Tag: کرونا ویکسینز

  • یہ کرونا ویکسینز لگوانے والے حج درخواست جمع کرانے کے اہل نہیں

    یہ کرونا ویکسینز لگوانے والے حج درخواست جمع کرانے کے اہل نہیں

    اسلام آباد: وزارت مذہبی امور پاکستان نے عازمین حج کو کرونا ویکسینز کے حوالے سے ایک اہم بات کی طرف توجہ دلائی ہے، اور بتایا ہے کہ کون سی کرونا ویکسینز لگوانے والے حج درخواست جمع کرانے کے اہل نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں عازمینِ حج کو متوجہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف سعودی منظور شدہ 10 ویکسینز کے حامل افراد ہی حج درخواست جمع کرانے کے اہل ہیں۔

    وزارت نے خاص طور سے 2 ویکسینز مذکور کر کے کہا ہے کہ ‘کین سائنو’ اور ‘پاک ویک’ کرونا ویکسینز سعودی عرب سے منظور شدہ نہیں ہیں، اس لیے یہ ویکسینز لگوانے والے حج درخواست جمع کرانے کے اہل نہیں ہیں۔

    لازمی حج اخراجات کی تفصیل کا اعلان کب ہوگا؟

    وزارت نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر کہا ہے کہ بینکوں کے ذریعے سرکاری حج اسکیم میں درخواستیں جمع کرانے کا عمل جاری ہے، اور دو دن میں 14،247 حج درخواستیں موصول ہو چکی ہیں۔

    وزارت کے مطابق پاسپورٹ، ہیلتھ سرٹیفیکیٹ، سعودی منظور شدہ ویکسین سرٹیفیکیٹ، ٹوکن رقم جمع کرانا لازمی ہے، تاحال سعودی عرب سے لازمی حج اخراجات کی تفصیل نہیں ملی۔

  • امریکی ادارے کی جانب سے فائزر اور موڈرنا ویکسینز سے متعلق وارننگ

    امریکی ادارے کی جانب سے فائزر اور موڈرنا ویکسینز سے متعلق وارننگ

    واشنگٹن: فائزر اور موڈرنا کی کرونا ویکسینز نوجوانوں میں دل کے کمیاب امراض کا سبب بن سکتی ہیں۔

    امریکی ادارے ایف ڈی اے نے بدھ کو کہا ہے کہ وہ فائزر/بائیو این ٹیک (PFE.N) اور موڈرنا (MRNA.O) ویکسینز کی فیکٹ شیٹ میں ایک تنبیہہ فوری طور پر شامل کر رہا ہے، جو نو عمروں اور نوجوانوں میں دل کی سوزش سے متعلق ہے۔

    امریکی ادارے سی ڈی سی کے مشاورتی گروپس نے ایک اجلاس میں ویکسینیشن کے بعد رپورٹ ہونے والے دل کے مسائل کے کیسز پر تبادہ خیال کیا، مشیروں کا کہنا تھا کہ نو عمروں اور نوجوانوں میں دل کی سوزش کا تعلق ممکنہ طور پر ویکسینز سے ہے، تاہم ان ویکسینز کے فوائد واضح طور پر اس خطرے سے کہیں بہت زیادہ ہیں۔

    متعدد ممالک میں ہیلتھ ریگولیٹرز اس امر کی تحقیق میں لگے ہوئے ہیں، کہ آیا فائزر اور موڈرنا ویکسینز، جن میں نئی mRNA ٹیکنالوجی کا استعمال ہوا ہے، کسی خطرے کی وجہ ہیں؟ اگر ہاں تو یہ خطرہ کتنا سنگین ہے؟

    سی ڈی سی کا کہنا ہے کہ ویکسینیشن کے بعد دل کی سوزش والے مریضوں کی علامات عام طور سے ٹھیک ہو جاتی ہیں اور وہ صحت یاب ہو جاتے ہیں۔

    امریکا کے اہم ترین محکمے ہیلتھ اور ہیومن سروسز نے ایک بیان جاری کیا ہے کہ یہ ویکسینز محفوظ اور مؤثر ہیں، اور دل کو لاحق ہونے والے مضر اثرات بہت زیادہ کمیاب (extremely rare) ہیں۔

    مشیروں کے مطابق 13 سال سے 19 سال اور جوان بالغ افراد میں دل کے مسائل کا ممکنہ تعلق دریافت کیا گیا ہے، ان مسائل میں مائیو کارڈائیٹِس (myocarditis) دل کے پٹھے کی سوزش ہے، اور پیری کارڈائیٹِس (pericarditis) دل کے ارد گرد پائی جانے والی جھلی کی سوزش ہے۔

    سی ڈی سی نے اس امراض کے سلسلے میں ڈاکٹرز اور اسپتالوں کو تنبیہہ جاری کر دی ہے، کہ ان علامات پر گہری نگاہ رکھی جائے، جب کہ ایف ڈی اے اس سلسلے میں عمومی سطح پر آگاہی پھیلائے گی، دوسری طرف امریکی محکمے نے ہر 12 سالہ بچے اور اس سے زیادہ عمر کے افراد کو ویکسین لگانے کی ترغیب بھی جاری کی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق مردوں میں دل کی سوزش کے کیسز ویکسین کے دوسرے ڈوز کے ایک ہفتے بعد بڑھے، سی ڈی سی کے مطابق دل کی سوزش والے 30 سال کی عمر کے درمیان 309 مریض اسپتال داخل ہوئے، جن میں سے 295 اسپتال سے گھر جا چکے ہیں۔

  • مؤثر ہونے کی تصدیق کے بعد جاپان نے مزید کن 2 ویکسینز کی منظوری دے دی؟

    مؤثر ہونے کی تصدیق کے بعد جاپان نے مزید کن 2 ویکسینز کی منظوری دے دی؟

    ٹوکیو: جاپان کی وزارت صحت نے کرونا وائرس کی مزید 2 ویکسینز کی باضابطہ منظوری دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان میں مزید دو کرونا ویکسینز کو منظوری مل گئی، ان میں ایک کو امریکی فارما کمپنی موڈرنا اور دوسری کو برطانیہ میں قائم کمپنی آسٹرا زینیکا اور آکسفورڈ یونی ورسٹی نے تیار کیا ہے۔

    جاپانی میڈیا رپورٹ کے مطابق وزارت صحت کے ماہرین کے ایک پینل نے جمعرات کو ان ویکسینز کے استعمال کی اجازت دی تھی، جس کے بعد باقاعدہ منظوری دی گئی، جمعے کو وزارت کی جانب سے باقاعدہ اعلان کیا گیا کہ ان ویکسینز کی افادیت اور محفوظ ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے۔

    جاپان کے شہروں ٹوکیو اور اوساکا میں آئندہ پیر سے کھلنے والے بڑے ویکسین مراکز پر موڈرنا ویکسین لگانے کا آغاز ہوگا، تاہم آسٹرا زینیکا ویکسین کو فی الوقت عوامی پروگرامز میں استعمال نہیں کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ آکسفورڈ کی آسٹرا زینیکا کرونا ویکسین سے خون کے لوتھڑے بننے کے واقعات سامنے آنے کے بعد اس کے استعمال میں دنیا بھر میں احتیاط برتی جا رہی ہے، جاپان نے بھی فیصلہ کیا ہے کہ فی الحال اسے سرکاری پروگرامز میں استعمال نہیں کیا جائے گا۔

    اس سلسلے میں جاپانی وزارت صحت محتاط طریقے سے جائزہ لے کر فیصلہ کرے گی کہ کس عمر کے گروپس کو آسٹرا زینیکا ویکسین دی جائے، دوسری طرف حکومت جاپان نے یہ امید ظاہر کی ہے کہ دونوں ویکسینز کی منظوری سے ملک بھر میں ویکسین لگائے جانے کے عمل میں تیزی آئے گی۔