Tag: کرونا

  • کرونا وائرس سے بچنے کے لیے حجاموں کی انوکھی حرکت، ویڈیو وائرل

    کرونا وائرس سے بچنے کے لیے حجاموں کی انوکھی حرکت، ویڈیو وائرل

    دنیا بھر میں جہاں کرونا وائرس نے سب کو دہشت میں مبتلا کر رکھا ہے اور نظام زندگی معطل ہے، وہیں لوگوں نے کاروبار زندگی چلانے کے لیے نئے نئے طریقے بھی ڈھونڈنے شروع کر دیے ہیں۔

    چین میں بھی ایسی ہی کچھ حجام اپنی انوکھی حرکت کی وجہ سے سوشل میڈیا پر بہت وائرل ہورہے ہیں، حجاموں نے کرونا وائرس سے بچنے کے لیے اپنے گاہکوں سے محفوظ فاصلہ رکھتے ہوئے بال کاٹنے کے اوزار ایک 4 فٹ طویل ڈنڈے پرلگا دیے ہیں جس کے مدد سے وہ گاہکوں کے قریب جائے بغیر ان کے بال کاٹ سکتے ہیں۔

    چین کے صوبے ہنان میں موجود ان حجاموں نے ماسک پہنا ہوا ہے، 4 فٹ طویل ڈنڈے کے ایک سرے پر انہوں نے برش، شیور اور ہیئر ڈرائر لگا دیے ہیں جس کے دوسرے سرے پر کھڑے ہو کر وہ کام کرتے ہیں۔

    دکان کے مالک وو جن لونگ کا کہنا ہے کہ اس طرح کام کرنے سے اس صفائی اور نفاست سے کام نہیں ہوتا جس طرح ہاتھ سے ہوتا ہے لیکن وہ ایسا بحالت مجبوری اپنی اور گاہکوں کی حفاظت کے لیے کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ چینی حکام نے وائرس سے بچنے کے لیے پرہجوم مقامات پر لوگوں کو آپس میں ڈیڑھ میٹر کا فاصلہ رکھنے کا ہدایت کی ہے۔

    جان لیوا وائرس سے اب تک دنیا بھر میں 3 ہزار 205 ہلاکتیں ہوچکی ہیں اور 93 ہزار 500 افراد متاثر ہیں۔ چین میں اس وائرس کی شدت میں کمی آرہی ہے تاہم اب یہ وائرس دنیا کے دیگر ممالک میں پھیل رہا ہے۔

  • یمن: کرونا وائرس کا مریض اسپتال سے فرار ہوگیا

    یمن: کرونا وائرس کا مریض اسپتال سے فرار ہوگیا

    صنعا: یمن میں جان لیوا کرونا وائرس کا مریض قرنطینیہ سے بھاگ گیا، وہ یمن میں اب تک سامنے آنے والا کرونا وائرس کا واحد مریض ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق مذکورہ مریض کرونا سے متاثر ملک سے واپس آیا تھا تاہم حکام اس ملک کا نام بتانے سے گریزاں ہیں، مذکورہ مریض یمن کے شہر المکلا کا رہائشی تھا اور 2 دن قبل اس میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

    وزارت صحت کے ذرائع کے مطابق مریض کو ابن سینا اسپتال کے قرنطینیہ میں رکھا گیا تھا، اس سے پہلے البرج اسپتال میں لیبارٹری ٹیسٹ سے تصدیق ہوگئی تھی کہ وہ کرونا کا شکار ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکام نے مریض کے بارے میں مزید تفصیلات جاری نہیں کیں، وائرس کی تصدیق ہونے کے بعد مریض کو قرنطینیہ میں رکھا گیا تھا تاہم طبی عملے نے اسے اگلے دن وہاں موجود نہیں پایا۔

    وزارت صحت کے حکام نے اس بات کی بھی تردید کی ہے کہ شہر میں کرونا کا کوئی دوسرا مریض ہے۔

    ان کے مطابق اب تک صرف ایک مریض کی تصدیق ہوئی ہے جسے قرنطینیہ منتقل کیا گیا تھا تاہم علاج شروع کرنے سے پہلے ہی وہ فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

  • کرونا وائرس سے انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم بھی خوفزدہ

    کرونا وائرس سے انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم بھی خوفزدہ

    کرونا وائرس نے جہاں دنیا بھر کو خوفزدہ کر رکھا ہے وہیں کھلاڑی بھی اس کے خوف سے محفوظ نہیں، انگلینڈ ٹیم کے کھلاڑی دورہ سری لنکا کے دوران مصافحہ کرنے کے بجائے مکے ٹکرا کر ایک دوسرے سے ملیں گے۔

    انگلینڈ کی ٹیم اس سے قبل دورہ جنوبی افریقہ کے دوران فلو اور گیسٹرو انٹرائٹس کا شکار ہوچکی تھی اب کرونا وائرس کا خدشہ ان کے سر پر منڈلا رہا ہے۔

    انگلینڈ ٹیسٹ ٹیم کے کپتان جوروٹ کا کہنا ہے کہ ہمیں اپنی میڈیکل ٹیم کی جانب سے ہدایات ملی ہیں کہ کم سے کم جسمانی رابطے سے، کرونا سمیت دیگر بیماریوں کے جراثیم سے بھی بچا جاسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹیم کی ہدایات کے مطابق ہم ایک دوسرے سے مصافحہ نہیں کر رہے، اس کی جگہ مکے ٹکرا کر ایک دوسرے سے ملیں گے۔

    جوروٹ کا کہنا تھا کہ ہم باقاعدگی سے ہاتھ دھو رہے ہیں اور صفائی کا خیال رکھ رہے ہیں، مینجمنٹ کی جانب سے ہمیں دیے گئے امیونٹی پیکٹ میں جراثیم کش جیلز اور وائپس موجود ہیں۔

    خیال رہے کہ انگلینڈ کی ٹیم دورہ سری لنکا کے دوران پہلے 2 پریکٹس میچز کھیلے گی، اس کے بعد دونوں ٹیموں کے درمیان 19 مارچ سے کولمبو میں پہلا ٹیسٹ میچ، اور 27 مارچ سے دوسرا ٹیسٹ میچ کھیلا جائے گا۔

    سری لنکا میں چند روز قبل ہی کرونا وائرس کے پہلے کیس کی تصدیق کی گئی ہے لیکن جوروٹ کو امید ہے کہ ان کا ٹور شیڈول کے مطابق جاری رہے گا۔

  • کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے خانہ کعبہ میں صفائی کے سخت انتظامات

    کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے خانہ کعبہ میں صفائی کے سخت انتظامات

    ریاض: زائرین کی حفاظت کے پیش نظر خانہ کعبہ اور مسجد نبوی ﷺ میں صفائی کے خصوصی انتظامات کیے جاتے ہیں تاہم کرونا وائرس کے خدشے کے تحت ان انتظامات میں مزید اضافہ کردیا گیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی حکومت نے مسجد الحرام اور مسجد نبوی ﷺ کے انتظامات کے لیے جنرل پریذیڈنسی کے نام سے ایک ادارہ قائم کیا ہوا ہے جس کے سربراہ اعلیٰ شیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن السدیس احتیاطی تدابیر کی نگرانی کر رہے ہیں۔

    جنرل پریذیڈنسی کے سیکریٹری محمد بن مصلح الجابری نے احتیاطی تدابیر کے بارے میں بتایا ہے کہ ایک خصوصی مشین کا انتظام کیا گیا ہے جس سے مسجد الحرام کے فرش، چھتوں اور قالینوں پر جراثیم کش اسپرے کیا جا رہا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ مسجد الحرام کے دروازوں، نماز کی جگہوں اور تمام خالی مقامات پر جراثیم کش ادویات کا چھڑکاؤ کیا جا رہا ہے اور قالینوں پر بھی اس کا اسپرے کیا جا رہا ہے۔

    انتظامیہ کے مطابق مسجد الحرام میں قالین کی تبدیلی کا دورانیہ محدود کردیا گیا ہے اور یہ جلدی جلدی تبدیل کیے جارہے ہیں۔ مسجد الحرام کے اندرونی و بیرونی صحن 24 گھنٹے میں 6 مرتبہ دھوئے جا رہے ہیں۔

    الجابری کا کہنا ہے کہ ضرورت پڑنے پر صحنوں کی دھلائی الگ سے کی جاتی ہے، طہارت خانوں کی صفائی بھی 6 مرتبہ کی جارہی ہے۔ آب زمزم کی ٹونٹیوں پر جراثیم کش اسپرے بھی بار بار کیا جارہا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ آب زمزم کے کولر کے اسٹینڈز اور استعمال شدہ گلاس بھی فوراً تبدیل کیے جارہے ہیں، تازہ ہوا کا انتظام بھی صد فیصد کردیا گیا ہے۔

    مسجد الحرام و مسجد نبوی ﷺ کی جنرل پریذیڈنسی کی خصوصی ٹیموں نے مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں عمرے اور زیارت کے لیے آنے والوں کو حفاظتی ماسک بھی پیش کرنا شروع کر دیے ہیں۔

  • کرونا وائرس کا خوف: وزیر نے جرمن چانسلر سے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا

    کرونا وائرس کا خوف: وزیر نے جرمن چانسلر سے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا

    جرمنی کے وزیر نے جان لیوا کرونا وائرس کے خوف سے جرمن چانسلر انجیلا مرکل سے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا، جرمنی میں اب تک کرونا وائرس کے 150 مریضوں کی تصدیق ہوچکی ہے۔

    مذکورہ واقعہ گزشتہ روز پیش آیا جب جرمن چانسلر انجیلا مرکل کابینہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچیں تو وزیر داخلہ کی جانب مصافحے کے لیے ہاتھ بڑھایا تاہم جرمن وزیر نے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا۔

    وزیر کے اس عمل پر کانفرنس ہال قہقہوں سے گونج اٹھا، انجیلا مرکل بھی برا منائے بغیر ہنس کر اپنی نشست پر جا بیٹھیں۔

    جرمن وزیر نے یہ حرکت کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے تحت کی، وائرس کی وجہ سے یورپ کے کئی ممالک میں ہاتھ ملانے اور گلے ملنے پر  پابندی لگا دی گئی ہے۔

    جرمنی میں کرونا وائرس کے اب تک 150 مریض رپورٹ ہوچکے ہیں۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثرین کی تعداد 92 ہزار 932 ہوگئی ہے جبکہ 3 ہزار 119 افراد مہلک وائرس کا شکار ہو کر ہلاک ہو چکے ہیں۔

    دنیا بھر کے 76 ممالک تک یہ وائرس رسائی حاصل کر چکا ہے اور اس کا پھیلاؤ بدستور جاری ہے، شمالی افریقی ملک تیونس میں بھی کرونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا ہے جبکہ سعودی عرب نے بھی پہلے کیس کی تصدیق کردی ہے۔

  • نیوزی لینڈ میں کرونا وائرس کا پہلا کیس

    نیوزی لینڈ میں کرونا وائرس کا پہلا کیس

    آکلینڈ: دنیا بھر میں جان لیوا کرونا وائرس کا پھیلاؤ جاری ہے، نیوزی لینڈ میں بھی پہلے کرونا وائرس کے کیس کی تصدیق ہوگئی، انڈونیشیا میں بھی کرونا کے 2 کیسز سامنے آگئے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق مذکورہ شخص ایران سے نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ پہنچا جہاں کچھ دن بعد اس میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی۔

    سفر میں مذکورہ شخص کے قریب بیٹھے 15 افراد نے حکام کی جانب سے رابطے اور ہدایات کے بعد خود کو آئسولیٹ کرلیا ہے، ان میں سے زیادہ تر افراد کا تعلق آکلینڈ سے ہے جبکہ 2 افراد ساؤتھ آئی لینڈ سے تعلق رکھتے ہیں۔

    نیوزی لینڈ نے جنوبی کوریا اور اٹلی سے آنے والے افراد کے لیے سفری ہدایات جاری کردی ہیں جبکہ ایران اور چین سے آنے والے افراد پر نیوزی لینڈ میں داخلے پر عارضی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    دوسری جانب انڈونیشیا میں بھی 2 خواتین میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی، یہ انڈونیشیا میں سامنے آنے والے کرونا وائرس کے اولین کیسز ہیں۔

    خیال رہے کہ چین میں گزشتہ روز کرونا وائرس کے مزید 202 کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ملک میں وائرس سے متاثرین کی مجموعی تعداد 85 ہزار سے زائد ہوچکی ہے۔

    چین میں گزشتہ روز مزید 42 افراد جان لیوا وائرس سے ہلاک ہوچکے ہیں جس کے بعد چین میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 2 ہزار 912 ہوگئی ہے، مجموعی طور پر چین سمیت دنیا بھر میں کرونا وائرس سے اب تک 3 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

  • چند گھنٹوں میں کرونا وائرس کی تشخیص کرنے والا ماسک تیار

    چند گھنٹوں میں کرونا وائرس کی تشخیص کرنے والا ماسک تیار

    برطانوی ماہرین نے ایسا ماسک تیار کرلیا جو کم وقت میں اور بالکل درست کرونا وائرس کی تشخیص کرسکتا ہے، جان لیوا کرونا وائرس سے دنیا بھر میں اب تک 3 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

    برطانیہ کی یونیورسٹی آف لیسسٹر کے ماہرین نے کرونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کی جانچ کے لیے جدید ماسک تیار کیا ہے۔ اس ماسک کے اندر تھری ڈی پرنٹڈ پٹیاں نصب کی گئی ہیں اور یہی پٹیاں وائرس کی تشخیص میں معاون ثابت ہوں گی۔

    یہ پٹیاں پہننے والے کی سانس کے ساتھ خارج ہونے والے چھینٹوں کو محفوظ کرتی ہیں اور بعد ازاں صرف اس ماسک کوٹیسٹ کر کے مذکورہ شخص میں کرونا وائرس کی درست تشخیص کی جاسکتی ہے۔

    2 یورو کا یہ ماسک اس سے قبل ٹیوبر کلوسس (ٹی بی) بھی تشخیص کرنے کے کام آچکا ہے، ماہرین کے مطابق ماسک نے ٹی بی کے 90 فیصد کیسز کی درست تشخیص کی۔

    اب یہ ماسک کرونا وائرس کی بھی تشخیص کرسکتا ہے کیونکہ یہ وائرس بھی ٹی بی ہی کی طرز پر پھیپھڑوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وقت کرونا وائرس کی تشخیص میں 48 گھنٹوں کا وقت لگ جاتا ہے، متاثرہ ممالک سے واپس آنے والے والے افراد کی علامات کا جائزہ لینا، اس کے بعد ان کے نمونے جمع کرنا، انہیں ٹیسٹ کے لیے بھیجنا اور وہاں سے منفی یا مثبت تصدیق ہو کر واپس آنے تک 48 گھنٹے لگ جاتے ہیں۔

    اس کے برعکس یہ ماسک صرف آدھے دن میں وائرس کی تشخیص کرسکتا ہے۔

    فی الوقت اس ماسک کی قیمت 2 یورو ہے تاہم اگر اسے بڑے پیمانے پر بنایا جائے تو اس کی قیمت مزید کم ہوجائے گی۔

    واضح رہے کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 89 ہزار 608 ہوچکی ہے جبکہ مہلک ترین وائرس کا شکار 45 ہزار 120 افراد صحتیاب بھی ہوئے ہیں۔

    کرونا وائرس سے اب تک دنیا بھر میں اموات کی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔

  • کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے سعودی عرب کی بھرپور تیاریاں

    کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے سعودی عرب کی بھرپور تیاریاں

    ریاض: سعودی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے 25 اسپتال تیار کرلیے گئے ہیں جن میں کرونا کے مریضوں کو الگ تھلگ رکھنے کے لیے 22 سو سے زیادہ بستر مختص ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت صحت کے ترجمان نے ایک پریس کانفرس کے دوران کہا ہے کہ سعودی عرب اب تک کرونا وائرس سے پوری طرح سے پاک ہے اور ایک بھی مریض ریکارڈ پر نہیں آیا۔

    مذکورہ پریس کانفرنس میں صحت، حج، عمرہ اور خارجہ کی وزارتوں کے نمائندے شریک ہوئے۔ تمام نمائندوں نے بتایا کہ سعودی عرب نے ہر سطح پر احتیاطی تدابیر اختیار کی ہیں۔ کسی ادارے کی لیب سے جاری کردہ رپورٹ میں کرونا وائرس کا کوئی مریض ریکارڈ پر نہیں آیا۔

    وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے جو بھی تبدیلی ہوگی اس کے مطابق مزید احتیاطی تدابیر کی جائیں گی، ضرورت پڑی تو اسکولوں اور کالجوں میں تدریسی عمل بھی معطل کردیا جائے گا۔

    پریس کانفرنس میں بتایا گیا کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے 25 اسپتال بھی تیار کرلیے گئے ہیں جن میں کرونا کے مریضوں کو الگ تھلگ رکھنے کے لیے 22 سو سے زیادہ بستر مختص ہیں۔

    ترجمان وزارت صحت کے مطابق کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے وزارت تعلیم کے افسران نے خصوصی اسکیمیں تیار کر رکھی ہیں، ہیلتھ ایمرجنسی کے لیے اسپیشل سینٹر مخصوص کردیے گئے ہیں جبکہ ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے اسپیشل آپریشن سینٹر قائم کیا گیا ہے جو وائرس کے حوالے سے معلومات جمع کرتا رہے گا۔

  • کرونا وائرس: افغانستان کے ساتھ چمن بارڈر بند کرنے کا فیصلہ

    کرونا وائرس: افغانستان کے ساتھ چمن بارڈر بند کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے تحت وزارت داخلہ نے افغانستان کے ساتھ چمن بارڈر بند کرنے کے احکامات جاری کردیے، چمن بارڈر کل سے 7 روز کے لیے بند کردی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے تحت پاکستان نے ایران کے بعد افغان سرحد بھی بند کرنے کی تیاریاں شروع کردیں، چمن کے مقام پر پاک افغان سرحد بند کرنے کے احکامات جاری کردیے گئے۔

    وزارت داخلہ نے چمن بارڈر بندش کے احکامات جاری کیے ہیں، وزارت داخلہ کے جاری کردہ مراسلے کے مطابق پہلے مرحلے میں چمن بارڈر 7 دن بند رہے گا۔

    مراسلے میں کہا گیا کہ چمن بارڈر بندش کا فیصلہ کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے کیا گیا ہے، چمن بارڈر کو کل سے بند کردیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل ایران میں کرونا وائرس کا اچانک پھیلاؤ شروع ہوا تھا جس کے بعد حکومت نے پاکستانی زائرین کے ایران جانے پر پابندی عائد کردی تھی جبکہ ایران کے ساتھ سرحد بھی بند کردی تھی۔

    ایران میں اب تک کرونا و وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 54 ہوچکی ہے جبکہ وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 976 ہوگئی ہے۔

    بعد ازاں افغانستان میں بھی کرونا وائرس کے مریضوں کی تصدیق ہوگئی جس کے بعد پاکستان نے افغانستان کے ساتھ سرحد بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تاحال پاکستان میں بھی 4 افراد کے کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔ دنیا بھر میں وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 3 ہزار اور وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 85 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔

  • کرونا وائرس سے متاثر افراد کی تعداد 85 ہزار تک پہنچ گئی

    کرونا وائرس سے متاثر افراد کی تعداد 85 ہزار تک پہنچ گئی

    بیجنگ / واشنگٹن: دنیا بھر میں جان لیوا کرونا وائرس سے متاثر افراد کی تعداد 85 ہزار ہوچکی ہے، وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 3 ہزار جبکہ مختلف ممالک میں وائرس سے متاثر 42 ہزار افراد صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق چین میں گزشتہ روز مزید 47 افراد وائرس سے ہلاک ہوگئے جس کے بعد اموات کی تعداد 2 ہزار 70 ہوگئی ہے۔ ہفتے کے روز کرونا وائرس کے مزید 573 کیس رپورٹ ہوئے جس کے بعد وائرس سے متاثرین کی مجموعی تعداد 79 ہزار 251 ہوگئی ہے۔

    چین میں گزشتہ روز وائرس سے متاثر 2 ہزار 623 افراد علاج کے بعد اسپتالوں سے ڈسچارج کردیے گئے، ملک بھر میں اب تک 41 ہزار 625 وائرس کا شکار افراد صحتیاب ہوچکے ہیں۔

    جنوبی کوریا میں کرونا وائرس کے مزید 813 کیس رپورٹ ہوئے جس کے بعد مریضوں کی مجموعی تعداد 3 ہزار 150 ہوگئی، جنوبی کوریا میں وائرس سے اموات کی تعداد 17 ہوگئی ہے۔ حکام نے لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔

    قطر میں بھی کرونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا، عراق میں مزید 5 کیسز سامنے آگئے۔ ایران میں اب تک 43 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ مجموعی طور پر وائرس سے متاثر افراد کی تعداد 543 ہوگئی ہے۔

    ادھر اٹلی میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 29 ہوگئی جبکہ کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 1 ہزار سے تجاوز کر گئی۔ فرانس میں بھی متاثرین کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی۔

    امریکا میں کرونا وائرس کے باعث پہلی ہلاکت نے حکام میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔ دارالحکومت واشنگٹن میں 50 سالہ خاتون کرونا وائرس کا شکار ہونے کے بعد جان کی بازی ہار گئیں۔ امریکا میں کرونا کے مزید 3 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد مریضوں کی تعداد 66 ہوگئی ہے۔

    چین سمیت دنیا بھر میں کرونا وائرس سے اب تک 3 ہزار ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔