Tag: کرونا

  • کرونا وائرس: سعودی عرب کے سرکاری اسپتالوں میں 80 ہزار بیڈ مختص

    کرونا وائرس: سعودی عرب کے سرکاری اسپتالوں میں 80 ہزار بیڈ مختص

    ریاض: سعودی محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ سرکاری اسپتالوں میں 80 ہزار سے زائد بیڈ کرونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ہر طرح سے تیار ہیں، سرکاری اسپتالوں میں 80 ہزار سے زیادہ بیڈ کرونا وائرس کے علاج کے لیے موجود ہیں۔

    وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر عبد العبد العالی کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے صحت کے ادارے منفرد صحت خدمات پیش کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔

    وزارت صحت کے مطابق شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے حکم پر تمام شہریوں، مقیم غیر ملکیوں اور غیر قانونی طور پر مقیم تارکین وطن کو کرونا وائرس کے معائنے اور علاج کی مفت سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں، اس حوالے سے تمام تیاریاں موجود ہیں۔

    دوسری جانب سعودی اسپتالوں نے کرونا وائرس سے متاثرین کی تعداد میں کسی بھی متوقع اضافے سے نمٹنے کے لیے ہنگامی تیاریاں مکمل کر رکھی ہیں۔

    الشرق الاوسط نے دمام میڈیکل کمپلیکس کے ڈائریکٹر زکریا الصفران کے حوالے سے بتایا کہ اگر خدانخواستہ متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہوا تو مشرقی ریجن میں متاثرین کے علاج کے لیے مزید اسپتال شامل کرلیے جائیں گے۔

    ان کا کہنا ہے کہ مشرقی ریجن کے دمام میڈیکل کمپلیکس میں کرونا کے متاثرین کے علاج کی سہولت بھی بڑھا دی جائے گی، قرنطینہ کے مریضوں کی تعداد میں 28 فیصد تک اضافہ کردیا جائے گا۔ انتہائی نگہداشت کے شعبے میں 190 فیصد تک اضافہ ممکن ہوگا۔

  • سعودی عرب میں موبائل کمپنیوں نے ایک ماہ کے بل معاف کر دیے

    سعودی عرب میں موبائل کمپنیوں نے ایک ماہ کے بل معاف کر دیے

    ریاض: کرونا وائرس کے باعث ہونے والے معاشی نقصانات کے پیش نظر سعودی عرب میں موبائل کمپنیوں نے اپنے صارفین کے ایک ماہ کے بل معاف کر دیے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں موبائل کمپنیوں (ایس ٹی سی، زین، موبایلی) نے قرنطینہ کی زد میں آنے والوں کو اپریل کے بل معاف کردیے۔

    سعودی عرب کی تینوں بڑی موبائل کمپنیوں نے اعلان کیا ہے کہ جو سعودی اورغیر ملکی تارکین قرنطینہ کے پابند بنائے گئے ہیں ان سے اپریل 2029 کا بل نہیں لیا جائے گا۔

    تینوں مواصلاتی کمپنیوں نے قرنطینہ میں رکھے جانے والے صارفین کے لیے اپریل کا بل معاف کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    مواصلاتی کمپنیوں نے یہ سہولت کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سعودی اداروں کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کا ساتھ دینے کے لیے کیا ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے تمام سعودی شہریوں، مقیم غیر ملکیوں اور اقامہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے تارکین کا علاج مفت فراہم کرنے کا شاہی فرمان جاری کیا ہے۔

  • سعودی عرب: کرونا وائرس کے تمام مریضوں کا علاج مفت کرنے کا شاہی فرمان

    سعودی عرب: کرونا وائرس کے تمام مریضوں کا علاج مفت کرنے کا شاہی فرمان

    ریاض: سعودی فرمانروا شاہ سلمان کی زیر صدارت ہونے والے کابینہ کے آن لائن اجلاس میں کرونا وائرس سے متاثرہ تمام افراد بشمول اقامہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے تارکین کا علاج مفت کروانے کا شاہی فرمان جاری کردیا گیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی کابینہ کا آن لائن اجلاس منگل کو خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی زیر صدارت منعقد ہوا، کابینہ نے اندرون و بیرون ملک سعودی شہریوں اور مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کی صحت و سلامتی کے حوالے سے صحت انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    شاہ سلمان بن عبد العزیز نے کرونا وائرس سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر کی پابندی پر سعودی شہریوں کو سراہا۔

    اجلاس میں کرونا وائرس سے بچاؤ اور اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے تمام سرکاری اداروں کی کارکردگی سے متعلق خصوصی رپورٹ پیش کی گئی، کابینہ نے تمام متعلقہ اداروں خصوصاً وزارت صحت کی کارکردگی کو تسلی بخش قرار دیا۔

    سعودی کابینہ نے اس بات پر مسرت اور اطمینان کا اظہار کیا کہ شہریوں کو اپنی ڈیوٹی انجام دینے کے سلسلے میں تمام ضروری سہولتیں فراہم کردی گئی ہیں۔

    اجلاس کے بعد قائم مقام وزیر اطلاعات ڈاکٹر ماجد القصبی نے بتایا کہ کابینہ نے کہا کہ تمام سعودیوں، مقیم غیر ملکیوں اور اقامہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے تارکین کا علاج سرکاری اور نجی اسپتالوں میں مفت فراہم کرنے کا شاہی فرمان انسانیت نوازی کی علامت ہے۔

    کابینہ نے تجدید پذیر توانائی کے شعبے کی نگرانی کے لیے ایک اعلیٰ کمیٹی تشکیل دی جس کا سربراہ ولی عہد کو مقرر کیا گیا۔ وزیر توانائی کو اسپین میں ایٹمی سلامتی کونسل کے ساتھ ایٹمی سلامتی کے سلسلے میں معلومات کے تبادلے کے لیے مفاہمتی یادداشت کا اختیار بھی تفویض کیا گیا۔

    وزیر داخلہ کو انٹر پول کے ساتھ مملکت میں مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کا ریجنل آفس قائم کرنے کے لیے معاہدے کا اختیار سپرد کیا گیا۔

    اجلاس میں متعدد تقرریاں بھی کی گئیں، ڈاکٹر ریما بنت صالح العذل کو نجی اداروں اور دیمہ بنت عبد العزیز آل الشیخ کو این جی اوز کا نمائندہ مقرر کیا گیا ہے۔

  • کیا کرونا وائرس ہمارے کپڑوں میں بھی زندہ رہ سکتا ہے؟

    کیا کرونا وائرس ہمارے کپڑوں میں بھی زندہ رہ سکتا ہے؟

    دنیا بھر کو متاثر کرنے والا کرونا وائرس مختلف اشیا کے ذریعے ایک سے دوسرے انسان میں منتقل ہورہا ہے، ماہرین کے مطابق کپڑے بھی اس وائرس کی افزائش کا سبب بن سکتے ہیں۔

    آسٹریلیا کی ایک وائرولوجسٹ پروفیسر ساشا بریڈ کا کہنا ہے کرونا وائرس ہمارے کپڑوں میں بھی گھر بنا سکتا ہے اور اس کے بعد ہمیں اپنا نشانہ بنا سکتا ہے تاہم کپڑوں سے کرونا وائرس کا خطرہ ختم کرنے کے لیے انہیں معمول کے مطابق دھو لینا کافی ہے۔

    پروفیسر ساشا کے مطابق 56 سینٹی گریڈ تک گرم کیے ہوئے پانی سے کپڑوں کو دھو لینا بہتر رہے گا۔

    انہوں نے بتایا کہ وائرس کسی زندہ خلیے میں ہی زندہ رہ سکتا ہے، اگر وہ کسی بے جان سطح پر موجود ہوگا تو یا تو کسی کو متاثر کردے گا ورنہ اگر اسے میزبان نہ ملا تو وہ کچھ وقت میں مر جائے گا۔

    پروفیسر ساشا کے مطابق کرونا وائرس نرم بے جان سطح پر سخت بے جان سطح کی نسبت کم وقت کے لیے زندہ رہتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ نرم اشیا جیسے کپڑے اپنے اندر سے نمی کو گزرنے دیتی ہیں جس سے وائرس کے زندہ رہنے کا امکان کم ہوجاتا ہے۔

    اس کے برعکس سخت اشیا جیسے موبائل فون کی سطح یا دروازے کا ہینڈل نمی کو جذب نہیں کرتا اور وائرس کو پھلنے پھولنے کے لیے بہتر ماحول فراہم کرتا ہے، نمی کی وجہ سے نرم سطح پر وائرس کی عمر 24 گھنٹے جبکہ سخت سطح پر 72 گھنٹے ہوجاتی ہے۔

    کوئنز لینڈ کی گرفتھ یونیورسٹی کے پروفیسر مک میلن نے بھی اس کی تصدیق کی۔ ان کے مطابق کپڑوں کو معمول کے مطابق دھو لینا انہیں کرونا وائرس سے پاک کر سکتا ہے۔

    پروفیسر مک میلن کا کہنا ہے کہ وائرس پروٹین اور چکنائی کا بنا ہوا ہوتا ہے، گھریلو استعمال میں آنے والا صابن اور ڈٹرجنٹ اسے ختم کرسکتا ہے۔

    ان کے مطابق گرم پانی سے کپڑوں کو دھونا انہیں مکمل طور پر وائرس اور جراثیم سے پاک کرسکتا ہے تاہم اگر ٹھنڈے پانی سے دھو لیا جائے اور ڈٹرجنٹ استعمال کیا جائے تب بھی یہ وہی نتائج دے گا۔

  • 18 سو سے زائد زائرین کے ٹیسٹ کیے گئے ہیں: چیف سیکریٹری بلوچستان

    18 سو سے زائد زائرین کے ٹیسٹ کیے گئے ہیں: چیف سیکریٹری بلوچستان

    کوئٹہ: چیف سیکریٹری بلوچستان کا کہنا ہے کہ 18 سو سے زائد زائرین کے ٹیسٹ کیے گئے ہیں، صوبے میں کرونا وائرس کے 158 کیسز ہیں جبکہ 19 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیف سیکریٹری بلوچستان فضیل اصغر کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں کرونا وائرس کے 158 کیسز رپورٹ ہوئے، 18 سو سے زائد زائرین کے ٹیسٹ کیے گئے، 19 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔

    چیف سیکریٹری کا کہنا ہے کہ دل کے عارضے میں مبتلا ایک خاتون کی حالت تشویش ناک ہے، 8 لوگ گھروں میں آئسولیشن میں ہیں۔ صوبے میں ریلیف پیکج پر تیزی سے کام جاری ہے۔ بی آئی ایس پی میں بھی صوبے حصہ ڈالیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز کے لیے 60 ہزار حفاظتی لباس آئندہ ہفتے مل جائیں گے، ضروری جگہوں پر این 95 ماسک پہنچائیں گے۔ این ڈی ایم اے سے کافی حد تک سامان مل چکا ہے۔

    چیف سیکریٹری کا کہنا تھا کہ امید ہے شہری ہدایات پر عمل کر کے وائرس کو پھیلنے نہیں دیں گے، کچھ لوگ پکنک اور محفلیں لگانے سے باز نہیں آرہے، امید ہے اگلے ہفتے مزید مریض صحت یاب ہوں گے۔

  • عالمی اداروں کے قرضے ری شیڈول کروانا چاہتے ہیں: وزیر خارجہ

    عالمی اداروں کے قرضے ری شیڈول کروانا چاہتے ہیں: وزیر خارجہ

    ملتان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے 2 سب کمیٹیاں تشکیل دی ہیں، ایک کمیٹی میری سربراہی میں عالمی سطح پر رابطوں میں مصروف ہے، دوسری سب کمیٹی اسد عمر کی سربراہی میں لاک ڈاؤن اور فوڈ سپلائی کا جائزہ لے رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت کرونا وائرس اور انصاف امداد پیکج پر اجلاس ہوا، اس موقع پر وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ حکومت کرونا وائرس کی صورتحال کا بغور جائزہ لے رہی ہے، اس مقصد کے لیے خصوصی سیل قائم کیا گیا ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے 2 سب کمیٹیاں تشکیل دی ہیں، میری سربراہی میں قائم کمیٹی عالمی سطح پر رابطوں میں مصروف ہے۔ آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور ایشین بینک کے قرضے ری شیڈول کروانا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ رقم کرونا وائرس سے پیدا بحران کی وجہ سے صحت پر خرچ ہوگی۔ حکومت پورپی یونین، جی 77 اور جی 20 ممالک کے وزرائے خارجہ سے رابطے میں ہے۔ ایران پر پابندیاں ختم کروانے کے لیے بھی پاکستان اپنا کردار ادا کر رہا ہے، پابندیوں کی وجہ سے ایران رقم ہونے کے باوجود وینٹی لیٹر نہیں خرید سکتا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بیرون ملک پاکستانیوں سے بھی رابطے کیے جا رہے ہیں، دوسری سب کمیٹی اسد عمر کی سربراہی میں قائم کی گئی ہے۔ یہ کمیٹی لاک ڈاؤن اور فوڈ سپلائی کا جائزہ لے رہی ہے، مکمل لاک ڈاون کے لیے تیاری کی ضرورت ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ چین نے ووہان میں 6 کروڑ لوگوں کو لاک ڈاؤن کیا، ووہان میں آن لائن فوڈ سپلائی کے 45 ہزار ورکرز کو موبلائز کیا گیا۔ مکمل لاک ڈاؤن میں کھانا راشن گھروں میں پہنچانا ہوگا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ گندم کی فصل تیار ہے، کٹائی اور خریداری کا عمل سر پر ہے۔ پنجاب کا سب سے بڑا اور مؤثر قرنطینہ ملتان میں قائم ہے۔ کرونا ریلیف ٹائیگر فورس پر پہلا اجلاس بھی ملتان میں ہو رہا ہے۔ مربوط رابطہ کار پر کرونا ٹائیگر فورس کی کامیابی کی ضمانت دی جاسکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہر یونین کونسل 6 وارڈز پر مشتمل ہے، ہر وارڈ میں 13 رکنی ٹائیگر فورس بنائی جائے گی۔ ٹائیگر فورس کے جوان گھر گھر رجسٹریشن کریں گے۔ فورس کے رضا کاروں اور غریب طبقے کی لسٹیں ضلعی انتظامیہ کو دی جائیں گی۔ وزیر اعظم نے مشکل حالات کے باوجود 1200 ارب کا تاریخی ریلیف پیکج دیا۔

  • سپر ہیرو کی طرح اس وبا سے لڑیں: علی ظفر

    سپر ہیرو کی طرح اس وبا سے لڑیں: علی ظفر

    کراچی: معروف گلوکار علی ظفر نے سیلف آئسولیشن کے دوران دماغی و جسمانی طور پر فٹ رہنے کی ضرورت پر زور دیا ہے، انہوں نے کہا کہ اپنے پسندیدہ سپر ہیرو کی طرح اس وبا سے لڑیں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر علی ظفر نے ایک تصویر شیئر کی جس میں وہ اپنے گھر کے جم میں نظر آرہے ہیں۔

    اپنی پوسٹ میں علی ظفر نے کہا کہ اپنے گھر میں جو بھی مشین آپ کو میسر ہے اس سے ورزش ضرور کریں، آپ کو آن لائن بہت سے ٹیوٹوریلز مل جائیں گے جو بتائیں گے کہ قرنطینہ یا سیلف آئسولیشن کے دوران فٹ کیسے رہا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم سب مل کر اس وبا سے کسی سپر ہیرو کی طرح لڑیں گے، آپ کا فیورٹ سپر ہیرو کون سا ہے؟

    خیال رہے کہ کرونا وائرس کی وجہ دنیا بھر میں لوگ گھروں میں بند ہونے پر مجبور ہوگئے ہیں، ایسے میں فنکاروں سمیت ہر شخص نئے نئے مشغلے اپنا کر اور اپنے مختلف شوق پورے کر کے اپنا وقت گزار رہا ہے۔

  • امریکا میں کرونا وائرس کی ایک اور ویکسین تیار

    امریکا میں کرونا وائرس کی ایک اور ویکسین تیار

    امریکی ملٹی نیشنل کمپنی جانسن اینڈ جانسن کرونا وائرس کی ویکسین کی تیاری پر کام کر رہی ہے، ادارے نے ویکسین کی مزید تحقیق اور تیاری کے لیے 1 ارب ڈالرز بھی مختص کردیے ہیں۔

    امریکی کمپنی جانسن اینڈ جانسن ستمبر سے اپنی تیار کردہ ویکسین کی انسانی آزمائش کا آغاز کرنے جارہی ہے، اس کے بعد اگلے سال کے شروع تک اس کی پہلی کھیپ ایمرجنسی میں استعمال کے لیے فراہم کردی جائے گی۔

    جانسن اینڈ جانسن اس ویکسین پر رواں برس جنوری سے کام کر رہا ہے، اس کے لیے اس نے امریکا کے بائیو میڈیکل ایڈوانس ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور محکمہ صحت کے ساتھ اشتراک کیا ہے۔

    جانسن اینڈ جانسن اور بائیو میڈیکل ایڈوانس ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے ویکسین کی تحقیق، تیاری اور کلینکل ٹیسٹنگ پر 1 ارب ڈالرز بھی مختص کیے ہیں۔

    کمپنی کے سی ای او ایلکس گروسکی کا کہنا ہے کہ دنیا اس وقت ہنگامی صورتحال سے دو چار ہے اور ہم اس موذی وائرس کی ویکیسن بنانے میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔

    ان کے مطابق اگر یہ ویکسین منظور ہوجاتی ہے تو جانسن اینڈ جانسن اس ویکسین کو بڑے پیمانے پر بنانے کے لیے بھی فنڈز فراہم کرے گا۔

  • سعودی عرب: فائیو اسٹار ہوٹل جیسی سہولیات رکھنے والا قرنطینہ

    سعودی عرب: فائیو اسٹار ہوٹل جیسی سہولیات رکھنے والا قرنطینہ

    ریاض: سعودی عرب کے شہر حائل میں قائم قرنطینہ میں فائیو اسٹار ہوٹل جیسی سہولیات مہیا کی جارہی ہیں، قرنطینہ میں موجود افراد کو مہمانوں جیسا درجہ دیا گیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے شہر حائل میں قائم قرنطینہ میں صحت عامہ کے انچارج مشاری الجمیل نے کہا ہے کہ ہمارے یہاں قرنطینہ کا نظام بڑا معیاری ہے، ممکنہ طور پر متاثرہ شخص کے قرنطینہ میں داخلے سے لے کر فارغ کیے جانے تک کی کارروائی مقررہ ضوابط کے مطابق کی جاتی ہے۔

    مشاری الجمیل کا کہنا ہے کہ قرنطینہ فائیو سٹار ہوٹل سے کم نہیں، اگر کسی شخص پر شبہ ہوتا ہے کہ وبا زدہ علاقے سے آنے کے باعث ممکن ہے کہ وہ کرونا میں مبتلا ہو تو اسے یہاں لایا جاتا ہے اور اس کا فوری طبی معائنہ کیا جاتا ہے۔

    ان کے مطابق اگر انفلوائنزا کی علامتیں نظر آتی ہیں تو اسے ہسپتال میں ٹھہرا دیا جاتا ہے، انفلوئنزا سے علاج کے بعد کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کے شبے میں اسے قرنطینہ میں منتقل کردیا جاتا ہے۔

    صحت عامہ کے انچارج کا کہنا ہے کہ قرنطینہ میں زیر علاج ہر فرد کو الگ کمرہ دیا جاتا ہے جس سے اسے نکلنے کی اجازت نہیں ہوتی، اگر کوئی بچہ کرونا وائرس سے متاثر ہو تو اس کے ہمراہ اس کی ماں اور باپ کو الگ کمرے میں رکھا جاتا ہے۔

    ان کے مطابق کرونا وائرس سے متاثرین کے ساتھ قرنطینہ میں سلوک وزارت صحت کے مہمانوں کے طور پر کیا جاتا ہے، مریضوں کی تمام فرمائشیں پوری کی جاتی ہیں اور انہیں فائیو اسٹار جیسی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔

    انچارج نے بتایا کہ اسپیلشسٹ فوڈ کمپنی انہیں ناشتہ، دوپہر اور رات کا کھانا فراہم کرتی ہے، وزارت صحت کمپنی کو باقاعدہ ٹھیکہ دیے ہوئے ہے، تمام کھانے حفظان صحت کے عین مطابق ہوتے ہیں۔ قرنطینہ میں اعلیٰ درجے کا لانڈری بھی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ قرنطینہ میں تمام مریضوں کو جملہ صحت خدمات 24 گھنٹے مہیا ہوتی ہیں، بعض مریضوں نے اے ٹی ایم سروس فراہم کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے، اس سلسلے میں ایک بینک سے رابطہ بھی کرلیا گیا ہے۔

  • سعودی عرب میں خون عطیہ کرنے والوں کے لیے ہوم سروس شروع

    سعودی عرب میں خون عطیہ کرنے والوں کے لیے ہوم سروس شروع

    ریاض: سعودی عرب میں خون کا عطیہ دینے والوں کے لیے بلڈ بینک کی جانب سے ہوم سروس شروع کردی گئی، موبائل یونٹ خون کا عطیہ لینے کے لیے لوگوں کے گھروں پر پہنچنا شروع ہوگیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق حائل میں وزارت صحت کے بلڈ بینک کی جانب سے خون کا عطیہ دینے والوں کو ہوم سروس کی سہولت فراہم کی جارہی ہے، بلڈ ڈونرز کو سینٹر آنے کی ضرورت نہیں صرف ایک کال یا واٹس ایپ میسج پر موبائل یونٹ ان کی رہائش پر پہنچ جائے گا۔

    وزارت صحت کے بلڈ بینک کی جانب سے خصوصی سروس کا انتظام کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے احتیاطی اقدام کے پیش نظر کیا جارہا ہے، ہوم سروس کے علاوہ اسپتالوں میں قائم بلڈ بینک اپنی جگہ حسب معمول کام کرتے رہیں گے۔

    ہوم سروس بلڈ بینک کے لیے وزارت صحت کی جانب سے موبائل عملہ مخصوص کیا گیا ہے جو ان افراد سے رابطہ کر کے انہیں یہ سہولت مہیا کرے گا جو خون کا عطیہ دینے کے خواہش مند ہوں۔

    گھر پر خون کا عطیہ وصول کرنے کے لیے بلڈ بینک کی جانب سے واٹس ایپ پر بھی خصوصی سہولت فراہم کی گئی ہے، موبائل یونٹ صبح 11 سے شام 6 تک کام کریں گے۔

    لوگوں کو اس وبائی مرض سے محفوظ رکھنے کی خاطر موبائل بلڈ بینک سروس کی جانب سے ’گھروں پر رہیں‘ کا سلوگن اختیار کیا گیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد اس پر عمل کریں۔