Tag: کرونا

  • کرونا وائرس: گمراہ کن معلومات پھیلانے پر ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ

    کرونا وائرس: گمراہ کن معلومات پھیلانے پر ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ

    نئی دہلی: بھارتی ریاست کیرالہ میں کرونا وائرس کے بارے میں غلط اور گمراہ کن معلومات پھیلانے پر ایک ڈاکٹر کے خلاف پولیس میں شکایت درج کروا دی گئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ڈاکٹر شینو شمیالن مقامی نجی اسپتال میں کام کرتی ہیں اور ان کے خلاف ڈسٹرکٹ میڈیکل افسر نے شکایت درج کروائی ہے۔

    افسر نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ ڈاکٹر شینو نے ایک غیر ملکی مریض کے بارے میں گمراہ کن اطلاع دی کہ اس میں کرونا وائرس کی علامات موجود ہیں۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر شینو نے چند روز قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر ایک پوسٹ لکھی تھی جس میں انہوں نے الزام لگایا کہ انہوں نے کرونا وائرس کے ایک مشتبہ مریض کے بارے میں انتظامیہ کو آگاہ کیا تھا جس کے بعد انہیں نوکری سے برخواست کردیا گیا۔

    اپنی پوسٹ میں ڈاکٹر شینو کا کہنا تھا کہ مذکورہ مریض ماسک پہنے یا دیگر احتیاطی اقدامات کیے بغیر وہاں آیا تھا اور بعد ازاں وہ قطر کے لیے پرواز کر گیا۔

    ان کے مطابق انہوں نے اسپتال انتظامیہ، محکمہ صحت کے حکام اور پولیس کو اس بارے میں اطلاع دی، تاہم اسپتال انتظامیہ نے اس خوف میں، کہ اس اطلاع کا دیگر مریضوں پر برا اثر ہوگا، ڈاکٹر کو ہی نوکری سے نکال دیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ ڈاکٹر پر خوف و ہراس پھیلانے کے جرم میں انڈین پینل کوڈ کی شق نمبر 505 عائد کردی گئی ہے۔

    دوسری جانب ڈاکٹر شینو کا کہنا ہے کہ وہ اپنی بات پر تاحال قائم ہیں اور وہ سمجھتی ہیں کہ مذکورہ شخص کے قطر جانے سے پہلے اس کے نمونے لیے جانے چاہئیں۔

    خیال رہے کہ بھارت میں اب تک 62 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جن میں سے زیادہ تر ریاست کیرالہ میں ہیں۔

    حال ہی میں 3 افراد کا ایک خاندان جو اٹلی سے لوٹا تھا، ایئرپورٹ پر اسکریننگ سے بچ کر نکل گیا اور ان 3 افراد نے اپنے رشتہ داروں اور قریبی افراد سمیت مزید 7 افراد کو اس وائرس میں مبتلا کردیا۔

    حکام کی جانب سے ان کے سفر کی معلومات حاصل ہونے پر ان سے رابطہ کیا گیا اور تینوں میاں بیوی اور بیٹے کو زبردستی قرنطنیہ میں رکھا گیا، ان کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ پازیٹو آنے کے بعد ان کے خاندان کے دیگر افراد کو بھی چیک کیا گیا جس کے بعد مزید 7 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی۔

  • فیس بک کرونا وائرس کی آگاہی میں حکومت پاکستان کے ساتھ تعاون کرے گا

    فیس بک کرونا وائرس کی آگاہی میں حکومت پاکستان کے ساتھ تعاون کرے گا

    اسلام آباد: پاکستان میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر فیس بک کرونا وائرس کی آگاہی میں حکومت پاکستان کے ساتھ تعاون کرے گا، کرونا وائرس کے حوالے سے غلط معلومات کو فیس بک سے ہٹا دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا سے فیس بک انٹرنیشنل کے وفد کی ملاقات ہوئی، وفد میں نمائندہ گورنمنٹ اینڈ پبلک ایڈوکیسی جولن ذو اور صارم عزیز شامل تھے۔

    ترجمان وزارت صحت کے مطابق ملاقات میں کرونا وائرس کی صورتحال پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ فیس بک وفد نے کرونا وائرس کے سلسلےمیں آگاہی کے لیے تعاون کی پیشکش کی۔

    معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ فیس بک کے تعاون سے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے آگاہی میں مدد ملے گی، پاکستان میں سب سے زیادہ صارفین فیس بک کے پلیٹ فارم پر ہیں۔ پاکستان میں تقریباً 4 کروڑ سے زائد (لگ بھگ 41 ملین) سے زائد افراد فیس بک استعمال کرتے ہیں۔

    فیس بک وفد میں شامل جولن زو کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے حوالے سے غلط معلومات کو فیس بک سے ہٹا دیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں اب تک کرونا وائرس کے 19 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے۔ ڈاکٹر ظفر مرزا کے مطابق فی الحال پاکستان میں 25 مشتبہ کیسز ہیں اور اس میں‌ اضافے کا امکان ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ کراچی میں کرونا کے سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے۔ پاکستان میں وائرس ایران، لندن، عراق اور دبئی سے آنے والے مسافروں کی وجہ سے پہنچا۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کے مطابق پاکستان میں اب تک وائرس ایک شخص سے دوسرے میں منتقل نہیں ہوا، تمام مریض ایئرپورٹس کےذریعے ہی پاکستان آئے۔

  • کرونا وائرس: کویت میں تمام دفاتر، تعلیمی ادارے اور بینک بند

    کرونا وائرس: کویت میں تمام دفاتر، تعلیمی ادارے اور بینک بند

    کویت سٹی: کویت نے کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے تمام کمرشل پروازیں معطل کردی ہیں جبکہ دفاتر اور اسکول کالجز بند کردیے گئے ہیں۔

    عرب ویب سائٹ کے مطابق حکومت کویت نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے احتیاطی تدابیر کے طور پر بدھ کو کئی نئے اہم اقدامات کا اعلان کیا ہے۔

    ان اقدامات کے تحت جمعہ 13 مارچ سے کویت آنے جانے والی تمام کمرشل پروازیں تا اطلاع ثانی معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ایئر کارگو، کویتی اور ان کے رشتے دار پروازوں کی بندش کے فیصلے سے مستثنیٰ ہوں گے۔

    حکومت کویت نے کرونا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے 13 مارچ سے تمام سرکاری اور نجی ادارے 2 ہفتے کے لیے بند رکھنے کا بھی اعلان کیا ہے۔ ریستورانوں، قہوہ خانوں اور شاپنگ سینٹرز آنے جانے اور لوگوں کے اجتماع کی ممانعت کردی گئی ہے۔

    کویت میں تمام بینک اور ان کی شاخیں بھی جمعرات سے 29 مارچ تک بند کردی گئی ہیں، بینک سروسز آن لائن دستیاب رہیں گی۔ کویتی اسٹاک مارکیٹ بھی 2 ہفتے کے لیے بند کردی گئی ہے۔

    کویتی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کویت میں مزید 3 کرونا کے مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے، مجموعی طور پر مریضوں کی تعداد 72 ہوگئی ہے۔

    کویتی وزارت صحت کے مطابق کویت میں جن 3 مریضوں کی شناخت کی گئی ہے، ان میں سے ایک مریض ایران سے آیا تھا جبکہ دوسرا مصری اور تیسرا سوڈانی باشندہ ہے جو ایسے مریض سے مل کر آیا تھا جو آذر بائیجان سے مرض میں مبتلا ہوا تھا۔

  • کابل: پاکستانی سفارتخانے کے کلرک میں کرونا وائرس کی علامات

    کابل: پاکستانی سفارتخانے کے کلرک میں کرونا وائرس کی علامات

    کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پاکستانی سفارتخانے میں تعینات کلرک میں کرونا وائرس کی علامات پائی گئی ہیں، مذکورہ ملازم کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کابل میں پاکستانی سفارتخانے میں تعینات کلرک میں کرونا وائرس کی علامات پائی گئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ انکشاف کے بعد کابل میں پاکستانی سفارتخانے کا ویزا سیکشن بند کردیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق مذکورہ ملازم کو بھی قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔ افغانستان میں کرونا وائرس ٹیسٹ کرنے کی سہولت موجود نہیں، ویزا سیکشن کو ڈس انفیکٹ کرنے کے بعد کھول دیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ افغانستان میں اب تک 8 کرونا وائرس کے کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جن میں سے ایک ہرات، اور بقیہ 7 سمنگان صوبے میں موجود ہیں۔

    دوسری جانب پاکستان میں بھی اب تک کرونا وائرس کے 19 کیسز سامنے آچکے ہیں جن میں سے بڑی تعداد سندھ، کراچی میں موجود ہے۔ پاکستان اور افغانستان میں سامنے آنے والے کرونا وائرس کے بیشتر مریض ایران یا شام سے واپس آئے ہیں۔

    دونوں ممالک سمیت دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثر افراد کی تعداد 1 لاکھ 19 ہزار 217 ہوگئی ہے جبکہ 4 ہزار 299 اموات ہوچکی ہیں۔

    جان لیوا وائرس سے اب تک 66 ہزار 623 افراد علاج کے بعد صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔

  • کرونا وائرس کے خلاف چین کی کامیابی، عارضی طور پر بنائے گئے اسپتال بند

    کرونا وائرس کے خلاف چین کی کامیابی، عارضی طور پر بنائے گئے اسپتال بند

    بیجنگ: چین کرونا وائرس کے ہولناک پھیلاؤ پر بالآخر قابو پانے میں کامیاب ہوگیا، مریضوں کی تعداد میں کمی کے باعث وائرس کے لیے عارضی طور پر بنائے گئے اسپتال بند کردیے گئے، شنگھائی میں کرونا وائرس کے مریضوں کی صحتیابی کی شرح 93 فیصد ہوگئی۔

    چینی میڈیا کا کہنا ہے کہ چین میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں کمی آرہی ہے جس کے بعد چین کے شہر ووہان میں بنائے گئے تمام عارضی اسپتال بند کر دیے گئے ہیں۔

    یہ اسپتال کرونا وائرس کی وبا سامنے آنے کے بعد ریکارڈ 10 دن کی مدت میں تعمیر کیے گئے تھے۔

    چینی میڈیا کا کہنا ہے کہ شنگھائی میں کرونا وائرس کے مریضوں کی صحتیابی کی شرح 93 فیصد ہوگئی ہے۔ شنگھائی میں اب تک سامنے آنے والے کرونا کے 342 مریضوں میں سے 319 صحتیاب ہو کر اسپتال سے ڈسچارج ہوچکے ہیں۔

    کرونا وائرس سے چین کے سب سے متاثرہ شہر ووہان میں بھی مریضوں کی تعداد اور اموات میں کمی آرہی ہے۔

    چینی حکام کے مطابق صوبہ ہوبی کے باہر مسلسل دوسرے روز کوئی نیا کیس رپورٹ نہیں ہوا، یاد رہے کہ کرونا وائرس کا آغاز چین کے وسطی صوبے ہوبی سے ہوا تھا اور اس کا شہر ووہان سب سے زیادہ متاثر ہوا تھا۔

    مجموعی طور پر ووہان سمیت چین میں کرونا وائرس سے متاثر افراد کی تعداد 80 ہزار 754 تک پہنچ چکی ہے، جبکہ 2 ماہ میں اس وائرس سے 3 ہزار 136 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    کرونا وائرس سے صحتیاب ہونے والوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے، مجموعی طور پر 59 ہزار 912 مریض ٹھیک ہوچکے ہیں جبکہ 4 ہزار 794 مریضوں کی حالت اب بھی تشویشناک ہے۔

    خیال رہے کہ چین سمیت دنیا بھر میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 4 ہزار 27 ہوگئی ہے جبکہ چین کے علاوہ دیگر ممالک میں متاثرین کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔

    چین کے 80 ہزار افراد سمیت دنیا بھر میں اس وائرس سے 1 لاکھ 14 ہزار 458 افراد متاثر ہوئے ہیں۔

  • کرونا وائرس: اٹلی میں بدترین پھیلاؤ، پورا ملک لاک ڈاؤن کردیا گیا

    کرونا وائرس: اٹلی میں بدترین پھیلاؤ، پورا ملک لاک ڈاؤن کردیا گیا

    روم: کرونا وائرس کے بدترین پھیلاؤ کے سبب پورے اٹلی کو لاک ڈاؤن کردیا گیا ہے اور ملک بھر میں سخت پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔

    اٹلی میں اب تک کرونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 463 ہوچکی ہے جبکہ 9 ہزار افراد اس جان لیوا وائرس سے متاثر ہیں۔ اٹلی یورپی ممالک میں اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ملک ہے۔

    اٹلی کے آرمی چیف بھی اس جان لیوا وائرس کا شکار ہوگئے ہیں تاہم ان کی حالت بہتر ہے۔

    وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر اٹلی میں تمام عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی ہے، کھیلوں کے مقابلے بشمول فٹبال میچز منسوخ کردیے گئے ہیں اور تمام تعلیمی ادارے بند کردیے گئے ہیں۔

    حالیہ پابندی کے بعد لمبارڈی سمیت ملک کے شمال اور مشرق میں واقع 14 صوبوں کے رہائشیوں کو سفر کرنے سے قبل خصوصی اجازت نامے کی ضرورت ہوگی، اٹلی کے شہر میلان اور وینس بھی متاثرہ علاقوں میں شامل ہیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کی یہ صورتحال 3 اپریل تک رہے گی، اس دوران پبلک ٹرانسپورٹ فعال رہے گی۔

    اطالوی میڈیا کے مطابق لاک ڈاؤن کا اعلان ہوتے ہی لاکھوں افراد نے سپر اسٹورز پر یلغار کردی تاکہ اشیائے ضروریہ خرید کر ذخیرہ کی جاسکیں۔

    لاک ڈاؤن کے باعث اب 6 کروڑ افراد قرنطنیہ کی صورتحال میں آجائیں گے۔

    اٹلی کی اپنے شہریوں پر عائد کردہ یہ پابندیاں چین کے بعد کسی بھی ملک میں عائد کی جانے والے پابندیوں میں سخت ترین ہیں۔

  • کرونا وائرس: وہ بحری جہاز جس کے مسافروں کو بغیر کھڑکی والے کیبنز میں محصور کردیا گیا

    کرونا وائرس: وہ بحری جہاز جس کے مسافروں کو بغیر کھڑکی والے کیبنز میں محصور کردیا گیا

    دنیا بھر میں جہاں کرونا وائرس نے سب کو خوفزدہ کردیا، وہیں سب سے زیادہ اذیت ناک صورتحال میں برطانیہ کے اس بحری جہاز ڈائمنڈ پرنسز پر سوار مسافر آگئے جنہیں وائرس کے پیش نظر جہاز سے اترنے سے روک دیا گیا اور اندر ہی محصور کردیا گیا۔

    ڈائمنڈ پرنسسز نامی یہ کروز شپ تین فروری کو ہانگ کانگ سے جاپان پہنچا تھا اور یہیں اس میں سوار ایک مسافر میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی۔

    اس کے بعد اس جہاز پر موجود 3 ہزار سے زائد افراد کو جہاز میں ہی محصور کردیا گیا، بعد ازاں جہاز کے 600 مسافروں میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی۔

    کئی دن بعد سخت اسکریننگ کے بعد جہاز کے مسافروں کو باہر نکالا گیا اور کرونا وائرس کی علامات نہ رکھنے والے افراد کو ان کے گھر جانے کی اجازت دے دی گئی۔

    جہاز کے مسافروں میں شامل 63 سالہ کارلن رائٹ کے لیے اس جہاز پر گزارے گئے دن ایک بھیانک خواب کی مانند ہیں۔

    جہاز سے اترنے کے بعد بین الاقوامی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ جہاز کا کپتان روز ہمیں امید دلاتا تھا کہ ہم بہت جلد جہاز سے اتر سکیں گے، لیکن وہ وقت آنے میں بہت سے دن لگ گئے۔

    ان کا کہنا ہے کہ حکام ہمارے بارے میں پریشان تھے کہ جہاز کے مسافروں اور عملے کے ساتھ کیا کیا جائے، ’ہم سے ایسا سلوک کیا جارہا تھا جیسے ہم طاعون کے مریض ہیں‘۔

    کارلن بتاتی ہیں کہ مسافروں کو جہاز میں ان کے کیبنز تک محدود کردیا گیا تھا، ’میں خوش قسمت تھی کہ میرے کیبن میں ایک کھڑکی موجود تھی، بے شمار مسافر تو اس سے بھی محروم تھے‘۔

    ان کے مطابق جہاز کے عملے نے مسافروں کو مفت انٹرنیٹ، فلمیں اور ورزش کی ویڈیوز فراہم کیے رکھیں تاکہ وہ اپنا وقت گزار سکیں۔

    کارلن کا کہنا ہے کہ یہ تعطیلات ان کی زندگی کی بدترین تعطیلات تھیں، اب مستقبل میں ان کے کسی بھی بحری جہاز کے سفر کا امکان نہیں ہے۔

  • کرونا وائرس سے بچنے کے لیے صرف ہاتھ دھونا کافی نہیں

    کرونا وائرس سے بچنے کے لیے صرف ہاتھ دھونا کافی نہیں

    سوشل میڈیا پر تصاویر کا ایک مجموعہ تیزی سے وائرل ہورہا ہے جس میں ہاتھ دھونے کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے۔

    کرونا وائرس کے پیش نظر عالمی ادارہ صحت نے صحت و صفائی کے بنیادی اصول اپنانے پر زور دیا ہے جن میں ہاتھ دھونا سرفہرست ہے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل مذکورہ تصاویر میں بتایا گیا ہے کہ صرف ہاتھ دھونے، اور صحیح طریقے سے ہاتھ دھونے میں فرق ہے۔

    معروف امریکی اداکارہ کرسٹین بیل کی جانب سے شیئر کی گئی ان تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ ہاتھ نہ دھونا اور صحیح طریقے سے 30 سیکنڈز تک ہاتھ دھونا کس طرح جراثیم سے بچا سکتا ہے۔

    ان مائیکرو اسکوپک تصاویر میں ہاتھ نہ دھونے، چند سیکنڈ کے لیے ہاتھ دھونے، صابن کے بغیر اور صابن کے ساتھ ہاتھ دھونے اور درست طریقے سے ہاتھ دھونے کے بعد کا فرق دکھایا گیا جس میں جراثیم کی تعداد میں واضح کمی دکھائی دے رہی ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    My mom sent me the hand washing black light comparison. 30 SECONDS WITH SOAP YALL!!!

    A post shared by kristen bell (@kristenanniebell) on

    برطانوی نیشنل ہیلتھ سروس کے مطابق صابن سے اچھی طرح اتنی دیر تک ہاتھ دھوئیں، جتنی دیر میں دو بار ’ہیپی برتھ ڈے ٹو یو‘ کا گانا مکمل ہوسکے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں اب تک کرونا وائرس کے 206 مریضوں کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ 2 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    برطانیہ سمیت کرونا وائرس 103 ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے، وائرس سے متاثر افراد کی تعداد 1 لاکھ 6 ہزار 211 ہو گئی ہے۔

    چین کے بعد سب سے زیادہ اموات اٹلی میں ہوئی ہیں جہاں وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 233 ہو گئی، دنیا بھر میں وائرس سے اموات کی تعداد 3 ہزار 600 ہوگئی ہے، جبکہ 60 ہزار 190 افراد صحتیاب ہو چکے ہیں۔

  • کرونا وائرس: جدہ میں ہونے والا بین الاقوامی فلم فیسٹول ملتوی

    کرونا وائرس: جدہ میں ہونے والا بین الاقوامی فلم فیسٹول ملتوی

    ریاض: سعودی عرب میں ہونے والا ریڈ سی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کرونا وائرس کے پیش نظر ملتوی کردیا گیا، نئی تاریخ کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق کرونا وائرس سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر کے مدنظر فیسٹول ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، فیسٹول 12 سے 21 مارچ تک جدہ شہر میں ہونے والا تھا۔

    ریڈ سی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ فیسٹیول رواں سال ہی کسی تاریخ میں منعقد کیا جائے گا، جب بھی حالات بہتر ہوں گے فیسٹول کے انعقاد کا اعلان کردیا جائے گا۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ التوا کا فیصلہ مشکل تھا، ہمیں اس کا دکھ ہے تاہم کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے یہ مشکل فیصلہ کرنا پڑا۔ اگر یہ رکاوٹ حائل نہ ہوتی تو فیسٹول ضرور ہوتا۔

    یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل سعودی عرب کی 6 مختصر فلمیں نیٹ فلکس پر پیش کرنے کا اعلان کیا گیا تھا، مذکورہ فلمیں بین الاقوامی ایوارڈز بھی حاصل کر چکی ہیں۔

    مذکورہ فلمیں رواں ماہ کے آخر تک نیٹ فلکس پر 190 ممالک میں دیکھی جاسکیں گی۔

  • سعودی عرب میں صحت انشورنس رکھنے والوں کے لیے خوشخبری

    سعودی عرب میں صحت انشورنس رکھنے والوں کے لیے خوشخبری

    ریاض: سعودی عرب میں صحت انشورنس رکھنے والوں کے لیے خوشخبری، کرونا وائرس کا علاج بھی انشورنس میں شامل کر دیا گیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی کوآپریٹو ہیلتھ انشورنس کونسل کا کہنا ہے کہ نئے کرونا وائرس اور اس جیسے دیگر تمام امراض کا علاج میڈیکل انشورنس اسکیم میں شامل ہے۔

    کونسل کے مطابق اس کے تحت طبی معائنہ، علاج کی تجویز، ادویات اور ایسی تمام مشینی خدمات فراہم کی جائیں گی جن سے انشورنس اسکیم کو خارج نہ کیا گیا ہو۔

    کو آپریٹو ہیلتھ انشورنس کے ترجمان یاسر المعارک نے بتایا کہ کرونا وائرس میڈیکل انشورنس اسکیم میں شامل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جس طرح تنفس کے نظام پر حملہ آور کسی بھی قسم کے وائرس کا علاج میڈیکل انشورنس کے تحت کیا جاتا ہے کرونا وائرس اور اس جیسے ہر وائرس سے متاثر افراد کا علاج میڈیکل انشورنس کے تحت کیا جائے گا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ہیلتھ انشورنس کونسل صحت خدمات فراہم کرنے والے تمام اداروں سے رابطے میں ہے، اس امر کی کوشش کی جا رہی ہے کہ میڈیکل انشورنس کروانے والوں کو مناسب ہیلتھ انشورنس سروس مہیا ہو اور اس سلسلے میں کسی قسم کی کوئی تاخیر نہ ہو۔

    انہوں نے مزید کہا کہ انشورنس کروانے والوں کو صحت کی بہترین خدمات بلا تاخیر فراہم کی جائیں۔