Tag: کرونا

  • کرونا وائرس: عرب ممالک کی سیاحت میں کمی متوقع

    کرونا وائرس: عرب ممالک کی سیاحت میں کمی متوقع

    ریاض: عرب مرکز برائے سیاحتی ابلاغ کا کہنا ہے کہ رواں برس کرونا وائرس کی وجہ سے عرب ممالک کی سیاحت اور سیاحوں کی تعداد میں نصف کمی متوقع ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق عرب مرکز برائے سیاحتی ابلاغ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سنہ 2020 کے دوران عرب ممالک آنے والے سیاحوں کی تعداد میں 50 فیصد تک کمی ہوسکتی ہے۔

    سنہ 2019 کے مقابلے میں اب تک عرب سیاحوں کی تعداد میں 20 تا 30 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    عرب مرکز برائے سیاحتی ابلاغ نے عالمی سطح پر سیاحت سے ہونے والی آمدنی کے حوالے سے کہا ہے کہ عالمی سیاحت میں بھی رواں برس 20 تا 30 فیصد کمی ہوگی، اس شعبے میں 2019 کے مقابلے میں 300 تا 850 ارب ڈالر کا خسارہ متوقع ہے۔

    ماہرین کے مطابق کرونا بحران کی وجہ سے اگلے 5 اور 7 برس تک کی شرح نمو متاثر ہوسکتی ہے، یہ دوسری عالمی جنگ کے بعد سے عالمی سیاحت کو پیش آنے والا بدترین بحران ہے۔

    سنہ 2001 کے دوران 11 ستمبر کے طیارہ حملوں کے نتیجے میں عالمی سیاحت کو 3.1 فیصد کا نقصان ہوا تھا، 2009 کے دوران عالمی اقتصادی بحران سے 4 فیصد اور 2003 میں سارس وائرس پھیلنے پر 0.4 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔

  • کرونا وائرس: متحدہ عرب امارات میں بھی پلازمہ تھراپی کی منظوری

    کرونا وائرس: متحدہ عرب امارات میں بھی پلازمہ تھراپی کی منظوری

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں بھی کرونا وائرس کے علاج کے لیے صحت یاب مریضوں کے خون کا پلازمہ استعمال کرنے کی منظوری دے دی گئی، حکام جلد اس طریقہ علاج کو شروع کردیں گے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق دبئی میں محکمہ صحت کے حکام نے کہا ہے کہ وہ کرونا وائرس سے صحتیاب ہونے والے مریضوں کے خون سے پلازمہ لے کر دیگر مریضوں کا علاج کریں گے۔

    محکمہ صحت کے حکام نے یہ اعلان اس وقت کیا جب متحدہ عرب امارات نے کرونا وائرس کے شکار افراد کے لیے اس طریقہ علاج کی منظوری دی ہے۔ یہ طریقہ علاج جو کنوالسنٹ پلازمہ تھراپی کہلاتا ہے، اسی ہفتے کسی بھی وقت شروع کردیا جائے گا۔

    دبئی ہیلتھ کارپوریشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر یونس کاظم کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت نے دبئی کے اسپتالوں میں اس طریقہ علاج کے پروٹوکول متعارف کروا دیے ہیں تاکہ وائرس کی روک تھام کی جا سکے۔

    انہوں نے کہا کہ دبئی محکمہ صحت کے اسپیشلائزڈ ڈاکٹروں نے پلازمہ تھراپی کے لیے عالمی معیار کے مطابق طریقہ کار اختیار کیا ہے۔

    ڈاکٹر کاظم کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے بھی قواعد و ضوابط وضع کر لیے گئے ہیں کہ کون پلازمہ عطیہ کر سکتا ہے اور کس مریض کو اس طریقہ علاج کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ دبئی محکمہ صحت نے یہ اقدام عالمی میڈیکل نتائج کی بنیاد پر اٹھایا جن میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ وائرس سے صحتیاب ہونے والے افراد کے خون میں کرونا کے خلاف اینٹی باڈی پیدا ہوتے ہیں جو اس وائرس کو روکتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق کرونا وائرس سے مکمل صحتیاب ہونے والے مریضوں کے خون میں وائرس کے خلاف لڑنے والے اینٹی باڈی زیادہ تعداد میں ہوتے ہیں، جب وائرس کے شکار مریضوں کے جسم میں یہ پلازمہ شامل کیا جاتا ہے تو وہ کورونا کے جراثیم کی شناخت کر کے اس پر حملہ کرتا ہے۔

    ڈاکٹر کاظم نے مزید بتایا کہ امریکی محکمہ خوراک و صحت نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ پلازما تھراپی کے طریقہ علاج سے مریضوں کے صحتیاب ہونے کی رفتار میں تیزی آئی اور ان کو اسپتال میں بہت کم دن رکھنا پڑا۔

    خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات میں اب تک کرونا وائرس کے 4 ہزار 123 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ وائرس سے 22 اموات ہوچکی ہیں۔

  • لاک ڈاؤن کے دوران خواتین پر تشدد میں اضافہ، معروف گلوکارہ نے خطیر رقم عطیہ کردی

    لاک ڈاؤن کے دوران خواتین پر تشدد میں اضافہ، معروف گلوکارہ نے خطیر رقم عطیہ کردی

    معروف گلوکارہ ریانہ نے کرونا وائرس کے لاک ڈاؤن کے دوران گھریلو تشدد کا شکار خواتین کی مدد کے لیے خطیر رقم عطیہ کرنے کا اعلان کردیا۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق گلوکارہ ریانہ اور ٹویٹر کے چیف ایگزیکٹو جیک ڈورسی نے امریکی شہر لاس اینجلس میں گھریلو تشدد کا شکار خواتین کے لیے مشترکہ طور پر 4.2 ملین (42 لاکھ) ڈالرز کی رقم عطیہ کی ہے۔

    یہ رقم شہر کے میئر کے فنڈ میں دی جائے گی جو گھریلو تشدد کا شکار خواتین کی فلاح کے لیے قائم کیا گیا ہے، ریانہ کی عطیہ کردہ رقم اگلے 10 ہفتوں تک ان خواتین کے لیے رہائش، کھانا اور کونسلنگ کی مد میں خرچ کی جائے گی۔

    لاس اینجلس حکام کا کہنا ہے کہ تشدد کا شکار خواتین کے لیے جو شیلٹرز بنائے گئے تھے وہ اس لاک ڈاؤن کے دوران پہلے ہی بھر چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ کرونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کی وجہ سے مردوں نے گھروں پر رہنا شروع کیا تو گھریلو تشدد میں غیر معمولی اضافہ ہوگیا، اقوام متحدہ کے مطابق خواتین اپنے پرتشدد شوہر یا پارٹنرز کے ساتھ گھروں میں قید ہوگئی ہیں اور ان کے لیے کوئی جائے فرار نہیں ہے۔

    صرف برطانیہ میں گھریلو تشدد کے سبب ہاٹ لائن پر مدد مانگنے والوں کی تعداد میں 120 فیصد اضافہ ہوا، امریکا میں یہ شرح 20 فیصد زیادہ رہی۔

    ایک محتاط اندازے کے مطابق عام حالات میں امریکا میں ہر منٹ 20 افراد (عموماً خواتین) گھریلو تشدد کا نشانہ بنتے ہیں جبکہ سالانہ یہ تعداد 1 کروڑ تک جا پہنچتی ہے۔

    کرونا وائرس کی وبا کے دوران گھریلو تشدد میں اضافے کو دیکھتے ہوئے کئی ممالک نے اس حوالے سے اقدامات کیے ہیں، ارجنٹینا میں فارمیسیز کو خواتین کے لیے ’محفوظ جگہ‘ قرار دیتے ہوئے وہاں گھریلو تشدد کی شکایات رپورٹ کروانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    فرانس کے ہوٹلز میں ان خواتین کے لیے ہزاروں کمرے مختص کیے گئے ہیں جو پرتشدد مردوں کی وجہ سے گھر جانے سے خوفزدہ ہیں۔ اسپین میں بھی ان خواتین کو لاک ڈاؤن سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے جو گھریلو تشدد کا شکار ہیں۔

    کینیڈا اور آسٹریلیا میں کووڈ 19 کے بحالی فنڈ میں تشدد کا شکار خواتین کے لیے بھی بڑا حصہ مختص کیا گیا ہے۔

    اقوام متحدہ نے دنیا سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سنگین مسئلے کو مدنظر رکھتے ہوئے کرونا وائرس کے ساتھ ساتھ گھریلو تشدد کے خلاف بھی اقدامات کریں۔

  • کرونا وائرس: ماضی کی معروف اداکارہ چل بسیں

    کرونا وائرس: ماضی کی معروف اداکارہ چل بسیں

    معروف برطانوی اداکارہ ہلیری ہیتھ کرونا وائرس کی وجہ سے 74 سال کی عمر میں چل بسیں، وہ گزشتہ ایک ہفتے سے کرونا وائرس میں مبتلا تھیں۔

    ہلیری ہیتھ کی موت کی تصدیق ان کے بیٹے نے کی، ذرائع کے مطابق وہ گزشتہ ایک ہفتے سے کرونا وائرس کا شکار تھیں اور ان کی کیفیت پیچیدہ شکل اختیار کر گئی تھی جس کی وجہ سے وہ جانبر نہ ہوسکیں۔

    ہلیری نے 60 کی دہائی میں کئی مشہور فلموں میں کام کیا جن میں ہارر فلم وچ فائنڈر جنرل اور ٹو جینٹلمین شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس نے کئی فنکاروں کو بھی اپنا نشانہ بنایا ہے، کرونا وائرس میں مبتلا ہو کر امریکی ڈرامہ نگار ٹیرنس میکنیلی 81 برس کی عمر میں جبکہ افریقی سیکسوفون لیجنڈ منو دیبانگو منگل 86 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔

    کانگو کے لیجنڈری گلوکار اور موسیقار اورلوس مابیلی بھی 67 برس کی عمر میں کرونا وائرس کا شکار بنے جبکہ اسپین کے اوپرا گلوکار پلیسیڈو ڈومینگو کرونا کی وبا میں مبتلا زندگی و موت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

    ہالی ووڈ کے مشہور پروڈیوسر ہاروی وائنسٹن میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی، ہاروی جنسی ہراسگی کے الزام میں 23 سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

    کرونا وائرس نے آسکر ایوارڈ یافتہ اداکار ٹام ہینکس اور ان کی اہلیہ ریٹا ولسن کو بھی اپنا شکار بنایا تاہم اب وہ صحت یاب ہوچکے ہیں، جیمز بانڈ کی ہیروئن میں بھی وائرس کی تصدیق ہوئی تھی تاہم وہ بھی کرونا کو شکست دینے میں کامیاب ہوگئی تھیں۔

  • سندھ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 93 نئے کیسز

    سندھ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 93 نئے کیسز

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 93 نئے کیسز سامنے آئے ہیں، مجموعی طور پر سندھ میں اب تک 389 مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ میں 24 گھنٹے میں کرونا وائرس کے 93 نئے کیسز سامنے آئے، سندھ میں کرونا سے گزشتہ 24 گھنٹے میں مزید 2 مریض انتقال کر گئے۔

    وزیر اعلیٰ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں 569 نئے ٹیسٹ کیے گئے، صوبے میں کرونا کے ابھی تک 13 ہزار 309 ٹیسٹ کیے گئے ہیں، اب تک 14 سو 11 ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ میں 24 گھنٹے کے دوران 18 مریض صحت یاب ہو کر گھر چلے گئے، مجموعی طور پر سندھ میں اب تک 389 مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔ کرونا وائرس سے صوبے میں اب تک 28 فیصد مریض صحت یاب ہوئے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ اس وقت 645 مریض گھروں میں آئسولیشن میں ہیں، 7 مریض آئسولیشن سینٹر اور 992 مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ 71 مریضوں کی عمر 1 تا 10 سال، 118 مریضوں کی عمر 11 تا 20 سال ہے، 311 مریضوں کی عمر 21 تا 30 سال ، 260 مریضوں کی عمر 31 تا 40 سال ہے۔

    وزیر اعلیٰ کے مطابق 196 مریضوں کی عمر 41 تا 50 سال، 226 مریضوں کی عمر 51 تا 60 سال، 152 مریضوں کی عمر 61 تا 70 سال، 47 مریضوں کی عمر 71 تا 80 سال اور 5 مریضوں کی عمر 81 تا 90 سال کے درمیان ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بہت ضروری ہے کہ عوام سماجی دوری اور لاک ڈاؤن کا خیال رکھیں۔ کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں میں 68.3 فیصد مرد اور 31.7 فیصد خواتین ہیں۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ مرد اس مرض سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں کیونکہ وہ باہر گھوم رہے ہیں، باہر گھومنے والے مرد کرونا باہر سے لے کر گھر جاتے ہیں اور خواتین کو بھی متاثر کرتے ہیں۔

    انہوں نے ایک بار پھر لاک ڈاؤن پر عمل کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ بچوں، خاندان، دوستوں اور شہریوں کی حفاظت آپ لوگوں کے ہاتھ میں ہے۔ احتیاط کریں گے تو سب محفوظ رہیں گے، ورنہ صورتحال بگڑ جائے گی۔

  • ڈیرہ غازی خان قرنطینہ سے 755 زائرین صحتیابی کے بعد گھر واپس لوٹ گئے

    ڈیرہ غازی خان قرنطینہ سے 755 زائرین صحتیابی کے بعد گھر واپس لوٹ گئے

    لاہور: صوبہ پنجاب کے شہر ڈیرہ غازی خان کے قرنطینہ سے 175 کرونا وائرس کے مریضوں سمیت 755 زائرین صحت یابی کے بعد گھر واپس لوٹ گئے، ڈی جی خان قرنطینہ میں اب صرف 74 زائرین رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ڈیرہ غازی خان قرنطینہ سے 755 زائرین صحت یاب ہو کر گھروں کو جا چکے ہیں۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ان میں سے 175 کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا تاہم انہوں نے بھی کرونا وائرس کو شکست دے دی۔ ڈی جی خان قرنطینہ میں اب صرف 74 زائرین رہ گئے ہیں جن کی بہترین نگہداشت کی جارہی ہے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ مقامی انتظامیہ، پولیس اور طبی عملہ تعریف کا مستحق ہے جو اس مشکل وقت میں زائرین کی بہترین نگہداشت کر رہا ہے اور ان کا خیال رکھ رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم متحد ہو کر اس وبا کو شکست دیں گے۔

    خیال رہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق پاکستان میں اب تک 5 ہزار 38 افراد میں کرونا وائرس کی تشخیص کی جا چکی ہے جبکہ ملک بھر میں وائرس کے باعث 86 اموات ہو چکی ہیں۔

  • بین الاقوامی فلائٹ آپریشن معطل: سول ایوی ایشن کو روزانہ کروڑوں روپے کا نقصان

    بین الاقوامی فلائٹ آپریشن معطل: سول ایوی ایشن کو روزانہ کروڑوں روپے کا نقصان

    کراچی: کرونا وائرس کے باعث بین الاقوامی فلائٹ آپریشن معطل ہونے کے بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی کو روزانہ کروڑوں روپے کا خسارہ ہورہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے باعث بین الاقوامی فلائٹ آپریشن کی بندش کے باعث سول ایوی ایشن کو انٹرنیشنل فلائٹس کے ایرو ناٹیکل چارجز کی مد میں روزانہ کروڑوں کا خسارہ ہورہا ہے۔

    ایڈیشنل ڈائریکٹر بلنگ کی جانب سے جوائنٹ سیکریٹری اور ڈائریکٹر ایئر ٹرانسپورٹ کو ای میل کی گئی ہے جس میں اعداد و شمار پیش کیے گئے ہیں۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق یکم تا 15 مارچ کا خسارہ 69 کروڑ 89 لاکھ 50 ہزار روپے رہا، 16 سے 31 مارچ تک 3 ارب 1 کروڑ 90 لاکھ 40 ہزار روپے خسارہ ہوا۔

    سی اے اے کا کہنا ہے کہ یکم سے 11 اپریل تک 2 ارب 76 کروڑ 67 لاکھ روپے خسارہ ہوا۔

    سول ایوی ایشن حکام کے مطابق ایرو ناٹیکل چارجز کی مد میں یکم مارچ سے روزانہ 47 کروڑ 95 لاکھ 90 ہزار روپے نقصان ہو رہا ہے، انٹرنیشنل فلائٹس کی بحالی تک مزید 25 کروڑ 97 لاکھ روپے روزانہ نقصان اٹھانا پڑے گا۔

    اس سے قبل اے آر وائی نیوز کو موصول سول ایوی ایشن کے نقصان کی سرکاری دستاویز کے مطابق مارچ کے پہلے 15 دنوں میں 212 فلائٹس منسوخ ہوئیں جبکہ ایک ماہ کے دوران کل 1681 پروازیں منسوخ ہوئیں۔

  • کرونا وائرس: دنیا بھر میں جرائم کی شرح میں کمی

    کرونا وائرس: دنیا بھر میں جرائم کی شرح میں کمی

    واشنگٹن / لندن: دنیا بھر میں کرونا وائرس کی وجہ سے جرائم کی شرح میں غیر معمولی کمی دیکھی جارہی ہے تاہم گھروں میں خواتین پر گھریلو تشدد میں اضافہ ہوگیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق کرونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں پرتشدد جرائم کی شرح کم ہوگئی ہے، رپورٹ کے مطابق امریکا میں وبا کے مرکز نیویارک سٹی میں فروری سے مارچ تک جرائم میں 12 فیصد کمی دیکھی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق جنوبی افریقہ میں لاک ڈاؤن کے باعث قتل کی شرح 326 سے کم ہو کر 94 ہوگئی۔

    جنوبی افریقہ میں خواتین سے زیادتی کی شرح بھی کم ہوگئی، لاک ڈاؤن کے پہلے ہفتے میں زیادتی کے واقعات 700 سے کم ہو کر 101 ہوگئے۔

    سینٹرل امریکا کے ملک ایل سلوا ڈورمیں مارچ میں صرف 65 قتل کی وارداتیں ہوئیں جو فروری میں 114 تھیں۔

    اسی طرح جنوبی امریکی ملک پیرو میں گزشتہ ماہ جرائم کی شرح میں 84 فیصد کمی ہوئی، پیرو میں روزانہ 15 لاشیں ملنا معمول کی بات تھی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ لاک ڈاؤن کے دوران جس جرم میں اضافہ ہوا وہ گھریلو تشدد ہے، برطانوی حکام کا کہنا ہے کہ گھریلو تشدد کے سبب ہاٹ لائن پر مدد مانگنے والوں میں 120 فیصد اضافہ ہوا۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں اب تک کرونا وائرس سے 17 لاکھ 84 ہزار 331 افراد متاثر ہوچکے ہیں جبکہ دنیا بھر میں وائرس سے 1 لاکھ 8 ہزار 962 اموات ہوچکی ہیں۔

  • کرونا کی تجرباتی دوا نے نئی امید پیدا کر دی

    کرونا کی تجرباتی دوا نے نئی امید پیدا کر دی

    لندن: نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسنز میں شائع ہونے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کرونا وائرس کی تجرباتی دوا سے دو تہائی انتہائی تشویش ناک مریضوں کی حالت بہتر کرنے میں مدد ملی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گیلیڈ سائنسز نامی کمپنی نے کرونا کی دوا ‘ریمیڈیسیور’ تیار کی ہے جسے 61 مریضوں پر آزمایا گیا۔

    نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسنز میں شائع ہونے والی تحقیق کے مصنف نے لکھا کہ اس دوا سے ایک امید پیدا ہوئی ہے، تاہم انہوں نے واضح کیا کہ یہ بات ابھی حتمی نہیں ہے کہ اس دوا سے مکمل طور پر کرونا کے مریضوں کو صحت یاب کیا جاسکتا ہے۔

    گیلیڈ سائنسز نامی کمپنی نے گزشتہ ماہ اس دوا کے تجربے کا آغاز کیا تھا جس کے نتائج کچھ ہفتوں کے بعد سامنے آئے ہیں، چین اور امریکا کے نیشنل انسیٹیوٹ آف ہیلتھ میں بھی اس دوا پر تجربات کیے جا رہے ہیں۔

    گیلیڈ نے اس تجربے میں امریکا، یورپ کینیڈا اور جاپان کے مریضوں کو شامل کیا جنہیں اس دوا کا 10 روز کا کورس کروایا گیا۔تحقیق کے مطابق اس تجربے سے قبل 36 مریض وینٹی لیٹر پر تھے جن میں سے آدھے سے زیادہ مریضوں کا سانس بہتر ہوا، ان کا وینٹی لیٹر اتار دیا گیا، 25 مریضوں کو صحت یابی کے بعد اسپتال سے ڈسچارج کیا گیا اور 7 مریض ہلاک ہوگئے۔

    واضح رہے کہ کرونا وائرس سے دنیا بھر میں 1 لاکھ سے زائد لوگ ہلاک جبکہ 17 لاکھ سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔

  • خطرناک وبائیں دنیا کو اپنا نشانہ بنانے کے لیے تیار، کیا ہم اس کے لیے تیار ہیں؟

    خطرناک وبائیں دنیا کو اپنا نشانہ بنانے کے لیے تیار، کیا ہم اس کے لیے تیار ہیں؟

    واشنگٹن: مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے خبردار کیا ہے کہ کرونا وائرس جیسی وبا اب ہر 20 سال بعد دنیا کو متاثر کرسکتی ہے چنانچہ دنیا کو اس کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہے۔

    برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کو بذریعہ اسکائپ انٹرویو دیتے ہوئے بل گیٹس نے اس بات پر سخت تشویش کا اظہار کیا کہ اب تک دنیا کھربوں ڈالرز خرچ کر چکی ہے تاہم ابھی تک کرونا وائرس پر قابو نہیں پایا جاسکا، اور ایسا صرف اس لیے ہوا کیونکہ دنیا کا طبی نظام اس کے لیے تیار نہیں تھا۔

    انہوں نے خبردار کیا کہ اب ایسی وبائیں ہر 20 سال بعد پھوٹ سکتی ہیں لہٰذا دنیا کو اس کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہوگی۔

    بل گیٹس کا کہنا تھا کہ اگر دنیا اس طرح کی وباؤں سے نمٹنے کے لیے تیار ہوتی تو آج کھربوں ڈالرز خرچ نہ ہوتے اور بہت کم خرچ میں ہم اس پر قابو پاسکتے تھے۔ مستقبل میں حکومتوں کو اپنے طبی نظام کو جدید ترین اور فوری ردعمل دینے کی صلاحیت کی بنیاد پر تیار رکھنا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ آج ہماری مدد کے لیے سائنس موجود ہے، اگر ہم پہلے سے تیار ہوتے تو بہت کم وقت میں اس پر قابو پاسکتے تھے۔ بل گیٹس نے امید ظاہر کی کہ دنیا موجودہ صورتحال سے سبق سیکھے گی اور آئندہ پہلے سے تیاری کر کے رکھے گی۔

    خیال رہے کہ بل گیٹس نے سنہ 2015 میں خبردار کیا تھا کہ بہت جلد دنیا کو ایک خطرناک وبا اپنا نشانہ بنا سکتی ہے جو ایک سال کے اندر اندر 3 کروڑ افراد کو موت کے گھاٹ اتار دے گی۔

    انہوں نے اسی وقت خبردار کردیا تھا کہ تمام تر ترقی کے باوجود دنیا کسی بھی قسم کی وبا سے نمٹنے کے لیے تیار نہیں ہے۔

    بل گیٹس کی فاؤنڈیشن نے کرونا وائرس پر قابو پانے کے لیے اربوں ڈالرز عطیہ بھی کیے ہیں۔ ان کی عطیہ کردہ رقم کرونا وائرس کے خلاف تیار کی جانے والی ویکسینز کے لیے فیکٹریوں کی تعمیر پر خرچ کی جائے گی۔