Tag: کرونا وبا

  • خیبر پختون خوا میں کرونا سے ایک دن میں اب تک کی سب سے زیادہ اموات

    خیبر پختون خوا میں کرونا سے ایک دن میں اب تک کی سب سے زیادہ اموات

    پشاور: کرونا وبا کی تیسری لہر نے خیبر پختون خوا کو بری طرح اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے میں کرونا انفیکشن سے 49 افراد جاں بحق ہو گئے۔

    تفصیلات ک مطابق خیبر پختون خوا میں کرونا وائرس کے وار جاری ہیں، ایک دن میں صوبے میں کرونا وائرس سے ریکارڈ 49 افراد انتقال کر گئے، محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ کرونا وبا کے دوران پہلی بار صوبے میں ایک دن میں اتنی بڑی تعداد میں وائرس سے اموات واقع ہوئی ہیں۔

    محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق ایک دن میں صرف پشاور میں وائرس سے 19 افراد جاں بحق ہوئے، صوبے میں مجموعی طور پر کرونا سے جاں بحق افراد کی تعداد 2732 ہوگئی ہے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ خیبر پختون خوا میں 24 گھنٹوں میں کرونا وائرس سے مزید 770 افراد متاثر ہوئے، جس سے صوبے میں کرونا کیسز کی مجموعی تعداد 1 لاکھ 1 ہزار 45 ہوگئی۔

    پشاور کے بڑے اسپتالوں پر کرونا بوجھ بڑھ گیا، صوبے کی مجموعی صورت حال بھی تشویش ناک

    خیبر پختون خوا میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے 701 مریض صحت یاب ہوئے، اور صوبے میں کرونا سے صحت یاب افراد کی تعداد 85 ہزار 223 ہوگئی ہے۔

    محکمہ صحت کے مطابق پشاور میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے 266 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جس سے شہر میں کرونا کیسز کی تعداد 40 ہزار 709 ہوگئی، پشاور میں کرونا وائرس سے اب تک 1436 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

    صوبے میں ایک دن میں 8 ہزار 874 نئے ٹیسٹ بھی کیے گئے، اور اب تک کُل 16 لاکھ 60 ہزار 33 ٹسٹ کیے جا چکے ہیں، محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق صوبے میں فعال کیسز کی تعداد 13 ہزار 90 ہوگئی ہے۔

  • دنیا کی طویل ترین پرواز میں کتنے مسافر سوار تھے؟ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    دنیا کی طویل ترین پرواز میں کتنے مسافر سوار تھے؟ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    سنگاپور: کرونا وائرس کی تیسری لہر نے ایک بار پھر صنعت ہوا بازی کو شدید طور پر متاثر کیا ہے، وبا کی سنگینی کا یہ عالم ہے کہ دنیا کی طویل ترین پرواز میں مسافر کم تھے اور عملے کے اراکین زیادہ۔

    تفصیلات کے مطابق سنگاپور سے نیویارک کے لیے اڑان بھرنے والی دنیا کی طویل ترین کمرشل پرواز میں صرف 11 مسافر سوار تھے، جب کہ ان کی خدمت پر 13 رکنی عملہ تعینات تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سنگاپور ایئر پورٹ سے نیویارک ایئر پورٹ کے لیے رات ایک بج کر 26 منٹ پر روانہ ہونے والی سنگاپور ایئر لائن کی کمرشل پرواز پر صرف گیارہ مسافر سوار تھے، یہ تجارتی پرواز ایس کیو 24، سترہ گھنٹے 31 منٹ کا مسلسل طویل ترین سفر طے کر کے اگلی صبح نیویارک پہنچی۔

    طیارے پر سوار ایک شہری نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اس حوالے سے تصاویر بھی اپ لوڈ کیں، اور بتایا کہ طیارے کے عملے نے مسافروں کی تعداد کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔

    اس پرواز کے لیے 2 سال قبل اپریل 2018 میں پہلی اڑان بھرنے والی نئی ایئر بس اے 350 کا استعمال کیا گیا تھا، اس میں مسافروں کی تین کیٹگریز ہیں اور 350 مسافروں کی گنجائش ہے۔

    عملے کے ارکان میں 4 پائلٹس تھے جب کہ 9 کیبن کریو کے ارکان تھے، اس طیارے میں اکانومی کلاس ہی نہیں ہے، اور اس میں 67 بزس کلاس سیٹیں ہیں، اور 94 پریمیئم اکانومی سیٹیں ہیں۔

    گزشتہ برس مشرق وسطیٰ کی ایئر لائنز کو کتنے ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا؟

    سنگاپور ایوی ایشن حکام کے مطابق عام طور پر کم ترین تعداد میں مسافر ہونے پر پرواز منسوخ کر دی جاتی ہے، لیکن کرونا کے سنگین بحران کے باعث ایئر لائنز کو اپنی ساکھ بچانے کے لیے شدید نقصان پر بھی پروازیں چلانی پڑ رہی ہیں۔

    خیال رہے کہ کرونا وبا نے عالمی سطح پر ایوی ایشن انڈسٹری کو شدید طور سے متاثر کیا ہے، کرونا کی پہلی لہر میں صنعت ہوا بازی کو اربوں ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑا، جب کہ 2020 میں کرونا وبا کے دوران صرف مشرق وسطیٰ کی ایئر لائنز کو 7.1 ارب ڈالرز کا نقصان ہوا تھا۔

  • وزیر اعظم کا عالمی مالیاتی اداروں سے کرونا ریلیف کا پھر مطالبہ

    وزیر اعظم کا عالمی مالیاتی اداروں سے کرونا ریلیف کا پھر مطالبہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے عالمی مالیاتی اداروں سے ایک بار پھر کرونا وبا سے متاثرہ ترقی پذیر ممالک کے لیے مالیاتی ریلیف کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے آج اقوام متحدہ کے ادارے اکنامک اینڈ سوشل کونسل کے فورم سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ فورم ترقی پذیر ممالک کی معاشی حالت سدھارنے کے لیے کردار ادا کر سکتا ہے۔

    وزیر اعظم پاکستان نے کہا اس فورم سے افتتاحی خطاب میرے لیے باعث مسرت ہے، پاکستان نے کرونا کے دوران اسمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی اپنائی، اور اس وقت ملک کرونا وبا کی تیسری لہر کا سامنا کر رہا ہے، ترقی پذیر ملکوں کے لیے فوری مہنگائی مالیاتی ریلیف فراہم کیا جائے۔

    انھوں نے کہا آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک ترقی پذیر ملکوں کی مدد کریں، یہ دونوں ادارے ترقی پذیر ملکوں کے لیے مناسب فنڈز رکھتے ہیں، اس لیے ترقی پذیر ممالک کی معاشی حالت سدھارنے کے لیے مالیاتی ریلیف دیا جائے۔

    وزیر اعظم نے کہا دنیا کو درپیش موجودہ چیلنجز بہتر مستقبل کے لیے بہترین موقع ہیں، پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ پہلے 10 ممالک میں شامل ہے، اور پاکستان نے ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے 10 ارب درخت لگائے۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان میں ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے قابل تجدید توانائی کے منصوبوں پر کام جاری ہے۔

  • پی آئی اے کا خسارہ کم ہو گیا

    پی آئی اے کا خسارہ کم ہو گیا

    کراچی: پی آئی اے کا خسارہ 52.6 ارب روپے سے کم ہو کر 34.64 ارب روپے رہ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئر لائن نے مالی سال 2020 کے لیے مالیاتی نتائج جاری کر دیے، پی آئی اے نے مالیاتی رپورٹ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جمع کرا دی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پی آئی اے کا خسارہ 52.6 ارب روپے سے کم ہو کر 34.64 ارب روپے رہ گیا، سال 2020 میں کرونا وائرس کی وجہ سے پی آئی اے کی آمدنی میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    31 دسمبر 2020 کو ختم ہونے والے مالی سال میں پی آئی اے کی آمدنی 94.98 ارب روپے رہی، سال 2019 میں پی آئی اے کی آمدنی 147 ارب 50 کروڑ روپے تھی۔

    پی آئی اے نے دورانِ پرواز کپتانوں اور کریو کو روزہ رکھنے سے منع کردیا

    ایئر کرافٹ فیول کی خریداری میں بھی اخراجات میں زبردست کمی ہوئی، پی آئی اے نے سال 2020 میں ایئر کرافٹ فیول کی مد میں 21.15 ارب روپے خرچ کیے، جب کہ سال 2019 پی آئی اے نے ایئر کرافٹ فیول کی مد میں 50 ارب روپے خرچ کیے تھے۔

    ایڈمنسٹریٹر اخراجات سال 2020 میں 5 ارب 70 کروڑ روپے رہے، مالی سال 2019 میں ایڈمنسٹریٹر اخراجات 6 ارب 20 کروڑ روپے تھے۔

    یاد رہے کہ دو دن قبل اقتصادی رابطہ کمیٹی نے قومی ایئر لائن پی ‏آئی اے کے ری اسٹرکچرنگ پلان کی منظوری دی تھی، ری اسٹرکچرنگ میں جدت اور ٹیکنالوجی ‏کا استعمال کیا جائے گا۔

  • کیا روسی ویکسینز شوگر اور دل کی بیماریوں والے افراد کے لیے موزوں ہیں؟

    کیا روسی ویکسینز شوگر اور دل کی بیماریوں والے افراد کے لیے موزوں ہیں؟

    ماسکو: روس کے وزیر صحت نے ایک بیان میں وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذیابیطس اور دل کی بیماریوں میں مبتلا افراد کے لیے تمام روسی کرونا ویکسینز موزوں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق روسی وزیر صحت میخائل مراشکو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ روس کی تینوں کرونا ویکسینز ذیابیطس اور امراض قلب کے شکار افراد کے لیے موزوں ہیں تاہم حتمی فیصلہ چیک اپ کرنے والے ڈاکٹر یا معالج کا ہوگا۔

    میخائل مراشکو نے کہا ذیابیطس اور امراض قلب میں مبتلا افراد کو کرونا وائرس سے زیادہ خطرہ لاحق رہتا ہے، اور اس زمرے کے لوگوں میں کرونا کے سب سے زیادہ سنگین علامات پائی جاتی ہیں، اس لیے ماہرین ان کے لیے جلد ویکسین کی سفارش کرتے ہیں۔

    روسی وزیر نے کہا کہ کرونا سے سنگین طور پر متاثرہ افراد میں ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد زیادہ ہے، لہٰذا یہ ویکسینز بنیادی طور پر زندگی کو بچانے والا عنصر ہوگی اور انھیں خطرناک پیچیدگیوں سے بچائے گی۔

    میخائل مراشکو کا کہنا تھا کہ شوگر اور امراض قلب میں مبتلا افراد کے لیے ویکسی نیشن کی سفارش چیک اپ کرنے والا ڈاکٹر ہی کرے گا۔

    انھوں نے کہا روس کی تیار کردہ تمام ویکسینز ذیابیطس اور دل کی بیماریوں میں مبتلا افراد کے لیے خطرناک نہیں ہیں، تاہم ڈاکٹر اس بات کا فیصلہ کرے گا کہ مریض کی حالت کیسی ہے اور اسے ویکسین لگائی جا سکتی ہے یا نہیں۔

  • الیکشن کمیشن میں متعدد شعبے بند، زیر سماعت تمام کیسز ملتوی

    الیکشن کمیشن میں متعدد شعبے بند، زیر سماعت تمام کیسز ملتوی

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ سے متعلق ایک سرکلر جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ زیر سماعت تمام کیسز ملتوی کر دیے گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کو حاصل سرکلر کی کاپی کے مطابق این سی او سی کے فیصلوں کی روشنی میں الیکشن کمیشن نے اہم اقدامات اٹھائے ہیں، الیکشن کمیشن کے تمام دفاتر میں ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا گیا۔

    سرکلر کے مطابق بغیر ماسک کے کسی کو کام پر آنے کی اجازت نہیں ہوگی، جب کہ پی آر پروٹوکول وِنگ، ایڈمن وِنگ، جنڈر وِنگ لائبریری، ڈے کیئر سینٹر فوری طور پر بند کر دیے گئے ہیں۔

    الیکشن کمیشن نے ہدایت کی ہے کہ جن ملازمن کو علامات ہیں وہ فوری طور پر قرنطینہ میں جائیں، اور رپورٹ منفی آنے پر متعلقہ اتھارٹی کو آگاہ کریں، نیز جن شعبوں میں کرونا کیسز سامنے آئے ہیں انھیں فوری بند کرنے کے احکامات بھی جاری کر دیے گئے۔

    سرکلر میں تمام افسران اور اہل کاروں کو کرونا ٹیسٹ کرانے کا حکم دیا گیا ہے، جب کہ الیکشن کمیشن میں زیر سماعت تمام کیسز ملتوی کر دیے گئے، اور ہر قسم کی میٹنگز بھی ملتوی کر دی گئیں۔

    الیکشن کمیشن نے شعبہ قانون کے تمام اہل کاروں کو خصوصی طور پر کرونا ٹیسٹ کرانے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ دوسری طرف 15 اپریل تک صبح 10 سے شام 4 بجے تک دفتر کے اوقات مقرر کیے گئے ہیں۔

  • یورپی ملک میں کرونا کے بعد ڈرا دینے والے حالات پیدا ہو گئے

    یورپی ملک میں کرونا کے بعد ڈرا دینے والے حالات پیدا ہو گئے

    روم: کرونا وائرس کی وبا نے جہاں دنیا بھر میں ہلاکتوں کے ریکارڈ توڑے ہیں وہاں اٹلی میں ڈرا دینے والے حالات پیدا ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ملک اٹلی ایک بڑے المیے کا شکار ہو گیا ہے، کرونا وبا کے باعث یہاں شادیاں اور شرح پیدائش کم ہو گئی ہے جب کہ ملک میں جنازے زیادہ اٹھنے لگے ہیں۔

    میڈیا کا کہنا ہے کہ اٹلی میں وبا کے باعث شادیوں اور شرح پیدائش میں واضح کمی ہوئی ہے، اور جنازے بہت زیادہ ہو گئے ہیں، اس الم ناک صورت حال کے نتیجے میں ملکی آبادی میں گزشتہ برس تقریباً 4 لاکھ کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    بحیرہ روم کے کنارے واقع اٹلی کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں مجموعی آبادی کے تناسب سے کرونا کے باعث ہلاکتوں کی مجموعی شرح بہت زیادہ رہی ہے، اسی لیے اب وہاں ملکی آبادی کو ایسی صورت حال کا سامنا ہے، جسے ماہرین ’ڈرا دینے والے حالات‘ سے موسوم کر رہے ہیں۔

    کرونا وبا کے باعث اب تک اٹلی میں 1 لاکھ 7 ہزار 636 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جس کی وجہ سے آبادی میں کمی کا تیز رفتار رجحان سامنے آیا ہے۔

    اٹلی میں مجموعی آبادی میں کمی کا رجحان یوں تو 2015 سے جاری ہے مگر قومی شماریاتی ادارے کے مطابق 2020 میں یکم جنوری سے لے کر 31 دسمبر تک کے عرصے میں شادیوں اور بچوں کی پیدائش میں واضح کمی ہوئی، دوسری طرف بے تحاشا انسانی اموات کے باعث ملکی آبادی میں 3 لاکھ 84 ہزار کی کمی ہوئی۔ یہ تعداد مشہور شہر فلورنس کی کُل آبادی کے تقریباﹰ برابر بنتی ہے۔

    دنیا کے سات صنعتی ترقی یافتہ ممالک میں شمار ہونے والے ملک اٹلی کی مجموعی آبادی 60 ملین کی نفسیاتی طور پر اہم حد سے نیچے آ گئی ہے، ماہرین کے مطابق ملک کی کُل آبادی اب 59.3 ملین کے قریب بنتی ہے۔

    دوسری طرف دوہرا المیہ یہ ہے کہ گزشتہ برس ملک میں بچوں کی شرح پیدائش میں بھی کمی کا ایک نیا ریکارڈ دیکھنے میں آیا، 2019 میں اٹلی میں 4 لاکھ 20 ہزار بچے پیدا ہوئے تھے، مگر 2020 میں یہ تعداد 4 لاکھ 4 ہزار رہ گئی، جب کہ پچھلے سال سالانہ اوسط سے نصف سے بھی کم تعداد میں شادیاں ہوئی تھیں۔

    گ‍زشتہ برس اٹلی میں سالانہ بنیادوں پر شہری اموات کی تعداد میں 2019 کے مقابلے میں تقریباﹰ 17 فی صد اضافہ ہوا، اور 1 لاکھ 12 ہزار شہری انتقال کر گئے۔

  • وبا کی تیسری لہر، ایئر پورٹس پر اقدامات سخت

    وبا کی تیسری لہر، ایئر پورٹس پر اقدامات سخت

    کراچی: کرونا وائرس کی تیسری لہر کے پیش نظر جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ سمیت ملک کے دیگر ایئر پورٹس پر اقدامات سخت کر دیے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈی جی سول ایوی ایشن کی ہدایت پر اب ایئرپورٹس پر اندرون و بیرون ملک جانے والے مسافروں کی مکمل طبی جانچ پڑتال کی جائے گی۔

    کراچی ایئر پورٹ کے منیجر محمد عمران خان نے بتایا کہ ڈی جی سی اے اے نے تمام ایئر پورٹس منیجرز کو احکامات جاری کیے ہیں کہ ایس او پیز پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔

    سی اے اے کی ہدایت کے مطابق ماسک نہ لگانے والے مسافروں اور عملے کے خلاف اب کارروائی ہوگی، اور ایئر پورٹ کے چیک اِن ایریاز میں سماجی فاصلہ لازمی قرار دے دیا گیا۔

    دہشتگردی کیخلاف جنگ سے سیاحت تک کا سفر،17سال بعد سیدو شریف ایئرپورٹ دوبارہ بحال

    سی اے اے کی جانب سے تمام ایئر لائنز کو یہ ہدایت بھی جاری کی گئی ہے کہ بورڈنگ کے لیے لمبی قطاریں اب نہیں لگیں گی، ایئر لائنز اندرون و بیرون ملک جانے والے 10 سے زائد مسافروں کو پہلے مرحلے پر بورڈنگ کارڈ جاری کریں گے، دوسرے مرحلے میں باقی مسافروں کو بورڈنگ کارڈ جاری ہوں گے، تاکہ رش نہ لگے۔

    کراچی ایئر پورٹ منیجر کا کہنا ہے کہ ان کی جانب سے این سی او سی کی ہدایات پر مسافروں کو احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل در آمد کرایا جا رہا ہے۔

    کراچی ایئر پورٹ پر ماسک لازمی قرار دیا گیا ہے، اور بغیر ماسک کے ایئر پورٹ آنے والے مسافروں کا داخلہ بند ہوگا۔

  • نعرہ ’کرونا سے ڈرنا نہیں‘ ختم، نیا سلوگن جاری

    نعرہ ’کرونا سے ڈرنا نہیں‘ ختم، نیا سلوگن جاری

    اسلام آباد: حکومت نے کرونا سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے کا نعرہ تبدیل کر دیا، اس سلوگن کو ختم کرتے ہوئے نیا سلوگن جاری کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے اسلامی نظریاتی کونسل کی تجویز پر نعرہ کرونا سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے، ختم کر دیا، وزارت مذہبی امور نے کرونا سلوگن کے حوالے سے باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا۔

    وزارت مذہبی امور نے کہا ہے کہ اب حکومت کا نیا نعرہ یہ ہوگا ’کرنا وبا ہے، احتیاط جس کی شفا ہے۔‘

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سلوگن ’کرونا سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے‘ کے استعمال کی ممانعت ہوگی، آئندہ سے آگاہی کے لیے’کرونا وبا ہے، احتیاط جس کی شفا ہے‘ استعمال کیا جائے۔

    واضح رہے کہ حکومت نے اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارش پر وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد یہ نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔

    کرونا آگاہی مہم کا سلوگن ’’کرونا سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے‘‘ تبدیل کرنے کی تجویز

    یاد رہے کہ 9 مارچ کو وفاقی کابینہ نے کرونا وبا آگاہی مہم کے لیے سلوگن تبدیل کرنے کی رائے دی تھی، کابینہ اجلاس میں یہ تجویز لاہور ہائی کورٹ میں دائر رٹ پٹیشن کے بعد سامنے آئی تھی۔

    وفاقی کابینہ میں بتایا گیا کہ اس سلسلے میں اسلامی نظریاتی کونسل کی واضح رائے موصول ہو چکی ہے، وبا اللہ تعالیٰ کی جانب سے تنبیہ ہے جو رجوع الی اللہ کا تقاضا کرتی ہے، اس لیے آگاہی مہم سے متعلق یہ کہنا زیادہ مناسب ہوگا ’کرونا وبا ہے، احتیاط جس کی شفا ہے۔‘

  • پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی تنظیم کا اسکولز کی بندش کا فیصلہ قبول کرنے سے انکار

    پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی تنظیم کا اسکولز کی بندش کا فیصلہ قبول کرنے سے انکار

    اسلام آباد: آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن نے اسکولز کی بندش کا فیصلہ قبول کرنے سے انکار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان نے کرونا کیسز ایک بار پھر بڑھنے پر تعلیمی اداروں میں تدریس معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس پر آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن نے حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔

    ایسوسی ایشن کے صدر ملک ابرار نے کہا کہ شاپنگ مالز، ایئر پورٹس سمیت تمام ادارے کھلے ہیں، قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس بھی ہو رہے ہیں، اس لیے صرف اسکولز کی بندش قبول نہیں، حکومت فیصلے پر نظر ثانی کرے۔

    آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز نے مطالبہ کیا کہ ایس او پیز پر عمل درآمد کرتے ہوئے تدریسی عمل بحال رکھا جائے، اگر زبردستی اسکولز بند کرائے گئے تو انتہائی حد تک احتجاج کریں گے۔

    واضح رہے کہ آج وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود اور معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے نیوز کانفرنس میں پنجاب کے 7 شہروں کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی چھٹیاں دینے کا اعلان کر دیا ہے۔

    کورونا کیسز میں اضافہ، پاکستان میں تعلیمی ادارے بند کرنے سے متعلق بڑا اعلان

    ان کا کہنا تھا کہ پشاور، مظفر آباد کے تعلیمی ادارے بھی 15 سے 28 مارچ تک بند ہوں گے، پابندی کا اطلاق اسکولز، کالجز، جامعات سمیت تمام تعلیمی اداروں پر ہوگا، تاہم باقی ڈسٹرکٹس اور شہروں میں 50 فی صد اسکولز میں تدریسی عمل چلتا رہے گا، جہاں جہاں حالات خراب ہوئے وہاں اسکول بند کیا جا سکتا ہے۔

    سندھ، بلوچستان میں 50 فی صد بچوں کو روزانہ تعلیمی اداروں میں آنے کی اجازت ہوگی، تاہم لاہور، راولپنڈی، ملتان میں اسکولز آئندہ پیر سے 28 مارچ تک بند رہیں گے، فیصل آباد، گوجرانوالہ، گجرات اور سیالکوٹ کے اسکولز 2 ہفتے کے لیے بند رہیں گے۔

    ادھر لاہور میں اسکولوں کے ساتھ یونی ورسٹیز اور کالجز بھی 2 ہفتے کے لیے بند کر دیےگئے ہیں، محکمہ اسکول ایجوکیشن کے بعد محکمہ ہائر ایجوکیشن نے بھی نوٹی فکیشن جاری کر دیا، جس کے مطابق پنجاب کے 7 شہروں کی یونی ورسٹیز اور کالجز 28 مارچ تک بند رہیں گے۔