Tag: کرونا

  • کرونا وائرس: گزشتہ 24 گھنٹوں میں کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی

    کرونا وائرس: گزشتہ 24 گھنٹوں میں کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی

    اسلام آباد: ملک بھر میں کرونا وائرس کے کیسز میں بتدریج کمی ہورہی ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران رپورٹ شدہ کیسز کی شرح 0.66 فیصد پر پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے باعث کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی، کرونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 30 ہزار 361 ہوگئی۔

    این آئی ایچ کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 155 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، ملک میں کووڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 15 لاکھ 25 ہزار 775 ہوگئی۔

    ملک میں کرونا وائرس سے صحت یاب مریضوں کی مجموعی تعداد 14 لاکھ 86 ہزار 252 ہوچکی ہے۔

    این آئی ایچ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 22 ہزار 994 ٹیسٹ کیے گئے، اب تک ملک میں 2 کروڑ 76 لاکھ 7 ہزار 487 کووڈ 19 ٹیسٹ ہو چکے ہیں۔

    این آئی ایچ کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 0.66 فیصد ہوگئی، ملک بھر کے 631 اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 321 مریض تشویشناک حالت میں ہیں۔

    ویکسی نیشن کی صورتحال

    ملک میں اب تک 13 کروڑ 31 لاکھ 1 ہزار 120 افراد کو ویکسین کی ایک ڈوز جبکہ 11 کروڑ 84 لاکھ 42 ہزار 490 افراد کو ویکسین کی دونوں ڈوزز لگائی جا چکی ہیں۔

  • بلوچستان میں کرونا کیسز میں نمایاں کمی

    بلوچستان میں کرونا کیسز میں نمایاں کمی

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان میں کرونا کیسز کی تعداد صرف 13 رہ گئی جبکہ صرف 1 مریض اسپتال میں زیر علاج ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ بلوچستان میں کرونا کیسز میں نمایاں کمی رپورٹ کی گئی ہے، بلوچستان میں کرونا کیسز کی تعداد صرف 13 رہ گئی۔

    کرونا آپریشن سیل کا کہنا ہے کہ صرف ایک مریض اسپتال میں زیر علاج ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے میں 157 ٹیسٹ کیے گئے جس میں سے صرف 2 مثبت آئے، صوبے میں مثبت کیسز کی شرح 1.27 فیصد رہی۔

    بلوچستان میں کرونا کیسز کی تعداد 35 ہزار 471 ہوچکی ہے جبکہ اب تک 378 اموات ہوچکی ہیں۔

    یاد رہے کہ بلوچستان سمیت ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے 269 کیسز رپورٹ کیے گئے ہیں جبکہ اس دوران 1 ہلاکت ہوئی ہے۔

  • کرونا وائرس: ملک بھر میں رپورٹ شدہ کیسز کی شرح 0.66 فیصد ہوگئی

    کرونا وائرس: ملک بھر میں رپورٹ شدہ کیسز کی شرح 0.66 فیصد ہوگئی

    اسلام آباد: ملک بھر میں کرونا وائرس کے کیسز میں بتدریج کمی ہورہی ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران رپورٹ شدہ کیسز کی شرح 0.66 فیصد پر پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے باعث 1 موت ہوئی جس کے بعد کرونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 30 ہزار 346 ہوگئی۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 186 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، ملک میں کووڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 15 لاکھ 24 ہزار 86 ہوگئی۔

    ملک میں کرونا وائرس سے صحت یاب مریضوں کی مجموعی تعداد 14 لاکھ 85 ہزار 426 ہوچکی ہے۔

    این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 28 ہزار 159 ٹیسٹ کیے گئے، اب تک ملک میں 2 کروڑ 73 لاکھ 88 ہزار 407 کووڈ 19 ٹیسٹ ہو چکے ہیں۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 0.66 فیصد ہوگئی، ملک بھر کے 631 اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 420 مریض تشویشناک حالت میں ہیں۔

    ویکسی نیشن کی صورتحال

    ملک میں اب تک 12 کروڑ 80 لاکھ 74 ہزار 138 افراد کو ویکسین کی ایک ڈوز جبکہ 10 کروڑ 18 لاکھ 81 ہزار 176 افراد کو ویکسین کی دونوں ڈوزز لگائی جا چکی ہیں۔

  • کرونا وائرس: ملک بھر میں رپورٹ شدہ کیسز کی شرح 0.96 فیصد ہوگئی

    کرونا وائرس: ملک بھر میں رپورٹ شدہ کیسز کی شرح 0.96 فیصد ہوگئی

    اسلام آباد: ملک بھر میں کرونا وائرس کے کیسز میں بتدریج کمی ہورہی ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران رپورٹ شدہ کیسز کی شرح 0.96 فیصد پر پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے باعث 5 اموات ہوئیں جس کے بعد کرونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 30 ہزار 345 ہوگئی۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 310 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، ملک میں کووڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 15 لاکھ 23 ہزار 900 ہوگئی۔

    ملک میں کرونا وائرس سے صحت یاب مریضوں کی مجموعی تعداد 14 لاکھ 85 ہزار 316 ہوچکی ہے۔

    این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 31 ہزار 962 ٹیسٹ کیے گئے، اب تک ملک میں 2 کروڑ 73 لاکھ 60 ہزار 248 کووڈ 19 ٹیسٹ ہو چکے ہیں۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 0.96 فیصد ہوگئی، ملک بھر کے 631 اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 428 مریض تشویشناک حالت میں ہیں۔

    ویکسی نیشن کی صورتحال

    ملک میں اب تک 12 کروڑ 80 لاکھ 74 ہزار 138 افراد کو ویکسین کی ایک ڈوز جبکہ 10 کروڑ 18 لاکھ 81 ہزار 176 افراد کو ویکسین کی دونوں ڈوزز لگائی جا چکی ہیں۔

  • اومیکرون کی ذیلی قسم بچوں کے لیے خطرہ

    اومیکرون کی ذیلی قسم بچوں کے لیے خطرہ

    ہانگ کانگ میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق کرونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کی ذیلی قسم بی اے 2 بچوں پر انفلوائنزا کے مقابلے میں زیادہ سنگین اثرات مرتب کرتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا کہ یہ فی الحال ابتدائی نتائج ہیں، ہانگ کانگ میں کرونا کی قسم بی اے 2 (اومیکرون کی ذیلی قسم) کی لہر سے متعدد افراد متاثر ہوئے اور کیسز و اموات کی شرح میں تشویشناک اضافہ ہوا۔

    ہانگ کانگ یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بی اے 2 سے متاثر ہو کر اسپتال میں داخل ہونے والے بچوں کا موازنہ سابقہ اقسام (جنوری 2020 سے نومبر 2021) سے متاثر بچوں سے کیا گیا۔

    اسی طرح جنوری 2015 سے دسمبر 2018 تک انفلوائنزا اور پیرا انفلوائنزا سے متاثر ہو کر اسپتال میں داخل ہونے والے بچوں کا ڈیٹا بھی جانچا گیا، فروری 2022 میں بی اومیکرون کی لہر کے دوران 11 سو 47 بچے بیمار ہو کر اسپتال میں داخل ہوئے جبکہ 4 کا انتقال ہوا۔

    جن بچوں کا انتقال ہوا ان کی صحت بیماری سے قبل اچھی تھی جن میں سے 2 کی ہلاکت دماغی سوجن کے باعث ہوئی۔ یہ ہانگ کانگ میں کرونا وائرس کی وبا کے دوران بچوں کیاولین ہلاکتیں تھیں۔

    تحقیق میں دریافت کیا  گیا کہ بی اے 2 سے متاثر ہو کر اسپتال میں داخل ہونے والے بچوں کی ہلاکت کا امکان فلو کے باعث اسپتال میں داخل ہونے والے بچوں کے مقابلے میں 7 گنا جبکہ پیرا انفلوائنزا کے مقابلے میں 6 گنا زیادہ ہوتا ہے۔

    اسی طرح بی اے 2 سے متاثر بچوں میں کرونا وائرس کی دیگر اقسام کے مقابلے میں آئی سی یو میں داخلے کا خطرہ 18 گنا زیادہ ہوتا ہے جبکہ فلو کے مقابلے میں دگنے سے زیادہ ہوتا ہے۔

    اسی طرح بی اے 2 سے متاثر بچوں میں دماغی سوجن کا خطرہ پیرا انفلوائنزا کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے مگر فلو سے متاثر بچوں کے برابر ہوتا ہے۔

    نظام تنفس کی پیچیدگیوں کے حوالے سے بی اے 2 سے متاثر ہو کر اسپتال میں داخل ہونے والے 5 فیصد بچوں کو خںاق (شور کے ساتھ سانس آنا یا ہوا کی نالی تنگ ہوجانا) کا سامنا ہوا جبکہ کرونا کی دیگر اقسام میں یہ شرح 0.27 فیصد تھی۔

    ماہرین نے کہا کہ اومیکرون بی اے 2 کی بچوں میں شدت معمولی نہیں جیسا اموات اور سنگین پیچیدگیوں سے ثابت ہوتا ہے، اس تحقیق کے نتائج ابھی کسی طبی جریدے میں شائع نہیں ہوئے بلکہ پری پرنٹ سرور پر جاری کیے گئے ہیں۔

  • سندھ میں کتنے کرونا مریض اسپتالوں میں داخل ہیں؟

    سندھ میں کتنے کرونا مریض اسپتالوں میں داخل ہیں؟

    کراچی: محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ صوبے میں کرونا وائرس کے گھروں میں آئسولیٹ مریضوں کی تعداد 6 ہزار 147 ہے جبکہ مختلف اسپتالوں میں 75 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت سندھ نے صوبے میں کرونا وائرس مریضوں کے اعداد و شمار جاری کردیے، سندھ بھر میں کرونا وائرس کے 81 لاکھ 20 ہزار 71 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ صوبے بھر میں کرونا وائرس مریضوں کی تعداد 5 لاکھ 71 ہزار 41 ہے۔

    محکمہ صحت کے مطابق گھروں میں آئسولیٹ مریضوں کی تعداد 6 ہزار 147 ہے جبکہ مختلف اسپتالوں میں 75 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے، 4 مریض وینٹی لیٹر پر ہیں۔

    کراچی سمیت سندھ بھر کے اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 6 ہزار 222 مریض زیر علاج ہیں۔

    یاد رہے کہ سندھ سمیت ملک بھر میں کرونا وائرس کے مزید 336 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ اس دوران 3 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

    ملک میں کووڈ 19 کے مثبت کیسز کی شرح 1.10 فیصد ہوگئی ہے۔

  • کرونا وائرس: 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 1 ہلاکت رپورٹ

    کرونا وائرس: 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 1 ہلاکت رپورٹ

    اسلام آباد: ملک بھر میں کرونا وائرس کے کیسز میں بتدریج کمی ہورہی ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران رپورٹ کیسز کی تعداد 375 رہی جبکہ اس دوران صرف ایک ہلاکت رپورٹ ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے باعث 1 شخص جاں بحق ہوا جس کے بعد کرونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 30 ہزار 329 ہوگئی۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 375 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، ملک میں کووڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 15 لاکھ 21 ہزار 888 ہوگئی۔

    ملک میں کرونا وائرس سے صحت یاب مریضوں کی مجموعی تعداد 14 لاکھ 75 ہزار 759 ہوچکی ہے۔

    این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 33 ہزار 225 ٹیسٹ کیے گئے، اب تک ملک میں 2 کروڑ 71 لاکھ 45 ہزار 508 کووڈ 19 ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 1.12 فیصد رہی، ملک بھر کے 631 اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 506 مریض تشویشناک حالت میں ہیں۔

    ویکسی نیشن کی صورتحال

    ملک میں اب تک 12 کروڑ 80 لاکھ 74 ہزار 138 افراد کو ویکسین کی ایک ڈوز جبکہ 10 کروڑ 18 لاکھ 81 ہزار 176 افراد کو ویکسین کی دونوں ڈوزز لگائی جا چکی ہیں۔

  • ایک روز میں کرونا وائرس کے مزید 2 مریض جاں بحق

    ایک روز میں کرونا وائرس کے مزید 2 مریض جاں بحق

    اسلام آباد: ملک بھر میں کرونا وائرس کے کیسز میں بتدریج کمی ہورہی ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران رپورٹ کیسز کی تعداد 483 رہی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے باعث 2 افراد جاں بحق ہوئے جس کے بعد کرونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 30 ہزار 328 ہوگئی۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 483 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، ملک میں کووڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 15 لاکھ 21 ہزار 513 ہوگئی۔

    ملک میں کرونا وائرس سے صحت یاب مریضوں کی مجموعی تعداد 14 لاکھ 75 ہزار 473 ہوچکی ہے۔

    این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 39 ہزار 67 ٹیسٹ کیے گئے، اب تک ملک میں 2 کروڑ 71 لاکھ 12 ہزار 283 کووڈ 19 ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 1.23 فیصد رہی، ملک بھر کے 631 اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 503 مریض تشویشناک حالت میں ہیں۔

    ویکسی نیشن کی صورتحال

    ملک میں اب تک 12 کروڑ 80 لاکھ 74 ہزار 138 افراد کو ویکسین کی ایک ڈوز جبکہ 10 کروڑ 18 لاکھ 81 ہزار 176 افراد کو ویکسین کی دونوں ڈوزز لگائی جا چکی ہیں۔

  • کرونا وائرس: ایک روز میں 183 نئے کیسز رپورٹ

    کرونا وائرس: ایک روز میں 183 نئے کیسز رپورٹ

    اسلام آباد: ملک بھر میں کرونا وائرس کے کیسز میں بتدریج کمی ہورہی ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران رپورٹ کیسز کی تعداد 183 رہی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے باعث 7 افراد جاں بحق ہوئے جس کے بعد کرونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 30 ہزار 326 ہوگئی۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 183 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، ملک میں کووڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 15 لاکھ 20 ہزار 817 ہوگئی۔

    ملک میں کرونا وائرس سے صحت یاب مریضوں کی مجموعی تعداد 14 لاکھ 73 ہزار 616 ہوچکی ہے۔

    این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 28 ہزار 544 ٹیسٹ کیے گئے، اب تک ملک میں 2 کروڑ 70 لاکھ 65 ہزار 254 کووڈ 19 ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 0.64 فیصد رہی، ملک بھر کے 631 اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 525 مریض تشویشناک حالت میں ہیں۔

    ویکسی نیشن کی صورتحال

    ملک میں اب تک 12 کروڑ 80 لاکھ 74 ہزار 138 افراد کو ویکسین کی ایک ڈوز جبکہ 10 کروڑ 18 لاکھ 81 ہزار 176 افراد کو ویکسین کی دونوں ڈوزز لگائی جا چکی ہیں۔

  • کرونا کی وبا ذہنی امراض میں خطرناک اضافے کا باعث بنی

    کرونا کی وبا ذہنی امراض میں خطرناک اضافے کا باعث بنی

    گزشتہ 2 برس میں کرونا وائرس کی وبا کے دوران ذہنی امراض میں بے حد اضافہ ہوا ہے، عالمی ادارہ صحت نے دنیا سے ذہنی صحت کے ذرائع پر سرمایہ کاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کی وبا کے پہلے سال کے دوران دنیا بھر میں ڈپریشن اور اینگزائٹی (ذہنی بے چینی یا گھبراہٹ وغیرہ) کی شرح میں 25 فیصد اضافہ ہوا۔

    عالمی ادارے نے کہا کہ یہ اس بے نظیر تناؤ کی وضاحت کرتا ہے جس کا سامنا کرونا کی وبا کے دوران سماجی قرنطینہ سے ہوا۔ تنہائی، بیماری کا ڈر، اس سے متاثر ہونا، اپنی اور پیاروں کی موت، غم اور مالیاتی مسائل سب ایسے عناصر ہیں جو ڈپریشن اور اینگزائٹی کی جانب لے جاتے ہیں۔

    یہ سب باتیں عالمی ادارے کی جانب سے کووڈ کے اثرات کے حوالے سے جاری نئی رپورٹ میں بتائی گئی، اس سے عندیہ ملتا ہے کہ کرونا وائرس کی وبا نوجوانوں اور خواتین پر زیادہ اثر انداز ہوئی ہے۔

    مزید براں جو افراد پہلے سے کسی بیماری سے متاثر تھے ان میں بھی ذہنی امراض کی علامات کا خطرہ بڑھا ہے۔

    ڈبلیو ایچ او نے بتایا کہ جن افراد میں پہلے ہی کسی ذہنی بیماری کی ابتدا ہوچکی تھی، ان میں نہ صرف کووڈ 19 میں متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے بلکہ اسپتال میں داخلے، سنگین پیچیدگیوں اور موت کا امکان بھی زیادہ ہوتا ہے۔

    عالمی ادارے کے مطابق وبا کے دوران دنیا بھر کے ممالک میں ذہنی صحت کے مسائل کے لیے طبی سروسز متاثر ہونے سے بھی اس مسئلے کی شدت بڑھی۔

    ادارے کا کہنا تھا کہ دنیا کی ذہنی صحت پر کووڈ 19 کے اثرات کے بارے میں ہمارے پاس موجود تفصیلات تو بس آئس برگ کی نوک ہے، یہ تمام ممالک کے لیے خبردار کرنے والا لمحہ ہے کہ وہ ذہنی صحت پر زیادہ توجہ مرکوز کریں اور اپنی آبادیوں کی ذہنی صحت کے لیے زیادہ بہتر کام کریں۔

    ڈبلیو ایچ او کے مطابق حالیہ سروسز میں عندیہ ملا ہے کہ 90 فیصد ممالک کی جانب سے کووڈ 19 کے مریضوں کی ذہنی صحت اور نفسیاتی سپورٹ کی فراہمی پر کام کیا جارہا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت نے دنیا سے ذہنی صحت کے ذرائع پر سرمایہ کاری کے عزم کا مطالبہ بھی کیا۔