Tag: کرونا

  • کرونا وائرس کے سدباب کے لیے چین کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے: عثمان بزدار

    کرونا وائرس کے سدباب کے لیے چین کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے: عثمان بزدار

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے چین کے ڈاکٹروں اور ماہرین کے وفد سے ملاقات کے دوران کہا کہ چین نے کرونا وائرس پر کم از کم وقت میں قابو پا کر مثال قائم کی، کرونا کے سدباب کے لیے چین کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے چین کے ڈاکٹروں اور ماہرین کے وفد کی ملاقات ہوئی، صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد بھی اس موقع پر موجود تھیں۔

    ملاقات میں کرونا کی وبا کے خلاف دو طرفہ تعاون اور مشترکہ کاوشوں کو فروغ دینے پر اتفاق ہوا۔ وفد کی جانب سے پنجاب حکومت کے حفاظتی اقدامات اور علاج کے ایس او پیز کو مؤثر قرار دیا گیا۔

    ملاقات کے دوران سیکریٹری پرائمری و سکینڈری ہیلتھ نے صوبہ بھر میں مریضوں کے اعداد و شمار کے بارے میں بریفنگ دی۔

    چینی وفد کا کہنا تھا کہ پنجاب میں کرونا کے خلاف حکومت کے اقدامات مؤثر ثابت ہو رہے ہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب نے فوری اور تیز رفتاری سے صحیح سمت میں اقدامات کیے۔ عوام کے تحفظ کے لیے کیے جانے والے اقدامات قابل تحسین ہیں۔

    وفد میں شامل چینی ڈاکٹر مامنگ ہوئی نے کہا کہ گرمی میں بھی کرونا وائرس کے پھیلنے کے امکان کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

    وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ چین قابل اعتماد دوست ہے، جس نے ہر مشکل وقت میں ساتھ دیا۔ چین نے کرونا وائرس پر کم از کم وقت میں قابو پا کر مثال قائم کی۔ کرونا کے سدباب کے لیے چین کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ چینی ڈاکٹروں کے مشورے اور سفارشات پر عمل کریں گے۔ کرونا کی وبا سے نمٹنے کے لیے چین کے تعاون کی قدر کرتے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ نے چینی ڈاکٹروں اور چیف نرس کی جانب سے تعاون کی یقین دہانی پر اظہار تشکر بھی کیا۔

  • امریکا جیسا ملک کرونا وائرس کا مقابلہ نہیں کر پا رہا: پاکستانی سفیر

    امریکا جیسا ملک کرونا وائرس کا مقابلہ نہیں کر پا رہا: پاکستانی سفیر

    واشنگٹن: امریکا میں پاکستانی سفیر اسد مجید خان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے حوالے سے حکومت پر تنقید کرنا آسان ہے، امریکا جیسا ملک کرونا وائرس کا مقابلہ نہیں کر پا رہا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں پاکستانی سفیر اسد مجید خان نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی سفارتخانے اور قونصلیٹ آن لائن سروسز فراہم کر رہے ہیں، پاکستانی امریکی ڈاکٹرز فلاحی کاموں میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

    اسد مجید خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے حوالے سے حکومت پر تنقید کرنا آسان ہے، امریکا جیسا ملک کرونا وائرس کا مقابلہ نہیں کر پا رہا۔ موجودہ حالات کا سامنا کرنے کے لیے کسی ملک نے سوچا بھی نہ تھا۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا جیسے ملک میں میڈیکل سپلائی کی کمی دیکھنے میں آرہی ہے، پاکستان میں حکومت کو بہت بڑے چیلنج کا سامنا ہے۔

    اسد مجید خان نے مزید کہا کہ امریکا میں مقیم پاکستانیوں نے مشکل وقت میں ہمیشہ ساتھ دیا، موجودہ حالات میں سماجی فاصلہ رکھنا بہت ضروری ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 8 ہزار 454 ہوگئی ہے، وائرس سے اموات کی تعداد کے لحاظ سے امریکا دنیا کا تیسرا ملک ہے۔

    امریکا میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد اب تک 3 لاکھ 11 ہزار سے بھی تجاوز کر چکی ہے۔

  • بلوچستان میں ایک روز کے دوران 10 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق

    بلوچستان میں ایک روز کے دوران 10 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق

    کوئٹہ: محکمہ صحت کے مطابق بلوچستان میں گزشتہ روز 10 افراد کرونا وائرس سے متاثر ہوئے جس کے بعد صوبے میں کرونا وائرس کیسز کی تعداد 185 ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں کرونا وائرس کیسز کی تعداد 185 ہوگئی ہے، 7 دن میں 44 افراد مقامی طور پر کرونا وائرس کا شکار ہوگئے۔

    محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز مقامی طور پر کرونا وائرس سے متاثرہ 10 افراد رپورٹ ہوئے، یہ ایک دن میں مقامی طور پر متاثرہ مریضوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ مثبت آنے والوں میں 2 ڈاکٹر اور 3 ڈی جی ہیلتھ کے ملازمین بھی شامل ہیں جبکہ ایک ٹیکنیشن سمیت 11 ڈاکٹرز کرونا وائرس کا شکار ہیں۔

    محکمہ صحت کا مزید کہنا ہے کہ 136 مریض بیرون ملک جبکہ 5 نے اندرون ملک کا سفر کیا۔

    خیال رہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق ملک بھر میں اب تک کرونا وائرس سے 45 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 2 ہزار 880 ہوگئی ہے۔

  • ’بچوں کی فکر نہ کرنا‘: این ایچ ایس کی مسلمان نرس کے آخری لمحات کا احوال

    ’بچوں کی فکر نہ کرنا‘: این ایچ ایس کی مسلمان نرس کے آخری لمحات کا احوال

    لندن: برطانیہ میں کرونا وائرس کے خلاف فرنٹ لائن پر کام کرنے والی نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) کی مسلمان نرس بھی کرونا کا شکار ہو کر جان کی بازی ہار گئی۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق 36 سالہ نرس اریما نسرین گزشتہ چند روز سے وینٹی لیٹر پر تھی، اسے چند روز قبل کرونا وائرس کی علامات پائی گئیں جس کے بعد اسے قرنطینہ میں رکھا گیا۔

    تاہم اس کی حالت روز بروز بگڑتی چلی گئی اور گزشتہ روز وہ انگلینڈ کی کاؤنٹی ویسٹ مڈ لینڈ کے اسپتال میں انتقال کر گئی۔

    نسرین 17، 10 اور 8 سال کے تین بچوں کی ماں تھیں اور وہ اس وائرس سے جاں بحق ہونے والی کم عمر ترین میڈیکل ورکر بن گئی ہیں۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق نسرین کے آخری لمحات میں ان کے شوہر ان کے ساتھ تھے، نسرین کی موت سے چند لمحے قبل انہوں نے کہا کہ بچوں کی فکر نہ کرنا، اور ڈاکٹرز کے منع کرنے کے باوجود جاں بہ لب بیوی کو گلے بھی لگایا، جس کے کچھ ہی دیر بعد وہ دم توڑ گئی۔

    برطانیہ میں گزشتہ ہفتے کرونا وائرس سے کئی ڈاکٹرز اور نرسز کی اموات ہوئی ہیں جس کے بعد برطانیہ میں کرونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 3 ہزار 605 ہوگئی ہے۔

    پورے برطانیہ میں اب تک 38 ہزار 168 افراد کرونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں اور برطانیہ کا طبی نظام بری طرح دباؤ کا شکار ہے۔

  • نومولود جڑواں بچوں کا نام کرونا اور کووڈ رکھ دیا گیا

    نومولود جڑواں بچوں کا نام کرونا اور کووڈ رکھ دیا گیا

    نئی دہلی: بھارت میں کرونا وائرس کے لاک ڈاؤن کے دوران پیدا ہونے والے جڑواں بچوں کا نام کووڈ اور کرونا رکھ دیا گیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق جڑواں بہن بھائی کی پیدائش رائے پور کے ڈاکٹر بی آر امبدکر میموریل اسپتال میں ہوئی، اسپتال ذرائع نے بھی بچوں کا مذکورہ نام رکھے جانے کی تصدیق کی ہے۔

    چھتیس گڑھ سے تعلق رکھنے والے والدین پرینیتی اور ونے ورما کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس مشکل وقت میں خوشی کا عنصر ڈھونڈنے کے لیے بچوں کا نام وائرس کے نام پر رکھا ہے۔

    نومولود بچوں کی ماں پرینیتی کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس جان لیوا تو ہے لیکن اس وائرس نے لوگوں کو احساس دلایا ہے کہ صفائی ستھرائی بے حد ضروری ہے۔

    ان کے مطابق لاک ڈاؤن کی وجہ سے انہیں اسپتال پہنچنے میں بہت مشکل کا سامنا کرنا پڑا تھا، لاک ڈاؤن کے باعث ایمبولینس کو جگہ جگہ پولیس نے روکا تاہم ان کی حالت دیکھتے ہوئے ایمبولینس کو جانے دیا گیا۔

    ڈلیوری کے لیے یہ جوڑا اسپتال میں آدھی رات کے وقت پہنچا تاہم اسپتال کا عملہ موجود تھا جس نے ان کے ساتھ تعاون کیا، دونوں بچوں کی پیدائش آپریشن کے ذریعے عمل میں لائی گئی۔

    والدین کا کہنا ہے کہ ممکن ہے وہ اپنے بچوں کا نام بعد میں بدل دیں۔

    خیال رہے کہ بھارت میں کرونا وائرس کے اب تک 3 ہزار 82 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جبکہ وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 86 ہوگئی ہے۔

    وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ملک بھر میں 14 اپریل تک لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا ہے اور اس کی پابندی کے لیے انتظامیہ سختی سے پیش آرہی ہے۔

  • عالمگیر ویلفیئر ٹرسٹ ۔ کرونا وائرس کے بحران میں امید کی ایک کرن

    عالمگیر ویلفیئر ٹرسٹ ۔ کرونا وائرس کے بحران میں امید کی ایک کرن

    عالمگیر ویلفیئر ٹرسٹ کے جوائنٹ سکریٹری (جنرل) اور ڈائریکٹر تعلقات عامہ شکیل دہلوی کا کہنا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں جب پوری دنیا کرونا وائرس جیسے وبائی مرض سے نبرد آزما ہے، ہم سب کو متحد ہو کر اپنی ذمہ داری نبھانی ہوگی اور معاشرے کا مراعات یافتہ طبقہ ہونے کی حیثیت سے اپنے ضرورت مند ہم وطنوں کی داد رسی کرنا ہوگی۔

    عالمگیر ویلفیئر ٹرسٹ دن رات ان ضرورت مندوں کی خدمت کے لیے کوشاں ہے جن کی نگاہیں مدد کے لیے ہماری جانب دیکھ رہی ہیں، ایک منظم طریقہ کار کے تحت ٹرسٹ غربا میں نہ صرف تیار کھانا تقسیم کررہا ہے بلکہ اس سلسلے میں کراچی اور اسلام آباد کے دفاتر شب و روز مخیر حضرات کی خدمت کے لیے کھلے ہوئے ہیں۔

    ٹرسٹ کرونا وائرس لاک ڈاؤن سے متاثرہ افراد کو مدد فراہم کرنے کے لیے حکومت سندھ کے ساتھ مل کر بھرپور کام کر رہا ہے، عالمگیر ویلفئیر ٹرسٹ نہ صرف روزانہ کی بنیاد پر غریب خاندانوں میں پکا ہوا کھانا بانٹ رہا ہے بلکہ ان کی راشن کی ضروریات کا بھی خیال رکھا جا رہا ہے۔

    کرونا وائرس کیا ہے؟

    کوویڈ 19 کو عام طور پر کرونا وائرس کے نام سے جانا جاتا ہے، یہ ایک قابل ترسیل بیماری ہے۔ یہ بیماری مریض میں سانس کے متعدی اور جان لیوا مسائل پیدا کرتی ہے مگر خوش آئند امر یہ ہے کہ یہ قابل علاج بھی ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کے مطابق ایسے افراد جو قلبی امراض، پھیپھڑوں کے امراض، ذیابیطس یا کینسر کے مرض کا شکار ہیں وہ اس بیماری کا زیادہ شکار ہیں۔ ان کواس بیماری سے زیادہ خطرہ ہے۔ بدقسمتی سے ابھی تک کرونا وائرس کے لیے کوئی ویکسین دستیاب نہیں ہے۔ اس بیماری سے محفوظ رہنے کا واحد قابل عمل حل معاشرتی طور پر ایک دوسرے سے دور ہو جانا ہے تاکہ وائرس کے تسلسل کو توڑا جا سکے۔ ماہرین کے مشورے کے مطابق صابن سے باقاعدگی سے ہاتھ دھونے سے اور سینی ٹائزر کے باقاعدہ استعمال سے ہاتھوں کو جراثیم سے پاک کر کے وائرس سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔

    اس وائرس کی علامات 14 دنوں کے اندر ظاہر ہوتی ہیں تاہم جب آپ کو سردی یا فلو ہے تو اس کی براہ راست تشخیص نہیں کی جاسکتی ہے۔ اس کی تشخیص صرف لیبارٹری ٹیسٹ سے ہی ممکن ہے۔

    وائرس سے بچنے کے لیے حفاظتی اقدامات

    اب ہر کوئی یہ جانتا ہے کہ ہر ایک کو جراثیم سے بچنے کے لیے اپنے ہاتھ بار بار دھونے چاہیئں، ہاتھ ملانے سے بچنا چاہیئے اور سینی ٹائزر کو ہاتھوں پر ملنا چاہیئے۔

    ڈبلیو ایچ او نے لوگوں کو 3 فٹ یا 1 میٹر تک معاشرتی دوری قائم رکھنے کا مشورہ دیا ہے۔ زیادہ افراد والے مقامات مثلاً بازار وغیرہ میں جاتے وقت بھی اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ دوسرے شخص سے 6 فٹ دور کھڑے ہیں۔

    اگر کسی کو چھینک یا کھانسی آرہی ہو تو اسے چاہیئے کہ وہ اپنے منہ یا ناک کو ڈھانپ لے۔ جب کوئی چھینک رہا ہو یا کھانس رہا ہو تو احتیاطاً 1 میٹر کے فاصلے کو سختی سے قائم رکھنے کا مشورہ ہے۔ اس کے علاوہ چونکہ ہاتھ کسی بھی سطح سے وائرس کے جراثیم اٹھا سکتے ہیں اور جسم میں داخل ہو ک ر آپ کو بیمار کر سکتے ہیں اس وجہ سے آنکھوں، منہ اور ناک کو بھی نہ چھونے کا مشورہ دیا جاتا ہے کیونکہ یہ وائرس کے لیے بہت سہل راستہ ہیں۔

    اگر آپ بیمار محسوس کر رہے ہیں جیسا کہ بخار، کھانسی، فلو، سانس لینے کا مسئلہ، تو گھر پر ہی رہیں اور لوگوں سے ملنے سے گریز کریں۔ حفظ ماتقدم کے طور پر محکمہ صحت کے حکام کو مطلع کریں تاکہ اگر ضروری ہو تو آپ کو اگلا قدم تجویز کیا جا سکے۔

    ڈبلیو ایچ او کے مطابق ایک اور اہم حفاظتی تدبیر جو لوگوں کو اپنا لینی چاہیئے وہ یہ ہے کہ اگر انہوں نے گذشتہ 14 دنوں میں اس وائرس سے متاثرہ علاقوں کا سفر کیا ہے تو انہیں خود کو الگ تھلگ رکھنا چاہیئے۔ یہ جاننے کے لیے کہ آیا آپ میں علامات ہیں یا نہیں کم از کم 14 دن کا قرنطینہ تجویز کیا گیا ہے۔

    اس خطرناک صورتحال میں ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے سے آپ نہ صرف خود کو بلکہ دوسروں کو بھی محفوظ کر سکتے ہیں۔ آپ یہ مندرجہ ذیل طریقے سے کر سکتے ہیں:

    معاشرتی دوری سے (گھر میں رہیں محفوظ رہیں)
    ماسک پہن کر
    ہاتھ دھوکر
    کوئی قریبی رابطہ نہ کر کے

    آپ ضرورت مندوں کی مدد کرنے میں ہماری مدد کس طرح کرسکتے ہیں؟

    عالمگیر ویلفیئر ٹرسٹ کمیونٹی کی مدد کرنے اور امدادی خدمات پیش کر کے حکومت کی مدد کے لیے پوری کوشش کر رہا ہے۔

    زکوٰۃ، صداقات، خیرات کی شکل میں عالمگیر ویلفیئر ٹرسٹ کو زیادہ سے زیادہ عطیات دیں جس سے ہمیں سفید پوش خاندانوں کی روز مرہ کی ضروریات کی بروقت دستیابی اور فراہمی میں سہولت ملے گی اور انہیں پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

    آپ رمضان کے مقدس مہینے کا انتظار کیے بغیر آج بھی اپنی زکوٰۃ نکال سکتے ہیں، اس کا مقصد یقینی طور پر ویسا ہی پورا ہوگا۔ یہی زکوٰۃ کی ادائیگی کا درست وقت ہے کیونکہ دین اور انسانیت کا فی الحال یہی تقاضا ہے۔

    آن لائن فنڈز کے لیے رابطہ کریں: 111-153-153

    عطیات کے لیے کسی بھی وقت وزٹ کریں

    www.alamgirwelfaretrust.com.pk

  • لاک ڈاؤن کے دوران شادی، دلہا دلہن گرفتار

    لاک ڈاؤن کے دوران شادی، دلہا دلہن گرفتار

    نئی دہلی: بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں لاک ڈاؤن کے دوران شادی کی تقریب منعقد کرنے پر پولیس نے دلہا دلہن سمیت درجنوں افراد کو گرفتار کرلیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق کرونا وائرس کو روکنے کے لیے ملک بھر میں 14 اپریل تک لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا ہے اور اس کی پابندی کے لیے انتظامیہ سختی سے پیش آرہی ہے، اس کے باوجود لاک ڈاؤن کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔

    اتراکھنڈ میں بھی لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شادی کی تقریب منعقد کی گئی جس میں درجنوں افراد نے شرکت کی۔

    اس موقع پر پولیس نے مداخلت کرتے ہوئے فوری کارروائی کی اور دلہا، دلہن اور درجنوں مہمانوں کو گرفتار کرلیا، تمام افراد کے خلاف سی آر پی سی اور دفعہ 188 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    گرفتار افراد میں دلہا کے والد اور گردوارہ کے انچارج بھی شامل ہیں جہاں پر شادی منعقد ہورہی تھی۔

    خیال رہے کہ بھارت میں کرونا وائرس کے اب تک 3 ہزار 82 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جبکہ وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 86 ہوگئی ہے۔

  • سندھ میں کرونا وائرس کے مزید 9 مریض صحتیاب

    سندھ میں کرونا وائرس کے مزید 9 مریض صحتیاب

    کراچی: ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ سندھ میں کرونا وائرس کے مزید 9 مریض صحتیاب ہوگئے ہیں جس کے بعد صوبے میں کرونا وائرس سے صحتیاب افراد کی تعداد 74 ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں کرونا وائرس کے مزید 9 مریض صحتیاب ہوگئے ہیں۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ سندھ میں کرونا وائرس سے صحتیاب افراد کی تعداد 74 ہوگئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ لوگوں کو سمجھنا چاہیئے کہ کرونا کا واحد علاج آئسولیشن اور سماجی فاصلہ ہے، ان 74 افراد نے اپنے آپ کو آئسولیٹ کیا، کیا آپ بھی کرسکتے ہیں؟

    خیال رہے کہ ملک بھر میں کرونا کیسز کی تعداد 27 سو ہوچکی ہے جبکہ کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 40 ہوگئی ہے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق پنجاب میں کرونا وائرس کے سب سے زیادہ 1 ہزار 72 کیسز ہیں، سندھ میں 839، پختونخواہ میں 343، گلگت بلتستان اور بلوچستان میں 193، اسلام آباد میں 75، اور آزاد کشمیر میں 11 کیسز ہیں۔

    کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا کہنا ہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے 130 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں، 62 فیصد کیسز دیگر ممالک سے پاکستان منتقل ہوئے جبکہ 38 فیصد کیسز لوکل ٹرانسمیشن کے ہیں۔

  • بنوں میں کرونا وائرس کے مزید 5 کیسز رپورٹ

    بنوں میں کرونا وائرس کے مزید 5 کیسز رپورٹ

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر بنوں میں کرونا وائرس کے 5 مزید کیسز سامنے آگئے، بنوں میں کرونا وائرس سے ایک موت بھی ہوچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر بنوں میں کرونا وائرس کے 5 مزید کیسز رپورٹ ہوگئے، محکمہ صحت کے مطابق بنوں میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 6 ہوگئی۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ بنوں میں کرونا وائرس کے باعث ایک موت بھی ہوچکی ہے، 46 افراد کے ٹیسٹ کے لیے نمونے لیے گئے تھے، ان میں سے 29 افراد کے ٹیسٹ کے نتائج موصول ہوگئے۔

    محکمہ صحت کے مطابق 29 میں سے 24 کے ٹیسٹ نتائج منفی جبکہ 5 کے مثبت نکلے ہیں۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں کرونا کیسز کی تعداد 27 سو ہوچکی ہے جبکہ کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 40 ہوگئی ہے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق پنجاب میں کرونا وائرس کے سب سے زیادہ 1 ہزار 72 کیسز ہیں، سندھ میں 839، پختونخواہ میں 343، گلگت بلتستان اور بلوچستان میں 193، اسلام آباد میں 75، اور آزاد کشمیر میں 11 کیسز ہیں۔

    کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا کہنا ہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے 130 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں، 62 فیصد کیسز دیگر ممالک سے پاکستان منتقل ہوئے جبکہ 38 فیصد کیسز لوکل ٹرانسمیشن کے ہیں۔

  • پنجاب میں مستحقین کو ڈیڑھ ارب روپے منتقل کردیے گئے

    پنجاب میں مستحقین کو ڈیڑھ ارب روپے منتقل کردیے گئے

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ معاشی پیکج کے تحت 1 لاکھ 70 ہزار سے زائد مستحقین کو ڈیڑھ ارب روپے کی منتقلی کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ 1 لاکھ 70 ہزار سے زائد مستحقین کو زکوٰۃ کی رقم فوری منتقلی کی ہدایت کی ہے۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ باقی ڈیٹا بھی جلد از جلد حاصل کر کے اس کی تصدیق کی تاکید کی ہے، انشا اللہ ہم مشکل کی اس گھڑی میں شہریوں کی ہر ممکن مدد کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ الحمد اللہ ان تمام افراد کو 24 گھنٹے کے اندر شفاف طریقے سے ڈیڑھ ارب روپے ان کے موبائل فون نمبرز اور شناختی کارڈ نمبرز پر منتقل کر دیے گئے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ بائیو میٹرک ویری فکیشن کے بعد یہ رقم کسی بھی موبائل فون شاپ سے نکلوائی جاسکتی ہے۔

    خیال رہے کہ پنجاب حکومت نے کرونا وائرس سے متاثرہ حلقوں میں 25 لاکھ خاندانوں کے لیے 10 ارب روپے کا پیکج متعارف کروایا تھا، پیکج میں کرونا وائرس سے متاثرہ ڈیلی ویجرز کو ماہانہ 4 ہزار روپے کی ادائیگی بھی شامل تھی۔