Tag: کرونا ویکسین کی خریداری

  • یورپی یونین کون سی کرونا ویکسین خریدے گی؟

    یورپی یونین کون سی کرونا ویکسین خریدے گی؟

    برسلز: یورپی یونین نے 1.8 بلین کرونا ویکسینز خریدنے کا معاہدہ کر لیا ہے، تاہم ہنگری نے معاہدے کا حصہ بننے سے انکار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جمعرات کو یورپی یونین نے جرمن ویکسین بائیو این ٹیک۔فائزر کے ساتھ ایک ارب 80 کروڑ کرونا ویکسین ڈوز خریدنے کے معاہدے پر دستخط کر لیے۔

    ای یو کمیشن کی سربراہ اُرسلا وان ڈرلئین نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ ہم نے کرونا ویکسین کے حصول کے لیے بائیو این ٹیک۔فائزر کے ساتھ تیسرا معاہدہ کر لیا ہے۔

    ڈرلئین کا کہنا تھا کہ نئے معاہدے کے مطابق ویکسین بنانے والی کمپنی یورپی یونین کو 2023 تک 900 ملین اضافی خوراکوں کے ساتھ کُل 1.8 بلین اضافی ویکسین فراہم کرے گی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ یورپی یونین دیگر کمپنیوں کے ساتھ بھی اسی طرح کے طویل المدت معاہدے کر سکتی ہے، اور یہ ویکسینز وبا کے خلاف جدوجہد میں اور وائرس کی تبدیل شدہ حالتوں کے علاج میں استعمال کی جائیں گی۔

    دوسری طرف یونین کے ملک ہنگری نے ویکسین خریدنے کے اس معاہدے کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    واضح رہے کہ ہنگری مغربی ویکسینز کے ساتھ ساتھ چینی اور روسی کرونا ویکسینز بھی استعمال کر رہا ہے، اور اب تک 40 فی صد ہنگرین آبادی ویکسین کا پہلا ڈوز حاصل کر چکی ہے، جو یورپ میں دوسری بڑی ویکسی نیشن شرح ہے۔

  • کرونا ویکسین کی خریداری، پاکستان کے 2 اہم مطالبات

    کرونا ویکسین کی خریداری، پاکستان کے 2 اہم مطالبات

    اسلام آباد: کرونا ویکسین کی خریداری کے لیے پاکستان کے عالمی سطح پر رابطے جاری ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کے کرونا ویکسین کی خریداری سے متعلق 2 اہم مطالبات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کرونا ویکسین کی خریداری کے لیے 4 ممالک کی 6 کمپنیوں سے رابطے میں ہے، پاکستان کی جانب سے اس سلسلے میں دو اہم مطالبات ہیں۔

    پاکستان ڈبلیو ایچ او کے ای یو اے سرٹیفکیٹ کی حامل ویکسین خریدے گا، اور ویکسین جلد فراہم کرنے والی کمپنی ہی سے کرونا ویکسین خریدے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ویکسین کے لیے چینی کمپنیوں سائینو فارم اور کین سائینو سے رابطے جاری ہیں، آکسفورڈ یونی ورسٹی اور روسی اسپوتنک فائیو کمپنی سے بھی رابطے ہو رہے ہیں۔

    پاکستان نے مفت اور رعایتی کرونا ویکسین کے لیے رجوع کرلیا

    وزارت صحت کے ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کی چھ ویکسین ساز کمپنیوں سے جو بات چیت جاری ہے وہ مشروط ہے، ان کمپنیوں کی کرونا ویکسین پروفائل پر غور کیا جا رہا ہے۔

    یاد رہے کہ چند دن قبل پاکستان نے مفت اور رعایتی کرونا ویکسین حاصل کرنے کے لیے ایمونائزیشن اور ویکسی نیشن کے عالمی ادارے گاوی کو خط لکھا تھا۔

    ذرائع وزارت صحت کا کہنا تھا کہ پاکستان نے 20 فی صد آبادی کے لیے مفت جب کہ 20 فی صد آبادی کے لیے رعایتی قیمت پر کرونا وائرس ویکسین مانگی ہے۔