Tag: کرونا

  • لاک ڈاؤن کے دوران وین گوف کی بیش قیمت پینٹنگ چوری

    لاک ڈاؤن کے دوران وین گوف کی بیش قیمت پینٹنگ چوری

    ایمسٹرڈیم: کرونا وائرس کے باعث ہونے والے لاک ڈاؤن کا فائدہ اٹھا کر چور ایک میوزیم سے شہرہ آفاق مصور وین گوف کی لاکھوں ڈالر مالیت کی پینٹنگ لے اڑے۔

    ونسنٹ وین گوف کے فن پارے کی چوری ایمسٹرڈیم کے قریب واقع ایک میوزیم سنگر لارین سے ہوئی۔ پولیس کے مطابق چور صبح ساڑھے 3 بجے میوزیم کا ایک شیشہ توڑ کر اندر داخل ہوئے اور بیش قیمت فن پارہ لے اڑے۔

    اس فن پارے کی قیمت اندازاً 66 لاکھ ڈالر بتائی جارہی ہے۔ واقعے کی خبر ہوتے ہی پولیس فوراً موقع پر پہنچی تاہم چور تب تک فرار ہوچکا تھا۔

    میوزیم کے ڈائریکٹر جان رالف نے اس واقعے پر سخت افسوس کا اظہار کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ آرٹ دیکھنے، لطف اندوز ہونے اور سکون حاصل کرنے کے لیے ہے خصوصاً آج کل کے کٹھن حالات میں اس کی زیادہ ضرورت ہے

    ان کے مطابق یہ فن پارہ شمالی نیدر لینڈز کے ایک اور میوزیم سے لا کر ایک نمائش کے لیے یہاں رکھا گیا تھا۔

    نیدر لینڈز سے تعلق رکھنے والے مصور ونسنٹ وین گوف کے فن مصوری نے اس دور کی مصوری پر اہم اثرات مرتب کیے، وہ مشہور مصور پکاسو سے متاثر تھا۔ وین گوف کا مذکورہ چوری شدہ فن پارہ سنہ 1884 میں بنایا گیا تھا۔

    اس سے قبل بھی وین گوف کے فن پاروں کی چوری کے واقعات پیش آچکے ہیں۔

    سنہ 2002 میں ایمسٹر ڈیم کے ہی ایک میوزیم سے وین گوف کے 2 فن پارے چرائے گئے تھے جو سنہ 2016 میں بازیاب کرلیے گئے، دونوں پینٹنگز نیپلز مافیا نامی گروہ نے چرائے تھے۔

  • خبردار! یہ عام تکلیف کرونا وائرس کا اشارہ ہوسکتی ہے

    خبردار! یہ عام تکلیف کرونا وائرس کا اشارہ ہوسکتی ہے

    ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ آشوب چشم بھی کرونا وائرس کی علامت ہوسکتی ہے لہٰذا اسے معمولی سمجھ کر نظر انداز کرنے کے بجائے فوراً دھیان دینے کی ضرورت ہے۔

    امریکن اکیڈمی آف اوفتھلمولوجی کا کہنا ہے کہ کسی شخص میں آشوب چشم ہونا کرونا وائرس کا اشارہ ہوسکتا ہے، اس سے قبل بھی چند پورٹس میں کہا گیا تھا کہ آشوب چشم کا عارضہ کووڈ 19 کی علامت ہوسکتا ہے۔

    تحقیقی جریدے جرنل آف وائرلوجی میں شائع ہونے والی تحقیق کے لیے چین کے 30 مریضوں کا جائزہ لیا گیا جس کے بعد دریافت کیا گیا تھا کہ ایک مریض کو آشوب چشم کا سامنا تھا جبکہ دیگر 29 افراد میں کرونا وائرس آنکھوں کی رطوبت میں دریافت کیا گیا۔

    علاوہ ازیں واشنگٹن میں کام کرنے والی ایک نرس کا حوالہ بھی دیا گیا جس نے بتایا تھا کہ اس نے کرونا وائرس کے بزرگ مریضوں میں آشوب چشم یا آنکھوں کی سرخی دیکھی۔

    کرونا وائرس آنکھوں کے راستے جسم میں داخل ہوسکتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ عالمی ادارہ صحت نے اس سے بچنے کے لیے ناک، منہ اور آنکھوں کو نہ چھونے کی احتیاطی تجویز دی ہے۔

    ڈاکٹرز نے فی الوقت کانٹیکٹ لینس استعمال نہ کرنے اور اس کی جگہ چشمے استعمال کرنے کا مشورہ بھی دیا ہے۔

    اس سے قبل سونگھنے اور ذائقے کی حس ختم ہوجانے کو بھی کرونا وائرس سے متاثر ہونے کی علامت کہا گیا تھا۔ برٹش ایسوسی ایشن آف اوٹرہینولرینگولوجی کے ماہرین نے کہا تھا کہ اگر آپ کی ذائقے اور سونگھنے کی حس کم یا ختم ہو گئی ہے تو غالب امکان ہے کہ آپ کے جسم میں کرونا وائرس پہنچ چکا ہے۔

    ماہرین کے مطابق سونگھنے کی صلاحیت یا زبان سے ذائقہ ختم ہونے کے بعد کسی بھی وقت متاثرہ شخص کو بخار اور کھانسی جیسی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔

  • سندھ میں کرونا وائرس کا ایک اور مریض جاں بحق

    سندھ میں کرونا وائرس کا ایک اور مریض جاں بحق

    کراچی: صوبہ سندھ میں کرونا وائرس کا ایک اور مریض جاں بحق ہوگیا، ملک بھر میں اب تک کرونا وائرس سے 31 افراد کی اموات ہوچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ سندھ میں کرونا وائرس سے ایک اور مریض جاں بحق ہوگیا جس کے بعد سندھ میں کرونا وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 10 ہوگئی۔

    محکمہ صحت کے مطابق مریض کی عمر 65 سال تھی اور اس کا تعلق ٹنڈو محمد خان سے تھا، مریض کو 28 مارچ کو حیدر آباد اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 2200 سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ اب تک 31 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق 24 گھنٹے کے دوران پاکستان میں 76 نئے کیس رپورٹ ہوئے، پنجاب میں کرونا وائرس کے سب سے زیادہ 845 کیسز ہیں جبکہ سندھ میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 743 ہوگئی ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق خیبر پختونخواہ میں 276، گلگت بلتستان میں 187، بلوچستان میں 169، اسلام آباد میں 62 اور آزاد کشمیر میں 9 کیسز ہیں۔

    کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا کہنا ہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے 107 مریض صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔

  • مشکل گھڑی میں وزیر اعظم کی قائدانہ صلاحیتیں قابل تعریف ہیں: عروہ حسین

    مشکل گھڑی میں وزیر اعظم کی قائدانہ صلاحیتیں قابل تعریف ہیں: عروہ حسین

    کراچی: معروف اداکارہ عروہ حسین مشکل وقت میں وزیر اعظم عمران خان کے دور اندیش فیصلوں اور قائدانہ صلاحیتوں کی معترف ہوگئیں، انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک محفوظ ہاتھوں میں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معروف اداکارہ عروہ حسین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں وزیر اعظم عمران خان کی قائدانہ صلاحیتوں کو سراہا۔

    اپنے ٹویٹ میں عروہ کا کہنا تھا کہ اس وقت کوئی بھی فیصلہ کرنا آسان نہیں ہے تاہم وزیر اعظم عمران خان جس طرح اس مشکل وقت سے نکلنے میں قوم کی رہنمائی کر رہے ہیں وہ قابل تعریف ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اس مشکل گھڑی سے نمٹنے کے لیے بہترین حکمت عملی اپنا رہے ہیں، مجھے یقین ہورہا ہے کہ ہماری قوم اس وقت محفوظ ہاتھوں میں ہے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے اس مشکل وقت میں عوام کے لیے بڑے ریلیف پیکج کا اعلان کیا ہے جبکہ مستحق افراد کے گھروں پر راشن پہنچانے کا بھی انتظام کیا ہے۔

    گزشتہ روز اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کی میراتھون نشریات سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا تھا کہ ہم نے اپنی طرف سے پاکستان کا سب سے بڑا 8 ارب ڈالر کا پیکج دیا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ احساس فیس بک پیج کل لانچ کر رہے ہیں، پاکستان میں جہاں بھی راشن کی ضرورت ہوگی اس کی نشاندہی کی جائے گی، فیس بک پیج کے ذریعے خیراتی اداروں اور سوشل ورکرز کو گائیڈ کیا جائے گا۔

  • مریضوں کو زبردستی تنہائی اور رسیوں سے باندھنے جیسے تماشوں سے باز رہا جائے: فواد چوہدری

    مریضوں کو زبردستی تنہائی اور رسیوں سے باندھنے جیسے تماشوں سے باز رہا جائے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے مریضوں کو زبردستی تنہائی، رسیوں سے باندھنے، مرضی کے اسپتال اور ڈاکٹر سے علاج کی سہولت نہ دینے کا تماشہ نہ کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ کابینہ نے واضح ہدایت کی ہے کہ کرونا وائرس کے مریض ویسے ہی علاج صحت اور امید کی توقع رکھتے ہیں جیسے کوئی دوسرا مریض۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ایسے واقعات ہوئے ہیں جیسے کرونا کا مریض کوئی مجرم ہے، زبردستی تنہائی، رسیوں سے باندھنا، مرضی کے اسپتال اور ڈاکٹر سے علاج کی سہولت نہ دینا یہ کیا تماشہ ہے؟

    گزشتہ روز وفاقی وزیر نے بتایا تھا کہ پی ای سی کو وینٹی لیٹرز کے 48 ڈیزائن موصول ہوئے تھے جس میں سے 3 منظور ہوگئے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ حتمی منظوری کے لیے تینوں ڈیزائن ڈریپ کو بھجوا دیے ہیں، منظوری کے بعد وینٹی لیٹرز کی آزمائش 4 اسپتالوں میں کی جائے گی۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ منظوری کے بعد کمرشل بنیادوں پر وینٹی لیٹرز کی تیاری شروع کردی جائے گی، مقامی طور پر تیار کیے گئے وینٹی لیٹرز کی قیمت کئی گنا کم ہوگی۔

  • عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں اضافہ

    عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں اضافہ

    نیویارک: عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں بدترین کمی کے بعد اب اضافہ دیکھا جارہا ہے، امریکی خام تیل کی قیمت 21 ڈالر تک ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، برینٹ خام تیل کی قیمت میں ساڑھے 6 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد برینٹ خام تیل کی قیمت 26 ڈالر 35 سینٹس فی بیرل ہوگئی ہے۔

    امریکی خام تیل کی قیمت میں 5.32 فیصد اضافہ ہوا جس کے بعد امریکی خام تیل کی قیمت 21 ڈالر 39 سینٹس فی بیرل ہوگئی۔

    معاشی ماہرین کے مطابق خام تیل کی قیمت میں اضافہ قیمتوں پر ممکنہ معاہدے کی امید پر ہوا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ روس اور سعودی عرب میں قیمتوں پر معاہدہ جلد متوقع ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی منڈی میں اس وقت خام تیل کی قیمت 18 سال کی کم ترین سطح پر ہے، روس اور سعودی عرب نے پیداوار بڑھانے کے ساتھ قیمتوں میں بھی کمی کی ہے۔

    مجموعی طور پر کرونا وائرس کی وجہ سے عالمی سطح پر خام تیل کی طلب اور اس کی قیمتوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔

    چند روز قبل تک خام تیل کی قیمت 29 سال کی کم ترین سطح پر آگئی تھی، امریکی خام تیل 20 ڈالر پر ٹریڈ ہوتے دیکھا گیا تھا۔

  • 85 ہزار ماسک خیبر پختونخواہ کے مختلف قرنطینہ مراکز کو روانہ

    85 ہزار ماسک خیبر پختونخواہ کے مختلف قرنطینہ مراکز کو روانہ

    پشاور: صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ 85 ہزار فیس ماسک، 13 سو حفاظتی سوٹ، 5 ہزار دستانے، 500 لیٹر کلورین اور 15 اسپرے مشینیں مختلف قرنطینہ مراکز کو بھجوا دی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ مزید 85 ہزار فیس ماسک اضلاع میں قرنطینہ مراکز کو بھیج دیے گئے ہیں۔

    ڈی جی کے مطابق 10 ہزار ماسک ڈیرہ اسماعیل خان، 5 ہزار شمالی وزیرستان، 5 ہزار بنوں، 5 ہزار ماسک مالا کنڈ، 10 ہزار خیبر، 20 ہزار پشاور اور 15 ہزار بکا خیل بھیجے گئے ہیں۔

    ان کے مطابق مزید ایک لاکھ 15 ہزار ماسک دیگر اضلاع کو بھیجے جا رہے ہیں، ایک ہزار این 95 ماسک حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کو بھجوا دیے، 23 سو ماسک ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ کو خصوصی طور پر مہیا کر دیے۔

    ڈی جی کا مزید ہنا تھا کہ 1 لاکھ 35 ہزار مختلف ماسک ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کو بھیجے جا چکے ہیں، مزید 13 سو حفاظتی سوٹ، 5 ہزار دستانے، 500 لیٹر کلورین اور 15 اسپرے مشینیں بھی بھجوا دی گئی ہیں۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں اب تک کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 2 ہزار 210 ہوگئی ہے جبکہ 26 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

  • لوگوں کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کر کے کرونا وائرس کا سراغ لگانے والی موبائل ایپ

    لوگوں کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کر کے کرونا وائرس کا سراغ لگانے والی موبائل ایپ

    لندن: برطانیہ میں ایسی موبائل ایپ کا آغاز کیا جانے والا ہے جو اپنے صارفین کو خبردار کرے گی کہ ان کے قریب کرونا وائرس کا مریض موجود ہے، اس کے لیے وہ قریب موجود شخص کے موبائل کا ڈیٹا استعمال کرے گی۔

    برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس کی تیار کردہ یہ موبائل ایپ اپنے صارف کو اس وقت فوری الرٹ کرے گی اگر کرونا وائرس کا تصدیق شدہ مریض اس کے قریب موجود ہوگا۔

    یہ ایپ شارٹ رینج بلو ٹوتھ سگنلز کے ذریعے کوویڈ 19 کے مریضوں کو ٹریس کرے گی، این ایچ ایس کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کو برطانیہ میں لاک ڈاؤن ختم ہونے سے پہلے ہی لانچ کردیا جائے گا۔

    این ایچ ایس حکام کے مطابق جتنے زیادہ لوگ اس ایپ کو استعمال کریں گے یہ ایپ اتنا ہی زیادہ مؤثر طریقے سے کام کرے گی۔

    مذکورہ ایپ قریب موجود موبائل سے بلو ٹوتھ کے ذریعے رابطہ قائم کرے گی اور دوسرے موبائل کے کانٹیکٹس تک رسائی حاصل کرے گی۔

    اگر اس شخص کے موبائل ڈیٹا میں اس حوالے سے کوئی چیز جیسے ڈاکٹر کا وزٹ (لوکیشن کے ذریعے) یا مخصوص دواؤں کی خریداری اور اس کے لیے کریڈٹ کارڈ کے استعمال کا ڈیٹا موجود ہوا تو یہ ایپ خودکار طریقے سے اپنے صارف کو آگاہ کرے گی۔

    تاہم اس کی تصدیق کے لیے یہ ایپ تھوڑا وقت لے گی تاکہ کسی شخص کے بارے میں غلط معلومات نہ دی جائیں۔ حکام کے مطابق ایپ کے ذریعے پرائیوسی کا خیال بھی رکھا جائے گا۔

    انگلینڈ کا این ایچ ایس یونٹ ایک ایتھیکل بورڈ بھی قائم کرنے جارہا ہے جو اس پروجیکٹ کا جائزہ لے گا۔

    اس ایپ کی تیاری کے دوران گزشتہ ہفتے ذمہ دار ٹیکنالوجسٹس نامی ایک گروپ نے این ایچ ایس اور سیکریٹری صحت کو خط لکھا تھا جس میں کہا گیا کہ کسی شخص کی لوکیشن اور کانٹیکٹس کی ٹریکنگ کرنا سماجی کنٹرول کے زمرے میں آسکتا ہے۔

    ان کے علاوہ بھی اس ایپ کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے جو دیگر افراد کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کرے گی، علاوہ ازیں اس ایپ سے ان افراد کو نہیں جانچا جاسکے گا جن کے پاس اسمارٹ فون نہیں ہوگا۔

    حکام کا ماننا ہے کہ اس قسم کی موبائل ایپ اس وقت کی ضرورت ہے تاکہ اس موذی وائرس پر قابو پایا جاسکے اور برطانیہ کے طبی نظام پر پڑنے والا دباؤ کم کیا جاسکے۔

  • 6 ماہ کی ننھی بچی اور 102 سالہ خاتون نے کرونا وائرس کو شکست دے دی

    6 ماہ کی ننھی بچی اور 102 سالہ خاتون نے کرونا وائرس کو شکست دے دی

    روم: اٹلی میں ایک 6 ماہ کی بچی اور ایک 102 سالہ خاتون کرونا وائرس کو شکست دینے کے بعد گھر لوٹ آئیں، ڈاکٹرز نے ان دونوں کو امید کی کرن قرار دیا ہے۔

    اٹلی کے علاقے لمبارڈی کی رہائشی 6 ماہ کی لیونارڈو 50 دن تک اسپتال میں رہنے کے بعد بالآخر کرونا وائرس کو شکست دے کر گھر لوٹ آئی۔

    مقامی میئر نے ننھی بچی کو امید کی کرن قرار دیا ہے اور اس کی صحتیابی پر بے حد خوشی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمیں خوش ہونے اور مسکرانے کی ایک وجہ ملی ہے۔

    انہوں نے بچی اور اس کے والدین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمت نہ ہارنے کے لیے آپ کا شکریہ، آج آپ کی وجہ سے شہر کے تمام مرجھائے ہوئے چہروں پر بہار آگئی ہے۔

    بچی کی ماں کا کہنا ہے کہ وہ بچی کے لیے بہت پریشان تھیں، ’میری دعا ہے کہ ایسا وقت کسی اور ماں پر نہ گزرے‘۔

    دوسری جانب 102 سالہ خاتون اٹالیکا گروڈونا شمالی اٹلی کی رہائشی ہیں، انہوں نے 20 دن اسپتال میں گزارے۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کرونا نے اٹالیکا کے حوصلے کے سامنے ہار مان لی۔

    خیال رہے کہ اٹلی میں کرونا وائرس کے باعث 12 ہزار 428 اموات ہوگئی ہیں، صرف گزشتہ 24 گھنٹوں میں 837 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ اب تک 1 لاکھ سے زائد افراد وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔

  • عمان میں کرونا وائرس سے پہلی موت

    عمان میں کرونا وائرس سے پہلی موت

    مسقط: سلطنت عمان میں کرونا وائرس کا 72 سالہ مریض زندگی کی بازی ہار گیا، یہ عمان میں کرونا وائرس سے ہونے والی پہلی موت ہے۔

    عمان کی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ 72 سالہ کرونا وائرس کا مریض عمان کے اسپتال میں زیر علاج تھا جو منگل کے روز دم توڑ گیا۔

    وزارت صحت کے مطابق یہ عمان میں کرونا وائرس سے ہونے والی پہلی موت ہے۔ ملک بھر میں اس وقت 210 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جو مختلف اسپتالوں میں زیر علاج یا قرنطینہ میں ہیں۔

    عمان میں ایک روز قبل 90 کے قریب ہوٹلز مالکان نے اپنے ہوٹلز وزارت صحت کے حوالے کیے ہیں تاکہ وہاں قرنطینہ سمیت دیگر طبی سہولیات قائم کی جاسکیں۔

    فی الحال ان ہوٹلز کے کمرے اسکالر شپ پر موجود غیر ملکی طلبا کو رہائش کے لیے دیے جارہے ہیں جو ہاسٹلز بند ہوجانے کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں، طلبا کو ان کمروں میں رہائش دینے کا فیصلہ وزارت سیاحت نے کیا ہے۔

    عمان سمیت دنیا بھر میں کرونا وائرس کے متاثرہ افراد کی تعداد 8 لاکھ 58 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ وائرس سے متاثرہ 42 ہزار مریض جان کی بازی ہار گئے ہیں۔