Tag: کرونا وائرس

  • کرونا وائرس: چین میں مہنگائی کی شرح 8 سال کی بلند ترین سطح پر

    کرونا وائرس: چین میں مہنگائی کی شرح 8 سال کی بلند ترین سطح پر

    بیجنگ: چین میں کرونا وائرس نے معیشت پر بھی کاری وار کردیا، ملک میں مہنگائی کی شرح 8 سال کی بلند ترین سطح پر آگئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کرونا وائرس کی وجہ سے چین میں مہنگائی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور چین میں افراط زر کی شرح 8 سال کی بلند ترین سطح پر آگئی۔

    رپورٹ کے مطابق چین میں مہنگائی میں اضافے کی شرح 5.4 فیصد ہوگئی۔

    چین میں شرح نمو میں کمی کا سلسلہ گزشتہ سال بھی جاری رہا تھا، ایک سرکاری رپورٹ کے مطابق سنہ 2019 میں مجموعی طور پر چینی معاشی ترقی کی شرح 6.1 فیصد رہی، جو گزشتہ 29 برسوں میں سب سے کم شرح نمو ہے۔

    اس سلسلے میں حکومت کا کہنا تھا کہ معیشت کو دباؤ اور عدم استحکام جیسے خطرات کا سامنا ہے۔

    معاشی ماہرین کے مطابق امریکا کے ساتھ تجارتی کشیدگی نے چین کی معاشی ترقی کی رفتار کو اس سطح تک پہنچایا ہے۔ گزشتہ برس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی اشیا پر اضافی ٹیکس عائد کیا تھا جس سے چینی برآمدات پر برا اثر پڑا۔

    تب بھی معاشی ماہرین نے جن بدترین اثرات کا خدشہ ظاہر کیا تھا وہ سامنے نہیں آئے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس صدی کے پہلے عشرے میں چینی معیشت کی شرح نمو 10 فیصد سے کم نہیں ہوئی، اگرچہ گزشتہ برس چینی معیشت کی ترقی کی شرح کم ہوئی ہے لیکن دنیا کی دوسری بڑی معیشتوں کی نسبت، چینی معیشت اب بھی بہت آگے ہے۔

  • برطانیہ میں کرونا وائرس کا چوتھا کیس سامنے آ گیا

    برطانیہ میں کرونا وائرس کا چوتھا کیس سامنے آ گیا

    لندن: عالمی سطح پر مہلک کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ کم نہیں ہو سکا ہے، برطانیہ میں کرونا وائرس کا چوتھا کیس بھی سامنے آ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں کرونا وائرس کا ایک اور کیس سامنے آ گیا جس کے بعد برطانیہ میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 4 ہو گئی ہے، این ایچ ایس نے بھی چوتھے مریض کی تصدیق کر دی۔

    کرونا وائرس کے مریض کو لندن رائل فری اسپتال منتقل کر دیا گیا، کرونا وائرس سے متاثرہ دو مریضوں کا علاج یارکشائر کے علاقے نیوکاسل میں جاری ہے جب کہ دو مریضوں کا علاج لندن کے رائل فری اسپتال میں کیا جا رہا ہے۔

    کرونا وائرس: ایک دن میں مزید 89 افراد ہلاک، متاثر افراد کی تعداد 37 ہزار ہوگئی

    یاد رہے کہ چار دن قبل تیسرے مریض کی تشخیص شہر برائٹن میں ہوئی تھی جب کہ مریض کو علاج کے لیے لندن منتقل کر دیا گیا تھا۔

    دوسری طرف کرونا وائرس کے باعث برٹش چینی شہریوں کو تعصب کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، نیوکاسل میں چینی نژاد برطانوی شہریوں کو نفرت آمیز رویوں کا سامنا کرنا پڑا ہے، عوامی مقامات اور پبلک ٹرانسپورٹ پر تعصب کے متعدد واقعات پیش آ چکے ہیں، برطانوی شہریوں نے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہاں موجود چینی شہریوں سے ہم بھی وائرس منتقل ہو رہا ہے۔

    چین میں اب تک جان لیوا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 910 ہو چکی ہے، جب کہ وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 40 ہزار تک جا پہنچی ہے۔

  • کرونا وائرس: ایک دن میں مزید 89 افراد ہلاک، متاثر افراد کی تعداد 37 ہزار ہوگئی

    کرونا وائرس: ایک دن میں مزید 89 افراد ہلاک، متاثر افراد کی تعداد 37 ہزار ہوگئی

    بیجنگ: چین میں جان لیوا کرونا وائرس سے ایک دن میں مزید 89 افراد جان کی بازی ہار گئے، وائرس سے مجموعی ہلاکتیں 813 ہوگئیں جبکہ 37 ہزار افراد کرونا سے متاثر ہوگئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چین میں کرونا وائرس سے اموات کا سلسلہ رک نہ سکا، وائرس سے ایک دن میں مزید 89 ہلاکتیں ہوگئیں۔ چین میں اب تک جان لیوا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 813 ہوگئی، جبکہ وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 37 ہزار تک جا پہنچی ہے۔

    چین کے علاوہ مزید 27 ممالک میں بھی کرونا وائرس کے 200 سے زیادہ کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔

    ووہان میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے والا امریکی شہری بھی دم توڑ گیا ہے۔ یہ کرونا وائرس سے ہلاک ہونے والا پہلا امریکی شہری ہے، رپورٹس کے مطابق ہلاک شہری ایک 60 سالہ خاتون تھی۔

    ادھر جاپان کی بندرگاہ پر روکے گئے کروز میں 64 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی، سنگاپور میں مریضوں کی تعداد 33 ہو گئی جس کے بعد سنگاپور میں ہائی الرٹ کر دیا گیا۔

    کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے امریکا نے چین کو 100 ملین ڈالر امداد کی پیش کش کر دی ہے۔ دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کی ٹیم نے بھی وائرس کی تحقیقات کے لیے چین جانے کا اعلان کیا ہے۔

    گزشتہ روز کرونا وائرس کے اثرات کے پیش نظر دنیا کا سب سے بڑا آٹو پلانٹ بھی بند کر دیا گیا ہے، غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سیئول میں واقع ساؤتھ کورین کار ساز کمپنی یونڈے کا پلانٹ بند کر دیا گیا ہے۔

    اس آٹو پلانٹ میں سالانہ 14 لاکھ گاڑیاں بنائی جاتی ہیں، پلانٹ بڑی تعداد میں آٹو پارٹس درآمد کرتا ہے اور یہاں 25 ہزار ملازمین کام کرتے ہیں۔

  • کرونا وائرس: اموات کی تعداد 722، امریکی شہری بھی ہلاک، دنیا کا بڑا آٹو پلانٹ بند

    کرونا وائرس: اموات کی تعداد 722، امریکی شہری بھی ہلاک، دنیا کا بڑا آٹو پلانٹ بند

    بیجنگ: چین میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 722 ہو گئی ہے، غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ وائرس سے چین میں 34 ہزار سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں جن میں 2 ہزار سے زائدکی حالت تشویش ناک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں مہلک کرونا وائرس سے ہونے والی اموات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ مختلف اور مؤثر اقدامات کے باوجود وائرس کی ہلاکت خیزی پر تاحال قابو نہیں پایا جا سکا ہے۔

    چینی صوبے ووہان میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے والا امریکی شہری بھی دم توڑ گیا ہے۔ یہ کرونا وائرس سے ہلاک ہونے والا پہلا امریکی شہری ہے، رپورٹس کے مطابق ہلاک شہری ایک 60 سالہ خاتون تھی جس نے جمعرات کو دم توڑا۔ جاپان کی بندرگاہ پر روکے گئے کروز میں 64 افراد میں وائرس کی تشخیص ہو گئی، سنگاپور میں مریضوں کی تعداد 33 ہو گئی جس کے بعد سنگاپور میں ہائی الرٹ کر دیا گیا، کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے امریکا نے چین کو 100 ملین ڈالر امداد کی پیش کش کر دی ہے۔

    ادھر کرونا وائرس کے اثرات کے پیش نظر دنیا کا سب سے بڑا آٹو پلانٹ بند کر دیا گیا ہے، غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سیئول میں واقع ساؤتھ کورین کار ساز کمپنی یونڈے کا پلانٹ بند کر دیا گیا ہے، اس آٹو پلانٹ میں سالانہ 14 لاکھ گاڑیاں بنائی جاتی ہیں، پلانٹ بڑی تعداد میں آٹو پارٹس درآمد کرتا ہے، اور یہاں 25 ہزار ملازمین کام کرتے ہیں۔

    کرونا وائرس سے خبردار کرنے والا ڈاکٹر دم توڑ گیا

    کرونا وائرس کے پھیلاؤ اور اس بچاؤ کے پیش نظر ایشیائی ترقیاتی بینک نے 20 لاکھ ڈالر دینے کا اعلان کر دیا ہے، یہ رقم تکنیکی اور تحقیقاتی سپورٹ اور وائرس سے بچاؤ کے اقدامات پر استعمال ہوگی، رقم کمبوڈیا، چین، لاؤ، میانمار، تھائی لینڈ اور ویتنام کے لیے جاری کی گئی ہے، خیال رہے کہ وائرس سے بچاؤ کے لیے اے ڈی بی ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ساتھ کام کر رہا ہے۔

  • کرونا وائرس کے مشتبہ 25 افراد میں وائرس کی تشخیص نہیں ہوئی: ڈاکٹر ظفر مرزا

    کرونا وائرس کے مشتبہ 25 افراد میں وائرس کی تشخیص نہیں ہوئی: ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے مشتبہ 25 افراد کے نمونے نیگیٹو آئے ہیں، ان میں کرونا وائرس کی تشخیص نہیں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیر صدارت کرونا وائرس پر جائزہ اجلاس ہوا، اجلاس میں وفاقی سیکریٹری صحت ڈاکٹر اللہ بخش ملک، پاک فوج کے نمائندے، یونیسف اور یو ایس ایڈ کے ارکان بھی شریک ہوئے۔

    اجلاس میں میجر جنرل عامر اکرام نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے اقدامات پر بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں اس وقت تک کرونا وائرس کا کوئی کیس نہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ تعینات عملے کو قومی ادارہ صحت کی طرف سے تربیت دی گئی ہے۔

    معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے تمام اقدامات کیے جا رہے ہیں، بندر گاہوں پر انٹرنیشنل ریگولیشن کے تحت عمل درآمد کو یقینی بنایا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عوام کو تحفظ دینے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ قومی ادارہ صحت کو 25 کیسز کے سیمپل موصول ہوئے جو نیگیٹو ہیں۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ تمام بین الاقوامی اداروں نے مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے، وائرس سے بچنے کے لیے صوبوں سے مل کر مربوط اقدامات کیے۔ وزارت صحت میں ایمرجنسی آپریشن سیل بنایا ہے جو صورتحال دیکھ رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس پر ایمرجنسی کور گروپ روزانہ کی بنیاد پر صورتحال کا جائزہ لیتا ہے، تمام ایئر پورٹس اور داخلی مقامات پر اسکریننگ کو مضبوط بنایا ہے۔ حکومت چین سے رابطے میں ہیں، صورتحال پر کڑی نظر ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے مزید کہا کہ پاکستان آنے والے مسافروں کے لیے ہیلتھ ڈکلیئریشن فارم لازمی قرار دیا ہے۔

  • کرونا وائرس: شاہ سلمان کی مدد پر چینی صدر کا شکریہ

    کرونا وائرس: شاہ سلمان کی مدد پر چینی صدر کا شکریہ

    بیجنگ: چینی صدر ژی جنگ پنگ نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے مدد کرنے پر سعودی فرمانروا شاہ سلمان کو فون کر کے شکر گزاری کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق چینی صدر ژی جنگ پنگ نے سعودی فرمانروا شاہ سلمان کو فون کیا، چینی صدر کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی جانب سے حمایت اور مدد کی پیشکش کو سراہتے ہیں۔

    سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے کہا کہ سعودی عرب چین کی ہر ممکن مدد کرنے کے لیے تیار ہے، سعودی عرب چین کے ساتھ مشکل وقت میں کھڑا ہے اور چین کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے کے لیے کام کرتا رہے گا۔

    سعودی عرب نے چین کے کرونا وائرس سے متعلق اقدامات کو بھی سراہا۔

    چینی حکام کے مطابق اب تک پاکستان، امریکا، برطانیہ، جاپان، روس اور دیگر ممالک نے میڈیکل آلات، ماسک، حفاظتی کپڑے اور دیگر سامان بھجوایا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے، شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کو ہدایت کی تھی کہ وہ ہنگامی بنیادوں پر امدادی سامان اور ادویات چین روانہ کریں تاکہ کرونا وائرس کی روک تھام سے ہونے والے نقصانات پر قابو پانے میں چین کو مدد مل سکے۔

    دوسری جانب چین کے شہر ووہان میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، اب تک جان لیوا وائرس سے 636 افراد موت کے گھاٹ اتر چکے ہیں، پورے چین میں 31 ہزار افراد اس وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں۔

    چین سے باہر کرونا سے متاثرہ 191 کیس سامنے آئے ہیں تاہم ان میں ہلاکتوں کی تعداد صرف 2 ہے۔

  • کرونا وائرس کا خطرہ شمالی آئرلینڈ بھی پہنچ گیا

    کرونا وائرس کا خطرہ شمالی آئرلینڈ بھی پہنچ گیا

    لندن: چین کے شہر ووہان سے پھیلنے والے مہلک کرونا وائرس کا خطرہ ناردرن آئرلینڈ بھی پہنچ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی آئرلینڈ کے ایک 6 ماہ کے بچے اور اس کی ماں کے لیے شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ انھیں مہلک وائرس لگ گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق آئرلینڈ کے حکام نے مذکورہ ماں بیٹے کو ایمرجنسی پروٹوکول کے ساتھ اسپتال منتقل کر دیا ہے، جہاں ان کے ٹیسٹ کیے گئے، تاہم اس سلسلے میں مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

    بتایا گیا کہ ماں اور بچہ ہانگ کانگ گئے تھے اور حال ہی میں برطانیہ لوٹے ہیں، ان میں ایسی علامات پائی گئیں جو مہلک وائرس کرونا کے ساتھ مطابقت رکھتی ہیں۔ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ وہ فی الحال یہ کنفرم نہیں کر سکتے کہ بچے اور اس کی ماں کو کرونا وائرس لگ چکا ہے یا نہیں۔

    بری خبر، کروناوائرس کے تیسرے کیس کی تصدیق ہوگئی

    دوسری طرف یہ بھی کہا گیا ہے کہ عوام کے لیے فی الحال خطرہ بہت کم ہے، کیوں کہ شمالی آئرلینڈ میں تا حال ایسا کوئی کیس سامنے نہیں آیا جس کی تصدیق کی جا چکی ہو۔

    خیال رہے کہ متعدد آئرش باشندے چین میں وبا کے دوران کرونا وائرس میں مبتلا ہو چکے ہیں، دوسری طرف آئرلینڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ اب تک کرونا وائرس کے 15 مشتبہ کیسز سامنے آ چکے ہیں، جن کے ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں تاہم کوئی کنفرم کیس سامنے نہیں آیا۔ آئرلینڈ کے ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کے چیف نے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ جس طرح بین الاقوامی سطح پر کیسز بڑھتے جا رہے ہیں، اسے دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ آئرلینڈ میں ایک کرونا وائرس کیس ممکن ہے۔

    ادھر آئرلینڈ میں یہ بھی مشہور ہو گیا ہے کہ کرونا وائرس چینی بیماری ہے، جس پر رد عمل دیتے ہوئے آئرلینڈ کے ہیلتھ سروس ایگزیکٹو نے کہا کہ یہ توہین آمیز طرز اظہار ہے، اس سے مہلک وائرس کو دی جانے والی توجہ میں کمی کا بھی خدشہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ چینی بیماری نہیں ہے، یہ دنیا بھر کے لوگوں کو لاحق ہو رہا ہے، اور ہم نہیں چاہتے کہ کوئی ایک کیس بھی نظر انداز ہو۔

  • کرونا وائرس کے مریضوں کے لیے متحدہ عرب امارات کا بڑا اعلان

    کرونا وائرس کے مریضوں کے لیے متحدہ عرب امارات کا بڑا اعلان

    دبئی : اماراتی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے تمام اسپتالوں میں کرونا وائر س کے مریضوں کا مفت علاج کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس نے پوری دنیا میں دہشت پھیلارکھی ہے، اماراتی وزارت صحت کی جانب سے متحدہ عرب امارات کے تمام اسپتالوں میں کرونا وائر س کے متاثرین کا مفت علاج کا اعلان کردیا ،اس سلسلے میں دُبئی ہیلتھ اتھارٹی نے تمام اسپتالوں کو ایک سرکلر بھی جاری کر دیا ہے۔

    سرکلر کے مطابق مفت علاج کی یہ سہولت اُن تمام مریضوں کو میسر ہوگی ، جن میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہو ، یا اس موذی مرض میں مبتلا ہونے کا شُبہ ہو، مشتبہ مریضوں کے تمام ٹیسٹ مفت ہوں گے ۔

    سرکلر میں کہا گیا ایسے افراد جنہوں نے اپنی میڈیکل انشورنس نہیں کروا رکھی ہےتو ان کو دی جانے والی علاج کی سہولت ہنگامی علاج کے زمرے میں شمار ہو گی اور ان کا تمام طبی مراکز اور اسپتالوں میں علاج مفت ہو گا۔

    مزید پڑھیں : متحدہ عرب امارات: ایک ہی خاندان کے 4افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق

    سرکلر کے مطابق اگر کسی مریض کے پاس انشورنس کی سہولت ہے، تو انشورنس کمپنیوں کو علاج معالجے پر آنے والے اخراجات کی ادائیگی کرنا ہوگی۔

    خیال رہے متحدہ عرب امارات میں اب تک کرونا وائرس کے 5 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں ، جن میں سے 4 افراد صحت یاب ہوئے جبکہ پانچویں مریض کا علاج جاری ہے۔

    متحدہ عرب امارات میں مقیم شہریوں نے کرونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لیے حفاظتی ماسک کا استعمال شروع کردیا ہے جبکہ کرونا وائرس کے حوالے سے ہوائی اڈوں پر بھی سکریننگ کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔

  • کرونا وائرس: سعودی شہریوں کے چین جانے پر پابندی عائد

    کرونا وائرس: سعودی شہریوں کے چین جانے پر پابندی عائد

    ریاض: سعودی عرب نے اپنے تمام مقامی اور مملکت میں مقیم غیر ملکی شہریوں کے چین جانے پر پابندی عائد کردی، خلاف ورزی کے مرتکب غیر ملکی شہریوں کو چین سے واپس سعودی عرب نہیں آنے دیا جائے گا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب نے اپنے شہریوں اور مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کے چین جانے پر پابندی لگا دی ہے۔

    محکمہ پاسپورٹ کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق کرونا وائرس سے بچنے کی احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے تمام شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کے چین جانے پر پابندی لگائی جا رہی ہے۔

    محکمہ پاسپورٹ نے کہا ہے کہ خلاف ورزی کرنے والے شہریوں کے سفری دستاویزات ضبط کرلیے جائیں گے اور قوانین کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

    اعلامیہ کے مطابق سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں میں سے کسی پر بھی خلاف ورزی ثابت ہوئی اور اس نے پابندی کے دوران چین کا سفر کیا تو اسے سعودی عرب واپس آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    خیال رہے کہ چین کے شہر ووہان میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، اب تک جان لیوا وائرس سے 563 افراد موت کے گھاٹ اتر چکے ہیں، پورے چین میں 28 ہزار افراد اس وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں۔

    چین سے باہر کرونا سے متاثرہ 191 کیس سامنے آئے ہیں تاہم ان میں ہلاکتوں کی تعداد صرف 2 ہے۔

  • کرونا سے متاثرہ ماں کی نومولود بچی بھی وائرس کا شکار

    کرونا سے متاثرہ ماں کی نومولود بچی بھی وائرس کا شکار

    بیجنگ: چین میں جان لیوا کرونا وائرس سے متاثرہ ماں کی نومولود بچی میں بھی وائرس کی تصدیق ہوگئی، نومولود بچی میں کرونا کی تشخیص نے وائرس کی منتقلی کے حوالے سے نئے خدشات کو جنم دے دیا ہے۔

    سرکاری میڈیا کے مطابق مذکورہ بچی کی پیدائش کرونا سے شدید متاثر ووہان کے ایک اسپتال میں ہوئی تھی جو پہلے ہی کرونا وائرس کے مریضوں سے بھرا پڑا ہے۔

    بچے کی حاملہ ماں کو حمل کے آخری ہفتے میں بخار کی شکایت ہونے پر اسپتال لایا گیا تھا جہاں اس میں کرونا وائرس کا ٹیسٹ پازیٹو آیا تھا۔

    حاملہ ماں کا بھرپور علاج کیا جارہا تھا اور وہ روبصحت تھی، اس دوران اس نے بچی کو بھی جنم دیا اور ڈاکٹرز کے مطابق نومولود بچی بالکل صحت مند اور کرونا وائرس سے محفوظ تھی۔

    اس عرصے میں مستقل نومولود کو زیر مشاہدہ رکھا گیا تاہم اب اس میں بھی کرونا وائرس کی تشخیص ہوگئی ہے۔ ڈاکٹرز کے مطابق ابھی یہ کہنا مشکل ہے کہ بچی اس وائرس کا شکار کس ذریعے سے ہوئی۔

    کرونا وائرس کی تشخیص کے وقت بچی کی عمر صرف 30 گھنٹے تھی اور یہ اس وائرس کی شکار کم عمر ترین مریض ہے۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ یہ کیس اشارہ ہے کہ ہمیں اس وائرس کی منتقلی کے ممکنہ نئے روٹ کے بارے میں فکر مند ہونے کی ضرورت ہے۔

    دوسری جانب ووہان میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، اب تک جان لیوا وائرس سے 563 افراد موت کے گھاٹ اتر چکے ہیں، پورے چین میں 28 ہزار افراد اس وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں۔

    چین سے باہر کرونا سے متاثرہ 191 کیس سامنے آئے ہیں تاہم ان میں ہلاکتوں کی تعداد صرف 2 ہے۔