Tag: کرونا وائرس سے بچاؤ

  • کراچی کے ایک گوٹھ کے لوگوں نے کرونا کا دل چسپ علاج ڈھونڈ لیا

    کراچی کے ایک گوٹھ کے لوگوں نے کرونا کا دل چسپ علاج ڈھونڈ لیا

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ملیر کے میر ہزار خان جوکھیو گوٹھ کے باسیوں نے کرونا وائرس کا دل چسپ علاج ڈھونڈ لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے ضلع ملیر کے علاقے میر ہزار خان جوکھیو گوٹھ کے تمام مردوں اور بچوں نے کرونا وائرس سے بچنے کے لیے سر منڈوا لیے۔

    علاقے کے 80 سے زائد مردوں اور بچوں کے سروں پر استرا پھروا لیا گیا، بعض بچوں کو پکڑ کر زبردستی ان کی ٹنڈ کرائی گئی، سر منڈوانے کے لیے گوٹھ کے لوگوں نے شہر سے خصوصی طور پر کرائے پر ایک حجام کو بلایا۔

    میر ہزار خان جو کھیو گوٹھ کے باسیوں کا کہنا تھا کہ سر منڈوانے کا سلسلہ جاری رہے گا، گوٹھ کے سبھی مردوں اور بچوں کی ٹنڈ کرائی جائے گی۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ سر منڈوانے سے کرونا وائرس سے بچ سکتے ہیں۔

    کراچی کے علاقے ملیر کے گوٹھ میر ہزار خان جوکھیو میں حجام اپنے کام میں مصروف ہے

    علاقے کے ایم پی اے نے بھی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہاں لوگ تیزی سے سر منڈوا رہے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ اس طرح وہ وائرس سے محفوظ رہ سکیں گے۔ تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ سر منڈوانے سے کرونا وائرس سے بچاؤ کیوں کر ممکن ہو سکے گا۔

    خیال رہے کہ اس بات کا امکان ہے کہ سر کے بالوں کی وجہ سے کرونا وائرس آسانی سے پھیل سکتا ہو، تاہم اس نکتے کے بارے میں کہ ٹنڈ کرانے سے انسان کی قوت مدافعت میں اضافہ ہو سکتا ہے، طبی ماہرین ہی کچھ بتا سکتے ہیں۔

    تشویش ناک امر یہ ہے کہ گوٹھ کے افراد کے سر ایک ہی استرے سے منڈوائے گئے، جس سے ہیپاٹائٹس سی جیسے دیگر مہلک امراض کی منتقلی کا قوی خدشہ ہے۔

  • کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے طبی سامان بنانے والی فیکٹری کا ویئر ہاؤس سیل

    کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے طبی سامان بنانے والی فیکٹری کا ویئر ہاؤس سیل

    کراچی: شہر قائد میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے میڈیکل ڈیوائس بنانے والی فیکٹری کا ویئر ہائوس سیل کر دیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں میڈیکل ڈیوائس بنانے والی فیکٹری کا ویئر ہاؤس چار روز قبل انتظامیہ کی جانب سے سیل کیا گیا، کولاچی انٹرنیشنل نامی کمپنی کے ویئر ہائوس میں ڈاکٹرز کے گاؤن، گلوز، سرجیکل ماسک، این 95 ماسک، سینیٹائزر، شو کور، گوگلز اور دیگر طبی ڈیوائسز بنانے کا مٹیریل موجود ہے۔

    ویئر ہاؤس انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ کمپنی کا پورے پاکستان میں چار روز سے کرونا وائرس سے متعلق سامان کی ترسیل بند ہے، کمپنی کو این ڈی ایم اے اور خیبر پختون خوا حکومت کی جانب سے طبی ڈیوائسز کے لیے آرڈر بھی دیے گئے ہیں، کمپنی سے جس طبی سامان کے کوٹیشنز مانگے گئے ان میں این 95 ماسک اور وینٹی لیٹرز بھی شامل ہیں۔

    بتایا گیا کہ کمپنی کو 7 دن کے اندر آرڈر مکمل کرنے ہیں لیکن تاحال ویئر ہاؤس بند ہونے کے باعث سامان کی ترسیل نہیں ہو سکتی، کمپنی کے مالک نے سندھ حکومت سے فوری سیل کھلوانے کا مطالبہ کر دیا ہے، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ویئر ہاؤس کو سیل کرنے سے پاکستان میں طبی عملہ مشکلات کا شکار ہے۔

    کمپنی کے مالک خواجہ سہیل منصور کا کہنا تھا کہ اگر کمپنی یا ویئر ہاؤس میں کوئی غلط کام ہو رہا ہے تو وہ 50 ارب جرمانہ اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کی گرفتاری دینے کے لیے بھی تیار ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے موجودہ حالات میں ویئر ہاؤس کو تالا کیوں لگایا اس کی وضاحت کرے۔