Tag: کرونا وائرس بحران

  • کرونا وائرس بحران: سعودی وزیر خزانہ کا اہم بیان

    کرونا وائرس بحران: سعودی وزیر خزانہ کا اہم بیان

    ریاض: کرونا وائرس بحران کے تناظر میں سعودی وزیر خزانہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مملکت میں معاشی سرگرمیاں مرحلہ وار بحال کی جا رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان نے کہا ہے کہ کرونا بحران سے نمٹنے کے سلسلے میں ہماری نئی منزل معاشی سرگرمیوں کی مرحلہ وار بحالی ہے۔

    انھوں نے اپنے بیان میں کہا اسکیم کے تحت سماجی اور صحت سے متعلق صورت حال کو بہتر کرنے کے لیے نئے اقدامات کیے جا رہے ہیں، جن کا فیصلہ وزارت صحت سمیت تمام متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر کیا گیا ہے۔

    سعودی وزیر نے کہا کہ ترقیاتی اسکیمیں جاری رہیں گی، ذرایع آمدنی میں تنوع پیدا کرنے کے لیے نجی اداروں کا کردار مضبوط بنایا جائے گا، ملکی پیداوار کو فروغ دینے کی پالیسی جاری رہے گی، حکومت چاہتی ہے کہ صحت کے تحفظ کے ساتھ اقتصادی سرگرمیوں میں توازن ہو۔

    محمد الجدعان کا کہنا تھا حکومت قومی بجٹ سے ترقیاتی منصوبوں کو فنڈ فراہم کرتی رہے گی، اور انفرا اسٹرکچر کے منصوبے بڑے پیمانے پر نجی اداروں کو دیے جائیں گے، ترقیاتی فنڈ اور پبلک انویسٹمنٹ فنڈ شرح نمو کو بہتر بنانے میں اہم کردارادا کریں گے۔

    انھوں نے بتایا کہ مارچ اور اپریل کے مہینوں میں مانیٹری اتھارٹی (ساما) نے 150 ارب ریال استثنائی طور پر پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کو دیے، یہ اقدام بہت سوچ سمجھ کر کیا گیا۔ الجدعان کا کہنا تھا کہ اقتصادی سرگرمیاں جلد بحال کرنے کے لیے عوام کو صحت سے متعلق حکومتی اقدامات کی زیادہ سے زیادہ پابندی کرنی چاہیے۔

  • کرونا وائرس بحران: سعودی عرب کا بڑا فیصلہ

    کرونا وائرس بحران: سعودی عرب کا بڑا فیصلہ

    ریاض: کرونا وائرس کے بحران سے نمٹنے کی غرض سے سعودی عرب نے فوڈ سپلائی کو محفوظ کرنے کے لیے 2 ارب ریال خرچ کرنے کا بڑا فیصلہ کر لیا ہے۔

    خلیجی میڈیا کے مطابق کو وِڈ نائنٹین کی وبا کے سبب سعودی عرب میں پیدا ہونے والے معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے ہنگامی سطح پر بڑے پیمانے پر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    سعودی عرب نے کرونا وائرس کے خدشات کے پیش نظر زرعی مصنوعات کی درآمد پر خرچ کرنے اور فوڈ سپلائیز کو محفوظ بنانے کے لیے 2 بلین ریال (1.96 بلین درہم) کا فنڈ مختص کر دیا ہے۔

    سعودی عرب: کرونا وائرس بحران کے باوجود 50 ارب ریال کی سرمایہ کاری

    گزشتہ روز سعودی عرب کے ایگری کلچر ڈیولپمنٹ فنڈ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مختص کردہ رقم زرعی پروڈکٹس درآمد کرنے پر خرچ کی جائے گی، فوڈ سپلائی کے تحفظ پر بھی توجہ مرکوز کی جائے گی۔

    بیان میں کہا گیا کہ اس اقدام، جو براہ راست اور بالواسطہ قرضوں کے ذریعے انجام پائے گا، کا پہلا ہدف چاول، چینی، سویابین اور پیلی مکئی کی درآمد ہوگی، اس کے بعد مارکیٹ کی ضرورت اور فوڈ سیکورٹی کی حکمت عملی کو مد نظر رکھ کر دیگر مصنوعات بھی شامل کی جائیں گی۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس کے بحران کی وجہ سے دنیا بھر کی معیشتوں کو شدید نقصان پہنچا ہے تاہم اس کے باوجود سعودی عرب میں سال رواں کے آغاز سے اب تک 50 ارب ریال سے زائد سرمایہ کاری کی جا چکی ہے۔