Tag: کرونا

  • کرونا وائرس کے باوجود شادیوں کے انعقاد پر معروف اداکارہ پریشان

    کرونا وائرس کے باوجود شادیوں کے انعقاد پر معروف اداکارہ پریشان

    لاہور: معروف اداکارہ منشا پاشا کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے باوجود لوگوں کے اجتماع اور شادیوں کے انعقاد پر پریشان ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق معروف اداکارہ منشا پاشا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا کہ میں لاہور میں ہونے والی شادیوں کی ویڈیوز دیکھ رہی ہوں جن میں رقص کیا جارہا ہے اور شادی ہال لوگوں سے بھرے ہوئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یار اب اس طرح تو نہ کرو۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کی گئی ہے جبکہ سنیما، شادی ہالز اور پارکس بھی بند کردیے گئے ہیں۔

    اس کے باوجود اکثر مقامات پر پابندی کی خلاف ورزیاں جاری ہیں اور تقریبات کا انعقاد معمول کے مطابق کیا جارہا ہے، پولیس نے کچھ مقامات پر شادی ہالز پر چھاپے مار کر مالکان کو گرفتار بھی کیا ہے۔

  • سندھ میں کرونا کے نئے 5 کیسز رپورٹ، مجموعی تعداد 188 تک جا پہنچی

    سندھ میں کرونا کے نئے 5 کیسز رپورٹ، مجموعی تعداد 188 تک جا پہنچی

    کراچی : کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد تیزی سے بڑھنے لگی، سندھ میں مزید پانچ کیس سامنے آگئے، جس کے بعد سندھ بھر میں وائرس سے متاثرین کی تعداد155 جبکہ مجموعی مریضوں کی تعداد 188 تک جاپہنچی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں کروناوائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے ، ترجمان سندھ حکومت بیرسٹرمرتضیٰ وہاب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کرونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 155 ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا سکھر میں موجود 234زائرین کے ٹیسٹ مکمل کرلئے گئے، جس میں سے 119زائرین کے کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آئے جبکہ 115زائرین کے ٹیسٹ منفی ہیں۔

    اس سے قبل محکمہ صحت سندھ کے مطابق اب تک مجموعی طور پر675افراد کے ٹیسٹ کیے گئے ہیں جن میں 572کیسز نیگیٹو آئے تھے ، 119مریضوں کا تعلق سکھر سے ہے، جو زائرین تفتان سے آئے تھے جبکہ ایک کیس کا تعلق حیدرآباد سے ہے، اب تک دومریض صحت یاب ہوچکے ہیں ان دونوں مریضوں کو پہلے ہی ڈسچارچ کیا جاچکا ہے۔

    گذشتہ روز ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا تھا کہ سکھر میں 119، کراچی میں 30، ایک کیس حیدرآباد میں رپورٹ ہوا ہے۔

    اس سے قبل خیبر پختون خوا کے ہیلتھ منسٹر تیمور جھگڑا نے صوبے میں پہلے 15 کیسز کی تصدیق کی تھی، تیمور جھگڑا نے ٹویٹ کے ذریعے کہا تھا کہ تفتان سے کے پی پہنچنے والے 19 افراد میں سے 15 میں کرونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا، ان مریضوں کو ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک علیحدہ عمارت میں قرنطینہ کیا گیا ہے۔

    دوسری طرف معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مستند کرونا مریضوں کی تعداد 94 ہے، ہر کوئی اپنی تعداد بتائے گا تو غلط فہمیاں پیدا ہوں گی، ہم نہیں چاہتے پاکستان میں کرفیو جیسی صورت حال ہو۔

    واضح رہے دنیا بھر میں کرونا وائرس 162 ملکوں تک پھیل گیا ہے، ہلاکتوں کی تعداد 7171 تک جا پہنچی ہے جبکہ دنیا بھر میں وائرس سے 182598 افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

  • وزیر صحت نے پنجاب میں کرونا وائرس کے 6 کیسز کی تصدیق کردی

    وزیر صحت نے پنجاب میں کرونا وائرس کے 6 کیسز کی تصدیق کردی

    لاہور: صوبہ پنجاب کی وزیر صحت یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ ڈیرہ غازی خان آنے والے 42 زائرین میں سے 5 مریضوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان اور صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

    فیاض چوہان کا کہنا تھا کہ 1 روپے کی چیز 100 روپے میں بیچنے والے سن لیں، اللہ پاک کی لاٹھی بے آواز ہے۔ منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف حکومت ایکشن لے گی۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ پاکستانی قوم نے دہشت گردی کی جنگ کا مقابلہ کیا اور اسے جیتا، پاکستان کے عوام کرونا وائرس کی جنگ بھی جیتے گی۔ کوئی اس صورتحال میں غیر انسانی اور غیر اخلاقی رویہ اپنائے گا تو بے نقاب ہوگا۔

    صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ ڈیرہ غازی خان آنے والے زائرین میں 42 میں سے 5 مریضوں میں کرونا وائرس کا ٹیسٹ پازیٹو آیا ہے۔ ڈی جی خان میں 736 مریض قرنطینہ میں ہیں۔ تمام افراد کو قرنطینہ میں رکھنے کا مقصد یہ نہیں کہ سب کرونا سے متاثر ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ ڈی جی خان آنے والے دوسرے مرحلے میں 48 افراد کا ٹیسٹ چل رہا ہے، پہلے بیج کے 42 زائرین میں سے 5 کے ٹیسٹ مثبت آئے، میو اسپتال میں کرونا وائرس کا ایک مریض زیر علاج ہے، پنجاب بھر میں کرونا وائرس کے اب تک 6 کیسز ہیں۔

    یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ پہلے دن سے ایک ہی بات کر رہے ہیں کہ احتیاط لازمی ہے، ہم نے 6 دن پہلے میڈیکل ایمرجنسی نافذ کی۔ لوگوں سے گزارش ہے کہ بلاوجہ گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ لوگ صرف ضرورت کی بنیاد پر ہی گھروں سے باہر نکلیں۔ موجودہ صورتحال کو چھٹی نہ سمجھیں یہ مجبوری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس پھیلا تو تمام اسپتالوں کے تمام وارڈز بھر جائیں گے، وائرس کے حوالے سے ہر اسپتال کے اندر الگ وارڈز ہیں۔ سب سے بڑا بوجھ پنجاب پر پڑے گا۔ 12 سو کے قریب مزید زائرین پنجاب واپس آرہے ہیں۔

  • کرونا وائرس: سعودی عرب میں ملازمین گھر سے کام کیسے کریں گے؟

    کرونا وائرس: سعودی عرب میں ملازمین گھر سے کام کیسے کریں گے؟

    ریاض: سعودی حکام نے سرکاری ملازمین کے لیے کرونا وائرس کے باعث دی جانے والی تعطیلات کے دوران کام کا ہدایت نامہ جاری کردیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے کرونا وائرس کے باعث دی جانے والی تعطیلات کے دوران سرکاری اداروں میں کام کا طریقہ کار جاری کردیا۔

    سعودی عرب میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے تمام سرکاری اداروں کے ملازمین کو سولہ دن تک ڈیوٹی پر نہ آنے اور گھروں سے کام کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

    وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ تمام سرکاری ادارے 2 ہفتے تک اپنے تمام کام آن لائن انجام دیں گے، رابطے کے جدید وسائل اور ٹیکنالوجی پروگرام سے استفادہ کیا جائے گا۔ اس دوران سرکاری ملازم دفاتر نہیں آئیں گے تاہم آن لائن ڈیوٹی دیں گے۔

    وزارت افرادی قوت نے سرکاری امور نمٹانے کے لیے ایک ویب سائٹ بھی جاری کی ہے۔

    وزارت افرادی قوت کے مطابق ایسے ملازم جن کی دفتر میں حاضری اشد ضروری ہو وہ محدود دائرے میں دفاتر پہنچیں، کم سے کم ملازمین سے ضروری کام لیے جائیں۔

    صرف ایسے ملازم ہی دفاتر میں طلب کیے جائیں جو اپنی ڈیوٹی دفتر آئے بغیر انجام نہ دے سکتے ہوں اور ان کے کام ایسے ہوں جنہیں ٹالا نہ جا سکتا ہو۔

    وزارت افرادی قوت نے یہ بھی کہا کہ ادارہ جاتی رابطے کے یونٹ 2 ہفتے کے دوران مؤثر کردار ادا کریں۔

  • ملک میں کہیں بھی ذخیرہ اندوزی نہ ہونے دی جائے: وزیر اعظم کی ہدایت

    ملک میں کہیں بھی ذخیرہ اندوزی نہ ہونے دی جائے: وزیر اعظم کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں کرونا وائرس کے پیش نظر معاشی صورتحال زیر غور آئی، وزیر اعظم نے ہدایت دی کہ ملک میں کہیں بھی ذخیرہ اندوزی نہ ہونے دی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت معاشی ٹیم کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں کرونا وائرس کے پیش نظر ملکی معاشی صورتحال پر غور کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں اشیائے ضروریہ سے متعلق وزارت فوڈ اینڈ سیکورٹی کی جانب سے بریفنگ دی گئی، وزیر اعظم عمران خان نے اشیائے ضروریہ کی دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

    وزیر اعظم نے ہدایت دی کہ ملک میں کہیں بھی ذخیرہ اندوزی نہ ہونے دی جائے، یوٹیلٹی اسٹورز پر اشیائے ضروریہ وافر مقدار میں مہیا کی جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ عوام خوراک اور دیگر اشیا سے متعلق پریشان نہ ہوں، صورتحال ایسی نہیں کہ ملک میں کہیں بھی خوراک کی قلت ہو۔

    وزیر اعظم نے ملک میں وینٹی لیٹرز کی دستیابی بھی یقینی بنانے کی ہدایت کی، انہوں نے کہا کہ وزارت خزانہ وسائل کی فراہمی کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں اب تک کرونا وائرس کے 94 مریضوں کی تصدیق ہوچکی ہے جن کی بڑی تعداد سندھ میں موجود ہے۔

  • کرونا وائرس: برطانیہ کی اپنے شہریوں کو 30 ممالک کا سفر نہ کرنے کی ہدایت

    کرونا وائرس: برطانیہ کی اپنے شہریوں کو 30 ممالک کا سفر نہ کرنے کی ہدایت

    لندن: کرونا وائرس کے پیش نظر برطانیہ نے نئی ٹریول ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے اپنے شہریوں کو 30 ممالک کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کردی، پاکستان حالیہ ٹریول ایڈوائزری میں شامل نہیں۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق برطانوی حکومت نے کرونا وائرس کے پیش نظر نئی ٹریول ایڈوائزری جاری کی ہے جس کے تحت برطانوی شہریوں کو 30 ممالک کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    پاکستان برطانیہ کی حالیہ ٹریول ایڈوائزری میں شامل نہیں اور برطانوی شہری پاکستان کا سفر کر سکتے ہیں۔ کرونا وائرس کے پیش نظر برٹش ایئر ویز اپنی 75 فیصد پروازیں پہلے ہی بند کرچکا ہے۔

    برطانوی حکام کی جانب کرونا وائرس کے پیش نظر بڑے اجتماعات پر پابندی لگانے کا امکان بھی ظاہر کیا جارہا ہے۔

    اس حوالے سے برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ پابندی کی صورت میں مذہبی اجتماعات بھی متاثر ہوں گے، نماز جمعہ کے اجتماعات اور نماز جنازہ بھی پابندی کی زد میں آسکتے ہیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت کاروباری تنظیموں کے ساتھ مل کر کرونا وائرس کے باعث ہونے والے نقصان کا تخمینہ لگارہی ہے۔

    برطانیہ میں اب تک کرونا وائرس کے 13 سو 72 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ وائرس 35 افراد کی جانیں لے چکا ہے۔

  • کرونا وائرس: دنیا کا دوسرا بڑا شاپنگ مال بند

    کرونا وائرس: دنیا کا دوسرا بڑا شاپنگ مال بند

    دبئی: کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر دنیا کے دوسرے بڑے شاپنگ مال دبئی مال کی تفریحی سہولیات کو عارضی طور پر بند کردیا گیا۔

    دبئی مال کی انتظامیہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا کہ کہ ہمارے لیے ہمارے مہمانوں اور عملے کی صحت سے بڑھ کر کچھ بھی نہیں۔

    ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے اور متحدہ عرب امارات حکام کی ہدایات کے تحت دبئی مال، دبئی اوپرا اور دبئی مرینا مال 31 مارچ تک بند رہیں گے۔

    دبئی اوپرا نے بھی اپنے ٹویٹ میں کہا کہ 31 مارچ تک کے تمام پروگرامز منسوخ کردیے گئے ہیں اور جن لوگوں نے ٹکٹس خرید رکھے تھے، ان کو ان کی رقم واپس کردی جائے گی۔

    ٹویٹ میں کہا گیا کہ آن لائن ٹکٹ خریدنے والوں کی رقم آٹو میٹکلی ان کے اکاؤنٹ میں واپس آجائے گی البتہ اس عمل میں کچھ روز لگیں گے۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس سے حفاظتی اقدامات کے تحت متحدہ عرب امارات کے تعلیمی اداروں کو پہلے ہی 4 ہفتوں کے لیے بند رکھنے کا اعلان کیا جاچکا ہے۔

    متحدہ عرب امارات میں اب تک کرونا وائرس کے 98 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے۔

  • کرونا وائرس: معاشی نقصانات سے نمٹنے کے لیے 50 ارب ریال مختص

    کرونا وائرس: معاشی نقصانات سے نمٹنے کے لیے 50 ارب ریال مختص

    ریاض: سعودی عرب نے کرونا وائرس سے ہونے والے معاشی نقصانات سے نمٹنے کے لیے 50 ارب ریال مختص کردیے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب نے کرونا وائرس کے منفی اثرات سے نجی اداروں کو بچانے کے لیے 50 ارب ریال (13.3 ارب ڈالر) مختص کیے ہیں۔

    اس رقم کے ذریعے معیشت پر مالیاتی اور اقتصادی نقصانات میں تخفیف ہوگی، خصوصاً چھوٹے اور درمیانے سائز کے اداروں کو سہارا دیا جائے گا۔

    سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی (ساما) کا کہنا ہے کہ ہم نے ایک پروگرام تیار کیا ہے، اس پر تقریباً 50 ارب ریال خرچ ہوں گے۔ اس کے تحت متعدد اقدامات کر کے نجی اداروں کی شرح نمو بہتر بنائی جائے گی۔

    ساما کا کہنا ہے کہ چھوٹے اور درمیانے سائز کے اداروں کی مدد کے لیے تین نکاتی پروگرام تیار کیا گیا ہے۔ پروگرام کا مقصد ان اداروں کو کرونا وائرس کے منفی اثرات سے نمٹنے کے لیے سہارا دینا ہے۔ احتیاطی تدابیر کے باعث سے یہ ادارے دباؤ میں آرہے ہیں، امدادی پروگرام کی بدولت ان کا یہ دباؤ کم ہوگا۔

    اس پروگرام کے تحت ایک فیصلہ یہ بھی کیا گیا ہے کہ نجی اداروں کو قرضوں کی ادائیگی ملتوی کردی گئی، 30 ارب ریال اس مد میں بینکوں اور فنڈنگ کمپنیوں کے لیے رکھے گئے ہیں۔

    چھوٹے اور درمیانے سائز کے اداروں کو 13.2 ارب ریال کے قرضوں کا پروگرام بھی تیار کیا گیا ہے، بینکوں اور فنڈنگ کمپنیوں کو 6 ارب ریال دیے جائیں گے تاکہ وہ چھوٹے اور درمیانے سائز کے اداروں کو قرضوں کی ضمانتوں کے پروگرام پر آنے والی لاگت نکال سکیں۔

    اس سلسلے میں بینکوں اور فنڈنگ کمپنیو ں کے ساتھ رابطے کیے جارہے ہیں۔

    دوسری جانب امارات میں بھی قومی معیشت کو سہارا دینے اور صارفین و کمپنیوں کو نقصانات سے بچانے کے لیے 100 ارب درہم (27.2 ارب ڈالر) کی منظوری دی گئی ہے۔

  • صرف 15 منٹ میں کرونا وائرس کی تشخیص ممکن

    صرف 15 منٹ میں کرونا وائرس کی تشخیص ممکن

    کرونا وائرس نے جہاں دنیا بھر کو خوفزدہ کر رکھا ہے وہیں اس سے بچاؤ اور اس کی شدت کم کرنے کا توڑ بھی تلاش کیا جارہا ہے، حال ہی میں کرونا وائرس کی جلد تشخیص کے لیے اسٹرپ تیار کرلی گئی۔

    جاپانی ماہرین نے ایسی اسٹرپ تیار کی ہے جو صرف 15 منٹ میں کرونا وائرس کو تشخیص کرسکتی ہے۔ جاپان کی نجی کمپنی نے یہ اسٹرپ چین کی ایک کمپنی سے تعاون سے تیار کی ہے اور امکان ہے کہ چین میں یہ پہلے ہی استعمال کی جارہی ہے۔

    اس اسٹرپ سے کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے مریض کے خون کے نمونے اور ایک کیمیائی محلول کی ضرورت ہوتی ہے جسے مکس کرنے کے بعد یہ اسٹرپ ایک سرخ لائن ظاہر کرتی ہے۔

    اس لائن سے کرونا وائرس کی تشخیص صرف 15 منٹ میں کی جاسکتی ہے۔ اس وقت کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے جدید ترین طریقہ 6 سے 8 گھنٹے کا وقت لیتا ہے۔

    اس سے قبل کرونا کی کم وقت میں تشخیص کے لیے ایک ماسک بھی تیار کیا جاچکا ہے۔ اس ماسک کے اندر تھری ڈی پرنٹڈ پٹیاں نصب کی گئی ہیں اور یہی پٹیاں وائرس کی تشخیص میں معاون ثابت ہوں گی۔

    یہ پٹیاں پہننے والے کی سانس کے ساتھ خارج ہونے والے چھینٹوں کو محفوظ کرتی ہیں اور بعد ازاں صرف اس ماسک کوٹیسٹ کر کے مذکورہ شخص میں کرونا وائرس کی درست تشخیص کی جاسکتی ہے۔

    2 یورو کا یہ ماسک اس سے قبل ٹیوبر کلوسس (ٹی بی) بھی تشخیص کرنے کے کام آچکا ہے، ماہرین کے مطابق ماسک نے ٹی بی کے 90 فیصد کیسز کی درست تشخیص کی تھی۔

  • کرونا وائرس کے شکار میاں بیوی کا انوکھا اقدام

    کرونا وائرس کے شکار میاں بیوی کا انوکھا اقدام

    انگلینڈ میں ایک جوڑے نے حکام کی جانب سے کرونا وائرس کا ٹیسٹ نہ کیے جانے کے بعد خود کو گھر میں قید کرلیا، جوڑے میں کرونا وائرس کی علامات ظاہر ہورہی ہیں۔

    لیور پول کے رہائشی اس جوڑے کا کہنا ہے کہ ان کا ایک دوست چین سے واپس لوٹا تھا اور وہ اس سے ملنے گئے تھے۔

    43 سالہ گرے ویلز اور اس کی 37 سالہ اہلیہ لینی کا کہنا ہے کہ انہیں 10 دن قبل کرونا وائرس جیسی علامات ظاہر ہوئیں جن میں گلے کی سوزش اور سانس لینے میں تکلیف شامل تھی۔

    گرے کا کہنا ہے کہ اس نے ایمرجنسی ہیلپ لائن پر کال کر کے حکام کو صورتحال سے آگاہ کیا، انہیں کہا گیا کہ 72 گھنٹوں کے اندر ان کے گھر پر ہی ان کے ٹیسٹ لے لیے جائیں گے لیکن 3 دن گزرنے کے باجود ابھی تک کوئی ان کے گھر پر نہیں آیا۔

    دونوں کا کہنا ہے کہ حفاظتی اقدامات کے تحت انہوں نے خود کو گھر میں قید کرلیا ہے تاکہ وہ دوسروں میں وائرس پھیلانے کا سبب نہ بنیں۔