Tag: کروڑوں روپے کی کرپشن

  • سندھ کے چھوٹے سے شہر میں 71 کروڑوں روپے کی کرپشن، افسران کی شامت آگئی

    سندھ کے چھوٹے سے شہر میں 71 کروڑوں روپے کی کرپشن، افسران کی شامت آگئی

    سندھ کے ایک چھوٹے سے شہر مٹیاری میں دو بڑے محکموں کے افسران پر کروڑوں روپے کی کرپشن کرنے کا الزام سامنے آیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز مٹیاری کے نمائندے امتیاز علی چنہ کی رپورٹ کے مطابق مٹیاری میں محکمہ ہائی ویز روڈز اور محکمہ ایجوکیشن ورکس میں 71کروڑ روپے کی خطیر رقم خورد برد کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

    مذکورہ خبر سامنے آنے کے بعد محکمہ اینٹی کرپشن حرکت میں آگیا اور فوری کارروائی کرتے ہوئے دونوں محکموں کے متعلقہ افسران اور گورنمنٹ کنٹریکٹر کو نوٹس جاری کر دیے۔

    اس حوالے سے اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ محکمہ ہائی ویز روڈز کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں میں بڑے پیمانے پر کرپشن کی گئی ہے۔

    اینٹی کرپشن نے محکمہ ہائی ویز روڈز کے تین انجینئرز سمیت تین ٹھیکیداروں کو کراچی طلب کرلیا ہے، محکمہ ایجوکیشن ورکس کے جن افسران کو پوچھ گچھ کیلیے طلب کیا گیا ہے ان میں عبدالستار تنیو، معشوق شاہ، فرید شیخ اور نثار شیخ شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں : سول اسپتال کراچی میں دواؤں کی مد میں کروڑوں کی کرپشن کا انکشاف

    واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے بنائی گئی انکوائری کمیٹی کی رپورٹ میں سول اسپتال میں دواؤں کی مد میں 35 کروڑ روپے سے زائد کی کرپشن کا انکشاف سامنے آگیا۔

    انکوائری رپورٹ کے مطابق آئی ٹی ڈپارٹمنٹ، ریکارڈ، کنزیومر اور میڈیکل اسٹور کا ریکارڈ غائب پایا گیا، اونکالوجی ڈپارٹمنٹ کی سربراہ اور اسٹاف نرس نے اپنے دستخط جعلی قرار دیے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اے ایم ایس ڈاکٹر نصر اللہ نے بتایا کہ عام روٹین میں شیٹ پر دستخط کیے تھے، سول اسپتال کے اسٹور انچارج نیاز علی خاصخیلی نے بیان ریکارڈ نہیں کروایا۔

  • بینظیر بھٹو شہید یوتھ ڈیولپمنٹ پروگرام میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا انکشاف

    بینظیر بھٹو شہید یوتھ ڈیولپمنٹ پروگرام میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا انکشاف

    کراچی : بینظیر بھٹو شہید یوتھ ڈیولپمنٹ پروگرام میں کروڑوں روپے کی کرپشن کاانکشاف ہوا ، جس کے بعد کرپشن میں ملوث دوافسران کو گرفتار کرلیا گیا ، ملزمان نے صرف کراچی میں3 کروڑ 87 لاکھ کی خوردبرد کی۔

    تفصیلات کے مطابق بینظیر بھٹو شہید یوتھ ڈیولپمنٹ پروگرام میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا انکشاف سامنے آیا، کرپشن آئی ٹی برانچ کے ذریعے سندھ کے تمام ڈسٹرکٹس میں کی گئی۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کا کہنا ہے تحقیقات کے دوران متعدد یوتھ ڈیولپمنٹ مراکز صرف کاغذات میں پائے گئے،تحقیقات کے نتیجے میں بی بی ایس وائی ڈی میں کروڑوں روپے کی خوردبرد سامنے آئی ہے  بدعنوانی میں ملوث دو افسران کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا ہے،  ملزمان نے صرف کراچی میں 3 کروڑ  87 لاکھ کی خوردبردکی۔

    ضمیر عبا سی کے مطابق گرفتارملزمان میں ڈسٹرکٹ ایسٹ اور ویسٹ انچارج فیصل انصاری اور مینجر آئی ٹی برانچ بینظیربھٹوشہید یوتھ ڈیویلپمنٹ پروگرام ارسلان شامل ہیں جبکہ سندھ کے دیگر اضلاع کی جانچ چل رہی ہے۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر کے مطابق صوبے کے 17 اضلاع میں تربیت دینے والے اساتذہ، زیرتربیت افراد کے نام پر خوردبرد کی جارہی تھی اور یہ خوردبرد پروگرام کے ڈسٹرکٹ افسران گھوسٹ مراکز کے مالک پرائیویٹ افسران کے ذریعے کر رہے تھے اس ضمن میں فراڈ کیلئے مختلف افراد کے قومی شناختی کارڈ جمع کیے جاتے تھے اور انہیں تربیت کیلئے انرولڈ ظاہر کیا جاتا تھا۔

    ڈپٹی ڈائریکٹراینٹی کرپشن کا کہنا تھا کہ پروگرام میں ہرطالبعلم کاوظیفہ 2500 روپےمقرر کیاگیا ، سندھ میں ہزاروں کی تعداد میں طلبارجسٹرتھے جبکہ ڈیولپمنٹ پروگرام میں 87 فیصد طلباء جعلی نکلے۔

    خیال رہے وا ضح رہے کہ گرفتار ملزم فیصل انصاری کراچی ایسٹ کا مینجر ہے، جس کے پاس ضلع ویسٹ کا اضافی چارج بھی ہے،خر د بر د کے حوالے سے ملزمان کو عدالت میں پیش کر کے ان کا جسمانی ریمانڈ لیا جائے گا جبکہ دیگر اضلاع میں بھی ملزمان کی گرفتاری کیلئے خصوصی ٹیمیں روانہ کی جائیں گی۔

    مزید پڑھیں : اربوں روپے کی کرپشن، ڈی ایم سی ملیر کے دفتر سے اہم ریکارڈ مل گیا

    یاد رہے رواں ماہ کے آغاز میں اینٹی کرپشن ایسٹ نے ڈی ایم سی ملیر کراچی کے دفتر پر چھاپہ مارکر اربوں روپے کرپشن کا ریکارڈ حاصل کرلیا تھا، اس حوالے سے ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ضمیرعباسی کا کہنا تھا کہ محکمہ میں ڈھائی سال کے دوران اربوں روپے کی کرپشن کی گئی، صرف الیکٹریکل اور تعمیراتی کام کی مد میں ایک ارب30کروڑ روپے کی کرپشن کی گئی۔

    اس کے علاوہ جعلی بلوں کے ذریعے90کروڑ روپے کا غبن کیا گیا ،ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کے مطابق680گھوسٹ ملازمین کی تعیناتی بھی کی گئی ہے، ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ میں72کروڑ روپے کی کرپشن کی گئی، گاڑیوں کی مرمت ودیگر مد میں41کروڑ روپے کی کرپشن کی گئی۔

  • کروڑوں روپے کی کرپشن : سابق سیکریٹری تعلیم  کو 7 سال قید کی سزا

    کروڑوں روپے کی کرپشن : سابق سیکریٹری تعلیم کو 7 سال قید کی سزا

    کراچی : احتساب عدالت نے محکمہ تعلیم سندھ میں کروڑوں روپے کرپشن کا جرم ثابت ہونے پر سابق ڈائریکٹر اسکولز عبدالوہاب عباسی کو سات سال قید اور ایک کروڑ روپے جرمانے کی سزا سنادی اور ضمانت منسوخ کرکے فوری گرفتاری کا حکم بھی دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی احتساب عدالت میں محکمہ تعلیم میں کروڑوں روپےکرپشن کیس کی سماعت ہوئی، سماعت میں کروڑوں روپے کرپشن کا جرم ثابت ہونے پر سابق ڈائریکٹر اسکولز عبدالوہاب عباسی کو سات سال قید کی سزا سنادی گئی۔

    حکم نامے کے مطابق مجرم کو ایک کروڑ روپےجرمانہ بھی بھرنا ہوگا۔

    احتسب عدالت نے عبدالوہاب عباسی کی ضمانت منسوخ کر کے ان کی فوری گرفتاری کا بھی حکم دیا، جس پرنیب حکام ایکشن میں آگئے۔

    نیب ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ عبدالوہاب عباسی نے محکمہ تعلیم میں غیر قانونی بھرتیاں کیں، ملزم نے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا۔

    یاد رہے وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ نے محکمہ تعلیم میں سیاسی مداخلت کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ محکمہ تعلیم کے گریڈ 14 کے اساتذہ کے بین الاضلاعی تبادلے پر پابندی ہے، حیدرآباد میں ہزاروں اساتذہ سرپلس ہیں، دیہات کے اسکولز میں کوئی ٹیچر پڑھانے کو تیار نہیں ہے۔

    اس سے قبل وزیر تعلیم سندھ نے انکشاف کیا تھا کہ صوبے میں ایک لاکھ اساتذہ ایسے ہیں جو پڑھانے کے لیے اسکول جاتے ہی نہیں ہیں ، سندھ میں اسکولوں میں صرف 34 ہزار اساتذہ پڑھاتے ہیں، جب کہ تعداد ایک لاکھ 34 ہزار ہے۔

  • شہباز شریف کے داماد کے دست راست کا کروڑوں روپے کی کرپشن کا اعتراف

    شہباز شریف کے داماد کے دست راست کا کروڑوں روپے کی کرپشن کا اعتراف

    لاہور : سابق وزیر اعلی پنجاب اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کے داماد کے دست راست اکرام نوید نے اختیارات سے تجاوز اور کروڑوں روپے کی کرپشن کا اعتراف کر لیا ہے اور کہا تیرہ کروڑ انیس لاکھ روپے علی عمران کو دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے شہباز شریف کے داماد علی عمران کے دست راست اکرام نوید کی پلی بار گیننگ کی درخواست احتساب عدالت میں جمع کروا دی۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ اکرام نوید نے اختیارات سے تجاوز اور کروڑوں روپے کی کرپشن کا اعتراف کر لیا ہے، ملزم نے کہا کہ پنجاب پاور کمپنی، پی ایچ اے اور ایرا میں 49 کروڑ 92 لاکھ 1ہزار 329 روپے کی کرپشن کی۔

    ملزم نے 48 کروڑ میں سے 13 کروڑ 19 لاکھ 37 ہزار 583 علی عمران کو بھی دینے کا اعتراف کیا ہے۔

    چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ملزم کی پلی بارگیننگ کی درخواست منظوری کے بعد احتساب عدالت بھجوا دی ہے۔

    نیب کا کہنا ہے کہ اکرام نوید نے ارتھ کوئیک ری ہیبلیٹیشن اتھارٹی میں 20 کروڑ 83 لاکھ 43 ہزار 746 روپے، پنجاب پاور ڈویلپمنٹ میں 23 کروڑ 27 لاکھ 86 ہزار 295 روپے، پی ایچ اے میں 3 کروڑ 72 لاکھ 50 ہزار 309 روپے کی کرپشن کا اعتراف کیا ہے۔

    نیب کے مطابق ملزم علی عمران کو 13 کروڑ دینے کے ثبوت فراہم کرے گا ورنہ وہ یہ رقم خود ادا کرنے کا پابند ہو گا، اکرام نوید نے تمام رقم واپس دینے کی یقین دہانی کرادی ہے۔

    مزید پڑھیں : پنجاب پاور ڈویلپمنٹ اسکینڈل، شہباز شریف کے داماد کے مبینہ فرنٹ مین کی جائیداد ضبط

    یاد رہے ستمبر میں پنجاب پاور ڈویلمپنٹ کمپنی کیس میں گرفتار سابق سی ایف او اور سابق وزیر اعلی کے داماد عمران علی کے مبینہ فرنٹ مین اکرام نوید کی 1 ارب روپے سے زائد کی جائیداد ضبط کر لی گئی تھی۔

    خیال رہے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے داماد عمران علی کو متعدد بار طلب کیا گیا تاہم وہ ملک سے فرار ہوگئے، جس کے بعد احتساب عدالت سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے داماد عمران علی کو اشتہاری قرار دے چکی ہے۔

    دوسری جانب احتساب عدالت نے شہباز شریف کے داماد عمران علی کی جائیداد قرق کرنے کا حکم بھی دے چکی ہے ، عمران علی پر پاور ڈویلپمنٹ کمپنی سے 131 ملین رشوت لینے کا الزام ہے۔

  • کے پی ٹی میں‌ کروڑوں کی کرپشن، اعلیٰ افسران ملوث، انکشاف

    کے پی ٹی میں‌ کروڑوں کی کرپشن، اعلیٰ افسران ملوث، انکشاف

    کراچی : کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) کی 3 ارب روپے سے زائد رقم کی سرمایہ کاری میں مبینہ گھپلوں کا انکشاف ہوا ہے ذمہ داران کے بارے میں تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کو خط لکھ دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پورٹ ٹرسٹ حکام نے ادارے میں اربوں روہے سے زائد رقم کی سرمایہ کاری میں کروڑوں روپے کی مبینہ کرپشن کی تحقیقات کے لیے ایف آئی اے سے رابطہ کرلیا۔

    کے پی ٹی حکام کی جانب سے لکھے گئے خط میں ایف آئی اے کو آگاہ کیا گیا ہے کہ ادارے میں سرمایہ کاری کے لیے نیشنل بینک سے پاکستان انویسٹمنٹ بانڈ مہنگے داموں خریدے گئے، علاوہ ازیں مارکیٹ ریٹ سے مہنگے داموں بانڈز کی خریداری بارے کے میں پی ٹی بورڈ کو بھی لاعلم رکھا گیا۔

    ذرائع کے مطابق 20 کروڑ روپے مالیت کے ٹریژری بلز کی خریداری بھی بورڈ کی اجازت کے بغیر کی گئی، خریدے گئے ٹی بلز کی رقم حبیب بینک کے پرائیوٹ اکاؤنٹ میں منتقلی کے بعد نکال لی گئی۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ حبیب بینک میں کھولے گئے اکاؤنٹ کے بارے میں بھی کے پی ٹی حکام کو لاعلم رکھا گیا، اربوں کے گھپلوں میں مبینہ طور پر اس وقت کے چیف اکاؤنٹ آفیسراور جی ایم فنانس ملوث ہیں۔

    ذرائع کے مطابق گھپلے قومی بینک کے ٹریژری ڈپارٹمنٹ کے افسران کی مبینہ ملی بھگت سے کیے گئے۔