Tag: کرونا ویکسین سے موت

  • ویکسین لگنے کے بعد موت، آسٹریا نے کرونا ویکسینیشن روک دی

    ویکسین لگنے کے بعد موت، آسٹریا نے کرونا ویکسینیشن روک دی

    زیورخ: آسٹریا نے آسٹرا زینیکا کی کرونا ویکسین بَیچ سے ایک شخص کی موت کے بعد ویکسی نیشن کا عمل معطل کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریائی حکام نے احتیاطی طور پر آسٹرا زینیکا کی کو وِڈ 19 ویکسین کی ایک کھیپ سے ویکسی نیشن کا عمل روک دیا ہے، اور ویکسین لگنے کے بعد ایک خاتون کی موت اور دوسری خاتون کی بیماری کے کیسز کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔

    اتوار کو ایک ہیلتھ ادارے نے میڈیا کو بتایا کہ صحت کے وفاقی ادارے کو ایک ہی علاقے کے کلینک سے دو رپورٹس موصول ہوئی ہیں، دونوں واقعات آسٹرا زینیکا ویکسین کی ایک ہی کھیپ سے جڑے تھے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ویکسین لگنے کے بعد 49 سالہ ایک خاتون کی خون کی ایسی شدید بیماری کی وجہ سے موت ہو گئی جس کا تعلق خون جمنے کی سرگرمیوں سے ہے۔

    کرونا ویکسین لگنے کے بعد ایک اور 35 سالہ خاتون کو پھیپھڑے کے اندر خون کی نالی میں خون جمنے کی شدید بیماری کا سامنا کرنا پڑا، جسے طبی امداد دی گئی اور اب وہ رو بہ صحت ہے۔

    صحت کے وفاقی ادارے کا کہنا ہے کہ فی الوقت ان واقعات کے ساتھ ویکسی نیشن کے کسی علتی تعلق کا ثبوت موجود نہیں۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ دونوں خواتین نرسز ہیں، اور وہ اسی کلینک میں کام کرتی تھیں، وفاقی ادارے کا کہنا ہے کہ بلڈ کلاٹنگ (خون جمنا) کرونا ویکسین کے معلوم سائیڈ ایفکٹس (مضر اثرات) میں شامل نہیں ہیں۔

    ماہرین اس معاملے کی باریک بینی کے ساتھ تحقیقات کر رہے ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ تعلق کے بارے میں واضح فیصلہ کیا جا سکے۔ جب کہ حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ احتیاط کے پیش نظر کرونا ویکسین کی مذکورہ کھیپ سے اب مزید ویکیسنز جاری نہیں کی جائیں گی۔

    دوسری طرف آسٹرا زینیکا کے ترجمان نے بیان دیا ہے کہ اس ویکسین کے ساتھ جڑے ابھی تک کوئی تصدیق شدہ مضر اثرات والے واقعات سامنے نہیں آئے، اور ہر کھیپ سخت کوالٹی کنٹرول کے تحت جاری کی جاتی ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ اب تک دنیا بھر میں اس کے استعمال سے یہ سامنے آیا ہے کہ یہ ویکسین محفوظ اور مؤثر ہے، اور پچاس ممالک اس کے استعمال کی منظوری دے چکے ہیں، ویکسین کے سلسلے میں آسٹریائی حکام کے ساتھ بھی رابطہ رکھا جا رہا ہے اور کمپنی کی جانب سے تحقیقات میں مکمل تعاون کیا جائے گا۔

  • بھارت: ہیلتھ ورکر کی موت کی وجہ کرونا ویکسین یا کچھ اور؟

    بھارت: ہیلتھ ورکر کی موت کی وجہ کرونا ویکسین یا کچھ اور؟

    نئی دہلی: بھارت میں مبینہ طور پر کرونا ویکسین سے ایک اور موت کی خبریں سرخیوں کی زینت بن رہی ہیں، ایک ہفتہ قبل کوی شیلڈ نامی کرونا ویکسین لینے والی ہیلتھ ورکر کی موت ہو گئی تھی جس کے پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کا اب انتظار کیا جا رہا ہے۔

    اگرچہ بھارتی سرکاری ایجنسیوں نے تاحال اس سلسلے میں کسی بھی کیس کو ویکسین سے منسلک قرار نہیں دیا ہے تاہم اب تک ویکسین لینے والے متعدد افراد میں منفی اثرات نظر آ چکے ہیں۔

    حالیہ واقعہ مشہور علاقے گڑگاؤں میں پیش آیا، جب ایک 56 سالہ طبی اہل کار کو کرونا ویکسین دیے جانے کے کچھ دن بعد جمعے کے روز اس کی موت واقع ہو گئی، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ موت کے اسباب تاحال واضح نہیں ہیں اور پوسٹ مارٹم کا انتظار کیا جا رہا ہے۔

    ہلاک ہونے والی خاتون طبی اہل کار کے اہل خانہ کے مطابق 56 سالہ راجونتی جمعے کی صبح نیند سے بیدار نہیں ہوئی تو اسے اسپتال لے جایا گیا، جہاں انھیں مردہ قرار دے دیا گیا۔

    بھارتی کورونا ویکسین لگوانے سے مریض ہلاک ہوا، اہل خانہ کا الزام

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کرونا ویکسین لگنے کے دن راجونتی میں کوئی منفی اثرات نمودار نہیں ہوئے تھے، گڑگاؤں کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر وریندر یادو کا کہنا تھا پوسٹ مارٹم رپورٹ سے قبل یہ کہنا درست نہیں ہوگا کہ راجونتی کی موت ویکسین لینے کی وجہ سے ہوئی ہے۔

    یاد اس سے قبل یو پی کے مراد آباد میں کرونا ویکسین لینے کے کچھ دن بعد ایک وارڈ بوائے کی موت کا واقعہ سامنے آیا تھا، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔

    بھارت میں اب تک 10 لاکھ سے زیادہ افراد کرونا کا ٹیکہ لگوا چکے ہیں، اور آکسفورڈ، آسٹرازینیکا کی کرونا ویکسین جسے بھارت میں کوی شیلڈ کے نام سے دیا جا رہا ہے، کے ملک گیر ٹیکہ جات پروگرام کا آغاز گزشتہ ہفتے سے ہوا ہے۔