Tag: کروڑ پتی

  • صرف 100 مرغیوں سے ایک شخص بن گیا کروڑ پتی!

    صرف 100 مرغیوں سے ایک شخص بن گیا کروڑ پتی!

    صرف 100 مرغیوں سے کاروبار شروع کر کے ایک شخص بن چکا ہے کروڑ پتی اور انہیں بڑا حکومتی ایوارڈ دینے کی سفارش کی گئی ہے۔

    محنت میں عظمت ہے اگر لگن سچی اور سخت محنت ہو تو کم سرمایہ سے بھی کاروبار شروع کرکے اس کو وسیع کیا جا سکتا ہے۔ ایسی کئی مثالیں ہماری دنیا میں موجود ہیں اور ہم آج آپ کو ایسے ہی ایک شخص کی کہانی بتا رہے ہیں جس نے صرف 100 مرغیوں سے کاروبار شروع کیا اور آج اس کا یہ کاروبار کروڑوں کے اثاثے رکھتا اور ملک بھر میں پھیلا ہوا ہے۔

    یہ کہانی ہے بھارت کے بیربل منڈل کی، جنہوں نے 100 مرغیوں سے پولٹری کا کاروبار شروع کیا تھا اور ان کی انتھک محنت کی بدولت یہ کاروبار ایک چھوٹے شہر کویلانچل کے گھر سے نکل کر ملک کے مختلف علاقوں میں پھیل چکا ہے اور سینکڑوں لوگ اس سے وابستہ ہوچکے ہیں۔ اس جدوجہد سے متاثر محکمہ اینیمل ہسبنڈری نے پدم شری ایوارڈ کے لیے بیربل کے نام کی سفارش کی ہے۔

    بھارتی میڈیا کے سے گفتگو میں بیربل نے بتایا کہ انہوں نے 28 سال قبل 1996 میں صرف 100 مرغیوں سے پولٹری کا کاروبار گھر سے چھوٹے پیمانے پر شروع کیا۔ بعد ازاں ان کی محنت سے ترقی کرتے کرتے ایک بوائلر فارم سے یہ کاروبار کئی بوائلر فارم، پھر ایک ہزار اور اب 25 ہزار بوائلر فارم تک جا پہنچا ہے۔

    اس وقت ان کے مختلف پلانٹس میں تقریباً 400 کارکن کام کر رہے ہیں۔ مجموعی طور پر 800 لوگوں کو روزگار ملا ہے۔

    بیربل نے اس کاروبار سے مقامی کسانوں کا ناطہ بھی جوڑ لیا اور مقامی سطح پر کئی لوگوں کے بوائلر فارمز کھولے گئے، جنہیں بیربل نے فیڈ اور چوزوں کی فراہمی شروع کی اور یوں یہ کاروبار کئی لوگوں کے گھروں میں خوشحالی لایا۔

    وہ بتاتے ہیں کہ اس کامیابی سے انہیں مزید حوصلہ ملا اور 2001 میں ہیچری کی فیکٹری لگائے اور حیدرآباد (دکن) سے انڈے منگوا کر چوزے تیار اور انہیں بازار میں سپلائی کرتے رہے تاہم 10 سال بعد جب اس کاروبار میں مسابقت بڑھی نفع کم ہونے لگا تو انہوں نے ہیچری میں انڈا ڈال کر چوزوں کو خود نکالنے کا کام شروع کیا، جو کامیاب رہا۔

    جھارکھنڈ میں پہلا پرت فارم بنانے والے بیربل تھے اور آج ان کا یہ فارم ڈیڑھ سے دو لاکھ انڈے پیدا کرتا ہے۔ انہوں دیگر اضلاع میں لیئر فارم بنائے جو اب اچھی پیداوار دے رہے ہیں اور جھارکھنڈ میں انڈوں کی فراہمی میں 70 فیصد حصہ بیربل کا ہے، تاہم وہ پرامید ہے کہ جلد ہی وہ جھارکھنڈ میں انڈوں کی 100 فیصد طلب پوری کرنے لگیں گے۔

    بیربل نے اب ایک انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے ہیچری سے نکلنے والے بیکار مواد کو بجلی پیدا کرنے کے لیے دو بائیو گیس پلانٹ لگانے کا منصوبہ بنایا ہے جس پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔

  • کروڑ پتی بننے کے خواہشمند افراد یہ خزانہ کیسے تلاش کرسکتے ہیں؟

    کروڑ پتی بننے کے خواہشمند افراد یہ خزانہ کیسے تلاش کرسکتے ہیں؟

    کروڑ پتی بننے کے خواہشمند لوگوں کے لیے امریکی سرمایہ کار نے ایک پیشکش کی ہے کہ وہ چھپا ہوا خزانہ تلاش کریں اور کروڑ پتی بن جائیں۔

    امریکن بزنس مین اور کریپٹو سرمایہ کار جون کالنس نے امریکا میں پانچ مختلف مقامات پر خزانے دفن کرنے کا اعلان کیا ہے جن میں قیمتی اشیاء موجود ہیں اور ان کی مالیت تقریباً 2 ملین ڈالرز کے قریب ہے، اب کوئی بھی شخص انھیں ڈھونڈ کر کروڑ پتی بن سکتا ہے۔

    بٹ کوائن میں سرمایہ کاری کے بعد جون پر دولت کی برسات ہوئی اور اب وہ دوسروں کو بھی دولت مند بنانے کے درپے ہیں، وہ خزانہ تلاش کرنے کے خواہشمند لوگوں کے لیے ایک شاندار خزانہ ڈھونڈنے کا چیلنج لائے ہیں۔

    جون کالنس کے مطابق وہ بچپن سے قیمتی خزانہ تلاش کرنے کا خواب دیکھتے تھے، لیکن ان کا خواب تو پورا نہ ہوسکا تاہم انہوں نے دوسروں کے خواب پورا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    کرونا کے وبائی مرض کے دوران کریپٹو سرمایہ کار نے پانچ مختلف خزانے کے صندوق بھرنے کے لیے قیمتی اشیا اکٹھی کرنا شروع کیں اور پھر امریکہ میں انھیں پانچ مخلتف مقامات پر دفن کر دیا، پانچ صندوقوں میں سے کوئی ایک بھی جون کی ذاتی جائیداد میں نہیں چھپایا گیا۔

    بزنس مین نے بتایا کہ ان خزانوں کی تلاش کرنے کے لیے نشانیوں کی ایک فہرست ہوگی اور ذہین دماغ اسے ڈھونڈ سکتے ہیں، خزانہ کہاں ہے یہ راز صرف وہی جانتے ہیں، لہٰذا ان کی فیملی اور دوستوں سے پوچھنے کا کوئی فائدہ نہیں۔

    اگر کوئی اس خزانے کو تلاش کرلیتا ہے تو اسے امریکی تاریخ کا سب سے بڑا خزانہ تلاش کرنے والا گردانا گا، مہم کا آغاز کرنے کے لیے جو معلومات درکار ہیں، وہ کالنس بلیک کی کتاب ’دیئر از ٹریژر انسائیڈ‘ میں موجود ہیں۔

  • ماہی گیروں کو کروڑ پتی بنانے والی مچھلی ان دنوں ساحل پر کیوں آتی ہے؟

    ماہی گیروں کو کروڑ پتی بنانے والی مچھلی ان دنوں ساحل پر کیوں آتی ہے؟

    کراچی: ماہرین کا کہنا ہے کہ ماہی گیروں کو کروڑ پتی بنانے والی مچھلی کروکر (سووا مچھلی) ان دنوں ساحل پر انڈے دینے آتی ہے، دو دن قبل جیوانی کے ایک اور مچھیرے پر قسمت مہربان ہو گئی تھی اور اس کے جال میں پھنسنے والے کروکر نے اسے کروڑ پتی بنا دیا تھا۔

    مقامی ماہرین کا کہنا ہے کہ رواں موسم میں اس نایاب مچھلی کی مادہ ساحل کے قریب انڈے دینے کے لیے آتی ہے، جس کی وجہ سے یہ ماہی گیروں کے جال میں پھنس جاتی ہے۔

    ذرائع کے مطابق یہ نایاب مچھلی بیچنے اور فروخت کرنے والوں دونوں کا نام مختلف وجو ہ کی بنا پر زیادہ تر سامنے نہیں آتا۔

    یاد رہے کہ دو دن قبل جیوانی کے سمندر سے پکڑی گئی نایاب مچھلی ایک کروڑ، 35 لاکھ 80 ہزارروپے میں نیلام ہوئی تھی، گوادر کی تحصیل جیوانی کے سمندر سے پکڑی گئی مچھلی کا وزن 48 کلو 500 گرام تھا۔

    غریب ماہی گیر پر قدرت مہربان ، راتوں رات کروڑ پتی بن گیا

    مقامی زبان میں اس مچھلی کو کِر اور سووا کہا جاتا ہے، گزشتہ روز اس مچھلی کو جیوانی میں 2 لاکھ 80 ہزار روپے فی کلو کے حساب سے 1 کروڑ، 35 لاکھ 80 ہزارروپے میں نیلام کیا گیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق نیلامی میں یہ نایاب مچھلی کراچی سے مچھلی منڈی کے بیوپاریوں نے خریدی، مقامی ماہی گیری کے ذرائع کے مطابق نایاب مچھلی کے گوشت کی کچھ زیادہ قدر و قیمت نہیں ہے، بلکہ مچھلی کی قیمت اصل میں مچھلی کے پیٹ میں پائے جانے والے خاص مادے کی وجہ سے ہے۔

    اس مچھلی کے پیٹ میں مادہ یا پوٹا مخصوص قسم کی ادویات کی تیاری میں استعمال ہوتا ہے جس کی وجہ سے یہ مچھلی لاکھوں روپے میں فروخت ہوتی ہے۔

  • چینی کروڑ پتی نے کروڑوں کی رقم بینک سے نکال کر عملے کو گننے کا حکم دے دیا

    چینی کروڑ پتی نے کروڑوں کی رقم بینک سے نکال کر عملے کو گننے کا حکم دے دیا

    چین میں ایک کروڑ پتی شخص نے بینک عملے کے رویے سے نالاں ہو کر انہیں انوکھی سزا دے ڈالی، اس نے بینک سے اپنی تمام رقم نکال لی جس کی مالیت کروڑوں میں تھی اور بینک عملے کو حکم دیا کہ وہ اسے گن کر دیں۔

    پریشان حال بینک عملے کی نوٹ گنتے ہوئے تصاویر چینی سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں۔ تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بینک ملازمین کے سامنے نوٹوں کی بے شمار گڈیاں رکھی ہوئی ہیں جنہیں وہ گننے میں مصروف ہیں۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق کروڑ پتی بزنس مین بینک کے عملے کے رویے سے نالاں تھا چنانچہ اس نے بینک میں موجود اپنی تمام رقم نکالنے کا فیصلہ کیا۔

    بینک نے اسے یومیہ نکالی جانے والی رقم کی مقرر کردہ حد یعنی 5 ملین یو آن کی رقم دی جو پاکستانی کرنسی میں 13 کروڑ روپے سے زائد بنتے ہیں۔

    بزنس مین نے رقم ملنے کے بعد عملے سے مطالبہ کیا کہ وہ اسے رقم گن کر دیں جس کے بعد پورے بینک کا عملہ نوٹ گننے میں جت گیا۔

    جاتے ہوئے بزنس مین نے کہا کہ وہ روز آ کر اتنی ہی رقم نکالے گا اور عملے سے گنوائے گا، اور وہ اس عمل کو تب تک جاری رکھے گا جب تک وہ اپنی تمام جمع پونجی بینک سے نکال نہیں لیتا۔

    مذکورہ بزنس مین نے اپنے سوشل میڈیا پر لکھا کہ اسے بینک کے عملے سے سخت شکایات تھیں جس کے بعد اس نے یہ قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا۔

    دوسری جانب بینک انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ بزنس مین کو صرف ایک گارڈ کی جانب سے فیس ماسک پہننے کو کہا گیا جس پر سخت چراغ پا ہو کر اس نے قدم اٹھایا۔

  • اچانک کروڑ پتی بننے والی لڑکی کا انجام

    اچانک کروڑ پتی بننے والی لڑکی کا انجام

    لندن: دولت اور بے تحاشا دولت کی تمنا ہر شخص کرتا ہے، لیکن جب قسمت سے دولت ہاتھ لگتی ہے تو اسے سنبھالنا بھی ایک بڑی اور مشکل ذمہ داری ہوتی ہے۔

    ایک برطانوی لڑکی ایسی ہی صورت حال سے گزری، قسمت نے اسے اچانک کنگال سے کروڑ پتی بنایا، اور پھر وہ اسے سنبھال نہ سکی، اور کروڑ پتی سے پھر کنگال ہو گئی۔

    کیلی راجرز نے 2003 میں 16 سال کی عمر میں 18 لاکھ ڈالرز کی لاٹری جیتی تھی، اس وقت وہ یہ لاٹری جیتنے والی کم عمر ترین لڑکی تھی۔

    تاہم کیلی راجرز اتنی بڑی رقم کو سنبھال نہ سکی، اور اس نے یہ رقم نشہ کرنے اور پارٹیوں میں اڑا دی، وہ اپنے دوستوں اور رشتے داروں پر بے دردی سے رقم خرچ کرتی تھی۔

    کیلی راجرز جس کی عمر اب 33 سال ہے اور وہ چار بچوں کی ماں ہے، کو نشے کی ایسی لت پڑ چکی ہے کہ حال ہی میں اس نے کوکین کے زیادہ استعمال کی وجہ سے اپنی فور بائی فور گاڑی ٹکرا دی تھی، جس کی وجہ سے اس پر ڈرائیونگ کی پابندی عائد کی جا چکی ہے۔

    کروڑ پتی سے واپس کنگال بننے کے بعد جب اسے ہوش آیا تو وہ دوستوں اور رشتہ داروں کو قصور وار ٹھہرانے لگی، کیلی راجرز نے کہا دوستوں اور رشتے داروں نے اس سے فائدہ اٹھایا اور بعد میں اسے اکیلا چھوڑ دیا۔

    تاہم کیلی راجرز نے اپنی بھی غلطی تسلیم کی، اس کا کہنا تھا کہ ہر شخص غلطی کرتا ہے اور مجھ سے بھی ہوئی، جب میں نے لاٹری جیتی تو صرف سولہ سال کی تھی، میں کسی کی سننے کو تیار ہی نہیں تھی۔

    دل چسپ بات یہ ہے کہ چوٹ کھانے کے بعد کیلی راجرز نے لاٹری مالکان سے درخواست کی ہے کہ لاٹری جیتنے کی عمر کی کم سے کم حد 18 سال کی جائے۔

  • خاتون راتوں رات ارب پتی بن گئی، مگر کیسے؟

    خاتون راتوں رات ارب پتی بن گئی، مگر کیسے؟

    واشنگٹن: امریکی ریاست ٹیکساس میں بینک کی غلطی کے باعث رتھ بالون نامی خاتون ارب پتی بن گئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس میں ڈیلاس سے تعلق رکھنے والی خاتون اس وقت حیران رہ گئی جب ہفتے کے آغاز میں اپنا اکاؤنٹ چیک کیا تو اس میں 3 کروڑ 70 لاکھ امریکی ڈالر یعنیٰ (5 ارب 73 کروڑ) پاکستانی روپے تھے۔

    امریکی خاتون کا کہنا تھا کہ بینک کے اوقات کار ختم ہونے کی وجہ سے وہ اس رقم کے حوالے سے بینک سے بات نہ کرسکی۔ خاتون نے اس ٹرانزیکشن کا اسکرین شاٹ اپنے شوہر کو بھیجا اور پوچھا کہ ہمارے اکاؤنٹ میں اتنے پیسے کہاں سے آئے؟

    بعدازاں بینک نے خود خاتون سے رابطہ کیا اور انہیں بتایا کہ یہ کوئی تحفہ نہیں ہے بلکہ یہ بینک کی طرف سے ہونے والی ایک غلطی ہے، بینک نے معذرت کرتے ہوئے خاتون کے اکاؤنٹ سے رقم واپس نکلوالی۔

    رتھ بالون کا کہنا تھا کہ اکاؤنٹ میں رقم دیکھتے ہی اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے بارے میں سوچنا شروع کر دیا تھا، کاش ایسا ہوتا کہ کوئی ہمیں واقعی 3 کروڑ 70 لاکھ ڈالر دے دیتا، میں کروڑ پتی بن جاتی۔

    امریکی شہری نے لاٹری ٹکٹ سے 24 کروڑ 56 لاکھ ڈالر جیت لیے

    یاد رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں امریکی شہری منگل نے اپنی ناقابل یقین قسمت کے باعث امریکا کی پاور بال نامی لاٹری کے ٹکٹ سے 24 کروڑ 56 لاکھ ڈالر کی خطیر رقم انعام میں جیت لی تھی۔

  • کباڑ خانے میں پڑی گاڑی نے شہری کو مالا مال کردیا

    کباڑ خانے میں پڑی گاڑی نے شہری کو مالا مال کردیا

    ریاض: حادثے میں جل جانے والی پرانے ماڈل کی کار نے سعودی شہری کی قسمت ہی بدل دی، ناکارہ گاڑی 30 لاکھ ریال میں فروخت ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کہتے ہیں کہ قسمت کی دیوی کبھی بھی اور کہیں بھی کسی پر بھی مہربان ہو سکتی ہے اور ایسا ہی کچھ سعودی شہری کے ساتھ بھی ہوا، جب ایک تباہ شدہ کار نے اس کی زندگی ہی بدل ڈالی۔

    سعودی شہری نے حادثے میں تباہ ہونے والی گاڑی کو امریکا کے عالمی نیلام گھر میں نیلامی کے لیے پیش کیا تو اسے بھی نہیں معلوم تھا کہ یہ کار 30 لاکھ ریال میں نیلام ہوگی۔

    امریکی کار ساز کمپنی نے 1961 میں یہ کار کمپنی کے ایک بڑے صارف کے لیے تیار کی تھی اور اس میں ریسنگ کار کا انجن لگایا گیا تھا۔ امریکا میں اس کار کا خریدار بھی سعودی شہری ہی تھا۔

    حادثے میں تباہ ہونے والی یہ گاڑی اب دوسرے سعودی شہری کی ملکیت ہے اور اسے ریاض سیزن کے موٹر شو میں رکھا گیا ہے۔ نایاب گاڑیوں کے شوقین افراد اس میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ تباہ شدہ کار کو کمپنی کی فیکٹری میں لے جا کر دوبارہ اسے اصل حالت میں بحال کیا جائے گا۔

  • دبئی کے سفر نے بھارتی شہری کو کروڑ پتی بنادیا

    دبئی کے سفر نے بھارتی شہری کو کروڑ پتی بنادیا

    ابو ظبی : دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر بھارتی شہری نے دس لاکھ امریکی ڈالر کی (12 کروڑ سے زائد پاکستانی روپے) لاٹری جیت لی، مذکورہ شخص لاٹری جیتنے والا 143 واں بھارتی شہری بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملازمت کے سلسلے میں متحدہ عرب امارات کا سفر کرنے والے بھارتی شہری نے دبئی کے عالمی ہوائی اڈے پر ڈیوٹی فری ملینیئر لاٹری جیت کر 10 لاکھ امریکی ڈالر اپنے نام کرلیے ہیں۔

    اماراتی میڈیا کا کہنا ہے کہ 40 سالہ رگو کرشنامورتی اردن میں رہائش پذیر ہے جو ملازمت کے سلسلے میں دبئی آیا تھا جہاں اس نے واپسی پر ڈیوٹی فری ریفل لاٹری کا ٹکٹ خریدتا ہے۔

    رگو کرشنا کا کہنا ہے کہ میں نے پہلی مرتبہ لاٹری کا ٹکٹ خریدا تھا اور پہلے ہی ٹکٹ میں میری قسمت کھل گئی، میں شکر گزار ہوں کہ ایک ٹکٹ نے میری قسمت بدل دی۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ڈیوٹی فری ملینئم ملینیئر لاٹری کا ٹکٹ خریدنا بھی کرشنا مورتی کے سفر کا حصّہ تھا، جس طرح کوئی دبئی ڈیوٹی فری سے شاپنگ کرتا ہے اسی طرح مذکورہ شخص نے ایک ہزار درہم کا لاٹری کا ٹکٹ خریدتا تھا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کرشنا مورتی 143 واں بھارتی شہری ہے جس نے دبئی میں ڈیوٹی فری ملینئم ملینیئر لاٹری ٹکٹ کے ذریعے دس لاکھ امریکی ڈالر کی خطیر رقم جیتی ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ لاٹری کے ذریعے جیتی گئی دس لاکھ امریکی ڈالر کی رقم کا ایک حصّہ خیراتی ادارے کو چندے میں دے دوں گا جبکہ باقی رقم ذاتی سرمایہ داری میں خرچ کروں گا۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کرشنا مورتی بھارتی شہری ہیں لیکن گزشتہ کئی برسوں سے ملازمت کے سلسلے میں عمان میں مقیم ہیں۔

    یاد رہے کہ دبئی ڈیوٹی فری ریفل ٹکٹ کے نام سے جانے والے اس ٹکٹ کی قیمت ایک ہزار درہم ہے جو کہ دبئی میں مقیم کسی بھی بھارتی یا پاکستانی کے لیے ایک بڑی رقم ہے۔