Tag: کرونا وبا

  • وبا کے دوران پاکستانی ایکسپورٹرز نے یورپی مارکیٹ کا سب سے زیادہ فائدہ حاصل کیا: یورپی سفیر

    وبا کے دوران پاکستانی ایکسپورٹرز نے یورپی مارکیٹ کا سب سے زیادہ فائدہ حاصل کیا: یورپی سفیر

    کراچی: یورپی یونین کی سفیر اینڈرولا کامینارا نے کہا ہے کہ کرونا وبا کے دوران پاکستانی ایکسپورٹرز نے یورپی مارکیٹ کا سب سے زیادہ فائدہ حاصل کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں یورپی یونین کی سفیر اینڈرولا کامینارا نے کہا ہے کہ کرونا وبا کے دوران پاکستانی ایکسپورٹرز نے یورپی مارکیٹ کا سب سے زیادہ فائدہ حاصل کیا۔

    کراچی میں مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے یورپی یونین کی سفیر نے کہا کہ ایسے بہت سے ممالک جو یورپ کے ایکسپورٹر تھے، کووِڈ کے دوران ان کی ایکسپورٹ بند ہوگئی تھی، جب کہ پاکستان نے اپنی برآمدات کو نہ صرف بڑھایا بلکہ مارکیٹ شیئر بھی بہتر کیا۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان یورپی یونین کو 7 ارب 50 کروڑ یورو کی سالانہ ایکسپورٹ کرتا ہے۔

    اینڈرولا کامینارا کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ایکسپورٹرز اگر گروپ کی صورت میں یورپی یونین کی معاونت چاہتے ہیں تو ہم ہر سیکٹر میں تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ جی ایس پی پلس ملنے کے بعد پاکستانی ایکسپورٹ میں 65 فی صد اضافہ ہوا ہے، جو کہ اب سات ارب پچاس کروڑ یورو تک پہنچ گئی ہے، اور اس میں 70 فی صد حصہ ٹیکسٹائل کا ہے، جب کہ لیدر کی مصنوعات، شوز، سرجیکل آئٹمز اور مشینری بھی پاکستان سے ایکسپورٹ ہو رہی ہے۔

    مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے اس موقع پر کہا کہ یورپی یونین ہماری ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے مدد کر رہی ہے، یورپی یونین کی مارکیٹیں ہماری مصنوعات کے لیے کھلی ہیں، انھوں نے کہا کہ ہمیں اپنی مصنوعات کی کوالٹی بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

  • کرونا وبا کے لیے ذمہ دار قرار دیے جانے والے پرندے کو ایوارڈ

    کرونا وبا کے لیے ذمہ دار قرار دیے جانے والے پرندے کو ایوارڈ

    ویلنگٹن: زیادہ تر ماہرین نے کرونا وائرس کی وبا کے آغاز کے سلسلے میں یہی کہا ہے کہ اس کے لیے ذمہ دار پرندہ چمگادڑ ہے، تاہم اس پرندے کو نیوزی لینڈ میں سال کے ’بہترین پرندے‘ کا ایوارڈ دے دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کی وبا کے پھوٹتے ہی جس ایک جاندار کو سب سے زیادہ کوسا جا رہا تھا وہ تھا چمگادڑ، لیکن نیوزی لینڈ میں رواں ماہ چگادڑ کو سال کے بہترین پرندے کے ایوارڈ سے نواز دیا گیا ہے۔

    فوریسٹ اینڈ برڈ نامی ادارہ یہ مقابلہ ہر سال منعقد کراتا ہے، رواں سال چمگادڑ کا نام بھی مقابلے میں شامل کرایا گیا تھا۔

    نیوزی لینڈ میں پائے جانے والے چمگادڑ کی قِسم پیکا پیکا تُو روا کو مقابلے میں 3 ہزار ووٹوں سے برتری حاصل ہوئی، فوریسٹ اینڈ برڈ کے مطابق مقابلے میں تقریباً 58 ہزار ووٹ تھے اور وہ دنیا بھر سے آئے تھے، یہ اس مقابلے کی 17 برس کی تاریخ میں سب سے زیادہ ڈالے گئے ووٹ تھے۔

    پیکا پیکا توُ روا یا لمبی دُم والے چمگادڑ نیوزی لینڈ میں پائے جانے والے چمگادڑوں کی 2 اقسام میں سے ایک ہیں، یہ دنیا میں سب سے زیادہ نایاب ممالیہ ہیں، چمگادڑ نیوزی لینڈ کا واحد آبائی زمینی ممالیہ بھی ہے جسے قومی سطح پر اہم سمجھا جاتا ہے۔

    ان کا سائز انگوٹھے جتنا ہوتا ہے اور جب یہ پیدا ہوتے ہیں اس وقت یہ شہد کی بڑی مکھی جتنے چھوٹے ہوتے ہیں، چمگادڑوں کی نسل کو چوہے، پوسمز، سٹوٹس اور بلیوں سے خطرہ ہے۔

    چمگادڑ نے یہ مقابلہ گزشتہ برس کے فاتح پرندے کاکاپو سے جیتا، جو دنیا کا واحد ایسا طوطا ہے جو رات بھر جاگتا ہے اور اڑتا نہیں۔

  • اسپین: سینیما، کنسرٹس، میلے ٹھیلوں‌ میں‌ شرکت کے لیے نوجوانوں‌کو بڑی پیش کش

    اسپین: سینیما، کنسرٹس، میلے ٹھیلوں‌ میں‌ شرکت کے لیے نوجوانوں‌کو بڑی پیش کش

    میڈرڈ: کرونا وائرس کی عالم گیر وبا کے بعد معاملات زندگی پھر سے معمول پر لانے کے لیے اسپین نے کئی منصوبے تیار کر لیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسپین کی حکومت نے سینیما، کنسرٹس، اور میلے ٹھیلوں‌ میں‌ شرکت کے لیے نوجوانوں‌کو رقوم فراہم کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔

    منصوبے کے مطابق اسپین میں 18 سال کے ہر نوجوان کو 78 ہزار کی رقم دی جائے گی، اس رقم کو شہری تھیٹر، سینیما، کنسرٹس اور دیگر ثقافتی میلوں پر جانے کے لیے خرچ کریں گے۔

    بل فائٹنگ اسپین کا بہت بڑا تہوار اور ثقافتی میلہ ہے، یہ ہسپانوی ثقافت کا قدیم اور روایتی حصہ قرار دیا جاتا ہے، حکومت نے جو منصوبہ ترتیب دیا ہے اس میں بل فائٹنگ کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔

    ہسپانوی حکومت کے مطابق یہ منصوبہ 160 ملین یورو پر مشتمل ہے اور اسپین کے 5 لاکھ سے زائد لوگ اس آفر کے اہل ہیں۔

    تاہم، اسپین کے 2022 کے قومی بجٹ میں جو فیصلے کیے گئے تھے، ان میں سے کچھ متنازعہ ہو گئے تھے، یہ منصوبہ بھی انھی متنازعہ اقدامات میں سے ایک ہے، اور اس پر اگلے ہفتے ووٹ ڈالے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ فرانس اور اٹلی بھی اپنی ثقافت کے مختلف شعبوں کو دوبارہ بحال کرنے کے لیے اسی طرح کے منصوبے ترتیب دے رہے ہیں۔

  • کس ملک کا دعویٰ ہے کہ وہاں کرونا کا کوئی مریض نہیں؟

    کس ملک کا دعویٰ ہے کہ وہاں کرونا کا کوئی مریض نہیں؟

    عشق آباد: کرونا کی عالمگیر وبا کو پھیلے تقریباً 2 برس ہونے کو آئے ہیں، مگر دنیا میں ایک ایسا ملک بھی ہے جہاں تاحال وائرس کا کوئی ایک بھی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

    امریکی نشریاتی ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق وسطی ایشیا کے ملک ترکمانستان میں حکومت یہ دعویٰ کرتی ہے کہ وہاں کے شہری کووِڈ 19 کی وبا کے اثرات سے بچے ہوئے ہیں۔

    واضح رہے کہ سابق سوویت ریاست ترکمانستان کی آبادی صرف 60 لاکھ ہے، اور یہ دنیا کے کم سے کم اُن 5 ممالک میں شامل ہے جہاں حکام کی جانب سے تاحال کوئی ایک بھی کرونا کیس رپورٹ نہیں کیا گیا۔

    امریکا کی جان ہاپکنز یونیورسٹی اور عالمی ادارۂ صحت کے ڈیٹا کے جائزے سے معلوم ہوتا ہے کہ ترکمانستان کے علاوہ بحرِ اوقیانوس میں واقع تین جزائز اور شمالی کوریا جہاں سخت گیر سرکاری نظام ہے، ایسے علاقے ہیں جہاں سے کرونا کی وبا کا کوئی کیس رپورٹ نہیں کیا گیا۔

    تاہم ترکمانستان سے باہر رہنے والی آزاد تنظیموں، صحافیوں اور کارکنوں نے کہا ہے کہ ایسے شواہد موجود ہیں کہ اس ملک میں اس وقت وبا کی تیسری لہر جاری ہے اور اسپتال مریضوں سے بھرے پڑے ہیں جہاں درجنوں افراد کی اموات ہو چکی ہیں۔

    دوسری طرف ترکمانستان میں سخت تسلط رکھنے والے صدر قربان قلی بردی محمدوف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں اپنے ملک میں وبا کی رپورٹس کو ’جعلی‘ قرار دیا اور کہا کہ وبا کے خلاف اقدامات کو ’سیاست زدہ‘ نہ کیا جائے۔ خیال رہے کہ قربان قلی بردی محمدوف ترکمانستان پر سنہ 2006 سے حکومت کر رہے ہیں۔

  • پانچ لاکھ بچوں نے سرکاری اسکولوں کو خیر باد کہہ دیا

    پانچ لاکھ بچوں نے سرکاری اسکولوں کو خیر باد کہہ دیا

    کراچی: صوبہ سندھ میں کرونا وبا کے باعث 5 لاکھ بچوں نے سرکاری اسکولوں کو خیر باد کہہ دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ کی ایک سرکاری رپورٹ میں سرکاری اسکولوں میں داخلوں میں نمایاں کمی کا انکشاف کیا گیا ہے۔

    سندھ سرکار کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی عالم گیر وبا کے اثرات اسکولوں میں داخلوں پر بھی مرتب ہوئے ہیں، اور سرکاری اسکولوں کی انرولمنٹ 46 لاکھ سے کم ہو کر 41 لاکھ ہوگئی ہے۔

    سیکریٹری اسکول ایجوکیشن اکبر لغاری کی جانب سے دیے گئے اعداد و شمار کے مطابق سرکاری اسکولوں میں 41 لاکھ بچوں کی انرولمنٹ ہوئی ہے۔

    سندھ سرکار نے داخلوں میں نمایاں کمی کی وجہ کرونا وبا قرار دے دیا، سیکریٹری کا کہنا تھا کہ کووِڈ نائٹین کے باعث داخلہ مہم نہ چلانے کے سبب سرکاری اسکولوں میں داخلوں کا رحجان کم رہا۔ انھوں نے کہاکہ گزشتہ 2 سال کے دوران کووِڈ کی صورت حال کے باعث داخلہ مہم نہ چل سکی۔

    وزیر تعلیم کو سیکریٹری اسکول ایجوکیشن کی جانب سے اسکولز کی انرولمنٹ کے حوالے سے تفصیلی ڈیٹا شیئر کر دیاگیا ہے، وزیر تعلیم سندھ نے بھی اس کی تصدیق کر دی ہے۔

  • ایک ہی ماسک بار بار استعمال کرنے سے کیا ہو سکتا ہے؟

    ایک ہی ماسک بار بار استعمال کرنے سے کیا ہو سکتا ہے؟

    اگر آپ ایک ہی فیس ماسک بار بار استعمال کریں گے تو کیا ہوگا؟ کیا آپ کو اندازہ ہے کہ آپ کئی قسم کی بیماریوں میں مبتلا ہو سکتے ہیں؟

    ماہرین کہتے ہیں کہ وہ افراد جنھوں نے کرونا وائرس کے خلاف ویکسین لگوا لی ہے، انھیں بھی انفیکشن کے حوالے سے چوکنا رہنے کی ضرورت ہے، اور انھیں اپنی ویکسینیشن کی تمام ڈوزز لگوانی چاہیئں، تاکہ اس بیماری سے سب لوگ یکساں طور پر بچ سکیں۔

    ماسک کے استعمال کے حوالے سے بھی ماہرین مسلسل اہم ہدایات دیتے رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اگر دھوئے بغیر ماسک بار بار استعمال ہو، تو آپ جِلد کی کن بیماریوں میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔

    الرجی: ماہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ دیر تک ایک ہی ماسک لگانے سے آپ جِلد کی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو سکتے ہیں، ان میں الرجی بھی شامل ہے، یعنی چہرے کی جلد میں خارش وغیرہ شروع ہو سکتی ہے یا آنکھوں سے یا ناک سے پانی بہنے کی شکایت بھی ہو سکتی ہے۔

    ماسکن: Maskne کو جلد کی عام بیماریوں میں شمار کیا جاتا ہے، ایک ہی ماسک کے بار بار استعمال سے آپ کی جِلد جلن اور کیل مہاسے جیسے مسائل کا شکار ہو سکتی ہے۔

    انفیکشن: ایک ہی ماسک زیادہ دنوں تک استعمال کرنے سے انفیکشن ہونے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

    بلیک فنگس: ڈاکٹرز نے خبردار کیا ہے کہ ماسک بلیک فنگس ہونے کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔

    اس لیے ماہرین کا کہنا ہے کہ سرجیکل ماسک کو ایک بار استعمال کرنے کہ بعد اسے ضائع کر دیا جائے، جب کہ روئی یا کپڑے سے بنائے ہوئے ماسک کو دھوکر پھر سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

  • امریکا میں انسانی تباہی کا سبب ’گیم آف تھرونز‘

    امریکا میں انسانی تباہی کا سبب ’گیم آف تھرونز‘

    بیجنگ: چینی تھنک ٹینکس نے کہا ہے کہ امریکا میں کرونا وبا سے انسانی تباہی پھیلی لیکن حکام نے اسے سیاسی رنگ دیا، اصل میں یہ "گیم آف تھرونز” امریکا میں انسانی تباہی کا سبب بنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے تین معروف تھنک ٹینکس سی آر آئی نے مشترکہ طور پر پیر کو ایک رپورٹ جاری کی ہے جس کا عنوان ہے امریکا نمبر ون ۔ انسداد وبا کے حوالے سے امریکا کی حقیقت۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بلوم برگ نے حال ہی میں امریکا کو انسداد وبا میں سرفہرست ملک قرار دیا تھا، اس مضحکہ خیز دعوے کے جواب میں چین کے معروف تھنک ٹینکس نے مشترکہ رپورٹ جاری کی جس میں جامع تحقیق، درست اعداد و شمار اور معروضی اشاریوں کی بنیاد پر امریکا میں انسداد وبا کی حقیقی صورت حال دکھائی گئی ہے۔

    رپورٹ میں نہ صرف ‘امریکا انسداد وبا میں سرفہرست’ کے پس پردہ حقائق کو بے نقاب کیا گیا ہے، بلکہ دنیا کو دکھایا گیا ہے کہ معصوم امریکی عوام کیسے "گیم آف تھرونز” کا شکار ہوئے ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکا میں کووڈ-19 کے مصدقہ کیسز کی تعداد 3 کروڑ 68 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے، اور اموات کی تعداد 6 لاکھ 34 ہزار سے زائد ہو چکی ہے، اور امریکا دونوں لحاظ سے دنیا میں سرفہرست ملک ہے۔

    امریکی ادارے سی ڈی سی کے سابق سربراہ ولیم فاؤج نے ملکی پالیسیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ایک قتل عام ہے۔

    انھوں نے کہا درحقیقت امریکی شہریوں کے لیے وبا ایک قدرتی آفت کے ساتھ ساتھ انسانی ساختہ آفت بھی ہے، ملک میں گہری متعصبانہ روش نے اس وبا کو سیاسی رنگ دیا اور امریکی عوام، زندہ رہنا جن کا حق تھا، اپنی قیمتی جانیں گنوا بیٹھے۔

  • محرم الحرام: مجالس اور جلوسوں کے انعقاد کے لیے ایس او پیز جاری

    محرم الحرام: مجالس اور جلوسوں کے انعقاد کے لیے ایس او پیز جاری

    کراچی: محکمہ داخلہ سندھ نے محرم الحرام میں مجالس اور جلوسوں کے انعقاد کے لیے ایس او پیز اور ضابطہ اخلاق جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ نے محرم الحرام کے سلسلے میں ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے، جس کے مطابق مجالس اور جلوسوں میں کرونا ایس ایس او پیز کی پابندی لازمی قرار دی گئی ہے، مجالس میں شرکا ماسک لازمی پہنیں گے۔

    محکمہ داخلہ سندھ کے مطابق مجالس میں شرکت کے لیے زاکرین کو کرونا وائرس کی ایک ڈووز لازمی لگوانا ہوگی، اور مجالس میں بچوں اور بزرگ افراد کے داخلے پر پابندی ہوگی، نوٹیفکیشن میں ہدایت کی گئی ہے کہ زاکرین ٹی وی پر مجالس کے دوران بھی کرونا کے باعث لوگوں کو گھروں پر رہنے کی تلقین کریں۔

    ضابطہ اخلاق کے مطابق مجالس کی جگہیں کھلی اور کشادہ ہوں، مجالس میں کرونا ایس او پیز کے تحت 6 فٹ کا فاصلہ رکھنا ہوگا، یکم محرم الحرام سے مجالس کی جگہوں پر شرکا کی کرونا ویکسینیشن شروع کی جائے۔

    مجلس میں محکمہ صحت کی ہیلپ ڈیسک قائم کر کے نزلہ زکام سمیت بخار کی علامات کی صورت میں ایسے شہریوں کا داخلہ روکا جائے گا۔

  • وبا کو قابو کرنے کی صلاحیت، ترقی یافتہ ممالک کی چین سے متعلق رائے

    وبا کو قابو کرنے کی صلاحیت، ترقی یافتہ ممالک کی چین سے متعلق رائے

    واشنگٹن: ایک سروے نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ ترقی یافتہ ممالک میں چین کی جانب سے کووِڈ 19 سے نمٹنے کے حوالے سے مثبت خیالات میں اضافہ ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی مسائل اور عوامی رائے سے متعلق معلومات فراہم کرنے والے امریکی تھنک ٹینک پیو مرکز تحقیق (Pew Research Center) نے ایک سروے کے نتائج کے حوالے سے بتایا ہے کہ ترقی یافتہ ممالک میں چین کے بارے میں مثبت خیالات میں اضافہ ہو گیا ہے، زیادہ سے زیادہ لوگوں کا اب یہ خیال ہے کہ چین نے بہتر طور سے وبا کو قابو کیا۔

    یہ سروے مارچ سے مئی کے دوران کیا گیا تھا، جس کے نتائج ایک رپورٹ میں شائع کیے گئے، اس میں کہا گیا ہے کہ 49 فی صد افراد کا کہنا ہے کہ چین نے عالمی وبا سے نمٹنے کے لیے بہتر کام کیا ہے، جب کہ 43 فی صد نے کہا کہ اس کی کارکردگی ناقص رہی ہے۔

    سال 2020 اور 2021 کے موسم گرما میں یہ سروے 12 ترقی یافتہ ممالک میں کیا گیا، جس میں معلوم ہوا کہ ترقی یافتہ دنیا کے اب زیادہ لوگ وبا کے خلاف چینی رد عمل کو سراہتے ہیں، دیکھا گیا کہ بیلجیم، اسپین اور نیدرلینڈ جیسے مقامات میں اس میں کم از کم 15 فی صد کا اضافہ ہوا۔

    جن ممالک میں یہ سروے کیا گیا ان میں بیلجیم، اسپین، نیدرلینڈز، اٹلی، کینیڈا، سویڈن، آسٹریلیا، برطانیہ، فرانس، جرمنی، جاپان اور جنوبی کوریا شامل ہیں۔

    ان ممالک میں بالغ افراد سے چین کے حوالے سے استفسار کیا گیا کہ وہ وبا کی روک تھام کے سلسلے میں چین کے رد عمل کو کیسے دیکھتے ہیں، ان کی رائے میں چین نے کیا مؤثر طریقے سے وبا کو قابو کیا۔

    واضح رہے کہ کروبا وبا کے خلاف چین کے ابتدائی رد عمل کو عالمی سطح بالخصوص امریکا میں تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا، اور چین پر اس سلسلے میں معلومات چھپانے کے بھی الزامات لگائے گئے، تاہم اس کے باوجود لوگوں کے چین کے بارے اس سلسلے میں مثبت خیالات میں اضافہ ہوا، لوگوں کا سروے میں کہنا تھا کہ بیجنگ نے وبا کو قابو کرنے کے لیے اچھا کام کیا۔

  • کرونا وبا لاکھوں افراد کے لیے خوش قسمتی کا باعث بن گئی

    کرونا وبا لاکھوں افراد کے لیے خوش قسمتی کا باعث بن گئی

    آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ جہاں نہایت مہلک ثابت ہونے والے کرونا وائرس، جس سے دنیا بھر میں اب تک 39 لاکھ 8 ہزار لوگ ہلاک جب کہ 18 کروڑ متاثر ہوئے، وہاں یہ وبا لاکھوں افراد کے لیے خوش قسمتی کا باعث بن گئی۔

    غیر ملکی میڈیا میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کرونا وبا کے دوران لاکھوں افراد لکھ پتی بن گئے، جہاں وبا نے دنیا بھر کی معیشت کو نقصان پہنچایا، وہیں 52 لاکھ افراد آمدنی میں اضافے کے بعد لکھ پتی بن گئے۔

    رپورٹ کے مطابق کرونا وبا کے دوران سال 2020 میں ایک فی صد سے زیادہ بالغ افراد کا نام پہلی بار لکھ پتی افراد کی فہرست میں آیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ کی بحالی اور گھروں کی قیمتوں میں اضافے نے لوگوں کی دولت میں اضافہ کیا۔

    کورونا وائرس نے ارب پتی افراد کی دولت میں مزید اضافہ کیسے کیا؟

    کرونا کے دوران کھرب پتی افراد کی خوش قسمتی میں 27 فی صد اضافہ ہوا اور 10 افراد تو ایسے تھے کہ جن کی دولت اتنی بڑھی کہ وہ سب کے لیے ویکسین خرید سکتے تھے۔

    اس سلسلے میں تحقیق کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ دیکھا گیا کہ لوگوں کی دولت میں اضافہ وبائی بیماری کی پریشانیوں سے بالکل الگ تھی۔