Tag: کرونا

  • سنگاپور میں مفت ہینڈ سینی ٹائزر تقسیم کرنے کا اعلان

    سنگاپور میں مفت ہینڈ سینی ٹائزر تقسیم کرنے کا اعلان

    کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد سنگاپور میں ہر گھر کو مفت ہینڈ سینی ٹائزر دینے کا اعلان کردیا گیا۔

    سنگاپور کے ایک فلاحی ادارے نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ادارہ ہر گھر کو 500 ملی لیٹر ہینڈ سینی ٹائزر مفت فراہم کرے گا۔

    ادارے کا کہنا ہے کہ ان کا فراہم کردہ سینی ٹائزر الکوحل فری ہوگا جو بچوں کے استعمال کے لیے بھی محفوظ ہوگا جبکہ کچن میں کام کرتے ہوئے کسی حادثے کا سبب نہیں بنے گا۔

    اس سلسلے میں ادارے نے اپنے متعین کردہ پوائنٹس کا اعلان کردیا ہے جہاں سے جا کر مفت سینی ٹائزر وصول کیا جاسکتا ہے۔

    خیال رہے کہ سنگاپور میں اب تک 509 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ 2 افراد موت کے گھاٹ اتر چکے ہیں۔

    سنگاپور میں فی الحال تعلیمی ادارے بند کیے گئے ہیں اور ان کی بندش میں توسیع پر غور کیا جارہا ہے جبکہ وزیر اعظم نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں ورنہ ملک کو لاک ڈاؤن کرنا پڑے گا۔

    سنگاپور سمیت دنیا بھر میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 3 لاکھ 66 ہزار 948 ہوگئی ہے جب کہ کرونا سے صحتیاب ہونے والے افراد کی تعداد 1 لاکھ 1 ہزار 65 ہے۔

  • اس ہینڈ سینی ٹائزر کی قیمت 22 ہزار روپے کیوں ہے؟

    اس ہینڈ سینی ٹائزر کی قیمت 22 ہزار روپے کیوں ہے؟

    کرونا وائرس کے پیش نظر دنیا بھر میں لوگوں نے اشیائے ضروریہ کی ذخیرہ اندوزی شروع کردی ہے اور اس میں ہینڈ سینی ٹائزر سرفہرست ہے، ڈنمارک کی ایک سپر مارکیٹ نے اپنے گاہکوں کو اس سے روکنے کے لیے انوکھی تجویز اپنائی۔

    دنیا بھر میں اس وقت ہینڈ سینی ٹائزر، ماسک، ٹوائلٹ پیپر اور دیگر صفائی کی اشیا کی طلب میں اضافہ ہوگیا ہے اور لوگ دیوانوں کی طرح ان اشیا کی خریداری کر رہے ہیںِ، اور نہ صرف خریداری کر رہے ہیں بلکہ ان اشیا کو زیادہ سے زیادہ خریدنے کے چکر میں ہاتھا پائی کے واقعات بھی رونما ہورہے ہیں۔

    ڈنمارک کی ایک سپر مارکیٹ نے ان ناخوشگوار واقعات سے بچنے کے لیے انوکھی ترکیب اپنائی جسے سوشل میڈیا پر بے حد سراہا جارہا ہے۔

    مذکورہ سپر مارکیٹ میں سینی ٹائزر ریک پر نوٹس لگایا گیا ہے کہ ہینڈ سینی ٹائزر کی ایک بوتل 40 ڈینش کرون (914 پاکستانی روپے) کی ہے لیکن اگر کوئی شخص 2 بوتلیں لینا چاہے گا تو اسے 1 ہزار ڈینش کرون (22 ہزار 854 پاکستانی روپے) ادا کرنے ہوں گے۔

    اس نوٹس نے لوگوں کو لامحدود تعداد میں سینی ٹائزر خریدنے سے باز رکھا ہے اور لوگ صرف ایک ہی بوتل خرید رہے ہیں۔

    ایک گاہک نے جب اس نوٹس کی تصویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی تو اسے بے حد سراہا گیا۔

    اس نوٹس کے علاوہ بھی مذکورہ مارکیٹ نے اپنے گاہکوں کو مختلف احتیاطی تدابیر اپنانے پر زور دیا ہے۔

    مثال کے طور پر مارکیٹ میں داخل ہونے کے بعد لوگ فاصلہ رکھیں، اندر داخل ہونے سے قبل سینی ٹائزر استعمال کریں، اگر گھر کے کئی افراد خریداری کرنے کے لیے اٹھ آئے ہیں تو صرف ایک ہی شخص اندر جا کر خریداری کرے۔

    یاد رہے کہ اب تک ڈنمارک میں 15 سو 77 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ جان لیوا وائرس نے اب تک 25 افراد کی جانیں لے لی ہیں۔

  • کرونا وائرس: امریکی کمپنی نے ریستورانوں کو کرائے سے مستثنیٰ کردیا

    کرونا وائرس: امریکی کمپنی نے ریستورانوں کو کرائے سے مستثنیٰ کردیا

    امریکا میں ایک کمپنی نے اپنے زیر اتنظام چلنے والے ریستورانوں کی انتظامیہ کو تاکید کی ہے کہ وہ جگہ کا کرایہ دینے کے بجائے اپنے ملازمین کی تنخواہیں بروقت ادا کریں۔

    کرونا وائرس نے دنیا بھر کی معیشتوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے خصوصاً چھوٹے کاروباری افراد اس سے بے حد متاثر ہوئے ہیں، مختلف اداروں اور کمپنیوں کی جانب سے اس نقصان سے نمٹنے کے لیے مختلف حکمت عملی اپنائی جارہی ہے۔

    امریکی ریاست آرکنساس میں ینگ انویسٹمنٹ نامی کمپنی نے بھی اپنے زیر انتظام چلنے والے ریستورانوں کے لیے کہا ہے کہ ہم اپنے حصے کی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے اپریل کے مہینے کا کرایہ نہیں لیں گے۔

    کمپنی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ اس رقم سے ریستوران چلانے والے افراد اپنے ملازمین کی تنخواہیں ادا کریں اور اپنے خاندان کا خیال رکھیں، ہم اس مشکل وقت میں ایک دوسرے کے ساتھ چلیں گے۔

    ریاست آرکنساس کے شہر جونسبورو میں کئی ریستوران مذکورہ کمپنی کی ملکیت ہیں۔

    کمپنی کے اس اعلان کے بعد ایک ریستوران کے شیف نے کہا کہ یہ ان کے لیے نہایت غیر متوقع ہے، وہ اس انڈسٹری سے گزشتہ 27 سال سے وابستہ ہیں اور وہ ایسا پہلی بار دیکھ رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم اپنے ریستوران میں کام کرنے والے ملازمین کو اپنے خاندان کا ہی حصہ سمجھتے ہیں۔

    ایک اور شیف کا کہنا تھا کہ ان کے ریستوران کی کمائی میں 60 فیصد کمی واقع ہوئی ہے، اس بار ان کی جو بھی آمدنی ہوئی ہے وہ سیدھا ملازمین کو تنخواہ دینے میں صرف ہوجائے گی۔

  • کرونا وائرس: لاک ڈاؤن فضائی آلودگی میں کمی کا سبب بن گیا

    کرونا وائرس: لاک ڈاؤن فضائی آلودگی میں کمی کا سبب بن گیا

    کرونا وائرس کی وجہ سے مختلف ممالک میں ہونے والے لاک ڈاؤن کے بعد فضائی آلودگی میں کمی آئی ہے جبکہ ہوا کا معیار بہتر ہوا، ایسا انسانی و صنعتی اور ٹریفک کی آمد و رفت سرگرمیاں کم ہونے سے ہوا۔

    امریکی خلائی ایجنسی ناسا کی جانب سے جاری کردہ تصاویر میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ فروری کے مہینے میں چین کے شہر ووہان کے فضا میں نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار میں واضح کمی ہوئی۔ نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ گیس کا ہوا میں اخراج زیادہ تر گاڑیوں، صنعتی یونٹوں اور تھرمل بجلی گھروں سے ہوتا ہے۔

    تاہم اب جب چین میں کرونا وائرس کے بحران میں کمی ہوئی ہے تو یورپی خلائی ایجنسی کی تصاویر میں چین میں نائٹروجن گیس کے اخراج میں پھر سے اضافہ دیکھا گیا ہے۔

    دوسری جانب شمالی اٹلی میں نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ گیس کے اخراج میں قابل ذکر کمی ریکارڈ کی گئی ہے، اٹلی میں ان دنوں کرونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن ہے۔

    اسی طرح کی تبدیلی اسپین کے شہروں بارسلونا اور میڈرڈ میں بھی ریکارڈ کی ہے جہاں حکام نے مارچ کے وسط میں کرونا وائرس کی وجہ سے لوگوں کو گھروں کے اندر رہنے کے احکامات دیے تھے۔

    یورپ کے ارتھ سرویلنس پروگرام سے وابستہ وینسٹ ہنری پیوچ کا کہا ہے کہ نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ مختصر مدت کے لیے آلودگی پیدا کرنے والی گیس ہے جو ایک دن تک فضا میں رہتی ہے۔

    دوسرے ممالک جیسے ارجنٹائن، بیلجیئم، کیلیفورنیا، فرانس اور تیونس میں، جہاں حکام نے لاک ڈاؤن کے تحت لوگوں کو گھروں کے اندر محدود ہونے کا کہا ہے، ہوا کی کوالٹی کے لیے ڈیٹا چیک کیا جارہا ہے۔

  • گھر میں پڑھنے والے بچے کا ماں کے خلاف شکایتوں کا انبار

    گھر میں پڑھنے والے بچے کا ماں کے خلاف شکایتوں کا انبار

    لندن: لاک ڈاؤن کے دوران ایک برطانوی ماں اپنے بیٹے کو پڑھاتے ہوئے اس کے تاثرات جان کر سخت پریشان ہوگئیں۔

    کرونا وائرس کے پیش نظر برطانیہ میں تمام اسکول بند کردیے گئے ہیں جبکہ دفاتر کے ملازمین کو بھی گھروں سے کام کرنے کی ہدایت کردی گئی جس کے بعد مائیں گھر سے دفتری امور انجام دینے اور بچوں کو سنبھالنے میں سخت مشکل کا شکار ہیں۔

    ایسی ہی ایک ماں نے اپنے بیٹے کو گھر میں پڑھانا شروع کیا تو بیٹا ان کی مصروفیات دیکھ کر پریشان ہوگیا۔

    8 سالہ بچے نے اپنی ڈائری میں لکھا کہ میری والدہ پریشانی اور تذبذب کا شکار ہوگئی ہیں، ہم نے کچھ وقت کا وقفہ لیا ہے تاکہ ہم پرسکون ہوسکیں۔ یہ جو کچھ بھی ہے ٹھیک نہیں ہے۔

    والدہ نے ڈائری کے اس صفحے کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا جسے ہزاروں افراد نے پسند اور شیئر کیا۔ کئی والدین نے کہا کہ ان کی صورتحال بھی آج کل کچھ ایسی ہی ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں اب تک 5 ہزار 837 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ وائرس سے 335 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    برطانیہ سمیت دنیا بھر میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 3 لاکھ 66 ہزار 948 ہوگئی ہے جب کہ کرونا سے صحتیاب ہونے والے افراد کی تعداد 1 لاکھ 1 ہزار 65 ہے۔

  • اٹلی میں کرونا وائرس سے اموات میں کمی ہونا شروع

    اٹلی میں کرونا وائرس سے اموات میں کمی ہونا شروع

    روم: کرونا وائرس سے چین کے بعد سب سے متاثر ملک اٹلی میں بالآخر اموات میں کمی آنا شروع ہوگئی، اٹلی میں اب تک وائرس سے ہونے والی اموات چین سے بھی زیادہ ہیں۔

    اٹلی کے سول پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ کے مطابق سوموار کے روز اٹلی میں کرونا وائرس سے 600 اموات ہوئیں، اس سے ایک روز قبل 651 اور اس سے قبل 793 اموات ہوئی تھیں۔

    اٹلی میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے نئے کیسز کی تعداد بھی 3 ہزار 780 رہی جبکہ ایک روز قبل یہ تعداد 3 ہزار 957 تھی۔

    ایک روز میں صحتیاب ہونے والے افراد کی تعداد 480 تھی جس کے بعد اٹلی میں کرونا وائرس سے صحتیاب ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد 7 ہزار 432 ہوگئی۔

    اٹلی میں اب کرونا وائرس کا شکار افراد کی تعداد 50 ہزار 418 ہے، جس میں سے 20 ہزار 692 افراد اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، جبکہ 3 ہزار 204 افراد انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں ہیں۔

    وائرس کا شکار بقیہ افراد گھروں میں آئسولیٹ ہیں۔

    اٹلی کے ہائیر ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ سلویا براسفرو کا کہنا ہے کہ اس وائرس کی شدت اور کمی کو جانچنے کے حوالے سے رواں ہفتہ بہت اہم ہے۔

    سب سے زیادہ کیسز لمبارڈی کے علاقے میں ہیں جہاں کرونا وائرس کا سب سے پہلا کیس ریکارڈ کیا گیا تھا، براسفرو کا کہنا ہے کہ اٹلی کے جنوبی حصے میں اس وائرس کا اتنا پھیلاؤ نہیں ہے تاہم شمالی حصے سے بہت لوگوں نے وہاں سفر کیا ہے۔

    اٹلی کے 20 علاقوں میں اب تک کرونا وائرس سے کم از کم ایک موت واقع ہوچکی ہے۔

  • عدنان صدیقی اور ہمایوں سعید کی کرونا وائرس ٹیسٹ کی رپورٹ آگئی

    عدنان صدیقی اور ہمایوں سعید کی کرونا وائرس ٹیسٹ کی رپورٹ آگئی

    کراچی: معروف پاکستانی اداکاروں ہمایوں سعید اور عدنان صدیقی کی کرونا وائرس ٹیسٹ کی رپورٹ منفی آگئی، دونوں نے خدا کا شکر ادا کرتے ہوئے دعاؤں کے لیے اپنے مداحوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق بیرون ملک سے واپس آنے والے معروف پاکستانی اداکاروں عدنان صدیقی اور ہمایوں سعید کی کرونا وائرس ٹیسٹ کی رپورٹ آگئی، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے عدنان صدیقی نے کہا کہ ان دونوں کے ٹیسٹ کی رپورٹ آج رات موصول ہوگئی ہے۔

    عدنان صدیقی کا کہنا تھا کہ ان کے کوویڈ 19 کرونا وائرس ٹیسٹ کی رپورٹ منفی ہے، خدا کا شکر ہے۔

    اپنے ٹویٹ میں عدنان صدیقی نے لکھا کہ ٹیسٹ کی رپورٹ نیگیٹو آنے کے باجود ہم مزید 10 روز آئسولیشن میں رہیں گے اور اس کے بعد اپنے گھر جائیں گے۔ انہوں نے مداحوں سے اپنے لیے کی جانے والی دعاؤں کا شکریہ بھی ادا کیا۔

    ہمایوں سعید نے بھی ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ٹیسٹ سے کلیئر ہوجانے کے باجود ہم احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا رہیں گے۔

    خیال رہے کہ دونوں اداکار چند روز قبل امریکا سے واپس آئے تھے جس کے بعد گھر جانے کے بجائے دونوں نے خود کو قرنطینیہ کر لیا تھا۔

    ہمایوں سعید اور عدنان صدیقی نے کرونا وائرس کی کوئی علامت ظاہر نہ ہونے کے باوجود احتیاطاً ٹیسٹ بھی کروا لیا تھا جس کی رپورٹ آج منفی آگئی۔

  • کرونا: ایک نادر وبا میں "نایاب” قوم کا طرزِ عمل!

    کرونا: ایک نادر وبا میں "نایاب” قوم کا طرزِ عمل!

    تحریر: شیر بانو معیز

    گھر کے اندر، باہر، گھر والے، باہر والے، کاروباری اور نوکری پیشہ، ڈاکٹر، انجینئر، میڈیا ورکر الغرض دنیا کا ہر فرد کورونا وائرس کی بات کرتا نظر آرہا ہے۔

    ڈاکٹرز کہتے ہیں یہ وائرس پھیپھڑوں کو متاثر کرتا ہے لیکن یقین جانیے کہ کورونا نے تو لوگوں کے ذہنوں کو بری طرح متاثر کر رکھا ہے۔ کوئی کھانستا ہے تو اس سے خوف آتا ہے، چھینک مار دے تو سامنے والا فکرمند ہوجاتا ہے، وائرس سے زیادہ بھوک سے مرنے کی فکر ہے۔ اگلے پل کی خبر نہیں لیکن سامان سو برس کا جمع کیا جارہا ہے۔

    گھر میں سامان سڑ جائے پروا نہیں ، بس کسی دوسرے کے پیٹ میں جانے کے لیے اسٹور کے شیلف پر دستیاب نہ ہو ۔ گویا ذخیرہ اندوزی ہی کورونا سے بچاؤ کا واحد ذریعہ ہے۔

    کون کہتا ہے کہ کورونا نے کاروبار ٹھپ کردیا ہے۔ یہاں تو کئی بزنس راتوں رات پھل پھول گئے۔ ماسک اور اب سینیٹائرز کے بزنس کو ہی لے لیجیے۔ پرچون والوں کی تو چاندی ہو ہی گئی اب ادرک بیچنے والوں کی باری ہے۔ کیوں کہ کورونا سے بچاؤ کے ٹوٹکے بھی کورونا کی طرح ہی تیزی سے پھیل رہے ہیں۔

    پریشانی کا عالم ہے لیکن بھلا ہو میم بنانے والوں کا جنہوں نے کورونا کو بھی نہیں چھوڑا۔ ایک دعا تو آج کل سب کی زبان پر ہے کہ یا اللہ کافروں کو ویکسین بنانے میں مدد عطا فرما کیوں کہ تیرے ماننے والے تو ماسک اور سینیٹائزر بنانے میں مشغول ہیں۔

    جتنے مزاحیہ میمز ہیں اس سے کہیں زیادہ پرلطف کورونا سے بچاؤ کے لیے ہمارے انتظامات ہیں۔

    سرحد پر بنے قرنطینہ مرکز کی اصل ویڈیو اگر نظروں سے گزر جائے تو یقین جانیے کورونا بھی شرما جائے۔ آئیسولیشن کے نام پر ایک کمبل میں چار چار افراد ساتھ لیٹے ہیں۔ موبائل فون چارج کرنے کے لیے وہاں ہجوم موجود ہے۔ ایک ہال میں لوگوں کا سمندر ٹھاٹھیں مار رہا ہے۔ صحت مند افراد کو متاثرین سے پانچ فٹ دور رہنے کی ہدایت ہے لیکن قرنطینہ میں اس کا کوئی اثر نظر نہیں آتا۔

    دال چاول سمیت کئی ٹھیلے والے بھی قرنطینہ کے باہر ڈیرہ ڈالے ہیں۔ اب ایسی صورت حال کے بعد اگر مریض صحت مند ہو جانے کا سرٹیفکیٹ لے بھی لے تو سکھر پہنچنے والے تیرہ متاثرہ لوگوں جیسا ہی احال ہونا ہے۔

    بلوچستان کی حکومت نے ان انتظامات پر معذرت کرلی، لیکن سائیں سرکار درست ہی تو خفا ہوئی کہ قرنطینہ میں وائرس پھیلانے سے بہتر تھا کہ ایران سے آنے والے سندھ کے باسیوں کو پہلے ہی صوبے میں بھیج دیتے، اتنا تو ہوتا کہ وہ سب ٹھیک ہے کا سرٹیفکیٹ لے کر گھومتے پھرتے دوسروں کو متاثر نہ کرتے۔ راتوں رات کیسز کی تعداد میں اضافہ ہونا باعث تشویش ہے لیکن اس سے کہیں زیادہ پریشانی کی بات یہ ہے کہ قرنطینہ کے نام پر جو مذاق ہوا اس کا خمیازہ بھگتنا ابھی باقی ہے۔ ایسی صورت حال میں ماسک، سینٹائرز، ذخیرہ اندوزی نہیں بلکہ احتیاط اور احساس ذمہ داری ہی ہمیں اس وائرس سے بچا سکتا ہے۔

    کورونا وائرس سے اموات کی شرح تو صرف دو فی صد ہے، لیکن ذخیرہ اندوزی، خود غرضی اور بداحتیاطی کا وائرس زیادہ جانیں لے سکتا ہے۔

    ہمیں اس پر بھی توجہ دینا ہوگی۔

  • جیسےدہشت گردی کا مقابلہ کیا ویسے ہی کرونا کا مقابلہ کرنا ہوگا، بلاول بھٹو

    جیسےدہشت گردی کا مقابلہ کیا ویسے ہی کرونا کا مقابلہ کرنا ہوگا، بلاول بھٹو

    کراچی: چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ جیسےدہشت گردی کا مقابلہ کیا ویسے ہی کرونا کا مقابلہ کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سندھ کے عوام لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل کریں،عوام سے اپیل ہےگھروں سے باہر نہ نکلیں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کریں گے تو چند دن کی پریشانی ہوگی،لاک ڈاؤن نہ کیا تو کئی مہینے پریشان ہونا پڑےگا،ہمیں کرونا کے پھیلاؤ کو روکنا ہے، اس بیماری کی کوئی ویکسین نہیں ہے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ وفاقی حکومت سے اپیل ہے جلد سخت فیصلے لیں، وفاق جلدی فیصلے کرے تاکہ ہم کرونا کامقابلہ کرسکیں، جیسے دہشت گردی کا مقابلہ کیا ویسے ہی کرونا کا مقابلہ کرنا ہوگا۔

    لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر جرمانہ وقید کی سزا

    دوسری جانب محکمہ داخلہ سندھ نے صوبے بھر میں لاک ڈاؤن سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کردیا، سرکاری احکامات کی خلاف ورزی قابل سزا جرم ہوگا۔

    محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اندرون وبیرون شہر لوگوں کی نقل وحرکت پر پابندی عائد ہوگی۔محکمہ داخلہ سندھ نے وبائی امراض ایکٹ کے تحت 15 دن کے لیے پابندیاں عائد کی ہیں۔

    واضح رہے کہ کرونا وائرس کے پیش نظر کراچی اور اندرون سندھ میں رینجرز کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔

  • کرونا وائرس: پی آئی اے کی اندرون ملک پروازوں میں کھانا فراہم کرنے کی سروس بند

    کرونا وائرس: پی آئی اے کی اندرون ملک پروازوں میں کھانا فراہم کرنے کی سروس بند

    کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) نے کرونا وائرس کے حوالے سے احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے اندرون ملک اپنی پروازوں میں کھانا فراہم کرنے کی سروس بند کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایئر مارشل ارشد ملک کی ہدایت پر احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے اندرون ملک پروازوں میں کھانا فراہم کرنے کی سروس بند کردی گئی۔

    پی آئی اے کے جی ایم فلائٹ سروسز نے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں اور تمام فضائی عملے کو ہدایت جاری کردی گئی جس کے تحت پی آئی اے کی کسی بھی ڈومیسٹک فلائٹ پر مسافروں کو دوران پرواز کھانا فراہم نہیں کیا جائے گا۔

    حفاظتی اقدامات کے تحت اخباروں کے استعمال پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے، دوران پرواز مسافروں کو صرف پانی فراہم کیا جائے گا۔

    ترجمان کے مطابق پی آئی اے مسافروں اور عملے کی صحت اور حفاظت کے لیے عالمی اصولوں پر کاربند ہے۔ پی آئی اے کی اندرون ملک پروازوں کی روانگی سے قبل جراثیم کش کیمیکل کی مدد سے جہازوں کی صفائی اور انہیں ڈس انفیکٹ بھی کیا جارہا ہے۔

    علاوہ ازیں مسافروں کو مکمل سینی ٹائز کر کے جہازوں میں سوار کیا جا رہا ہے۔

    دوسری جانب پی آئی اے کے بعد نجی ایئر لائن ایئر بلو اور سیرین ایئر نے بھی اپنی اندرون ملک تمام پروازوں میں مسافروں کو کھانے کی فراہمی مکمل طور پر بند کردی ہے۔

    نجی ایئر لائن بھی مسافروں کو اخبار فراہم نہیں کریں گی۔