نو اعشاریہ آٹھ ملین ہرجانے کا مقدمہ بھی دائر کر دیا ہے۔ سرحد کے آر پار جانے والے ٹرکوں کے لیے لازمی قرار دیے گئے مینڈیٹ کے خلاف احتجاج میں ٹرک ڈرائیور شہر کی سڑکوں اور گلیوں میں ہارن بجا رہے ہیں، جس کی وجہ سے رہائشی محلوں کے لوگ شدید پریشانی کا شکار ہیں۔

    میئر جم واٹسن نے میڈیا کو بتایا کہ ہنگامی حالات کے نفاذ کا اعلان اس لیے کیا گیا ہے، کیوں کہ اس سے پولیس اور شہر کے عملے کو تیزی سے مطلوبہ وسائل حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

  • برسلز: کرونا پابندیوں کے خلاف احتجاج، ڈرونز اور ہیلی کاپٹر سے نگرانی

    برسلز: کرونا پابندیوں کے خلاف احتجاج، ڈرونز اور ہیلی کاپٹر سے نگرانی

    برسلز: بیلجیئم میں کرونا پابندیوں کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے، مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں، ڈرونز اور ہیلی کاپٹر سے مظاہرین کی نگرانی کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بیلجیئم کے دارالحکومت میں کیا جانے والا احتجاج پرتشدد ہو گیا ہے، ہزاروں افراد کووِڈ کے پھیلاؤ کو روکنے کے اقدامات کی شدید مذمت کر رہے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق برسلز میں تقریباً 8 ہزار شہریوں نے کرونا پابندیوں کے خلاف مارچ کیا، مظاہرے کے شرکا نے نعرے بازی اور آتش بازی کی، پولیس نے خاردار تاریں لگا کر مظاہرین کو یورپی یونین کے ہیڈ کوارٹرز جانے سے روکے رکھا، تاہم روکے جانے پر احتجاج پر تشدد صورت اختیار کر گیا۔

    اتوار کو پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن اور آنسو گیس کا استعمال کیا گیا، جب کہ مظاہرین نے پولیس اہل کاروں پر پتھراؤ کیا، جھڑپ میں پولیس اہل کاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے اور 20 سے زائد مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا۔

    پولیس کی جانب سے مارچ کی نگرانی کے لیے 2 ڈرونز اور ایک ہیلی کاپٹر کا بھی استعمال کیا گیا۔ مظاہرین کی جانب سے بیلجیئم میں عائد ماسک، ویکسین پاسز اور لاک ڈاؤن جیسی پابندیوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

    گزشتہ چند ہفتوں میں یورپی ممالک میں کرونا کی نئی پابندیوں کے خلاف متعدد احتجاجی مظاہرے دیکھنے میں آئے ہیں۔ گزشتہ ماہ ویکسین اور لاک ڈاؤن پر اپنے شبہات کا اظہار کرنے کے لیے 35 ہزار افراد نے سڑکوں پر نکل کر مارچ کیا تھا۔