Tag: کرونا وبا

  • ماسک کی وجہ سے چشمے پر بھاپ کی تہ سے نجات حاصل کرنے کا طریقہ

    ماسک کی وجہ سے چشمے پر بھاپ کی تہ سے نجات حاصل کرنے کا طریقہ

    جہاں ایک طرف کرونا وبا میں احتیاط کے پیش نظر فیس ماسک پہننا ضروری ہے، وہاں اس سے ایک چھوٹی سی پریشانی چشمے پر بھاپ کی تہ بننے کی صورت میں بھی سامنے آئی ہے۔

    کرونا وبا کے دوران نظر کا چشمہ لگانے والے ان دنوں حفاظتی ماسک کے استعمال کے دوران چشمے کے گلاسز پر بھاپ کی تہہ جم جانے سے پریشان ہیں، کیوں کہ بھاپ کی وجہ سے صاف نظر نہیں آتا۔

    یہ مسئلہ سرد ہوا، منہ اور ناک سے نکلنے والی گرم ہوا شیشے سے ٹکرانے کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے۔

    چشمے کے گلاس پر بھاپ سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے پہلے چشمے کے گلاس پانی اور صابن سے دھوئیں، پھر شیونگ کریم اندر کی طرف سے چشمے پر لگائیے اور پھر نرمی سے اسے صاف کر دیں۔

    چشمے کے گلاسز پر اسپرے کے استعمال سے قبل امراض چشم کے ڈاکٹر سے ضرور مشورہ لیں۔

    جب کہ اس مسئلے سے مستقل نجات کے لیے چشمے تک ہوا کی رسائی کم کرنا ضروری ہے، اس کے لیے ماسک کے اوپر موجود ناک کے ابھار کو اچھی طرح سے بند کر دیں۔

    ماسک کے بالائی کونے پر اسپیشل پٹی چسپاں کی جائے، یہ جلد پر استعمال کے لیے خصوصی طور پر ڈیزائن کی گئی ہے۔

  • ویکسین پاسپورٹ: برطانوی وزیر اعظم کا اہم اعلان

    ویکسین پاسپورٹ: برطانوی وزیر اعظم کا اہم اعلان

    لندن: ویکسین پاسپورٹ کے معاملے میں برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے نظر ثانی کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ ویکسین پاسپورٹ کا معاملہ انتہائی پیچیدہ ہے تاہم اس پر نظر ثانی کریں گے۔

    بورس جانسن نے مغربی لندن کے اسکول کے دورے پر گفتگو کے دوران کہا کہ کیبنٹ آفس منسٹر مائیکل گوو نظر ثانی کے معاملے کی سربراہی کریں گے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ کسی شخص کے کو وِڈ اسٹیٹس کو ثابت کرنے کے لیے ویکسین پاسپورٹ یا سرٹیفکیٹ کے استعمال میں گہرے اور پیچیدہ مسائل ہیں، پب یا تھیٹر جانے کے لیے ویکسین پاسپورٹ کا استعمال ہمارے ملک میں ایک بالکل انوکھی بات ہوگی۔

    ویکسین پاسپورٹ: یورپی ممالک آپس میں الجھ پڑے

    انھوں نے کہا کہ 21 جون سے لاک ڈاؤن پابندیاں ختم کرنے سے متعلق انتہائی پُر امید ہوں تاہم پابندیاں ختم کرنے کی گارنٹی دینا ممکن نہیں، عوام کو اب بھی محتاط رہنا ہوگا۔

    واضح رہے کہ برطانیہ میں بین الاقوامی سفر کے لیے ویکسین پاسپورٹ کے استعمال پر تو بات چیت ہوتی ہے تاہم وزرا کئی بار برطانیہ کے اندر اس کے استعمال کو خارج از بحث کر چکے ہیں۔

    برطانیہ میں اب تک سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ایک کروڑ 79 لاکھ افراد کرونا ویکسین کی پہلی ڈوز لے چکے ہیں۔

  • ان ڈور شادیوں اور سنیما گھر کھولنے کی اجازت، شائقین کرکٹ کی تعداد 50 فیصد

    ان ڈور شادیوں اور سنیما گھر کھولنے کی اجازت، شائقین کرکٹ کی تعداد 50 فیصد

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے پاکستان سپر لیگ کے میچز میں شائقین کی شرکت کے حوالے سے بڑا فیصلہ کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق این سی او سی نے پی ایس ایل میچز کے سلسلے میں پابندی میں مزید نرمی کرتے ہوئے 50 فی صد شائقین کو اسٹیڈیم آنے کی اجازت دے دی۔

    آج این سی او سی کے ایک اہم اجلاس میں ملک میں کرونا کی صورت حال پر تفصیلی غور کیا گیا، اور متعدد اہم فیصلے کیے گئے، پی ایس ایل میچز کے سلسلے میں فیصلہ کیا گیا کہ پچاس فی صد شائقین کو آنے کی اجازت ہوگی۔

    اس وقت پی ایس ایل میچز میں صرف 20 فی صد شائقین کی اجازت ہے، نئے فیصلے کے بعد اب پی ایس ایل پلے آف میچز کے لیے اسٹیڈیم گنجائش کے مطابق تماشائیوں کی اجازت ہوگی، تاہم کرونا ایس او پیز پر مکمل عمل درآمد ہوگا۔

    این سی او سی نے 15 مارچ سے اِن ڈور شادیوں کی اجازت کا بھی فیصلہ کر لیا ہے، تاہم اِن ڈور شادیوں میں کرونا ایس او پیز پر سختی سے عمل کرنا ہوگا، 15 مارچ سے مزارات اور سینما گھر بھی کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ سماجی فاصلے اور ماسک کے استعمال پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے گا۔

    این سی او سی نے کاروباری سرگرمیوں اور پارکس کی بندش کا دورانیہ بھی ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، گھروں سے کام کرنے والے 50 فی صد عملے کو گھروں سے کام کی شرط بھی ختم کر دی گئی۔

    این سی او سی نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر اسمارٹ لاک ڈاؤن کا نفاذ کیا جائے گا، جائزہ لینے کے بعد یہ تجویز بھی دی گئی کہ کینٹ بورڈ کے الیکشن اور بلدیاتی انتخابات مئی، جون میں کرائے جا سکتے ہیں۔

  • اربوں ڈالر کے سیکڑوں طیارے کھڑے کھڑے ناکارہ ہونے لگے (حیرت انگیز تصاویر)

    اربوں ڈالر کے سیکڑوں طیارے کھڑے کھڑے ناکارہ ہونے لگے (حیرت انگیز تصاویر)

    ایریزونا: کرونا وبا کے باعث سیکڑوں طیارے ناکارہ ہونے لگے ہیں، وبا کی وجہ سے سفری پابندیوں کے باعث کھڑے نجی طیاروں پر دھول جمنے لگی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں ایئرپورٹس پر کھڑے سیکڑوں طیاروں کی حیرت انگیز تصاویر بتاتی ہیں کہ کو وِڈ وبائی مرض نے ایئر لائن انڈسٹری کو کس شدت کے ساتھ متاثر کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق کرونا وائرس نے ہوا بازی کی صنعت کو بری طرح سے متاثر کیا ہے اور اربوں ڈالر کے جہازوں کو گراؤنڈ کیا جا چکا ہے، جن پر دھول جم رہی ہے۔

    کرونا کی وجہ سے امریکا کی نجی کمپنیوں کے طیارے بھی ایئر فیلڈ میں کھڑے ہیں، کھڑے ہوئے سیکڑوں طیاروں کی فضائی تصاویر لی گئیں، جن میں فوجی طیارے بھی شامل ہیں۔

    فضا سے لی گئیں ان تصاویر سے جہاں ایک طرف وبائی مرض کے انڈسٹری پر بدترین اثرات کی وضاحت ہوتی ہے، وہاں دوسری طرف یہ تصاویر ایک حیرت انگیز منظر بھی پیش کرتی ہیں۔

    ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال ایک ارب 80 کروڑ مسافروں نے ان طیاروں پر سفر کیا تھا جب کہ کرونا سے قبل تقریباً ساڑھے 4 ارب افراد نے ان طیاروں پر سفر کیا تھا، تاہم اب یہ امریکی ریاستوں ایریزونا اور کیلی فورنیا کے ہوائی اڈوں پر بے کار کھڑے ہیں۔

    میڈیا کا کہنا ہے کہ کرونا وبائی مرض نے بڑی تعداد میں تجارتی ہوائی کمپنیوں کو اپنے فضائی بیڑے دور دراز، بنجر صحراؤں میں کھڑے کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔

  • کرونا کی وبا میں کب کمی آنا شروع ہوگی؟

    کرونا کی وبا میں کب کمی آنا شروع ہوگی؟

    ماسکو: روسی وزیر صحت نے کرونا کی عالمگیر وبا میں کمی سے متعلق اہم بیان جاری کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ کرونا وبا میں مارچ تک کمی آ جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق روسی وزیر صحت میخائل مراشکو نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کی وبا فروری یا مارچ کے بعد ختم ہونا شروع ہو سکتی ہے۔

    میخائل مراشکو کا کہنا تھا ہم آج کرونا وائرس کی اس عالمگیر وبا سے لڑنے کی اپنی پوری کوشش کر رہے ہیں تاہم میں سمجھتا ہوں کہ آئندہ فروری اور مارچ ایک اہم وقت ہوگا جب عالمگیر وبا میں کمی آنا شروع ہوجائے گی۔

    واضح رہے کہ اس وقت دنیا کو کرونا وائرس کے نئے اسٹرین کے بڑے خطرے کا سامنا ہے، برطانیہ میں نئی قسم کی وجہ سے کرونا کیسز اور ہلاکتوں میں اضافہ ہو چکا ہے۔

    کرونا کس طرح پھیلا، امریکا کا تہہ تک پہنچنے کا فیصلہ

    سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ کو وِڈ 19 کی نئی قسم میں پھیلنے کی صلاحیت بہت زیادہ ہے، یہ بہت تیزی سے پھیلتا ہے، تاہم اس کی ہلاکت خیزی پہلے سے کم بتائی جا رہی ہے۔

    اس وقت کرونا وائرس دنیا کے 219 ممالک اور علاقوں میں 10 کروڑ 28 لاکھ 78 ہزار سے زائد افراد کو متاثر کر چکا ہے، جب کہ وائرس کے انفیکشن سے اموات 22 لاکھ 22 ہزار سے تجاوز کر چکی ہیں۔

  • کرونا کس طرح پھیلا، امریکا کا تہہ تک پہنچنے کا فیصلہ

    کرونا کس طرح پھیلا، امریکا کا تہہ تک پہنچنے کا فیصلہ

    واشنگٹن: امریکا نے کرونا وائرس کی ابتدا کے بارے میں پتا لگانے اور پھیلاؤ کے معاملے کی تہہ تک پہنچنے کا عندیہ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نئی امریکی انتظامیہ نے بھی جان لیوا عالمی وبا کو وِڈ 19 کی ابتدا کی ٹھوس، شفاف اور عالمی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، بائیڈن انتظامیہ بھی ٹرمپ کی طرح ڈبلیو ایچ او پر اعتبار کرنے کو تیار نظر نہیں آ رہی۔

    وہائٹ ہاؤس کی ترجمان جین پساکی نے کہا ہے کہ لازمی ہے کہ ہم اس بات کی تہہ تک پہنچیں کہ کرونا وائرس کس طرح ظاہر ہوا اور پوری دنیا میں پھیل گیا۔

    انھوں نے کہا کہ حقائق جاننے کے لیے بائیڈن انتظامیہ تمام وسائل بروئے کار لانے کے لیے پُر عزم ہے۔ ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ وائرس کے پھیلاؤ سے متعلق عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ پر انحصار نہیں کیا جائے گا۔

    امریکا کے لیے نئی مشکل کھڑی ہوگئی

    دوسری جانب عالمی ادارہ صحت نے امید ظاہر کی ہے کہ کرونا وائرس پر جلد ہی قابو پا لیا جائے گا۔ یاد رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ امریکی ماہرین اس سلسلے میں چین بھیجنا چاہتے تھے۔

    واضح رہے کہ جنوبی افریقا میں پائی جانے والی کرونا کی نئی قسم اب امریکا بھی پہنچ گئی ہے، امریکا میں جنوبی افریقی نوعیت کے نئے وائرس کے 2 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، کرونا کی اس نئی اور زیادہ متعدی قسم کی پہلی بار امریکا میں تصدیق ہوئی ہے۔

  • برطانیہ: کرونا سے اموات 1 لاکھ سے تجاوز

    برطانیہ: کرونا سے اموات 1 لاکھ سے تجاوز

    لندن: برطانیہ میں کرونا وائرس انفیکشن سے اموات ایک لاکھ سے تجاوز کرگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں نہایت مہلک ثابت ہونے والے نئے کرونا وائرس covid 19 سے اموات کی تعداد بڑھ کر ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی ہیں، جس کے بعد برطانیہ دنیا کا پانچواں ملک بن گیا جہاں اموات کی تعداد ایک لاکھ سے زیادہ ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں میں برطانیہ میں 1631 افراد کرونا سے چل بسے، جب کہ مزید 20089 افراد میں کرونا وائرس کی تشخیص کی گئی، جس کے بعد کرونا کے شکار افراد کی مجموعی تعداد 36 لاکھ 89 ہزار 700 سے بھی بڑھ گئی۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں 68 لاکھ سے زیادہ افراد کو کرونا ویکسین کی پہلی ڈوز دی جا چکی ہے، میڈیا رپورٹس کہتی ہیں کہ سخت لاک ڈاؤن اور ویکسی نیشن سے نئے مریضوں میں کمی آ رہی ہے، ویکسین کی 2 ڈوز حاصل کرنے والے افراد کی تعداد بھی 5 لاکھ کے قریب پہنچ گئی ہے۔

    واضح رہے کہ برطانیہ میں کرونا وائرس کا نیا اسٹرین سامنے آنے کے بعد نہ صرف مثبت مریضوں کی تعداد میں ایک دم اضافہ ہوا بلکہ روزانہ اموات کی تعداد بھی بڑھ گئی، جس کی روک تھام کے لیے ملک بھر میں ایک بار پھر سخت لاک ڈاؤن نافذ کرنا پڑا۔

    تاہم گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 20 ہزار نئے کیسز سامنے آئے ہیں، اور تاحال برطانیہ میں 19 لاکھ فعال کیسز موجود ہیں۔

  • کرونا وبا سے بے روزگاری، عالمی رپورٹ نے سنگین صورت حال واضح کر دی

    کرونا وبا سے بے روزگاری، عالمی رپورٹ نے سنگین صورت حال واضح کر دی

    جنیوا: دنیا کے 219 ممالک اور خطوں کو اپنی مہلک گرفت میں لینے والی کو وِڈ نائنٹین کی عالم گیر وبا نے جہاں ایک طرف بے تحاشا انسانی جانیں تلف کیں، وہاں دوسری طرف زندہ رہنے والے انسانوں کے لیے شدید معاشی مشکلات بھی کھڑی کیں۔

    عالمی مزدور تنظیم آئی ایل او نے اس سلسلے میں ایک رپورٹ جاری کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کرونا کی عالم گیر وبا سے گزشتہ برس دنیا بھر کو 255 ملین ملازمتوں کے مساوی بے روزگاری کا سامنا کرنا پڑا۔

    آئی ایل او رپورٹ کے مطابق 25 کروڑ سے زائد مزدوروں کی بے روزگاری کے باعث 2021 میں اگر انسان دوست پالیسیاں اختیار نہ کی گئیں تو دنیا کو سست معاشی بحالی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ بے روزگاری کی یہ تعداد 2009 کے عالمی مالیاتی بحران کے دوران بےروزگار ہونے والے افراد کے مقابلے میں 4 گنا زیادہ ہے۔

    آئی ایل او کا یہ بھی کہنا ہے کہ وبائی مرض کی وجہ سے مردوں کی نسبت خواتین زیادہ متاثر ہوئی ہیں۔

    واضح رہے کہ دنیا بھر کے دو سو انیس ممالک اور علاقوں میں اب تک کرونا وائرس انفیکشن کے باعث 21 لاکھ 40 ہزار انسان موت کے گھاٹ اتر چکے ہیں، جب کہ اس مہلک اور نہایت متعدی وائرس نے مجموعی طور پر 10 کروڑ انسانوں کو متاثر کیا ہے۔

  • لندن میں 300 افراد کی پارٹی، پولیس کا چھاپا

    لندن میں 300 افراد کی پارٹی، پولیس کا چھاپا

    لندن: برطانیہ جہاں ایک طرف کرونا وائرس کے نئے اسٹرین کے تیز رفتار پھیلاؤ سے نبرد آزما ہے وہاں دوسری طرف غیر ذمہ داری کے ایسے واقعات سامنے آ رہے ہیں جو پوری دنیا میں خبروں کی زینت بن رہے ہیں۔

    ایئرپورٹ واقعے کے بعد اب پولیس نے ایک پارٹی پر چھاپا مارا جس میں 300 افراد اکھٹے ہو گئے تھے، پولیس کے چھاپے پر شائقین پارٹی سے بھاگ نکلے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے غیر قانونی پارٹی پر 15 ہزار پاؤنڈز کا جرمانہ کر دیا ہے، پولیس نے رات ڈیڑھ بجے پارٹی پر چھاپا مارا تھا، جس پر منتظمین نے اندر سے تالے لگا دیے تھے۔

    پولیس نے چھاپے کے دوران 78جرمانے کیے، تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی، میٹرو پولیٹن پولیس کا کہنا ہے کہ اس چھاپے کے دوران ڈاگ یونٹ اور ہیلی کاپٹر بھی چھاپا ٹیم میں شامل تھے۔

    چیف سپرنٹنڈنٹ رائے سمتھ نے پارٹی پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ پارٹی صحت عامہ قوانین کی خلاف ورزی ہے، غیر قانونی پارٹی سے افسران کو اپنی صحت خطرے میں ڈالنا پڑی۔

    واضح رہے کہ ہیتھرو ایئر پورٹ پر بھی مسافروں کا بے پناہ رش دکھائی دے رہا ہے اور سوشل ڈسٹینسنگ کی خلاف ورزی جاری ہے، افسوس ناک امر یہ ہے کہ ایئر پورٹ اور ہوم آفس اس کی ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈال رہے ہیں، سوشل میڈیا پر ہیتھرو ایئر پورٹ پر رش کی تصاویر بھی وائرل ہو چکی ہیں۔

    ایئرپورٹ انتظامیہ کا کہنا تھا کہ یہ بارڈر فورس کی ذمہ داری ہے کہ سماجی فاصلہ یقینی بنائے، اگر ہم ایک جہاز کے مسافروں کی فاصلے کے ساتھ قطار لگائیں تو یہ ایک کلو میٹر لمبی ہوگی۔

    اس صورت حال پر اپوزیشن رہنماؤں نے حکومت پر تنقید کی ہے کہ حکومت کے پاس کوئی واضح حکمت عملی نہیں ہے، ایئر پورٹ کے مناظر تشویش ناک ہے، صورت حال کو کنٹرول کیا جائے۔

  • کویت: 60 ہزار ہوائی ٹکٹیں کینسل

    کویت: 60 ہزار ہوائی ٹکٹیں کینسل

    کویت سٹی: ہوائی ٹکٹوں کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے، جب کہ 60 ہزار ٹکٹیں منسوخ کر دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق کویت کی سول ایوی ایشن نے بین الاقوامی ایئر پورٹ پر آنے والی پروازں کی آپریشنل صلاحیت میں ترمیم کر دی ہے، جس کے تحت آج سے ہر پرواز میں صرف 35 مسافر ہی سفر کر سکیں گے اور اس تعداد سے تجاوز نہیں کیا جا سکے گا۔

    اس فیصلے کے بعد کویت میں ہوائی ٹکٹوں کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے قریبی ممالک کے سفر کے لیے بھی ہوائی ٹکٹوں کی قیمتیں ایک ہزار دینار تک جا پہنچی ہیں۔

    نیز، کمرشل آپریشن میں میں ترمیم کے باعث ایئر لائنز کو اپنی کچھ شیڈول پروازیں منسوخ بھی کرنی پڑی ہیں، جس کی وجہ کاروبار کے لیے معاشی عدم استحکام ہے، چناں چہ مختلف ایئر لائنز نے تقریباً 60 ہزار ٹکٹیں منسوخ کر دی ہیں۔

    سول ایوی ایشن نے ایئر لائنز کو ایک سرکلر ارسال کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ آج 24 جنوری سے نئی آپریشنل ضروریات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے پروزاوں کی آپریٹنگ گنجائش میں ترمیم کی جا رہی ہے۔

    گھریلو کارکنوں اور ٹرانزٹ مسافروں کو اس فیصلے سے استثنیٰ دیا گیا ہے، سول ایوی ایشن کے اس فیصلے کا اطلاق 6 فروری تک جاری رہے گا۔

    واضح رہے کہ دنیا بھر میں کرونا وبا کی دوسری لہر کے دوران برطانیہ سے کویت آنے والے دو افراد میں کرونا وائرس کی نئی قسم کی تصدیق ہو گئی تھی، جس کے بعد صحت حکام نے ایئر پورٹ پر حفاظتی اقدامات سخت کر دیے ہیں اور کویت پہنچنے والوں پر سخت کنٹرول رکھا جا رہا ہے۔

    سول ایوی ایشن کی جانب سے اس فیصلے کی تین وجوہ منظر عام پر آئی ہیں، جو مندرجہ ذیل ہیں:

    کرونا وائرس کے نئے اسٹرین کا پھیلاؤ جس نے کئی ممالک میں تیزی سے پنجے گاڑنا شروع کر دیا ہے۔ چند ممالک سے آنے والے مسافروں کے پی سی آر ٹیسٹ میں دھوکا دہی کا شبہ، جس کی وجہ سے کم تعداد لوگوں کی مکمل اور سخت جانچ ممکن ہوگی۔ کویت آنے والوں کی وزارت صحت کے ذریعے نگرانی۔