Tag: کرونا ویکسین

  • چین نے تین ممالک کو کرونا ویکسین فراہم کرنے کی یقین دہانی کرا دی

    چین نے تین ممالک کو کرونا ویکسین فراہم کرنے کی یقین دہانی کرا دی

    بیجنگ: سنو ویک ڈیولپر کے سی ای او بین ویئی دونگ کا کہنا ہے کہ چینی ویکسین پہلے پانے والے ممالک میں برازیل، انڈونیشیا اور ترکی ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کی چین میں تیار ویکسین کو پہلے حاصل کرنے والے ممالک میں برازیل، انڈونیشیا اور ترکی شامل ہیں جہاں اس ویکسین کے تیسرے مرحلے کے کلینکل تجربے جاری ہیں۔

    سنو ویک ڈیولپر کے سی ای او بین ویئی دونگ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چینی ویکسین پہلے پانے والے ممالک میں برازیل، انڈونیشیا اور ترکی ہوگا۔

    انہوں نےکہا کہ ہم نے برازیل میں 21 جولائی، انڈونیشیا میں یکم اگست کو اور ترکی میں 16 ستمبر کو کلینیکل تجربے کا تیسرا مرحلہ شروع کیا ہے، ہمیں بنگلہ دیش میں بھی اس کی منظوری مل گئی ہے۔بین ویئی دونگ کا کہنا تھا کہ ترجیحی بنیاد پر ویکسین کا پہلا لاٹ چین کے ساتھ ہی برازیل، انڈونیشیا اور ترکی میں تقسیم کیا جائے گا۔

    سنو ویک ڈیولپر کے سی ای او نے کہا کہ کمپنی پہلے سی ہی ویکسین کی تیاری کی صلاحیت میں اضافہ کرنے کے لیے ایک پروڈکشن پلانٹ تیار کر رہی ہے۔

    بین ویئی دونگ نے ویکسین کے تخمینہ لاگت کے بارے میں معلومات دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس کی قیمت بہت سے عوامل پر منحصر ہے انہوں نے سنوویک ویکسین کے سال کے آخر تک بازار میں آنے کی امید ظاہر کی ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا، برطانیہ سمیت متعدد ممالک کی طرح چین میں بھی کرونا ویکسین تیار کی گئی ہے اور اس کے کلینکل ٹرائل کا تیسرا مرحلہ جاری ہے، اگر ٹرائل کا تیسرا مرحلہ کامیاب رہا تو چین اس ویکسین کو کس کو برآمد کرے گا اس کی ترجیحات واضح ہوگئی ہیں۔

  • جی ٹوینٹی ممالک کا کرونا ویکسین سے متعلق اہم بیان

    جی ٹوینٹی ممالک کا کرونا ویکسین سے متعلق اہم بیان

    پیرس: جی ٹوینٹی ممالک نے ترقی پذیر ملکوں سمیت ہر فریق کو کرونا کی تشخیص، علاج اور ویکسین تک منصفانہ اور کم قیمت میں رسائی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جی 20 معیشتوں کے مالیاتی اور صحت کے امور کے سربراہان نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔بعدازاں اجلاس کا اعلامیہ جاری کیا گیا کہ جس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ترقی پذیر ممالک کو کرونا ویکسین تک منصفانہ اور کم قیمت پر رسائی حاصل ہونی چاہیے۔

    جاپان ایسی رسائی کے حصول کا لائحہ عمل تیار کرنے کے حوالے سے ہونی والی بحث کی قیادت کر رہا ہے۔ جاپانی وزیر خزانہ آسو تارو نے نشاندہی کی کہ ویکسین کی تیاری میں نجی کمپنیاں مسابقت کر رہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اس کے نتیجے میں بننے والی ویکسین کی قیمتیں ممکنہ طور پر متعلقہ فکری ملکیتی حقوق یا پیٹنٹس کی عکاس ہوں گی۔آسو تارو کا کہنا تھا کہ اس وجہ سے ویکسین کی قیمت اتنی بڑھ جائے گی کہ بعض لوگوں میں اسے خریدنے کی سکت نہیں ہو گی۔

    جاپانی وزیر خزانہ نے کہا کہ جاپان کی تجویز ہے کہ جی20 کو ہر صورت کسی ایک ادویہ ساز کمپنی کی جانب سے مارکیٹ میں اجارہ داری قائم کر کے بے تحاشہ دولت اکٹھا کرنے کے عمل کی روک تھام کرنا چاہیے۔

  • پاکستان میں کرونا ویکسین کے فیز 3 ٹرائلز سے متعلق اہم پیش رفت

    پاکستان میں کرونا ویکسین کے فیز 3 ٹرائلز سے متعلق اہم پیش رفت

    اسلام آباد: پاکستان میں کرونا ویکسین کے فیز 3 ٹرائلز سے متعلق اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، یہ ٹرائلز آئندہ 10 دنوں کے اندر شروع ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے اس سلسلے میں ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ پاکستان میں 10 دن میں کرونا ویکسین ٹرائل شروع ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کرونا وائرس کے خلاف چین میں تیار کردہ ویکسین کے فیز 3 ٹرائلز میں حصہ لے گا، یہ ٹرائلز دس دنوں میں شروع ہو جائیں گے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان میں کرونا ویکسین کے کلینکل ٹرائلز کے ابتدائی 2 مراحل کامیابی سے مکمل ہو چکے ہیں۔ 17 اگست کو ترجمان نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) نے بتایا تھا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان (ڈریپ) نے کرونا ویکسین کے تیسرے کلینکل ٹرائل کی منظوری دے د ی ہے۔

    یہ ویکسین چینی کمپنی کیسینو بائیو اور بیجنگ انسٹیٹیوٹ بائیو ٹیکنالوجی کی تیار کردہ ہے، این آئی ایچ کے مطابق پاکستان میں کرونا ویکسین کا فیز تھری کلینکل ٹرائل پہلی بار ہو رہا ہے، چینی کمپنی روس، چلی، ارجنٹینا اور سعودی عرب میں بھی ویکسین کے ٹرائلز کر رہی ہے۔

    جولائی میں معروف سائنس دان ڈاکٹر عطا الرحمان نے کہا تھا کہ پاکستان اور چین میں فیز مکمل ہونے کے بعد 6 سے 8 ماہ میں ویکسین میسر ہوگی۔

    جب پاکستان میں ڈریپ کی منظوری کے بعد ویکسین ٹرائلز کا فیز ون شروع ہو رہا تھا تو چین میں ویکسین کے فیز ون اور ٹو مکمل ہو چکے تھے، جب کہ فیز تھری کی تیاریاں جاری تھیں۔

  • کرونا ویکسین کے نتائج سے متعلق روس سے اچھی خبر آگئی

    کرونا ویکسین کے نتائج سے متعلق روس سے اچھی خبر آگئی

    ماسکو: روس میں بنائی گئی کرونا وائرس کی ویکسین کے ابتدائی مرحلے کے نتائج مثبت رہے۔

    میڈیکل جرنل لینسٹ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق ‘اسپوتنک فائیو’ نامی روسی ویکسین کے پہلے اور دوسرے آزمائشی مرحلے میں شامل 76 افراد میں اینٹی باڈیز بنیں۔

    تحقیق کے مطابق 50 فیصد کو بخار، 42 فیصد کو سر درد، 28 فیصد کو کمزوری جبکہ 24 فیصد کو جوڑوں کے درد کی شکایت ہوئی۔

    روسی حکام کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے لیے تیار کی گئی ویکسین سے مریضوں میں مدافعتی قوت اور اینٹی باڈیز پیدا ہوئیں اور معمولی سائیڈ ایفیکٹس دیکھے گئے۔

    ماہرین کے مطابق روس کی ویکسین کو وائرس کے خلاف موثر قرار دینے کا فیصلہ تیسرے مرحلے میں اس کی بڑے پیمانے پر آزمائش کے بعد ہی کیا جاسکے گا۔

    روسی حکام کا کہنا ہے کہ ویکسین کو تیسرے مرحلے میں 40 ہزار رضا کاروں پر آزمایا جائے گا۔

    خیال رہے کہ روس نے تیسرے مرحلے کی آزمائش مکمل ہونے سے پہلے ہی عوام کے استعمال کے لیے دنیا کی پہلی منظور شدہ کرونا ویکسین بنانے کا دعویٰ کیا تھا جس پر اسے شدید تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا۔

  • یورپی یونین نے ویکسین خریدنے کا معاہدہ کر لیا

    یورپی یونین نے ویکسین خریدنے کا معاہدہ کر لیا

    پیرس: یورپی یونین نے جرمن فارماسوٹیکل کمپنی ’کیورویک‘ کے ساتھ ممکنہ کرونا ویکسین کی 25 کروڑ خوراکیں حاصل کرنے کا معاہدہ کر لیا۔

    فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یورپی یونین نے کرونا ویکسین بنانے والی چوتھی کمپنی سے معاہدہ کر لیا۔اس حوالے سے یورپی کمیشن کا بیان سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کیورویک کے ساتھ ہونے والے ممکنہ معاہدے سے تمام ممبر ممالک کے لیے کرونا ویکسین خریدنا ممکن ہوسکے گا۔

    اس سے قبل سنوفی، جی ایس کے، جونسن اینڈ جونسن اور آسٹرازینیکا کے ساتھ معاہدے کیے گئے تھے۔

    یورپی کمیشن کے مطابق کیورویک کمپنی کے ساتھ ویکسین خریدنے کا حتمی معاہدہ تب ہوگا جب یہ ویکسین محفوظ اور موثر ثابت ہوگی۔

    دوسری جانب روس اگلے ہفتے 40 ہزار افراد پر کرونا ویکسین کے ٹرائلز شروع کرنے جا رہا ہے جس کی نگرانی ایک غیر ملکی ریسرچ باڈی کرے گی۔

    روس کی جانب سے تیار کردہ ویکسین کا نام ’سپوتنک V‘ رکھا گیا ہے جسے روسی حکام اور سائنس دانوں نے محفوظ اور موثر قرار دیا ہے اس ویکسین کے لیے 2 ماہ چھوٹے پیمانے پر ٹرائلز کیے گئے ہیں جس کے نتائج ابھی تک عام نہیں کیے گئے۔

    رشین ڈائریکٹ انویسٹمنٹ فنڈ کے سربراہ کیریل دمیتریو کا کہنا ہے کہ بہت سے ممالک روسی ویکسین سے متعلق غلط معلومات پھیلا رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ویکسین کا ڈیٹا رواں ماہ کے آخر میں ایک اکیڈمک جنرل میں شائع کیا جائے گا۔

    کیریل دمیتریو نے دعویٰ کیا کہ روس کو دنیا بھر سے ویکسین کی ایک ارب خوراکوں کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں اور روس شراکت داری کے ساتھ کرونا ویکسین کی سالانہ 50 کروڑ خوراکیں تیار کرسکتا ہے۔

  • آسٹریلیا نے اپنی ڈھائی کروڑ آبادی کے لیے کرونا ویکسین محفوظ کر لی

    آسٹریلیا نے اپنی ڈھائی کروڑ آبادی کے لیے کرونا ویکسین محفوظ کر لی

    کینبرا: آسٹریلیا نے آکسفورڈ یونی ورسٹی اور آسٹرا زینیکا کی کرونا ویکسین کے حصول کے لیے معاہدہ کر لیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق آسٹریلیا نے اپنی ڈھائی کروڑ آبادی کے لیے کرونا ویکسین محفوظ کر لی، اس سلسلے میں آسٹریلیا کا کہنا ہے کہ اس نے کرونا وائرس کی ویکسین تک رسائی حاصل کر لی ہے اور وہ 25 ملین افراد پر مشتمل اپنی پوری آبادی کو مفت ویکسین فراہم کرے گا۔

    یہ ویکسین برطانوی فارماسیوٹیکل کمپنی آسٹرا زینیکا اور آکسفورڈ کمپنی تیار کر رہی ہے۔

    آسٹریلیا کے وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے کہا ہے کہ اگر اس ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز کامیاب رہے تو کمپنی کے ساتھ ہماری ڈیل محفوظ ہو چکی ہے، ہم ہر آسٹریلوی کو ویکسین آتے ہی فراہم کر دیں گے، انھوں نے یہ بھی کہا کہ امکان ہے کہ ویکسینیشن لازمی قرار دی جائے گی۔

    واضح رہے کہ آسٹریلیا میں کرونا وائرس کے کیسز اور اموات کی تعداد دیگر یورپی ممالک، برطانیہ اور امریکا سے بہت کم ہیں، اب تک صرف 450 افراد وائرس سے ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ مجموعی کیسز کی تعداد بھی 24 ہزار ہے جن میں سے 7 ہزار فعال کیسز ہیں، زیادہ تر ہلاکتیں بھی وکٹوریا ریاست میں ہوئی ہیں۔ رواں ماہ کے آغاز میں اس ریاست میں ایمرجنسی کا اعلان کیا گیا تھا اور کیسز میں اضافے کے پیش نظر سخت لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا۔

    آکسفورڈ اور آسٹرا زینیکا کی مشترکہ ویکسین ان پانچ ویکسینز میں سے ایک ہے جو کلینیکل ٹرائلز کے ایڈوانس مرحلے میں داخل ہو چکی ہیں اور دنیا بھر سے ان کی سپلائی کے لیے معاہدے کیے جا رہے ہیں۔

    آسٹریلوی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ ویکسین کامیاب ہوتی ہے تو ہم خود اپنے شہریوں کے لیے اپنی نگرانی میں اس کی تیاری شروع کر دیں گے۔

    پوری آبادی کے لیے مفت ویکسین کی فراہمی پر کتنے اخراجات آئیں گے، اس کا تخمینہ ابھی نہیں لگایا گیا ہے، اس سے ہٹ کر آسٹریلیا نے ایک امریکی دوا ساز کمپنی بیکٹن ڈکنسن کے ساتھ بھی 25 ملین آسٹریلوی ڈالر کا ایک معاہدہ کر لیا ہے، جس کے تحت آسٹریلیا کو 10 کروڑ سرنجز اور نیڈلز فراہم کیے جائیں گے۔

  • امریکی کمپنی کی تیار کردہ کرونا ویکسین کے اثرات سے متعلق خوش آئند خبر

    امریکی کمپنی کی تیار کردہ کرونا ویکسین کے اثرات سے متعلق خوش آئند خبر

    واشنگٹن: امریکی کمپنی کی تیار کردہ کرونا وائرس ویکسین انسانوں میں مدافعتی نظام بہتر بنانے میں کامیاب ثابت ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ملٹی نیشنل فارماسیوٹیکل کمپنی فائزر کی کو وِڈ 19 کے لیے بنائی گئی ویکسین مدافعتی نظام بہتر بنانے میں کامیاب ثابت ہوئی ہے۔

    کمپنی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ انسانوں پر ٹرائل کے مرحلے کے دوران 36 افراد پر اس ویکسین کے استعمال سے ان کے اندر مدافعتی نظام کے سلسلے میں مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔

    واضح رہے کہ اس ویکسین کے لیے برطانوی حکومت دوا ساز کمپنی کو 30 ملین ڈوز کا پیشگی آرڈر دے چکی ہے۔

    ایک اور تحقیق میں ٹی بی ویکسین کے استعمال سے متعلق بھی اہم نتائج سامنے آئے ہیں، محققین کا کہنا ہے کہ ٹی بی ویکسین کے استعمال سے کرونا وائرس کی شرح میں واضح کمی دیکھی گئی، حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ تپ دق (ٹی بی) ویکسین کا کرونا وائرس نتائج میں بہتری سے گہرا تعلق ہے، نوجوانوں میں بالخصوص اس کے نتائج حوصلہ افزا رہے ہیں۔

    اس سلسلے میں اسرائیل کی دو یونی ورسٹیوں صحرائے نقب کی بن گورین اور یروشلم کی ہیبریو یونی ورسٹی کے محققین نے ٹی بی ویکسین اور کرونا وائرس کے نتائج میں گہرے تعلق کا سراغ لگایا ہے، ریسرچرز کی یہ تحقیق ایک جریدے ”جرنل ویکسینز“ میں شایع ہوئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اس کے استعمال سے نہ صرف کرونا وائرس کیسز کی شرح میں کمی آئی بلکہ شرح اموات بھی کم ہو گئی.

    یہ بھی بتایا گیا کہ 24 سال یا اس سے کم عمر افراد میں ٹی بی ویکسین کے نتائج حوصلہ افزا دیکھے گئے ہیں۔

  • روس نے دنیا کی پہلی کرونا وائرس ویکسین تیار کر لی: ولادی میر پیوٹن

    روس نے دنیا کی پہلی کرونا وائرس ویکسین تیار کر لی: ولادی میر پیوٹن

    ماسکو: روس نے دنیا کی پہلی کرونا ویکسین استعمال کرنے کا دعویٰ کر دیا ہے، کرونا ویکسین روسی صدر کی بیٹی کو بھی لگا دی گئی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ روس نے دنیا کی پہلی کرونا وائرس ویکسین تیار کر لی ہے۔

    روسی صدر کا کہنا ہے کہ روس جلد ویکسین کی بڑے پیمانے پر پروڈکشن شروع کر دے گا، میری بیٹی کو کرونا سے بچاو کے لیے ویکسین لگائی گئی ہے، بیٹی کو ویکسین کے بعد ہلکا بخار ہوا ہے جو جلد اتر جائے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ ویکسین ماسکو کے گمالیہ انسٹیٹیوٹ میں تیار کی گئی ہے، روس کی وزارتِ صحت نے کرونا وائرس کی ویکسین کے استعمال کی منظوری بھی دے دی۔

    یاد رہے کہ دو دن قبل روس کے نائب وزیر صحت اولگ گرڈنیف نے اعلان کیا تھا کہ روس 12 اگست کو کرونا وائرس ویکسین کی منظوری دے گا، یہ دنیا کی پہلی رجسٹرڈ کرونا وائرس ویکسین ہوگی، اس ویکسین کا نام Gam-Covid-Vac Lyo ہے۔

    یہ ویکسین ماسکو میں واقع گملیا انسٹی ٹیوٹ اور روسی وزارت دفاع نے مشترکہ طور پر مل کر بنائی ہے، نائب وزیر صحت کا کہنا تھا کہ اگلے ماہ اس ویکسین کی پروڈکشن کا عمل شروع ہو جائے گا اور اکتوبر میں ملک بھر میں لوگوں کو اس کے ٹیکے لگائے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ روس جلد از جلد اس ویکسین کو مارکیٹ میں لانا چاہتا ہے، لیکن دنیا کے سائنس دانوں کو یہ خدشہ ہے کہ کہیں اول آنے کی دوڑ میں معاملہ الٹا نہ پڑ جائے، لیکن روسی سائنس دان کہتے ہیں کہ جو ویکسین تیار کی گئی ہے وہ پہلے ہی سے اسی طرح کی دیگر بیماریوں سے لڑنے کی اہلیت رکھتی ہے، اس کے ٹرائلز میں روسی فوج کے رضاکاروں نے حصہ لیا ہے اور اس منصوبے کے ڈائریکٹر الیگزینڈر گنسبرگ نے خود بھی اس کا ڈوز لیا ہے۔

  • کرونا ویکسین سے متعلق روس سے بڑی خوش خبری

    کرونا ویکسین سے متعلق روس سے بڑی خوش خبری

    ماسکو: روس نے کرونا وائرس کی وبا کی خراب ہوتی صورت حال میں خوش خبری دی ہے کہ کرونا وائرس کی ویکسین 12 اگست کو رجسٹرد کر دی جائے گی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق 12 اگست کو دنیا کی پہلی کرونا ویکسین کو منظوری ملے گی، روس نے دعویٰ کیا ہے کہ 12 اگست کو گیم کووِڈ ویک لیو نامی ویکسین کی رجسٹریشن ہوگی۔

    روسی دعوے کے مطابق ستمبر میں مذکورہ ویکسین کی پروڈکشن کا عمل بھی شروع ہو جائے گا اور اکتوبر میں ملک بھر میں لوگوں کو اس کے ٹیکے لگائے جائیں گے۔

    اگر رواں ماہ اس ویکسین کی منظوری دی جاتی ہے تو روس کو وِڈ 19 کی ویکسین کی منظوری دینے والا پہلا ملک بن جائے گا، بتایا جا رہا ہے کہ بہت جلد یہ ویکسین مارکیٹ میں آ جائے گی۔

    اس سلسلے میں روس کے نائب وزیر صحت اولگ گرڈنیف نے بتایا ہے کہ 12 اگست کو کرونا وائرس کے خلاف بنائی گئی پہلی ویکسین کو رجسٹر کیا جائے گا، یہ ویکسین (Gam-Covid-Vac Lyo) ماسکو میں واقع گملیا انسٹی ٹیوٹ اور روسی وزارت دفاع نے مشترکہ طور پر مل کر بنائی ہے۔

    واضح رہے کہ اس ویکسین کا تیسرے مرحلے کا کلینیکل ٹرائل ابھی جاری ہے، تاہم روس جلد از جلد اس ویکسین کو مارکیٹ میں لانا چاہتا ہے، دوسری طرف دنیا کے سائنس دانوں کو یہ خدشہ ہے کہ کہیں اول آنے کی دوڑ میں معاملہ الٹا نہ پڑ جائے۔

    بتایا جا رہا ہے کہ روسی دعوے کو سہارا دینے کے لیے ابھی تک کوئی سائنسی رپورٹ سامنے نہیں آئی ہے، تاہم روسی سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ جو ویکسین تیار کی جا رہی ہے وہ پہلے ہی سے اسی طرح کی دیگر بیماریوں سے لڑنے کی اہلیت رکھتی ہے۔

    یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس ویکسین کے ٹرائلز میں روسی فوج کے رضاکاروں نے حصہ لیا ہے اور اس منصوبے کے ڈائریکٹر الیگزینڈر گنسبرگ نے خود اس کا ڈوز لیا ہے۔

  • کرونا ویکسین کی فی خوراک کتنے روپے کی ہوگی؟

    کرونا ویکسین کی فی خوراک کتنے روپے کی ہوگی؟

    پونے: بھارتی شہر پونے میں ویکسین تیار کرنے والے سیرم انسٹی ٹیوٹ نے کم آمدنی والے ممالک کے لیے ممکنہ کرونا ویکسین کی قیمت 225 روپے مقرر کر دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست مہاراشٹر کے شہر پونے میں قائم سیرم انسٹی ٹیوٹ نے آنے والی ممکنہ کرونا ویکسین کی قیمت زیادہ سے زیادہ دو سو پچیس روپے متعین کی ہے، یہ قیمت بھارت اور دیگر کم اور درمیانے درجے کی آمدنی والے ممالک کے لیے مقرر کی گئی ہے۔

    ویکسین کے سلسلے میں بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے تحت گلوبل الائنس فار ویکسین اینڈ امیونائزیشن (گاوی) 15 کروڑ ڈالر کا ایک رسک فنڈ بھی فراہم کرے گا، اس فنڈ کا استعمال برطانیہ کی کمپنی آسترازینیکا اور امریکی بایوٹیک کمپنی نوواویکس کی ممکنہ ویکسین کی تیاری میں مدد کے لیے کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ کو وِڈ 19 سے بچاؤ کی ویکسین کی جلد تیاری اور وسیع سطح پر تمام ممالک کی اس تک رسائی کے لیے گاوی، عالمی ادارہ صحت (WHO) اور کوایلیشن فار ایپی ڈیمک پریپیئرڈنیس انوویشن (سی ای پی آئی) کے درمیان پارٹنر شپ بھی عمل میں آئی ہے، اس پارٹنر شپ کے تحت 92 ممالک کے لیے ویکسین کی مذکورہ قیمت کا تعین کیا گیا ہے۔

    کرونا ویکسین کتنے کی ملے گی؟ عالمی معیار کا تعین ہو گیا

    سیرم انسٹی ٹیوٹ نے بھی بھارت میں گاوی اور بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے ساتھ مذکورہ ممالک کے لیے 10 کروڑ خوراکیں تیار کرنے اور تقسیم کرنے کے لیے شراکت داری کر لی ہے، اس معاہدے کے تحت بھارت کو برطانوی کمپنی AstraZeneca سے ویکسین کی 1 ارب خوراکوں میں سے 50 فی صد اور نوواویکس سے 1 ارب خوراکوں کا ایک حصہ حاصل ہونے کی امید ہے۔

    سی ای او سیرم انسٹی ٹیوٹ کا کہنا تھا کہ 2021 کی پہلی شش ماہی میں 10 کروڑ خوراکوں کی تیاری اور تقسیم کے لیے یہ کمپنی ویکسین کی تیاری کے عمل میں تیزی لائے گی۔