Tag: کرونا

  • خواتین میں لانگ کووڈ کا خطرہ مردوں کے مقابلے میں زیادہ

    خواتین میں لانگ کووڈ کا خطرہ مردوں کے مقابلے میں زیادہ

    کووڈ 19 کی شرح مردوں اور خواتین میں یکساں پائی جاتی ہے مگر حال ہی میں ایک تحقیق سے پتہ چلا کہ لانگ کووڈ کا خطرہ مردوں کے مقابلے میں خواتین میں زیادہ ہوتا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق جاپان میں ہونے والی ایک تحقیق میں کہا گیا کہ خواتین میں کووڈ 19 کی طویل المعیاد علامات کا امکان مردوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

    نیشنل سینٹر فار گلوبل ہیلتھ اینڈ میڈیسن کی اس تحقیق میں بیماری کو شکست دینے کے بعد طویل المعیاد علامات یا لانگ کووڈ کا سامنا کرنے والے افراد کے بارے میں جاننے کے لیے سروے کیا گیا۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ خواتین میں بیماری سے ریکوری کے بعد کووڈ کی طویل المعیاد علامات جیسے تھکاوٹ اور سونگھنے یا چکھنے کی حسوں کے مسائل کا امکان مردوں سے زیادہ ہوتا ہے۔

    تحقیق کے مطابق خواتین کو مردوں کے مقابلے میں طویل المعیاد بنیادوں پر تھکاوٹ کا تجربہ دگنا جبکہ بالوں کے گرنے کا سامنا 3 گنا زیادہ ہوتا ہے۔

    اس تحقیق میں فروری 2020 سے مارچ 2021 کے دوران کووڈ 19 کو شکست دینے والے مریضوں سے سروے کیا گیا جس میں 457 افراد نے اپنی رائے دی۔

    سروے میں مختلف سوالات پوچھے گئے جیسے بیماری کی ابتدائی علامات اور ریکوری کے بعد طویل المعیاد علامات وغیرہ۔

    جب محققین نے ڈیٹا کا موازنہ کیا تو انہوں نے دریافت کیا کہ خواتین میں چکھنے کی حس سے متعلق مسائل کا امکان 60 فیصد جبکہ سونگھے کے مسائل کا امکان 90 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

    تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ سونگھنے اور چکھنے کی حسوں کے مسائل جوان افراد یا دبلے پتلے افراد میں زیادہ نظر آتے ہیں۔

    تحقیق کے مطابق 120 افراد یا 26 فیصد کو کووڈ کو شکست دینے کے بعد مختلف علامات کا سامنا 6 ماہ بعد بھی ہورہا تھا جبکہ 40 یا 9 فیصد میں لانگ کووڈ کا مسئلہ ایک سال بعد بھی موجود تھا۔

    تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ کووڈ 19 کی معمولی شدت سے متاثر کچھ مریضوں کو بھی طویل المعیاد علامات کا سامنا ہوا۔

    محققین نے بتایا کہ مرد، بزرگوں اور موٹاپے کے شکار افراد میں بیماری کے ابتدائی مرحلے میں علامات کی شدت سنگین ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے مگر بیماری کے مابعد اثرات جیسے چکھنے کے مسائل سے محرومی کا خطرہ بالکل مختلف گروپس میں زیادہ ہوتا ہے، مگر اب تک لانگ کووڈ کی وجوہات معلوم نہیں۔

  • ملک میں کرونا وائرس سے صحت یاب مریضوں کی تعداد 12 لاکھ سے تجاوز کر گئی

    ملک میں کرونا وائرس سے صحت یاب مریضوں کی تعداد 12 لاکھ سے تجاوز کر گئی

    اسلام آباد: ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی یومیہ تعداد 800 تک جا پہنچی، ملک میں صحت یاب مریضوں کی تعداد 12 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 24 مریض انتقال کر گئے جس کے بعد کرونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 28 ہزار 252 ہوگئی۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 893 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، ملک میں کووڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 12 لاکھ 63 ہزار 664 ہوگئی۔

    ملک میں کرونا وائرس سے صحت یاب مریضوں کی مجموعی تعداد 12 لاکھ 8 ہزار 438 ہوگئی۔

    این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 52 ہزار 589 ٹیسٹ کیے گئے، اب تک ملک میں 2 کروڑ 1 لاکھ 51 ہزار 188 کووڈ 19 ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 1.69 فیصد رہی، ملک بھر کے 631 اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 2 ہزار 13 کیسز تشویشناک حالت میں ہیں۔

    ویکسی نیشن کی صورتحال

    ملک میں اب تک 6 کروڑ 49 لاکھ 47 ہزار 702 افراد کو ویکسین کی ایک ڈوز جبکہ 3 کروڑ 48 لاکھ 9 ہزار 848 افراد کو ویکسین کی دونوں ڈوزز لگائی جا چکی ہیں۔

  • کیا بچے کووڈ 19 کے پھیلاؤ کا ذریعہ بن سکتے ہیں؟

    کیا بچے کووڈ 19 کے پھیلاؤ کا ذریعہ بن سکتے ہیں؟

    ماہرین کا کہنا ہے کہ بچے کرونا وائرس سے زیادہ بیمار نہیں ہوتے مگر وہ اس بیماری کو بالکل ویسے ہی پھیلا سکتے ہیں جیسے کووڈ 19 سے متاثرہ کوئی بالغ شخص۔

    امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق بچے کووڈ 19 سے زیادہ بیمار نہیں ہوتے مگر وہ اس بیماری کو آگے بالغ افراد کی طرح ہی پھیلا سکتے ہیں۔

    میساچوسٹس جنرل ہاسپٹل، برگھم اینڈ ویمنز ہاسپٹل اور ریگن انسٹی ٹیوٹ کی تحقیق میں سابقہ نتائج کی تصدیق کی گئی کہ نومولود بچے، چھوٹے اور بڑے بچوں کے نظام تنفس میں کرونا وائرس کی تعداد بالغ افراد جتنی ہی ہوتی ہے اور ان کے جسموں میں اسی شرح سے وائرس کی نقول بنتی ہیں۔

    اس تحقیق میں 2 ہفتے سے 21 سال کی عمر کے 110 بچوں کا جائزہ لیا گیا تھا جن میں کووڈ 19 کی تشخیص ہوئی تھی۔

    تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ہر عمر کے بچوں میں چاہے ان میں بیماری کی علامات موجود ہوں یا نہ ہوں، وائرل لوڈ کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق یہ سوال پہلے سے موجود تھا کہ بچوں میں زیادہ وائرل لوڈ اور زندہ وائرس کے درمیان تعلق موجود ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اب ٹھوس جواب دینے کے قابل ہوگئے ہیں کہ یہ زیادہ وائرل لوڈ متعدی ہوتا ہے یعنی بچے بہت آسانی سے کووڈ 19 کو اپنے ارگرد پھیلا سکتے ہیں۔

    انہوں نے یہ بھی دریافت کیا کہ بچوں میں زیادہ وائرل لوڈ اور بیماری کی شدت میں کوئی تعلق نہیں ہوتا، مگر بچے اس وائرس کو جسم میں لے کر پھر سکتے ہیں اور دیگر افراد کو متاثر کرسکتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ طالب علم اور اساتذہ اب اسکول لوٹ رہے ہیں مگر اب بھی بچوں میں کووڈ 19 کے اثرات کے حوالے سے متعدد سوالات کے جوابات تلاش کرنا باقی ہے، جیسے
    بیشتر بچوں میں بیماری کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں یا معمولی علامات کا سامنا ہوتا ہے، جس سے یہ غلط خیال پیدا ہوا کہ بچوں سے اس بیماری کے پھیلنے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ کووڈ 19 سے متاثر بچوں میں کرونا وائرس کے وائرل فیچرز کی جانچ پڑتال سے زیادہ بہتر پالیسیوں کو تشکیل دینے میں مدد مل سکے گی۔

  • درست طریقے سے ہاتھ دھونا کووڈ 19 سمیت متعدد بیماریوں سے بچانے میں معاون

    درست طریقے سے ہاتھ دھونا کووڈ 19 سمیت متعدد بیماریوں سے بچانے میں معاون

    آج دنیا بھر میں ہاتھ دھونے کا عالمی دن منایا جارہا ہے، کرونا وائرس کی وبا نے ثابت کیا کہ کس طرح صرف ہاتھ دھونے سے نہ صرف کووڈ 19 بلکہ دیگر متعدد بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے۔

    اقوام متحدہ کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں 1 ارب 90 کروڑ افراد ہاتھ دھونے کی سہولیات (پانی یا صابن) سے محروم ہیں۔ یہ افراد بیت الخلا کے استعمال کے بعد، کھانا کھانے سے قبل اور بعد میں ہاتھ نہیں دھوتے۔

    پاکستان میں بھی 40 فیصد آبادی ہاتھ دھونے کی سہولیات اور شعور سے محروم ہے۔

    ماہرین کے مطابق جراثیم زیادہ تر کھانے پینے کے دوران انسانی جسم میں داخل ہوتے ہیں۔ ہاتھ، پیر اور منہ کے امراض، جلدی انفیکشن، ہیپاٹائٹس اے اور پیٹ کے امراض بھی ہاتھ نہ دھونے کی عادت کی وجہ سے ہمیں نشانہ بنا سکتے ہیں۔

    پاکستان میں ہر سال صرف ڈائریا سے 53 ہزار بچے موت کے گھاٹ اتر جاتے ہیں، اور صرف پاکستان ہی کیا دنیا بھر میں اس وقت سالانہ 22 لاکھ اموات ایسی بیماریوں کے باعث ہوتی ہیں جن سے صرف درست طریقے سے ہاتھ دھونے سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔

    ان بیماریوں میں نزلہ، زکام، نمونیا، ہیپاٹائٹس، اور سانس کی بیماریاں شامل ہیں۔

    ایک رپورٹ کے مطابق درست طریقے سے ہاتھ دھونے سے ڈائریا کا خطرہ 30 فیصد اور مختلف اقسام کی سانس کی بیماریوں کا خطرہ 20 فیصد کم ہوجاتا ہے۔ علاوہ ازیں ہاتھ دھونے سے ہیضہ، ایبولا وائرس، سارس وائرس اور ہیپاٹائٹس لاحق ہونے کے خطرات میں بھی کمی آتی ہے۔

    دوسری جانب طبی ماہرین نے کرونا وائرس کے خلاف بھی ہاتھ دھونے کو ایک اہم ہتھیار قرار دیا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کھانا پکانے، کھانے اور بچوں کو کھلانے سے قبل ہاتھ دھونے کی عادت کو اپنی زندگی کا حصہ بنایا جائے اور اسے بچوں کی تربیت کا بھی لازمی حصہ بنایا جائے۔

  • 24 گھنٹے میں کووڈ 19 سے سینکڑوں مریض جاں بحق

    24 گھنٹے میں کووڈ 19 سے سینکڑوں مریض جاں بحق

    اسلام آباد: ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی یومیہ تعداد 600 ہوگئی، گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کووڈ 19 کے 18 مریض جاں بحق ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 18 مریض انتقال کر گئے جس کے بعد کرونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 28 ہزار 152 ہوگئی۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 689 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، ملک میں کووڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 12 لاکھ 59 ہزار 648 ہوگئی۔

    ملک میں کرونا وائرس سے صحت یاب مریضوں کی مجموعی تعداد 11 لاکھ 89 ہزار 742 ہوگئی۔

    این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 42 ہزار 476 ٹیسٹ کیے گئے، اب تک ملک میں 1 کروڑ 99 لاکھ 53 ہزار 497 کووڈ 19 ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 1.62 فیصد رہی، ملک بھر کے 631 اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 2 ہزار 280 کیسز تشویشناک حالت میں ہیں۔

    ویکسی نیشن کی صورتحال

    ملک میں اب تک 6 کروڑ 44 لاکھ 63 ہزار 928 افراد کو ویکسین کی ایک ڈوز جبکہ 3 کروڑ 42 لاکھ 99 ہزار 139 افراد کو ویکسین کی دونوں ڈوزز لگائی جا چکی ہیں۔

  • کیا چار دیواری کے اندر فیس ماسک کووڈ 19 سے تحفظ فراہم کرسکتا ہے؟

    کیا چار دیواری کے اندر فیس ماسک کووڈ 19 سے تحفظ فراہم کرسکتا ہے؟

    کرونا وائرس سے بچنے کے لیے فیس ماسک کا استعمال نہایت ضروری سمجھا جاتا ہے تاہم اب حال ہی میں ایک تحقیق میں کہا گیا کہ بند جگہ پر فیس ماسک کووڈ 19 کی روک تھام کے لیے کافی نہیں۔

    کینیڈا میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق چار دیواری کے اندر فیس ماسک کے استعمال کے بغیر 2 میٹر کی سماجی دوری کووڈ 19 کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے کافی نہیں۔

    میک گل یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ چار دیواری کے اندر فیس ماسک کا استعمال ہوا میں موجود وائرل ذرات سے بیمار ہونے کا خطرہ 67 فیصد تک کم کرسکتا ہے۔

    ماہرین نے بتایا کہ فیس ماسک کا استعمال اور ہوا کی نکاسی کا اچھا نظام کرونا وائرس کی زیادہ معتدل اقسام کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے انتہائی اہم ہیں۔ خاص طور پر اس وقت جب موسم سرما کا آغاز ہورہا ہے اور فلو سیزن بھی شروع ہونے والا ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ چار دیواری کے اندر 2 میٹر کی دوری کووڈ 19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کافی نہیں اور اس صورت میں جب وہ کوئی دفتر یا ایسا مقام ہو جہاں لوگ کچھ وقت کے لیے اکٹھے ہوتے ہوں۔

    تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ایسے مقامات جہاں لوگوں نے فیس ماسک نہیں پہن رکھا ہوتا وہاں 70 فیصد سے زیادہ وائرل ذرات 30 سیکنڈ کے اندر 2 میٹر سے زیادہ دور پھیل جاتے ہیں۔

    اس کے مقابلے میں فیس ماسک کا استعمال کیا گیا تو ایک فیصد سے بھی کم وائرل ذرات 2 میٹر سے زیادہ دور جاتے ہیں۔

    تحقیق کے لیے ماہرین نے سیال اور گیسوں کے بہاؤ کی جانچ پڑتال کے لیے ماڈلز کا استعمال کر کے ایک کمپیوٹر پروگرام تیار کیا جو چار دیواری کے اندر کھانسی کے دوران خارج ہونے والے ذرات کی دوری کی پیمائش کرسکے۔

    ماہرین نے دریافت کیا کہ ہوا کی نکاسی، فرد کے بیٹھنے یا کھڑے ہونے کا انداز اور فیس ماسک پہننے سے وائرل ذرات کے پھیلاؤ کی روک تھام میں نمایاں اثرات مرتب ہوئے۔

    کھانسی کو ہوا کے ذریعے پھیلنے والے وائرسز کے اہم ترین ذرائع میں سے ایک قرار دیا جاتا ہے اور محققین کے مطابق تحقیق سے یہ سمجھنے میں مدد ملے گی کہ وائرل ذرات کسی ذریعے سے کیسے اپنے ارگرد پھیلتے ہیں اور پالیسی سازوں کو فیس ماسک کے حوالے سے فیصلے کرنے میں مدد مل سکے گی۔

  • کرونا وائرس: ملک بھر میں یومیہ کیسز کی تعداد ایک بار پھر 1 ہزار سے تجاوز کر گئی

    کرونا وائرس: ملک بھر میں یومیہ کیسز کی تعداد ایک بار پھر 1 ہزار سے تجاوز کر گئی

    اسلام آباد: ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی یومیہ تعداد ایک بار پھر 1 ہزار سے تجاوز کر گئی، مثبت کیسز کی شرح بھی 2 فیصد سے بڑھ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 28 مریض انتقال کر گئے جس کے بعد کرونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 28 ہزار 134 ہوگئی۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 1 ہزار 4 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، ملک میں کووڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 12 لاکھ 58 ہزار 959 ہوگئی۔

    ملک میں کرونا وائرس سے صحت یاب مریضوں کی مجموعی تعداد 11 لاکھ 88 ہزار 562 ہوگئی۔

    این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 43 ہزار 389 ٹیسٹ کیے گئے، اب تک ملک میں 1 کروڑ 99 لاکھ 11 ہزار 21 کووڈ 19 ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 2.31 فیصد رہی، ملک بھر کے 631 اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 2 ہزار 473 کیسز تشویشناک حالت میں ہیں۔

    ویکسی نیشن کی صورتحال

    ملک میں اب تک 6 کروڑ 30 لاکھ 46 ہزار 740 افراد کو ویکسین کی ایک ڈوز جبکہ 3 کروڑ 27 لاکھ 23 ہزار 61 افراد کو ویکسین کی دونوں ڈوزز لگائی جا چکی ہیں۔

  • ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 1 فیصد ہوگئی

    ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 1 فیصد ہوگئی

    اسلام آباد: ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی یومیہ تعداد گھٹ کر 1 ہزار سے نیچے آگئی، مثبت کیسز کی شرح بھی 1 فیصد پر پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 19 مریض انتقال کر گئے جس کے بعد کرونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 28 ہزار 106 ہوگئی۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 767 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، ملک میں کووڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 12 لاکھ 57 ہزار 955 ہوگئی۔

    ملک میں کرونا وائرس سے صحت یاب مریضوں کی مجموعی تعداد 11 لاکھ 87 ہزار 308 ہوگئی۔

    این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے40 ہزار 584 ٹیسٹ کیے گئے، اب تک ملک میں 1 کروڑ 98 لاکھ 67 ہزار 632 کووڈ 19 ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 1.88 فیصد رہی، ملک بھر کے 631 اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 2 ہزار 540 کیسز تشویشناک حالت میں ہیں۔

    ویکسی نیشن کی صورتحال

    ملک میں اب تک 6 کروڑ 30 لاکھ 46 ہزار 740 افراد کو ویکسین کی ایک ڈوز جبکہ 3 کروڑ 27 لاکھ 23 ہزار 61 افراد کو ویکسین کی دونوں ڈوزز لگائی جا چکی ہیں۔

  • ملک بھر میں کووڈ 19 سے مجموعی اموات 28 ہزار سے تجاوز کر گئیں

    ملک بھر میں کووڈ 19 سے مجموعی اموات 28 ہزار سے تجاوز کر گئیں

    اسلام آباد: ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی یومیہ تعداد گھٹ کر 1 ہزار سے نیچے آگئی، مجموعی اموات 28 ہزار سے تجاوز کرگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 29 مریض انتقال کر گئے جس کے بعد کرونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 28 ہزار 87 ہوگئی۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 955 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، ملک میں کووڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 12 لاکھ 56 ہزار 233 ہوگئی۔

    ملک میں کرونا وائرس سے صحت یاب مریضوں کی مجموعی تعداد 11 لاکھ 84 ہزار 527 ہوگئی۔

    این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 44 ہزار 557 ٹیسٹ کیے گئے، اب تک ملک میں 1 کروڑ 97 لاکھ 82 ہزار 491 کووڈ 19 ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 2.14 فیصد رہی، ملک بھر کے 631 اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 2 ہزار 644 کیسز تشویشناک حالت میں ہیں۔

    ویکسی نیشن کی صورتحال

    ملک میں اب تک 6 کروڑ 30 لاکھ 46 ہزار 740 افراد کو ویکسین کی ایک ڈوز جبکہ 3 کروڑ 27 لاکھ 23 ہزار 61 افراد کو ویکسین کی دونوں ڈوزز لگائی جا چکی ہیں۔

  • ملک بھر میں کرونا وائرس کیسز کی یومیہ تعداد میں مزید کمی

    ملک بھر میں کرونا وائرس کیسز کی یومیہ تعداد میں مزید کمی

    اسلام آباد: ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی یومیہ تعداد گھٹ کر 1 ہزار سے نیچے آگئی، مجموعی اموات 28 ہزار سے تجاوز کرگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 26 مریض انتقال کر گئے جس کے بعد کرونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 28 ہزار 58 ہوگئی۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 912 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، ملک میں کووڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 12 لاکھ 56 ہزار 233 ہوگئی۔

    ملک میں کرونا وائرس سے صحت یاب مریضوں کی مجموعی تعداد 11 لاکھ 84 ہزار 527 ہوگئی۔

    این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 45 ہزار 619 ٹیسٹ کیے گئے، اب تک ملک میں 1 کروڑ 97 لاکھ 82 ہزار 491 کووڈ 19 ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 1.99 فیصد رہی، ملک بھر کے 631 اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 2 ہزار 763 کیسز تشویشناک حالت میں ہیں۔

    ویکسی نیشن کی صورتحال

    ملک میں اب تک 6 کروڑ 20 لاکھ 76 ہزار 90 افراد کو ویکسین کی ایک ڈوز جبکہ 3 کروڑ 16 لاکھ 32 ہزار 731 افراد کو ویکسین کی دونوں ڈوزز لگائی جا چکی ہیں۔