Tag: کرونا وائرس کی نئی قسم

  • کورونا کی  نئی قسم کا تیزی سے پھیلاؤ ، عمرہ  زائرین کے لئے اہم ہدایات

    کورونا کی نئی قسم کا تیزی سے پھیلاؤ ، عمرہ زائرین کے لئے اہم ہدایات

    جدہ : سعودی وزارتِ حج و عمرہ نے کورونا وائرس کی نئی قسم ‘ایرس’ کے تیزی سے پھیلاؤ کے پیش نظر عمرہ زائرین کو ماسک پہننے کی ہدایات دے دیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ سمیت دنیا کے کئی ملکوں میں کورونا وائرس ایک بار پھر سر اٹھا رہا ہے جس کی وجہ اِس کی نئی قسم ایرس کو قرار دیا جا رہا ہے۔

    سعودی وزارتِ حج و عمرہ نے بھی کرونا وائرس کی نئی قسم ‘ایرس’ کے تیزی سے پھیلاؤ کے پیش نظر ہدایات جاری کردی ، جس میں زائرین کو ماسک پہننے کی ہدایت کی ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ ایرس دوہزار اکیس میں پھیلنے والے اومیکرون ویرینٹ کی نئی قسم ہے، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزشن کے مطابق ایرس پچاس سے زائد ملکوں میں رپورٹ ہو چکا ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کے مطابق گزشتہ ایک ماہ کے دوران دنیا بھر میں کووڈ 19 کے کیسز کی تعداد میں 80 فیصد اضافہ ہوا ہے ، ایرس نامی کرونا کے نئے ویرینٹ میں بظاہر دیگر اقسام کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے پھیلنے کی صلاحیت ہے۔

    واضح رہے کہ 2019 کے آخر میں چین سے شروع ہونے والی یہ عالمی وبا دیکھتے ہی دیکھتے دنیا بھر میں پھیل گئی تھی اور اس سے لاکھوں اموات اور کروڑوں متاثر ہوئے تھے۔ بڑے متاثرہ ممالک میں امریکا، برطانیہ کے علاوہ بھارت بھی شامل تھے۔

    المی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)کے مطابق گزشتہ ایک ماہ کے دوران دنیا بھر میں کووڈ 19 کیکیسز کی تعداد میں 80 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے مئی میں کہا تھا کہ کووڈ 19 کی وبا اب عالمی طبی ایمرجنسی نہیں رہی، مگر ساتھ ہی خبردار کیا تھا کہ وائرس تاحال خود کو تبدیل کر رہا ہے، جس کے باعث اس کی لہریں دیکھنے میں آسکتی ہیں۔

  • امریکا میں کرونا کی نئی قسم کب پھیلی؟ رپورٹ سامنے آ گئی

    امریکا میں کرونا کی نئی قسم کب پھیلی؟ رپورٹ سامنے آ گئی

    واشنگٹن: امریکا میں کرونا وائرس کے نئے اسٹرین کے پھیلنے کے سلسلے میں ایک رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہ نئی قسم امریکا میں گزشتہ برس نومبر ہی میں پھیل گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں اب کرونا وائرس کے نئے اسٹرین کے انتہائی تیزی سے پھیلنے کی دہشت طاری ہے، سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ہمیں گزشتہ سال 27 نومبر کو کیلی فورنیا میں کرونا کی نئی شکل کا پتا چل گیا تھا۔

    سائنس دانوں نے ایک تحقیقی رپورٹ شایع کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وائرس کی یہ نئی قسم دسمبر 2020 اور جنوری 2021 کے درمیان امریکا کے دوسرے حصوں میں تیزی سے پھیلی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا میں کرونا وائرس کا نیا اسٹرین تیزی سے پھیل رہا ہے اور بہت ساری ریاستیں مارچ تک خطرناک طور سے متاثر ہو سکتی ہیں۔

    اتوار کو سامنے آنے والی یہ رپورٹ معروف یونی ورسٹی کے 50 سے زائد سائنس دانوں کے تعاون سے تیار کی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس کا یہ نیا اسٹرین گزشتہ سال نومبر میں امریکا میں پھیل گیا تھا، یہ وائرس دسمبر 2020 اور جنوری 2021 کے درمیان امریکا کے دوسرے حصوں میں تیزی سے پھیلا۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس کی اس نئی اور خطرناک شکل کے پہلے کیس کا علم برطانیہ میں گزشتہ برس ستمبر میں ہوا تھا، جس کے بعد یہ یورپ کے متعدد ممالک میں پھیلتا چلا گیا۔

  • کرونا وائرس کی نئی قسم سے متعلق عالمی ادارہ صحت کا اہم بیان

    کرونا وائرس کی نئی قسم سے متعلق عالمی ادارہ صحت کا اہم بیان

    جنیوا: کرونا وائرس کی نئی قسم سے متعلق عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ اس کے زیادہ خطرناک ہونے کے ثبوت نہیں ملے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ برطانیہ اور جنوبی افریقا میں کرونا وائرس کی نئی قسم کے نمودار ہونے کا جائزہ لیا جا رہا ہے، یہ نئی قسم پہلے سے زیادہ خطرناک یا زیادہ مہلک ہونے کے ابھی کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں۔

    اس سلسلے میں عالمی ادارہ صحت کے مرکزی آفس میں معمول کی بریفنگ دی گئی ہے، حکام کا کہنا تھا کہ نئی قسم کے کرونا وائرس سے متعلق ڈیٹا جمع کیا جا رہا ہے۔

    حکام نے اجلاس میں بتایا کہ برطانیہ سے موصول شدہ رپورٹس میں مذکور کیا گیا ہے کہ کرونا کی نئی قسم زیادہ تیزی کے ساتھ ایک سے دوسرے میں منتقل ہو رہی ہے۔

    کرونا وائرس کی نئی قسم کے حوالے سے تشویشناک انکشاف

    عالمی ادارہ صحت کے ڈی جی ٹیڈروس ایڈھانم کا کہنا تھا کہ وائرس وقت کے ساتھ ساتھ شکل بدلتا رہتا ہے، ہم سائنس دانوں سے مل کر یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کرونا وائرس میں کس قسم کی جینیاتی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔

    ڈائریکٹر جنرل نے لوگوں کو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا، وائرس کو پھیلاؤ سے جلد ازجلد روکنا ہی سب سے زیادہ مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

    انھوں نے کہا کرونا وائرس کو جتنا پھیلنے دیا جائے گا اتنا ہی اسے تبدیل ہونے کا موقع ملے گا۔