Tag: کرونا وائرس

  • پاکستان میں داخل ہونے کے لیے ہیلتھ ڈیکلریشن فارم پُر کرنا لازمی قرار

    پاکستان میں داخل ہونے کے لیے ہیلتھ ڈیکلریشن فارم پُر کرنا لازمی قرار

    کراچی: پاکستان میں داخل ہونے کے لیے ہیلتھ ڈیکلریشن فارم پُر کرنا لازمی قرار دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت صحت کی جانب سے ہدایت جاری کی گئی ہے کہ پاکستان میں داخل ہونے والے تمام مسافروں کو ہیلتھ ڈیکلریشن فارم جمع کروانا ہوگا، جس میں رابطے کی تفصیلات اور سفر کی مختصر تاریخ شامل ہوگی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جہاز کا عملہ تمام مسافروں میں ہیلتھ ڈیکلریشن فارم تقسیم کرے گا، اس سلسلے میں وزارت صحت کی جانب سے تمام ایئر لائنز کو مذکورہ فارم بھی فراہم کر دیا گیا ہے۔

    کرونا وائرس کی وبا کے پیشِ نظر ڈیکلریشن فارم میں معلومات کا اندراج کرنا اور اس فارم کو لاؤنج میں ہیلتھ اسٹاف کے حوالے کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے، بہ صورت دیگر پاکستان میں داخلہ اور امیگریشن کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    چین میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 250 سے تجاوز کرگئی

    ڈیکلریشن فارم میں نام، پاسپورٹ نمبر اور پتا، مختلف ممالک میں قیام اور مسافر کی صحت سے متعلق تفصیلات طلب کی گئی ہیں، یہ فارم عوام کی آسانی کے لیے بنایا گیا ہے۔ فارم میں مسافروں کو بتانا ہوگا کہ وہ گزشتہ 14 دنوں میں چین اور چین کے شہر ووہان، افریقا اور جنوبی امریکا تو نہیں گئے، مسافر کو بخار، کھانسی یا سانس میں تکلیف تو لاحق نہیں ہے۔

    خیال رہے کہ ملک کے تمام ایئرپورٹس پر کرونا وائرس سے متعلق اسکریننگ کے انتظامات پہلے ہی کیے جا چکے ہیں، اور تمام مسافروں کو اس حوالے سے چیک کیا جا رہا ہے، پاکستان کے 7 بین الاقوامی ایئر پورٹس پر فوکل پرسن بھی تعینات کیے گئے ہیں۔

  • چین میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 250 سے تجاوز کرگئی

    چین میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 250 سے تجاوز کرگئی

    بیجنگ:  چین میں کروناوائرس سےہلاکتوں کی تعداد 250 سےتجاوزکرگئی جبکہ12 ہزار افراد متاثر ہیں، امریکا اور اٹلی نے ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کردی ہے جبکہ سوئیڈن میں بھی کرونا وائرس کاکیس سامنے آگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں کروناوائرس سے 259 افراد زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ 12 ہزار افراد متاثر ہوئے، چین کے مختلف شہروں میں نظام زندگی مفلوج ہے ، چودہ صوبوں میں چھٹیاں اور لوگ گھروں میں محدود ہیں جبکہ چین کی معشیت کو اربوں ڈالر کے نقصان کا سامنا ہے۔

    کروناوائرس سے دنیا بھر میں خوف وہراس پھیلا ہوا ہے، اب تک 23 ممالک میں کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں ، امریکا اور اٹلی نے کرونا وائرس کے بعد ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کردی اور ساتھ ہی چین کیساتھ فلائٹ آپریشن بھی معطل کردیا ہے جبکہ سوئیڈن میں کرونا وائرس کاکیس سامنےآگیا ہے۔

    ٹرمپ انتظامیہ کاکہناہے ان تمام غیر ملکیوں کو بھی امریکا میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائےگی ، جوگزشتہ دو ہفتے کے دوران چین گئےتھے جبکہ سنگاپور اور منگولیا نے چینی باشندوں کی آمد پر پابندی لگادی ہے۔

    عالمی ادارہ صحت نےبین الاقوامی ہیلتھ ایمرجنسی کااعلان کرتے ہوئے کہا تھا وائرس کومزیدپھیلنےسےروکنے کیلئےمل کر کام کرناہوگا، چین پرتجارتی یاسفری پابندیوں کی سفارش نہیں کر رہے۔

    چین کے شہر ووہان سے پھیلنے والے وائرس نے مختلف صوبوں کو لپیٹ میں لے رکھا ہے، ماہرین کو خدشہ ہے کرونا وائرس چمگادڑ کھانے سے پھیلا ، اس وائرس کا علاج تاحال دریافت نہیں ہوا جبکہ متعدد مُلک جان لیوا وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسین کی تیاری میں مصروف ہیں۔

  • وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا چینی ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا چینی ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے چینی ہم منصب وانگ ژی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، دونوں وزرائے خارجہ نے کرونا وائرس سے متاثرہ علاقوں کی صورت حال کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور چینی ہم منصب کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔ چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ چینی حکومت پاکستانی کمیونی کی ہر ممکن مدد کر رہی ہے۔

    وانگ ژی نے چین کے مختلف علاقوں میں کرونا وائرس کے حملے اور حکومت کی جانب سے کیے گئے حفاظتی اقدامات سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو آگاہ کیا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے چینی حکومت کی جانب سے اب تک کی جانے والی کاوشوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وائرس سے متاثرہ علاقوں میں مقیم پاکستانی طلبہ کو خصوصی توجہ دینے پر شکریہ ادا کیا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام اور حکومت اس مشکل گھڑی میں چینی حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    واضح رہے کہ کرونا وائرس سے چین میں اب تک 200 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور یہ وائرس چین سمیت دنیا کے 15 ممالک تک پھیل چکا ہے۔

  • کرونا وائرس: چین سے آنے والی امپورٹ اشیا پر اہم شرط عائد

    کرونا وائرس: چین سے آنے والی امپورٹ اشیا پر اہم شرط عائد

    کراچی: پاکستان میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے تحت چین سے آنے والی امپورٹ اشیا پر فیومیگیشن کی لازمی شرط عائد کردی گئی۔ فیومیگیشن کے بعد اشیا کو کلیئرنس دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے تحت محکمہ پورٹ ہیلتھ نے ایڈوائزری جاری کردی۔

    ایڈوائزری کے تحت چین سے آنے والے درآمدی مال کی کلئیرنس کے لیے شرط عائد کی گئی ہے کہ چین سے درآمد اشیا کو فیومیگیشن کر کے کلیئر کیا جائے۔

    ایڈوائزری میں کہا گیا کہ چینی سامان کی فیومیگیشن پورٹ ہیلتھ کی نگرانی میں کروائی جائے، اس ہدایت پر فوری عمل درآمد کیا جائے۔

    ایڈوائزری میں خبردار کیا گیا ہے کہ اس ہدایت پر عمل نہ کرنے سے پورے ملک کے لیے خطرہ ہوسکتا ہے۔ مذکورہ ہدایات کے بعد بندر گاہوں پر چین سے آنے والے 32 کنٹینرز روک لیے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے اقدامات کے تحت پاکستان سے ماسک اور دستانوں کی برآمد پر بھی پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس حوالے سے این ڈی ایم اے نے متعلقہ وزارتوں اور صوبائی حکومتوں کو مراسلہ ارسال کر دیا ہے اور ہدایت کردی ہے کہ زمینی، فضائی یا بحری راستوں سے ماسک اور دستانوں کی برآمدگی روک دی جائے۔

    دوسری جانب کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر چینی شہر ووہان میں اب تک 213 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں جبکہ 10 ہزار سے زائد افراد اس وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے بین الاقوامی ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کردیا ہے، عالمی ادارہ صحت کے مطابق کمزور نظام صحت والے ممالک میں اس وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کا خدشہ ہے، وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔

  • کرونا وائرس: پاکستان سے ماسک اور دستانوں کی برآمد پر پابندی کا فیصلہ

    کرونا وائرس: پاکستان سے ماسک اور دستانوں کی برآمد پر پابندی کا فیصلہ

    اسلام آباد: کرونا وائرس سے بچاؤ کے طور پر پاکستان سے ماسک اور دستانوں کی برآمد پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

    نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے ترجمان کے مطابق پاکستان سے ماسک اور دستانوں کی برآمدگی پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پابندی کا فیصلہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے طور پر کیا جا رہا ہے۔

    اس حوالے سے این ڈی ایم اے نے متعلقہ وزارتوں اور صوبائی حکومتوں کو مراسلہ ارسال کر دیا ہے۔

    مراسلے کے مطابق کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ماسک اور دستانوں کا استعمال ناگزیر ہے۔ وائرس سے بچاؤ کے لیے ہر وقت ہر جگہ پر ضروری اسٹاک موجود ہونا چاہیئے۔

    مراسلے میں لکھا گیا ہے کہ زمینی، فضائی یا بحری راستوں سے ماسک اور دستانوں کی برآمدگی روکی جائے۔ اس سلسلے میں تمام وفاقی وزارتوں اور صوبائی حکومتوں کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی ایئرپورٹس پر 12 ہزار سے زائد مسافروں کی اسکریننگ کی گئی، متعلقہ محکموں سے فوکل پوائنٹ اور ٹیلی فون نمبرز کا تبادلہ کیا گیا ہے۔

    ترجمان کے مطابق نیشنل ایمرجنسی کنٹرول سینٹر صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے، اقوام متحدہ کے ادارے اور میڈیا کے ذریعے معلومات حاصل کی جا رہی ہیں۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر چینی شہر ووہان میں اب تک 213 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 10 ہزار سے زائد افراد اس وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے بین الا قوامی ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کردیا ہے، عالمی ادارہ صحت کے مطابق کمزور نظام صحت والے ممالک میں اس وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کا خدشہ ہے، وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔

  • چین میں پھنسنے والوں کی مائیں یہاں رو رہی ہیں: مشاہد اللہ

    چین میں پھنسنے والوں کی مائیں یہاں رو رہی ہیں: مشاہد اللہ

    اسلام آباد: سینیٹ اجلاس کے دوران سینیٹر عثمان کاکڑ کا کہنا تھا کہ چینی شہری پاکستان آرہے ہیں لیکن پاکستانیوں کو آنے سے روکا جارہا ہے، سینیٹر مشاہد اللہ نے کہا کہ چین میں پھنسنے والوں کی مائیں یہاں رو رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس منعقد ہوا۔ سینیٹ اجلاس میں کرونا وائرس پر بحث کی گئی۔

    سینیٹر عثمان کاکڑ کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے کئی پاکستانی وہاں پھنسے ہیں، چینی پاکستان آرہے ہیں لیکن پاکستانیوں کو آنے سے روک رہے ہیں۔ ہم تو ٹی بی کے خاتمے میں ناکام ہیں، ملیریا اور پولیو کو ختم نہیں کر سکے۔

    سینیٹر مشاہد اللہ کا کہنا تھا کہ اس وقت عالمی سطح پر کرونا وائرس سے خوف پھیلا ہوا ہے، وزارت خارجہ اور وزارت صحت کو کچھ اقدامات کرنے چاہئیں، یہ وتیرہ بن چکا ہے کوئی مسئلہ ہو جان چھڑانے کی کوشش کی جاتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایک پریس کانفرنس کر کے خواب خرگوش کے مزے لیے جاتے ہیں۔ صرف اطلاع فراہم کرنا حکومتوں کا کام نہیں ہوتا۔ اقدامات کیے گئے ہیں تو وہ بتائیں، یہاں مائیں رو رہی ہیں۔

    سینیٹر محسن عزیز کا کہنا تھا کہ یہ زیادتی ہوگی کہ کہا جائے وہ واپس نہیں آسکتے، طلبا کی یہاں اور وہاں بھی اسکیننگ ہو۔ اگر یہ بیماری پاکستان میں پھیل گئی تو اسے روکنا مشکل ہوگا۔

    سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ ڈائگناسٹک کٹ 3 گھنٹے میں رزلٹ دیتی ہے، پھر آپ کو پتہ چل گیا کہ وائرس موجود ہے تو کیا اس کے لیے آپ کے پاس دوا ہے؟

    انہوں نے کہا کہ اس وقت ڈائگناسٹک اور ٹریٹمنٹ پر چین میں بہترین کام ہو رہا ہے، کورونا وائرس کا علاج صرف چین کے پاس ہے۔ اللہ نہ کرے یہاں بھی کسی کو وائرس لگ گیا تو وہ چین علاج کے لیے ہی جائے گا۔

    سینیٹر شیری رحمٰن کا کہنا تھا کہ چین کی حکومت کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں، چین نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے فوری اقدام کیے۔ سندھ حکومت نے ہیلتھ سینٹرز پر قرنطینیے قائم کیے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اپنے شہریوں کا تحفظ ہماری پہلی ذمہ داری ہوتی ہے، چین میں پاکستانی سفارتخانے میں ہیلپ لائن کام نہیں کر رہی۔ دیگر ممالک اپنے شہریوں کو چین سے نکال رہے ہیں۔

    چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ چین پاکستان کا دوست ہے اور ہر مشکل وقت میں کام آیا ہے، صحت کمیٹی چاہے تو ان کی ماہرین کے ساتھ مل کر مدد کر سکتی ہے۔ چین پر مشکل وقت آیا ہے تو ہمیں ساتھ دینا چاہیئے، چین کو پاکستان کی مدد کی ضرورت ہے تو ماہرین معاونت کریں۔

    بحث کے بعد سینیٹ کا اجلاس پیر کی سہ پہر 3 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

  • چین میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 213  تک جا پہنچی

    چین میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 213 تک جا پہنچی

    بیجنگ : چین میں کرونا وائرس سےہلاکتوں کی تعداد213  ہوگئی ہے جبکہ عالمی ادارہ صحت نےکروناوائرس پرعالمی ہیلتھ ایمرجنسی کااعلان کردیا اور کہا ایمرجنسی کا مقصد وائرس کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں کرونا وائرس 213 افراد کی جان لے گیا جبکہ 10 ہزار سے زیادہ افراد اس وائرس سے متاثر ہیں ، وائرس کے خوف کے باعث چینی شہروں میں ویرانی چھائی ہوئی ہے۔

    وائرس پھیلنے کے مرکز شہر ووہان میں سناٹا طاری ہے، تعلیمی ادارے،تجارتی مراکزاوردفاتربند ہیں جبکہ ووہان میں مریضوں کیلئے ہنگامی بنیاد پردواسپتال قائم کئےجارہے ہیں۔

    چین سمیت مختلف ممالک میں ویکسین تیار کرنے کیلئے کام جاری ہے اور آسٹریلوی ماہرین نے وئرس کا توڑ کرنے کیلئے لیب میں کورونا وائرس کے نمونے تیار کرلئے ہیں ۔

    چینی ماہرین نے خدشہ کا اظہار کیا ہے کہ کرونا وائرس چمگادڑ کھانے سے پھیلا۔

    مزید پڑھیں : عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس پر ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کر دیا

    انسان سے انسان میں پھیلنے والا وائرس 16 ممالک تک جاپہنچا ہے، امریکا، یورپ، برطانیہ، عرب امارت، جاپان سمیت دیگر ممالک میں اب تک تیس کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جبکہ بھارتی ریاست کیریلا میں پہلا کیس سامنے آگیا۔

    دوسری جانب عالمی ادارہ صحت نےکروناوائرس کی روک تھام کیلئے بین الا قوامی ہیلتھ ایمرجنسی کااعلان کردیا ہے ، ڈی جی عالمی ادارہ صحت کاکہناہےکہ کمزورنظام صحت والے ممالک میں وائرس کےممکنہ پھیلاؤکاخدشہ ہے، وائرس کو مزید پھیلنےسےروکنےکیلئےمل کرکام کرناہوگا۔3

    اُن کاکہناتھاکہ ایمرجنسی کامقصدصورتحال سےنمٹنےکیلئےاقدامات کوتیزکرناہے تاہم چین پر تجارتی یاسفری پابندیوں کی سفارش نہیں کرتے۔

  • کرونا وائرس کے لیے برطانوی فوج کی خدمات، امریکا کا چین کے لیے نیا سفری انتباہ

    کرونا وائرس کے لیے برطانوی فوج کی خدمات، امریکا کا چین کے لیے نیا سفری انتباہ

    لندن/واشنگٹن: برطانیہ میں کرونا وائرس کی روک تھام کے سلسلے میں برطانوی فوج کی خدمات لی جا رہی ہیں، دوسری طرف امریکا نے چین کے لیے ہنگامی طور پر نیا سفری انتباہ جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں ایک سے دوسرے شخص میں کرونا وائرس منتقلی کا پہلا کیس رپورٹ ہو گیا ہے، الینوئے میں ایک شخص میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی، خبر ایجنسی کے مطابق متاثرہ شخص کی اہلیہ ووہان سے واپسی پر وائرس کا شکار ہوئی تھی۔

    تیزی سے پھیلتے وائرس کی صورت حال کے پیش نظر امریکا نے چین کے لیے ہنگامی طور پر نیا سفری انتباہ جاری کر دیا، امریکی محکمہ خارجہ نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی شہری چین کا سفر بالکل نہ کریں۔ امریکی کمرشل پروازیں چین کے لیے آپریشنز معطل کر رہی ہیں، چین میں سفارتی آپریشنز اور مصروفیات میں بھی کمی کر دی گئی ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ کرونا وائرس پر چین اور دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، 5 متاثرہ افراد کا علاج بھی جاری ہے۔ صدر ٹرمپ نے کرونا وائرس ٹاسک فورس بھی تشکیل دے دی۔

    عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس پرعالمی ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کر دیا

    ادھر برطانیہ میں کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے برطانوی فوج کی خدمات حاصل کر لی گئی ہیں، چین سے آنے والے 100 برطانوی شہریوں کو 14 روز کے لیے فوجی کیمپ میں رکھا جائے گا، چین سے برطانوی شہریوں کو لانے والی فلائٹ کل صبح رائل ایئر فورس کے بیس پر لینڈ کرے گی، مسافروں کو پرواز سے براہ راست فوجی کیمپ میں قائم اسپتال لے جایا جائے گا، برطانوی فوج کے ڈاکٹرز بھی پرواز میں موجود ہوں گے، 14 روز کے بعد مسافروں کو برطانوی محکمہ صحت کے حوالے کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھنے پر صحت سے متعلق عالمی ایمرجنسی نافذ کر دی ہے، ادارے نے کہا ہے کہ کم زور صحت کے نظام والے ممالک میں وائرس کے پھیلاؤ کا خدشہ ہے، وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کی لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔ چین کے ہیلتھ کمیشن نے آج رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 9692 ہو گئی ہے جب کہ کم از کم 213 افراد اس کا شکار ہو کر ہلاک ہو چکے ہیں۔

  • عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس پر ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کر دیا

    عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس پر ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کر دیا

    جنیوا: ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO ) نے چین سے دنیا بھر میں پھیلنے والے نئے اور مہلک کرونا وائرس پر عالمی ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھنے پر صحت سے متعلق عالمی ایمرجنسی نافذ کر دی ہے، ادارے نے کہا ہے کہ کم زور صحت کے نظام والے ممالک میں وائرس کے پھیلاؤ کا خدشہ ہے، وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کی لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔

    ڈی جی ڈبلیو ایچ او ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈھانم نے کہا کہ ایمرجنسی کا مقصد صورت حال سے نمٹنے کے لیے اقدامات کو تیز کرنا ہے، چین پر تجارتی یا سفری پابندیوں کی سفارش نہیں کر رہے۔

    چین کے ہیلتھ کمیشن نے آج رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 9692 ہو گئی ہے جب کہ کم از کم 213 افراد اس کا شکار ہو کر ہلاک ہو چکے ہیں۔

    پاکستان نے چین کے لیے فلائٹ آپریشن معطل کر دیا

    پاکستان نے بھی کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے چین کا فلائٹ آپریشن معطل کر دیا ہے جب کہ امپورٹ‌ کی جانے والی اشیا کو فیومیگیشن کے بعد کلیئر کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے، اس سلسلے میں پاکستان کے تمام ہوائی اڈوں پر آنے والے تمام اور بالخصوص خلیجی ممالک سے آنے والے مسافروں کی سخت اسکریننگ شروع کر دی گئی ہے۔

    سی اے اے کے مطابق چین کے ساتھ براہ راست پروازیں 2 فروری تک منقطع رہیں گی، صورت حال کو دیکھ کر مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا، فلائٹ آپریشن معطل کرنے کا فیصلہ حفاظتی اقدامات کے تحت کیا گیا، 2 فروری تک کسی بھی ایئر پورٹ سے چین کے لیے براہ راست پروازیں آپریٹ نہیں ہوں گی۔

  • چین میں  کرونا وائرس کے شکار پاکستانی طلبا کی دیکھ بھال جاری ہے، ظفر مرزا

    چین میں کرونا وائرس کے شکار پاکستانی طلبا کی دیکھ بھال جاری ہے، ظفر مرزا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس سے متاثرہ کوئی شہری سامنے نہیں آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ چین میں کرونا وائرس سے اب تک 170 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، پوری دنیا کرونا وائرس سے متعلق تشویش میں مبتلا ہے اور یہ وائرس چین سمیت 15 ممالک میں پھیل چکا ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ قوم کو کرونا وائرس کی صورت حال پر باخبر رکھنا فرض سمجھتے ہیں، جن لوگوں میں بیماری پھیلی ماضی میں انہوں نے چین کا سفر کیا۔

    معاون خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ متاثرہ ممالک میں کرونا وائرس کی منتقلی چین سے ہوئی، پاکستان میں ابھی تک کوئی کرونا وائرس سے متاثرہ مریض نہیں، چین میں کرونا وائرس سے متاثرہ پاکستانی طلبہ میں اضافہ نہیں ہوا۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ڈبلیو ایچ او نے چین میں کرونا وائرس سے متاثر غیر ملکیوں کو واپس نہ لانے کی سفارش کی ہے، ڈبلیو ایچ او کسی کو چین سے شہریوں کے انخلا کی تجویز نہیں دے رہا۔

    انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں کہ حکومت کو چین میں پاکستانیوں کا احساس نہیں ہے، چینی شہر ووہان تک وائرس کی منتقلی کے سبب لاک ڈاؤن کیا گیا ہے، ڈبلیو ایچ او وائرس کا عالمی پھیلاؤ روکنے کے لیے تجاویز دے رہا ہے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ بیجنگ میں ہمارا سفارت خانہ دن رات پاکستانی کمیونٹی سے رابطے میں ہے، ووہان میں موجود پاکستانیوں کے دیکھ بھال کر رہے ہیں۔