Tag: کرونا وبا

  • سعودی حکومت کا پاکستان کے لیے سفری پابندیاں ختم کرنے کا اعلان

    سعودی حکومت کا پاکستان کے لیے سفری پابندیاں ختم کرنے کا اعلان

    اسلام آباد: سعودی حکومت نے پاکستان کے لیے سفری پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سعودی عرب نے اقامہ اور وزٹ ویزے پر آنے جانے والوں پر عائد سفری پابندیاں ختم کر دی ہیں۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب پہنچنے کے بعد کرونا وائرس کے پیش نظر پی سی آر ٹیسٹ کرانا لازمی ہوگا، یہ ٹیسٹ سعودی عرب پہنچنے کے 48 گھنٹے کے اندر کرانا ہوگا۔

    یاد رہے کہ چند دن قبل سعودی وزارتِ داخلہ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ سعودی عرب میں یکم جنوری 2021 سے سفری پابندیاں اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کرونا وائرس کے باعث مملکت میں لگائی گئیں سفری پابندیاں اگلے سال کے آغاز ہی سے ختم کر دی جائیں گی۔

    سعودی عرب کا یکم جنوری سے سفری پابندیاں اٹھانے کا فیصلہ

    سعودی وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ یکم جنوری 2021 سے ایئر پورٹس، بندرگاہیں اور سرحدی چوکیاں کھول دی جائیں گی، سعودی شہری بیرون ملک آ جا سکیں گے۔ خروج وعودہ یا اقامے یا ویزے والے غیر ملکیوں کو بھی سعودی عرب آنے کی اجازت ہوگی۔

    سعودی عرب نے مرحلہ وار فلائٹ کھولنے کا بھی اعلان کیا تھا، جو لوگ مستقل نوکریوں پر ہیں انھیں 15 ستمبر سے سعودی عرب میں داخلے کی اجازت دی گئی تھی، کھیلوں اور بزنس ویزا رکھنے والے افراد پر سے بھی سفری پابندیاں ختم کر دی گئی تھیں۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں کورونا وائرس کے نئے کیسز میں مسلسل ریکارڈ کمی ہورہی ہے۔

  • سندھ حکومت کا تمام سرکاری لائبریریاں کھولنے کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا تمام سرکاری لائبریریاں کھولنے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ حکومت نے کل سے صوبے کی تمام سرکاری لائبریریاں کھولنے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کل سے صوبے میں تمام سرکاری لائبریریاں کھولنے جا رہی ہے، اس سلسلے میں محکمہ ثقافت نے کہا ہے کہ سرکاری لائبریریاں ایس او پیز کے تحت کل سے کھول دی جائیں گی۔

    کرونا کے پیش نظر 2 مارچ کو محکمہ ثقافت نے تمام سرکاری لائبریریاں بند کر دی تھیں، کل سے صوبے کے اسکولوں کے ساتھ ساتھ سرکاری لائبریریاں بھی کھولی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ کل سے ملک بھر میں اسکول کھلنے جا رہے ہیں تاہم محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے سرکاری اسکولوں کو کتب کی فراہمی تاحال نہیں کی جا سکی ہے۔

    سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ سرکاری اسکولوں کے لیے کتب کی چھپائی اور ترسیل میں ناکام ہو گیا ہے، کتب نیا تعلیمی سال شروع ہونے سے قبل طلبہ کو فراہم کی جانی تھیں۔

    سرکاری اسکولوں کو کتب کی فراہمی نہ ہوسکی، طلبا بغیر کتابوں کے جائیں گے

    ذرایع کا کہنا ہے کہ سرکاری اسکولوں کو مفت کتب فراہم نہ ہو سکیں، سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ نے کتب کی چھپائی کے لیے نجی پبلشر کو رقم ادا نہیں کی، رقم نہ ملنے سے نجی پبلشر نے سرکاری کتب کی چھپائی 40 فی صد کم کر دی، سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی شائع کردہ کتابیں بھی طلبہ تک نہیں پہنچ سکی ہیں۔

    صورت حال کے مطابق کل سے شروع تعلیمی سیشن میں طلبہ کو بغیر کتابوں کے اسکول جانا پڑے گا، نویں دسویں کے علاوہ انٹر کی سطح کی کتب بھی دستیاب نہیں، نویں دسویں کی صرف مطالعہ پاکستان اور سندھی کی کتب فراہم کی گئی ہیں۔

  • اسلامی یونی ورسٹی کب کھلے گی، نوٹیفکیشن جاری

    اسلامی یونی ورسٹی کب کھلے گی، نوٹیفکیشن جاری

    اسلام آباد: انٹرنیشنل اسلامی یونی ورسٹی کی جانب سے جاری ایک نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ 21 ستمبر سے جامعہ کھول دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں کرونا وبا پر کنٹرول پانے کے بعد تعلیمی ادارے کھولنے کے حکومتی اعلان کے بعد اسلامی یونی ورسٹی کو 21 تاریخ سے کھولنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔

    طلبہ و طالبات کرونا ایس او پیز کے مطابق تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھیں گے، جامعے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ طلبہ کو کرونا بچاؤ کے لیے ایس و پیز سے متعلق جلد آگاہ کر دیا جائے گا۔

    ادھر لاہور کالج برائے خواتین یونی ورسٹی سے جاری ایک نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ادارے میں تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز 15 ستمبر سے ہوگا، ایم فل اور پی ایچ ڈی اسٹوڈنٹس پہلے مرحلے میں یونی ورسٹی آ سکیں گے۔

    حکومت کا 15 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان

    ترجمان کا کہنا تھا کہ انڈر گریجوایٹ اسٹوڈنٹس ایک ماہ تک آن لائن کلاسز جاری رکھیں گے، دوسرے مرحلے میں آن کیمپس کلاسز کا باقاعدہ آغاز 15 اکتوبر سے ہوگا۔

    یاد رہے کہ 7 ستمبر کو حکومت نے 15 ستمبر سے ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کیا تھا، وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا تھا تعلیمی نقصان کو چند ماہ میں پورا کرنے کی کوشش کریں گے۔

    انھوں نے کہا تھا کہ 15 ستمبر سے یونی ورسٹیاں اور کالجز کھولے جائیں گے، 15 دن تک حالات ٹھیک رہے تو تمام انسٹی ٹیوشنز کو کھول دیا جائے گا۔

  • حکومت کا 15 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان

    حکومت کا 15 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان

    اسلام آباد: حکومت نے 15 ستمبر سے ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کر دیا، وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ 13 مارچ کو اسکول کی بندش کا فیصلہ مشکل تھا، کرونا کے دوران بچوں کے امتحانات لینا بھی مشکل تھا، اسکول کھولنے سے متعلق مختلف فورمز پر مسلسل تحقیق کی گئی ہے، تعلیمی نقصان کو چند ماہ میں پورا کرنے کی کوشش کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج اسلام آباد میں ڈاکٹر فیصل کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس میں کیا، وفاقی وزیر نے کہا آج حالات کا جائزہ لے کر تمام فیصلے کیے، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے اس سلسلے میں مختلف فورمز پر بہت زیادہ تحقیق کی۔

    شفقت محمود نے کہا کہ 15 ستمبر سے یونی ورسٹیاں اور کالجز کھولے جائیں گے، 15 دن تک حالات ٹھیک رہے تو تمام انسٹی ٹیوشنز کو کھول دیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ تعلیمی ادارے بتدریج کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، 15 ستمبر سے یونی ورسٹیاں اور کالجز کھولے جائیں گے، ہائر ایجوکیشن کے انسٹی ٹیوشنز کھلیں گے، نویں، دسویں، گیارہویں، بارہویں کلاسوں کی بھی اجازت ہوگی۔ 7 دن دیکھیں گے پھر دوبارہ جائزہ لیا جائے گا، جائزے کے بعد 23 ستمبر کو چھٹی، ساتویں، 8 ویں جماعت کو اجازت دی جائے گی، ایک ہفتہ مزید حالات کا جائزہ لیا جائے گا، جائزے کے بعد 30 ستمبر کو پرائمری اسکولز بھی کھولنے کا فیصلہ ہوگا۔

    انھوں نے مزید کہا آئندہ امتحانات کے شیڈول کا جائزہ لیا جا رہا ہے، شیڈول میں تبدیلی اور دیگر معاملات پر بھی فیصلہ کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا مدارس اور ووکیشنل ادارے بھی 15 ستمبر سے کھولے جائیں گے، اس سلسلے میں کیے جانے والے فیصلوں کا اطلاق مدارس، سرکاری و نجی اسکولز اور دیگر ایجوکیشنل سسٹمز پر ہوگا۔

    15 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق اصولی فیصلہ ہوگیا

    وفاقی وزیر تعلیم کا کہنا تھا تمام انسٹی ٹیوشنز کو ایس او پیز کے ساتھ کھولا جائے گا، تعلیمی اداروں میں ہر 2 ہفتے بعد کرونا ٹیسٹ ہوں گے۔

    اس سلسلے میں ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ احتیاطی تدابیر کی تفصیلات ویب سائٹ پر موجود ہے، کرونا وبا سے متعلق صورت حال تسلی بخش نظر آ رہی ہیں، تاہم وبا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ایک کلاس روم میں 40 میں سے 20 طلبہ کو بلایا جائے، 20 بچوں کی ایک دن کلاس رکھی جائے اور 20 بچوں کی اگلے دن۔

    انھوں نے کہا طلبہ کے لیے ماسک کا استعمال لازمی ہوگا، طلبہ کپڑے کا ماسک بھی بنا کر پہن سکتے ہیں، اگر کسی بچے کو کھانسی یا بخار ہے تو اسے اسکول نہ بھیجا جائے، تعلیمی اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ علامات والے طلبہ کا ٹیمپریچر چیک کیا جانے چاہیے، سماجی فاصلے پر عمل درآمد بھی یقینی بنایا جائے گا، تعلیمی اداروں میں داخل ہوتے وقت طلبہ کی اسکریننگ کی جائے۔

  • طلبہ کا احتجاج رنگ لے آیا، برطانوی حکومت کا نتائج میں تبدیلی کا اعلان

    طلبہ کا احتجاج رنگ لے آیا، برطانوی حکومت کا نتائج میں تبدیلی کا اعلان

    لندن: برطانیہ میں طلبہ کا احتجاج رنگ لے آیا ہے، برطانوی حکومت نے نتائج میں تبدیلی کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کیمبرج یونی ورسٹی کے اے لیول، جی سی ایس ای کے نتائج پر طلبہ اور والدین نے تحفظات کا اظہار کیا تھا، کرونا وائرس کی وجہ سے طلبہ کو اندازے پر مبنی امتحانی نتائج دیے گئے تھے اور 40 فی صد نتائج میں طلبہ کو پہلے سے کم گریڈ ملے۔

    لندن کے پاکستانی نژاد میئر صادق خان نے نتائج تبدیلی کے فیصلے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بھی ہزاروں طلبہ کیمبرج نتائج سے مطمئن نہیں ہیں، پاکستان میں بھی طلبہ نے او لیول، اے لیول کے برطانوی نتائج کے خلاف احتجاج کیا تھا۔

    برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے پاکستانی طلبہ کے نتائج میں بھی تبدیلی کا مطالبہ کر دیا۔

    سارا سال محنت کرنے والے طلبہ کی 40 فی صد ڈاؤن گریڈنگ، مستقل کو ناقابل تلافی نقصان

    واضح رہے کہ سارا سال محنت کرنے والے دنیا بھر کے طلبہ کو کیمبرج یونی ورسٹی کی جانب سے 40 فی صد ڈاؤن گریڈنگ کے ذریعے A سے C اور D گریڈ دے دیا گیا ہے، طلبہ کو انفرادی طور پر اپیل کے حق سے بھی محروم کر دیا گیا ہے، اور صرف اسکولز کو مجموعی طور پر اپیل کرنے کی اجازت دی گئی۔

    آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن نے آج اس پر احتجاج کرتے ہوئے O اور A لیول کے نتائج مایوس کن اور ناقابل قبول قرار دیا، تنظیم کا کہنا تھا کہ اس طرح ڈاؤن گریڈنگ سے لاکھوں طلبہ کا مستقبل متاثر ہوگا، حکومت کیمبرج یونی ورسٹی کو نتائج پر نظرثانی کے لیے مجبور کرے۔

    نجی اسکولز اور کالجز کی تنظیم کا کہنا تھا کہ حکومت کو فوری طور پر کیمبرج یونی ورسٹی سے نتائج پر نظرثانی کا مطالبہ کرنا چاہیے، اور مقامی یونی ورسیٹیز سے داخلے کی مطلوبہ شرائط میں بھی نرمی کروائی جائے، اور ایسا ذمہ دار ادارہ قائم کیا جائے جہاں ان طلبہ کی داد رسی اور آئندہ کیمبرج امتحانات کی ملکی سطح پر مانیٹرنگ اور کوارڈینیش ہو سکے۔

  • دوران پرواز ماسک پہننے سے انکار پر طیارے کی ہنگامی لینڈنگ

    دوران پرواز ماسک پہننے سے انکار پر طیارے کی ہنگامی لینڈنگ

    میڈرڈ: اسپین میں دوران پروزا ایک مسافر کے ماسک پہننے سے انکار پر عملے نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے طیارے کا رخ موڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپین میں جزیرہ کناری سے میڈرڈ جانے والی ایک پرواز میں مغرور مسافر نے اپنا ماسک پہننے سے انکار کر دیا جس پر عملے کو طیارے کا رخ موڑ کر مالاگا میں ایئر پورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کرنی پڑی۔

    یہ واقعہ ایئر یوروپا کی پرواز میں جمعرات کی دوپہر کو پیش آیا تھا، پرواز کو نو بجے میڈرڈ میں اترنا تھا، لیکن اس کی آمد میں ایک مسافر کی وجہ سے طویل تاخیر ہو گئی جس نے عملے کے بار بار کہنے کے باوجود ماسک نہیں پہنا۔

    عملے نے طیارے کا رخ موڑ کر مالاگا کے کوسٹا ڈیلسول ایئر پورٹ پر طیارہ اتارنے کا فیصلہ کیا، ایئرپورٹ پر اترتے ہی طیارے کے عملے نے مذکورہ مسافر کو سول گارڈ کے حوالے کر دیا، اور پرواز اپنی منزل کی جانب روانہ ہو گئی۔

    ایئر یوروپا کے ذرایع کا کہنا تھا کہ جب مسافر نے بار بار اصرار پر بھی ماسک نہیں پہنا تو عملے نے متعلقہ پروٹوکول متحرک کرنے کا فیصلہ کیا، جس میں طیارے کا رخ قریبی ایئرپورٹ کی طرف موڑنا شامل ہے، تاکہ سیکورٹی فورسز کو واقعے کی اطلاع دی جا سکے۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے دنیا بھر کی فضائی کمپنیوں کی جانب سے پروازوں میں ایس او پیز کے تحت ماسک کا استعمال لازمی ہے۔

    اس سے قبل امریکا میں بھی فیس ماسک کے استعمال سے انکار پر متعدد مسافروں کو طیاروں سے اتارا جا چکا ہے۔ جون میں امریکی ایئر لائنز کی ایک پرواز کے دوران فیس ماسک پہننے سے انکار پر ایک شخص کو نہ صرف طیارے سے اتارا گیا بلکہ عارضی طور پر اس پر پابندی بھی عائد کی گئی تھی۔ جولائی میں بھی اسی فضائئی کمپنی نے ایک خاتون کو فیس ماسک نہ پہننے پر طیارے سے اتارا تھا۔

  • امریکا: بے روزگار افراد کو 400 ڈالر ہفتہ وار دیے جائیں گے، حکم نامے پر دستخط ہو گئے

    امریکا: بے روزگار افراد کو 400 ڈالر ہفتہ وار دیے جائیں گے، حکم نامے پر دستخط ہو گئے

    واشنگٹن: امریکا میں بے روزگار افراد کو 400 ڈالر ہفتہ وار دیے جائیں گے، اس سلسلے میں حکم نامے پر دستخط ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق آج امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 4 مزید ایگزیکٹو حکم ناموں پر دستخط کر دیے، ان حکم ناموں میں بے روز گاری الاؤنس سمیت دیگر سہولتیں شامل ہیں۔

    حکم نامے کے مطابق بے روز گار افراد کو 400 ڈالرہفتہ وار دیے جائیں گے، الاؤنس کا 75 فی صد وفاق اور 25 فی صد ریاست ادا کرے گی۔

    خیال رہے کہ ڈیموکریٹ پارٹی سے مذاکرات ناکام ہونے پر یہ ایگزیکٹو حکم نامے جاری کیے گئے ہیں، ادھر ڈیموکریٹ پارٹی نے ایگزیکٹو حکم ناموں کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ٹرمپ نے ٹک ٹاک، وی چیٹ کے خلاف 2 حکم نامے جاری کر دیے

    قبل ازیں، ریلیف بل پر وائٹ ہاؤس اور ڈیموکریٹ پارٹی میں مذاکرات ہوئے لیکن یہ کامیاب نہ ہو سکے، جس کے بعد ٹرمپ نے حکم نامہ جاری کرنے کا فیصلہ کیا، ڈیموکریٹ کنٹرولڈ ہاؤس کی جانب سے 3 کھرب ڈالرز کا امدادی پیکج منظور کیا گیا تھا تاہم ری پبلکن کنٹرول سینیٹ نے 3 کھرب ڈالرز کے بل کو مسترد کر دیا تھا۔

    دوسری طرف وائٹ ہاؤس نے صرف 1 کھرب ڈالرز کا پیکج منظور کرانا چاہا، جس پر ہاؤس اسپیکر نینسی پلوسی نے 1 کھرب ڈالرز کم کرنے کی پیش کش بھی کی، لیکن مذاکرات پھر بھی کامیاب نہ ہو سکے۔

    نینسی پلوسی نے کہا کہ ہاؤس 2 کھرب ڈالرز سے کم کا پیکج منظور نہیں کرے گا، 1 کھرب ڈالرز ہم نے کم کیے، 1 کھرب ری پبلکن پارٹی بڑھائے، لیکن وائٹ ہاؤس نے نینسی پلوسی کی پیش کش مسترد کر دی۔

  • کرونا میں غیر معمولی خدمات پر حکومت نے سول ایوارڈ کا فیصلہ کیا ہے: فرخ حبیب

    کرونا میں غیر معمولی خدمات پر حکومت نے سول ایوارڈ کا فیصلہ کیا ہے: فرخ حبیب

    فیصل آباد: پارلیمانی سیکریٹری فرخ حبیب نے کہا ہے کہ میں کرونا وبا کے خلاف شہید ڈاکٹروں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں، حکومت نے کرونا میں غیر معمولی خدمات انھیں پر سول ایوارڈ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق فرخ حبیب نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعظم نے تمام صوبوں سے ہیلتھ سے متعلق تفصیلات مانگی ہیں، وبا کے دوران غیر معمولی خدمات پر حکومت نے سول ایوارڈ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ وبا کے دوران میڈیا نے بھی سخت حالات میں فرائض انجام دیے۔

    دریں اثنا، پارلیمانی سیکریٹری ریلوے فرخ حبیب نے ڈی ایچ کیو اسپتال فیصل آباد کا دورہ کیا، اس موقع پر انھوں نے کہا کہ کرونا وبا میں ڈاکٹرز، پیرا میڈیکس نے فرنٹ لائن سولجرز کا کردار ادا کیا ہے، حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ہیلتھ سیکٹر کو اپ گریڈ کیا جائے۔

    اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ شریف فیملی کا علاج صرف لندن کے ایون فیلڈ فلیٹس میں ہو سکتا ہے، 40 سال اقتدار میں رہنے والے 1 اسپتال نہ بنا سکے جس میں ان کا علاج ہو سکے۔

    فرخ حبیب نے کہا کہ پہلے ان لوگوں نے کراچی کا امن تباہ کیا، اب سندھ کے لوگ بارش کے پانی میں ڈوب رہے ہیں، سندھ میں ایک پرچی چیئرمین کی حکومت ہے۔

  • کل میں شہر کے دورے پر تھا، کسی کو ماسک پہنے ہوئے نہیں دیکھا: وزیر اعلیٰ سندھ

    کل میں شہر کے دورے پر تھا، کسی کو ماسک پہنے ہوئے نہیں دیکھا: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کرونا وبا سے لوگوں کی لاپرواہی کی نشان دہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل جب وہ شہر کے دورے پر نکلے تو انھوں نے کسی کو ماسک پہنے ہوئے نہیں دیکھا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت کرونا سے متعلق ٹاسک فورس کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہمیں لوگوں کے رویوں میں تبدیلی لانی ہوگی، کل میں شہر کے دورے پر تھا، کسی کو ماسک پہنا ہوا نہیں دیکھا، پوچھنے پر بتایا گیا کہ نماز پر گئے تھے اس لیے ماسک نہیں پہنا۔

    انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت این سی سی اجلاس میں زیادہ تر سروسز کو کھولنے کی تجویز سامنے آئی تھی، ہم نے کہا صوبائی حکومت صورت حال دیکھ کر اپنی تجاویز دے گی، ہمارے فیصلوں کی دیگر صوبوں نے پیروی کی ہے، این سی سی اجلاس میں 15 ستمبر سے اسکولز اور شادی ہالز کھولنے کی عارضی تاریخ دی گئی ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ گزشتہ روز بارش کے دوران شہر کے دورے پر

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہم اسکولز، ریسٹورنٹس، درگاہیں اور کاروباری سرگرمیاں کھول دیں گے، تاہم ستمبر کے پہلے ہفتے میں دوبارہ صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا، صورت حال اچھی ہوگی تو یہ سب سروسز کھولنے کا فیصلہ کریں گے، ہم جو بھی سروسز کھولیں گے وہ ایس او پیز کے تحت ہوں گی۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا میں چاہتا ہوں کہ 14 اگست کو مزار قائد پر اسکولوں کے بچوں کو نہ بلایا جائے، گورنر کو اس سلسلے میں درخواست کروں گا کہ ہم دونوں ہی مزار قائد پر جا کر چادر چڑھائیں، ایس او پیز پر عمل کر کے دکھانا ہوگا تب جا کر عوام عمل کریں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ سروسز دوبارہ کھولیں گے تو اس کے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری ہوں گے، ریسٹورنٹس رات 10 بجے تک کھولنے کی ہی اجازت ہوگی۔

  • عالمگیر وبا: امریکا، بھارت اور برازیل سب سے زیادہ متاثر

    عالمگیر وبا: امریکا، بھارت اور برازیل سب سے زیادہ متاثر

    کراچی: کرونا وائرس کی عالمگیر وبا سے دنیا کے 213 ممالک اور علاقوں میں متاثرہ افراد کی تعداد 1 کروڑ 62 لاکھ 23 ہزار سے بڑھ گئی، وائرس سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد 99 لاکھ 26 ہزار ہو گئی ہے۔

    عالمی اعداد و شمار کے مطابق کرونا وائرس کی مہلک وبا سے اب تک دنیا بھر میں 6 لاکھ 48 ہزار 819 مریض ہلاک ہو چکے ہیں، امریکا میں 4 روز سے 1000 سے زیادہ یومیہ اموات ہو رہی ہیں۔

    عالمگیر وبا سے امریکا، برازیل اور بھارت سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، مجموعی طور پر ان تین ممالک میں 81 لاکھ افراد وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں، جب کہ تینوں ممالک میں مجموعی طور پر 2 لاکھ 68 ہزار افراد موت کا شکار ہو چکے ہیں۔

    امریکا میں کرونا وائرس کیسز کی تعداد 4,315,709 ہے، جب کہ اموات 149,398 ہو چکی ہیں۔ برازیل میں کیسز کی تعداد 2,396,434 ہے جب کہ اموات 86,496 تک پہنچ گئی ہیں، بھارت میں کیسز کی تعداد 1,389,221 ہے اور وائرس سے اموات 32,128 ہو چکی ہیں۔

    امریکا میں کیسز کی تعداد میں کیلی فورنیا نے نیویارک کو بھی پیچھے چھوڑ دیا جہاں کیسز کی تعداد 4 لاکھ 53 ہزار سے بڑھ گئی، نیویارک میں کیسز 4 لاکھ 39 ہزار سے زیادہ ہیں، فلوریڈا میں 4 لاکھ 14 ہزار سے زائد، ٹیکساس میں 3 لاکھ 93 ہزار سے زیادہ ہیں۔

    روس کیسز کی تعداد کے لحاظ سے چوتھا ملک ہے جہاں 8 لاکھ 12 ہزار سے زائد لوگ متاثر ہو چکے ہیں جب کہ اموات کی تعداد بڑھ کر 13,269 ہو گئی ہے۔

    جنوبی افریقہ پانچویں نمبر ہے جہاں 4 لاکھ 34 ہزار سے زائد لوگ کرونا وائرس سے متاثرہ ہیں، اب تک وائرس سے 6,655 مریض ہلاک ہو چکے ہیں۔ میکسیکو کا نمبر چھٹا ہے جہاں وائرس 3 لاکھ 85 ہزار افراد کو متاثر کر چکا ہے اور 43 ہزار 300 مریض جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

    کیسز کی تعداد کے لحاظ سے پیرو ساتویں، چلی آٹھویں، اسپین نویں، برطانیہ دسویں نمبر، ایران گیارہویں اور پاکستان بارہویں نمبر پر ہے۔ ان چھ ممالک میں مجموعی طور پر کیسز کی تعداد 19 لاکھ کے قریب ہے۔