Tag: کرونا

  • مہنگائی کا خدشہ: سعودی حکام 24 گھنٹے بازاروں کی نگرانی کرنے لگے

    مہنگائی کا خدشہ: سعودی حکام 24 گھنٹے بازاروں کی نگرانی کرنے لگے

    ریاض: کرونا وائرس کے پیش نظر تاجروں کی جانب سے اشیائے ضرورت کی قیمتیں بڑھائے جانے کے خدشے کے تحت، وزیر تجارت اور وزارت کی ٹیمیں مختلف بازاروں کے دورے کر رہی ہیں، وزارت کی ٹیمیں 24 گھنٹے قیمتوں کی نگرانی کر رہی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزیر تجارت ماجد القصبی نے منگل کو اعلیٰ عہدیداروں کے ہمراہ مارکیٹوں کا دورہ کر کے اشیائے ضرورت کی صورتحال کا جائزہ لیا۔

    سعودی وزیر تجارت نے خبردار کیا ہے کہ کرونا وائرس کے پیش نظر عوام میں ضرورت کی اشیا خریدنے کا بڑھتا ہوا رجحان دیکھ کر سامان کی قیمتیں بڑھانے یا سامان نہ ہونے کا بہانہ کر کے صارفین کو پریشان کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ایسے ہر تاجر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    وزیر تجارت نے صارفین کو اطمینان دلایا ہے کہ سعودی عرب میں ضرورت کی تمام اشیا وافر مقدار میں موجود ہیں، حد سے زیادہ اشیا خریدنے کے چکر میں نہ پڑیں۔ قیمتوں کی نگرانی 24 گھنٹے کی جارہی ہے۔

    انہوں نے مختلف بازاروں اور تجارتی مراکز میں ضرورت کی اشیا کی وافر مقدار میں موجودگی پر اطمینان کا اظہار بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ اشیا کے نرخوں میں ٹھہراؤ ہے، کسی کو پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق وزارت تجارت کے افسران نے تقریباً تمام علاقوں میں اب تک 4 ہزار سے زائد مارکیٹس کے تفتیشی دورے کیے ہیں۔

    وزارت کی ٹیمیں مملکت کے مختلف علاقوں میں 24 گھنٹے ڈیوٹی پر ہیں جو خلاف ورزی کرنے والے کسی بھی تاجر کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتیں گی۔

  • کرونا وائرس: پہلی ویکسین کی انسانوں پر آزمائش شروع

    کرونا وائرس: پہلی ویکسین کی انسانوں پر آزمائش شروع

    واشنگٹن: امریکا میں دنیا بھر کو متاثر کرنے والے کرونا وائرس کی حفاظتی ویکسین کا تجربہ شروع کردیا گیا، ابتدائی طور پر 4 افراد کو یہ ویکسین دی گئی ہے۔

    امریکی شہر سیئٹل میں واقع واشنگٹن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں اس وقت کرونا وائرس کی ویکسین کا تجربہ کیا جارہا ہے، ویکسین کا 4 صحت مند افراد پر تجربہ کیا جارہا ہے۔

    اس ویکسین کی آزمائش 45 صحت مند انسانوں پر کی جائے گی اور اس کے حتمی نتائج جاننے میں 12 سے 18 ماہ کا وقت لگے گا۔ اس کے بعد ہی یہ تعین کیا جاسکے گا کہ ویکسین وائرس کے خلاف کس حد تک مؤثر ہے۔

    ویکسین کی کامیابی کی صورت میں مزید افراد پر اس کا تجربہ کیا جائے گا۔

    ماہرین نے کچھ رضا کاروں کو اس ویکسین کی زیادہ اور کچھ کو کم مقدار دی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ویکسین جسم میں پروٹینز تیار کرے گی جس سے اینٹی باڈیز پیدا ہونے کی رفتار بڑھ جائے گی اور یوں قوت مدافعت میں بہتری آئے گی۔

    مذکورہ ویکسین چین کی اکیڈمی آف ملٹری میڈیکل سائنس میں ریکارڈ 42 دن کی مدت میں تیار گئی ہے۔

    یہ ویکسین کرونا وائرس کے مریضوں پر بے اثر ہوگی تاہم اگر یہ کامیاب ثابت ہوتی ہے تو اس کے استعمال سے کرونا وائرس سے محفوظ رہا جاسکے گا۔

  • کرونا وائرس: چینی ارب پتی کی امریکا کے لیے امداد

    کرونا وائرس: چینی ارب پتی کی امریکا کے لیے امداد

    بیجنگ: چینی ارب پتی اور ای کامرس کمپنی علی بابا کے بانی جیک ما نے امریکا کے لیے 10 لاکھ ماسکس اور 5 لاکھ کرونا وائرس ٹیسٹنگ کٹس بھجوا دیں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر تصاویر پوسٹ کرتے ہوئے جیک ما نے لکھا کہ ٹیسٹنگ کٹس اور ماسکس کی پہلی کھیپ شنگھائی سے امریکا کے لیے روانہ ہورہی ہے، امریکا میں موجود دوستوں کے لیے نیک تمنائیں۔

    جیک ما کے اس اقدام کو سوشل میڈیا پر بے حد سراہا جارہا ہے۔

    ایک ٹویٹر صارف نے کہا کہ اس موقع پر عالمی اشتراک کی بے حد ضرورت ہے، اگر سرحدیں بند بھی ہیں تب بھی ماسک کے لیے دروازے ضرور کھولے جانے چاہیئں۔

    ایک اور صارف نے لکھا کہ جیک ما آپ بہت مہربان ہیں۔

    ایک صارف نے طنزیہ لکھا کہ چین تیسری دنیا کے ممالک جیسی طبی سہولیات رکھنے والے ملک امریکا کو امداد دے رہا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکا میں اب تک کرونا وائرس کے 6 ہزار 515 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے، اور وائرس سے اب تک 115 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

  • سعودی عرب: ضرورت سے زیادہ سامان خریدنے اور ذخیرہ کرنے والے ہوشیار!

    سعودی عرب: ضرورت سے زیادہ سامان خریدنے اور ذخیرہ کرنے والے ہوشیار!

    ریاض: سعودی حکام نے خبردار کیا ہے کہ مارکیٹ میں ضرورت سے زیادہ سامان خریدنے اور ذخیرہ کرنے پر جرمانہ اور قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی پبلک پراسیکیوشن نے خبردار کیا ہے کہ کوئی بھی سعودی شہری اور مقیم غیر ملکی ضرورت سے زیادہ سامان نہ خریدے۔

    پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ عام افراد اپنی اور اہلخانہ کی ضروریات اور تاجر حضرات اپنی تجارتی ضروریات سے بڑھ کر سامان خریدنے سے گریز کریں وگرنہ ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    پبلک پراسیکیوشن نے وارننگ دی ہے کہ اگر کوئی شخص اپنی اور اہلخانہ کی ضروریات یا تاجر اپنی تجارتی حد سے بڑھ کر سامان اسٹاک کریں گے تو ان پر جرمانہ ہوگا، موجودہ حالات میں حد سے زیادہ سامان خریدنے والے ضرورت مندوں کو مشکل میں ڈال دیں گے۔

    اس حوالے سے حکام نے اس جرم پر سخت سزا مقرر کی ہے، 5 لاکھ ریال تک جرمانہ یا 2 برس تک قید یا دونوں سزائیں بیک وقت دی جاسکتی ہیں۔

    پبلک پراسیکیوشن کا کہنا تھا کہ اگر کسی فرد یا تاجر کی خریداری سے کسی انسان یا جانور کی صحت کو نقصان ہو رہا ہو تو ایسی صورت میں جرمانے کی حد 10 لاکھ ریال تک ہوگی جبکہ 3 برس تک قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔

    علاوہ ازیں مخصوص حالات میں دونو ں سزائیں بیک وقت بھی دی جاسکتی ہیں۔

  • کرونا وائرس: مصر کے تمام ایئرپورٹس بند کردیے گئے

    کرونا وائرس: مصر کے تمام ایئرپورٹس بند کردیے گئے

    قاہرہ: کرونا وائرس کے پیش نظر مصر کے تمام ایئرپورٹس 19 سے 31 مارچ تک بند کر دیے گئے، مصر کے تمام تعلیمی ادارے پہلے ہی بند کیے جاچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مصر کے وزیر اعظم ڈاکٹر مصطفیٰ مدبولی نے کرونا وائرس کے پیش نظر مصر کے تمام ایئرپورٹس 19 سے 31 مارچ تک بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    یہ فیصلہ کرونا وائرس سے نمٹنے اور عوام کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔ مصری وزیر اعظم نے امید ظاہر کی کہ یہ فیصلہ کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے میں مددگار ثابت ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ مصری حکومت پروازوں کی آمد و رفت کی پابندی کے دوران تمام ہوٹلوں اور سیاحتی تنصیبات پر جراثیم کش ادویہ کا اسپرے کروائے گی۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سرکاری اداروں میں کارکنان کی تعداد بھی کم کی جائے گی، بھیڑ بھاڑ سے وائرس کے پھیلنے کا امکان بے حد محدود ہوجائے گا۔

    خیال رہے کہ مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے ہفتے کو صدارتی فرمان جاری کر کے اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں تعلیم معطل کردی تھی جس پر عمل درآمد 15 مارچ سے شروع کر دیا گیا ہے۔

    مصری صدر نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے 100 ارب مصری پونڈ مختص کیے ہیں۔

    مصری وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ ملک میں کھانے پینے کی اشیا وافر مقدار میں موجود ہیں جو کئی مہینے کے لیے کافی ہوں گی۔ عوام پریشان نہ ہوں اور حد سے زیادہ سامان خریدنے سے گریز کیا جائے۔

    انہوں نے تاجرو ں کو بھی وارننگ دی ہے کہ وہ صورتحال سے ناجائز فائدہ اٹھانے کی کوشش نہ کریں، تاجروں کی اجارہ داری کی ہر کوشش کو ناکام بنا دیا جائے گا اور بحران کے بہانے اشیا کے نرخ بڑھانے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

    یاد رہے کہ مصر میں اب تک کرونا وائرس کے 196 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ 6 افراد وائرس کے باعث ہلاک ہوچکے ہیں۔

  • طلبا ’ناقص طبی سہولیات والے ممالک جیسے امریکا‘ سے واپس آجائیں: ناروے کی اپیل

    طلبا ’ناقص طبی سہولیات والے ممالک جیسے امریکا‘ سے واپس آجائیں: ناروے کی اپیل

    اوسلو: ناروے کی ایک یونیورسٹی نے اپنے طلبا سے کہا ہے کہ وہ ’ناقص طبی سہولیات والے ممالک جیسے امریکا‘ سے واپس اپنے گھروں کو لوٹ آئیں۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ناروے کی عالمی شہرت یافتہ یونیورسٹی نارویجیئن یونیورسٹی آف سائنس و ٹیکنالوجی نے ایک پیغام جاری کیا ہے جس میں انتظامیہ نے اپنے طلبا سے ناروے واپس لوٹنے کی اپیل کی ہے۔

    اپنے پیغام میں یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ دفتر خارجہ کی ہدایات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہماری اپنے طلبا کے لیے تجویز ہے کہ اگر وہ ناروے سے باہر ہیں تو اپنے گھروں کو لوٹ آئیں۔

    یونیورسٹی نے کہا ہے کہ یہ تجویز ان افراد کے لیے خاص طور پر ہے جو ناقص طبی سہولیات رکھنے والے ممالک میں موجود ہیں، جیسے کہ امریکا۔

    خیال رہے کہ ناروے نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے پیش نظر پیر سے اپنے تمام ایئرپورٹس اور بندرگاہ غیر ملکی افراد کے لیے بند کردیے ہیں، صرف ناروے کے شہریوں کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت دی جارہی ہے اور انہیں 14 دن قرنطینیہ میں رکھا جارہا ہے۔

    یونیورسٹی کے اس پیغام پر ٹویٹر پر ملا جلا ردعمل موصول ہورہا ہے، امریکیوں کی بڑی تعداد نے اس بیان پر ناروے پر تنقید کی۔

    ایک صارف نے کہا کہ ناروے اپنے شہریوں کو کہہ رہا ہے کہ اگر آپ تیسری دنیا کے کسی ملک میں موجود ہیں جیسے امریکا، تو واپس ناروے لوٹ آئیں۔

    ایک امریکی صارف نے لکھا کہ باقی دنیا کی طرح ناروے بھی ہم پر ہنس رہا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکا میں اب تک کرونا وائرس کے 4 ہزار 700 سے زائد کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ 93 افراد اس وائرس سے ہلاک ہوچکے ہیں۔

    ناروے میں اب تک کرونا وائرس کے 13 سو 66 کیس سامنے آئے ہیں اور 3 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

  • شہریوں کو راشن کیسے بھجوایا جائے؟ سندھ حکومت کا مختلف تجاویر پر غور

    شہریوں کو راشن کیسے بھجوایا جائے؟ سندھ حکومت کا مختلف تجاویر پر غور

    کراچی: سندھ میں کرونا وائرس کا شکار افراد کے گھروں پر راشن پہنچانے کے فیصلے کے پیش نظر سندھ حکومت نے حکمت عملی ترتیب دینے کے لیے سر جوڑ لیے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے پیش نظر سندھ حکومت فوڈ سیکیورٹی پلان پر غور و فکر کر رہی ہے، شہریوں کو راشن بھجوانے کے لیے مختلف تجاویر پر غور کیا جارہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے ایک فلاحی ادارے سے رابطہ کر کے دریافت کیا ہے کہ وہ کیسے اور کتنے میں لوگوں کو کھانا فراہم کرتے ہیں۔ فلاحی ادارے کی جانب سے جواب دیا گیا کہ ہم آپ کو پورا پلان ترتیب کر کے بھجوادیں گے۔

    سندھ حکومت اس بات پر بھی غور کر رہی ہے کہ 15 روز کے لیے صنعتوں کی عارضی بندش کے بعد مزدوروں کو ایڈوانس تنخواہ کیسے دی جائے، اس سلسلے میں سندھ حکومت نے صنعت کاروں سے بھی رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ امکانی طور پر سندھ حکومت نے اس مد میں خرچ ہونے والی رقم کا اندازہ 6 ارب لگایا ہے، کرونا وائرس پر ٹاسک فورس کے جلد ہونے والے اجلاس میں بھی اہم فیصلے متوقع ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سکھر میں آئیسولیشن سینٹر میں موجود تمام افراد کے گھروں میں راشن پہنچانے کی ہدایت کی تھی۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا تھا کہ میں جانتا ہوں آپ کمانے والے لوگ آئیسولیشن میں ہیں، آپ کو گھر کی روٹی روزی کی فکر ہے، آپ یہ فکر چھوڑ کر اپنی صحت پر توجہ دیں۔

  • کرونا وائرس: چین کی صنعتی پیداوار میں ریکارڈ کمی

    کرونا وائرس: چین کی صنعتی پیداوار میں ریکارڈ کمی

    بیجنگ: کرونا وائرس نے چین سمیت دنیا بھر کی معیشتوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے، کرونا وائرس کے باعث چین کی صنعتی پیداوار میں 30 برسوں بعد ریکارڈ کمی دیکھی گئی۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق کرونا وائرس کے باعث چین کی صنعتی پیداوار میں گزشتہ 30 برسوں میں پہلی بار 13.5 فیصد کمی ہوئی ہے۔ رواں سال جنوری اور فروری میں چین کی برآمدات 17.2 فیصد کم ہوئی ہیں جبکہ امریکا کے ساتھ تجارت سکڑ کر 40 فیصد تک رہ گئی ہے۔

    معاشی ماہرین کے مطابق 30 سال قبل جنوری 1990 میں چین کی صنعتی پیداوار میں 21.1 فیصد کمی آئی تھی۔

    کرونا وائرس کے عالمی معیشت پر پڑنے والے اثرات ماہرین کے اندازوں سے کہیں زیادہ ہیں۔ چین نے حفاظتی تدابیر اپناتے ہوئے ملازمین کو فیکٹریوں اور دفاتر میں آنے سے روک دیا تھا جس کے باعث صنعتی پیداوار متاثر ہوئی ہے۔ خریداروں کو بھی باہر نکلنے کے بجائے گھروں تک محدود رہنے کا کہا گیا تھا۔

    چین کے قومی ادارہ برائے اعداد و شمار کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وائرس کے پھیلاؤ پر کافی حد تک قابو پایا جا چکا ہے جس کے مثبت اثرات سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔

    دوسری جانب چین میں فیکٹریز اور صنعتیں بند کیے جانے کے بعد فضائی و ماحولیاتی آلودگی میں بھی واضح کمی دیکھی گئی، چین اس وقت دنیا میں کاربن اور دیگر زہریلی گیسوں کا اخراج کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے۔

    ماہرین کے مطابق چین میں کاروبار معطل ہونے سے دنیا بھر کی فضائی آلودگی میں کمی دیکھی گئی ہے۔

    دوسری جانب چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کے مطابق ملک میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 3 ہزار 226 ہوچکی ہے۔ چین میں وائرس سے نمٹنے کے لیے بنائے تمام عارضی اسپتال بند کردیے گئے ہیں۔

  • کرونا وائرس : سعودی سرمایہ کار نے انسانیت کی اعلیٰ مثال قائم کردی

    کرونا وائرس : سعودی سرمایہ کار نے انسانیت کی اعلیٰ مثال قائم کردی

    ریاض: سعودی عرب میں کرونا وائرس کے باعث کاروبار بند ہونے سے معیشت کو شدید دھچکہ پہنچا ہے، ایسے میں ایک سعودی سرمایہ کار نے اپنی دکانوں کا کرایہ معاف کردیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق کرونا وائرس کے باعث شاپنگ مالز اور دکانیں بند کرنے سے کاروباری طبقے کو بھاری نقصان کا سامنا ہے مگر سعودی عرب میں کچھ افراد نے متاثرین کو ریلیف دیتے ہوئے دکانوں کے کرائے معاف کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    حائل کے معروف سرمایہ کار سعود عبد العجلان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا ہے کہ کرونا وائرس کی احتیاطی تدابیر شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کی سلامتی کے لیے ہیں، ان تدابیر کے پیش نظر یہ بات فطری ہے کہ جن لوگوں کی دکانیں بند ہوئی ہیں انہیں خسارے کا سامنا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل سے حائل میں میری چند دکانیں کرائے پر ہیں، خسارے کے پیش نظر میں ان دکانداروں کے کرائے معاف کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔

    سعودی سرمایہ کار کے اس اعلان کو ٹویٹر پر بے حد سراہا گیا ہے، لوگوں نے دیگر مالکان کو بھی ان کی پیروی کرنے کی تلقین کی ہے۔

    دوسری طرف گورنر حائل شہزادہ عبد العزیز بن سعد بن عبد العزیز نے بھی سرمایہ کار کے اقدام کو سراہتے ہوئے ان کے نام شکریے کا مکتوب روانہ کیا ہے۔

  • کرونا وائرس: سندھ میں فوڈ سینٹرز کے لیے کڑی ہدایات جاری

    کرونا وائرس: سندھ میں فوڈ سینٹرز کے لیے کڑی ہدایات جاری

    کراچی: سندھ فوڈ اتھارٹی نے کھانے پینے کے کاروبار سے منسلک افراد کے لیے کڑی ہدایات جاری کردیں، تمام افراد کا یومیہ چیک اپ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ فوڈ اتھارٹی نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے کھانے پینے کے کاروبار سے منسلک احتیاطی تدابیر کا ہدایت نامہ جاری کر دیا، ہدایت نامہ سندھ فوڈ اتھارٹی کے سائنٹفک پینل نے جاری کیا ہے۔

    سندھ فوڈ اتھارٹی نے کرونا کے حوالے سے ہوٹل مالکان، ریستوران، فوڈ آپریٹرز، ملازمین اور مالکان کے لیے ہدایت نامہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تمام فوڈ پوائنٹس، ہوٹل، اور دکانداروں کے ملازمین کے لیے ماسک،جراثیم کش صابن، سینی ٹائزر اور ڈرائر فراہم کیا جائے۔

    ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ باورچی اور فوڈ ہینڈلرز دوران کام تمام احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کریں۔ داخلے کے دروازے، فوڈ سے منسلک کاؤنٹرز اور کھانے کے استعمال ہونے والے بورڈز کو ہر استعمال پر جراثیم سے پاک کیا جائے۔

    فوڈ اتھارٹی کے مطابق تمام ملازمین نزلہ، زکام، کھانسی، ٹائی فائیڈ یا ہیپاٹائٹس وغیرہ سے متعلق اپنے فوڈ سپروائزر کو اطلاع دیں۔ تمام فوڈ آپریٹرز انفرا تھرمامیٹر کا استعمال کریں اور ملازمین کا جسمانی درجہ حرارت یومیہ چیک کیا جائے۔

    ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ ملازمین میں بخار اور کھانسی یا دیگر ابتدائی علامات کی صورت میں فوری حکومت سندھ سے رجوع کیا جائے۔