Tag: کرونا

  • کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا تعلق موسم سے ہے: نئی تحقیق

    کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا تعلق موسم سے ہے: نئی تحقیق

    کرونا وائرس کا پھیلاؤ موسم پر بھی انحصار کرتا ہے، اور حال ہی میں امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق نے ایک بار پھر اس کی تصدیق کی ہے۔

    فلوریڈا یونیورسٹی میں ہونے والی ایک تحقیق میں کہا گیا کہ ٹھنڈے مقامات جیسے امریکا کی شمال مشرقی ریاستوں کو موسم سرما کے دوران زیادہ کیسز کا سامنا ہوسکتا ہے جبکہ گرم علاقوں جیسے جنوبی ریاستوں میں ایسا موسم گرما میں ہوسکتا ہے۔

    اسی طرح معتدل درجہ حرارت والے خطوں کو کووڈ کی 2 لہروں کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    تحقیق میں شامل ماہرین کا کہنا تھا کہ ہمارے خیال میں کووڈ اینڈیمک بن سکتا ہے، مطلب یہ انسانی آبادیوں میں برقرار رہے گا۔

    تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ درجہ حرارت اور نمی میں مخصوص اضافہ یا کمی سے دنیا میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں مین کووڈ کیسز میں اضافہ ہوا۔

    مثال کے طور پر کیسز میں اس وقت اضافہ ہوا جب درجہ حرارت 17 سینٹی گریڈ سے گھٹ گیا یا 24 سینٹی گریڈ سے زیادہ بڑھ گیا، اسی طرح وائرس خشک ماحول میں نمی والے علاقوں میں زیادہ دیر تک فضا میں زندہ رہتا ہے۔

    ماہرین نے بتایا کہ ہمیں اپنے رہائشی علاقوں کے ماحول کے مطابق وبا کی روک تھام کی حکمت عملیوں کو تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فلوریڈا، افریقہ اور بھارت گرم خطے ہیں مگر وہاں بھی کووڈ لہروں کا سامنا ہوا، مگر وہاں کیسز میں اضافے کا وقت زیادہ ٹھنڈے علاقوں کی لہروں سے مختلف تھا۔

    ماہرین نے یہ بھی بتایا کہ کیسز کی تعداد میں شدید سردی یا ہیٹ ویوز کے دوران بھی اضافہ ہوسکتا ہے، مگر ایسا اسی وقت ہوسکتا ہے جب درجہ حرارت اوسطاً 14 دن تک برقرار رہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کسی علاقے کا درجہ حرارت اور نمی وائرل ذرات کے حجم میں اہم ترین کردار ادا کرتے ہیں، کیونکہ اس سے ذرات کی فضا میں زندگی کا تعین ہوتا ہے۔

    سرد خطوں کا خشک موسم وائرل ذرات سے پانی کو بخارات بنا کر اڑا دیتا ہے اور ان کا حجم سکڑ جاتا ہے جس کے باعث وہ ہوا میں زیادہ وقت تک تیر سکتے ہیں۔

    انہوں نے وضاحت کی کہ سرد علاقوں میں لوگ چاردیواری کے اندر رہنے کو ترجیح دیتے ہیں اور وہاں وائرل ذرات کے پھیلنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

    اس کے مقابلے میں زیادہ نمی والے گرم علاقوں کی فضا میں پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جس سے وائرل ذرات بڑے ہوتے ہیں اور بہت تیزی سے فرش پر گرجاتے ہیں۔

    مگر اس کے ساتھ ساتھ لوگ باہر کی گرمی سے بچنے کے لیے چاردیواری کے اندر زیادہ وقت گزارتے ہیں اور ہوا کی نکاسی کا نظام ناقص ہونے پر کووڈ کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔

    ماہرین نے بتایا کہ انسانی رویے وائرس کے پھیلاؤ کا ایک بہت اہم عنصر ہے۔

    تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 16 سے 23 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت میں کیسز کی کم تعداد نظر آتی ہے، یہ وہ درجہ حرارت ہے جس کو لوگ قابل برداشت تصور کرکے باہر وقت گزارتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا تھا کہ تحقیق سے کم درجہ حرارت اور نمی کے کووڈ سے تعلق کے سابقہ نتائج کی تصدیق ہوتی ہے، اس سے یہ بھی علم ہوتا ہے کہ گرم موسم میں بھی وائرس کیسے پھیلتا ہے۔

    ماہرین نے ہوا کی مناسب نکاسی اور فلٹریشن جیسے ماسک کے استعمال پر زور دیا جو بیماری کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے اہم اقدامات ہیں۔

  • کوئٹہ میں کرونا وائرس کیسز میں اضافہ

    کوئٹہ میں کرونا وائرس کیسز میں اضافہ

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 9.28 فیصد ہوگئی، ایک روز میں 40 نئے کرونا کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ بلوچستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 9.28 فیصد رپورٹ کی گئی۔

    صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 9.90 فیصد رپورٹ کی گئی۔

    محکمہ صحت بلوچستان کا کہنا ہے کہ ایک روز کے دوران صوبے میں کرونا وائرس کے 40 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، تمام کیسز کا تعلق کوئٹہ سے ہے۔

    یاد رہے کہ بلوچستان سمیت ملک بھر میں کرونا وائرس کی پانچویں لہر کا زور ٹوٹ رہا ہے، ملک میں مثبت کیسز کی شرح 5.62 فیصد ہوگئی۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں 2 ہزار 662 نئے کرونا کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 29 مزید اموات ہوئیں۔

  • کرونا وائرس: ملک بھر میں 3 ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ

    کرونا وائرس: ملک بھر میں 3 ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ

    اسلام آباد: ملک بھر میں کرونا وائرس کے کیسز میں اضافہ جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 3 ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے باعث 41 افراد جاں بحق ہوئے جس کے بعد کرونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 29 ہزار 772 ہوگئی۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 3 ہزار 206 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، ملک میں کووڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 14 لاکھ 83 ہزار 798 ہوگئی۔

    ملک میں کرونا وائرس سے صحت یاب مریضوں کی مجموعی تعداد 13 لاکھ 75 ہزار 628 ہوچکی ہے۔

    این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 55 ہزار 304 ٹیسٹ کیے گئے، اب تک ملک میں 2 کروڑ 57 لاکھ 51 ہزار 321 کووڈ 19 ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 5.79 فیصد رہی، ملک بھر کے 631 اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 16 سو 23 مریض تشویشناک حالت میں ہیں۔

    ویکسی نیشن کی صورتحال

    ملک میں اب تک 11 کروڑ 52 لاکھ 38 ہزار 268 افراد کو ویکسین کی ایک ڈوز جبکہ 8 کروڑ 98 لاکھ 53 ہزار 639 افراد کو ویکسین کی دونوں ڈوزز لگائی جا چکی ہیں۔

  • کرونا وائرس: ملک بھر میں 3 ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ

    کرونا وائرس: ملک بھر میں 3 ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ

    اسلام آباد: ملک بھر میں کرونا وائرس کے کیسز میں اضافہ جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 3 ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے باعث 44 افراد جاں بحق ہوئے جس کے بعد کرونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 29 ہزار 731 ہوگئی۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 3 ہزار 19 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، ملک میں کووڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 14 لاکھ 80 ہزار 592 ہوگئی۔

    ملک میں کرونا وائرس سے صحت یاب مریضوں کی مجموعی تعداد 13 لاکھ 70 ہزار 693 ہوچکی ہے۔

    این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 56 ہزار 260 ٹیسٹ کیے گئے، اب تک ملک میں 2 کروڑ 56 لاکھ 96 ہزار 17 کووڈ 19 ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 5.36 فیصد رہی، ملک بھر کے 631 اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 16 سو 40 مریض تشویشناک حالت میں ہیں۔

    ویکسی نیشن کی صورتحال

    ملک میں اب تک 11 کروڑ 52 لاکھ 38 ہزار 268 افراد کو ویکسین کی ایک ڈوز جبکہ 8 کروڑ 98 لاکھ 53 ہزار 639 افراد کو ویکسین کی دونوں ڈوزز لگائی جا چکی ہیں۔

  • ایک دن میں 22 لاکھ سے زائد افراد کو ویکسین لگانے کا ریکارڈ قائم

    ایک دن میں 22 لاکھ سے زائد افراد کو ویکسین لگانے کا ریکارڈ قائم

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ ایک دن میں 22 لاکھ 40 ہزار افراد کو ویکسین لگانے کا ریکارڈ قائم کرلیا گیا، ملک میں ویکسین لگانے کی اہل آبادی کے 58 فیصد افراد کی ویکسی نیشن مکمل ہوچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ایک دن میں 22 لاکھ 40 ہزار افراد کو ویکسین لگانے کا ریکارڈ قائم کرلیا گیا۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ مسلسل پچھلے 4 دن میں ہم نے ہر روز 20 لاکھ سے زائد ویکسین کی خوراکیں لگائیں۔

    انہوں نے کہا کہ ویکسی نیشن کے اہل ہر 4 میں سے 3 پاکستانیوں کو کم از کم ایک خوراک لگ چکی ہے، 58 فیصد افراد کو مکمل طور پر ویکسین لگ چکی ہے۔

    یاد رہے کہ ملک میں اب تک 11 کروڑ 52 لاکھ 38 ہزار 268 افراد کو ویکسین کی ایک ڈوز جبکہ 8 کروڑ 98 لاکھ 53 ہزار 639 افراد کو ویکسین کی دونوں ڈوزز لگائی جا چکی ہیں۔

  • 14 ماہ سے کرونا میں مبتلا شخص، 78 واں ٹیسٹ بھی مثبت

    14 ماہ سے کرونا میں مبتلا شخص، 78 واں ٹیسٹ بھی مثبت

    ترکی میں ایک شخص گزشتہ 14 ماہ سے کرونا وائرس میں مبتلا اور قرنطینہ میں ہے، حال ہی میں اس کا 78 واں ٹیسٹ بھی مثبت آیا ہے۔

    56 سالہ شخص مظفر کیاسان کرونا وائرس سے صحت یاب ہی نہیں ہو پا رہا، مظفر کیاسان نے 2020 سے کرونا وائرس میں مبتلا ہے، وہ کل 14 ماہ سے اپنے گھر اور اسپتالوں تک محدود ہے۔

    خون کے کینسر میں مبتلا مظفر کیاسان کو پہلی بار نومبر 2020 میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی اور اسے اسپتال میں داخل کیا گیا تھا تاہم 2 ہفتوں کے بعد انہیں ڈسچارج کر دیا گیا لیکن گھر پہنچ کر بھی ان میں کرونا کی تشخیص ہوئی۔

    وہ 14 ماہ کے دوران 9 ماہ اسپتال اور 5 ماہ گھر میں قرنطینہ میں رہے جب کہ ان کے 78 کرونا ٹیسٹ کیے گئے جس کا نتیجہ ہر بار مثبت آیا۔

    کیاسان نے حکام سے اپنی صورت حال کا حل تلاش کرنے کی اپیل کی ہے جس کی وجہ سے وہ گھر میں اکیلے دن گزارنے پر مجبور ہوئے جہاں وہ صرف کھڑکی سے اپنے بچوں اور پوتے پوتیوں کو دیکھ سکتے تھے۔

    کیاسان کے ڈاکٹروں نے انہیں بتایا کہ لیوکیمیا کی وجہ سے ان کے کمزور مدافعتی نظام کے باعث ان کے ٹیسٹ مثبت آتے رہتے ہیں، اور وہ ان دوائیوں پر زندہ ہیں جو انہیں اپنے مدافعتی نظام کو مضبوط رکھنے کے لیے تجویز کی گئی تھیں۔

    مظفر کیاسان کی اہلیہ کچھ دیر ان کے ساتھ رہیں اور انہوں نے 2 بار کرونا ٹیسٹ کروایا جو حیرت انگیز طور پر منفی آیا، ان کے بیٹے نے بھی ان کے ساتھ کچھ وقت گزارا اور اس کا بھی ٹیسٹ منفی آیا۔

  • کرونا وائرس: ملک بھر میں 4 ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ

    کرونا وائرس: ملک بھر میں 4 ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ

    اسلام آباد: ملک بھر میں کرونا وائرس کے کیسز میں ایک بار پھر اضافہ دیکھا جارہا ہے، یومیہ کیسز کی تعداد 4 ہزار ہوگئی جبکہ 50 مزید اموات ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے باعث 50 افراد جاں بحق ہوئے جس کے بعد کرونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 29 ہزار 603 ہوگئی۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 4 ہزار 253 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، ملک میں کووڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 14 لاکھ 70 ہزار 161 ہوگئی۔

    ملک میں کرونا وائرس سے صحت یاب مریضوں کی مجموعی تعداد 13 لاکھ 54 ہزار 298 ہوچکی ہے۔

    این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 51 ہزار 749 ٹیسٹ کیے گئے، اب تک ملک میں 2 کروڑ 55 لاکھ 27 ہزار 42 کووڈ 19 ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 8.2 فیصد رہی، ملک بھر کے 631 اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 17 سو 31 مریض تشویشناک حالت میں ہیں۔

    ویکسی نیشن کی صورتحال

    ملک میں اب تک 11 کروڑ 26 لاکھ 35 ہزار 918 افراد کو ویکسین کی ایک ڈوز جبکہ 8 کروڑ 79 لاکھ 45 ہزار 7 افراد کو ویکسین کی دونوں ڈوزز لگائی جا چکی ہیں۔

  • لانگ کووڈ کا امکان بڑھانے والے عناصر

    لانگ کووڈ کا امکان بڑھانے والے عناصر

    کرونا وائرس سے صحت یاب ہوجانے کے بعد بھی بعض افراد کو لانگ کووڈ کا سامنا ہوسکتا ہے، اب اس حوالے سے ایک نئی تحقیق سامنے آئی ہے۔

    سوئیڈش میڈیکل سینٹر، انسٹی ٹیوٹ فار سسٹمز بائیولوجی اور یونیورسٹی آف واشنگٹن اسکول آف میڈیسن کی تحقیق میں بتایا گیا کہ 4 عناصر سے کووڈ کے مریضوں میں لانگ کووڈ کا امکان بڑھتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمارے خیال میں یہ ان اولین اہم کوششوں میں سے ایک ہے جس میں لانگ کووڈ کے پیچیدہ عمل کو سامنے لایا گیا ہے۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ لانگ کووڈ کے ممکنہ 4 عناصر میں سے ایک بیماری کے ابتدائی مراحل میں مریض کے خون میں کرونا وائرس آر این اے کی سطح ہے، جو بیماری کی شدت کی بھی ممکنہ عکاسی کرتی ہے۔

    اسی طرح دوسرا عنصر آٹو اینٹی باڈیز کی موجودگی ہے، یعنی ایسی اینٹی باڈیز جو جسم کے صحت مند ٹشوز پر حملہ آور ہوجاتی ہیں۔

    تیسرا عنصر ایپسٹین بر وائرس کا متحرک ہونا ہے جو نوجوانی میں غیر متحرک ہوجاتا ہے جبکہ آخری عنصر ذیابیطس ٹائپ 2 کا شکار ہونا ہے۔

    اس تحقیق کا آغاز مارچ 2020 میں ہوا تھا اور اس میں 18 سے 29 سال کی عمر کے 200 سے زیادہ ایسے مریضوں کا جائزہ لیا گیا جو کووڈ کے باعث اسپتالوں میں 2 سے 3 ماہ تک زیرعلاج رہے۔

    ان مریضوں پر تحقیق لانگ کووڈ کی علامات جیسے تھکاوٹ اور دماغی دھند سے قبل شروع ہوگی تھی، جب لانگ کووڈ کی علامات کو رپورٹ کیا گیا تو ماہرین نے ان مریضوں کا گہرائی میں جاکر جائزہ لیا اور مختلف مراحل میں مختلف حیاتیاتی فیچرز کی جانچ پڑتال کی گئی۔

    تحقیق کے مطابق 37 فیصد مریض بیماری کو شکست دینے کے 2 سے 3 ماہ بعد بھی لانگ کووڈ کی 3 یا اس سے زیادہ علامات کو رپورٹ کرتے ہیں، 24 فیصد ایک یا 2 علامات جبکہ 39 فیصد نے کسی بھی علامت کا سامنا ہونے کو رپورٹ کیا۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ جن افراد کو لانگ کووڈ کا سامنا تھا، ان میں سے 97 فیصد کو 3 یا 4 عناصر کو دریافت کیا گیا تو ہمارے خیال میں نتائج اس حوالے سے اہم ہیں۔

    تحقیق کے مطابق سب سے واضح عنصر آٹو اینٹی باڈیز ہوتا ہے جو لانگ کووڈ کے دو تہائی کیسز میں دریافت ہوا، باقی تینوں عناصر میں کوئی ایک ایک تہائی کیسز میں دریافت ہوا۔

    چونکہ تحقیق وبا کے ابتدائی ایام میں شروع ہوئی تھی تو دیگر عناصر جیسے ویکسین اور ڈیلٹا یا اومیکرون سے بریک تھرو انفیکشنز کا جائزہ نہیں لیا گیا تھا۔

  • کرونا وائرس: ملک میں یومیہ کیسز کی تعداد 2 ہزار ہوگئی

    کرونا وائرس: ملک میں یومیہ کیسز کی تعداد 2 ہزار ہوگئی

    اسلام آباد: ملک بھر میں کرونا وائرس کے کیسز میں ڈرامائی کمی دیکھی جارہی ہے، یومیہ کیسز کی تعداد 2 ہزار پر پہنچ گئی جبکہ مثبت کیسز کی شرح 5.34 فیصد ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے باعث 37 افراد جاں بحق ہوئے جس کے بعد کرونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 29 ہزار 553 ہوگئی۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 2 ہزار 799 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، ملک میں کووڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 14 لاکھ 65 ہزار 910 ہوگئی۔

    ملک میں کرونا وائرس سے صحت یاب مریضوں کی مجموعی تعداد 13 لاکھ 49 ہزار 189 ہوچکی ہے۔

    این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 52 ہزار 327 ٹیسٹ کیے گئے، اب تک ملک میں 2 کروڑ 54 لاکھ 75 ہزار 293 کووڈ 19 ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 5.34 فیصد رہی، ملک بھر کے 631 اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 16 سو 68 مریض تشویشناک حالت میں ہیں۔

    ویکسی نیشن کی صورتحال

    ملک میں اب تک 11 کروڑ 14 لاکھ 8 ہزار 710 افراد کو ویکسین کی ایک ڈوز جبکہ 8 کروڑ 70 لاکھ 52 ہزار 879 افراد کو ویکسین کی دونوں ڈوزز لگائی جا چکی ہیں۔

  • کرونا وائرس: وٹامن ڈی کی کمی کا شکار افراد خطرے میں

    کرونا وائرس: وٹامن ڈی کی کمی کا شکار افراد خطرے میں

    مختلف جسمانی بیماریاں اور جسم میں مختلف غذائی اجزا کی کمی کووڈ 19 کا آسان شکار بنا سکتی ہے، حال ہی میں وٹامن ڈی کی کمی کے حوالے سے نئی تحقیق سامنے آئی ہے۔

    طبی جریدے جرنل پلوس ون میں شامل تحقیق کے مطابق وٹامن ڈی کی کمی کرونا وائرس کی سنگین پیچیدگیوں اور موت کا خطرہ بڑھاتی ہے۔

    اس تحقیق میں وٹامن ڈی کی کمی اور کووڈ 19 کی شدت اور موت کے خطرے کے درمیان تعلق کی جانچ پڑتال کی گئی، اس مقصد کے لیے اپریل 2020 سے فروری 2021 کے دوران کووڈ 19 سے متاثر ہونے والے افراد کے طبی ریکارڈز کو حاصل کیا گیا۔

    ریکارڈ میں دیکھا گیا کہ کووڈ سے متاثر ہونے سے 2 سال قبل ان کے جسم میں وٹامن ڈی کی سطح کیا تھی۔

    تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ وٹامن ڈی کی کمی کے شکار افراد میں کووڈ سے متاثر ہونے پر سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں 14 گنا زیادہ ہوتا ہے۔

    تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ وٹامن ڈی کی مناسب سطح والے مریضوں میں کووڈ سے اموات کی شرح 2.3 فیصد تھی جبکہ وٹامن ڈی کی کمی کے شکار گروپ میں 25.6 فیصد ریکارڈ ہوئی۔

    تحقیق میں عمر، جنس، موسم (گرمی یا سردی)، دائمی امراض کو مدنظر رکھنے پر بھی یہی نتائج سامنے آئے جن سے عندیہ ملتا ہے کہ وٹامن ڈی کی کمی کووڈ کے مریضوں میں بیماری کی سنگین شدت اور موت کا خطرہ بڑھانے میں کردار ادا کرتی ہے۔

    ماہرین نے بتایا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ وٹامن ڈی کی صحت مند سطح کو برقرار رکھنا کرونا وائرس کی وبا کے دوران فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے، ڈاکٹر کے مشورے پر وٹامن ڈی سپلیمنٹس کا استعمال معمول بنایا جانا چاہیئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کووڈ کی وبا کے دوران مناسب مقدار میں وٹامن ڈی سے اس وبائی مرض کے خلاف زیادہ بہتر مدافعتی ردعمل کے حصول میں مدد مل سکتی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ایسے شواہد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے کہ مریض میں وٹامن ڈی کی کمی کووڈ 19 کے سنگین اثرات کی پیشگوئی ہوسکتی ہے۔