Tag: کرونا ویکسین

  • ہیلتھ ورکر نے سعودی شہری کو کرونا ویکسین کے نام پر خالی انجیکشن لگا دیا

    ہیلتھ ورکر نے سعودی شہری کو کرونا ویکسین کے نام پر خالی انجیکشن لگا دیا

    ریاض: سعودی عرب میں ایک ہیلتھ پریکٹشنر نے سعودی شہری کو کرونا وائرس ویکسین کے نام پر دوا سے خالی سرنج سے انجیکشن لگا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ریاض میں ایک ایشیائی پریکٹشنر کو گرفتار کیا گیا ہے، جس نے ایک سعودی شہری کو کرونا وائرس کی ویکسین کے نام پر خالی انجیکشن لگا دیا تھا، اور اس واقعے کی ویڈیو بھی سامنے آئی۔

    اتوار کو جاری ایک بیان میں ریاض میں محکمہ صحت کے جنرل ڈائریکٹوریٹ نے وضاحت کی کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو کا تعلق اسی واقعے سے ہے، جس میں ایک ایشیائی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    ڈائریکٹوریٹ نے کہا کہ یہ واقعہ ایک ماہ قبل کا ہے، ویڈیو میں ایک سعودی شہری کو ایک ایسا انجیکشن لگاتے دیکھا گیا جس میں کرونا سے بچاؤ کی ویکسین موجود نہیں تھی۔

    بیان کے مطابق جب واقعے کی تحقیقات کی گئیں تو مذکورہ ہیلتھ پریکٹشنر کا تعلق ریاض کے ایک نجی میڈیکل کالج سے نکلا، جسے گرفتار کر لیا گیا، جب کہ مذکورہ شہری سے بھی رابطہ کر کے انھیں ضروری ہیلتھ سروسز فراہم کی گئیں۔

    ڈائریکٹوریٹ نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کا رویہ ہر صورت میں ناقابل قبول ہے، نہ ہی وزارت صحت کے منظور شدہ طبی اصولوں کے مطابق ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ واقعے کے سلسلے میں متعلقہ حکام مزید تحقیقات کر رہے ہیں، ضوابط کے مطابق جو بھی ضروری اقدام اٹھانا پڑا، اٹھایا جائے گا۔

  • چین سے ایک اور کرونا ویکسین کی خریداری

    چین سے ایک اور کرونا ویکسین کی خریداری

    اسلام آباد: پاکستان نے چین سے کرونا ویکسین کی مزید خریداری کر لی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے چینی ساختہ کرونا ویک کی خریداری کا معاہدہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے چین سے کرونا ویک کے نام سے ویکسین کے لیے خریداری کا معاہدہ کر لیا ہے، کرونا ویک چینی کمپنی سائینو ویک لائف سائنسز کی تیار کردہ ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سائینو ویک نے پاکستان کو حسب ضرورت ویکسین فراہمی کی یقین دہانی کرا دی ہے، یہ کمپنی آغاز میں محدود پیمانے پر کرونا ویکسین فراہم کرے گی۔

    پاکستان میں ڈریپ کرونا ویک ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت دے چکی ہے، لاہور کی ایک نجی کمپنی نے بھی کرونا ویک ویکسین کا اجازت نامہ حاصل کیا ہے، ذرائع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کرونا ویک ان ایکٹیویٹڈ ویکسین 2 ڈوزز پر مشتمل ہے، اور یہ منفی 2 تا 8 درجہ حرارت پر محفوظ کی جاتی ہے۔

    چین نے جولائی 2020 میں کرونا ویک کے ہنگامی استعمال کی اجازت دی تھی، اس کے فیز ون اور ٹو کلنیکل ٹرائلز چین میں کیےگئے، جب کہ فیز 3 ٹرائلز لاطینی امریکا، یورپ، ایشیا، برازیل، ترکی، انڈونیشیا، فلپائن میں کیےگئے۔

    ترکی کے فیز 3 ٹرائلز میں ویکسین 83.5 فی صد معیاری ثابت ہوئی، انڈونیشیا کے فیز 3 ٹرائلز میں ویکسین 65.3 فی صد معیاری ثابت ہوئی۔

    میکسیکو، تیونس، زمبابوے، آذربائیجان، ملائیشیا، سنگاپور، ہانگ کانگ، فلپائن، تھائی لینڈ کرونا ویک ویکسین کی منظوری دے چکے ہیں، انڈونیشیا دسمبر 2020 میں کرونا ویک ویکسین کی پہلی کھیپ درآمد کر چکا ہے، جب کہ سائینو ویک رواں ماہ مختلف ممالک کو ویکسین کی 7 کروڑ ڈوز فراہم کر چکی ہے۔

  • کیا کرونا کو شکست دینے والے افراد کے لیے ویکسین کی ایک خوراک کافی ہے؟

    کیا کرونا کو شکست دینے والے افراد کے لیے ویکسین کی ایک خوراک کافی ہے؟

    پنسلوانیا: امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو افراد کرونا وائرس کو شکست دے دیتے ہیں، انھیں دوبارہ اس کے حملے سے محفوظ رکھنے کے لیے ویکسین کی ایک خوراک کافی ہوتی ہے۔

    یونی ورسٹی آف پنسلوانیا اسکول آف میڈیسن کی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ کو وِڈ 19 کو شکست دینے والے افراد میں وائرس کو ناکارہ بنانے والے مؤثر اینٹی باڈی ردِ عمل کے لیے کرونا ویکسین کی ایک خوراک ہی کافی ہوتی ہے، جب کہ دوسری خوراک سے کچھ خاص فائدہ نہیں ہوتا۔

    محققین کا کہنا ہے کہ جو لوگ کبھی کرونا وائرس سے متاثر نہیں ہوئے، ان میں مدافعتی رد عمل ویکسین کی 2 خوراکوں کے استعمال کے بعد ہی متحرک ہوتا ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ کرونا کے شکار اور شکار نہ ہونے والے افراد میں ویکسی نیشن کے بعد میموری بی سیل ردِ عمل (یعنی مدافعتی رد عمل) ایک دوسرے سے مختلف ہوتا ہے۔

    خیال رہے کہ طبی جریدے سائنس امیونولوجی میں شایع شدہ اس ریسرچ میں ایم آر این اے ویکسینز استعمال کرنے والے افراد کو شامل کیا گیا تھا، جب کہ ماضی میں mRNA ویکسین پر تحقیق میں میموری بی سیل کے مقابلے میں اینٹی باڈیز پر زیادہ توجہ دی گئی، حالاں کہ میموری بی سیلز مستقبل میں اینٹی باڈی رد عمل کی پیش گوئی کا ایک ٹھوس عنصر ہے۔

    کرونا کو شکست دینے والے جوان افراد سے متعلق نیا انکشاف

    محققین کے مطابق کرونا سے متاثرہ افراد میں ویکسین کی ایک خوراک کافی ہونے کی ممکنہ وجہ یہ ہے کہ ان افراد کا وائرس کے خلاف بنیادی مدافعتی رد عمل بیماری کے باعث پہلے ہی مضبوط ہو چکا ہوتا ہے، جب کہ کونا سے محفوظ افراد میں اتنا ٹھوس مدافعتی رد عمل ویکسین کی 2 خوراکوں کے بعد ہی دیکھنے میں آیا۔

    اس ریسرچ میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ کرونا وائرس کی جنوبی افریقی قسم اور ڈی 614 جی میوٹیشن کا سامنا کرنے والے افراد میں بھی ٹھوس مدافعتی رد عمل کے لیے ویکسین کی ایک خوراک مؤثر ہوتی ہے۔

    تحقیق میں 32 افراد پر ویکسین کے مضر اثرات کا جائزہ بھی لیا گیا، ویکسین کی ایک خوراک کے بعد لوگوں کو بخار، کپکپی، سر درد اور تھکاوٹ جیسی علامات نمودار ہوئیں۔

    یہ ابتدائی تحقیق تھی اور اب ویکسین کی ایک یا دو ڈوزز کی ضرورت کے باقاعدہ تعین کے لیے سائنس دان بڑے پیمانے پر تحقیق کریں گے۔ اس تحقیق کے لیے 44 صحت مند افراد کی خدمات حاصل کی گئی تھیں، جن کو بائیو این ٹیک/فائزر یا موڈرنا ویکسین استعمال کرائی گئی تھی، ان میں سے 11 پہلے کرونا کا شکار رہ چکے تھے، ان افراد کے خون کے نمونے لے کر ویکسین کی خوراکوں کے استعمال سے پہلے اور بعد میں مدافعتی ردعمل کا تجزیہ کیا گیا۔

  • امریکا نے اہم کرونا ویکسین کا استعمال روکنے کی سفارش کر دی

    امریکا نے اہم کرونا ویکسین کا استعمال روکنے کی سفارش کر دی

    واشنگٹن: امریکی وفاقی صحت اداروں نے جانسن اینڈ جانسن کمپنی کی تیار کردہ کو وِڈ ویکسین کا استعمال روکنے کی سفارش کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی فیڈرل ہیلتھ ایجنسیوں نے جے اینڈ جے کی ون ڈوز کرونا ویکسین کا استعمال روکنے کی سفارش کر دی ہے، اس ویکسین کے استعمال سے 6 افراد میں خون جمنے ( بلڈ کلاٹنگ) کی شکایت موصول ہوئی تھی۔

    خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق مذکورہ افراد کو 2 ہفتے قبل جے اینڈ جے کی سنگل ڈوز ویکسین دی گئی تھی، ان افراد کی عمریں 18 سے 48 کے درمیان تھیں، اور یہ سب خواتین تھیں، ان میں ویکسین لگانے کے 13 دن بعد خون جمنے، بلڈ پریشر اور پلیٹ لیٹس کم ہونے کی علامات ظاہر ہوئیں۔

    یاد رہے کہ یورپی ممالک نے بلڈ کلاٹنگ کی شکایت کی وجہ سے چند روز قبل آسٹرا زینیکا کی کو وِڈ 19 ویکسین کے استعمال پر پابندی لگائی تھی، آسٹرا زینیکا ویکسین سے خون کے جمنے کی وجہ سے اموات بھی واقع ہوئی تھیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق دیگر کمپنیوں کی ویکسینز کے مقابلے میں لوگ جے اینڈ جے کی واحد خوراک ویکسین کو ترجیح دیتے ہیں، آسٹرا زینیکا کی کم لاگت والی ویکسین کو بھی وبائی امراض کے خلاف جنگ میں ایک اہم دوا کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

    امریکی ادارہ برائے صحت اور وبائی امراض (سی ڈی سی) کی مشاورتی کمیٹی بدھ کے روز جانسن اینڈ جانسن کی ویکسین سے متعلق معاملات کا جائزہ لے گی، جس میں امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) کے ماہرین بھی شامل ہوں گے۔

    اس اہم میٹنگ میں جے اینڈ جے کی کرونا ویکسین کے استعمال پر عارضی پابندی سے متعلق حتمی فیصلہ بدھ کے روز کیا جائے گا۔

  • امیر اور غریب ممالک کے درمیان کرونا ویکسینز کی تقسیم میں تکلیف دہ عدم توازن

    امیر اور غریب ممالک کے درمیان کرونا ویکسینز کی تقسیم میں تکلیف دہ عدم توازن

    جنیوا: ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے امیر اور غریب ممالک کے درمیان کرونا وائرس ویکسینز کی تقسیم میں ’تکلیف دہ عدم توازن‘ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیدروس ایڈھانوم گیبریئسَس نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر کرونا ویکسینز کی ترسیل میں ’تکلیف دہ‘ عدم توازن برقرار ہے۔

    ایڈھانوم گیبریئسَس نے جنیوا میں تنظیم کے مرکزی دفتر سے جمعے کو آن لائن پریس کانفرس میں بتایا کہ 194 ممالک میں ویکسین لگانے کا عمل شروع ہو چکا ہے، تاہم 26 ممالک میں تا حال ویکسی نیشن کا عمل شروع نہیں ہو سکا، ان میں سے 7 تک ویکسین کی ترسیل ممکن بنا دی گئی ہے اور مزید 5 ممالک میں چند روز کےا ندر کرونا ٹیکے لگانے کا عمل شروع ہو جائے گا۔

    عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے بتایا کہ کرونا انفیکشن کے خلاف دنیا بھر میں 70 کروڑ سے زائد خوراکیں دی جا چکی ہیں، تاہم ان میں سے 87 فی صد خوراکیں امیر ممالک کو گئی ہیں، جب کہ کم آمدنی والے غریب ممالک کو صرف 0.2 فی صد حصہ گیا۔

    انھوں نے کہا ویکسین کی عالمی سطح پر تقسیم میں تکلیف دہ عدم توازن کا یہ عالم ہے کہ سب سے زیادہ آمدن والے ممالک میں تقریباً ہر 4 افراد میں سے 1 فرد کو کو وِڈ نائنٹین کی ویکسین دی جا چکی ہے، جب کہ کم آمدنی والے ممالک میں یہ تناسب 500 میں سے 1 فرد ہے۔

    گاوی ویکسین الائنس اور ڈبلیو ایچ او نے جمعرات کو کہا تھا کہ کوویکس (COVAX) ادارے کے تحت اب تک 6 براعظموں میں 102 ممالک کو 3 کروڑ 84 لاکھ کرونا ویکسین ڈوزز کی ترسیل کی جا چکی ہے، یہ ترسیل چھ ہفتے قبل شروع کی گئی تھی، جب کہ کوویکس کا عزم ہے کہ رواں سال 2 ارب خوراکیں پہنچائی جائیں گی، تاہم اس سلسلے میں تاخیر کا سامنا ہے۔

  • خاتون کو کرونا ویکسین لگانے والی فون پر مصروف نرس سے بڑی غلطی ہو گئی

    خاتون کو کرونا ویکسین لگانے والی فون پر مصروف نرس سے بڑی غلطی ہو گئی

    اتر پردیش: بھارت میں ایک نرس نے خاتون کو کرونا ویکسین لگاتے ہوئے سنگین غفلت کا مظاہرہ کیا، فون پر مصروف نرس نے ایک کی جگہ 2 ڈوز لگا دیں۔

    تفصیلات کے مطابق ریاست اتر پردیش کے ضلع کانپور کے علاقے اکبرپور میں ایک پرائمری ہیلتھ سینٹر میں معاون نرسنگ مڈ وائف سے بڑی غلطی ہو گئی جب وہ ایک طرف فون پر بات کرنے میں مصروف تھی اور دوسری طرف ایک خاتون کو کرونا وائرس کی ویکسین لگا رہی تھی۔

    خاتون کے ساتھ آئے ہوئے افراد کو جیسے ہی معلوم ہوا کہ کرونا کی 2 ڈوز لگا دی گئی ہیں تو انھوں نے طبی مرکز میں ہنگامہ مچا دیا، جس پر ضلعی مجسٹریٹ اور چیف میڈیکل آفیسر کو بھی اطلاع مل گئی۔

    خاتون کے اہل خانہ نے میڈیا کو بتایا کہ کملیش کماری یکم اپریل کو مرہولی پی ایچ سی میں پہلی ویکسین ڈوز کے لیے گئیں لیکن نرس ارچنا نے انھیں 2 ڈوز لگا دیں۔

    انھوں نے بتایا کہ جب نرس سے خاتون نے دو انجیکشنز کے بارے میں بات کرنی چاہی تو ارچنا نے الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کے مصداق انھیں ڈانٹ کر چپ کرا دیا، جب کہ نرس کو معافی مانگنی چاہیے تھی۔

    اہل خانہ کا کہنا تھا کہ ویکسین کے دو انجیکشنز لگنے کے باعث بازو پر تھوڑی سے سوجن ہو گئی ہے، تاہم کوئی خطرناک علامات ظاہر نہیں ہوئیں۔

    ضلعی مجسٹریٹ جیتندر پرتاپ نے میڈیا کو بتایا کہ انھوں نے اس غفلت کے مظاہرے پر سخت نوٹس لے لیا ہے، اور سی ایم او سے فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ طلب کی ہے۔

  • آصف زرداری نے بھی کرونا ویکسین کی پہلی ڈوز لگوا لی

    آصف زرداری نے بھی کرونا ویکسین کی پہلی ڈوز لگوا لی

    کراچی: سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی کرونا ویکسین کی پہلی ڈوز لگوا لی۔

    تفصیلات کے مطابق آصفہ بھٹو زرداری نے  ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اپنے والد آصف زرداری کی تصویر شیئر کی ہے جس میں وہ کرونا ویکسین کا انجیکشن لگوا رہے ہیں۔

    آصفہ نے ٹوئٹ میں لکھا کہ میرے والد آصف زرداری نے کرونا ویکسین کی پہلی ڈوز لگوا لی، یہ کرونا ویکسین محفوظ اور کارآمد بھی ہے۔

    آصفہ بھٹو زرداری نے اپنے والد کو کرونا ویکسین لگنے پر اطمینان کا اظہار بھی کیا، انھوں نے لکھا آج اپنے والد کو ویکسین کی پہلی ڈوز لیتے دیکھ کر مجھے بہت اطمینان ہو گیا ہے۔

    انھوں نے ٹوئٹ میں یہ بھی کہا کہ اپنے والدین اور اپنے پیاروں کو کرونا ویکسین لگوانے پر راغب کریں، یہ محفوظ اور مؤثر ہے۔

  • یو اے ای میں تیار ہونے والی کرونا ویکسین کا نام کیا ہوگا؟

    یو اے ای میں تیار ہونے والی کرونا ویکسین کا نام کیا ہوگا؟

    ابوظبی: متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظبی میں چین کی کرونا ویکسین تیار کی جائے گی، ویکسین کو حیات ویکس کا نام دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق یو اے ای نے چین کی کرونا ویکسین کی تیاری سے متعلق اہم فیصلہ کیا ہے، رواں سال کے آخر تک ابوظبی کی ایک نئی فیکٹری میں سائنو فارم کی کرونا ویکسین کی تیاری شروع کر دی جائے گی۔

    اس ویکسین کی تیاری کے لیے ابوظبی کی ٹیکنالوجی کمپنی گروپ 42 (G42) نے چینی کمپنی سائنو فارم کے ساتھ اشتراک کیا ہے۔

    ویکسین کی تیاری کے اس منصوبے کو خلیجی خطے میں چینی سفارت کاری کی توسیع قرار دیا جا رہا ہے، جب کہ یو اے ای کی معیشت میں اس سے تنوع پیدا ہونے میں بھی مدد ملے گی۔

    خیال رہے کہ ویکسین تیار کرنے والا یہ پلانٹ خلیفہ انڈسٹریل زون آف ابوظبی میں تعمیر کیا جا رہا ہے، اس میں 3 فِلنگ لائنز اور 5 آٹومیٹڈ پیکیجنگ لائنز ہوں گی۔

    اس پلانٹ میں ایک سال کے دوران کرونا ویکسین کی 20 کروڑ خوراکیں تیار کی جائیں گی، جب کہ اس پروڈکشن لائن میں ابتدائی طور پر ایک ماہ میں 20 لاکھ خوراکیں تیار کی جا سکیں گی۔

    پیر کو بتایا گیا کہ متحدہ عرب امارات میں تیار ہونے والی اس ویکسین کو حیات ویکس (Hayat-Vax) کا نام دیا جائے گا، تاہم یہ بیجنگ انسٹی ٹیوٹ آف بائیولوجیکل پروڈکٹ کی ویکسین ہے جس کی امارات نے دسمبر میں منظوری دی تھی۔

  • روس کی تیسری کرونا ویکسین سے متعلق اہم خبر

    روس کی تیسری کرونا ویکسین سے متعلق اہم خبر

    ماسکو: روس نے عالم گیر وبا سے لڑنے کے لیے تیسری کرونا ویکسین کی پیداوار بھی شروع کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس وبا لڑنے کے لیے روس نے اپنی تیسری کرونا ویکسین کی تیاری کا آغاز کر دیا ہے۔

    روسی وزارت سائنس و اعلیٰ تعلیم نے بتایا کہ چوماکوف ریسرچ سینٹر نے تیسری کرونا وائرس ویکسین CoviVac کی باضابطہ طور پر پیداوار شروع کر دی۔

    روسی وزیر سائنس والیری فالکوف کا کہنا تھا کہ کووی ویک ویکسین کی پہلی کھیپ کی تیاری شروع ہو چکی ہے۔

    روسی صدر نے کون سی کرونا ویکسین لگوائی؟

    انھوں نے کہا نئی ویکسین کے علاوہ روس جون 2021 تک کرونا وائرس ویکسینز کی 88 ملین سے زائد خوراکیں تیار کرنے کا بھی منصوبہ رکھتا ہے۔

    ان ویکسینز میں اسپوتنک V کی 83 ملین خوراکیں اور ایپی ویک کرونا ویکسین کی 5.4 ملین خوراکیں شامل ہوں گی۔

    یاد رہے کہ کووی ویک رواں سال فروری میں، اسپوتنک V اور ایپی ویک کرونا ویکسین کے بعد رجسٹرڈ ہوئی تھی، اور یہ اب روس میں تیار کی جانے والی تیسری ویکسین ہے۔

    سفارشات کے مطابق یہ ویکسین 18 سے 60 سال کی عمر کے لوگوں کو لگائی جائے گی۔

  • کرونا وائرس: افریقی ملک کے سائنس دانوں کا بڑا کارنامہ

    کرونا وائرس: افریقی ملک کے سائنس دانوں کا بڑا کارنامہ

    ابوجا: مغربی افریقا کے ملک نائیجیریا نے کرونا وائرس کی 2 ویکسینز تیار کر لی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نائیجیریا حکومت کے سیکریٹری اور کو وِڈ 19 کے خلاف جدوجہد کمیٹی کے سربراہ بوس مصطفیٰ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملک کے سائنس دانوں نے کرونا وائرس کے خلاف بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے مقامی ویکسینز تیار کر لی ہیں۔

    بوس مصطفیٰ نے میڈیا کو بتایا کہ مقامی طور پر تیار کردہ کرونا ویکسینز کے کلینیکل تجربات جاری ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کلینیکل تجربات مکمل ہونے اور منظوری سرٹیفیکیٹ حاصل ہونے کے بعد مقامی ویکسینز کا استعمال شروع کر دیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا یہ کامیابی سائنسی میدان میں ایک نئے دور کا آغاز ثابت ہوگی، اور اس سے ملک کی میڈیکل انڈسٹری کے حوصلے بڑھیں گے، متعلقہ اداروں سے اپیل ہے کہ ملکی محققین کے ساتھ تعاون کریں، تاکہ ان کی بھرپور حوصلہ افزائی ہو۔

    خیال رہے کہ کرونا ویکسین کے سلسلے میں ڈبلیو ایچ او اور دیگر اداروں کے تحت شروع ہونے والے عالمی رسائی پروگرام ’کوویکس‘ کے تحت نائیجیریا آسٹرا زینیکا ویکسین کی 42 لاکھ 24 ہزار خوراکیں وصول کر چکا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس اپریل میں ایک افریقی ملک مڈغاسکر کے صدر آنڈری رجولینا نے کرونا وائرس کی مؤثر شافی دوا کے طور پر مقامی طور پر تیار کردہ ایک مشروب Covid Organics لانچ کیا تھا، اسے مڈغاسکر کے سائنسی ادارے مالاگاسی انسٹی ٹیوٹ آف اپلائیڈ ریسرچ نے تیار کیا تھا۔