Tag: کرونا وائرس

  • بھارت میں کرونا وائرس کا پہلا کیس رپورٹ

    بھارت میں کرونا وائرس کا پہلا کیس رپورٹ

    نئی دہلی: بھارت میں کرونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا، متاثرہ طالبعلم کرونا سے متاثرہ شہر ووہان سے کیرالہ واپس آیا تھا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والے طالبعلم میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی، متاثرہ طالبعلم ووہان میں زیر تعلیم تھا اور بھارتی حکومت کے خصوصی طیارے میں کیرالہ واپس آیا تھا۔

    طالبعلم کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے اور ڈاکٹرز اس کی سخت نگرانی کر رہے ہیں۔

    بھارتی محکمہ صحت کے مطابق اب تک 400 افراد چین سے کیرالہ پہنچے ہیں اور انہیں سخت نگرانی میں رکھا جارہا ہے۔ 5 افراد مختلف اسپتالوں کے آئسولیشن وارڈ میں موجود ہیں جبکہ بقیہ افراد کو ان کے گھروں پر قرنطینیہ میں رکھا گیا ہے۔

    محکمہ صحت کے مطابق واپس آنے والوں میں طلبہ اور کاروباری افراد دونوں شامل ہیں اور انہیں ایئرپورٹ سے براہ راست نگرانی کے لیے لایا گیا۔

    دوسری جانب کیرالہ کے 14 ضلعوں میں آئسولیشن وارڈز قائم کردیے گئے ہیں جبکہ گھروں پر قرنطینیہ میں رکھے گئے افراد کی نگرانی مقامی ہیلتھ سینٹرز کر رہے ہیں۔

    ان تمام افراد کو 14 کے بجائے 28 دنوں تک زیر نگرانی رکھا جائے گا۔

    بھارتی حکومت نے چین میں پھنسے افراد کو 2 خصوصی طیاروں کے ذریعے واپس لانے کا فیصلہ کیا ہے اور انہیں دارالحکومت نئی دہلی میں 28 دن تک زیر نگرانی رکھا جائے گا۔

    بھارتی محکمہ صحت کے مطابق ووہان سے صرف انہی بھارتی شہریوں کو نکالا جائے گا جن میں فلو کی علامات موجود نہیں تاکہ وہ وطن واپس آکر اس خطرناک وائرس کے پھیلاؤ کا سبب نہ بنیں۔

    دوسری جانب چین میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے، سب سے زیادہ ہلاکتیں ووہان شہر میں ہورہی ہیں جہاں مرنے والوں کی تعداد 170 تک جا پہنچی۔

    اب تک 7 ہزار 700 افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

    چین کے علاوہ دیگر 15 ملکوں میں بھی کرونا وائرس کے 68 مریضوں کا انکشاف ہوا ہے۔ جاپان، فرانس اور اردن کے شہریوں نے چین سے واپسی شروع کر دی ہے۔

  • کرونا وائرس: چین میں پھنسے پاکستانیوں کی قسمت کا کیا فیصلہ ہوا؟

    کرونا وائرس: چین میں پھنسے پاکستانیوں کی قسمت کا کیا فیصلہ ہوا؟

    اسلام آباد: چین میں پھنسے پاکستانی طلبہ کی قسمت کا فیصلہ ہوگیا، طبی ماہرین و پروفیسرز نے واضح طور پر کہہ دیا کہ بغیر کلیئرنس کسی کو بھی پاکستان واپس نہ لایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیر صدارت ایمرجنسی کرونا وائرس کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں سیکریٹری ہیلتھ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ)، پاک فوج کے نمائندے اور دیگر شریک ہوئے۔ اجلاس میں تازہ ترین اور بدلتی ہوئی صورتحال پر غور کیا گیا۔

    معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ایمرجنسی کور کمیٹی تیزی سے بدلتی صورتحال کی نگرانی کر رہی ہے، کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مؤثر اقدامات کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہوائی اڈوں پر اسکریننگ کے نظام کی خود نگرانی کروں گا۔

    اجلاس میں طبی ماہرین نے چین میں موجود پاکستانیوں کی فوری واپسی سے کرونا وائرس کے پاکستان میں پھیلنے کا خدشہ ظاہر کردیا۔

    طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں فی الحال کرونا وائرس سے نمٹنے کی سہولتیں موجود نہیں، چین میں موجود پاکستانیوں کو کلیئرنس کے بعد وطن لایا جائے۔ بغیر کلیئرنس کسی کو بھی پاکستان واپس نہ لایا جائے۔

    ڈاؤ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر سعید خان نے کہا کہ کرونا وائرس کا علاج فی الحال چین میں بھی دستیاب نہیں، بغیر اسکریننگ کوئی پاکستانی واپس آیا تو وائرس پاکستان میں بھی پھیلنے کا خدشہ ہے۔

    ڈاکٹر سعید کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں کی واپسی کا معاملہ بہت اہم ہے، وائرس سے نمٹنے کے لیے کم سے کم 14 دن آبزرویشن میں رکھا جاتا ہے۔ 14 دن آبزرویشن کے بعد پاکستانیوں کو بھی واپس لایا جا سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے پروفیشنل طریقہ کار اپنانا ضروری ہے، چین میں موجود پاکستانیوں کو صبر سے کام لینے کی ضرورت ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے تصدیق کی ہے کہ چین کے شہر ووہان میں زیر تعلیم 4 پاکستانی طالب علموں میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔ چاروں طالب علم تشویشناک حالت میں اسپتال میں داخل ہیں۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کے مطابق اس وقت چین میں 28 سے 30 ہزار پاکستانی مقیم ہیں۔

    گزشتہ روز چین میں موجود پاکستانی طلبہ نے حکومت سے اپیل کی تھی کہ ہم ملک واپسی کی راہ دیکھ رہے ہیں، ووہان میں صورتحال بہت گھمبیر ہے، دوسرے ممالک اپنے شہریوں کو لے جاچکے ہیں ہم یہاں پھنسے ہوئے ہیں ہمیں نکالا جائے۔

    طلبہ کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے کمروں کو آئسولیٹ کردیا گیا ہے۔ پورا شہر بند ہے، روڈ، ریلوے اسٹیشن، ہوائی اڈے، ٹیکسی سب بند ہیں، اسپتال مریضوں سے بھرے پڑے ہیں، وائرس نے تباہی مچادی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ وائرس روزانہ کی بنیاد پر بڑھتا جارہا ہے، اس وقت ووہان میں 500 سے زائد پاکستانی طالب علم موجود ہیں۔

    طلبا کا کہنا تھا کہ امریکا، ملائیشیا، آسٹریلیا، ترکی، بھارت و دیگر ممالک نے خصوصی پروازیں بھیج کر اپنے طلبا کو یہاں سے نکال لیا ہے، ہمیں نکالنے کے لیے ابھی تک پاکستان کی جانب سے کوئی مدد نہیں بھیجی گئی۔

  • پاکستانی سفارتخانہ چین میں موجود طلبا سے رابطے میں ہے: دفتر خارجہ

    پاکستانی سفارتخانہ چین میں موجود طلبا سے رابطے میں ہے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفترخارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا ہے کہ پاکستانی سفارتخانہ چین میں موجود طلبا سے رابطے میں ہے، کسی ملک نے ابھی تک باقاعدہ چین سے اپنے لوگ نہیں نکالے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ عائشہ فاروقی نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 179 واں روز ہے، مقبوضہ کشمیر میں مواصلاتی نظام کی بدستور بندش کی مذمت کرتے ہیں۔ مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ اور مواصلاتی نظام بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ چین کی حکومت نے کرونا وائرس کے حوالے سے مربوط اقدامات کیے، پاکستانی سفارتخانہ چین میں موجود طلبا سے رابطے میں ہے۔ چین میں مقیم پاکستانیوں کی ہر ممکن مدد کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت نے وائرس کی روک تھام کے لیے اعلیٰ سطح کمیٹی بنا دی ہے، این آئی ایچ نے ایمرجنسی ڈکلیئر کردی ہے جبکہ ایمرجنسی سینٹر بھی قائم کردیا گیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ارمچی ایئرپورٹ پر پرواز میں تاخیر کی وجہ سے پاکستانی پھنسے ہوئے ہیں، چینی حکام سے رابطہ کیا ہے کہ مذکورہ پاکستانیوں کا خیال رکھیں، چین میں تمام طلبا کی رجسٹریشن کو یقینی بنا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ چین میں جو پاکستانی ڈیٹا بیس پر موجود نہیں ان کو سفارتخانے سے رابطے کا کہا گیا ہے، خوراک کے حوالے سے یونیورسٹیز ایڈمنسٹریشن افسران نے بھی معاملہ اٹھایا۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ چین سے انخلا ابھی تک کسی ملک کی جانب سے نہیں ہوا، حکومت چین میں پاکستانیوں کے لیے تمام اقدامات کرے گی۔ کسی ملک نے باقاعدہ چین سے اپنے لوگ نہیں نکالے۔

    دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کینیا کے اہم دورے پر موجود ہیں، کینیا پاکستان کا مضبوط ایکسپورٹ پارٹنر ہے۔ حکومت نے تجارتی ڈپلومیسی کا آغاز کردیا ہے۔ وزیر خارجہ نیروبی میں بین الاقوامی کانفرنس کی صدارت کریں گے۔

    ترجمان نے کہا کہ پاکستان آزاد فلسطین ریاست پر مبنی پالیسی پر کاربند ہے۔ بھارت کی طرف سے اشتعال انگیز بیانات آتے ہیں۔ اشتعال انگیز بیانات کسی صورت خطے کے لیے بہتر نہیں۔

  • کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے چینی بھائیوں کے ساتھ ہیں: وزیر خارجہ

    کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے چینی بھائیوں کے ساتھ ہیں: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے چینی بھائیوں کے ساتھ ہیں، یقین ہے چین کے عوام اپنے عزم و ارادے سے مشکلات پر قابو پا لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کورونا وائرس سے نمٹنے کی کاوشوں سے متعلق کہا ہے کہ کورونا وائرس کے انسدادی اقدامات پر چین کے ساتھ ہیں، چینی حکام نے کورونا وائرس سے نمٹنے کی کلیدی کاوشیں کی ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ چین نے گھمبیر صورتحال سےنمٹنے کے تیز، متحرک اور مؤثر اقدامات کیے۔ چین کی اعلیٰ قیادت بیماری پر قابو پانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی برادری نے وسیع پیمانے پر چین کے اقدامات کو سراہا ہے، عالمی ادارہ صحت اور اقوام متحدہ نے چین کی سنجیدگی کی تعریف کی۔ کورونا وائرس کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے چینی بھائیوں کے ساتھ ہیں۔

    وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی شہریوں کو ہر ممکن معاونت کی فراہمی پر چین کے شکر گزار ہیں، یقین ہے چین کے عوام اپنے عزم و ارادے سے مشکلات پر قابو پا لیں گے۔

    خیال رہے کہ چین کے شہر ووہان میں زیر تعلیم 4 پاکستانی طالب علموں میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے، چاروں طالب علم تشویشناک حالت میں اسپتال میں داخل ہیں۔

  • کرونا وائرس کتنا خطرناک اور کیسا بچا جائے؟ ڈبلیوایچ او کمیٹی کا ہنگامی اجلاس آج

    کرونا وائرس کتنا خطرناک اور کیسا بچا جائے؟ ڈبلیوایچ او کمیٹی کا ہنگامی اجلاس آج

    اسلام آباد : کرونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لئے انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشن کمیٹی کا ہنگامی اجلاس آج ہوگا، ڈبلیوایچ او کےڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ وائرس کیسے منتقل ہوا؟ غور کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس وبا کی طرح پھیلنے لگا، وبا سے نمٹنے کیلئےانٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشن کمیٹی کا ہنگامی اجلاس آج ہوگا۔

    ڈبلیوایچ او کےڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر تیدروس ایدھانوم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا وائرس کیسے منتقل ہوا؟ اجلاس میں غورہوگا، کرونا وائرس کے چھ ہزار سے زائد کیسز چین میں رپورٹ ہوئے جبکہ 68کیس دیگر15ملکوں میں رپورٹ ہوئے۔

    ڈاکٹر تیدروس ایدھانوم کا کہنا تھاکہ چین سےباہررپورٹ بیشترکیسزان کی تھی جن کاچین سےتعلق رہا ، چین سے باہر بھی تین ملکوں میں انسان کے ذریعے وائرس منتقل ہوا۔

    خیال رہے چین کے صوبے ہوبئے میں کرونا وائرس سےمزید38 افرادہلاک ہوگئے، جس کےبعد مرنیوا لوں کی تعداد 170 ہوگئی ہے ، سب سےزیادہ ہلاکتیں ووہان میں ہوئیں۔

    مزید پڑھیں : چین میں کرونا وائرس سے مزید ہلاکتیں، تعداد 170 ہو گئی

    ساڑھے سات ہزار سےزائد افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ دیگرپندرہ ملکوں میں کرونا وائر س کےاڑسٹھ مریضو ں کاانکشاف ہواہے۔

    جاپان، فرانس، اردن اور بھارت کے شہریوں کی چین سےواپسی شروع ہوگئی جبکہ چینی حکام نے سفری پابندیاں مزید سخت کردیں۔

  • ہمارے بہترین ایکسپرٹس کرونا وائرس کے معاملے کو دیکھ رہے ہیں: ٹرمپ

    ہمارے بہترین ایکسپرٹس کرونا وائرس کے معاملے کو دیکھ رہے ہیں: ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انھوں نے بہترین امریکی ایجنسیوں سے کرونا وائرس پر بریفنگ لی ہے۔

    یہ بات انھوں نے ٹویٹر پر اپنے تازہ ٹویٹ میں کہی، انھوں نے لکھا کہ ہماری بہترین ایجنسیوں سے میں نے کرونا وائرس پر بریفنگ لی ہے، یہ ایجنسیاں چین سے مل کر کرونا وائرس پر کام کر رہی ہیں۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات کو مانٹیر کیا جا رہا ہے، ہمارے پاس دنیا کے بہترین ایکسپرٹس موجود ہیں، جو دن رات کرونا وائرس کے معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر نے ٹویٹر کے ذریعے چین کو کرونا وائرس سے نمٹنے کے سلسلے میں تعاون کی پیش کش بھی کی تھی، انھوں نے کہا تھا کہ امریکا چین کے ساتھ اس سلسلے میں مسلسل رابطہ رکھے ہوئے ہے۔

    چین میں کرونا وائرس سے مزید ہلاکتیں، تعداد 170 ہو گئی

    خیال رہے کہ مہلک کرونا وائرس امریکا بھی پہنچ چکا ہے، اور اب تک پانچ افراد ایسے سامنے آ چکے ہیں جو وائرس کا شکار ہوئے۔ سی ڈی سی نے 36 ریاستوں میں 165 مشتبہ افراد کے ٹیسٹ کیے، جن میں سے 68 میں وائرس نہیں پایا گیا، تاہم 92 افراد کے نتائج تاحال سامنے نہیں آئے۔

    ادھر چین میں کرونا وائرس وبا کی طرح پھیلنے لگا ہے، چین کے صوبے ہوبائے میں وائرس سے مزید 38 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد 170 ہو گئی۔ سب سے زیادہ ہلاکتیں ووہان شہر میں ہوئیں، 7700 افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

  • چین میں کرونا وائرس سے مزید ہلاکتیں، تعداد 170 ہو گئی

    چین میں کرونا وائرس سے مزید ہلاکتیں، تعداد 170 ہو گئی

    بیجنگ: کرونا وائرس وبا کی طرح پھیلنے لگا ہے، چین کے صوبے ہوبائے میں وائرس سے مزید 38 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد 170 ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے، سب سے زیادہ ہلاکتیں ووہان شہر میں ہوئیں، 7700 افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

    چین کے علاوہ دیگر 15 ملکوں میں بھی کرونا وائرس کے 68 مریضوں کا انکشاف ہوا ہے، جاپان، فرانس، اردن اور بھارت کے شہریوں نے چین سے واپسی شروع کر دی ہے، دوسری طرف چینی حکام نے سفر پر پابندیاں مزید سخت کر دیں۔

    چین میں زیر تعلیم 4 پاکستانی طلبہ میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے، جس کے بعد چین میں مقیم طلبہ کے والدین پریشانی میں مبتلا ہو گئے ہیں، والدین نے حکومت سے بچوں کو فوری طور پر وطن واپس لانے کا مطالبہ بھی کر دیا ہے۔

    کروناوائرس کے علاج کیلئے دو دن کے اندر پہلا اسپتال قائم

    ادھر وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ پاکستانیوں کی صحت بہتر ہے، وطن واپسی کے لیے کسی بھی پاکستانی کی چین کی ٹیم 14 دن تک نگرانی کرے گی۔

    چین میں کرونا وائرس میں مبتلا مریضوں کے علاج کے لیے بھی اقدامات بڑے پیمانے پر شروع کر دیے گئے ہیں، غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 500 مزدوروں نے مل کر دو دن کے اندر اندر چین میں پہلا کرونا وائرس کے علاج کے لیے اسپتال قائم کر دیا ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مزید دو اسپتال جلد ہی قیام کے بعد متاثرین کے لیے کھول دیے جائیں گے۔

  • چین میں 4 پاکستانی طلبہ میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا

    چین میں 4 پاکستانی طلبہ میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسلام آباد : وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ اس وقت پاکستان میں کروناوائرس کاایک بھی مریض نہیں، چین میں 4 پاکستانی طلبہ میں کروناوائس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کروناوائرس کی کوئی مخصوص علامات نہیں ہیں، جس کو دیکھ پر کرونا وائرس کی پہچان ہو، یہ وائرس چھاتی میں نمونیا کی شکل اختیار کرلیتا ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ یہ بیماری انسانوں میں جانوروں سے منتقل ہورہی ہے، اب یہ وائرس ایک سےدوسرےانسان کوتیزی سے منتقل ہورہا ہے، وائرل انفیکشن کی عمومی علامات ہیں، سردرد،بخار،کھانسی،سانس میں تکلیف میں انفکیشن کی علامات ہیں۔

    معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ کرونا وائرس کی اس قسم کی تشخیص 7جنوری کوچین میں ہوئی، اب تک 6052 لوگوں میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے، اس وائرس میں مرنے والوں کی شرح بہت کم ہوتی ہے، ریسرچ کے مطابق وائرس سے100میں سے3فیصدلوگوں کی اموات ہوتی ہے اور وائرس کےتقریباً 97فیصد مریض ٹھیک ہوجاتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے تقریباً 99 فیصد مریض چین میں ہیں، ووہان میں کیسز سامنے آنے پر چینی حکومت نے غیرمعمولی اقدامات کئے، چینی حکومت کے اقدامات کو پوری دنیا میں سراہا جارہا ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ووہان شہر60ملین لوگوں پرمبنی ہے، جہاں سے آمدورفت پرپابندی ہے، پبلک ہیلتھ کی تاریخ کا سب سے بڑا اقدام ہے، جو چین نے اٹھایا ہے، چین کی حکومت کی کوشش یہ انفکیشن ووہان شہر سے باہر نہ جائے، اس ایک قدم کی وجہ سے چین نے پوری دنیا کو محفوظ کردیا ہے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ چینی حکومت نےاقدام اٹھایا کوئی چینی شہری بیرون ملک نہیں جاسکتا، کوئی چین سے باہر جانا چاہے تو 14دن تک آبزرویشن میں رکھا جاتا ہے، وائرس تشخیص نہ ہونے پر ہی متعلقہ شخص کو باہر جانے کی اجازت ہوتی ہے ، اسی سلسلے میں ورلڈہیلتھ آرگنائزیشن نے21 اور23جنوری کواجلاس کئے۔

    انھوں نے کہا کسی کوشبہ ہے کہ اسے یہ وائرس ہے تو انڈرآبزرویشن رکھاجائے، اس شخص سے ہیلتھ پروفیشنل کو خود بھی کو بچانا ہے، ملکوں کواس حوالے سے اپنی تیاری کس طرح کرنی چاہئے، تمام چیزوں کو سامنے رکھتے ہوئے چائنہ نےاقدامات اٹھائے۔

    ظفرمرزا کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نےبطورذمہ دارریاست بہت سےاقدامات اٹھائےہیں، اس وقت پاکستان میں کروناوائرس کاایک بھی مریض نہیں، چین میں 4پاکستانی طلبہ میں کروناوائس کی تصدیق ہوئی ہے اور اسوقت 28سے30ہزارپاکستانی مقیم ہیں۔

  • کرونا وائرس کے لیے تعمیر کیا جانے والا اسپتال صرف 4 دن میں تکمیل کے قریب

    کرونا وائرس کے لیے تعمیر کیا جانے والا اسپتال صرف 4 دن میں تکمیل کے قریب

    چین نے تیزی سے پھیلتے کرونا وائرس کے علاج کے لیے صرف 4 دن قبل ووہان شہرمیں 1 ہزار بستروں کا اسپتال بنانے کا اعلان کیا تھا اور 4 دن بعد یہ اسپتال اپنی تعمیر کے نصف مرحلے میں پہنچ چکا ہے۔

    چین میں اس وقت کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ووہان شہر ہے جہاں اب تک ساڑھے 4 ہزار سے زائد افراد اس وائرس کا شکار ہو کر اسپتالوں میں داخل ہوچکے ہیں۔

    اس وائرس سے اب تک 106 افراد موت کے منہ میں بھی جا چکے ہیں۔

    چینی حکومت نے چند روز قبل کرونا کے علاج کے لیے مخصوص اسپتال بنانے کا اعلان کیا تھا جو 1 ہزار بستروں پر مشتمل ہوگا اور یہ اسپتال صرف 4 دن میں نصف تعمیر ہوچکا ہے۔

    اسپتال کا نام فائر گاڈ ماؤنٹین ہاسپٹل رکھا جائے گا۔ اسپتال کے لیے 25 ہزار مربع میٹر علاقے میں کھدائی کا کام شروع کیا گیا تھا، اسپتال کو پری فیبری کیٹیڈ مٹیریئل یعنی پہلے سے تیار شدہ اشیا سے بنایا جارہا ہے۔

    اسپتال کی تعمیر مزید 3 سے 4 روز میں مکمل ہوجائے گی اور 3 فروری بروز پیر یہاں پہلا مریض داخل کردیا جائے گا۔

    چین اس سے قبل بھی اسی طرح کی ریکارڈ مدت میں کی جانے والی تعمیرات کا ریکارڈ رکھتا ہے۔

    سنہ 2003 میں بھی سارس وائرس سے نمٹنے کے لیے ایک اسپتال بنایا گیا تھا جسے 4 ہزار افراد نے دن رات کام کر کے صرف 7 روز میں تیار کرلیا تھا۔

    اب مذکورہ اسپتال کی تعمیر کے بعد امکان ہے کہ ملک بھر سے کرونا وائرس کے مریضوں کو یہیں لا کر علاج کیا جائے گا۔

    چین نے فلو کی طرح کے اس وائرس سے نمٹنے کے لیے سفری پابندیاں سخت کر رکھی ہیں اور ووہان سے باہر نکلنے یا شہر میں جانے پر مکمل پابندی عائد کی جا چکی ہے۔

    اب تک امریکا، جرمنی، جاپان، فرانس اور سنگاپور سمیت 16 ممالک میں کرونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

  • کرونا وائرس کی تشخیص اب پاکستان میں بھی ممکن

    کرونا وائرس کی تشخیص اب پاکستان میں بھی ممکن

    اسلام آباد : چین سے کروناوائرس کی تشخیصی کٹس آج شام تک پاکستان پہنچ جائیں گی، جس کے بعد قومی ادارہ صحت کرونا وائرس کا تشخیصی ٹیسٹ کر سکے گا۔

    تفصیلات کے مطابق چین سے کرونا وائرس کی تشخیصی کٹس پاکستان کیلئے روانہ کردیں گئیں ہیں ، وائرس کی ٹیسٹنگ کٹس 24گھنٹےمیں پاکستان پہنچیں گی اور قومی ادارہ صحت کے حوالے کی جائیں گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نےچین سے کرونا ٹیسٹنگ کٹس کی فراہمی کی درخواست کی تھی ، کٹس ملنے پر قومی ادارہ صحت کرونا وائرس کا تشخیصی ٹیسٹ کرسکےگا۔

    ذرائع کے مطابق اس سے پہلے کرونا کی تشخیص کیلئے سیمپل ہانگ کانگ بھجوائے جارہےتھے، چین سےمحدودتعدادمیں کروناٹیسٹنگ کٹس منگوائی گئی ہیں، ضرورت پڑنےپرچین سےمزیدٹیسٹنگ کٹس منگوائی جائیں گی۔

    مزید پڑھیں : کرونا وائرس کا پاکستان میں خطرہ ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا

    دوسری جانب وزارت میری ٹائم افیئرز نے بھی کرونا وائرس سےبچاؤکے اقدامات تیز کردیئے ہیں اور غیرملکی بحری جہازوں کےعملےکی بندرگاہ سے باہرنکلنےپرپابندی عائدکر دی جبکہ تین بڑی بندرگاہوں کے پی ٹی، پورٹ قاسم،گوادرپورٹ کے چیئرمینوں کوخط بھی لکھ دیئے گئے ہیں۔

    گذشتہ روز معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے پروگرام ’پاور پلے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ کرونا وائرسز کی فیملی ہے، یہ وائرس کی پانچویں قسم ہے، پاکستان میں اب تک کرونا وائرس کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، وائرس 18 ممالک میں پھیل چکا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کا مرکز چین ہے، چین نے ووہان شہر کو قبضے میں لے لیا ہے اور وہاں سے کسی شخص کو باہر نہیں آنے دیا جارہا۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا تھا کہ چینی شہری پاکستان آتے جاتے ہیں اس لیے وائرس کا خطرہ ہے، ووہان میں موجود لوگ ہیں انہیں باہر آنے کی اجازت نہیں، جو چینی باشندہ پاکستان آئے گا تو وائرس کا خدشہ ہے، پاکستانی 500 سے زائد طلبہ ووہان میں ہیں، کرونا وائرس پر جلد قابو نہ پایا گیا تو یہ دنیا میں تیزی سے پھیل سکتا ہے۔