Tag: کرونا ویکسینیشن

  • بچوں کی کرونا ویکسینیشن مہم کا دوسرا مرحلہ ہدف حاصل نہ کر سکا

    بچوں کی کرونا ویکسینیشن مہم کا دوسرا مرحلہ ہدف حاصل نہ کر سکا

    اسلام آباد: بچوں کی کرونا ویکسینیشن مہم کے دوسرے مرحلے کا ہدف حاصل نہ کیا جا سکا۔

    تفصیلات کے مطابق پانچ تا 11 سالہ بچوں کی کرونا ویکسینیشن مہم کا دوسرا مرحلہ مکمل ہو گیا، مہم ہدف کے حصول میں ناکام رہا، مہم کے دوران ساڑھے 4 لاکھ سے زائد بچے کرونا ویکسینیشن سے محروم رہ گئے۔

    وزارت قومی صحت کے ذرائع کے مطابق بچوں کی کرونا ویکسینیشن مہم کا دوسرا مرحلہ وفاقی دارالحکومت سمیت سندھ اور پنجاب کے 8 اضلاع میں منعقد ہوا، 31 اکتوبر سے 5 نومبر تک چلائی جانے والی مہم کے دوران پانچ تا گیارہ سال کے بچوں کو کرونا سے بچاؤ کے ٹیکے لگائے گئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ویکسینیشن مہم لاہور، ملتان، راولپنڈی، اوکاڑہ، بہاولپور، کراچی اور حیدر آباد سمیت اسلام آباد میں منعقد ہوئی۔

    ذرائع کے مطابق مہم کے دوران 80 لاکھ بچوں کی ویکسینیشن کے ہدف میں سے 75 لاکھ 40450 بچوں کو کرونا سے بچاؤ کے ٹیکے لگائے جا سکے، مہم کے دوران 4 لاکھ 59550 بچے کرونا ویکسینیشن سے محروم رہ گئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مہم کے دوران 94.26 فی صد بچوں کو پہلی جب کہ 97.78 فی صد بچوں کو کرونا ویکسین کی دوسری ڈوز دی جا سکی ہے، بچوں کی کرونا ویکسینیشن مہم میں اوکاڑہ پہلے جب کہ راولپنڈی آخری نمبر پر رہا۔

    لاہور میں 1912498 بچوں کو کرونا ویکسین کی پہلی جب کہ 1895199 بچوں کو دوسری ڈوز لگائی جا سکی، ملتان میں 781901 بچوں کو پہلی اور 778635 کو دوسری ڈوز لگائی گئی، راولپنڈی میں 782349 بچوں کو پہلی 914207 بچوں کو دوسری ڈوز، اوکاڑہ میں 549264 بچوں کو پہلی، 521730 کو دوسری جب کہ بہاولپور میں 631427 بچوں کو پہلی اور 615166 بچوں کو دو ڈوز دی گئیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں 22 لاکھ 24542 بچوں کو کرونا ویکسین کی پہلی جب کہ 24 لاکھ 55212 بچوں کو دوسری ڈوز، حیدر آباد میں 319217 بچوں کو پہلی، 360284 بچوں کو دوسری ڈوز لگائی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق مہم کے دوران وفاقی دارالحکومت میں پانچ تا گیارہ سال کے 339253 بچوں کو کرونا ویکسین کی پہلی جب کہ 282388 بچوں کی دوسری ڈوز لگائی گئی ہے۔

  • فٹ بال ورلڈ کپ، قطر کا شایقین کے لیے اہم فیصلہ

    فٹ بال ورلڈ کپ، قطر کا شایقین کے لیے اہم فیصلہ

    دوحہ: قطر نے فٹ بال ورلڈ کپ شائقین کے لیے کرونا ویکسینیشن کی شرط ختم کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق قطر کی وزارت صحت نے رواں برس ہونے والے فٹ بال ورلڈ کپ کے لیے کووِڈ نائنٹین کی ویکسین لگوانے کی شرط ختم کر دی ہے۔

    گلف نیوز کے مطابق وزارت صحت نے اپنے بیان میں کہا کہ کرونا کیسز میں اضافے کی صورت میں کھلاڑیوں اور میچ انتظامیہ کو ’بائیو ببل‘ میں رہنے پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ قطر میں فٹ بال کے عالمی مقابلے 20 نومبر سے شروع ہوں گے، 2019 میں کرونا وبا پھیلنے کے بعد یہ 29 روزہ فیفا ورلڈ کپ پہلا بڑا عالمی ایونٹ ہوگا، قطری منتظمین نے توقع ظاہر کی ہے کہ 10 لاکھ سے زائد شائقین اس ایونٹ میں شرکت کریں گے۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اگر کرونا کیسز میں اضافے کے سبب بائیو سیکیور ببل کا نفاذ کیا گیا، تو اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کو ٹورنامنٹ سے باہر کیا جا سکتا ہے۔

    قطری ہیلتھ گائیڈ لائنز کے مطابق 6 برس سے زائد عمر کے شائقین کو قطر کی پرواز لینے سے قبل کرونا وائرس منفی آنے کی رپورٹ دکھانا ہوگی۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ وبا کی صورت حال فی الحال کنٹرول میں ہے، اس لیے شائقین کے لیے ویکسینیشن کی لازمی شرط ختم کر دی گئی ہے۔

    قطری حکام کے مطابق یکم نومبر سے صرف اُن شائقین کو داخلے کی اجازت ہوگی جن کے پاس ٹکٹ ہوں گے، جب کہ ایک ٹکٹ کے ساتھ 3 لوگوں کو آنے کی اجازت ہوگی۔

    قطر آنے والے شائقین کے پاس خصوصی فین پاس، حایا کارڈ اور قطر کی کووِڈ ہیلتھ ایپلیکیشن ’اہتراض‘ لازمی موجود ہونی چاہیے۔

    فٹ بال کی عالمی گورننگ باڈی فیفا کا کہنا ہے کہ یہ ایک میگا ایونٹ ہوگا جو اس بات کی علامت ہوگا کہ دنیا سے کووِڈ کی شرح میں کمی آ گئی ہے۔

  • 12 سال سے زائد عمر کے طلبہ کی کرونا ویکسینیشن لازمی قرار

    12 سال سے زائد عمر کے طلبہ کی کرونا ویکسینیشن لازمی قرار

    اسلام آباد: ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں‌ 12 سال سے زائد عمر کے طلبہ کی کرونا ویکسینیشن لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق این سی او سی نے ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں کرونا ٹیسٹنگ مہم چلانے کا فیصلہ کر لیا ہے، جس کے دوران بارہ سال سے زائد عمر کے تمام طالب علموں کی ویکسینیشن کو یقینی بنایا جائے گا۔

    این آئی ایچ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں کرونا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے اہم فیصلے کیے گئے ہیں، آئندہ دو ہفتوں میں تعلیمی اداروں میں کرونا ٹیسٹنگ شروع کی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق کرونا ٹیسٹنگ میں زیادہ شرح والے تعلیمی ادارے ایک ہفتہ بند رکھے جائیں گے، اور 12 سال سے زائد عمر کے طلبہ کی کرونا ویکسینیشن لازمی ہوگی، جس کا آغاز یکم فروری سے ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تعلیمی اداروں میں 100 فی صد طلبہ کی ویکسینیشن یقینی بنائی جائے گی، اور ویکسینیشن سے استثنیٰ کے لیے طلبہ کو میڈیکل سرٹیفکیٹ پیش کرنا ہوگا، جب کہ ویکسینیشن نہ کرانے والے طلبہ تعلیمی سہولتوں سے محروم رہیں گے۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، کراچی یومیہ شرح میں بدستور سرفہرست ہے، کراچی میں کرونا مثبت آنے کی شرح تقریباً 39 فی صد ہو گئی ہے، گوجرانوالہ میں شرح 15، حیدر آباد میں 14، لاہور میں تقریباً 13 فی صد،اسلام آباد میں 9، راولپنڈی میں 7.6 اور پشاور میں 7.24 فی صد رہی۔

    این سی او سی کے مطابق سندھ میں شرح ساڑھے 18 فی صد، پنجاب میں 5، آزاد کشمیر میں 3، بلوچستان میں ڈھائی فی صد رہی، جب کہ ملک بھر میں مجموعی طور پر کرونا مثبت آنے کی شرح ساڑھے 9 فی صد ہو گئی ہے۔

  • کرونا ویکسینیشن کے بعد خلیجی ممالک سے اچھی خبر

    کرونا ویکسینیشن کے بعد خلیجی ممالک سے اچھی خبر

    تیل کی زیادہ پیداوار، کرونا ویکسینیشن اور نقل و حمل کی پابندیوں کے خاتمے کے بعد خلیجی ممالک سے اچھی خبر ہے کہ ان کی معیشت میں مجموعی طور پر 3.1 فی صد اضافے کی توقع ہے۔

    اس سلسلے میں خلیجی ممالک کی تنظیم جی سی سی کے شماریاتی مرکز نے ایک تازہ رپورٹ جاری کی ہے، جس میں خلیج تعاون کونسل کے ممالک کی معیشتوں میں رواں برس مجموعی طور پر 3.1 فی صد اضافے کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔

    گزشتہ برس خلیجی ممالک کی معیشت میں 5.2 فی صد کمی ہوئی تھی، اضافے کی توقع کے ضمن میں جن اسباب کا ذکر کیا گیا ہے ان میں سال کی چوتھی سہ ماہی میں تیل کی زیادہ پیداوار کی پیش گوئی، کرونا وبا کے منفی اثرات کم ہونے کے بعد نقل و حمل پر لگائی گئی پابندیوں کا خاتمہ اور کرونا ویکسینیشن کی شرح میں اضافہ شامل ہیں۔

    رپورٹ میں آئندہ سال تک جی سی سی کی معیشت میں2.7 فیصد اضافے، اور 2023 میں مزید مضبوطی کے ساتھ 3.6 فیصد تک اضافے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

    اگرچہ 2022 میں تیل کی پیداوار بڑھنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے تاہم خلیجی ممالک نے بغیر تیل کی معیشت میں بھی 3.4 فی صد اضافے کی منصوبہ بندی کی ہے، اور آئندہ دو برسوں میں ترقی کی شرح بالترتیب 3.7 اور 4.2 فیصد بڑھائی جائے گی۔

    کرونا کی وبا کے باعث جی سی سی ممالک کی جانب سے لگائی گئی سفری پابندیوں کو ہٹایا جانا بھی معیشت کی حالیہ بہتری کا ایک سبب بیان کیا گیا ہے۔

  • این سی او سی نے ہائی ویکسینیٹڈ 8 اضلاع میں پابندیاں نرم کر دیں

    این سی او سی نے ہائی ویکسینیٹڈ 8 اضلاع میں پابندیاں نرم کر دیں

    اسلام آباد: این سی او سی نے ہائی ویکسینیٹڈ 8 اضلاع میں کرونا پابندیاں نرم کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق این سی او سی نے کرونا پابندیوں میں نرمی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا، جس کے تحت اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور، کوئٹہ، مظفر آباد، اور میرپور سمیت آٹھ اضلاع میں کرونا پابندیاں نرم کر دی گئیں۔

    اس سلسلے میں این سی او سی نے وزارت صحت، وزارت داخلہ، تعلیم، ریلوے، وزارت اطلاعات، مذہبی امور، اور سول ایوی ایشن کو مراسلہ جاری کر دیا ہے، این سی او سی کرونا پابندیوں پر نظر ثانی 13 اکتوبر کو کرے گی۔

    مراسلے کے مطابق 8 اضلاع میں ان ڈور تقریبات کی مشروط اجازت ہوگی، اور ان میں صرف 200 افراد شریک ہو سکیں گے، جو ویکسینیٹڈ ہوں گے، جب کہ آؤٹ ڈور تقریبات میں 400 افراد شریک ہو سکیں گے۔

    نرم پابندیوں والے ان آٹھ اضلاع میں سینما ہالز بدستور بند رہیں گے، کراٹے، باکسنگ، مارشل آرٹس، واٹر پولو، کبڈی، ریسلنگ پر پابندی ہوگی۔

    ان اضلاع میں فوڈ کورٹس رات 12 بجے تک کھلی رہ سکیں گی، اور صرف 50 فی صد افراد داخل ہو سکیں گے، جو ویکسینیٹڈ ہوں گے، ویکسینیٹڈ افراد کو آؤٹ ڈور ڈائننگ کی اجازت ہوگی، ان اضلاع میں ٹیک اوے کی سہولت 24 گھنٹے دستیاب ہوگی۔

    این سی او سی کے مطابق ان اضلاع میں ان ڈور شادی تقریبات کی مشروط اجازت ہوگی، جس میں صرف 200 ویکسینیٹڈ افراد شریک ہو سکیں گے، جب کہ آؤٹ ڈور شادی میں 400 افراد شریک ہو سکیں گے۔

    ان اضلاع میں مزارات کھولنے کا فیصلہ صوبائی حکومتیں کریں گی، ہفتہ وار ایک تعطیل کا فیصلہ بھی صوبائی حکومت کرے گی، کاروباری سرگرمیاں رات 10 بجے تک جاری رہیں گی، دفاتر کو 100 فی صد عملے کے ساتھ کام کی اجازت ہو گی۔

    مراسلے کے مطابق ان اضلاع میں ویکسینیٹڈ افراد کو ان ڈور جم میں جانے کی اجازت ہوگی، تعلیمی ادارے نصف حاضری، 3 دن پالیسی پر عمل درآمد کریں گے، ان باوئنڈ پیسنجر پالیسی جاری رہےگی، اندرون ملک پرواز میں کھانا، مشروبات دینے کی اجازت ہوگی، لیکن مسافروں کے لیے ماسک پہننا لازم ہوگا۔

    این سی او سی کے مطابق 8 اضلاع میں سوئمنگ پولز، پارک 50 فی صد تعداد کے ساتھ کھل سکیں گے، ماسک کے استعمال کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں گے، انٹرسٹی ٹرانسپورٹ 70 روز چلنے کی اجازت ہوگی، صرف ویکسینیٹڈ افراد انٹر سٹی ٹرانسپورٹ استعمال کر سکیں گے، پبلک ٹرانسپورٹ میں مسافروں کو کھانا پیش کرنے پر پابندی برقرار رہے گی، جب کہ ریل گاڑی میں 70 فی صد مسافروں کو بٹھانے کی اجازت ہوگی۔

  • موٹر وے سفر کے لیے کرونا ویکسنیشن لازمی قرار

    موٹر وے سفر کے لیے کرونا ویکسنیشن لازمی قرار

    کراچی: صوبہ سندھ میں موٹر وے کے ذریعے سفر کرنے کے لیے کرونا ویکسنیشن لازمی قرار دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ نے ٹرانسپورٹ سیکٹر سے متعلق کرونا ایس او پیز کا نیا حکم نامہ جاری کر دیا۔

    حکم نامے کے مطابق بسوں، ریل گاڑیوں، ٹیکسی ڈرائیورز، اور ہوم ڈیلیوری سروس والے اسٹاف کے لیے کرونا ویکسینیشن لازمی قرار دے دی گئی ہے۔

    محکمہ داخلہ سندھ نے اس سلسلے میں پولیس اور انتظامیہ کو سخت ایکشن لینے کا حکم بھی دے دیا ہے، اور ہدایت کی ہے کہ 26 اور 27 ستمبر کو خصوصی طور پر کرونا ویکسینیشن کارڈ لازمی چیک کریں۔

    کورونا ویکسینیشن کارڈ کی چیکنگ : کراچی کے شہری ہوشیار ہوجائیں

    حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عملے کی ویکسینیشن نہ کرانے والے بس اسٹینڈز اور بسوں کو سیل کر دیا جائے گا، جب کہ ویکسینیشن کارڈ نہ رکھنے والوں کو گرفتار کیا جائے گا۔

    محکمہ داخلہ سندھ نے احکامات پر عمل درآمد کے لیے صوبے کے تمام کمشنرز کو بھی ہدایت جاری کر دی ہے۔

  • گداگروں کی ویکسینیشن کا فیصلہ

    گداگروں کی ویکسینیشن کا فیصلہ

    کراچی: محکمہ صحت کراچی نے گداگروں کی ویکسینیشن کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر صحت کراچی نے کہا ہے کہ 2017 کی مردم شماری کے مطابق ملک میں 25 ملین گداگر ہیں، اور ملک بھر سے 70 ہزار گداگر کراچی آتے ہیں، جو شہر میں فلائی اوورز اور پلوں کے نیچے رہتے ہیں۔

    ڈائریکٹر صحت کراچی نے تمام ڈی ایچ اوز کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں گداگروں کے حوالے سے حکمت عملی تیار کریں، اور کرونا موبائل ویکسینیشن کے ذریعے ان کی ویکسینیشن کی جائے۔

    انھوں نے یہ ہدایت بھی کی کہ گداگروں کی ویکسینیشن کے لیے سنگل ڈوز ویکسین مختص کی جائے۔

    دوسری طرف سندھ نے اقلیتی برادری کی عبادت گاہوں میں بھی ویکسینیشن ڈرائیو کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں ہندو، پارسی، میسحی و دیگر برادریوں کی عبادگاہوں میں ویکسینیشن کی جائے گی۔

    محکمہ صحت نے ہدایت کی ہے کہ چرچ، مندر اور کمیونٹی ہالز میں موبائل وین کے ذریعے ویکسینیشن کی جائے، ڈائریکٹر صحت کا کہنا تھا کہ عبادت گاہیں کرونا کے پھیلاؤ کے لیے ہاٹ اسپاٹ ہیں، اس لیے شہر کے اضلاع کے ڈی ایچ اوز ویکسینیشن کے لیے حکمت عملی تیار کریں۔

  • کون سے ممالک کرونا ویکسینیشن میں سب سے پیچھے رہ گئے؟

    کون سے ممالک کرونا ویکسینیشن میں سب سے پیچھے رہ گئے؟

    یوں تو دنیا بھر میں کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسینز کی ترسیل کا عمل جاری ہے، تاہم ایک طرف جہاں 220 ممالک اور خطے کرونا وائرس سے متاثر ہیں، وہاں چند ایسے ممالک ہیں جو کرونا ویکسینیشن میں سب سے پیچھے رہ گئے ہیں۔

    کرونا ویکسینیشن میں سب سے پیچھے رہ جانے والے ممالک میں 4 وہ ملک ہیں جنھوں نے اب تک کرونا ویکسین لگانے کا عمل شروع تک نہیں کیا، ان میں ایریٹریا، برونڈی، تنزانیہ اور شمالی کوریا شامل ہیں۔

    چند ایسے ممالک بھی ہیں جنھوں نے ابھی پہلا قدم ہی اٹھایا ہے، مثلاً ہیٹی، جسے پچھلے ہفتے ہی ویکسین کی پہلی کھیپ ملی ہے، جب کہ ایسے ممالک کی فہرست تو بہت طویل ہے جہاں ابھی 2 فی صد آبادی کو بھی ویکسین نہیں لگ پائی، ان میں آبادی کے لحاظ سے افریقا کا سب سے بڑا ملک نائجیریا بھی شامل ہے اور بر اعظم افریقا کے چند دیگر ممالک بھی۔

    نہایت متعدی ڈیلٹا ویرینٹ کے پیش نظر ویکسینیشن میں پیچھے رہ جانے والے ممالک میں حالات قابو سے باہر بھی ہو سکتے ہیں۔ اب تو کرونا وبا کو پین امریکن ہیلتھ آرگنائزیشن نے ’ویکسین نہ لگوانے والوں کی وبا‘ قرار دے دیا ہے، ایسے مقامات وائرس کے گڑھ بننے کا بھی خطرہ ہے، جہاں سے ممکنہ طور پر نئے اور مزید خطرناک ویرینٹ پیدا ہو سکتے ہیں۔

    عالمی ادارۂ صحت کے مطابق کووِڈ 19 کی ویکسین کی عالمی تقسیم میں خطرناک حد تک عدم یکسانیت پائی جاتی ہے، جن کے پاس ویکسین موجود ہے، وہ آہستہ آہستہ معمول کی زندگی کی طرف لوٹ رہے ہیں، جن کے پاس نہیں، وہ اب بھی لاک ڈاؤن کی زد میں ہیں۔

    ایک طرف امیر ممالک میں حالات معمول پر آ رہے ہیں، وہاں کم خطرے سے دوچار نوجوان بھی ویکسین لگوا رہے ہیں، لوگ چھٹی کے دن ساحلوں پر تفریح کر رہے ہیں کیوں کہ وہ مکمل ویکسینیشن کروا چکے ہیں جب کہ کئی ملکوں میں صحت سے وابستہ افراد ابھی تک انتظار کر رہے ہیں، ایسا لگتا ہے کہ انھیں تنہا چھوڑ دیا گیا ہے۔

    غریب ملکوں میں ویکسین کی عدم دستیابی کی سب سے بڑی وجہ عالمی سطح پر عدم مساوات ہے، یعنی ان ملکوں کو اتنی ویکسین فراہم ہی نہیں کی جا رہی جتنی امیر ملکوں کے پاس ہے، اب تک دنیا بھر میں 3.5 ارب ویکسین ڈوز تقسیم کیے جا چکے ہیں، لیکن ان میں سے 75 فی صد صرف دس ممالک کے لوگوں کو لگے ہیں۔

    عالمی ادارۂ صحت کے مطابق غریب ملکوں کے مقابلے میں امیر ممالک میں ویکسین کے 62گنا زیادہ ٹیکے لگائے گئے ہیں، کینیڈا اور برطانیہ جیسے ممالک اپنی ضرورت سے پانچ سے آٹھ گنا زیادہ ویکسین رکھتے ہیں اور اب بچوں کو ویکسین لگانے اور مکمل ویکسین کروانے والوں کو ایک اضافی بوسٹر ٹیکا لگانے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔

    عالمی ادارۂ صحت نے بارہا امیر ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے ویکسین ڈوز دیگر ممالک کو دیں اور ویکسین تیار کرنے کی صلاحیتوں میں اضافہ کریں۔

  • بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کو نکالنے کے لیے این سی او سی کا بڑا فیصلہ

    بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کو نکالنے کے لیے این سی او سی کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کو وطن لانے کے لیے بڑا فیصلہ کر لیا ہے، این سی او سی کی ہدایت پر بین الاقوامی فلائٹ آپریشن کو بڑھا کر 50 فی صد کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں این سی او سی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں کہا گیا کہ بیرون ملک پھنسے ہوئے پاکستانیوں کو نکالنے کے لیے فلائٹ آپریشن میں اضافہ کر دیا گیا ہے، اس فیصلے کا اطلاق 15 جولائی 2021 سے ہو گا۔

    این سی او سی کے مطابق اس اضافے سے روزانہ مزید 2500 سے 3000 افراد پاکستان آ سکیں گے، اس سلسلے میں اضافی انتظامات کے لیے ایئر پورٹ اور دیگر متعلقہ اداروں کو اقدامات کرنے کی ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ یکم اگست سے اندرون ملک ہوائی سفر کے لیے بھی ویکسین لازمی شرط ہوگی، جب کہ عید پر سیاحتی مقامات کے تمام راستوں پر سخت چیکنگ کی ہدایات جاری کی گئیں، اور تمام سیاحتی مقامات پر جانے والے افراد کے لیے ویکسینیشن لازمی ہوگی۔

    دوسری طرف کرونا ایس او پیز پہ عمل درآمد کے لیے پاکستان آرمی سے مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کرونا پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ہیٹ میپس کی مدد سے اسمارٹ لاک ڈاؤنز کا نفاذ جاری رہے گا۔

    این سی او سی نے بھی بتایا کہ پاکستان نے 2 کروڑ سے زائد ویکسین ڈوزز لگانے کا سنگ میل عبور کر لیا ہے، گزشتہ روز 5 لاکھ 25 ہزار سے زائد افراد کو کرونا ویکسین لگائی گئی، جب کہ یکم جولائی سے اب تک 40 لاکھ سے زائد ویکسین لگائی جا چکی ہیں۔

  • یو اے ای کرونا ویکسینیشن میں سب سے آگے نکل گیا

    یو اے ای کرونا ویکسینیشن میں سب سے آگے نکل گیا

    دبئی: متحدہ عرب امارات دنیا میں سب سے زیادہ کرونا ویکسین لگانے والا ملک بن گیا ہے۔

    عرب نیوز کے مطابق بلومبرگ ویکسین ٹریکر کی جانب سے جاری اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ یو اے ای کرونا ویکسینیشن کی 15.5 ملین ڈوز مہیا کرنے کے بعد دنیا میں سب سے زیادہ کرونا ویکسین دینے والا ملک بن گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امارات میں جاری قومی ویکسینیشن پروگرام نے اب تک ملک کی 72.1 فی صد سے زیادہ آبادی کی ویکسینیشن مکمل کر لی ہے، ہر 100 افراد کو لگائی جانے والی کل ڈوزز کے لحاظ سے یو اے ای سیچلز کو پیچھے چھوڑتے ہوئے پہلے نمبر پر پہنچ گیا ہے۔

    کوروناوائرس: اماراتی حکام کا ایک اور اہم اقدام

    یو اے ای وزیر صحت عبدالرحمان بن محمد بن ناصر ال اویس نے اس تازہ ترین کامیابی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ قیادت کے فعال وِژن نے ملک کو کرونا وبا کے چیلنجز سے نمٹنے کے قابل بنایا۔

    واضح رہے کہ اماراتی وزارت صحت نے گزشتہ روز اتوار کو بیٹا، ڈیلٹا اور الفا وائرسز کا مزید بہتر طور پر تدارک کرنے کے لیے ہنگامی طور پر موڈرنا ویکسین کی رجسٹریشن کی منظوری کا اعلان کیا تھا۔

    موڈرنا ویکسین متحدہ عرب امارات میں منظوری حاصل کرنے والی پانچویں ویکسین بن گئی ہے، اس سے قبل اماراتی حکومت سائنوفارم، آسٹرازینیکا، فائزر اور اسپوتنک V ویکسین کے استعمال کی اجازت دے چکی ہے۔