Tag: کرونا پابندیاں

  • چین میں شہری سخت کرونا پابندیوں سے تنگ آ گئے، اعلان جنگ

    چین میں شہری سخت کرونا پابندیوں سے تنگ آ گئے، اعلان جنگ

    بیجنگ: چین میں شہری سخت کرونا پابندیوں سے تنگ آ گئے ہیں، صوبے گوانگ ژو میں شہریوں نے اعلانِ جنگ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے صوبے گوانگ ژو میں شہری کرونا ایس او پیز کے تحت نافذ کی گئی تمام رکاوٹیں توڑتے ہوئے باہر نکل آئے، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔

    شہریوں نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور تمام رکاوٹیں ہٹا دیں، شہریوں کی بغاوت کے پیشِ نظر چینی حکومت نے علاقے میں انٹرنیٹ سروس بند کر دی۔

    بی بی سی کے مطابق لاک ڈاؤن توڑ کر گھروں سے نکلنے والے شہریوں کی پولیس کے ساتھ جھڑپ بھی ہوئی، لوگ کرونا کی سخت پابندیوں پر سخت غصہ ہیں۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شہریوں نے پولیس کی گاڑی کو الٹایا، رکاوٹیں توڑ دیں، شہر کے ضلع ہیزو میں اس بات پر سخت کشیدگی پیدا ہو گئی ہے کہ وہ گھروں میں قید ہو کر رہ گئے ہیں۔

    صورت حال کو کنٹرول کرنے کے لیے چینی حکومت نے علاقے میں فسادات کی ٹیمیں تعینات کر دی ہیں، واضح رہے کہ کرونا وبا کے بعد گوانگ ژو میں کووِڈ نائنٹین کے پھیلاؤ میں پہلی بار شدت آئی ہے۔

    خراب معاشی اعداد و شمار کی وجہ سے چین کی صفر کووِڈ پالیسی بہت زیادہ دباؤ میں ہے۔

  • بیجنگ اور اس کے اطراف متعدد علاقوں میں کرونا پابندیوں کا نفاذ

    بیجنگ اور اس کے اطراف متعدد علاقوں میں کرونا پابندیوں کا نفاذ

    بیجنگ: چین میں بیجنگ اور اس کے اطراف متعدد علاقوں میں کرونا پابندیوں کا نفاذ کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں کورونا پھر سر اٹھانے لگا، صوبہ سیچوان میں کرونا کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے۔

    چوبیس گھنٹے کے دوران صوبہ سیچوان کے مخلتف شہروں میں 440 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    کرونا کے نئے کیسز سامنے آنے پر بیجنگ اور اس کے اطراف متعدد علاقوں میں کرونا پابندیوں کا نفاذ کر دیا گیا ہے، چینگ ڈو شہر میں سفری پابندیاں بھی عائد کر دی گئی ہیں، اور ٹیکنالوجی ہب شینزین شہر کے 2 اضلاع میں جزوی لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا ہے۔

    صوبہ ہوبائی میں لوگوں کو گھروں سے بلا ضرورت باہر نہ نکلنے کی ہدایت کر دی گئی ہے، اور عوامی اجتماعات پر بھی پابندیاں عائد کر دی گئیں، سنیما، بارز اور پارکس بند کر دیے گئے۔

  • برطانیہ کا کرونا پابندیوں کے خاتمے کا اعلان، غیر ملکی مسافروں کے لیے بڑی خوشخبری

    برطانیہ کا کرونا پابندیوں کے خاتمے کا اعلان، غیر ملکی مسافروں کے لیے بڑی خوشخبری

    لندن: برطانیہ نے کرونا پابندیوں کے خاتمے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ نے ایسٹر سے قبل تمام کرونا پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    جمعہ 18 مارچ سے برطانیہ میں مسافروں کے لیے کرونا وائرس سے متعلق تمام بین الاقوامی سفری پابندیاں ختم ہو جائیں گی، مسافروں کے لیے ویکسینیشن کی شرط بھی ختم کر دی گئی ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق جنھوں نے ویکسین نہیں لگوائی، ان کو سفر سے پہلے کرونا ٹیسٹ بھی نہیں کروانا پڑے گا، اور نہ ہی مسافروں کو لوکیٹر فارم جمع کروانے کی ضرورت ہوگی۔

    ہوٹلوں میں قرنطینہ انتظام کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ مارچ سے وہ بھی مکمل طور پر ختم کر دیا جائے گا، اس طرح برطانیہ پہلی بڑی معیشت والا ملک بن جائے گا جو کرونا کے بین الاقوامی سفری پابندیوں کا خاتمہ کرے گا، اور یہ مسافروں، سفر اور ہوا بازی کے شعبے کے لیے ایک تاریخی لمحہ بھی ہوگا۔

    برطانوی وزیر ٹرانسپورٹ گرانٹس شاپس نے کہا کہ سفری پابندیاں ختم کرنے کا مطلب ہے کہ لوگ پرانے وقت کی طرح دوبارہ سفر کر سکیں گے۔

    واضح رہے کہ برطانیہ میں 86 فی صد آبادی کو کرونا ویکسین کی دوسری ڈوز ملی ہے اور 67 فی صد آبادی بوسٹر یا تیسری ڈوز بھی لے چکی ہے۔

  • جسٹن ٹروڈو فیملی سمیت خفیہ مقام پر منتقل

    جسٹن ٹروڈو فیملی سمیت خفیہ مقام پر منتقل

    اوٹاوا: کینیڈا سمیت دنیا بھر میں کرونا پابندیوں کے خلاف مظاہرے شدید ہو گئے ہیں، سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر جسٹن ٹروڈو کو فیملی سمیت خفیہ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

    عالمی میڈیا کے مطابق کرونا پابندیوں کے خلاف دنیا بھر میں مظاہرے شدید ہو گئے، فرانس میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے، کینیڈا میں ٹرکوں کے ذریعے سڑکیں بند کر دی گئیں۔

    مظاہرین کا کہنا ہے کہ انھیں جبری ویکسینیشن قبول نہیں، اور وہ کووِڈ پاس کو نہیں مانتے۔

    فرانس اور کینیڈا میں ہزاروں افراد نے کرونا پابندیوں کے خلاف مظاہرے میں شرکت کی، پیرس میں کووِڈ ویکسین پاس کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔

    مظاہرین حکومت سے کرونا پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، کینیڈا میں جبری ویکسینیشن کے خلاف آزادی قافلہ دارالحکومت اوٹاوا پہنچ گیا، سیکڑوں ٹرک ڈرائیوروں اور ہزاروں افراد نے سڑکیں بند کر دیں۔

    سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو اور ان کی فیملی کو خفیہ مقام پر منتقل کر دیا گیا، ہفتے کے روز لوگ پارلیمنٹ کے باہر جمع ہوئے، اور نعرے لگاتے رہے۔

    واضح رہے کہ ویکسین پاسپورٹ کے خلاف برطانیہ، جرمنی، اٹلی، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، امریکا، اسپین، ہالینڈ، سوئٹزرلینڈ اور آسٹریا میں ہر ہفتے ہزاروں افراد مظاہرے کر رہے ہیں۔

  • این سی او سی: زیادہ ویکسینیشن شرح والے علاقوں میں پابندیوں میں نرمی کا فیصلہ

    این سی او سی: زیادہ ویکسینیشن شرح والے علاقوں میں پابندیوں میں نرمی کا فیصلہ

    لاہور: این سی اوسی کی جانب سے ریچ ایوری ڈور ویکسینیشن مہم کے تحت پنجاب میں زیادہ ویکسینیشن کی شرح والے علاقوں میں پابندیوں میں نرمی کا فیصلہ کر لیاگیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب میں 55 فی صد سے زائد والے علاقے بہترین، 45 سے زائد والے بہتر قرار دے دیے گئے، جب کہ 45 فی صد سے کم ویکسینیشن شرح کے شہروں کو تیسرا درجہ دے دیا گیا۔

    محکمہ صحت نے نوٹیفیکشن جاری کر دیا، نوٹیفیکیشن کا اطلاق 16 سے 31 دسمبر تک ہوگا۔

    بہترین

    نوٹیفیکیشن کے مطابق 55 فی صد سے زائد ویکسینیٹد شرح والے علاقوں میں معمولات زندگی مکمل طور پر بحال کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

    55 فی صد سے زائد ویکسینیشن شرح والے شہروں میں منڈی بہاؤالدین، نارووال، جہلم، روالپنڈی، میانوالی، ڈیرہ غازی خان، حافظ آباد اور لودھراں شامل ہیں، جہاں سماجی سرگرمیاں، ڈائننگ، شادی کی تقریبات، کاروباری و دفتری اوقات، کھیل، جم، سینما اور مذہبی تقریبات بھی معمول کے مطابق چلیں گی۔

    ان علاقوں میں انٹرا سٹی ٹرانسپورٹ 100 گنجائش کے ساتھ چل سکے گی، ریل گاڑی 100 فیصد گنجائش کے ساتھ چل سکے گی، مکمل ویکسینیٹد افراد کے ساتھ کنٹرول ٹورزم کی اجازت ہوگی، اور تعلیمی ادارے معمول کے اوقات میں 100 فی صد تعداد کے ساتھ کھلے رہیں گے۔

    بہتر

    این سی او سی کے مطابق 45 سے 55 فیصد ویکسینیشن شرح والے علاقوں میں پابندیاں عائد رہیں گی، سیکریٹری عمران سکندر بلوچ کا کہنا ہے کہ 45 سے 55 فیصد ویکسینیشن شرح والے شہروں میں لاہور، گوجرانولہ، ملتان، سرگودھا، گجرات، سیالکوٹ، چکوال، اوکاڑہ، وہاڑی، رحیم یار خان، شیخوپورہ، اٹک، خوشاب، لیہ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، بھکر، خانیوال، پاکپتن، راجن پور، مظفرگڑھ اور چنیوٹ شامل ہیں۔

    ان علاقوں میں تمام کاروباری سرگرمیاں رات 10 بجے تک جاری رہ سکیں گی، انڈور تقریبات کی 500 افراد کی گنجائش کے ساتھ اجازت ہوگی، آؤٹ ڈور تقریبات 1000 افراد کی گنجائش کے ساتھ ہو سکیں گی۔

    انڈور ڈائننگ 70 فی صد جب کہ آؤٹ ڈور ڈائننگ 100 فی صد گنجائش کے ساتھ رات 11:59 تک جاری رہے گی، انڈور شادی کی تقریبات 500 جب کہ آؤٹ ڈور تقریبات 1000 افراد کی گنجائش کے ساتھ رات 11:59 تک جاری رہیں گی۔

    سینما گھر، دفاتر، مزار اور جمز مکمل ویکسینیٹڈ افراد کے لیے معمول کے مطابق کھلے رہیں گے، تمام تفریحی مقامات، پولز اور پارکس 70 فی صد گنجائش کے ساتھ کھلے رہیں گے۔

    تیسرا درجہ

    45 فیصد سے کم ویکسینیشن شرح والے علاقوں میں پابندیوں کی تفصیلات بھی جاری کی گئی ہیں، ان شہروں میں بہاولنگر، بہاولپور، فیصل آباد، جھنگ، قصور، ننکانہ صاحب اور ساہیوال شامل ہیں، جہاں تمام کاروباری سرگرمیاں رات 10 بجے تک ہو سکیں گی۔

    ان ڈور تقریبات 300 افراد کی گنجائش کے ساتھ، آؤٹ ڈور تقریبات 500 افراد کی گنجائش کے ساتھ جاری رہیں گی، انڈور ڈائننگ 50 فیصد جب کہ آؤٹ ڈور ڈائننگ 100 فیصد گنجائش کے ساتھ رات 11:59 جاری رہے گی۔

    سینما گھر، جمز اور مزار مکمل ویکسینیٹڈ افراد کے لیے معمول کے مطابق کھلے رہیں گے، تمام تفریحی مقامات، پولز اور پارکس 50 فی صد گنجائش کے ساتھ کھلے رہیں گے، تمام سرکاری ونجی دفاتر اور تعلیمی ادارے معمول کے اوقات میں کھلے رہیں گے۔

    سیکریٹری عمران سکندر بلوچ کے مطابق صوبہ بھر میں ان باونڈ پیسنجرز پالیسی نافذ رہے گی، ڈومیسٹک پروازوں میں رفرشمنٹس کی اجازت ہوگی، جب کہ 12 سال سے زائد عمر کے تمام افراد کی مکمل ویکسینیشن کروانے کی جامع منصوبہ کی گئی ہے، حکومتی احکامات کے مطابق صرف ویکسینیٹڈ افراد کو عوامی سروس اسٹیشنز پر سہولت فراہم کی جائیں گی۔

    انھوں نے کہا کہ منڈی بہاؤالدین، نارووال، جہلم، روالپنڈی، میانوالی، ڈیرہ غازی خان، حافظ آباد اور لودھراں کے علاقوں نے ویکسینیشن مہم میں بہترین کارکردگی دکھائی ہے، باقی اضلاع بھی اپنی کارکردگی میں بہتری لائیں۔

  • برسلز: کرونا پابندیوں کے خلاف احتجاج، ڈرونز اور ہیلی کاپٹر سے نگرانی

    برسلز: کرونا پابندیوں کے خلاف احتجاج، ڈرونز اور ہیلی کاپٹر سے نگرانی

    برسلز: بیلجیئم میں کرونا پابندیوں کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے، مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں، ڈرونز اور ہیلی کاپٹر سے مظاہرین کی نگرانی کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بیلجیئم کے دارالحکومت میں کیا جانے والا احتجاج پرتشدد ہو گیا ہے، ہزاروں افراد کووِڈ کے پھیلاؤ کو روکنے کے اقدامات کی شدید مذمت کر رہے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق برسلز میں تقریباً 8 ہزار شہریوں نے کرونا پابندیوں کے خلاف مارچ کیا، مظاہرے کے شرکا نے نعرے بازی اور آتش بازی کی، پولیس نے خاردار تاریں لگا کر مظاہرین کو یورپی یونین کے ہیڈ کوارٹرز جانے سے روکے رکھا، تاہم روکے جانے پر احتجاج پر تشدد صورت اختیار کر گیا۔

    اتوار کو پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن اور آنسو گیس کا استعمال کیا گیا، جب کہ مظاہرین نے پولیس اہل کاروں پر پتھراؤ کیا، جھڑپ میں پولیس اہل کاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے اور 20 سے زائد مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا۔

    پولیس کی جانب سے مارچ کی نگرانی کے لیے 2 ڈرونز اور ایک ہیلی کاپٹر کا بھی استعمال کیا گیا۔ مظاہرین کی جانب سے بیلجیئم میں عائد ماسک، ویکسین پاسز اور لاک ڈاؤن جیسی پابندیوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

    گزشتہ چند ہفتوں میں یورپی ممالک میں کرونا کی نئی پابندیوں کے خلاف متعدد احتجاجی مظاہرے دیکھنے میں آئے ہیں۔ گزشتہ ماہ ویکسین اور لاک ڈاؤن پر اپنے شبہات کا اظہار کرنے کے لیے 35 ہزار افراد نے سڑکوں پر نکل کر مارچ کیا تھا۔

  • اسکول، ریسٹورنٹس پھر بند، نیا حکم نامہ جاری

    اسکول، ریسٹورنٹس پھر بند، نیا حکم نامہ جاری

    کراچی: محکمہ داخلہ سندھ نے کہا ہے کہ صوبے میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر 17 جولائی سے پہلی سے آٹھویں جماعت تک کے تمام اسکول بند ہوں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ نے کرونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر کرونا پابندیوں کے حوالے سے نیا حکم نامہ جاری کر دیا ہے، صوبے میں 15 جولائی سے ہوٹلز، ریسٹورنٹس اور کیفیز میں اِن ڈور ڈائننگ پر پابندی ہوگی۔

    نئے حکم نامے کے مطابق 17 جولائی سے پہلی سے آٹھویں جماعت تک کے تمام اسکول بند ہوں گے، جب کہ نویں سے بارہویں جماعت تک امتحانات شیڈول کے مطابق ہوں گے۔

    پارکس، واٹر پارکس، سوئمنگ پولز 16 جولائی سے تا حکم ثانی بند رہیں گے، پبلک ٹرانسپورٹ میں 50 فی صد مسافر ایس او پیز کے ساتھ سفر کریں گے، اِن لینڈ تفریحی مقامات پر جانے پر پابندی ہوگی۔

    سی ویو، ہاکس بے، کھینجر جھیل، المنظر پر جانے پر بھی پابندی ہوگی، سنیما ہال کل 15 جولائی سے بند رہیں گے، اِن ڈور جم، ان ڈور اسپورٹس 16 جولائی سے بند ہوں گے۔

    محکمہ داخلہ سندھ کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ تمام سیاحتی مراکز بھی مکمل طور پر بند رہیں گے، اور پابندی کا اطلاق 31 جولائی تک ہوگا۔

  • ترکی: کرونا وبا کی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان

    ترکی: کرونا وبا کی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان

    انقرہ: ترکی نے یکم جولائی سے کرونا وبا کی پابندیوں کو ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کرونا پابندیوں پر عمل درآمد کے بعد یکم جولائی سے معمولات زندگی کو لوٹنے کے تیسرے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے، اس سلسلے میں داخلہ آفس نے مرحلہ وار معمولاتِ زندگی کی بحالی کے حوالے سے سرکولیشن 81 اضلاع کو بھیج دیا ہے۔

    اس نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ یکم جولائی سے لاک ڈاؤن کا نفاذ اپنے اختتام کو پہنچے گا، تمام تر کاروباری مراکز اور سینما گھر دوبارہ سے اپنی سرگرمیوں کو بحال کر دیں گے۔

    کرفیو ختم کر دیا گیا ہے، کیفے اور ریستورانز میں اِن ڈور اور آؤٹ ڈور ایریاز میں مہمانوں کی تعداد پر کوئی پابندی نہیں رہے گی۔

    ہوٹلز میں قیام کی اجازت بھی دے دی گئی ہے، تاہم ایس او پیز کے تحت صفائی ستھرائی، ماسک کے استعمال اور سماجی فاصلے کی تعمیل برقرار رکھی جائے گی، شادی بیاہ کی تقریبات میں حد بندی کا خاتمہ ہو جائے گا، اور مہمانوں کی اس دوران خاطر تواضع پر پابندی نہیں ہوگی۔

    اصولوں کے مطابق میوزک کانسرٹس، میلوں، یوتھ کیمپس جیسی سرگرمیوں کی بھی اجازت دے دی گئی ہے۔

    چند ممالک سے آنے والے مسافروں کے لیے 14 دنوں کے قرنطینہ کی شرط بھی ختم کر دی گئی ہے، ان ممالک میں بنگلا دیش، برازیل، جنوبی افریقا، بھارت، نیپال اور سری لنکا شامل ہیں، تاہم انھیں پی سی آر ٹیسٹ پیش کرنا لازمی ہوگا۔

    دوسری طرف پاکستان اور افغانستان سے آنے والے افراد 14 دن کی بجائے 10 دن تک قرنطینہ میں رہیں گے، اور ساتویں دن ان کا پی سی آر ٹیسٹ کیا جائے گا۔

  • دو امریکی ریاستوں میں کرونا پابندیاں ختم کرنے کا اعلان، سی ڈی سی کا اظہار تشویش

    دو امریکی ریاستوں میں کرونا پابندیاں ختم کرنے کا اعلان، سی ڈی سی کا اظہار تشویش

    ٹیکساس: امریکا نے دو ریاستوں میں کرونا وبا کی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی ریاست ٹیکساس اور مسی سپی میں کرونا پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کر دیا گیا۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ٹیکساس میں کاروبار اگلے ہفتے مکمل بحال کر دیا جائے گا، جب کہ ریاست مسی سپی میں کل سے تمام کاروبار کھول دیا جائے گا۔

    تاہم سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (سی ڈی سی) کی ڈائریکٹر ڈاکٹر روشیل والسنکی نے ان ریاستوں میں کرونا وبا سے متعلق اقدامات واپس لینے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ سخت محنت کے بعد کرونا وائرس پر قابو پانے میں جو کامیابی حاصل کی گئی ہے، اسے کھونے کا خدشہ ہے، انھوں نے ریاستوں سے کہا ہے کہ پابندیاں ہٹانے میں جلد بازی نہ کی جائے۔

    انھوں نے وائٹ ہاؤس میں نیوز بریفنگ کے دوران کہا جنوری سے کو وِڈ 19 کے کیسز میں ہم جو کمی دیکھ رہے تھے، اب وہ پھر سے روزانہ 70 ہزار نئے کیسز میں تبدیل ہو چکی ہے۔

    دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ زندگی اگلے سال سے پہلے نارمل نہیں ہو سکے گی۔

    واضح رہے کہ امریکا میں کرونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد اب 2 کروڑ 93 لاکھ، 84 ہزار ہو چکی ہے، جب کہ اموات کی تعداد بڑھ کر 5 لاکھ 29 ہزار 500 ہو گئی ہے۔

    گزشتہ روز امریکا بھر میں کرونا سے ہونے والی نئی اموات کی تعداد 1,989 ہے، جب کہ 57 ہزار کے قریب کیسز سامنے آئے۔