Tag: کرونا وائرس پاکستان

  • پاکستان میں کرونا کیسز کے عروج کا وقت قریب آ چکا، ماہرین نے خبردار کر دیا

    پاکستان میں کرونا کیسز کے عروج کا وقت قریب آ چکا، ماہرین نے خبردار کر دیا

    کراچی: حکومت سندھ، پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن اور طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ مئی کے آخر میں کرونا کیسز کی تعداد عروج پر پہنچنے کا بڑا خدشہ ہے۔

    اے آر وائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ مئی کے آخر میں کرونا کیسز کی تعداد اپنے عروج پر ہوگی ، سندھ میں ابھی کرونا کے مثبت کیسز کی تعداد 10 فی صد ہے، لیکن آیندہ دنوں میں صورت حال زیادہ خطرناک ہو سکتی ہے۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں سماجی فاصلوں اور لاک ڈاؤن کو مزید مؤثر بنانا ہوگا، کیسز کی پیک وسط مئی اور مئی کے آخر میں ہوگی، اگر لاک ڈاؤن میں رعایت دی تو تعداد زیادہ بڑھ جائے گی، حکومت نے فیلڈ اسپتال میں بستروں کی تعداد 5 ہزار کر دی ہے جسے 11 ہزار تک لے کر جائیں گے۔

    پی ایم اے

    ادھر پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے بھی مئی میں کو وِڈ نائنٹٰین کی وبا تیزی سے پھیلنے کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے، پی ایم اے کا کہنا ہے کہ مئی کے دوسرے، تیسرے ہفتے میں کرونا کیسز اندازے سے زیادہ ہوں گے، اسپتالوں، ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف پر بوجھ حد سے زیادہ ہوگا، عوام اور انتظامیہ کو سخت حفاظتی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

    پی ایم اے کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر قیصر سجاد نے اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مئی کے پہلے سے تیسرے ہفتے تک کیسز میں بے تحاشا اضافے کا خدشہ ہے، کیسز بڑھنے کی وجہ بظاہر یہی ہے کہ سرکار کا لاک ڈاؤن مؤثر نہیں، رمضان میں بھی ہم سماجی رابطے کم کرنے پر کنٹرول نہیں کر پائیں گے، ہمارے پاس بیڈز اور وینٹی لیٹرز کی تعداد بہت کم ہے، لوگوں سے گزارش ہے کہیں نہ جائیں گھر پر بیٹھیں۔

    انھوں نے کہا کہ ڈاکٹرز کی مکمل حفاظتی سامان کی دستیابی اب تک ممکن نہیں ہو پا رہی، کرونا سے نمٹنے کے لیے تربیت یافتہ عملے کی بھی کمی کا سامنا ہے، امریکا تک کو چین سے وینٹی لیٹرز منگوانا پڑے، پاکستان میں تو کرونا سے نمٹنے کے لیے صورت حال بہت خراب ہے، ملک کا ہر شخص یہ بات سمجھ لے کہ کرونا وائرس حقیقت ہے۔

    ڈاکٹر قیصر کا کہنا تھا کہ 5 سے 6 دنوں میں کرونا کیسز اور اموات کی تعداد دگنی ہوگئی ہے، کرونا کے پیک کے خدشے کو عوام مل کر ہی ختم کر سکتے ہیں، بیان نہیں کر سکتے کرونا سے کس حد تک خطرناک صورت حال ہو سکتی ہے، علما سے بھی گزارش ہے رمضان میں عبادات سے متعلق فیصلے پر نظر ثانی کریں۔

    جناح اسپتال

    ایگزیکٹو ڈائریکٹر جناح اسپتال ڈاکٹر سیمی جمالی نے کہا کہ پاکستان میں کرونا کے کیسز کا پیک کا وقت قریب آ چکا ہے، ایسے کیسز بھی بڑھ سکتے ہیں جنھیں وینٹی لیٹرز کی ضرورت پڑے، لوگ گھروں سے باہر نہ نکلیں، بچے بھی گلی محلوں میں کھیل کر جراثیم گھروں میں لے کر جاتے ہیں، رمضان المبارک کا احترام ہم سب کے دلوں میں ہے، ہم جتنی بھی کوشش کر لیں مساجد میں سماجی فاصلہ نہیں رکھا جا سکتا، گزارش ہے کہ لوگ گھروں میں عبادات کریں۔

    ڈاکٹر سیمی جمالی نے کہا کہ کلورین سے پورا شہر صاف کرنا ممکن نہیں، بہتر ہے گھروں میں عبادات کریں، لوگ غیر ضروری طور پر نکلیں گے تو صورت حال کنٹرول کرنا مشکل ہوگا۔

    چیف آفیسر شوکت خانم

    چیف آفیسر شوکت خانم ڈاکٹر عاصم یوسف نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کرونا کے کیسز کا عروج ابھی آنا باقی ہے، حکومت کے لاک ڈاؤن کی وجہ سے کیسز ابھی تک کم ہیں، تاہم حکومت نے معاشی حالات دیکھ کر لاک ڈاؤن میں نرمی کی، لوگوں سے یہی گزارش کریں گے کہ باہر نہ نکلیں اور سماجی فاصلے رکھیں۔

    انھوں نے کہا دکانوں پر ہجوم سے وائرس پھیلاؤ کا خدشہ بڑھ جاتا ہے، کرونا کے کیسز بڑھے تو ہمارا سسٹم اسے نہیں سنبھال پائے گا، احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد نہ ہوا تو بہت سے لوگوں کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    سی ای او انڈس اسپتال

    انڈس اسپتال کے سی ای او ڈاکٹر باری کا بھی کہنا تھا کہ مئی میں کیسز کی تعداد خطرناک حد تک بڑھنے کا خدشہ ہے، ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف اور گھروں سے نکلنے والے زیادہ متاثر ہوں گے، امریکا جیسی صورت حال پاکستان میں ہوئی تو کنٹرول کرنا ممکن نہیں ہوگا، عوام سے گزارش ہے معاملے کو انتہائی سنجیدہ لیں اور گھروں میں رہیں۔

  • پاکستان میں کو وِڈ نائنٹین کے کیسز 9749 ہو گئے، 209 مریض جاں بحق

    پاکستان میں کو وِڈ نائنٹین کے کیسز 9749 ہو گئے، 209 مریض جاں بحق

    اسلام آباد: پاکستان میں کو وِڈ نائنٹین کے کیسز کی تعداد روز بہ روز بڑھتی جا رہی ہے، 9749 افراد میں وائرس کی تصدیق کی جا چکی ہے، اموات بھی بڑھ کر 209 ہو چکی ہیں۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق کرونا وائرس کی صورت حال تشویش ناک ہوتی جا رہی ہے، ملک میں وائرس کی وجہ سے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 17 اموات واقع ہوئیں، جب کہ اس دوران کرونا وائرس کے 533 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کرونا کے 7 ہزار 384 مریض زیر علاج ہیں، اب تک اس وائرس سے متاثر ہونے والے 2156 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، جب کہ زیر علاج مریضوں میں 58 کی حالت تشویش ناک ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کرونا کے 5637 ٹیسٹ کیے گئے، جب کہ مجموعی طور پر اب تک 1 لاکھ 18 ہزار 20 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    این سی او سی کے مطابق پنجاب میں تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 4,382 ہے، وائرس سے پنجاب میں 51 اموات ہو چکی ہیں جب کہ 742 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔ سندھ میں تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 3,053 ہے، جب کہ اموات 66 ہو چکی ہیں، اور صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 665 ہے۔

    خیبر پختون خوا میں کیسز کی تعداد 1,345 ہو گئی ہے، لیکن اموات دیگر صوبوں سے بڑھ کر 80 ہو گئیں، اب تک 335 مریض ہی صحت یاب ہو سکے ہیں۔ بلوچستان میں کیسز کی تعداد 495 ہے، اموات 6 جب کہ صحت یاب افراد کی تعداد 167 ہے۔ اسلام آباد میں کیسز کی تعداد 194، اموات 3 جب کہ صحت یاب مریضوں کی تعداد 26 ہے۔ آزاد جموں و کشمیر میں کیسز کی تعداد 51، صحت یاب افراد کی تعداد 23 ہے جب کہ وائرس سے کوئی موت واقع نہیں ہوئی۔ گلگت بلتستان میں کیسز کی تعداد 283 ہے، اب تک 3 اموات ہو چکی ہیں اور 198 مریض صحت یاب ہوئے ہیں۔

  • پاکستان میں کرونا کے باعث اموات کی تعداد 192 ہو گئی، 52 کی حالت تشویش ناک

    پاکستان میں کرونا کے باعث اموات کی تعداد 192 ہو گئی، 52 کی حالت تشویش ناک

    اسلام آباد: پاکستان میں کرونا وائرس کی صورت حال تشویش ناک ہوتی جا رہی ہے، ملک میں وائرس کی وجہ سے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 11 اموات کے بعد مجموعی تعداد 192 ہو گئی ہے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 796 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جس کے بعد ملک میں وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 9216 ہو گئی ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کرونا کے 6 ہزار 958 مریض زیر علاج ہیں، اب تک اس وائرس سے متاثر ہونے والے 2066 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، جب کہ زیر علاج مریضوں میں 52 کی حالت تشویش ناک ہے۔

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے 5347 ٹیسٹ کیے گئے، جب کہ مجموعی طور پر اب تک 1 لاکھ 11 ہزار 886 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    این سی او سی کے مطابق پنجاب میں تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 4,195 ہے، وائرس سے پنجاب میں 45 اموات ہو چکی ہیں جب کہ 742 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔ سندھ میں تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 2,764 ہے، جب کہ اموات 61 ہو چکی ہیں، اور صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 635 ہے۔

    خیبر پختون خوا میں کیسز کی تعداد 1,276 ہو گئی ہے، لیکن اموات دیگر صوبوں سے بڑھ کر 74 ہو گئیں، اب تک صرف 297 مریض ہی صحت یاب ہو سکے ہیں۔ بلوچستان میں کیسز کی تعداد 465 ہے، اموات 6 جب کہ صحت یاب افراد کی تعداد 161 ہے۔ اسلام آباد میں کیسز کی تعداد 185، اموات 3 جب کہ صحت یاب مریضوں کی تعداد 20 ہے۔ آزاد جموں و کشمیر میں کیسز کی تعداد 50، صحت یاب افراد کی تعداد 16 ہے جب کہ وائرس سے کوئی موت واقع نہیں ہوئی۔

  • وزیر اعظم کی علما سے ملاقات، لاک ڈاؤن پر وزیر اعظم کے مؤقف کی بھرپور تائید

    وزیر اعظم کی علما سے ملاقات، لاک ڈاؤن پر وزیر اعظم کے مؤقف کی بھرپور تائید

    اسلام آباد: پاکستان کے ممتاز علمائے کرام نے لاک ڈاؤن کے حوالے سے وزیر اعظم عمران خان کے مؤقف کی بھرپور تائید کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے علمائے کرام کے وفد سے ملاقات کی، لاک ڈاؤن پر علمائے کرام کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی۔

    علما کے وفد میں پیر امین الحسنات شاہ، پیر شمس الامین، پیر نقیب الرحمان، مولانا محمد حنیف جالندھری، مولانا طاہر محمود اشرفی، مولانا حامد الحق حقانی، حافظ غلام محمد سیالوی، علامہ راجا ناصر عباس، صاحب زادہ پیر سلطان فیاض الحسن، مفتی گلزار نعیمی، مولانا سید چراغ دین شاہ اور مولانا ضیا اللہ شاہ شامل تھے۔

    گورنر سندھ عمران اسماعیل، مفتی منیب الرحمان اور مفتی تقی عثمانی اور علامہ شہنشاہ نقوی نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی، ملاقات میں وزیر تعلیم شفقت محمود، وزیر مذہبی امور نورالحق قادری، فردوس عاشق اعوان، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز اور دیگر بھی موجود تھے۔

    رمضان المبارک میں تراویح، نماز جمعہ کے اجتماعات: حکومت اور علماء کرام کے درمیان 20 نکاتی لائحہ عمل پر اتفاق

    ملاقات کے بعد نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے کہا کہ وزیر اعظم اور علمائے کرام کی نشست تفصیلی اور مفید رہی، علمائے کرام نے بھی وزیر اعظم کو حمایت اور تعاون کا یقین دلایا، اس جمعہ کو یوم توبہ اور یوم رحمت کے طور پر منایا جائے گا، وزیر اعظم کی اپیل ہے اس صورت حال میں عبادت کے ذریعے اللہ سے رجوع کیا جائے۔

    انھوں نے کہا کہ کرونا کے خلاف اقدامات کے سلسلے میں علما سے مسلسل رابطہ ہے، 20 نکاتی ایس اوپیز پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے گا، وزیر اعظم نے زور دیا کہ علمائے کرام ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے تعاون کریں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم نے علمائے کرام کو کرونا کی روک تھام سے متعلق پالیسی پر اعتماد میں لیا ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل حکومت رمضان المبار ک میں باجماعت نماز اور تراویح کی مشروط اجازت دے چکی ہے، دو دن قبل اسلام آباد میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی زیر صدارت علما و مشائخ کا مشاورتی اجلاس ہوا تھا جس میں کرونا کی روک تھام کے حوالے سے رمضان المبارک میں باجماعت نماز اور تراویح کے لیے حکمت عملی پر غور کیا گیا۔

    ڈاکٹر عارف علوی کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں علمائے کرام نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی تھی، مشاورتی اجلاس میں احتیاطی تدابیر پر مشتمل 20 نکاتی لائحہ عمل پر اتفاق کیا گیا۔

    اس موقع پر صدر مملکت کا کہنا تھا کہ نمازی وضو گھر سے کر کے مسجد آئیں، مسجد آنے والے صابن سے 20 سیکنڈ ہاتھ دھو کر آئیں، ماسک پہن کر مسجد اور امام بارگاہ آئیں، صف بندی ایسے کی جائے کہ دو نمازیوں کی جگہ خالی رہے، مساجد کے فرش کو کلورین ملے پانی سے دھویا جائے، مسجدوں میں سحری اور افطار کا اجتماعی اہتمام نہ کیا جائے۔

  • پاکستان میں کرونا کے باعث اموات کی تعداد 176 ہو گئی

    پاکستان میں کرونا کے باعث اموات کی تعداد 176 ہو گئی

    اسلام آباد: پاکستان میں کرونا وائرس کی صورت حال تشویش ناک ہوتی جا رہی ہے، ملک میں وائرس کی وجہ سے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 17 اموات کے بعد مجموعی تعداد 176 ہو گئی۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 425 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جس کے بعد ملک میں وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 8,418 ہو گئی ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کرونا کے 6 ہزار 272 مریض زیر علاج، اب تک اس وائرس سے متاثر ہونے والے 1970 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔ ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے 4 ہزار 873 ٹیسٹ کیے گئے، جب کہ مجموعی طور پر ایک لاکھ 4 ہزار 302 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    عالمگیر وبا: 1 لاکھ 65 ہزار سے زائد لوگ زندگی کی بازی ہار گئے

    این سی او سی کے مطابق پنجاب میں تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 3,721 ہے، وائرس سے پنجاب میں 42 اموات ہو چکی ہیں جب کہ 702 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔ سندھ میں تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 2,537 ہے، جب کہ اموات 56 ہو چکی ہیں، اور صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 625 ہے۔

    خیبر پختون خوا میں کیسز کی تعداد 1,235 ہو گئی ہے، لیکن اموات دیگر صوبوں سے بڑھ کر 67 ہو گئیں، اب تک صرف 267 مریض ہی صحت یاب ہو سکے ہیں۔ بلوچستان میں کیسز کی تعداد 432 ہے، اموات 5 جب کہ صحت یاب افراد کی تعداد 152 ہے۔ اسلام آباد میں کیسز کی تعداد 181، اموات 3 جب کہ صحت یاب مریضوں کی تعداد 20 ہے۔ آزاد جموں و کشمیر میں کیسز کی تعداد 49، صحت یاب افراد کی تعداد 10 ہے جب کہ وائرس سے کوئی موت واقع نہیں ہوئی۔

  • ایک اور اعزاز، قومی ادارے کی پلازما تحقیق امریکا میں رجسٹر

    ایک اور اعزاز، قومی ادارے کی پلازما تحقیق امریکا میں رجسٹر

    کراچی: امریکی ادارے فوڈ ایند ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے پلازما سے متعلق پاکستانی ادارے کی تحقیق کو رجسٹرڈ کر لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان نے ایک اور اعزاز حاصل کر لیا، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بلڈ ڈیزیز (این آئی بی ڈی) کی میڈیکل ریسرچ کا امریکا میں بھی اعتراف کر لیا گیا، ایف ڈی اے نے این آئی بی ڈی کی پیسیو امیونائزیشن (passive immunization) کو رجسٹرڈ کر لیا۔

    اس سلسلے میں این آئی بی ڈی کے سربراہ ڈاکٹر طاہر شمسی نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ این آئی بی ڈی نے ایف ڈی اے کو پلازما تکنیک رجسٹریشن کے لیے بھیجی تھی، ایف ڈی اے نے پلازما سے علاج کا کلینکل ٹرائل پروٹوکول رجسٹرڈ کر لیا ہے، پلازما تکنیک پروٹوکول سے عالمی ادارہ صحت کو بھی مطلع کر دیا گیا ہے۔

    کرونا کے مریضوں کا علاج ، ڈاکٹرطاہرشمسی نے بڑی خوش خبری سنادی

    انھوں نے بتایا کہ کسی بھی تکینک کو مریضوں پر استعمال کرنے سے قبل منظور شدہ عالمی اور ملک کے متعلقہ اداروں سے منظوری اور رجسٹرڈ کرانا طبی ضابطہ اصول ہوتے ہیں، ملکی اور عالمی اداروں کی منظوری کے بعد ہی انسانوں پر تکنیک کا استعمال شروع کیا جاتا ہے۔

    ڈاکٹر طاہر شمسی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم نے کرونا کے صحت یاب افراد سے لیے گئے پلازما پر اپنی ریسرچ مکمل کر لی ہے، سندھ میں صحت یاب مریضوں کے پلازما میں کرونا وائرس نہیں ملا۔ یاد رہے کہ سندھ حکومت پلازما تکنیک سےعلاج کی اجازت دے چکی ہے، اس طریقے سے چاروں صوبوں میں مریضوں کا علاج کیا جائے گا، ڈاکٹر طاہر شمسی نے بتایا تھا کہ پلازما تکنیک سے کرونا مریضوں کو آئی سی یو اور وینٹی لیٹر کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

  • سی ای او موبی لنک نے کرونا ریلیف فنڈ کے لیے 5 کروڑ کا چیک دے دیا

    سی ای او موبی لنک نے کرونا ریلیف فنڈ کے لیے 5 کروڑ کا چیک دے دیا

    اسلام آباد: سیلولر کمپنی جاز موبی لنک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے وزیر اعظم کرونا ریلیف فنڈ میں 5 کروڑ روپے کا چیک دے دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج وزیر اعظم عمران خان سے معاون خصوصی زلفی بخاری اور جاز کے سی ای او عامر ابراہیم نے خصوصی ملاقات کی۔

    ملاقات میں سی ای او جاز نے وزیر اعظم کو کرونا کی وبا کے سلسلے میں قائم ریلیف فنڈ کے لیے 5 کروڑ روپے کا چیک پیش کیا، اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کرونا ریلیف فنڈ میں بڑھ چڑھ کر حصہ ڈالنے والے تعریف کے مستحق ہیں۔ انھوں نے معاون خصوصی زلفی بخاری کی خصوصی کوششوں کو بھی سراہا۔

    پاکستان میں سیلولر کمپنی کے بڑے اعلانات، کئی پیکجز فری ہوں گے

    دریں اثنا، کمپنی نے صارفین کی جانب سے فنڈز میں حصہ ڈالنے کے لیے طریقہ کار کا بھی اعلان کر دیا، جس کے مطابق صارفین گھر بیٹھے 6677 پر پیغام بھیج کر 20 روپے عطیہ کر سکیں گے۔

    معاون خصوصی زلفی بخاری اور جاز کے سی ای او عامر ابراہیم، وزیر اعظم عمران خان سے بنی گالہ میں ملاقات کر رہے ہیں

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مجموعی طور پر کمپنی کی جانب سے 20 کروڑ روپے کا ریلیف پیکج دیا گیا ہے، وزیر اعظم عمران خان نے کمپنی کے سی ای او اور ملازمین کی جانب سے کرونا ریلیف فنڈ میں عطیہ دینے کے عمل کو سراہا اور ان کا شکریہ ادا کیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے سیلولر کمپنی جاز کے سی ای او نے کرونا وائرس ریلیف کے سلسلے میں بڑا اعلان کیا تھا، اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے جاز کمپنی کے سی ای او عامر ابراہیم نے کہا تھا کہ کرونا ریلیف کے لیے 1.2 بلین روپے (1 ارب 20 کروڑ) مختص کیے گئے ہیں، یہ رقم آیندہ 3 ہفتوں میں خرچ کی جائے گی۔

  • ملک میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 7993 ہو گئی، 159 مریض جاں بحق

    ملک میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 7993 ہو گئی، 159 مریض جاں بحق

    اسلام آباد: ملک میں نئے کرونا وائرس COVID 19 کے مریضوں کی تعداد 7993 ہو گئی ہے جب کہ 159 مریض جاں بحق ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں کرونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد بڑھ کر 7993 ہو گئی، جب کہ ملک میں کرونا کے ایکٹو کیسز کی تعداد 5966 ہے۔

    این سی او سی کے مطابق کرونا سے ملک بھر میں 159 مریض جاں بحق ہو چکے ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں مزید 16 افراد جاں بحق ہوئے، سندھ میں 48، پنجاب میں 41، خیبر پختون خوا میں 60 مریض انتقال کر چکے ہیں، گلگت بلتستان میں 3، بلوچستان میں 5 مریض جاں بحق ہوئے، وفاقی دارالحکومت میں کرونا سے 2 مریضوں کا انتقال ہوا۔

    کرونا کی عالمگیر وبا، ہلاکتیں 1 لاکھ 60 ہزار سے بڑھ گئیں

    اعداد و شمار کے مطابق ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کرونا کے 514 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، پنجاب میں کیسز کی تعداد 3649 ہے، سندھ میں 2355 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، کے پی میں کرونا کیسز کی تعداد 1137 ہے، اسلام آباد میں کرونا کیسز کی تعداد 171 ہو گئی، بلوچستان میں 376، گلگت بلتستان میں 257 کیسز، آزاد کشمیر میں 48 کیسز سامنے آ چکے ہیں۔

    کرونا کے شکار 47 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے، 37 فی صد کیسز دیگر ممالک سے پاکستان آئے، 63 فی صد مقامی طور پر پھیلے ہیں، ملک میں اب تک 98 ہزار 522 کرونا ٹیسٹ ہو چکے ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 7847 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے، کرونا وائرس سے متاثرہ 1868 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔

  • پاکستان میں کتنے ڈاکٹرز اور طبی ارکان کرونا سے متاثر ہوئے؟

    پاکستان میں کتنے ڈاکٹرز اور طبی ارکان کرونا سے متاثر ہوئے؟

    کراچی: وفاقی صحت حکام نے کو وِڈ نائنٹین سے متاثر ہونے والے ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملے کے ارکان کی تعداد بتا دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرایع صحت حکام نے کہا ہے کہ 170 ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کرونا سے متاثر ہوئے ہیں، ان میں 90 ڈاکٹرز اور 60 پیرا میڈیکل اسٹاف شامل ہیں۔

    ذرایع وفاقی صحت حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں 2 ڈاکٹرز اور ایک نرس جاں بحق ہو چکے ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 11 ڈاکٹرز اور طبی عملے کے افراد متاثر ہوئے ہیں، طبی عملے کے مزید 200 ارکان کے ٹیسٹ کے نتائج بعد میں آئیں گے۔

    سندھ میں سب سے زیادہ 45 ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل اسٹاف متاثر ہوئے ہیں، پنجاب میں 44، خیبر پختون خوا میں 39، گلگت میں 2 ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل اسٹاف متاثر ہوئے، آزاد کشمیر میں 4، اسلام آباد میں 15 ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل اسٹاف متاثر ہوئے۔

    پاکستان میں 135 اموات ، کیسز کی تعداد 7000 سے تجاوز

    بلوچستان میں 20 طبی و نیم طبی عملہ متاثر ہوا، ان میں 15 ڈاکٹرز بھی شامل ہیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے متاثرہ طبی عملے کے 2 افراد کی حالت تشویش ناک ہے جن میں سے ایک کا تعلق پنجاب اور ایک کا گلگت سے ہے۔

    واضح رہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے کرونا وائرس سے متعلق تازہ اعداد و شمار جاری کر دیے ہیں، جس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں کرونا کے 5 ہزار 125 مریض زیر علاج ہیں، 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے 497 کیس رپورٹ ہوئے، جس کے بعد کرونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 7 ہزار 25 ہو گئی ہے۔ جب کہ 24 گھنٹوں کے دوران 11 نئی اموات رپورٹ ہوئیں جس کے بعد اموات کی تعداد 135 تک جا پہنچی ہے۔

  • کرونا وائرس پاکستان میں 124 جانیں لے گیا، 6505 کیسز کی تصدیق

    کرونا وائرس پاکستان میں 124 جانیں لے گیا، 6505 کیسز کی تصدیق

    اسلام آباد: نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین نے پاکستان بھر میں 124 جانیں تلف کر لی ہیں، اب تک ملک کے مختلف حصوں میں کرونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 6505 ہو چکی ہے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اپ ڈیٹ کے مطابق پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز تیز رفتاری کے ساتھ بڑھ رہے ہیں، تصدیق کیسز ساڑھے چھ ہزار سے بھی تجاوز کر گئے، جب کہ جاں بحق افراد کی تعداد 124 ہو گئی۔

    این سی او سی کے مطابق ملک کے مختلف شہروں کے اسپتالوں میں اس وقت کرونا کے 4 ہزار 736 مریض زیر علاج ہیں، پاکستان میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے 520 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جب کہ اب تک 1645 مریض وائرس سے لاحق ہونے والی بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    کرونا نے دنیا بھر میں 1 لاکھ 34 ہزار انسانوں کی جان لے لی

    کمانڈ سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں مزید 17 اموات بھی رپورٹ ہوئیں، سب زیادہ اموات اب تک خیبر پختون خوا میں ہوئی ہیں جن کی تعداد 42 ہے، اس کے بعد سندھ میں 41 اموات، پنجاب میں 34 اموات، بلوچستان اور گلگت بلتستان میں تین تین، جب کہ ایک موت اسلام آباد میں واقع ہوئی ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 5 ہزار 540 کرونا ٹیسٹ بھی کیے گئے، این سی او سی کے مطابق ملک میں اب تک کرونا کے 78 ہزار 979 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔